,,,,,, مطب کامل,,,,,
,,,کڑل کب پڑتے ھین کھلیان کب پڑتی ھین,,,,,
یہ ایک دوسرے گروپ مین کسی نے سوال کیا ھوا تھا کہ مجھے جب کڑل پڑتا ھے تو میری چیخین نکل جاتی ھین اس مرض کی ھلکی سی وضاحت اور علاج اپنے گروپ مین لکھے دیتا ھون مجھ پر اصل حق تو میرے گروپ کا ھی ھے اس مسئلہ کی وجوھات اور علاج اپنے گروپ مین لکھنا ھی فرض تھا وھان کئی طرح کی وضاحتین تھین خیر اصل وجوھات بیان کرتا ھون کڑل اس وقت پڑتے ھین جب کوئی عضلہ یا وتر کھنچ جاۓ یہ دراصل عضلات کی ایک تشنجی کیفیت ھوتی ھے اب بات کرتے ھین کہ بھلا عضلات کھنچتے کیون ھین تو جناب اس کا سبب ھے عضلات کی خشکی ,,,صاف ظاھر ھے مادہ تو سوداوی ھی ھوا نا,,, اب اس کا سب سے بہترین علاج تو سی فوڈ ھے اسی طرح اگر مریض کو تل سفید اور کجھور کا استعمال کرین تو بہت فائدہ ھوتا ھے کڑل نہین پڑتے خصوصا حاملہ عورتون اور دل کے مریضون کو پڑنے والے کڑل مین بہت ھی مفید ھے اب دوسری بات اگر کیلشیم جزو بدن نہ بن پاۓ تو بھی کیمیاوی ترکیب مین عنصری کمیون کے سبب اوتار کھنچتے ھین اس کے لئے کشتہ مرجان شافی علاج ھے اب رہ گیا آخری نقطہ
جب بھی کسی مجموعہ عضلات پر زیادہ دباؤ دیا جاۓ تو وھان خون کا دورانیہ تیز تر ھو جاتا ھے تاکہ مقامی ضرورت کو پورا کیا جا سکے جس کی وجہ وھان پر ساختین پھول کر ابھر آتی ھین جیسے بچپن مین ھم بازو پہ زور سے کراٹا یا مکہ مار کے بازو کی مچھلی بڑی کر لیا کرتے ھین پھر وہ خود ھی تھوڑی دیر بعد تحلیل ھو جاتی ھین انہین کھلیان کہا جاتا ھے بعض اوقات کڑل والی جگہ پہ بھی کافی عرصہ تک یہ کیفیت رھتی ھے اس کا علاج کڑل والا ھی ھے بس رطوبت یبوست حار بارد کا قانون یاد رکھا کرین آج کے اسباق بند کرتے ھین امید ھے کہ کافی کچھ سمجھ آیا ھو گا
,,,کڑل کب پڑتے ھین کھلیان کب پڑتی ھین,,,,,
یہ ایک دوسرے گروپ مین کسی نے سوال کیا ھوا تھا کہ مجھے جب کڑل پڑتا ھے تو میری چیخین نکل جاتی ھین اس مرض کی ھلکی سی وضاحت اور علاج اپنے گروپ مین لکھے دیتا ھون مجھ پر اصل حق تو میرے گروپ کا ھی ھے اس مسئلہ کی وجوھات اور علاج اپنے گروپ مین لکھنا ھی فرض تھا وھان کئی طرح کی وضاحتین تھین خیر اصل وجوھات بیان کرتا ھون کڑل اس وقت پڑتے ھین جب کوئی عضلہ یا وتر کھنچ جاۓ یہ دراصل عضلات کی ایک تشنجی کیفیت ھوتی ھے اب بات کرتے ھین کہ بھلا عضلات کھنچتے کیون ھین تو جناب اس کا سبب ھے عضلات کی خشکی ,,,صاف ظاھر ھے مادہ تو سوداوی ھی ھوا نا,,, اب اس کا سب سے بہترین علاج تو سی فوڈ ھے اسی طرح اگر مریض کو تل سفید اور کجھور کا استعمال کرین تو بہت فائدہ ھوتا ھے کڑل نہین پڑتے خصوصا حاملہ عورتون اور دل کے مریضون کو پڑنے والے کڑل مین بہت ھی مفید ھے اب دوسری بات اگر کیلشیم جزو بدن نہ بن پاۓ تو بھی کیمیاوی ترکیب مین عنصری کمیون کے سبب اوتار کھنچتے ھین اس کے لئے کشتہ مرجان شافی علاج ھے اب رہ گیا آخری نقطہ
جب بھی کسی مجموعہ عضلات پر زیادہ دباؤ دیا جاۓ تو وھان خون کا دورانیہ تیز تر ھو جاتا ھے تاکہ مقامی ضرورت کو پورا کیا جا سکے جس کی وجہ وھان پر ساختین پھول کر ابھر آتی ھین جیسے بچپن مین ھم بازو پہ زور سے کراٹا یا مکہ مار کے بازو کی مچھلی بڑی کر لیا کرتے ھین پھر وہ خود ھی تھوڑی دیر بعد تحلیل ھو جاتی ھین انہین کھلیان کہا جاتا ھے بعض اوقات کڑل والی جگہ پہ بھی کافی عرصہ تک یہ کیفیت رھتی ھے اس کا علاج کڑل والا ھی ھے بس رطوبت یبوست حار بارد کا قانون یاد رکھا کرین آج کے اسباق بند کرتے ھین امید ھے کہ کافی کچھ سمجھ آیا ھو گا
No comments:
Post a Comment