۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 3۔۔۔۔
اب تک کی بحث سے ایک بات کنفرم ھوگئی ھے کہ ھم یونانی طبی میدان ترقیاتی معاملات مین بہت ھی پیچھے رہ گئی ھے اور یاد رکھین اگر ھم زمانہ کے ساتھ نہ چل سکے توشاید زمانہ بھی ھماراساتھ نہ دے اس لیے اس فن کےتمام شعبون مین جدت کی ضرورت ھے دواسازی اور ادویات کی تیاری جوھم اسلاف کے رائج طریقون کے مطابق کررھے ھین جبکہ ھماری ذمہ داری تھی کہ ھم اس مین جدت لاتے اور ھم نے سواۓ اسکے کہ پیکنگ خوبصورت بنائی اور کمپنیاں بنائی اور مارکیٹنگ شروع کردی یہ جدت ھم نے خوب کی لیکن دوا کا معیار انتہائی گھٹیا اور ناقص ھوتاھے ایک سمجھدار طبیب ان سب باتون کو سمجھتا ھے مین یہان ایک چھوٹی سی مثال آپ کودیتا ھون دوا کا معیار کچھ یون ھوتا ھے کہ اگر آپ بازار سے کسی بھی دواخانہ کا تیار شدہ شربت دینار لین اس بازاری شربت کی قیمت دوا کا معیار ذائقہ اپنے بناۓ شربت دینار سے کرین آنکھین کھل جائین گی اب مین ایک دوسرے رخ کی بھی مثال دیتا ھون معجون خبث الحدید کے بارے مین سب ھی جانتے ھین کہ فولادکاایک بہترین مرکب ھے اپنی افادیت کے لحاظ سےآج بھی ایک مسلمہ حیثیت رکھتاھے لیکن اسکے بنانے مین ناقص ترین انداز اپنایا جاتا ھے بندہ بجاۓ کھانے کے اس سے متنفر ھوتاھے اگر اسی دوا کو بہتر انداز مین جدید انداز مین ھم بنائین توانتہائی خوش ذائقہ ٹانک مین بدل سکتے ھین بے شمار اشیاء کے ذائقے اور خوشبو مارکیٹ سے دستیاب ھین اگر ھم مناسب ذائقہ اور خوشبو اس مین ڈالکر اسے تیار کرین تو مریض بڑی دلجمعی سے اسے کھاۓ گا اگر پرانے انداز مین ھی بنائین تو نہایت بدذائقہ ھوگی دوستو جدت ھم نے خود لانی ھے اگر ھم اسی ایک دوا مین جدت لے آئین تو عوام مین ھرشخص کی زبان پہ معجون خبث الحدید کانام ھوگا میری مراد ھے کیون نہ ھم جدید ٹیکنالوجی اور ترقی یافتہ انداز اپنا کراپنے مرکبات کوجدید اور دیدہ زیب انداز مین پیش کرین یہ کوئی مشکل کام نہین ھے بازار مین دستیاب پیپر منٹ سیرپ جسے عام لوگ پسند کرتے ھین کیا آپ جانتے ھین یہ شربت کیسے تیار کرتےھین اس مین دوا نام کا توشاید ذرا بھی نہین ھوتا بس پانی مین تھوڑی گم مٹھاس فلیور پیپر منٹ آئل یا امرت دھاراسبز کلر بس شربت تیار ھے کیا اس سے یہ بہتر نہین ھے آپ خود امرت دھارا بنالین اور سادہ شربت کا قوام بنا کرپاس رکھ لین اور ضرورت کے مطابق چندقطرے امرت دھاراکے اس سادہ شربت مین ڈالکر مریض کوپلا دین یہ زیادہ فائدہ مند رھے گا
اب ھم نے ایک بات اور کلیر کرلی کہ ھم نے دواؤن کو خوبصورت انداز مین خوشبودار اور ذائقہ داربنانا ھے لیکن اس سے بھی پہلے ایک انتہائی مشکل کام ھمین کرنا پڑے گا وہ ھے مفردات کاکام ؟
کیا آپ کو علم ھے کہ جومفردات ھم پنسار کی دوکان سے خریدتے ھین کیا وہ درست ھین درست ھونے یا نہ ھونے مین دوکلام ھین ۔۔۔ پہلا کلام یہ ھے کہ کیا ھمین ملنے والے مفردات اصل ھین یعنی جوھم نے طلب کیے ھین کیا یہ وھی مفردات ھین یا جو بھی کوڑاکرکٹ سامنے آیا ھے پنساری نے وھی ھمین پکڑادیاھے دوسرا کلام یہ ھے کہ یہ قابل استعمال ھین یا بوسیدہ ھوچکے ھین
قدیم سے قدیم مفردات کےکتب اٹھا کردیکھ لین خواہ جدید دیکھ لین یہان یہ نشاندھی کردون کہ مفردات کی کتاب اگر دوسوسال پرانی یا کم سے کم نولکشور کی چھپی دیکھ لین اور اس صدی مین چھپی بھی پڑھ لین سب نے ایک دوسرے کی نقل کررکھی ھے بہت کم فرق نظرآۓ گا یعنی ایک دوسرے سے نقالی کرکے اپنا نام لکھ کر مصنف بن بیٹھے ھ خیر ھر مفرد دوا کا مزاج اور دوا کی عمر کا تعین ضرور لکھا ھے جیسے مین مثال دونگا ھنس راج دوا کی عمر چھ ماہ ھے اب پنساری آپ کو کیسے بتاۓ گا کہ یہ ابھی تازہ ھے اور قابل استعمال ھے ممکن ھے اس کے پاس پانچ سال پرانی پڑی ھو یہی حال دیگر مفردات کاھے کوئی سال بھر عمررکھتی ھے تو کوئی دوسال عمررکھتی ھے جبکہ پنساری کے پاس پتہ نہین کتنے سال پرانی ھو اپنی عمرگزارچکی ھو اب خودفیصلہ کرین یہ مطلوبہ مرض پہ کیافائدہ کرے گی ھے نا پریشان کن بات ؟ لیکن پریشان نہ ھون اس بات کا بھی حل ھے اور انشاءاللہ یہ حل ھم سب خود مل کر کرین گے
پہلا اصول تو یہ ھونا چاھیے کہ ھر مفرد نباتات کے اوپر بوٹی کو اکھیڑ کر صاف کرکے خشک کرکے تیار حالت کی تاریخ اورکتنے عرصہ تک قابل استعمال ھے ان تاریخوں کااندراج اور کسی مرکب مین کب ڈال گئی اور یہ مرکب کب تک استعمال ھوسکتا ھے ان سب باتون پہ سختی سے عمل ھو اور یہ بھی پتہ چلے کہ مطلوبہ بوٹی کونسے علاقہ کی پیداوار ھے اور کس موسم مین پیدا ھوتی ھے دوستو یہان مین ایک نکتہ اوربھی بتادون کچھ بوٹیان صرف بالکل تازہ حالت مین ھی کام آتی ھین جیسے مجھے عبدالکریم آزاد صاحب نے ایک بوٹی جو بھکھڑا کلاں کی شکل مین ھوتی ھے اس کے سبز پتے پانی مین رکھنے سے چند منٹ مین پانی کو شہد کی طرح گاڑھا کردیتی ھے باقی اگلی قسط مین
No comments:
Post a Comment