۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔ کانون مین سیٹیان بجنا ۔۔۔۔۔۔
طنین ودی یعنی کان بجنا عمر اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مریض آواز کے مختلف انداز کااظہار کرتا رھتاھے کسی کے کانون مین جھینگرون جیسی آوازین آتی ھین تو کوئی اسے مسلسل سیٹی سے تشبیح دے گا کوئی ریل گاڑی کے گزرنے جیسی آواز سمجھتا ھے تو کسی کو مینڈک ٹرانے کی آواز آتی ھے جبکہ حقیقت یہ ھے کہ مریض جن بھی آوازون کااظہار کرے گا ان کا تعلق جون جولائی یا برساتی موسم مین پیدا شدہ آوازون کے ساتھ مماثل کرے گا کیا آپ جانتے ھین کہ ایسا کیون ھے؟ مجھے علم ھے کہ آپ نہین جانتے ھین کیون کہ دنیا مین موجود کسی بھی طبی کتاب مین یہ وضاحت نہین لکھی ھوگی اور یہ میرا بھی کمال نہین ھے یہ میرے اللہ جلّہ شانہ نے میرا سینہ کھول دیا اور آپ تک باتین پہنچا رھا ھون محمودبھٹہ ایک ادنی سا انسان ھے مین تو کچھ بھی نہین ھون خیر بات سمجھین کہ ایسا کیون ھے تو دوستو ایسا اسلئے ھے کہ طبیعت لاشعوری طورپر سمجھارھی ھے کہ خشکی شدید پیداھوچکی ھے اور یہان پانی کی ضرورت ھے دراصل کان کے پچھلے حصہ مین یعنی پردون کے پیچھے قدرتی طور پرایک رطوبت ھوتی ھے جوآواز کو صاف کرتی ھے اور شدید آواز کی ضرب سے بھی کان کو محفوظ رکھتی ھے پردے مین خراش پیدا نہین ھونے دیتی اگر یہ رطوبت نہ ھو توکان سے ٹکراتی آواز شدید اذیت پیدا کرے گی اس لۓ یہ قدرتی طور پر پیدا ھوتی رھتی ھے اگر کسی وجہ سے اس مین گاڑھا پن پیداھوجاۓ یا پھر یہ کسی سبب سے خشک ھونا شروع ھوجائے تو پھر کان بجنا شروع ھوجاتے ھین یعنی جھینگرون جیسی آوازین آتی ھین دیہات مین رھنے والے لوگ جانتے ھین جب موسم مین بہت زیادہ خشکی گرمی ھوجاۓ تو دوپہر شدید گرمی مین کھیتوں مین جھینگر بڑی سُر سے مسلسل ایک سیٹی جیسی آواز نکال رھے ھوتے ھین یا پھر برسات کے موسم مین رات کو جھینگرون کی آوازین آتی ھین کانون مین ایسی آوازین آنا لاشعوری طور پر خشکی کااظہار طبیعت کررھی ھوتی ھے اب ان تمام باتون پہ غور کرکے آپ مریض کی نبض وقارورہ بھی دیکھین گے تو مزاج عضلاتی ھی نظر آۓ گا اب ھمین ان تمام باتون سے یہ بھی پتہ چل گیا کہ ھم نے کسی طور کانون کے پیچھے خشک شدہ رطوبت کو پیدا کرنا ھے جب رطوبت پیداھوجاۓ گی توآوازین آنا بھی بندھوجائین گی مجموعی طور پر اگر ھم غدی اعصابی واعصابی غدی تحریک پیداکرین گے تو یقیناً رطوبات پیداھوکرآوازین آنا بند ھوجائین گی مقامی طور پر کانون مین ان دو متعلقہ مزاجون کے روغنیات ڈالین یا پھر آک کے چھ سات پتے روغن سرسون یا زیتون سوگرام مین جلالین اب اسے چھان لین اور دوتین قطرے دن مین دوبارکانون مین ڈالین ساتھ مندرجہ ذیل سفوف کھلائین 🌈محمودبھٹہ🌈
🌈محمودبھٹہ🌈سفوف طنین 🌈محمودبھٹہ🌈
مغزبادام ۔۔مغز کدو۔۔ رب السوس۔۔سونف ۔۔ کالی مرچ ھموزن پیس لین آدھی چمچ دن مین تین بار پانی یا دودھ سے کھلائین مذید بھی موقع مناسبت سے غدی اعصابی اور اعصابی غدی دوائین دین جیسے تریاق غدد ھے اور یہ اس لئے بھی دین کہ بعض اوقات گلے اور کان کی جھلیون مین سخت ورم پیداھوجایاکرتاھے یا پھر حادثاتی طورپر خون جم کرسخت لوتھڑابن جایاکرتاھے جوآھستہ آھستہ مذید سخت ھوکر قوت سماعت بھی متاثرکردیتاھے ایسی حالت مین تریاق غدددینا بہت ھی مفید رھتاھے ساتھ حب بندق دے سکتے ھین غذا مین سب اعصابی وغدی اشیاء کھلائین بلکہ دیسی گھی مین کدو کا حلوہ بناکر دین انشاءاللہ آوازین ٹھیک ھوجائین گی گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment