Wednesday, June 26, 2019

زلق الکلیتین

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ زلق الکلیتین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانی پینے کے چند منٹ بعد بذریعہ پیشاب پانی خارج ھوجانا زلق الکلیتین مرض کی پہچان ھے دراصل اس مرض مین غددجاذبہ تیزی سے رطوبات کو جذب کرتے ھین اور غددناقلہ تیزی سے ان کا اخراج کرتے ھین یعنی دونون غدد اپنی اپنی تیزی دکھا رھے ھوتے ھین لیکن ایک بات یاد رکھین اس مرض مین دور دور تک شوگر کا نام ونشان بھی نہین ھوتا نہ ھی پیشاب چیک کرنے سے شوگر نکلتی ھے لیکن کثرت بول کا یہ عالم ھوتا ھے کہ ایک رات مین بندہ دس بارہ دفعہ بھی پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس کرتا ھے اس مرض مین ایک اور عجیب بات نظر آۓ گی آپ کو؟
اس مرض مین بلڈپریشر بڑھ جاتا ھے جبکہ اتنی دفعہ پیشاب آنے سے بلڈ پریشر تو کم ھونا چاھیے تھا لیکن بڑھ جاتا ھے اور ایک بھی عجیب علامت آپ کو نظر آۓ گی وہ ھے وہ ھے پاؤن اور پنڈلیون پہ سوجن بھی ھوجایا کرتی ھے اور صاف نظر آتی ھے جبکہ سب جانتے ھین اتنا پیشاب آنے کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصہ پہ سوجن ھو تو وہ اترجایا کرتی ھے ایلوپیتھی مین سوجن اتارنے کے لئے پیشاب آور دوا لاسکس کا سہارا لیاجاتا ھے کائمورال بھی دی جاتی ھے لیکن دیکھ لین یہ کیسی مرض ھے سوجن بھی پیدا ھوگئی اور بلڈ پریشر بھی بڑھ گیا اور پیشاب بھی بہت زیادہ آرھا ھے معالج اور مریض دونون پریشان ھوجاتے ھین کہ آخر یہ مرض ھے کیا؟اور اس کا علاج کیا کیا جاۓ؟
بڑی ھی آسان بات ھے نبض دیکھین گے تو غدی اعصابی ھو گی جس مین غددناقلہ کا فعل تیز ھوچکا ھے اب یہ فعل اس لئے تیز ھوا کہ نظام بول یعنی آلات بول کہین نہ کہین کسی بھی مقام پہ کوئی سوزش واقع ھوچکی ھے اب اس سوزش کی تسکین کے لئے طبیعت وھان رطوبت گراتی ھے جو اپنی کثرت کے باعث مسلسل اخراج بھی پارھی ھے بس اتنی سی بات تھی۔۔۔ بات آئی سمجھ مین کہ نہین آئی؟
اب اس کے علاج کے لئے سوزش کو رفع کرنا ازحد ضروری ھے اس کے لئے مین آپ کو کام کی ایک ھی دوا بتا دیتا ھون
سہاگہ بریان ۔۔ست ملٹھی ۔ گندھک آملہ سار برابروزن پیس کر ماشہ ماشہ دن مین تین بار دین اب گردون کی کمزوری دور کرنے کے لئے ساتھ بنادق البزور ۔۔ معجون قرطم ۔۔۔ یا معجون فلاسفہ کبیر دے دین ان مین سے کوئی ایک ساتھ دے دین
نوٹ۔۔۔ایک بات کا مجھے نہایت ھی افسوس ھوا۔۔ کچھ عرصہ پہلے مین نے ایک پوسٹ لکھی تھی (بوڑھے جوان ھوگئے) اس مین نسخہ معجون فلاسفہ کبیر کا لکھا تھا مین نے ۔۔۔اس مین جو فوائد مین نے لکھے تھے وہ آپ بھی پڑھ سکتے ھین افسوس اس وقت ھوا جب کچھ لوگون نے اسے نام معجون شباب آور کا نام دے کر منجی توڑ اور پلنگ توڑ جیسے فوائد سے روشناس کروایا دوستو یہ بات سوفیصد جھوٹ ھے اس مین ایسی کوئی صفت نہین ھے جو بندہ کھاۓ اور رات کے اندھیرے مین پلنگ توڑ دے یہ سراسر جھوٹ لکھ دیا ان صاحب نے ۔۔۔ کیونکہ یہ نسخہ میرا خاندانی نسخہ تھا یہ نسخہ آپ کو کسی بھی مرکبات کی کتاب مین کہین بھی نظر نہین آۓ گا جبکہ میرے پاس تو قدیم بیاض پڑھے جن مین یہ نسخہ درج ھے اب اس کے جو فوائد ھین وہ مجھ سے بہتر کیسے جان سکتے ھین اس مین پلنگ توڑنے کی کوئی خوبی موجود نہین ھے ایسا جھوٹ لکھ کر لوگون کو گمراہ نہین کرنا چاھیے بلکہ جتنی حقیقت ھو اتنا ھی لکھنا چاھیے تاکہ شرمندہ ھونے سے بچ سکین اللہ تعالی سب کو ھدایت نصیب فرمائے آمین ثم آمین
باقی ادویات کے نسخے مرکبات کی کتابون مین موجود ھین مشہور طبی دوائین ھین وھان سے دیکھ کر بناسکتے ھین

Sunday, June 23, 2019

پیٹ کی گیس کا خاتمہ کیسے کیا جاۓ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔پیٹ کی گیس کا خاتمہ کیسے کیا جاۓ؟۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سوال اکثر گروپ مین بشکل پوسٹ آتا رھتا ھے سب دوست اس پوسٹ کو شیئر محفوظ کرلین تاکہ اس سوال کایا اس مرض کا خاتمہ کی جا سکے گروپ مطب کامل اور محمودبھٹہ کا یہی اصول ھے کہ ھربات کا جواب مفصل اور تحقیقی انداز مین دیا جاۓ تاکہ ھرایک بات سمجھ سکے
پہلی بات گیس کس مزاج مین پیدا ھوتی ھے تو اس کا جوب ھے پیٹ مین گیس معدے کے عضلات مین سوزش یا آنتون کے غدد مین سوزش سے ھوا کرتی ھے
اعصابی عضلاتی تحریک مین رطوبت کی زیادتی اور حرارت کی کمی سے معدے مین جلد تعفن پیدا ھوکر بدھضمی سی بن جاتی ھے اور کچے پاخانے یعنی بغیر درد کے دست آتے ھین پیٹ مین گڑگڑ ھوتی رھتی ھے اس کا بہترین علاج تریاق تبخیر گولیان اور شدید چار دین
نسخہ تریاق تبخیر۔۔۔
شنگرف رومی تولہ
جائفل دوتولہ
دارچینی دوتولہ
قرنفل دوتولہ
عقرقرحا دوتولہ
فلفل دراز دوتولہ
سنڈھ دوتولہ
آب لہسن 24تولہ
پہلے شنگرف کو باریک کھرل کرکے چمک ختم کرین پھر تمام ادویات کو پیس کرملالین اور تھوڑاتھوڑا آب لہسن ڈال کرکھرل کرتے جائین جب گولی بنانے کے قابل ھوجائے تو نخودی گولیان بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار ھمراہ پانی دین
شدید چار نسخہ۔۔
اجوائن دیسی
رائی
تیزپات
برابروزن پیس کر پانی کی مدد سے نخودی گولیان بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار ھمراہ پانی دین
اب بات عضلاتی اعصابی گیس کی کرتے ھین
عضلاتی اعصابی تحریک مین شدید قبض بواسیر السر معدہ کی شکایت یا جلن کے ساتھ گیس کی شکایت کی جاتی ھے ھوا اخراج کا نام ھی نہین لیتی ھان اگر تحریک عضلاتی غدی ھو چکی ھو تو تھوڑی تھوڑی گیس خارج ھوتی ھے
اس مین پاخانہ عموما کئی روز نہ آنا یا مینگنیون کی شکل مین آنا علامات ھین علاج تریاق معدہ اور حب سلاطین دین
نسخہ تریاق معدہ۔۔۔
گندھک آملہ سار دوتولہ
اجوائن دیسی چار تولہ
پودینہ دوتولہ
