۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر 47۔۔۔۔
آج پھر سے نظریہ مفرد اعضاء کے تحت جدید طریقہ نبض بالتفصیل سمجھتے ھین اب نبض اعصابی عضلاتی سے شروع کرتے ھین
اعصابی عضلاتی نبض ۔۔۔ اس نبض کا قرع صرف ایک انگلی پہ ٹھوکر لگاتا ھے
کلائی کی ھڈی کے ساتھ اچھلتا ھوا امراض واغراض کا اظہار کرتا ھے
ایسی نبض حرارت کی کمی اور رطوبت کی کثرت کا اظہار کرتی ھے
تپ لرزہ ۔ قلت الدم یعنی خون کی کمی ۔۔سوزش دماغ اعصاب ۔۔صداع بلغمی ۔۔طبیعت کا بوجھل پن ۔۔حواس کا کند ھوجانا۔۔نسیان ۔۔ سدداور ۔۔وجع القلب ۔۔بلغمی زکام ۔دمہ ۔۔کھانسی
سکتہ ۔۔فالج ۔۔استرخاء ۔۔درد معدہ ۔۔متلی و ابکائیان ۔۔قے ۔۔اسہال ۔۔کثرت بول ۔۔۔جریان ۔۔۔عظم قلب ۔۔موٹاپا شحمی ۔۔عظم شحمی ۔۔عظم طحال ۔۔۔احتباس طمث ۔لیکوریا ۔۔رطوبت سرد ۔۔اور پلپلا پن اس نبض کا استحکام مریض مین انانت پیدا کرتا ھے اور تولیدی مادہ کی قوت حیات ختم ھو جاتی ھے
اب جس شخص کی نبض صلب مائل بہ صغیر ھو جبکہ ایسے لوگ بہت جسیم اور بظاھر قوی ھوتے ھین لیکن یاد رکھین ایسے لوگون مین قوت باہ بہت کمزور ھوتی ھے اور امراض سرعت انزال اور جریان بوجہ رقت آب پشت یعنی منی ایسے لوگون مین ضرور ھوتا ھے آپ لوگون کا نقطہ نظر زیادہ تر مردانہ امراض ھی ھوتے ھین یا چند ایک مخصوص امراض اس لئے ایسی وضاحتین صرف آپ کے لئے کررھا ھون اب یہ بھی سن لین اس نبض مین ضعف گردہ بول بستری ذیابیطس کثرت بول جیسی امراض بھی لا حق ھوا کرتی ھین
ااور اکثر ایسے لوگون مین اگر خفیف سا بھی نار فارسی ھو گیا ھو تو سمجھ لین لمبے عرصہ تک رھے گا بلکہ مدت العمر ھوتا ھے اس لئے کہ صلابت پائیدار امور کی موجب ھوتی ھے رطوبت مثل نقش بر آب ھے اور یبوست کالحجر مانی ھوئی چیز ھے یاد رھے رطوبت یبوست ھار بارد کے بارے مین پہلے بہت وضاحت کرچکا ھون اور اس قانون کو ھمیشہ ذھن مین زندہ رکھا کرین
اعصابی مریضون مین عجز طبع کے باعث دائین نبض مین فترہ واقع ھونے لگے تو یاد رکھین جتنی ٹھوکرون کے بعد فترہ ھو گا تقریبا اتنے ھی دنون کے بعد مریض وفات پا جاۓ گا
یاد رھے یہ قانون نبض بہت ھی مضبوط قسم کا ھے اور یہ تحقیق بھی آج کی نہین صدیون پہلے کی ھے اس کی تفصیل مین رسالہ قبریہ مین کر چکا ھون ھان مین نے خود اس قانون کے تحت تجربات کیے ھین اور حیرت انگیز رزلٹ ملا ھے ایک مریض کی نبض مین ستائیس ٹھوکرون کے بعد فترہ آتا تھا بار بار نبض کو چیک کیا تو یقین ھو گیا رزلٹ سو فیصد ملا
اب کچھ قوانین بھی نبض اعصابی عضلاتی کے بارے مین یاد کر لین
اعصاب کی مشینی تحریک ھے
حکم رسان اعصاب مین تیزی
غدد ناقلہ مین تحلیل
ارادی عضلات مین تسکین
سفید نیلگون پیشاب کا کثرت سے اخراج
اور اس وجہ سے پیدائش بند
یہ اس نبض کے اصول ھین
باقی مضمون انشاءاللہ اگلی قسط مین
دوستو کچھ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے مضمون اور دیگر پوسٹون مین اندھیر سویر ھوجایا کرتی ھے محسوس نہ کیا کرین بلکہ درگزر کردیا کرین نوازش ھو گی دعاؤن مین یاد رکھا کرین اللہ تعالی آپ سب کو اپنی حفظ وامان مین رکھے آمین والسلام
۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر 47۔۔۔۔
آج پھر سے نظریہ مفرد اعضاء کے تحت جدید طریقہ نبض بالتفصیل سمجھتے ھین اب نبض اعصابی عضلاتی سے شروع کرتے ھین
اعصابی عضلاتی نبض ۔۔۔ اس نبض کا قرع صرف ایک انگلی پہ ٹھوکر لگاتا ھے
کلائی کی ھڈی کے ساتھ اچھلتا ھوا امراض واغراض کا اظہار کرتا ھے
ایسی نبض حرارت کی کمی اور رطوبت کی کثرت کا اظہار کرتی ھے
تپ لرزہ ۔ قلت الدم یعنی خون کی کمی ۔۔سوزش دماغ اعصاب ۔۔صداع بلغمی ۔۔طبیعت کا بوجھل پن ۔۔حواس کا کند ھوجانا۔۔نسیان ۔۔ سدداور ۔۔وجع القلب ۔۔بلغمی زکام ۔دمہ ۔۔کھانسی
سکتہ ۔۔فالج ۔۔استرخاء ۔۔درد معدہ ۔۔متلی و ابکائیان ۔۔قے ۔۔اسہال ۔۔کثرت بول ۔۔۔جریان ۔۔۔عظم قلب ۔۔موٹاپا شحمی ۔۔عظم شحمی ۔۔عظم طحال ۔۔۔احتباس طمث ۔لیکوریا ۔۔رطوبت سرد ۔۔اور پلپلا پن اس نبض کا استحکام مریض مین انانت پیدا کرتا ھے اور تولیدی مادہ کی قوت حیات ختم ھو جاتی ھے
اب جس شخص کی نبض صلب مائل بہ صغیر ھو جبکہ ایسے لوگ بہت جسیم اور بظاھر قوی ھوتے ھین لیکن یاد رکھین ایسے لوگون مین قوت باہ بہت کمزور ھوتی ھے اور امراض سرعت انزال اور جریان بوجہ رقت آب پشت یعنی منی ایسے لوگون مین ضرور ھوتا ھے آپ لوگون کا نقطہ نظر زیادہ تر مردانہ امراض ھی ھوتے ھین یا چند ایک مخصوص امراض اس لئے ایسی وضاحتین صرف آپ کے لئے کررھا ھون اب یہ بھی سن لین اس نبض مین ضعف گردہ بول بستری ذیابیطس کثرت بول جیسی امراض بھی لا حق ھوا کرتی ھین
ااور اکثر ایسے لوگون مین اگر خفیف سا بھی نار فارسی ھو گیا ھو تو سمجھ لین لمبے عرصہ تک رھے گا بلکہ مدت العمر ھوتا ھے اس لئے کہ صلابت پائیدار امور کی موجب ھوتی ھے رطوبت مثل نقش بر آب ھے اور یبوست کالحجر مانی ھوئی چیز ھے یاد رھے رطوبت یبوست ھار بارد کے بارے مین پہلے بہت وضاحت کرچکا ھون اور اس قانون کو ھمیشہ ذھن مین زندہ رکھا کرین
اعصابی مریضون مین عجز طبع کے باعث دائین نبض مین فترہ واقع ھونے لگے تو یاد رکھین جتنی ٹھوکرون کے بعد فترہ ھو گا تقریبا اتنے ھی دنون کے بعد مریض وفات پا جاۓ گا
یاد رھے یہ قانون نبض بہت ھی مضبوط قسم کا ھے اور یہ تحقیق بھی آج کی نہین صدیون پہلے کی ھے اس کی تفصیل مین رسالہ قبریہ مین کر چکا ھون ھان مین نے خود اس قانون کے تحت تجربات کیے ھین اور حیرت انگیز رزلٹ ملا ھے ایک مریض کی نبض مین ستائیس ٹھوکرون کے بعد فترہ آتا تھا بار بار نبض کو چیک کیا تو یقین ھو گیا رزلٹ سو فیصد ملا
اب کچھ قوانین بھی نبض اعصابی عضلاتی کے بارے مین یاد کر لین
اعصاب کی مشینی تحریک ھے
حکم رسان اعصاب مین تیزی
غدد ناقلہ مین تحلیل
ارادی عضلات مین تسکین
سفید نیلگون پیشاب کا کثرت سے اخراج
اور اس وجہ سے پیدائش بند
یہ اس نبض کے اصول ھین
باقی مضمون انشاءاللہ اگلی قسط مین
دوستو کچھ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے مضمون اور دیگر پوسٹون مین اندھیر سویر ھوجایا کرتی ھے محسوس نہ کیا کرین بلکہ درگزر کردیا کرین نوازش ھو گی دعاؤن مین یاد رکھا کرین اللہ تعالی آپ سب کو اپنی حفظ وامان مین رکھے آمین والسلام
No comments:
Post a Comment