۔۔۔
۔۔۔۔۔طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔تیسرا حصہ۔۔
۔۔۔۔۔طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔تیسرا حصہ۔۔
Tila oil
دوستو اب ھمارا مضمون تقریبا اختتام پذیر ھونے والا ھے ھم بات کررھے تھے کہ طب میں ان نالیوں کی مرمت کا علاج ھے اب یہاں طلا کی ضرورت ھے اور طلا بھی ھم نے عقل ودلائل اور تشریح کرکے سوچ سمجھ کے بنانا ھے لیکن اس سے پہلے میں ایک اور بات کی تشریح کرنا چاھتا ھوں انتشار شدید پیدا کرنے کے ایک چیز بھی بہت ھی اھم ھے وہ ھے دل کا قوی ھونا اب جتنا دل طاقت ور ھو گا وہ اتنی ھی طاقت سے خون کو پمپ کرے گا یعنی قوت حیوانیہ کو بڑھانا بھی بہت ضروری ھے
اب بات طلا کی کرتے ھیں تو طلا ھمیں ایسا چاھیے جو مقامی طور پہ ایسی تحریک پیدا کرے جس سے خون کا دورہ بڑھے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو مضروب شدہ نالیوں کو بھی درست کرے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو عضلات میں مقامی تحریک پیدا کرسکے آئیے اب ھم ان ادویات پہ بحث کرتے ھیں جو اس ضمن میں آتی ھیں اور پھر دیکھتے ھیں کہ ان میں سے ھماری مطلوبہ دوائیں کون کون سی ھو سکتی ھیں جو ھمارا مسئلہ بھی حل کردیں
یہ بھی یاد رھے آج میں لمبی بحث نہیں کروں گا صرف ان ادویات کا ذکر کروں گا جو آپ کی مطلوبہ ھیں اگر تمام ادویات جو طلاؤں میں مستعمل ھیں ان سب پہ بحث کروں تو یقین جانیں یہ بحث مہینہ بھر جاری رھے اب اس موضوع پہ اتنی لمبی بحث کرنا اچھا نہیں ھے پہلے ھی ماھر امراض مخصوصہ کی بھر مار ھے کم از کم ھمیں دیگر امراض بے شمار ھیں ان پہ توجہ دینی چاھیے
میں نے چند روز پہلے گروپ خزائن المفردات میں پوسٹ مال کنگنی پہ لکھی تھی تو دوستو تفصیل تو آپ کچھ اس پوسٹ میں بھی پڑھ سکتے ھیں لیکن ایک بات یہاں بھی لکھ دون مالکنگنی کا تیل بدن کے کسی بھی مقامی حصہ میں دوران خون تیز کرنے کی سب سے اعلی دوا سمجھی جاتی ھے اب ھمیں بھی عضوتناسل میں دوران خون تیز کرنا ھے ھمیں ضروت پڑ گئی ھے تو ھم کیوں نہ بے ضرر دوا جس کے مضر اثرات بھی نہ ھوں اس سے کام لیں بے شک سم الفار مقامی انتشار بڑی تیزی سے کرتا ھے لیکن ایک بات یاد رکھیں لوگ اسے سنکھیا کے نام سے جانتے ھیں یہ بہت بڑی زھر بھی ھے اگر ذرا سی بھی بداحتیاطی ھو گئی تو موت کے منہ میں بطور روغن مالش بھی لے جاسکتا ھے یعنی اگر عضوخاص پہ کوئی زخم ھے اور آپ روغن سم الفار لگا رھے ھیں تو لازما زھر آپ کے خون میں کچھ نہ کچھ مقدار میں چلی جائے گی اور کچھ ھو نہ ھو بعض اوقات بذریعہ نالی پیشاب سے روغن مثانہ تک جا سکتا ھے جو آپ کے مثانہ میں زخم پیدا کرسکتا ھے اور کبھی جا کر گردوں تک کو متاثر کرسکتا ھے اب اس سے بہتر مال کنگنی ثابت ھو گی اب سم الفار سے بہتر کچلہ کا استعمال ھے اگر کچلہ کو روغن زیتون میں جلا لیں تو کام مقامی انتشار کا کرے گا اب یہ شدید حرارت غریزی مقامی طور پر پیدا کرکے کچھ نہ کچھ بڑھوتری کی طرف بھی مائل کرے گا لیکن اس سے پھر بھی مالکنگنی زیادہ بہتر ثابت ھو گی اب دوسری بات تھی عضلات کی شدید مضبوطی کی بھی ضرورت ھوتی ھے تو دوستو اس بارے میں سب سے بہترین دوا روغن سانڈھا ھے بشرطیکہ آپ خالص خود حاصل کر سکیں اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ھے آپ بازار میں جا کر ان لوگوں سے جو زندہ سانڈھے لے کر بیٹھے ھوتے ھیں اپنی آنکھوں کے سامنے ان سے تیل نکلوا لیں کوئی اور تیل شامل نہ کرنے دیں یہ فورا جذب ھونے کی بھی خوبی رکھتا ھے یہ بھی انتشار پیدا کرنے مضبوطی اور طوالت اور فربہی میں کچھ نہ کچھ معاونت کرے گا اب بعض حکماء کجی کی حالت میں پہلے ضماد کو بہتر خیال کرتے ھیں جس سے مقامی طور پہ ایسی دوائیں استعمال کی جاتی ھیں جو عضوتناسل پہ چھالے نکال دیا کرتی ھے اس بارے جمالگوٹہ مغز پانچ تولہ صابن سن لائٹ یا پیلے رنگ کا آج بھی کپڑے دھونے والا ایک صابن بازار سے ملتا ھے جس میں کاربالک شامل ھوتا ھے یہ حاصل کرلیں ڈیڑھ سوگرام سندھور پانچ تولہ تیل کنجد دس تولہ کاربالک تین تولہ آب جمالگوٹہ کو پہلے رگڑ کر پھر باقی ادویات خوب باریک کرکے سب کو اکٹھے کھرل کر لیتے ھیں بس ضماد یا طلا تیار ھے ایک دوبار بطور ضماد لگانا کافی ھوتا ھے عضوخاص کو چھیل کر رکھ دے گا میرے خیال میں اسے لگانے کی ضرورت نہیں ھوتی بلکہ کسی سوتی کپڑے سے اچھی طرح زور سے صاف کرکے طلا استعمال کر لیں اب بات مختصر کرتا ھوں جو طلا بے ضرر اور نہایت ھی کثیر فوائد حاصل کرنے میں میں تجویز کروں گا وہ مندرجہ ذیل ھے روغن مالکنگنی روغن سانڈھا روغن لونگ ھر ایک بیس گرام اب ان میں بیس گرام بیر بہوٹی اچھی طرح کھرل کردیں پھر اسے کسی شیشی میں بند کرکے تین دن دھوپ میں رکھ دیں بس طلا تیار ھے فورا انتشار لائے گا مضبوطی یعنی قوی یعنی ضعف دور کرے گا باقی وہ کام بھی بڑی حد تک کرے گا جو آپ سوچ رھے ھیں کیونکہ اس کا مزاج عضلاتی غدی بنے گا یعنی طوالت کچھ نہ کچھ ضرور ھو گی ایک آخری نقطہ بتائے دیتا ھوں عضو میں طوالت حرارت سے پیدا کی جا سکتی ھے جبکہ اگر موٹائی پیدا کرنی ھو تو پھر اس میں رطوبت بھرنے کی ضرورت ھوتی ھے رطوبت پیدا کرنے کےلئے آپ کو مقامی طور پہ بلغمی مزاج پیدا کرنا پڑے گا یعنی ایک وقت میں ایک ھی کام ھو سکتا ھے یا تو لمبائی پیدا کی جاسکتی ھے یا پھر موٹائی پیدا کی جاسکتی ھے دونوں کام ایک ساتھ نہیں کیے جاسکتے اگر ایسی دوائیں اکٹھی ملا کر استعمال کریں گے تو سوائے بگاڑ پیدا کرنے کے اور کچھ بھی نہ کرسکیں گے یہ ایسی ھی بات ھے جیسے آگ اور پانی کو ایک برتن میں قید کرسکتے ھون پھر پانی کی شکل میں تو پٹرول بھی ھے اگر پٹرول اور آگ آپ ایک برتن میں رکھ سکتے ھیں تو یہ کام بھی کرسکتے ھیں ھاں وقتی کمال ضرور کیا جا سکتا ھے لیکن یہ بھی نقصان دہ ھی ھوتا ھے اب ایک طریقہ بتائے دیتا ھوں آپ آزما کر دیکھ لیں پہلی بھڑ جس کا موسم ابھی آدھا ھے برابر وزن تیل سرسوں میں ڈال کر جلا لیں جب جل کر کوئلہ ھو جائیں تو اسے تیل سے چھان کر الگ کر لیں اب اس روغن کی مالش کرکے دیکھ لیں آپ کا عضو تناسل آپ کی سوچ سے بھی زیادہ فورا سے پہلے فربہ اور کچھ لمبا ھو جائے گا بے شک وہ خواتین جن کے پستان سائز میں چھوٹے ھوتے ھیں وہ لگا کر تجربہ کرلیں ایک گھنٹہ کے اندر ھی پستان کا سائز 32 سے 58 ھو جائے گا باقی فربہی کرنے کے لئے آپ کافور تولہ کجلی 5تولہ ویزلین 6تولہ اچھی طرح کھرل کر لیں پہلے کجلی اور کافور کو اچھی طرح رگڑیں پھر ویزلین یعنی پیٹرولیم جیل شامل کریں بس طلا تیار ھو گیا دن میں ایک دوبار عضو تناسل پہ مالش کیا کریں اب یہ دبلاپن کے ساتھ ساتھ ذکاوت حس سرعت اور کجی بھی دور کرے گا میرا خیال ھے اتنا ھی مضمون کافی ھے باقی باتیں اور بحثیں پھر کبھی سہی مجھے امید ھے آپ بہت کچھ سمجھ گئے ھیں کہ کیسے طلا تیار کرنا ھے لمبے گورکھ دھندے سے بچیں اور آگ اور پانی کو اکھٹا نہ کیا کریں یہ اللہ کی مخلوق پہ آپ کا احسان ھو گا باقی میرے کسی الفاظ سے کسی کی دل آزاری ھو تو معذرت خواہ ھوں جن کو سمجھ آگئی ھو وہ دعا کردیا کریں اب اجازت چاھوں گا نیک تمناؤں کے ساتھ اللہ حافظ محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
نوٹ۔۔ بعض لوگ مخاطب کرتے وقت میرے نام کی مٹی پلید کرکے رکھ دیتے ھیں براہ کرم نام تو کم سے کم درست لکھا کریں
دوستو اب ھمارا مضمون تقریبا اختتام پذیر ھونے والا ھے ھم بات کررھے تھے کہ طب میں ان نالیوں کی مرمت کا علاج ھے اب یہاں طلا کی ضرورت ھے اور طلا بھی ھم نے عقل ودلائل اور تشریح کرکے سوچ سمجھ کے بنانا ھے لیکن اس سے پہلے میں ایک اور بات کی تشریح کرنا چاھتا ھوں انتشار شدید پیدا کرنے کے ایک چیز بھی بہت ھی اھم ھے وہ ھے دل کا قوی ھونا اب جتنا دل طاقت ور ھو گا وہ اتنی ھی طاقت سے خون کو پمپ کرے گا یعنی قوت حیوانیہ کو بڑھانا بھی بہت ضروری ھے
اب بات طلا کی کرتے ھیں تو طلا ھمیں ایسا چاھیے جو مقامی طور پہ ایسی تحریک پیدا کرے جس سے خون کا دورہ بڑھے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو مضروب شدہ نالیوں کو بھی درست کرے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو عضلات میں مقامی تحریک پیدا کرسکے آئیے اب ھم ان ادویات پہ بحث کرتے ھیں جو اس ضمن میں آتی ھیں اور پھر دیکھتے ھیں کہ ان میں سے ھماری مطلوبہ دوائیں کون کون سی ھو سکتی ھیں جو ھمارا مسئلہ بھی حل کردیں
یہ بھی یاد رھے آج میں لمبی بحث نہیں کروں گا صرف ان ادویات کا ذکر کروں گا جو آپ کی مطلوبہ ھیں اگر تمام ادویات جو طلاؤں میں مستعمل ھیں ان سب پہ بحث کروں تو یقین جانیں یہ بحث مہینہ بھر جاری رھے اب اس موضوع پہ اتنی لمبی بحث کرنا اچھا نہیں ھے پہلے ھی ماھر امراض مخصوصہ کی بھر مار ھے کم از کم ھمیں دیگر امراض بے شمار ھیں ان پہ توجہ دینی چاھیے
میں نے چند روز پہلے گروپ خزائن المفردات میں پوسٹ مال کنگنی پہ لکھی تھی تو دوستو تفصیل تو آپ کچھ اس پوسٹ میں بھی پڑھ سکتے ھیں لیکن ایک بات یہاں بھی لکھ دون مالکنگنی کا تیل بدن کے کسی بھی مقامی حصہ میں دوران خون تیز کرنے کی سب سے اعلی دوا سمجھی جاتی ھے اب ھمیں بھی عضوتناسل میں دوران خون تیز کرنا ھے ھمیں ضروت پڑ گئی ھے تو ھم کیوں نہ بے ضرر دوا جس کے مضر اثرات بھی نہ ھوں اس سے کام لیں بے شک سم الفار مقامی انتشار بڑی تیزی سے کرتا ھے لیکن ایک بات یاد رکھیں لوگ اسے سنکھیا کے نام سے جانتے ھیں یہ بہت بڑی زھر بھی ھے اگر ذرا سی بھی بداحتیاطی ھو گئی تو موت کے منہ میں بطور روغن مالش بھی لے جاسکتا ھے یعنی اگر عضوخاص پہ کوئی زخم ھے اور آپ روغن سم الفار لگا رھے ھیں تو لازما زھر آپ کے خون میں کچھ نہ کچھ مقدار میں چلی جائے گی اور کچھ ھو نہ ھو بعض اوقات بذریعہ نالی پیشاب سے روغن مثانہ تک جا سکتا ھے جو آپ کے مثانہ میں زخم پیدا کرسکتا ھے اور کبھی جا کر گردوں تک کو متاثر کرسکتا ھے اب اس سے بہتر مال کنگنی ثابت ھو گی اب سم الفار سے بہتر کچلہ کا استعمال ھے اگر کچلہ کو روغن زیتون میں جلا لیں تو کام مقامی انتشار کا کرے گا اب یہ شدید حرارت غریزی مقامی طور پر پیدا کرکے کچھ نہ کچھ بڑھوتری کی طرف بھی مائل کرے گا لیکن اس سے پھر بھی مالکنگنی زیادہ بہتر ثابت ھو گی اب دوسری بات تھی عضلات کی شدید مضبوطی کی بھی ضرورت ھوتی ھے تو دوستو اس بارے میں سب سے بہترین دوا روغن سانڈھا ھے بشرطیکہ آپ خالص خود حاصل کر سکیں اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ھے آپ بازار میں جا کر ان لوگوں سے جو زندہ سانڈھے لے کر بیٹھے ھوتے ھیں اپنی آنکھوں کے سامنے ان سے تیل نکلوا لیں کوئی اور تیل شامل نہ کرنے دیں یہ فورا جذب ھونے کی بھی خوبی رکھتا ھے یہ بھی انتشار پیدا کرنے مضبوطی اور طوالت اور فربہی میں کچھ نہ کچھ معاونت کرے گا اب بعض حکماء کجی کی حالت میں پہلے ضماد کو بہتر خیال کرتے ھیں جس سے مقامی طور پہ ایسی دوائیں استعمال کی جاتی ھیں جو عضوتناسل پہ چھالے نکال دیا کرتی ھے اس بارے جمالگوٹہ مغز پانچ تولہ صابن سن لائٹ یا پیلے رنگ کا آج بھی کپڑے دھونے والا ایک صابن بازار سے ملتا ھے جس میں کاربالک شامل ھوتا ھے یہ حاصل کرلیں ڈیڑھ سوگرام سندھور پانچ تولہ تیل کنجد دس تولہ کاربالک تین تولہ آب جمالگوٹہ کو پہلے رگڑ کر پھر باقی ادویات خوب باریک کرکے سب کو اکٹھے کھرل کر لیتے ھیں بس ضماد یا طلا تیار ھے ایک دوبار بطور ضماد لگانا کافی ھوتا ھے عضوخاص کو چھیل کر رکھ دے گا میرے خیال میں اسے لگانے کی ضرورت نہیں ھوتی بلکہ کسی سوتی کپڑے سے اچھی طرح زور سے صاف کرکے طلا استعمال کر لیں اب بات مختصر کرتا ھوں جو طلا بے ضرر اور نہایت ھی کثیر فوائد حاصل کرنے میں میں تجویز کروں گا وہ مندرجہ ذیل ھے روغن مالکنگنی روغن سانڈھا روغن لونگ ھر ایک بیس گرام اب ان میں بیس گرام بیر بہوٹی اچھی طرح کھرل کردیں پھر اسے کسی شیشی میں بند کرکے تین دن دھوپ میں رکھ دیں بس طلا تیار ھے فورا انتشار لائے گا مضبوطی یعنی قوی یعنی ضعف دور کرے گا باقی وہ کام بھی بڑی حد تک کرے گا جو آپ سوچ رھے ھیں کیونکہ اس کا مزاج عضلاتی غدی بنے گا یعنی طوالت کچھ نہ کچھ ضرور ھو گی ایک آخری نقطہ بتائے دیتا ھوں عضو میں طوالت حرارت سے پیدا کی جا سکتی ھے جبکہ اگر موٹائی پیدا کرنی ھو تو پھر اس میں رطوبت بھرنے کی ضرورت ھوتی ھے رطوبت پیدا کرنے کےلئے آپ کو مقامی طور پہ بلغمی مزاج پیدا کرنا پڑے گا یعنی ایک وقت میں ایک ھی کام ھو سکتا ھے یا تو لمبائی پیدا کی جاسکتی ھے یا پھر موٹائی پیدا کی جاسکتی ھے دونوں کام ایک ساتھ نہیں کیے جاسکتے اگر ایسی دوائیں اکٹھی ملا کر استعمال کریں گے تو سوائے بگاڑ پیدا کرنے کے اور کچھ بھی نہ کرسکیں گے یہ ایسی ھی بات ھے جیسے آگ اور پانی کو ایک برتن میں قید کرسکتے ھون پھر پانی کی شکل میں تو پٹرول بھی ھے اگر پٹرول اور آگ آپ ایک برتن میں رکھ سکتے ھیں تو یہ کام بھی کرسکتے ھیں ھاں وقتی کمال ضرور کیا جا سکتا ھے لیکن یہ بھی نقصان دہ ھی ھوتا ھے اب ایک طریقہ بتائے دیتا ھوں آپ آزما کر دیکھ لیں پہلی بھڑ جس کا موسم ابھی آدھا ھے برابر وزن تیل سرسوں میں ڈال کر جلا لیں جب جل کر کوئلہ ھو جائیں تو اسے تیل سے چھان کر الگ کر لیں اب اس روغن کی مالش کرکے دیکھ لیں آپ کا عضو تناسل آپ کی سوچ سے بھی زیادہ فورا سے پہلے فربہ اور کچھ لمبا ھو جائے گا بے شک وہ خواتین جن کے پستان سائز میں چھوٹے ھوتے ھیں وہ لگا کر تجربہ کرلیں ایک گھنٹہ کے اندر ھی پستان کا سائز 32 سے 58 ھو جائے گا باقی فربہی کرنے کے لئے آپ کافور تولہ کجلی 5تولہ ویزلین 6تولہ اچھی طرح کھرل کر لیں پہلے کجلی اور کافور کو اچھی طرح رگڑیں پھر ویزلین یعنی پیٹرولیم جیل شامل کریں بس طلا تیار ھو گیا دن میں ایک دوبار عضو تناسل پہ مالش کیا کریں اب یہ دبلاپن کے ساتھ ساتھ ذکاوت حس سرعت اور کجی بھی دور کرے گا میرا خیال ھے اتنا ھی مضمون کافی ھے باقی باتیں اور بحثیں پھر کبھی سہی مجھے امید ھے آپ بہت کچھ سمجھ گئے ھیں کہ کیسے طلا تیار کرنا ھے لمبے گورکھ دھندے سے بچیں اور آگ اور پانی کو اکھٹا نہ کیا کریں یہ اللہ کی مخلوق پہ آپ کا احسان ھو گا باقی میرے کسی الفاظ سے کسی کی دل آزاری ھو تو معذرت خواہ ھوں جن کو سمجھ آگئی ھو وہ دعا کردیا کریں اب اجازت چاھوں گا نیک تمناؤں کے ساتھ اللہ حافظ محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
نوٹ۔۔ بعض لوگ مخاطب کرتے وقت میرے نام کی مٹی پلید کرکے رکھ دیتے ھیں براہ کرم نام تو کم سے کم درست لکھا کریں
No comments:
Post a Comment