۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط 92۔۔
سفید رنگ کا قارورہ
یاد رکھین جب بھی قارورے مین سفیدی کا غلبہ ھوگا تو جسم مین تری کی کثرت اور اعصاب مین مرض ظاھر ھوگا
اگر سفیدی کے ساتھ ساتھ کچھ زردی کی جھلک پائی جائے یعنی سفیدی زیادہ ھوگی اور زردی کم ھوگی تو یہ یقینا اعصابی غدی تحریک ھوگی اس سے مراد یہ ھے کہ ابھی تری کا تعلق گرمی کے ساتھ ھے اگر قارورہ نیلاھٹ لیے ھوۓ ھو یا اس مین کچھ سرخی کا رنگ پایا جائے تو تحریک اعصابی عضلاتی ھوگی یعنی پیشاب مین سفید رنگ درحقیقت اپنی اصل کثرت رطوبت وبرودت کو ظاھر کرتا ھے یہ ضعف غدد کی وجہ سے خوراک درست طور پر ھضم نہین ھوسکی
باقی زردی یا سرخی رنگ کا شیڈ اس مین تحریک غدی کے ساتھ یا عضلاتی کے ساتھ رابطے کو ظاھر کررھا ھے اگر بالکل ھی شفاف پانی کی طرح یعنی نیلاھٹ بھی ظاھر کررھا ھو تب بھی آپ نے اسے اعصابی عضلاتی تحریک ھی سمجھنا ھے
اب بعض اوقات اسی تحریک مین پیشاب بالکل دودھ کی طرح یا پانی مین گھلے چونے کی مانند آتا ھے اب اس کی دووجوھات ھین اؤل جب جسم مین فاسفیٹ کی زیادتی ھوجائے تو اس کی زائد مقدار پیشاب کے ساتھ شامل ھوکر اسے دودھیا کردیتی ھے کشتہ زمرد ودیگر عضلاتی ادویات سے یہ مرض درست ھوجاتی ھے اب دوسری وجہ مین یا تو چربی یا پھر اعضائے اصلیہ کے گھل کرآنے کی وجہ سے ھوتا ھے جیسے تپ دق کی مرض جب آخری درجہ مین داخل ھوجائے تو قارورے کا رنگ دودھیا ھوا کرتا ھے
اگر قارورہ کا رنگ بالکل ھی پانی جیسا ھو تو عضلات مین انتہائی تسکین ظاھر ھورھی ھے طبیعت پانی کو استعمال ھی نہین کررھی ۔ قوت ماسکہ وجاذبہ بہت ھی زیادہ کمزور ھوچکی ھین اسی وجہ سے پانی پیتے ھی جسم سے نکل جایا کرتا ھے یعنی حرارت کی شدید کمی ھے اور بلڈ پریشر بھی بہت کم ھوجایا کرتا ھے اب سستی کاھلی اور دیگر اعصابی علامات بھی آجایا کرتی ھین
نوٹ۔۔ ایک دفعہ مین خود بھی اس کیفیت سے گزر چکا ھون یہ تقریبا آج سے ایک سال پہلے کی بات ھے مین ان دنون بھی گروپ مین لکھ رھا تھا عرصہ گزر گیا ھے لکھتے ھوئے صرف یہان گروپ مین نہین بلکہ اس وقت صرف قلم سے نشتر زنی کی جاتی تھی کیا کیا اور کہان کہان لکھا ھے یہ الگ موضوع ھے اسے چھوڑ دین آپ لوگون نے اکثر محسوس کیا ھوگا کہ میرے الفاظ نشتر جیسے ھوتے ھین اب لوگ مجھے بہت زیادہ غصہ ور اور بعض تو متکبر تک بنادیتے ھین ان دنون ایک حکیم صاحب نے میری تحریرون سے میرے مزاج کی تشخیص کی اور فرمایا بہت ھی جلالی مزاج ھے بلکہ شاید غدی عضلاتی کہا یا شاید عضلاتی غدی فرمایا جبکہ اس وقت میری صحت کےلئے مجھے یہ مزاج چاھیے تھا بحرحال ان کی کوشش اچھی تھی اور آپ لوگون کو یہ بھی بتادون کہ مین مزاجا نرم طبیعت کا مالک ھون کسی غریب کو بھی آج تک گالی نہین نکالی آپ لوگ اپنی غلط فہمی دور کرلین بہت ٹھنڈا مزاج رکھتا ھون قلم سے کاٹ عادت ثانیہ ھے بس ایک تسلسل سے لکھنے کی وجہ ھے شاید