پیس کرسفوف بنالین ایک تا دوماشہ دن مین تین بار ھمراہ پانی دین
نسخہ حب سلاطین
کچلہ مدبر سفوف شدہ چارتولہ
رائی 8تولہ
شنگرف دوتولہ
مغزجمال گوٹہ تولہ
پہلے شنگرف کھرل کرکے چمک ختم کرین ہھر جمال گوٹہ کھرل کرکے اس مین شنگرف کھرل کرین پھر باقی ادویات ملا کرچارگھنٹہ خوب کھرل کرکے دانہ مونگ برابر گولیان بنالین ایک گولی دن مین تین بار ھمراہ پانی شدت مرض مین دوگولی دےلین
اب آخری مرحلہ گیس کا
غدی اعصابی تحریک مین باربار گیس کااخراج ھوتا ھے اور کبھی ختم ھونے کانام ھی نہین لیتی پاخانہ دن مین ایک سے زیادہ مرتبہ لیکن کامل اطمینان پھر بھی نہین ھوتا
نوٹ۔۔۔یہان ایک بات اور سمجھ لین اعصابی عضلاتی اور عضلاتی اعصابی مین کھانے کے فورا بعد معدے کے مقام پہ تناؤ ھوجاتاھےجبکہ غدی تحریک مین کھایا پیا آنتون مین پہنچ رھا ھوتا ھے تب تکلیف ھوتی ھے یعنی یہ درحقیقت آنتون کے غدد کی سوزش ھوتی ھے اب ایک بات مین پہلے بھی کہہ چکا ھون عضلاتی غدی تحریک مین کچھ ھوا کا اخراج ھوتا ھے جبکہ غدی عضلاتی مین ھوا خارج بھی ھوتی ھے اور پیدا بھی ھوتی ھے اور پاخانے مین رکاوٹ نہین ھواکرتی
اب اس کا علاج غدی اعصابی ھضم دو حصہ اور اعصابی غدی ھضم ایک حصہ ملا کردن مین تین بار ھمراہ پانی دین
نسخہ غدی اعصابی ھضم ۔
سنڈھ تولہ
مرچ سیاہ تولہ
فلفل دراز تولہ
نوشادر ٹھیکری تولہ
پودینہ تولہ
گندھک آملہ سار4تولہ
ریوندخطائی 4تولہ
سوڈابائی کارب4تولہ
نمک خوردنی 8تولہ
ست پودینہ6رتی سب دوائین پیس کرسفوف بنا لین مقدار خوراک ماشہ تادوماشہ
اعصابی غدی ھضم۔۔۔
سجی کھاردوتولہ
سہاگہ بریان دوتولہ
الائچی کلان چارتولہ
پیسکرسفوف بنالین
ایک تادوماشہ ھمراہ پانی دین
گروپ مطب کامل محمودبھٹہ

Friday, June 21, 2019

گردون کا فیل ھوجانا-5 آخری قسط||kidney failure

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Causes and treatment of kidney failure
۔۔۔۔۔گردون کا فیل ھوجاناکیون اور کیسے۔۔۔آخری قسط نمبر5۔۔۔
آج آخری قسط مین نظریہ کے مطابق علاج لکھنے لگا ھون اب خود ھی دیکھ لین کیسے ایک ایک بات کو تقسیم کرکے علاج بتاتا ھون
پہلی بات۔۔نظریہ کے مطابق تمام جسمانی غیر طبعی علامات کسی مفردعضو مین بگاڑ سے پیدا ھوتی ھین اور علاج بھی اسی مفردعضو کا ھی ھونا چاھیے
اب اسی مضمون مین ایک بات ثابت کی ھے کہ اعصابی یعنی بلغمی تحریک مین پیشاب ختم ھوکر عضلاتی مین عدم پیدائش اور غدی مین رک کرگردےخراب ھواکرتے ھین اب اسی طرح ھمین بجائے علامتون کے بیمار مفردعضو کا پتہ چلا کر اسے درست کرنا چاھیے یاد رکھین دیگر طریقہ علاج بھی برے نہین ھین اور نہ ھی ادویات بری ھین بس استعمال کرنے والے کے اندر ھی اھلیت نہین ھوتی آپ دیگر طریقہ علاج کی ادویات ساتھ استعمال کرسکتے ھین بشرطیکہ آپ کو مکمل عبور حاصل ھو ان پہ ۔۔۔