Sunday, July 29, 2018

تشخیص امراض ومزاج 10

۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ تشخیص امراض ومزاج ۔۔۔۔ قسط نمبر 10۔۔
اب بہت سی علامات ایسی بھی ھین جو جسم کے مختلف حصون پہ پائی جاتی ھین مثلا چہرہ کے کسی مقام پہ ھونٹ ناک کان وغیرہ پہ سوزش یا ناک کی سرخی یا ناک کی سیاھی مائل پھوڑا یا پھنسی کا نکل آنا مریض کے حق مین خطرناک ھوتا ھے ایسے مریض کا علاج بہت ھی سوچ سمجھ کر کرنا چاھیے اکثر دیکھا گیا ھے ایسے مریض کا بچنا بہت ھی مشکل ھوتا ھے کیونکہ یہ علامتین سوزش اور ورم اور کینسر دماغ کی علامتین ھین اگر ایسے مریض کو ساتھ ھچکی بھی لگ جاۓ تو چند فیصد چانس ھوتا ھے بہتری کا ورنہ مریض اگلے جہان سدھار جاتا ھے
اگر لیٹے ھوئے مریض کے گھٹنے پیٹ کی طرف اکھٹے ھون تو درد گردہ ھو سکتا ھے یا فالج کی شکایت ھے
اگر مریض چلتے وقت اپنے پاؤن کو جھٹکا دے کر چلے تو لازما گردون مین خرابی ھوتی ھے
یا رھے جب بھی مریض گھٹنون مین درد کی شکایت یا ٹانگون مین درد کی شکایت کرے لازمی طور پہ امراض گردہ کا شکار ھے
اب ایسی بہت سی علامات کا مین ذکر نہین کررھا جس کا تقریبا عام آدمی کو بھی پتہ ھے جیسے بائین بازو مین درد کی شکایت یا بائین طرف سینہ مین درد کی شکایت دل کی امراض کی علامت ھے یا پھر شدید تبخیر معدہ ھو سکتا ھے اب ایسی علامتین چھوڑ رھا ھون جیسے بخار بھی تو ایک ظاھری ھی علامت ھے اب ان کی تشریح ممکن نہین ھے بخار تقریبا تین سو وجوھات سے ھوا کرتا ھے یہ بھی علامت کہ جب ہاؤن کی انگلیان سن ھو جانا وھان خون کا دورہ کم ھے یا ھاتھ پاؤن کا سن ھو جانا خون کے گاڑھا پن کولسٹرول کے بڑھ جانے کی علامت ھے مزید شدید کمی خون مین بھی یہ علامتین ھوا کرتی ھین اب ایک اور بھی ظاھری علامت کہ پیٹ کا اچانک چند روز مین بڑھ جانا پیٹ پہ چمک کا آجانا اب پیٹ پہ معمولی ضرب لگانے سے لہر سی اٹھتی محسوس ھونا یہ سب پیٹ مین پانی بن جانے کی علامتین اب ایسی تمام علامتون کو موقوف کرتا ھون ذرا ان علامتون پہ توجہ دے لیتے ھین جو مرض الموت مین پیدا ھوا کرتی ھین یعنی جب موت قریب آجاۓ تو مریض مین کیا کیا ظاھری علامات پیدا ھوتی ھین ویسے نبض سے تو فورا حکم لگایا جا سکتا ھے لیکن وہ آگے نبض کے باب مین بیان کرین گے
موت کے قریب آنے پہ ظاھر ھونے والی علامات۔۔۔۔۔۔۔
١۔۔منہ کا کھلا ھونا
٢۔ آنکھون کا پتھرا جانا یا پتھرایا ھوا معلوم ھونا
٣۔ناک کا مڑ جانا
٤۔چہرے پر پریشانی کے آثار پیدا ھونا
٥۔سینے پہ بلغم کی زیادتی بلکہ کھڑکھڑاھٹ کی آوازین یا گھنگھرو کی سی آواز کا پیدا ھونا اور بلغم کا اخراج بھی نہ ھونا
٦۔مریض کا بے ربط باتین کرنا
٧۔ ھاتھ پاؤن مین کھنچاؤ پیدا ھونا لیکن سکت ذرا سی بھی نہین پیدا ھوتی
٨۔ نبض کا اتنا یہان بتا دیتا ھون تفصیل پھر بھی آگے بیان کرون گا نبض نملی ھو جاتی ھے اور قارورہ کا رنگ سیاھی مائل ھوجاتا ھے یہ سب انتہائی خطرناک علامات ھین
یاد رکھین ان سب علامات کو دیکھنے کے باوجود بھی آپ کو فورا موت آنے کا حکم نہین لگانا چاھیے بلکہ صرف خطرے کا اظہار کرین کیونکہ زندگی اور موت صرف اللہ جلّہ شانہ کے اختیار مین ھے مین نے خود ایک مریض مین ھر علامت موت کی دیکھی لیکن اس کا علاج بھی مین نے خود کیا اور وہ شخص سات سال بعد حادثاتی موت مرا اس لئے کبھی بھی فتوہ نہ لگائین اللہ بڑے رحمن ھین وہ موت کو بھی زندگی مین بدلنے کی قدرت رکھتا ھے اس کے بعد مین نے آج تک فتوہ نہین لگایا یاد رکھین کوئی بھی بیماری خواہ معمولی سر درد ھی کیون نہ ھو بذات خود موت کی علامت ھے ۔۔المرض علامت الموت ۔۔۔۔۔ ھان آپ نبض قارورہ ظاھری علامتین دیکھین اگر ایک بھی علامت موجود ھے تو بس خطرے کا اظہار کرین
ایک کتاب جس کا نام رسالہ قبریہ ھے اس مین 25 حکم موت کے بارے مین لکھے ھین حکماء حضرات ان پہ بھی بہت بھروسہ کرتے ھین کیا آپ جانتے ھین کہ یہ رسالہ قبریہ کونسی اور کس کی کتاب ھے تو سنین یہ بقراط نے نے لکھی تھی مرتے وقت اس کتاب کو اس کی قبر مین دفن کردیا گیا بقراط یونان کا ایک بہت بڑا عالم تھا اس کی موت کے سوسال بعد اس کی قبر کو مرمت کرنے کے دوران یہ کتاب ملی اور مسلمانون کے خلیفہ مامون الرشید کو یہ یونان کے خزانہ سے ملی اور خلیفہ نے اس کا ترجمہ حسنین ابن اسحاق سے یونانی سے عربی مین کروایا اب یہ پچیس حکم قانونچہ مترجم علامہ حکیم کبیرالدین مین درج ھین اگر آپ کہین گے تو یہ حکم نامہ رسالہ قبریہ یہان لکھ دونگا باقی باتین انشاءاللہ اگلی پوسٹ مین کرین گے محمود بھٹہ دعاؤن کا طلب گار

No comments:

Post a Comment