۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ مسہلات کب استعمال کرناچاھیے ۔۔۔۔۔۔
چند روز مین کافی لوگون کی طرف سے ڈائریکٹ مجھ سے یہ سوال پوچھاگیاھے بلکہ بعض دیگر امراض پہ بھی کچھ ایسےھی سوال پوچھے جاتےھین جیسے ایک صاحب پوچھ رھے تھے کہ معدہ کے تمام امراض ومسائل کی کوئی ایک ھی ایسی اکسیری دوا بتائین معدہ کے بہت زیادہ امراض ھین دوا بھی سب کی الگ الگ سے ھے
یہ کم علمی اور ناسمجھی والے سوالات بعض حکیم حضرات ھی کرتے ھین خیر اسی طرح کوئی ایک ایسا مسہل بھی دریافت نہین ھوا جو تمام مزاجون پہ فٹ بیٹھتا ھون ھرخلط کے اخراج کےلئے الگ الگ مسہلات ھواکرتے ھین یاد رکھین مسہلات استعمال کرنے مین یہ امرلازمی ھے کہ ادویات نہ صرف مزاج کیفیات کے مطابق ھون بلکہ ھرمرض اور ھرعضو کےبھی مطابق ھون کیونکہ قدرت نے ھرمرض اورعلامت کا ایک جدا مسہل بنایاھے اور یاد رکھین کسی بھی مسہل کا غیر مناسب جگہ استعمال کرنا سواۓ نقصان کرنے کے اور کچھ نہین ھوتا
اب جلاب آور ادویات کے استعمال سے کس طرح کا عمل بدن مین ھوا کرتا ھے پہلے اسے سمجھ لین
مسہل استعمال کرنے سے جسم مین قوت انقباض بڑھادیتےھین اوران کے بعد اس کے ردعمل کی صورت مین اسہال لے آتی ھے ج طرح مصبر ھے
دوسرا عمل یہ ھوتاھے کہ جسم مین حرارت پیداکرکے مواد تحلیل کرتی ھے اور اسہال آتاھے
مسہل آور ادویات کے استعمال سے لیس اور لزوجیت پیداھوسکتی ھےاور طبیعت ان کوخارج کرنے کی کوشش مین اسہال لےآتی ھے جیسے آپ اسپغول استعمال کرتے ھین توھوتاھے
نمکین ادویات کے استعمال سے جم مین ملاحت بڑھ جاتی ھے اور طبیعت ان کا اخراج لازمی سمجھتی ھے جیسے نمک لاھوری ھے
بعض ادویہ جسم مین سوزش پیداکرتی ھین اور طبیعت اس کورفع کرنا لازم سمجھتی ھے اور اسہال آتےھین جیسے جمال گوٹہ ھے
جسم مین ترشی یا کھار کی کثرت ھوجاۓ توطبیعت ان کو اسہال کے ذریعے خارج کرتی ھے جیسے ترشی کی صورت مین آلوبخارا اور کھار کی صورت مین سجی کھار ھے
جسم مین روغنی غذاکی زیادتی کی اپنی حرارت اور لزوجیت سے اسہال لے آتی ھے جیسے روغن بادام
اب مسہل آور ادویات کب اور کیسے استعمال کرناچاھیے اس کے بھی کچھ اصول قانون ھین طب خواہ جدید ھو یاقدیم ھو بس ان احکامات کی پابند ھے اگر کوئی عمل نہین کرتا تو سراسر نادانی ھے آپ ان احکامات کو سمجھ لین اور ان پہ عمل کیا کرین ١۔۔مسہلات کے استعمال سے پہلے اگر کچھ بھی وقت میسر ھو توپہلے منضجات کا استعمال کیا کرین تاکہ مواد صحیح طور پر پکایاجاسکے اس کے بعد ملینات کا استعمال کرنا چاھیے اب اس کے بعد مسہلات کا استعمال کرناچاھیے
٢۔۔مسہلات کے دوران مین سکون وآسائش اختیار کرنی چاھیے ھان اگر متلی کی صورت پیدا ھو تو خوشبودار ادویہ کا سہارا لین جیسے پودینہ ھے سونگھائین بھی اور تھوڑاکھلا بھی دین
٣۔۔ مسہلات کے استعمال کے دوران اگر مسہلات شدید یا بکثرت آنے لگ جائین تو حابسات کھلا کر مسہل کو بند کردین
٤۔۔۔اگر دواۓ مسہل کے کھانے یا پینے کے بعد دست نہ آئین تویہی بہترھے کہ طبیعت کو مذید تحریک نہ دی جاۓ بشرطیکہ اگر کسی خوفناک مرض کے سبب مسہل استعمال کیاگیاھے تب تحریک مذید دے سکتے ھین یا پھر حقنہ بھی کیاجاسکتاھے تاکہ شکم کے فاسد مادے خارج ھوسکین
٥۔۔ مسہل ادویہ کھلانےکےبعد غسل کرنےسےمسہل رک جایاکرتاھے ھان مسہل کھلانےسےپہلےغسل کرنا معاون مسہل ھے اور مسہل کے ختم ھونے کے بعد غسل کرنے سے اگر کچھ مواد بدن مین رہ گیاھے تووہ تحلیل ھوجاۓگا
٦۔۔۔عمل مسہل ختم ھونے سے قبل یا فورا بعد کھانا کھانا اسکے فعل کوباطل کردیتاھے کیونکہ ایسے وقت مین طبیعت غذا کے ھضم کے عمل مین مصروف ھوکرموادکےدفع کرنےکی طرف متوجہ نہین ھواکرتی خیردواکےساتھ غذا کو بھی ملادینا دوا کی قوت کو کمزور کردیتاھےھان اگردوااورغذاھم جنس ھون یعنی ایک ھی مزاج رکھتی ھون تومسہل آنےمین معاون ھوسکتی ھین
٧۔۔جولوگ نہارمنہ مسہل ادویات برداشت نہ کرسکین توانہین مسہل لینے سے قبل کوئی ھلکا ساناشتہ کرلیناچاھیےجیسےدودھ چاۓیا کسی پھل کارس پی لے
٨۔۔جن لوگون کو دواسے نفرت ھوان کوایسےمسہل دیےجائین جو غذائی شکل مین آتےھون جیسےروغن بادام منقہ انجیراورگھی وغیرہ
٩۔اگر عمل مسہل کے دوران پیٹ مین مروڑیادرد کی صورت پیدا ھو توتھوڑا گرم پانی پینا یا نیم گرم دودھ دیناچاھیے
١٠۔مسہل کےبعد عام طور پرلطیف ومقوی اغذیہ کےاستعمال جیسے چوزہ کا شوربہ استعمال کروانا چاھیے ثقیقل اور دیرھضم غذا نہین اسعمال کرناچاھیےبلکہ بعض اوقات ایسی غذاؤن کے استعمال سے سدے اور آنتون مین سوزش ھوجایاکرتی ھےاب مزاج کےاعتبارسےکونسامسہل استعمال کرناچاھیےاورساتھ کیا غذااستعمال کرناچاھیےیہ کل کی پوسٹ مین🌈محمودبھٹہ🌈
No comments:
Post a Comment