۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ مسہلات کب استعمال کرنا چاھیے۔۔۔۔دوسری وآخری قسط
بغیر سمجھے اور سوچے بغیر کمنٹس کردینا کئی ایک کا شوق بھی ھے اب کل کی پوسٹ پہ کمنٹس ملاحظہ فرمائین مین انکے بارے مین یہان کچھ بھی نہین لکھون گا خیر سے مین ھر نئے آنے والے ممبران کو چند گزارشات سے آگاہ ضرور کرونگا ھمارے گروپ مین غیر اخلاقی کمنٹس کرنا منع ھے ایسا کمنٹس کرنے والے کےپاس دوسری غلطی کی گنجائش نہین ھے آپ اخلاقی حدود کے اندر رہ کر علمی تبصرہ دلائل سے ضرور کرسکتے ھین
دوسری بات ھمارے گروپ مین کمنٹس مین فون نمبر مانگنا یا دینا یا لکھنا منع ھے آپ انباکس جاکر کسی بھی اس کا نمبر مانگ سکتے ھین تیسری اھم بات ھمارے گروپ مین سواۓ طبی پوسٹ کے دیگر کسی بھی موضوع پہ پوسٹ نہین لگائی جاتی پھر بھی سینکڑوں کے حساب سے غیر متعلقہ پوسٹین بھیج دی جاتی ھین آئیندہ ایسی پوسٹین بھیجنے والے احباب کو گروپ سے آؤٹ کیاجائے گا اب آخری بات شیئر شدہ اور فون نمبر والی یا یوٹیوب چینل کے لنک والی پوسٹ گروپ مین نہ بھیجا کرین یہ بھی نہین لگائی جاتی اللہ تعالی سب کو ھدایت دے
خیر اپنی بات کرتے ھین تو دوستو پہلی بات بہت سی غلطیون مین ایک غلط بات یہ بھی ھے کہ ایسا کوئی بھی مسہل ابھی تک دریافت نہین ھوا جو تمام اخلاط پر کام کرے نہ ھی یہ طب کا قانون واصول ھے بعض لوگ ایسی تخلیقات کرتے رھتے ھین جیسے جمالگوٹہ کالا دانہ ریوندعصارہ سقمونیا ھرڑجلابہ تمہ مصبر جیسی سب مختلف المزاج ادویات اکھٹی ملادینے سے یہ نہین ھوتا کہ آپ نے تمام اخلاط کو ایک ھی مسہل سے خارج کرلیا بلکہ مریض کو بہت سی پیچیدگیوں مین ڈال دیا ھے جلاب تو شروع ھوجائین گے وہ بھی شدید قسم کے لیکن ساتھ ساتھ آپ نے مذید امراض کو بھی دعوت دےڈالی پرانے حکماء کو مین نے ایک موسمی جلاب مندرجہ ذیل بھی دیتے دیکھا ھے جس مین عناب آلوبخارا املی املتاس گل سرخ مگنیشاء سالٹ سناءمکی شامل ھوتاھے یا بعض صرف کسٹرآئل دینا کافی سمجھتے تھے خیر ان مرکبات کا کوئی سرپیر نہین ھوا کرتا تھا سوچنا یہ چاھیے کہ اللہ تعالی نے الگ الگ ایسی بے شمار مسہل آور نباتات کیون پیدا فرمائی جبکہ کام تو ایک بھی چلایا جاسکتا ھے جب اللہ تعالی نے علیحدہ علیحدہ ھر مرض کی الگ الگ دوا پیدا فرمادی ھے تو آپ ان نعمتون سے فائدہ بھی اسی کی بتائی ھوئی ترتیبات جو آپ کے عقل شعور مین ڈال دی گئی ھین ان کے مطابق عمل کرین یہان ایک اور بات کی بھی نشاھدھی کردون کہ رب کائنات نے ایک ایک دوا مین کئی کئی خوبیان ڈال رکھی ھین جیسے جمال گوٹہ ھے جمالگوٹہ بذات خود ایک شدید مسہل آور دوا ھے یاد رکھین یہ مسہلی صفات کے ساتھ ساتھ قابض ھونے کی بھی صفات اپنے اندر رکھتی ھے انتہائی مقوی ھونے کی بھی صفات اپنے اندر رکھتی ھے اگر جمالگوٹہ چاول بھر بندے کو کھلادیاجاۓ تو شدید مسہلات کاشکار ھوجاۓ گا اگر چاول کا آٹھوان حصہ کھلایا جاۓ توشدید قابض بھی ھے اگر چاول کا چوتھائی مقدار دی جاۓ توانتہائی مقوی باہ واعصاب بھی ھے اکثر قابل طبیب اسے کچلہ مدبر کے ساتھ ملا کر مقوی باہ دوا کی شکل دے دیتے ھین جوایک تنکہ پہ رکھ کر کھلائی جاتی ھے ھان یاد رھے یہ خراش پیدا کرنے مین یعنی جالی بھی ھے مخدر بھی ھے یعنی جمالگوٹہ کاایک دانہ کا مغز پیس کرتھوڑی پٹرولیم جیل مین ملا کر خارجی استعمال کےلئے آبلہ انگیز طلاء بنا سکتے ھین فوری آبلہ ڈال دیتاھے خیر اب آگے اپنے موضوع کی طرف رخ کرتے ھین آپ مندرجہ ذیل ترتیب سے اخلاط کے لحاظ سے مسہل دیا کرین یہ ترتیب حضرت صابر ملتانی ؒکی ترتیب شدہ ھے
۔۔۔۔۔۔بلغمی یعنی اعصابی مسہل۔۔۔۔۔۔۔۔
اس قسم کا مسہل اس وقت دیاجاتاھے جب اعصاب مین سکون ھوجگر کے فعل مین تیزی ھو یعنی صفراکی زیادتی ھوپیشاب مین زردی کبھی جلن کبھی مروڑسےپاخانہ آۓ یا مروڑ کی وجہ سے درد ھو یرقان ھو استسقاء ھو حمی وبائیہ کبدی ذات الجنب نزلہ حار پتھری گردہ درد گردہ ریح الکلیہ دق وسعال امعائی مین اسکا استعمال انتہائی مفید رھتاھے وہ دوست جوباربار یہ پوچھ رھے تھے کہ خلط صفرا کو خارج کرنے والا مسہل بتائین وہ اس مسہل کو استعمال کرین
ریوندعصارہ تولہ سہاکہ سات تولہ ملٹھی سفوف آٹھ تولہ اجزاء کوباریک پیس لین ایک تا چار رتی تک دن مین دوتاتین بار حسب ضرورت کھلا سکتے ھین سہاگہ بریان کرنے کی ضرورت نہین ھے اور دوا رتی بھر والے کیپسول مین بھی بھر کرکھلا سکتے ھین
اسکے ساتھ مندرجہ ذیل خوراک دین
مسہل کے بعد یہ غذا دین غذا کب دینی ھے یہ پچھلی پوسٹ مین بتاچکا ھون
دودھ چاول کدو شلغم مولی گاجر توری سبز بھنڈی توری
تقویت کےلئے گوشت بکرہ حریرہ بادام یا محض بادام کھلا سکتے ھین
۔۔۔۔۔ غدی مسہل ۔۔۔۔۔۔۔۔
اس قسم کا مسہل تب استعمال کیاجاتاھے جب جگر وغدد مین سکون ھوجس سے ان کے افعال مین کمی آچکی ھوجس کی وجہ سے جسم مین حموضت بڑھ جاتی ھے ریاح کی کثرت تبخیرمعدہ وامعاء مین سوزش ضعف ھضم سوء ھضم دل کی گھبراھٹ احتلام وغیرہ اور پیشاب مین سرخی ھوتی ھے
دوا۔۔۔۔ جمالگوٹہ تولہ رائی بارہ تولہ گندھک آملہ سار بارہ تولہ
باریک پیس کر دوچاول تارتی بھر دن مین تین بار حسب ضرورت کھلا سکتے ھین
یاد رکھین جب سوداوی مادے کی کثرت ھوجائے تو یہ مسہل استعمال کرین
غذا مندرجہ ذیل دین
دلیا گوشت بکرہ کاشوربہ پالک میتھرے ٹینڈے وغیرہ کھلا سکتے ھین یاد رکھین غذا مسہل آچکنے کے بعد ھی استعمال کرین نہین تو مسہل کا عمل باطل ھوجایا کرتاھے
۔۔۔۔۔۔عضلاتی مسہل ۔۔۔۔۔۔۔
یہ مسہل اس وقت دیاجاتاھے جب عضلات مین سکون کے سبب بلغم کی زیادتی ھوجاتی ھے خون کا دباؤگرجاتاھے جریان شدید ھوجایاکرتاھے بھوک بالکل بند ھوجاتی ھے
دوا۔۔۔۔ تمہ مصبر ھموزن پیس کر نخودی گولیان بنالین
ایک تادوگولی دن مین تین بار حسب ضرورت دے سکتے ھین
یاد رکھین بلغمی مادے کے اخراج کےلئے اعلی ترین مسہل ھے
خوراک ۔۔۔۔ڈبل روٹی یا سادہ روٹی بھناگوشت دال مونگ آلو بینگن گوبھی ٹماٹر وغیرہ کھلا سکتےھین
آخری بات حالات واستعداد کے مطابق مسہل کی ایک خوراک رات کو کھلادینا بعض اوقات کافی ھوجاتی ھے
امید ھے بات سمجھ آچکی ھوگی اگر پوری بات سمجھ نہ آۓ تو پوری پوسٹ دوبارہ سہ بارہ پڑھین اگر پھر بھی بات سمجھ نہ آۓ تو اللہ تعالی سے سمجھنے اور سینہ روشن ھونے کی دعاکرین
گروپ مطب کامل محمودبھٹہ
No comments:
Post a Comment