اب آتے ھین دوبارہ موضوع کی طرف
اگر انڈے کی سفیدی جیسا مواد قارورے مین معلق ھو یعنی جب آپ قارورہ کو کسی برتن مین ڈال کررکھتے ھین تو درمیان مین یہ انڈے کی سفیدی جیسا مواد تیرتا نظر آۓ اور پیشاب کی مقدار بھی کم ھو اور اس مین سفیدی کے ساتھ زردی بھی ھو تو دوستو کسی غلط فہمی مین نہ پڑین یہ سیدھی سیدھی غدی تحریک ھے اور یہ سوزش گردہ کی علامت ھے اگر معلق مواد کے ساتھ پیشاب زیادہ آرھا ھے تو اعصابی تحریک پہ مہر لگادین
اب ایک بات اور یاد کرلین زردی اور نیلاھٹ سے سبز رنگ وجود پاتا ھے یہ بات ھمیشہ یاد رکھین سبزی اور نیلاھٹ سخت سردی کی نمائندگی کرتی ھین یہ کبھی باھر فطری مناظر بھی دیکھ لین تو یہی کچھ نظر آۓ گا اگر کہین سبزہ زیادہ ھے جیسے جنگل وغیرہ تو گرمی کم ھوگی اور وھان بارشین بھی زیادہ ھونگی اور فضاءبھی صاف ھوگی آکسیجن وافر ھوگی نیلاھٹ آپ کو سمندر مین اچھی طرح یا پھر گہرے پانی مین نظر آئے گی یا پھر نیسلے کی پانی کی بوتل مین نظر آۓ گی کیون کہ بوتل کے اپنے مواد مین ھلکا نیلا رنگ ڈال رکھا ھے خوبصورتی اور پانی کااصل شیڈ دینے کے لئے
باقی مضمون اگلی قسط مین
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط 92۔۔
سفید رنگ کا قارورہ
یاد رکھین جب بھی قارورے مین سفیدی کا غلبہ ھوگا تو جسم مین تری کی کثرت اور اعصاب مین مرض ظاھر ھوگا
اگر سفیدی کے ساتھ ساتھ کچھ زردی کی جھلک پائی جائے یعنی سفیدی زیادہ ھوگی اور زردی کم ھوگی تو یہ یقینا اعصابی غدی تحریک ھوگی اس سے مراد یہ ھے کہ ابھی تری کا تعلق گرمی کے ساتھ ھے اگر قارورہ نیلاھٹ لیے ھوۓ ھو یا اس مین کچھ سرخی کا رنگ پایا جائے تو تحریک اعصابی عضلاتی ھوگی یعنی پیشاب مین سفید رنگ درحقیقت اپنی اصل کثرت رطوبت وبرودت کو ظاھر کرتا ھے یہ ضعف غدد کی وجہ سے خوراک درست طور پر ھضم نہین ھوسکی
باقی زردی یا سرخی رنگ کا شیڈ اس مین تحریک غدی کے ساتھ یا عضلاتی کے ساتھ رابطے کو ظاھر کررھا ھے اگر بالکل ھی شفاف پانی کی طرح یعنی نیلاھٹ بھی ظاھر کررھا ھو تب بھی آپ نے اسے اعصابی عضلاتی تحریک ھی سمجھنا ھے
اب بعض اوقات اسی تحریک مین پیشاب بالکل دودھ کی طرح یا پانی مین گھلے چونے کی مانند آتا ھے اب اس کی دووجوھات ھین اؤل جب جسم مین فاسفیٹ کی زیادتی ھوجائے تو اس کی زائد مقدار پیشاب کے ساتھ شامل ھوکر اسے دودھیا کردیتی ھے کشتہ زمرد ودیگر عضلاتی ادویات سے یہ مرض درست ھوجاتی ھے اب دوسری وجہ مین یا تو چربی یا پھر اعضائے اصلیہ کے گھل کرآنے کی وجہ سے ھوتا ھے جیسے تپ دق کی مرض جب آخری درجہ مین داخل ھوجائے تو قارورے کا رنگ دودھیا ھوا کرتا ھے