بلکہ نظریہ کی ادویات کے ساتھ بھی ملا کردیجاسکتی ھین لیکن ان دوسری ادویات کو آپ ایسے ھی بالمزاج سمجھتے ھون جیسے نظریہ کی ادویات سمجھ رھے ھین باقی ھر مرحلے پہ اپنی عقل اور اللہ کی نصرت پر بھروسہ کرناچاھیے اور ھر پہلو پہ نگاہ رکھنی چاھیے یہان مین ایک مثال دیتا ھون مثلا پیچش مین تقطیرالبول کی شکایت ھوگی تو آپ بجائے پیچش کا علاج کرنے کے تقطیرالبول کا علاج یعنی پیشاب آور ادویات دینا شروع کردین گے تو یہ علاج غلط ھے اب حقیقت مین زیادہ پیچش آنے کی وجہ سے بدن مین پانی کی کمی واقع ھوگئی تو علامت تقطیرالبول پیدا ھوئی اب علاج پیشاب آور ادویات دینا نہین ھے بلکہ پیچش کا علاج کرنا ضروری ھے تاکہ پیچش رکین اور پانی کی مقدار جسم مین بڑھے اور علامت تقطیرالبول بھی درست ھوجائے اسی طرح اگر مریض کے جسم مین پانی جمع ھوجائے تو اس کا علاج پیشاب بلکہ پاخانہ خارج کرنے والی گرم تر ادویات سے کرنا چاھیے یہ نہین کرنا چاھیے کہ آپ پیشاب پیدا کرنے والی ادویات دینا شروع کردین بلکہ پانی مشروبات اور قہوے کم کردینا چاھیے اسی طرح اگر پیٹ مین ریاح کے دباؤ سے اگر پیشاب کے قطرے خارج ھوجاتے ھین تو علاج ریاح کا کرنا چاھیے قطرون کا علاج کرنا کچھ فائدہ نہین جبکہ مین دیکھتا ھون آپ قطرون کے علاج مین جت جاتے ھین اسی لئے مین کہتا ھون طب پڑھین جب تک آپ کو طب کی فلاسفی کا علم نہین ھوگا آپ طبیب نہین بن سکتے خدارا طب کو پہلے مکمل سمجھین اور پڑھین ورنہ بےشک آپ نے سند بھی حاصل کررکھی ھے لیکن آپ طبیب نہین ھوسکتے
ایک بات اور سمجھ لین چند روز تک ایک اور پروگرام حکومت کی سطح سے شروع ھونے والا ھے جس مین آپ کا علاقائی ACساتھ ھوگا پولیس ساتھ ھوگی کچھ طبیب بھی اور ھیلتھ کیئر کا عملہ بھی ساتھ ھوگا جس مین عطائی تو ویسے ھی جیل یاترا مین ھونگے اب دوسرے مرحلہ مین سندیافتہ طبیب چیک ھونگے جواھل ھوۓ وہ رھین گے باقی بھی غائب ھوجائین گے جس مین آپکو یہ اطلاع بھی دے دون آن لائن ھر طبیب کو چیک کیاجائے گا بلکہ ھرایک کا ایڈریس حاصل کیا جاچکا ھے اب یہ لوگ واچ کیے جارھے ھین تمام اپریشن کی نگرانی خود وفاقی حکومت کرے گی خیر یہ ھمارا اسوقت موضوع نہین ھے اس بارے پوسٹ مین کمنٹس کرنے کی ضرورت بھی نہین ھے ھم اپنے موضوع پہ چلتے ھین
سب سے پہلے مین اعصابی عوارض پہ علاج لکھنے لگا ھون
اب اعصابی تحریک سے نظام بول کی علامات مین غدی عضلاتی شدید اور حب مقوی خاص جو بغیر سم الفار کے بنی ھو تریاق تبخیر اور قہوہ بہترین علاج ھے اس علاج سے عضلات متحرک اور مضبوط ھوکرپیشاب بننے لگتا ھے گرتا ھوا رک جاتا ھے مٹھاس ھضم ھونے لگتی ھے اور گردون کا بلڈ پریشر درست ھوجاتا ھے ارادی اور غیرارادی عضلات کی قوت ماسکہ نیز کنٹرول درست ھونے سے سلسل بول ۔ بول بستری ۔ اور جلدی پیشاب خارج ھوجانے جیسی علامات درست ھوجاتی ھین اور یہ مندرجہ ذیل دوا بھی بہت اعلی ھے
مرمکی ۔ حب المحلب ۔ کندر ۔ خولنجان ۔ خبث الحدید کشتہ ۔ جندبیدستر ۔ جفت بلوط۔ برابروزن لین اور عقرقرحا سب ادویات کا دسوان حصہ ڈال کرپیس کر نخودی گولیان بنا لین دن مین تین دفعہ اس قہوہ سے دین تیزپات٦ماشہ ۔ اجوائن ٣ماشہ ۔ رائی ٦ماشہ سب کو ابال کرجوشاندہ بنالین کپ جوشاندہ چینی حسب ذائقہ ڈال سکتے ھین
ھان یاد رھے بچون کا بستر پہ پیشاب کرنے کا بہترین علاج مرغ کی کلغی کو توے پہ ھلکا گھی لگا کربریان کرکے خشک کرکے پیس لین بقدر مناسب کھلائین بول فی الفراش کا بہترین علاج ھے
اب عضلاتی علامات کا علاج
عضلات مین تحلیل اور غددجگر کو متحرک کرکے لحمی مادون کو قابل ھضم اور قابل جذب بنا دین تاکہ گردون کا فعل درست اور امتلا نارمل ھونے سے زائد ازضرورت خارج بھی ھوتے رھین
اگر تحریک عضلاتی اعصابی ھے تو عضلاتی غدی ملین دین یا مسہل دین پھرعلاج غدی عضلاتی ملین تریاق معدہ دین اور آخر علاج مین غدی اعصابی مسہل دین یاد رکھین سوداوی مادون کو ھمیشہ بذریعہ پاخانہ ھی خارج کرنا چاھیے کبھی بھی بذریعہ پیشاب نکالنے کی کوشش نہ کرین ورنہ گردون اس کے ٹھوس مادے گردون مین بیٹھ جاتے ھین اور کچھ جوڑون مین بیٹھ جاتے ھین پھر سب کو پتہ ھے کہ کیا ھوتا ھے
لین جناب اب آپ کے خاص مدعا وعلاج پہ چلتے ھین یعنی گردون کا فیل ھوجانے کا علاج
ایک بات سب کو معلوم ھوگی کہ غدی تحریک مین نظام البول کی ابتدائی خرابیون مین غدی اعصابی سے اعصابی عضلاتی نسخہ جات تمام غدی عارضے ختم کردیتے ھین جیسے پیشاب کی سوزش مین غدی اعصابی ملین و شدید ومسہل پیشاب کی جلن اماس اور رکے ھوۓ صفرا کو خارج کرنے مین بے مثال ھین اکثر پتھریان اس علاج سے بھی خارج ھوجایا کرتی ھین دوستو اب ان کے نسخہ جات تو باربار لکھے جا چکے ھین گردون کا سکڑ جانا اور فیل ھوجانا بہت ھی مشکل علاج ھے جو کم سے کم کامیاب علاج ھے اس مین غدی عضلاتی ملین ساتھ تریاق گردہ امروسیاہ معجون ۔۔۔دبیدالورد معجون دینا چاھیے بھوک نہ ھونے کی صورت مین قے ابکائیان آنے پہ جوارش تمرھندی دین اب بعض اوقات ساتھ اعصابی دوائین جن مین مغز تخم خربوزہ مغز تخم خیار ۔ مغز کدو ۔ ھرایک د س گرام گوند کیکر ۔ دم الاخوائن ۔ کندر ھرایک تیس گرام کرفس پانچ گرام پیس کر نخودی گولیان بنا لین دو دوگولی ھمراہ پانی یا مناسب شربت دین اس دوا سے عضلاتی غدی غدی عضلاتی اور غدی اعصابی سب علامات ٹھیک ھوجاتی ھین اب ضروری نسخہ جات
امروسیاہ ۔۔۔ قسط تلخ ۔ فلفل سیاہ ۔ فلفل دراز ۔ ھر ایک بیس گرام تخم گاجر ۔ عود بلسان ۔ تج ۔ کالی زیری ۔ تخم کرفس ۔ ھر ایک چالیس گرام ۔ بچھ ۔ زعفران ھرایک ساٹھ گرام ۔ مرمکی سو گرام ۔ حب الغار سو عدد سب دوائین کوٹ کر تین گنا شہد ملا کر معجون بنا لین
معجون دبیدالورد ۔۔۔سنبل طیب ۔ مصطگی رومی ۔ زعفران ۔ طباشیر ۔ دارچینی ۔ اذخرمکی ۔ اسارون ۔ قسط شیرین ۔۔ غافث ۔ تخم کثوث ۔ مجیٹھ ۔ لک ۔ تخم کاسنی ۔ تخم کرفس ۔ زراوند طویل ۔ حب بلسان ۔ عود غرقی ۔ قرنفل ۔ دانہ الائچی خورد ۔ ھرایک دس گرام گل سرخ ان سب دواؤن کے برابروزن پیس کر تین گنا شہد ملا کر معجون بنا لین
اب امروسیاہ چھ گرام اور دبیدالورد چھ گرام ملا کر ھمراہ سوگرام عرق بادیان صبح دوپہر شام دین
یہ معجونات خاص کر جگر وگردون کے سدے کھولنے ان کی ساخت درست کرنے استسقاء مین مفید ھے خاص کر نیفرونز مین مادون کے اجتماع اور ان کی ساختی خرابی مین مفید ھے اس کے استعمال سے گردون کے ریاحی مادے اور ریاح کا دباؤ فورا کم ھوتا ھے ساتھ ساتھ یہ دوا بھی دین ھلدی سوگرام آملہ خشک صاف شدہ سوگرام چینی دوسوگرام پیس کر چمچ چمچ دن مین تین بار دین اس دوا سے بلڈ یوریا اور کریاٹی نین کم ھوتا ھے باقی سوزاکی کیفیت اور پس سیل مین بہت لاثانی دوا ھے اس دوا پہ بہت سے دیگر بھی میرے تجربات ھین جن کے بارے مین پھر کبھی آگاہ کرونگا محمود بھٹہ اور گروپ مطب کامل کی تحقیقات مین اس دوا کو بھی اھمیت ھے انشااللہ تفصیل سے پھر آگاھی ضرور دونگااب آخری بات کرتے ھین ایک اصول ھمیشہ یاد رکھین نیفرون کی خرابی سے پیدا شدہ کڈنی فیلیئر اور یوریمیا مین اس بات کا خاص خیال رکھین کہ گردون مین خون کا دباؤ اور حرارت قائم رکھین تاکہ عضلاتی دباؤ اور حرارت سے گردے مین موجود مادہ پگھلےاور خارج بھی ھو اور ساتھ دیگر علامات جیسے بلڈ پریشر ھے ان سب کو کنٹرول بھی کرین مریض کو روزانہ جو کا دلیا مٹھاس کی جگہ شہد ڈال کردین یاد رھے پانچ چھ دفعہ گردے واش ھونے پہ علاج تقریبا ناممکن ھوجاتا ھے باقی بھید اللہ بہترجانتے ھین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, June 20, 2019

گردے فیل ھوجانا-4||kidney dailure

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Causes and treatment of kidney failure
۔۔۔۔۔گردے فیل ھوجاناکیون اورکیسے؟۔۔۔
قسط4۔۔۔۔
آج ھم بات علاج سے شروع کرین گے باقی جتنی ضروری تھی مین نے تشریح کردی جو آپ کی سمجھ مین آسکتی تھی باقی اس مرض پہ جتنی تشریحات ھین وہ آپ کی سمجھ مین نہین آسکتی علاج پہلے ایلوپیتھی طریقہ کیا ھے اب اس مین جو پہلا مرحلہ آتا ھے وہ ھے گردون کو واش کرنا یعنی ڈایا لے سس Dia Ly Sis یہ ایک ایسا طریقہ ھے جب گردے کام کرنا چھوڑ دین تو ضرورت کے مطابق خون کو صاف کردیا جاتا ھے اب یہ ضرورت کب پڑتی ھے جب خون مین بن 100ملی گرام یا کریاٹی نین 10ملی گرام سے بڑھ جاۓ تو اس کی ضرورت پڑتی ھے یاد رھے ڈایا لے سس دواقسام کے ھین ایک کو ھیموڈایالے سس اور دوسرے کو پیری ٹونیل ڈایالےسس کہتے ھین اول الذکر مین مشین کا تعلق عموما بازو مین خون کے ساتھ جوڑاجاتاھے اور دوسری قسم مین براہ راست پیٹ مین ٹیوب داخل کرکے ڈایالےسس کیاجاتاھے جوکہ گھر پربھی ھوسکتاھے
