۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ھیپاٹائیٹس اور اس کا علاج۔۔۔۔۔
میں کافی پوسٹین اس ھیپاٹائٹس پہ لکھ چکا ھوں پھر بھی کچھ عرصہ بعد کسی نہ کسی پوسٹ میں اس مرض پہ لکھنے کے بارے میں کہا جاتا ھے ھر نیا آنے والا قاری شاید یہ مطالبہ کرتا ھے جبکہ ھونا تو یہ چاھیے پہلے گروپ مطب کامل میں لکھی گئی میری تمام پوسٹین بغور پڑھیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ھے بے شمار امراض پہ مکمل مضامین بمعہ علاج لکھ چکا ھوں اسی طرح ھیپاٹائٹس پہ بھی مضمون لکھ چکا ھوں مختصر عرض کردوں ھیپاٹائٹس صرف غدی سوزش ھوتی ھے جگر صلابت کی حالت میں چلا جاتا ھے سکڑ کر اصل حالت سے چھوٹا ھوجاتا ھے مرض کی شدت میں کینسر تک کی شکل اختیار کرلیتا ھے ایلوپیتھی میں اس کا علاج سوائے اس کے کہ وائرس کو سلا دیا جاتا ھے یعنی نیند کی حالت میں چلا جاتا ھے یعنی ایکٹو نہیں رھتا اب اس کے سوا کوئی علاج نہیں ھے جبکہ طب میں یہ علاج ھے کہ اسے جسم سے ھی باھر خارج کردیا جائے یعنی ایسی دوائیں استعمال کی جائیں جن سے یہ بدن سے نکل بھاگے جب یہ وائرس بدن میں موجود ھی نہیں رھے گا تو مرض کیسے رھے گا اب ایلوپیتھی میں اگر جگر بالکل ھی ناکارہ ھو جائے یعنی مکمل سکڑ کر اپنا فعل سرانجام دینے سے مکمل طور پر معذور ھو چکا ھو تو اس کا حل جگر کی تبدیلی ھی ھے یعنی ٹرانسپلانٹیشن ھی ھے الحمداللہ رب العالمین اب طب میں اس کا بھی علاج موجود ھے اب مجھے زیب تو نہیں دیتا کہ ایسی باتیں کروں پھر بھی آپ لوگوں کو حوالہ دینے حوصلہ دینے کے لئے دوچار روز پہلے کا ایک واقعہ تحریر میں لاتا ھوں ھمارے گروپ ممبر بھی ھیں ایک انتہائی معتبر شخصیت پیر مخدوم اویس علی چشتی صاحب سجادہ نشین پیر جہانیاں شریف ایک عالم دین بھی ھیں بہترین طبیب بھی ھیں اور گدی نشین بھی ھیں ان کے مریدین سندھ سے لے کر پنجاب میرے علاقہ تک موجود ھیں آج رات ھی ان سے ایک تفصیلی گفتگو کی نشست رھی میں ان سے گزارش کروں گا کہ وہ آپ کو اصل تمام صورتحال سے آگاہ کریں کبھی مین نے ھی ان کو ایک شربت کا نسخہ بتایا تھا جو جگر کے لئے اعلی مقام رکھتا ھے خاص کر ھیپاٹائٹس اور جگر کے سکڑ جانے کی حالت کے لئے بہت ھی اکسیری خواص کا حامل ھے اب اسی شربت کو سید علی اکبر صاحب آف نواب شاہ نے بہت زیادہ استعمال کرکے تجربات کیے ھیں رزلٹ سوفیصد ملا اب پیر مخدوم اویس علی چشتی صاحب سجادہ نشیں پیر جہانیاں شریف سے گزارش کروں گا کہ شربت کے استعمال سے مریض کی کیفیت اور ڈاکٹر حضرات کا فرمان لکھ دیں بشکل پوسٹ لکھ دیں ساتھ شربت کا نسخہ بھی اپنے دست مبارک سے لکھیں باقی ھیپاٹائٹس کا ایک بہترین علاج میں لکھے دیتا ھوں
تازہ برگ مدار پاؤ زرد چوب ڈیڑھ تولہ کا سفوف بنا کر ایک ایک پتہ کھرل کرنا شروع کردیں ( یاد رھے زرد چوب ھلدی کو کہتے ھیں)جب گولی بنانے کے قابل ھو جائے تو نخودی گولیاں بنا لیں دو دو گولی یا حسب ضرورت پانی سے دن میں تین بار دیں
ھلدی 5تولہ ریوند خطائی 5تولہ دونوں کا سفوف بنا لیں نصف تا ایک ماشہ ساتھ غدی اعصابی اکسیر ایک رتی دن میں تین بار ھمراہ پانی یا عرق کاسنی دیں یہ دوا ھیپاٹائٹسABCکا مفید علاج ھے اس کے علاوہ سوزش جگر زینہ میں جلن پیشاب کا جل کے آنا البیومن کا آنا منی میں پیپ کا آنا میں بھی مفید ھے
اس جوشاندہ سے بھی آپ ھیپاٹائٹس کو بھگا سکتے ھیں گل سرخ،گل بنفشہ، گل نیلوفر، بیخ کاسنی، شاھترہ، خطمی، آلوبخارا، عناب، مکو، ھر دوا تولہ تولہ پانی دو کلو میں مٹی کے برتن میں رات بھر بھگو رکھیں صبح جوش دے لیں اب اس میں سے ایک گلاس نکالیں اور بے شک اس میں اور پانی شامل کر لیں یعنی اس جوشاندہ میں اور پانی ڈال دیں سارا دن یہ پانی استعمال کریں دوسرےدن کے لئے نیا تیار کرلیں چالیس روز کے استعمال کے بعد ھیپاٹائٹس چیک کرائیں اگر ضرورت ھوئی تو کچھ روز اور استعمال کر لیں وگرنہ انشاء اللہ شفاء پا چکے ھونگے یہ ھیپاٹائٹس بی سی اور یرقان کے لئے از حد مفید ھے دوستو صرف ھیپاٹائٹس پہ آپ کو سیکنڑوں کے حساب سے دوائیں لکھ سکتا ھوں سب دوائیں رزلٹ سوفیصد دیں گی لیکن دوا اتنی ھی کافی ھوتی ھے جب مرض ٹھیک کرنا مقصود ھو نیک تمناؤں سے اجازت محمود بھٹہ
۔۔۔۔ھیپاٹائیٹس اور اس کا علاج۔۔۔۔۔
میں کافی پوسٹین اس ھیپاٹائٹس پہ لکھ چکا ھوں پھر بھی کچھ عرصہ بعد کسی نہ کسی پوسٹ میں اس مرض پہ لکھنے کے بارے میں کہا جاتا ھے ھر نیا آنے والا قاری شاید یہ مطالبہ کرتا ھے جبکہ ھونا تو یہ چاھیے پہلے گروپ مطب کامل میں لکھی گئی میری تمام پوسٹین بغور پڑھیں جن کی تعداد سینکڑوں میں ھے بے شمار امراض پہ مکمل مضامین بمعہ علاج لکھ چکا ھوں اسی طرح ھیپاٹائٹس پہ بھی مضمون لکھ چکا ھوں مختصر عرض کردوں ھیپاٹائٹس صرف غدی سوزش ھوتی ھے جگر صلابت کی حالت میں چلا جاتا ھے سکڑ کر اصل حالت سے چھوٹا ھوجاتا ھے مرض کی شدت میں کینسر تک کی شکل اختیار کرلیتا ھے ایلوپیتھی میں اس کا علاج سوائے اس کے کہ وائرس کو سلا دیا جاتا ھے یعنی نیند کی حالت میں چلا جاتا ھے یعنی ایکٹو نہیں رھتا اب اس کے سوا کوئی علاج نہیں ھے جبکہ طب میں یہ علاج ھے کہ اسے جسم سے ھی باھر خارج کردیا جائے یعنی ایسی دوائیں استعمال کی جائیں جن سے یہ بدن سے نکل بھاگے جب یہ وائرس بدن میں موجود ھی نہیں رھے گا تو مرض کیسے رھے گا اب ایلوپیتھی میں اگر جگر بالکل ھی ناکارہ ھو جائے یعنی مکمل سکڑ کر اپنا فعل سرانجام دینے سے مکمل طور پر معذور ھو چکا ھو تو اس کا حل جگر کی تبدیلی ھی ھے یعنی ٹرانسپلانٹیشن ھی ھے الحمداللہ رب العالمین اب طب میں اس کا بھی علاج موجود ھے اب مجھے زیب تو نہیں دیتا کہ ایسی باتیں کروں پھر بھی آپ لوگوں کو حوالہ دینے حوصلہ دینے کے لئے دوچار روز پہلے کا ایک واقعہ تحریر میں لاتا ھوں ھمارے گروپ ممبر بھی ھیں ایک انتہائی معتبر شخصیت پیر مخدوم اویس علی چشتی صاحب سجادہ نشین پیر جہانیاں شریف ایک عالم دین بھی ھیں بہترین طبیب بھی ھیں اور گدی نشین بھی ھیں ان کے مریدین سندھ سے لے کر پنجاب میرے علاقہ تک موجود ھیں آج رات ھی ان سے ایک تفصیلی گفتگو کی نشست رھی میں ان سے گزارش کروں گا کہ وہ آپ کو اصل تمام صورتحال سے آگاہ کریں کبھی مین نے ھی ان کو ایک شربت کا نسخہ بتایا تھا جو جگر کے لئے اعلی مقام رکھتا ھے خاص کر ھیپاٹائٹس اور جگر کے سکڑ جانے کی حالت کے لئے بہت ھی اکسیری خواص کا حامل ھے اب اسی شربت کو سید علی اکبر صاحب آف نواب شاہ نے بہت زیادہ استعمال کرکے تجربات کیے ھیں رزلٹ سوفیصد ملا اب پیر مخدوم اویس علی چشتی صاحب سجادہ نشیں پیر جہانیاں شریف سے گزارش کروں گا کہ شربت کے استعمال سے مریض کی کیفیت اور ڈاکٹر حضرات کا فرمان لکھ دیں بشکل پوسٹ لکھ دیں ساتھ شربت کا نسخہ بھی اپنے دست مبارک سے لکھیں باقی ھیپاٹائٹس کا ایک بہترین علاج میں لکھے دیتا ھوں
تازہ برگ مدار پاؤ زرد چوب ڈیڑھ تولہ کا سفوف بنا کر ایک ایک پتہ کھرل کرنا شروع کردیں ( یاد رھے زرد چوب ھلدی کو کہتے ھیں)جب گولی بنانے کے قابل ھو جائے تو نخودی گولیاں بنا لیں دو دو گولی یا حسب ضرورت پانی سے دن میں تین بار دیں
ھلدی 5تولہ ریوند خطائی 5تولہ دونوں کا سفوف بنا لیں نصف تا ایک ماشہ ساتھ غدی اعصابی اکسیر ایک رتی دن میں تین بار ھمراہ پانی یا عرق کاسنی دیں یہ دوا ھیپاٹائٹسABCکا مفید علاج ھے اس کے علاوہ سوزش جگر زینہ میں جلن پیشاب کا جل کے آنا البیومن کا آنا منی میں پیپ کا آنا میں بھی مفید ھے
اس جوشاندہ سے بھی آپ ھیپاٹائٹس کو بھگا سکتے ھیں گل سرخ،گل بنفشہ، گل نیلوفر، بیخ کاسنی، شاھترہ، خطمی، آلوبخارا، عناب، مکو، ھر دوا تولہ تولہ پانی دو کلو میں مٹی کے برتن میں رات بھر بھگو رکھیں صبح جوش دے لیں اب اس میں سے ایک گلاس نکالیں اور بے شک اس میں اور پانی شامل کر لیں یعنی اس جوشاندہ میں اور پانی ڈال دیں سارا دن یہ پانی استعمال کریں دوسرےدن کے لئے نیا تیار کرلیں چالیس روز کے استعمال کے بعد ھیپاٹائٹس چیک کرائیں اگر ضرورت ھوئی تو کچھ روز اور استعمال کر لیں وگرنہ انشاء اللہ شفاء پا چکے ھونگے یہ ھیپاٹائٹس بی سی اور یرقان کے لئے از حد مفید ھے دوستو صرف ھیپاٹائٹس پہ آپ کو سیکنڑوں کے حساب سے دوائیں لکھ سکتا ھوں سب دوائیں رزلٹ سوفیصد دیں گی لیکن دوا اتنی ھی کافی ھوتی ھے جب مرض ٹھیک کرنا مقصود ھو نیک تمناؤں سے اجازت محمود بھٹہ
No comments:
Post a Comment