Sunday, April 12, 2020

سوسال پہلے وباء کی صورت 1||pandemic history||flu||corona

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
#coronavirus 
۔ سوسال پہلے وباء کی صورت ۔۔قسط 1
اس وقت صورت حال کچھ یون ھے کہ ھرطرف خوف ھی خوف ھے دنیا لرز رھی ھے یورپ مین کچھ واقعات خودکشی کی صورت مین سامنے آۓ خوف کرونا کاتھا دنیا مین اکثریت لوگون کا بظاھر مزاج اور سوچ بدل چکی ھے جن کا نہین بدلا وہ بھی بدل جائین گے میڈیا پل پل کی خبر دنیا کے ھرحصہ کی آپ تک پہنچا رھا ھے یہ تفریق کرنا کہ کیا سچ ھے اور کیا جھوٹ ھے بہت مشکل کام ھے تیز ترین خبرین خوف پھیلانے مین اھم کردار ادا کررھی ھین یہی خوف زیادہ لوگون کی موت کا باعث بن سکتی ھین جو بچین گے وہ نفسیاتی مریض بن چکے ھونگے کروناوائرس کی بنا پراتنی اموات ھوچکی ھین کافی لوگ یہ بات ماننے کوتیار ھی نہین اور کچھ کاخیال ھے کہ اموات زیادہ ھین اور چھپائی جارھی ھین آخر یہ سب کیا ھے ؟؟؟
حقیقت یہ ھے کہ دنیا کے طول عرض پہ ھرحکومت نے اپنی کامیابی کی کنجی افواہ سازی اور جھوٹ کی بنیاد پہ قائم کررکھی ھے موجودہ دورمین سب سے زیادہ جھوٹ طاقتور ممالک نے بولے کمزور ممالک نے تقلید کرنا فرض عین جانا اس کی مثال مین یہ دے سکتا ھون امریکہ نے عراق پر کیمیائی ودیگر خطرناک ھتیار رکھنے کاالزام لگا کرحملہ کیا جب سب کچھ صفایا ھوگیا توایک ھی لفظ مین بات ختم کردی گئی وہ لفظ تھا (سوری ) غلطی ھوگئی اور ھماری اطلاع غلط ثابت ھوئی عراق کے پاس سے ایسا کچھ برآمد نہین ھوسکا یہ لفظ بھی بڑاباکمال ھے اور بغیر شرمندہ ھوۓ بولاجاسکتاھے
خیر یہ بحث لمبی ھوجائے گی آپ یہ سمجھ لین کہ کرونا ایک حقیقت ھے عذاب الہی ھے کس کروٹ بیٹھے گا یہ بتانا ممکن نہین ھے سب تبصرے فضول اور غلط ھین بس انتظار کیجئے کہ اللہ تعالی کب راضی ھوتے ھین اور اسے راضی کیسے کرنا ھے یہ سب کوعلم ھے بس مجھے یہ علم ھے جب زمین گناھون سے زیادہ وزنی ھوجاتی ھے تورب کائینات مخلوق کو تائب ھونے کےلئے ایسے عوامل پیدا کردیتا ھے تونصیب والے اسے منانے کی فکر مین سجدہ ریزھوجاتے ھین اور بدنصیب بحثون مباحثون مین جتے وقت ضائع کردیتے ھین  اس وقت طاقتور لوگون کو خطرہ یہ ھے کہ دنیا مین کم ھی لوگ بچین گے اور ھمارا سرمایہ دارانہ نظام ختم ھوجائے گااور کچھ مفکرین کے نزدیک ابھی قیامت کی بہت زیادہ نشانیان پوری نہین ھوئین اسلئے دلی ھنوز دور است والی بات ھے
آئیے اب کچھ باتین سوسال پہلے کی کرتے ھین
سوسال پہلے بلکہ ایک سو پندرہ سال پہلے طاعون کی وباء دنیا کے طول عرض پہ بہت شدت سے تھی کیا آپ کو پتہ ھے اس وقت ایک ایک دن مین کتنے لوگ دنیا مین مرتے تھے مجھے علم ھے آپکو قطعی علم نہین ھے کیا آپ کو علم ھے 1918 اور1920مین یہی فلو نزلہ زکام کی عالمی وباء جو یورپ ایشاء ھرجگہ پھیلی تھی اس مین کتنی اموات ھوئی تھی یہ ماسک اور ھاتھ دھونے اور فاصلہ رکھنے والا کام اس وقت بھی ھواتھا شاید نہین علم ھوگا قرنطینہ سنٹر بناۓ گئے تھے ھزارون لاکھون لوگ اس مرض مین مبتلا ھوۓ یہ شاید کروناوائرس ھی تھا اس وقت بھی ۔۔۔۔۔ یاد رھے کروناوائرس کی تشخیص اسی زمانے مین ھوئی تھی اس کا نام کرونا کیون پڑا کیسے تشخیص ھوا کہان سے پھیلا یہ سب کچھ بتانا لمبی تفصیل تاریخ ھے اسے کسی اور مضمون مین بتائین گے خیر آپ کو کچھ تصاویر اس دور کی ساتھ لگا رھا ھون بطور ثبوت دیکھ لین اسی طرح چیچک کی بھی وبا پھیلی تھی اسے مین نے خود بھی دیکھا ھے مجھے اچھی طرح یاد ھے چیچک کتنی خطرناک مرض ھوا کرتی تھی جو بندہ بچ جاتا اس کا چہرہ زندگی بھرکے لئے بدنما ھوجاتا تھا اس وقت بھی گاھے بگاھے کوئی بندہ نظر آجاتاھے جس کے چہرے پہ چیچک کے داغ نظر آتے ھین یاد رھے ایک بات نقطے کی یہان بتا دون پہلے بھی جب کوئی عالمی وباء پھوٹی ھے اس سے پہلے کچھ واقعات ھوۓ ھین جیسے ٹڈی کا فصلون پہ حملہ شدید سردی کا حملہ بہت زیادہ ژالہ باری کا گرمی کے موسم مین ھونا اور دوستو ان مین دوکام ھوچکے ھین شدید سردی کابھی حملہ ھوچکا ھے ٹڈی کا حملہ بھی ھوچکا ھے اور رھی بات ژالہ باری کی توکیا آپ کوعلم ھے ایک ھفتہ پہلے ضلع جھنگ جہلم اور حافظ آباد ضلع مین ریکارڈ ژالہ باری ھوچکی ھے ضلع حافظ آباد مین لوگون کی تربوز اور گندم کی فصل مکمل تباہ ھوچکی ھے باقی ملک مین کیا صورت حال رھی ھے علم نہین ھے مذیدھوسکتی ھے اب اگر پچھلے سوسال پہ نظر دوڑائین توجب ایک وباء پھیلتی ھے تو اسکے اثرات ابھی پوری طرح ختم نہین ھوپاتے تودوسری وباء پھیلتی ھے یہ شاید موسم کی تبدیلی جوعارضی طور پہ اثرانداز ھوتی ھے اس کا سبب ھوتاھے لیکن یہان مین یہ بھی آگاہ کردون کہ حضرت انسان  نےحتی المقدور ان دوامراض یعنی طاعون اور چیچک پہ قابو پالیا بظاھر معدوم ھوچکی ھین لیکن کچھ ممالک نے بائیوویپن کی شکل مین ان کی باقیات کورکھا ھواھے جن مین انڈیا بھی شامل ھے اور یہ بھی یاد رھے 1994یعنی آج سے 26سال پہلے انڈیا کے شہر سورت مین یہ جرثومہ آزاد ھوگیا اب پوری دنیا نے انڈیا سے رابطہ ختم کردیا اور تین چار شہرون کومکمل سیل کردیا جس سے کافی اموات بھی ھوئی خیر کنڑول ھوگیا یعنی حضرت انسان نے اپنے مرنے کا خود سے بھی انتظام کررکھا ھے خیر جونظارہ اس وقت دنیانے دیکھ لیا ھے امید ھے ایسے ویپن کی حفاظت یا تو ضرورت سے زیادہ کردی جاۓ گی یا اس پہ عالمی لیول پہ مکمل پابندی لگ جاۓ گی خیر کچھ بھی ھو ھرکام مین اللہ تعالی کی حکمتین پوشیدہ ھوتی ھین وہ بہتر جانتاھے کہ کس سے کیا کام اور کب لینا ھے بہرحال اس تمام صورتحال مین ایک کام یہ بہتر ھواھے کہ فضاء صاف ھوگئی ھے بے شمار کارخانے بند ھین کروڑون گاڑیان محوسفر نہین ھین اوزون کا خلا پر ھورھا ھے نائیٹروجن ڈائی آکسائیڈ نکلنا بند ھوچکی ھے بےشمار خطرناک امراض جیسے کینسر ھارٹ کے مرض شوگر اور دیگر کچھ خطرناک امراض مین شدید واضح کمی آجاۓ گی میرے خیال مین ھرماہ ھی ایک دن کےلئے لاک ڈاؤن پوری دنیا پہ ھونا شروع ھوجائے تودنیا بےشماراموات جوخطرناک امراض سے ھوتی ھین ان مین بھی کمی واقع ھوجائے خیر اب ھم سوسال پہلے والی بات کی طرف آتے ھین
دوستو آج سے سوسال پہلے ایلوپیتھی بارہ ایلیمنٹ کے سہارے تھی کچھ خاص ترقی نہین تھی عموما ٹنکچر بناۓ جاتے تھے اور انہین ملا کر بطوردوا پلاۓ جاتے تھے کچھ سفوف کی شکل مین ادویات تھی جسے ھماری طبی زبان مین آپ کشتہ جات کہہ سکتے ھین برصغیر اورباقی دنیا مین بھی طب یونانی طریقہ علاج عروج پہ تھا طبیب حضرات مین دواکے فارمولے کوچھپانا قبر مین ساتھ لےجانے کارواج عام تھااب کچھ لوگون نے طب کو فروغ دینے کا بیڑااٹھایا ھواتھا برصغیر کے اطباۓ کرام نے اس دور مین بھی وبائی امراض سے نجات حاصل کرنے کیلۓ تیز ترین ایک دوا تیار کی جو فلو مین بھی کامیاب ترین دوا تھی تو طاعون مین بھی بہت ھی اعلی دوا ثابت ھوئی اب یہ دوا کیا تھی بمعہ ثبوت تصاویر کل کی پوسٹ مین اور آج کی پوسٹ مین بھی کچھ تصاویر اور کچھ اخباری تراشے لگارھا ھون غور سے دیکھین اور پڑھین اب اجازت چاھون گا محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment