Saturday, June 12, 2021

Cholestrol|کولسٹرول 3

 Cholestrol

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔ کولسٹرول ۔۔۔۔۔۔قسط3۔۔۔

پچھلی قسط مین بات ھورھی تھی کہ جب خون مین چربی کی موزوں مقدار سے تناسب بڑھ جاۓ تو کیا ھوتاھے تو دوستو یہ خون سے الگ ھوجاتاھے اور اپنے کثافتی بوجھ اوربھاری پن کی وجہ سے گردش خون کے دوران نالیون کی اندرونی سطح کے ساتھ چپک کرانہین تنگ کرجاتی ھے جس سے دوران خون مین رکاوٹ پیداھوجاتی ھے جب یہ چربی دوران خون سے الگ ھوتی ھے تو اس کے تھکے بننا شروع ھوجاتے ھینجونالیون خصوصا عروق شعریہ کوبند کرتے جاتےھین اگر کوئی تھکہ دل کوخون دینے والی نالیون مین پھنس جاۓ توھارٹ اٹیک ھوجاتاھے اس کےلئے ضروری ھے کہ دل کی عنصری وکیمیاوی ترکیب وحرارت برقرار رھے کیونکہ حرارت سے چربی جمنے نہین پاتی جبکہ اس سے پھر تھکہ بن نہین پاتا خون کا ضروری طبعی قوام برقرار رھتاھے حرارت سے نالیون مین سکیڑ پیدا نہین ھوتا اور صلابت یعنی سختی نہین آتی بلکہ فراخی پیدا ھوتی رھتی ھے اس کے لیے ضروری ھے کہ معمور چربی کے ساتھ ساتھ فالتو پروٹین کا استعمال بھی کم سے کم کیاجائے جس سے نائیٹروجنی مرکبات کی زیادتی نہ ھونے پاۓ استحالاتی عمل سے بدنی ضرورت کے مطابق لائیوپروٹین اورٹرائی گلسرائیڈزوغیرہ پیدا ھون اور بدن کو قوت انرجی مہیا ھوتی رھے

ان ساری باتون کے بعد آپ کو معلوم ھوگا کہ چربی کو قابل ھضم بنانے اور اس کو قوت بخش کرنے کا سارا کام جگراور اسکی رطوبات ھی سرانجام دیتی ھین جس کے لیے ضروری ھے کہ جگر

 کو فعلاً اور عملاً اور جسماً اور عضواًبھی اپنے مفروضہ افعال بہترین طریقے سے ادا کرتا رھے یعنی صفرا صالح حالت مین پیدا ھو جس سے فعل  وانفعال کے بعد چکناہٹ ایک ناگوار بوجھ بننے کے بجاۓ قوت بخش اور حیات آفرین مرکب کی شکل اختیار کرکے بدن کےکام آسکے ان باتون کےلئے یہ ضروری ھے کہ اپنی غذائی عادت مین غیر معمولی تبدیلی لائین بس چکنائیون کا استعمال اتنا ھی کیا جاۓ جو بدن کی ضرورت کو پورا کرے فالتو چربی کسی صورت نہ بنے یاد رھے آپ کے بدن مین جمع شدہ چکنائی آپ کے وزن مین اضافے کا باعث بنتی ھے جس سے وزن کا غیر مناسب یا ناموزوں اضافہ از خود ایک مرض ھے جوتمام دیگر اعضائے بدن کےلئے بھی ایک وبال جان ھے

یاد رکھین جسم مین حرارت پیدا کرنے کاکام جگر وغدد کی ذمہ داری ھے جگر کے ذریعے پیدا ھونے والی معتدل کیمیائی حرارت تمام جمع شدہ چربی کو پگھلا کریا تو تغذیہ بدن کے کام لے آتی ھے یا پھر اس کو مجاری کی طرف اخراج پانے کےلئے بھیج دیتی ھے 

اب اتنی بحث سے یہ بات عیاں ھوجاتی ھے کہ چربی بدن مین جمے گی اس وقت ھی جب حرارت کی پیدائش کم ھوجاتی ھے تو دوستو یہ عمل عضلاتی اعصابی تحریک مین ھوا کرتا ھے یعنی اس وقت غدی تسکین ھوگی اگر غدی اعصابی تحریک پیدا کردی جاۓ تو لازمی طور پر بغیر دقت مشقت تمام کولسٹرول اور ٹرائی گلسرائیڈزوغیرہ کی بڑھی ھوئی مقدار کو نارمل حد مین کیا جاسکتا ھے ویسے تو بے شمار غدی اعصابی دوائین ومرکبات آپ کے علم مین ھین شدید پانچ اور مسہل پانچ تک سب آپ کے علم مین ھے سب فائدہ مند ھین لیکن ریوندخطائی سے بڑھ کر مین نے آج تک کوئی بھی دوا ان معاملات مین اعلی نہین پائی اب کیسے اور کیون کر اعلی ھے اور مذید بہترین علاج پہ بحث اگلی اور آخری قسط مین ھوگی اس وقت تک اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment