۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Tila oil
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔پہلا حصہ۔۔۔۔
دو دن سے میں سوچ رھا تھا کہ کچھ تحقیق پہ مبنی مضمون لکھا جائے روزانہ نت نئی پوسٹ طلا پہ آئی ھوتی ھے ھر ایک بڑھ چڑھ کے لکھتا ھے عمومآ نتائج کے اعتبار سے غلط ھوتی ھیں جب اجزاء دیکھے جاتے ھیں اور نیچے فوائد لکھے دیکھے جاتے ھیں تو بہت تضاد ھوتا ھے آسمان تک قلابے ملائے جاتے ھیں جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ھوتا اس موضوع پہ شاید دو پوسٹیں بن جائیں کوشش ھو گی ایک ھی پوسٹ میں مضمون مکمل کردیا جائے تو آئیے آج ھم بہت سی باتوں کی اصلاح کر لیتے ھیں اور بے جا محنت سے بھی بچ جائیں گے اس پوسٹ میں شاید کچھ الفاظ مجھے بے شرمی کی حد تک لکھنے پر جائیں ان پہ معذرت چاھوں گا
اب پہلی بات طلا کب اور کیسے اثر انداز ھوتا ھے پہلے اس بات پہ بحث کر لیتے ھیں
آپ سے میرا سوال ھے کہ انسان کا جسم قدرتی طور پر کب تک بڑھتا رھتا ھے ؟
قانون فطرت ھے کہ ایک مخصوص عمر کی حد ھوتی ھے جب تک انسان کا قد بڑھ سکتا ھے پس ! وہ عمر گزر جاتی ھے تو فطرت کا وہ نظام جو قد بڑھانے کا کام کرتا ھے اب اپنا کام روک دیتا ھے اس کے بعد انسان کو صرف تعمیر بدن کی ضرورت ھوتی ھے پھر آپ جو غذا کھاتے ھیں اس سے صرف تعمیر بدن ھوتی ھے جو جو خلیات ضائع ھوتے رھتے ھیں وھان نئے خلیے بنتے رھتے ھیں اور بدن کی ضرورت پوری ھوتی رھتی ھے
پچیس سال تک بندے کا قد بڑھتا ھے اب کچھ لوگوں کے ھارمون 28سال کی عمر تک کام کرتے رھتے ھیں اب بعض لوگ لاکھوں میں ایسے بھی ھوتے ھیں جن کا قد چالیس سال تک بھی بڑھتا ھے وہ حقیقت میں ہارمونز کی خرابی کے ایسے مرض کا شکار ھوتے ھیں کہ ان کا بے جا اور بے ڈھنگا قد بڑھ جاتا ھے ان لوگوں کی عمریں مختصر ھوا کرتی ھیں کیونکہ یہ بہت سی ایسی امراض کا شکار ھوتے ھیں جو انہیں جلد ھی اس دار فانی سے لے جاتی ھیں اب ایک بالکل اسی طرح کی ایک مرض ھے جسے ایگرو میگلی کہتے ھیں اس مرض میں گردن بڑھ جانا یا کوئی اعضاء غیر فطری انداز میں بڑھ جاتا ھے باقی بدن پورا رھتا ھے پہلے تو یہ مرض بہت ھی کم دیکھنے میں آتی تھی جب سے ایٹم کو چھیڑا گیا ھے یا مختلف کیمیکل تیار ھوئے اور مختلف ممالک میں جنگوں میں ان کا بے دریغ استعمال ھوا تو ان کیمیکل کا اثر وھاں تک محدود نہیں رھا جہاں انہیں استعمال کیا گیا بلکہ ھوا کے ساتھ یہ اثرات پوری دنیا پہ پھیلے ھیں خیر چھوڑیں یہ ھمارا موضوع نہیں ھے بات کہاں سے شروع ھوئی کہاں نکل گئی بات کررھے تھے کہ جب بدن کی بڑھوتری فطری طور پہ رک جاتی ھے تو اسے غیر فطری طور پہ بڑھانا یعنی ادویات کا سہارا لے کر ھارمونز کو متحرک کرنا ھمیشہ مختلف قسم کے امراض کا باعث بنا کرتا ھے بالکل یہی قانون عضو تناسل پہ لاگو ھوتا ھے کیونکہ یہ بھی آپ کے جسم کا حصہ ھے لیکن ایک فرق ھے کہ عضوتناسل کو بڑھانے کے لئے حکماء مقامی ادویات یعنی طلا اور ضماد کا سہارا لیتے ھیں جبکہ پورے جسم کو بڑھانے کے لئے اندرونی ادویات کا سہارا لیا جاتا ھے اب مقامی طور پہ بھی اگر آپ طلا اور ضماد کرتے ھیں تو سوائے نفس کا نقصان کرنے کے اور کچھ بھی فایدہ نہیں کرتے اب میں اس کی چند مثالیں دیتا ھوں ایک طریقہ بڑا ھی معروف ھے ڈویلپر کا استعمال؟
اس سے سوائے عضو کو کھینچنے کے اور کچھ بھی نہیں کیا جاتا اب اس کے بداثرات بعد میں یہ ھوتے ھیں کہ عضو کی تھیں اور اعصاب مکمل طور پہ کمزور ھو جایا کرتے ھیں جس کی وجہ سے یہ اپنا فطری فعل سرانجام دینے میں ناکارہ یا انتہائی سست ھو جاتا ھے بالکل ڈھیلا جس میں انتشار آئے بھی تو خون اس رفتار سے دورہ نہیں کرسکتا جتنا فطری انداز میں کرسکتا ھے اب ایک شخص کو مین نے دیکھا جسے حکیم صاحب نے عضو تناسل سے وزن بندھوا دیا تھا اب اس کے پیڑو کے اعصاب انتہائی مخدوش ھو چکے تھے عضو تو بڑھ گیا بے ڈھنگے انداز میں لیکن پیڑو کا درد نہیں جارھا تھا سمجھ لیں اگر عضو کا رعب داب بن بھی گیا ھے تو حقیقت میں ناکارہ ھی ھے اب ظہور صاحب نے ایک دفعہ ایک سوال کیا کہ عضو کو بڑھانے میں کوئی ایسی ادویات بھی ھیں جو سوفیصد رزلٹ دے سکیں میں نے کہا بالکل ایسی دوائیں ھیں بس ایک نقطہ بتائے دیتا ھوں حل آپ ھی کر لیں بالکل آج آپ کو بھی وہ نقطہ بتا دیتا ھوں لیکن پہلے ایک بات میری سمجھ لیں میں نے بے شمار پوسٹوں میں یہ بات لکھی ھے اب بھی اسی پوسٹ میں لکھی ھے کہ عضو تناسل ادویات سے لمبا نہیں ھو سکتا کبھی آپ نے غور کیا کہ ایسا کیوں لکھتا ھوں جبکہ آج یہ بھی کہہ رھا ھوں کہ لمبا ھو سکتا ھے تو دوستو میری اس بات کے پیچھے جو فلسفہ ھے اس کا اظہار آج کیے دیتا ھوں
عضوتناسل بڑھ ضرور جاتا ھے لیکن یہ عمل غیر فطری ھوتا ھے اب اس طرح بڑھایا گیا عضو تناسل وہ وظیفہ ادا نہیں کرسکتا جو اسے ادا کرنا چاھیے انتہائی کمزور اور مختلف مسائل کا شکار رھتا ھے آج آپ کو ایک سادہ اور آسان طریقہ ضرور بتاؤں گا جس سے نقصانات انتہائی کم ھوتے ھیں لیکن کچھ نہ کچھ عضو بڑھ بھی جاتا ھے جس سے آپ مطمئن ھو سکیں
اب نقطہ بتانے سے پہلے ایک اور بات بھی آپ کو بتانا چاھتا ھوں بعض لوگ یہ شکایت کرتے ھیں کہ میرا عضو تناسل پہلے تو بالکل درست سائز میں تھا جبکہ اب چھوٹا ھو گیا ھے اب ایسے مریض کو طلا لگوانے سے زیادہ اندر دوا کھانے کی ضرورت ھوتی ھے مقامی طور پہ صرف ایسا طلا استعمال کیا جا سکتا ھے جس سے حرارت غریزی مقامی طور پر بڑھ سکے اب اندورنی طور پر بھی ایسی دوائیں کھلائیں جس سے حرارت غریزی پیدا ھو تو عضوخاص کا سائز بڑھ جائے گا یہ الگ مرض ھے اس کا علاج عمر کے ھر حصہ میں کیا جا سکتا ھے
اب نقطہ بیان کرتا ھوں ایک مرض ھوتی ھے جسے فیل پاء کے نام سے جانا جاتا ھے اس مرض میں مریض کی ایک ٹانگ یا مرض کی شدت آنے پہ دوسری ٹانگ پہ بھی حملہ ھو جایا کرتا ھے اب ایک ٹانگ غیر فطری انداز میں بڑھ کر ھاتھی کے پاؤں جیسی ھو جاتی ھے انتہائی موٹی اور سائز میں بھی کچھ بڑھ چکی ھوتی ھے مریض کو اسے اٹھا کر چلنا دوبھر ھو جاتا ھے اب حکماء جانیں اور ان کا کام جانیں اب جس مزاج کے بگڑنے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے اب وھی مزاج یعنی اسی مزاج کی ادویہ کا عضوخاص پہ لیپ کیا جائے تو عضوخاص غیر فطری انداز میں مقامی طور پر اتنا بڑھایا جا سکتا ھے جیسے ٹانگ بڑھ جاتی ھے اب میں نے نقطہ ھی بتانا تھا وہ بتا دیا ھے نہ مزاج مرض بتاؤں گا نہ ھی ایسی ادویات بتاؤں گا جو طب پہ عبور رکھتے ھیں وہ فورا سے پہلے بات کی تہہ تک پہنچ چکے ھونگے باقی کمنٹس میں صرف سمجھنے والے اظہار کرسکتے ھیں عام آدمی سوال سے گریز کریں
اب بات کرتے ھیں ایسی ادویات پہ جو نقصان بھی نہ کریں اور کچھ نہ کچھ فایدہ بھی ضرور دیں اب اس موضوع پہ اور انتشار مقامی کیسے پیدا کیا جائے اور کجی کس طرح دور کی جا سکتی ھے کیسے طلا تیار کرکے استعمال کرنا چاھیے اس کے لئے اگلی پوسٹ کا انتظار کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔پہلا حصہ۔۔۔۔
دو دن سے میں سوچ رھا تھا کہ کچھ تحقیق پہ مبنی مضمون لکھا جائے روزانہ نت نئی پوسٹ طلا پہ آئی ھوتی ھے ھر ایک بڑھ چڑھ کے لکھتا ھے عمومآ نتائج کے اعتبار سے غلط ھوتی ھیں جب اجزاء دیکھے جاتے ھیں اور نیچے فوائد لکھے دیکھے جاتے ھیں تو بہت تضاد ھوتا ھے آسمان تک قلابے ملائے جاتے ھیں جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ھوتا اس موضوع پہ شاید دو پوسٹیں بن جائیں کوشش ھو گی ایک ھی پوسٹ میں مضمون مکمل کردیا جائے تو آئیے آج ھم بہت سی باتوں کی اصلاح کر لیتے ھیں اور بے جا محنت سے بھی بچ جائیں گے اس پوسٹ میں شاید کچھ الفاظ مجھے بے شرمی کی حد تک لکھنے پر جائیں ان پہ معذرت چاھوں گا
اب پہلی بات طلا کب اور کیسے اثر انداز ھوتا ھے پہلے اس بات پہ بحث کر لیتے ھیں
آپ سے میرا سوال ھے کہ انسان کا جسم قدرتی طور پر کب تک بڑھتا رھتا ھے ؟
قانون فطرت ھے کہ ایک مخصوص عمر کی حد ھوتی ھے جب تک انسان کا قد بڑھ سکتا ھے پس ! وہ عمر گزر جاتی ھے تو فطرت کا وہ نظام جو قد بڑھانے کا کام کرتا ھے اب اپنا کام روک دیتا ھے اس کے بعد انسان کو صرف تعمیر بدن کی ضرورت ھوتی ھے پھر آپ جو غذا کھاتے ھیں اس سے صرف تعمیر بدن ھوتی ھے جو جو خلیات ضائع ھوتے رھتے ھیں وھان نئے خلیے بنتے رھتے ھیں اور بدن کی ضرورت پوری ھوتی رھتی ھے
پچیس سال تک بندے کا قد بڑھتا ھے اب کچھ لوگوں کے ھارمون 28سال کی عمر تک کام کرتے رھتے ھیں اب بعض لوگ لاکھوں میں ایسے بھی ھوتے ھیں جن کا قد چالیس سال تک بھی بڑھتا ھے وہ حقیقت میں ہارمونز کی خرابی کے ایسے مرض کا شکار ھوتے ھیں کہ ان کا بے جا اور بے ڈھنگا قد بڑھ جاتا ھے ان لوگوں کی عمریں مختصر ھوا کرتی ھیں کیونکہ یہ بہت سی ایسی امراض کا شکار ھوتے ھیں جو انہیں جلد ھی اس دار فانی سے لے جاتی ھیں اب ایک بالکل اسی طرح کی ایک مرض ھے جسے ایگرو میگلی کہتے ھیں اس مرض میں گردن بڑھ جانا یا کوئی اعضاء غیر فطری انداز میں بڑھ جاتا ھے باقی بدن پورا رھتا ھے پہلے تو یہ مرض بہت ھی کم دیکھنے میں آتی تھی جب سے ایٹم کو چھیڑا گیا ھے یا مختلف کیمیکل تیار ھوئے اور مختلف ممالک میں جنگوں میں ان کا بے دریغ استعمال ھوا تو ان کیمیکل کا اثر وھاں تک محدود نہیں رھا جہاں انہیں استعمال کیا گیا بلکہ ھوا کے ساتھ یہ اثرات پوری دنیا پہ پھیلے ھیں خیر چھوڑیں یہ ھمارا موضوع نہیں ھے بات کہاں سے شروع ھوئی کہاں نکل گئی بات کررھے تھے کہ جب بدن کی بڑھوتری فطری طور پہ رک جاتی ھے تو اسے غیر فطری طور پہ بڑھانا یعنی ادویات کا سہارا لے کر ھارمونز کو متحرک کرنا ھمیشہ مختلف قسم کے امراض کا باعث بنا کرتا ھے بالکل یہی قانون عضو تناسل پہ لاگو ھوتا ھے کیونکہ یہ بھی آپ کے جسم کا حصہ ھے لیکن ایک فرق ھے کہ عضوتناسل کو بڑھانے کے لئے حکماء مقامی ادویات یعنی طلا اور ضماد کا سہارا لیتے ھیں جبکہ پورے جسم کو بڑھانے کے لئے اندرونی ادویات کا سہارا لیا جاتا ھے اب مقامی طور پہ بھی اگر آپ طلا اور ضماد کرتے ھیں تو سوائے نفس کا نقصان کرنے کے اور کچھ بھی فایدہ نہیں کرتے اب میں اس کی چند مثالیں دیتا ھوں ایک طریقہ بڑا ھی معروف ھے ڈویلپر کا استعمال؟
اس سے سوائے عضو کو کھینچنے کے اور کچھ بھی نہیں کیا جاتا اب اس کے بداثرات بعد میں یہ ھوتے ھیں کہ عضو کی تھیں اور اعصاب مکمل طور پہ کمزور ھو جایا کرتے ھیں جس کی وجہ سے یہ اپنا فطری فعل سرانجام دینے میں ناکارہ یا انتہائی سست ھو جاتا ھے بالکل ڈھیلا جس میں انتشار آئے بھی تو خون اس رفتار سے دورہ نہیں کرسکتا جتنا فطری انداز میں کرسکتا ھے اب ایک شخص کو مین نے دیکھا جسے حکیم صاحب نے عضو تناسل سے وزن بندھوا دیا تھا اب اس کے پیڑو کے اعصاب انتہائی مخدوش ھو چکے تھے عضو تو بڑھ گیا بے ڈھنگے انداز میں لیکن پیڑو کا درد نہیں جارھا تھا سمجھ لیں اگر عضو کا رعب داب بن بھی گیا ھے تو حقیقت میں ناکارہ ھی ھے اب ظہور صاحب نے ایک دفعہ ایک سوال کیا کہ عضو کو بڑھانے میں کوئی ایسی ادویات بھی ھیں جو سوفیصد رزلٹ دے سکیں میں نے کہا بالکل ایسی دوائیں ھیں بس ایک نقطہ بتائے دیتا ھوں حل آپ ھی کر لیں بالکل آج آپ کو بھی وہ نقطہ بتا دیتا ھوں لیکن پہلے ایک بات میری سمجھ لیں میں نے بے شمار پوسٹوں میں یہ بات لکھی ھے اب بھی اسی پوسٹ میں لکھی ھے کہ عضو تناسل ادویات سے لمبا نہیں ھو سکتا کبھی آپ نے غور کیا کہ ایسا کیوں لکھتا ھوں جبکہ آج یہ بھی کہہ رھا ھوں کہ لمبا ھو سکتا ھے تو دوستو میری اس بات کے پیچھے جو فلسفہ ھے اس کا اظہار آج کیے دیتا ھوں
عضوتناسل بڑھ ضرور جاتا ھے لیکن یہ عمل غیر فطری ھوتا ھے اب اس طرح بڑھایا گیا عضو تناسل وہ وظیفہ ادا نہیں کرسکتا جو اسے ادا کرنا چاھیے انتہائی کمزور اور مختلف مسائل کا شکار رھتا ھے آج آپ کو ایک سادہ اور آسان طریقہ ضرور بتاؤں گا جس سے نقصانات انتہائی کم ھوتے ھیں لیکن کچھ نہ کچھ عضو بڑھ بھی جاتا ھے جس سے آپ مطمئن ھو سکیں
اب نقطہ بتانے سے پہلے ایک اور بات بھی آپ کو بتانا چاھتا ھوں بعض لوگ یہ شکایت کرتے ھیں کہ میرا عضو تناسل پہلے تو بالکل درست سائز میں تھا جبکہ اب چھوٹا ھو گیا ھے اب ایسے مریض کو طلا لگوانے سے زیادہ اندر دوا کھانے کی ضرورت ھوتی ھے مقامی طور پہ صرف ایسا طلا استعمال کیا جا سکتا ھے جس سے حرارت غریزی مقامی طور پر بڑھ سکے اب اندورنی طور پر بھی ایسی دوائیں کھلائیں جس سے حرارت غریزی پیدا ھو تو عضوخاص کا سائز بڑھ جائے گا یہ الگ مرض ھے اس کا علاج عمر کے ھر حصہ میں کیا جا سکتا ھے
اب نقطہ بیان کرتا ھوں ایک مرض ھوتی ھے جسے فیل پاء کے نام سے جانا جاتا ھے اس مرض میں مریض کی ایک ٹانگ یا مرض کی شدت آنے پہ دوسری ٹانگ پہ بھی حملہ ھو جایا کرتا ھے اب ایک ٹانگ غیر فطری انداز میں بڑھ کر ھاتھی کے پاؤں جیسی ھو جاتی ھے انتہائی موٹی اور سائز میں بھی کچھ بڑھ چکی ھوتی ھے مریض کو اسے اٹھا کر چلنا دوبھر ھو جاتا ھے اب حکماء جانیں اور ان کا کام جانیں اب جس مزاج کے بگڑنے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے اب وھی مزاج یعنی اسی مزاج کی ادویہ کا عضوخاص پہ لیپ کیا جائے تو عضوخاص غیر فطری انداز میں مقامی طور پر اتنا بڑھایا جا سکتا ھے جیسے ٹانگ بڑھ جاتی ھے اب میں نے نقطہ ھی بتانا تھا وہ بتا دیا ھے نہ مزاج مرض بتاؤں گا نہ ھی ایسی ادویات بتاؤں گا جو طب پہ عبور رکھتے ھیں وہ فورا سے پہلے بات کی تہہ تک پہنچ چکے ھونگے باقی کمنٹس میں صرف سمجھنے والے اظہار کرسکتے ھیں عام آدمی سوال سے گریز کریں
اب بات کرتے ھیں ایسی ادویات پہ جو نقصان بھی نہ کریں اور کچھ نہ کچھ فایدہ بھی ضرور دیں اب اس موضوع پہ اور انتشار مقامی کیسے پیدا کیا جائے اور کجی کس طرح دور کی جا سکتی ھے کیسے طلا تیار کرکے استعمال کرنا چاھیے اس کے لئے اگلی پوسٹ کا انتظار کریں
No comments:
Post a Comment