۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔دوا سازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔۔قسط11۔۔۔۔
کشتہ سازی کرنےکےلئے اھم نقاط
ناکام کیمیاء گر ساری زندگی ایک بات پہ لمبی سانس کھینچتارھتاھے کہ بس معمولی آگ کی کسر رہ گئی تھی درحقیقت اس سے بڑا آگ کا ماھرکوئی نہین ھوتا جتنی احتیاط سے وہ آگ دیتاھے کوئی اور نہین دے سکتا آگ دینے والے کی مہارت یہ ھونی چاھیے اگر بیس سیر اوپلوں کی آگ ھے اسے ایک ماھر اسی بیس سیر وزن مین چاھیے توایک گھنٹہ مین پھونک دے یعنی ایک گھنٹہ مین یہی آگ جل کرٹھنڈی بھی ھوجاۓ اگر چاھے تویہی بیس سیر کی آگ بیس دن تک جلتی رھے یہ ساراکام مہارت اور تجربہ سےآتاھے اسے محض کتابوں سے پڑھ لینے سے آپ کامیاب نہین ھوسکتےبلکہ باربارتجربات سے گزرنےکےبعداس فن مین مہارت ھوتی ھے کتابون مین اگراتنا پڑھ لیاجاۓ کہ آگ گجپٹ دینی ھے سنپٹ دینی ھے اوپردینی ھے یاگڑھےمین دینی ھے آگ دیتے وقت اوپلے کیسے ھونے چاھیے کیاھاتھوں سے بنے ٹھوس اوپلے ھونے چاھیے یا پھر جنگل مین چرتے جانورون کے قدرتی نرم اوپلے ھونا ضروری ھین پھر اوپلون کاسائز کیسا ھوناضروری ھے کیا بڑےسائزھوں یاپھرباریک چھوٹے ٹکڑے ھوں یعنی ان تمام باتون کاخیال کرنانہایت ضروری ھوتاھے اور یہ سب تجربات کی بھٹی سے گزرنےکےبعدآتاھے یہ کام آپ لوگ ایسے کررھے ھوتےھین کہ پڑوسی سے چھری دم کروا کے جانورکاگلاکاٹ دینے سےجانورذبح نہین ھوجاتابلکہ جانورکےگلےپہ چھری چلاتے وقت تکبیرات کاپڑھنابھی لازم ھوتاھے خیرآجکل ایک سوال باربارآرھاھے کہ اوپلوں کادور توجاتارھا اب گیس استعمال کی جاسکتی ھے تو کس طرح گیس مین دوارکھ کر اور کتنی مقدار مین کیسے آگ دی جاۓ تو کشتہ معیاری بن سکے یادرکھین کسی بھی چیز کو آگ مین جلاکر مکمل بھسم کردینا اور پیس لیناکشتہ سازی نہین ھے آپ کشتہ اسے ھی کہہ سکتےھین کہ کشتہ شدہ دواکواگر ماءالحیات دیاجاۓ تووہ دوبارہ اپنی اصل کی طرف لوٹ آۓ یعنی زندہ ھوجاۓ اگر کشتہ شدہ دوا کی روح اسکے اندر موجود ھی نہین رھی یعنی مکمل راکھ ھوچکی تویادرکھین یہ محض راکھ ھے یہ کسی کام کانہین رھا اس ساری بحث سے بس ایک ھی مراد ھے کہ ھردوا کوآگ دینے کا طریقہ الگ الگ ھے یعنی ھردھات کے پگلھنے کا درجہ حرارت سمجھنا ھوگا جب درجہ پگھلاؤ سمجھ آجاۓ تو جس نباتات مین رکھ کر اس دھات کوآگ دی گئی اس دھات کا اس نباتات کے ساتھ کیمیائی عمل کب اورکیسے ھوگا اس وقت اسکا درجہ حرارت کیا ھوگا کیا محض اس بوٹی کا رس حاصل کرکے مذکورہ دھات کشتہ کی حالت مین جارھی ھے یا اس بوٹی کے مکمل جلنےکےبعداسکے نمک کے ساتھ مل کر کیمیائی عمل کرکے بشکل کشتہ شکل اختیارکررھی ھے اب ایک تیسری پوزیشن بھی ھے کہ کیا اس نباتات سے خارج شدہ حرارے دھات کے اختیار شدہ حراروں کے ساتھ مل کر بھاری ھوکرباربار گل حکمت شدہ ھانڈی کی دیواروں سے ٹکراکربھاری ھوکر تہہ نشین ھوکر بشکل کشتہ بن رھےھین ان سب باتوں کااگر کشتہ سازکوعلم ھی نہین ھوگاتوکشتہ وہ کیاخاک کرے گا یادرکھین بہت سے کشتے محض کھرل کرکے کھرل کی رگڑائی سے پیداشدہ حرارت سے ھوجاتےھین یعنی آگ دینے کا عمل کھرل سے شروع ھوتاھے بعض دھاتون کو پہلے مختلف کیمیائی اعمال سےگزاراجاتاھے جیسے فولاد کوھی لےلین اسے کئی نباتات کے پانی مین ڈبوکررکھ دیاجاتاھے اب ان نباتات کے پانیون سے مل کر یہ فولاد آکسائیڈ ھوتارھتاھے اب یہ تقسیم نہایت ضروری ھوتی ھے کہ جس نباتات کا پانی دیاجارھاھے کیا وہ الکلی کے اثرات رکھتی ھے یا اساسی ھے یا تیزابی اثرات رکھتی ھے جیسا کہ فولاد کو ھمیشہ ترش بوٹیون کا پانی یعنی تیزابی اثرات رکھنے والی نباتات کاپانی دیاجانا بہترھوتاھے جیسے لیمن ھے کھٹی ھے گلگل ھے جامن ھے اب اس عمل کے بعد فولاد کم درجہ حرارت پہ کشتہ ھوجاتاھے یعنی آپ نے اسے پہلے ھی ادھ مراکردیاھے دوستو مختلف دھاتوں کادرجہ پگھلاؤ مختلف ھے جیسےسوناھےتو1063ڈگری آگ پہ پانی ھوتاھے توپارہ کتنے درجہ حرارت پہ بھاگتاھے یہ سب ھی جانتےھونگے آخر پارہ بھی توایک دھات ھی ھے
بعض کشتون کوآگ لکڑی کی بعض کوکوئلہ کی بعض کومیگنیون کی توبعض کواوپلوں کی آگ دینا کیوں لکھاجاتاھے یہ سب سمجھنے کےلئے عقل کی گہرائیوں مین گھوڑے دوراڑنے ضروری ھین اب ان ساری باتون سے پہلے گل حکمت کو سمجھنا نہایت ضروری ھے یہ ا نشاءاللہ اگلی قسط مین اب شاید دوچار روز مین لکھ نہ سکون کوشش ھوگی کہ کل قسط لکھ دی جاۓ باوجود اس کے کہ کل صبح آٹھ بجے اسلام آباد آنکھ مین لیزر لگوانی ھے اسلیے دوچارروز لکھنےسےگریز کرونگا اللہ حافظ
گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment