Thursday, September 28, 2017

شوگر 10|Sugar|Diabetes

,,,,,مطب کامل,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 10,,,,,,,,
آجکل میری مصروفیات بھی حد سے بڑھی ھوئی ھین اور مضمون بھی کافی رھتا ھے مجھے امید ھے ممبران ناراض نہین ھونگے اس غلطی پہ معذرت,,,,
شوگر کا روگ ھزارون سال سے چلا آ رھا ھے تاریخ کے ساتھ ساتھ علاج بھی ھوتا ھی آیا ھے اب بدقسمتی سمجھ لین پکا علاج آج تک نہ دریافت ھو سکا جب بھی کوئی مریض آتا ھے تو وہ اتنا مجبور اور لاچار ھوتا ھے کہ کوئی جادو اثر ھی دوا کا مطالبہ کرتا ھے کوئی ایسی پڑی ھو کھاتے ھی شوگر غائب ھو جاۓ دوسری طرف حکیم بھی تریاق صفت دوا کی تلاش مین رھتا ھے ھر روز نیا نسخہ آزماتا ھے لیکن تاحال ناکامی ھی ناکامی ھے اب یہی صورت حال دیگر طریقہ علاج. مین ھے ایلوپیتھک مین تاحال سب سے اچھی دوا انسولین ھی سمجھی جاتی ھے کیا انسولین ھی ٹھیک علاج ھے جا ننا چاھیے کہ لبلبہ طحال وغیرہ کی رطوبت انسولین کہلاتی ھے جب لبلبہ و طحال مین کمزوری واقع ھو جاتی ھے اور ان کی رطوبت خون مین پوری مقدار. مین داخل نہین ھوتی تو لازمی بات ھے ذیابیطس شکری پیدا ھو گی اگر لبلبہ و طحال دوبارہ سے انسولین خون مین شامل کرنے لگ جائین گے تو یقینی طور پر شوگر کا مرض ٹھیک ھو سکتا ھے جب بھی انسولین مصنوعی طور پر خون مین شامل کی جاتی ھے جس سے عارضی افاقہ ضرور ھوتا ھے لیکن شوگر کے علاج مین ھونا تو یہ چاھیے کہ غدد جاذبہ کے فعل کو اعتدال پر لایا جاۓ جس سے لبلبہ خود ھی انسولین بنا بنا کر خود ھی خون مین شامل کرتا رھے اور اس کی کمی پوری کرتا رھے اب جب مصنوعی انسولین خون مینچلی جاۓ گی تو خود ھی فیصلہ کر لین اب لبلبہ کو کیا ضرورت ھے انسولین بنانے کی لہذا وہ بار بار انسولین ملنے کی وجہ سے مکمل ناکارہ ھو جاتا ھے اور وہ خود انسولین قطعا نہین بناتا یہی وجہ ھے جب ایک دفعہ انسولین لینا شروع کر دی تو پھر پیاس گھبراھٹ بے چینی اور کثرت بول کی شکایت ضرور ھی پیدا ھو گی اور پہلے سے زیادہ شوگر خارج ھونے لگتی ھے اب ایک دوسری غلطی کہ مریض کو ھر قسم کی مٹھاس بند کر دی جاتی ھے یاد رکھین اللہ تعالی مٹھاس صرف ایک ھی طریقہ سے پیدا نہین کی ھے اب آپ فروٹون کو ھی لے لین کچھ فروٹ پہلے کسیلا ذائقہ کے ھوتے ھین بعد مین میٹھے ھوتے ھین مثلا کیلا,,کچھ فروٹ پہلے کٹھے ھوتے ھین بعد مین میٹھے ھوتے ھین اس مین تو بہت ھی زیادہ ھین انار مالٹا وغیرہ یہ تفصیل آگے چل کر علاج کے باب مین لکھین گے اب اصول تو یہ ھونا چاھیے جس مزاج کی شوگر ھے وہ میٹھا بند اور دوسرے جاری رھنے چاھیے تاکہ بدن انسانی کمزور نہ ھو جبکہ شوگر کے علاج مین معالج ایک ایسا محاذ جنگ کھڑا کر دیتا ھے کہ ھر طرح کی مٹھاس بند یہی علاج مین پہلی غلطی ھے انشاء اللہ جلد ھی اگلی قسط مین بقیہ مضمون دعاؤن مین یاد رکھیے گا. محمود بھٹہ

No comments:

Post a Comment