,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,شوگر قسط نمبر 9,,,,
تمام ماھرین فزیالوجی اور اناٹومی اس بات پہ متفق ھین کہ انسانی دماغ پیدائش سے لے کر رطوبت عزیزی پیدا کرتا ھے جس سے انسانی وجود کی نشو و نما ھوتی ھے اور یہ عمل چالیس سال کی عمر تک جاری رھتا ھے جب چالیس سال سے عمر اوپر ھوتی ھے تو یہ عمل رک جاتا ھے یعنی رطوبت عزیزی پیدا نہین ھوتی جس کی وجہ سے انسانی دماغ کا ھی وزن کم ھونا شروع ھو جاتا ھے جو تقریبا ایک اونس سالانہ ,,, 28 گرام تقریبا کم ھونا شروع ھو جاتا ھے نتیجہ یہ ھوتا ھے کہ خون اور جسم مین رطوبت کی کمی اور گرمی خشکی بدن مین بڑھ جاتی ھے رطوبت عزیزی جس کا. اصل کام غذائی جوس کو پتلا کر کے جذب ھونے کے قابل بناتی ھے لیکن ھوتا یہ ھے کہ وہ رطوبت اب پیدا تو کم ھو رھی ھے یا نہین ھو رھی تو غذائی جوس کو پہلے کی طرح ھضم ھونا مشکل ھو جاتا ھے جب جوس پتلا نہین ھو گا تو بدن نے کوئی نہ کوئی عمل کرنا ھی ھوتا ھے تو طبیعت باھر سے مدد لیتی ھے اور انسان بار بار پیاس محسوس کر کے پانی پیتا ھے اس طرح قوام پتلا ھو کر ھضم ھونے کے قابل ھوتا ھے اب بات ھے کہ رطوبت عزیزی کی تو کمی واقع ھو چکی ھے تو لازما ضعف دماغ بھی پیدا ھوتا جاتا ھے اب تمام عمر عارضی طور پر پیاس کی صورت مین پانی طلب کر کے اپنی ضرورت پوری کرنے سے بھی شوگر کا عارضہ لاحق ھو سکتا ھے
اب ایک دوسری اھم بات یہ بھی یاد رکھین اس سارے عمل سے جسم مین صفرا کی مقدار ضرور بڑھ جاتی ھے لیکن کہان بڑھتی ھے یہ سمجھین ,,,,,
آپ کو پہلے بھی کسی قسط مین بتا چکا ھون کہ شسگر کے مریض کا ھضم کا فعل انتہائی تیز ھو جاتا ھے اگر. یاد آگیا ھے تو یہ بھی یاد ھو گا کہ مین نے بتایا تھا کہ معدہ اور انتڑیون مین صفرا کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے ھضم کا عمل تیز ھوتا ھے لیکن افسوس,,, جہاں ضرورت تھی وھان صفرا کی کمی واقع ھو جاتی ھے اور وہ مقام ھے خون غذائی مواد جب انتڑیون مین ھضم ھو کر آپ کی کیمیائی فیکٹری جگر مین پک کر جب یہ قوام خون مین داخل ھوتا ھے تو وھان بھی صفرا کی شدید ضرورت تھی جو غذائی مواد کو ھضم کرکے جزو بدن بننے کے قابل بناتی ھے اب یہ عمل یا تو رک جاتا ھے یا بالکل سست ھو جاتا ھے بمشکل یہ عمل ھوتا ھے جب یہ غذائی مواد خون مین صفرا کم ھونے کی وجہ سے کچا رہ جاتا ھے تو گردے اس کچے مواد کو فضلہ سمجھ کر براہ بول خارج ھو کر دیتا ھے باقی اگلی قسط مین محمود بھٹہ
,,,شوگر قسط نمبر 9,,,,
تمام ماھرین فزیالوجی اور اناٹومی اس بات پہ متفق ھین کہ انسانی دماغ پیدائش سے لے کر رطوبت عزیزی پیدا کرتا ھے جس سے انسانی وجود کی نشو و نما ھوتی ھے اور یہ عمل چالیس سال کی عمر تک جاری رھتا ھے جب چالیس سال سے عمر اوپر ھوتی ھے تو یہ عمل رک جاتا ھے یعنی رطوبت عزیزی پیدا نہین ھوتی جس کی وجہ سے انسانی دماغ کا ھی وزن کم ھونا شروع ھو جاتا ھے جو تقریبا ایک اونس سالانہ ,,, 28 گرام تقریبا کم ھونا شروع ھو جاتا ھے نتیجہ یہ ھوتا ھے کہ خون اور جسم مین رطوبت کی کمی اور گرمی خشکی بدن مین بڑھ جاتی ھے رطوبت عزیزی جس کا. اصل کام غذائی جوس کو پتلا کر کے جذب ھونے کے قابل بناتی ھے لیکن ھوتا یہ ھے کہ وہ رطوبت اب پیدا تو کم ھو رھی ھے یا نہین ھو رھی تو غذائی جوس کو پہلے کی طرح ھضم ھونا مشکل ھو جاتا ھے جب جوس پتلا نہین ھو گا تو بدن نے کوئی نہ کوئی عمل کرنا ھی ھوتا ھے تو طبیعت باھر سے مدد لیتی ھے اور انسان بار بار پیاس محسوس کر کے پانی پیتا ھے اس طرح قوام پتلا ھو کر ھضم ھونے کے قابل ھوتا ھے اب بات ھے کہ رطوبت عزیزی کی تو کمی واقع ھو چکی ھے تو لازما ضعف دماغ بھی پیدا ھوتا جاتا ھے اب تمام عمر عارضی طور پر پیاس کی صورت مین پانی طلب کر کے اپنی ضرورت پوری کرنے سے بھی شوگر کا عارضہ لاحق ھو سکتا ھے
اب ایک دوسری اھم بات یہ بھی یاد رکھین اس سارے عمل سے جسم مین صفرا کی مقدار ضرور بڑھ جاتی ھے لیکن کہان بڑھتی ھے یہ سمجھین ,,,,,
آپ کو پہلے بھی کسی قسط مین بتا چکا ھون کہ شسگر کے مریض کا ھضم کا فعل انتہائی تیز ھو جاتا ھے اگر. یاد آگیا ھے تو یہ بھی یاد ھو گا کہ مین نے بتایا تھا کہ معدہ اور انتڑیون مین صفرا کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے ھضم کا عمل تیز ھوتا ھے لیکن افسوس,,, جہاں ضرورت تھی وھان صفرا کی کمی واقع ھو جاتی ھے اور وہ مقام ھے خون غذائی مواد جب انتڑیون مین ھضم ھو کر آپ کی کیمیائی فیکٹری جگر مین پک کر جب یہ قوام خون مین داخل ھوتا ھے تو وھان بھی صفرا کی شدید ضرورت تھی جو غذائی مواد کو ھضم کرکے جزو بدن بننے کے قابل بناتی ھے اب یہ عمل یا تو رک جاتا ھے یا بالکل سست ھو جاتا ھے بمشکل یہ عمل ھوتا ھے جب یہ غذائی مواد خون مین صفرا کم ھونے کی وجہ سے کچا رہ جاتا ھے تو گردے اس کچے مواد کو فضلہ سمجھ کر براہ بول خارج ھو کر دیتا ھے باقی اگلی قسط مین محمود بھٹہ
No comments:
Post a Comment