اگر قارورہ کا رنگ بالکل ھی پانی جیسا ھو تو عضلات مین انتہائی تسکین ظاھر ھورھی ھے طبیعت پانی کو استعمال ھی نہین کررھی ۔ قوت ماسکہ وجاذبہ بہت ھی زیادہ کمزور ھوچکی ھین اسی وجہ سے پانی پیتے ھی جسم سے نکل جایا کرتا ھے یعنی حرارت کی شدید کمی ھے اور بلڈ پریشر بھی بہت کم ھوجایا کرتا ھے اب سستی کاھلی اور دیگر اعصابی علامات بھی آجایا کرتی ھین
نوٹ۔۔ ایک دفعہ مین خود بھی اس کیفیت سے گزر چکا ھون یہ تقریبا آج سے ایک سال پہلے کی بات ھے مین ان دنون بھی گروپ مین لکھ رھا تھا عرصہ گزر گیا ھے لکھتے ھوئے صرف یہان گروپ مین نہین بلکہ اس وقت صرف قلم سے نشتر زنی کی جاتی تھی کیا کیا اور کہان کہان لکھا ھے یہ الگ موضوع ھے اسے چھوڑ دین آپ لوگون نے اکثر محسوس کیا ھوگا کہ میرے الفاظ نشتر جیسے ھوتے ھین اب لوگ مجھے بہت زیادہ غصہ ور اور بعض تو متکبر تک بنادیتے ھین ان دنون ایک حکیم صاحب نے میری تحریرون سے میرے مزاج کی تشخیص کی اور فرمایا بہت ھی جلالی مزاج ھے بلکہ شاید غدی عضلاتی کہا یا شاید عضلاتی غدی فرمایا جبکہ اس وقت میری صحت کےلئے مجھے یہ مزاج چاھیے تھا بحرحال ان کی کوشش اچھی تھی اور آپ لوگون کو یہ بھی بتادون کہ مین مزاجا نرم طبیعت کا مالک ھون کسی غریب کو بھی آج تک گالی نہین نکالی آپ لوگ اپنی غلط فہمی دور کرلین بہت ٹھنڈا مزاج رکھتا ھون قلم سے کاٹ عادت ثانیہ ھے بس ایک تسلسل سے لکھنے کی وجہ ھے شاید
اب آتے ھین دوبارہ موضوع کی طرف
اگر انڈے کی سفیدی جیسا مواد قارورے مین معلق ھو یعنی جب آپ قارورہ کو کسی برتن مین ڈال کررکھتے ھین تو درمیان مین یہ انڈے کی سفیدی جیسا مواد تیرتا نظر آۓ اور پیشاب کی مقدار بھی کم ھو اور اس مین سفیدی کے ساتھ زردی بھی ھو تو دوستو کسی غلط فہمی مین نہ پڑین یہ سیدھی سیدھی غدی تحریک ھے اور یہ سوزش گردہ کی علامت ھے اگر معلق مواد کے ساتھ پیشاب زیادہ آرھا ھے تو اعصابی تحریک پہ مہر لگادین
اب ایک بات اور یاد کرلین زردی اور نیلاھٹ سے سبز رنگ وجود پاتا ھے یہ بات ھمیشہ یاد رکھین سبزی اور نیلاھٹ سخت سردی کی نمائندگی کرتی ھین یہ کبھی باھر فطری مناظر بھی دیکھ لین تو یہی کچھ نظر آۓ گا اگر کہین سبزہ زیادہ ھے جیسے جنگل وغیرہ تو گرمی کم ھوگی اور وھان بارشین بھی زیادہ ھونگی اور فضاءبھی صاف ھوگی آکسیجن وافر ھوگی نیلاھٹ آپ کو سمندر مین اچھی طرح یا پھر گہرے پانی مین نظر آئے گی یا پھر نیسلے کی پانی کی بوتل مین نظر آۓ گی کیون کہ بوتل کے اپنے مواد مین ھلکا نیلا رنگ ڈال رکھا ھے خوبصورتی اور پانی کااصل شیڈ دینے کے لئے
باقی مضمون اگلی قسط مین
No comments:
Post a Comment