اس سے اگلا مرحلہ جب ادویات اور ڈایالےسس بھی کام نہین آتا پھر گردہ تبدیلی کا مرحلہ شروع ھوجاتا ھے اس کےلئے مریض کو ایک صحت مند گردہ جو کہ ایک زندہ انسان سے دوسرے انسان مین ناکارہ گردہ کی جگہ لگادیاجاتاھے۔ اس کے لئے بلڈ گروپ مین ھر طرح ملنا ضروری ھے اور گردون کی ٹشوز کا بھی میچ کرنا ضروری ھے گردہ لگانے کے بعد ساری زندگی پھر بھی ادویات کا سہارا چاھیے ھوتا ھے یہ ھے ایلوپیتھی طریقہ علاج
اب آتے ھین طب کی طرف تو طب قدیم مین جوادویات اس سلسلہ مین موجود ھین
پہلی بات اگر یہ بات کنفرم ھوجاتی ھے کہ گردے واقعی سکڑ چکے ھین اپنے حجم وساخت سائز مین کم ھوگئے ھین تو جوارش جالینوس معجون دبیدالورد ۔ جوارش قرطم۔ دوالکرکم ۔سے فائدہ ھوگا اگر گردے صفرا کی وجہ سے Shutھوگئے ھین تو یہ ایک بہت مشکل مرحلہ ھے اس مین صفرا کا گردون کی راہ اخراج رک جاتا ھے ھاتھ پاؤن پہ اماس آجاتا ھے غددجاذبہ کے متورم ھوجانے سے دل جگر تلی سب پھیل چکے ھوتے ھین اس کے علاج کےلئے معجون دبیدالورد ۔امروسیاہ ۔ شربت دینار ۔ پہلے سٹیج پہ بہت فائدہ مند ھے اگر مرض دوسرے سٹیج مین داخل ھوچکی ھے تو جوارش زرعونی ۔ بنادق البزور ۔ امروسیاہ ۔ اداری ۔ شربت کثوث ۔ شربت دینار ۔ زیرہ سفید گلاب سونف کے عرق کے ھمراہ مکئی کے بالون کا جوشاندہ ۔امربیل کاپانی اور پسینہ لانے والی ادویات اور غددناقلہ کومتحرک کرنے والی ادویات دین نوشادر جوکھار سرماھی ریوندخطائی پوست بندق برابروزن سفوف کرکے ماشہ ماشہ دین بہت فائدہ مند رھے گا یہ تھا یونانی طریقہ علاج اور تمام ادویات کے نسخہ جات اس لئے نہین لکھے کہ مرکبات کی کتب مین موجود ھین اور ھان ایک بات یاد رکھین کہ کسی بھی دواخانہ کا بنا ھوا کوئی بھی مرکب نہ لین بلکہ خود تیار کرین مین اس مین سے صرف ایک دوا کی ھی وضاحت کیے دیتا ھون مثلا آپ کو ھردواخانہ کی معجون دبیدالورد مل جاتی ھے اور جو قیمت ھے وہ بھی آپ کے علم مین ھے یہ بیس دواؤن کا مرکب ھے جس مین انیس دوائین برابروزن ھین اگر آپ تولہ تولہ بھی لیتے ھین تو انیس تولے دواؤن کے برابر آخری دوا گل سرخ انیس تولہ اس مین ڈالنی ھوتی ھے یہ دیسی گلاب کے پھول کم سے کم ھونا ضروری ھین ورنہ حقیقت مین تو زوار ڈالنے چاھین اب آپ زوار اتنے مہیا نہین کرسکتے تو کم سے کم پھول تو اصل ھونے چاھیے باقی اس مین زعفران ڈالاجاتا ھے جو کوئی بھی دواخانہ نہین ڈالے گا باوجود اس کے کوئی مہنگا بھی نہین ھے اب اس مین ایک دوا عود غرقی ڈالی جاتی ھے دوا تو عود کی لکڑی ھے لیکن اس مین خوبی یہ ھونی چاھیے کہ جیسے ھی آپ پانی مین ڈالین تو یہ لکڑی پانی کی تہہ مین بیٹھ جاۓ یہ خوبی ھے اسکی ۔۔۔باقی ھرلکڑی پانی مین تیرتی ھے یہ ڈوب جاتی ھے اب جو بازار مین دستیاب ھے یہ سیاہ رنگ کی بالکل ھوبہو عود کی طرح کی ھی لکڑی دستیاب ھے اور مزے کی بات ھے پانی مین ڈوب بھی جاتی ھے یہ بیس تیس روپے چھٹانک مل جائے گی لیکن خالص عود غرقی 2200کا تولہ ملے گا اب سب دوائین پیس کر تین گنا شہد ڈالنا ھے چینی یا گلوکوز کسی صورت قوام نہ کرین اب خود اندازہ لگا لینا جو بازار مین دستیاب معجون دبیدالورد ھے وہ کہان تک درست ھے باقی ادویات تو بہت ھی مہنگی تیار ھوتی ھین مین مبتدی حکماء سے کہون گا کہ کم سے کم اپنے استاد سے مفردات کی درست پہچان لازما کیا کرین مین ایک دفعہ فیصل آباد حکیم شاھد سیفی صاحب کے پاس گیا ھواتھاان کےپاس ایک بندہ فارم کی تیار شدہ خالص شہد بیچنے آگیا توانہون نے لینے سےانکار کردیا اسے بتایا ادویات مین وہ افادیت نہین رھتی جو اصل شہد سے ھوتی ھے سیفی صاحب کی عزت میری نگاھون مین اور بڑھ گئی ایک طبیب کو ایسا ھی ھونا چاھیے دوستو کوشش کیا کرین کہ دوا خود تیار کیا کرین اگر طبیب نہین ھین توکسی طبیب کے پاس بیٹھ کربنالیاکرین باقی طب جدید کا طریقہ علاج اگلی قسط مین وہ ذراتفصیل طلب ھے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Tuesday, June 18, 2019

گردے فیل ھوجانا -3||kidney failure

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Causes of kidney failure
۔۔۔۔۔۔گردے فیل ھوجانا کیون اور کیسے؟۔۔۔۔قسط3۔۔
کل کی پوسٹ مین بات علامات پہ ختم کی تھی کہ بدن مین کونسی علامات پیدا ھوتی ھین جن سے پتہ چل سکے کہ گردے فیل ھورھے ھین تو ابتدا مین مندرجہ ذیل علامات ظاھر ھوتی ھین
پیشاب بہت کم یا بننا ھی بند ھوجاتا ھے
بن (یوریا )۔۔۔کریاٹی نین ۔۔پوٹاشیم ۔۔۔فاسفورس خون مین بڑھ جاتے ھین
کیلشیم اور البیومن کم ھوجاتی ھین
تھکن اور کمزوری اور پٹھون کا کھنچاؤ۔۔ متلی ۔ قے ۔ یاداشت کی خرابی ۔ وھم ۔ غشی ۔ بے ھوشی ۔ وغیرہ کی شکایات پیدا ھوتی ھین
پوٹاشیم بڑھنے سے دل بند ھوسکتا ھے بعض اوقات بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے
یہ تھی ابتدا مین علامات
اب ان کا لیبارٹری ٹیسٹ باربار کیاجاتا ھے اور ان مقدارون کو نارمل رکھنے کی کوشش کی جاتی ھے اور اس بات کا بھی خیال رکھا جاتا ھے کہ جسم مین پانی کی مقدار نہ بڑھنے پاۓ وہ اس لئے کہ پیشاب تو خارج ھو نہین رھا ھوتا ۔۔۔اب پیشاب خارج نہ ھونے کی وجہ سے پانی دل اور پھیپھڑوں مین اکٹھا ھوکر موت واقع ھوجایا کرتی ھے اب اس وجہ سے مریض کو پہلی احتیاط یہ کرائی جاتی ھے کہ جتنا پیشاب آرھا ھے اتنا ھی پانی پلایا جاتا ھے اور خون مین تیزابیت کو کنٹرول کرنے کے لئے سوڈابائی کارب دیاجاتا ھے لیکن اس سوڈابائی کارب کے استعمال سے جسم مین کیلشیم کی مقدار کم ھوجایا کرتی ھے اس وجہ سے تشنج کے پڑنے شروع ھوجاتے ھین یعنی ایک مصیبت سے چھٹکارا حاصل کرتے کرتے دوسری مصیبت مین مریض مبتلا ھوجایاکرتا ھے اور ضرورت کے مطابق پیشاب خارج کرنے کے لئے پیشاب آور ادویات جیسے لاسکس یا فرسامائیڈ دی جاتی ھین اور حکماء حضرات قلمی شورہ دے دیا کرتے ھین لیکن یہ سب غلط اصول ھین کیسے غلط ھے اب اس بات کو سمجھ لین دراصل گردے پیشاب بنا ھی نہین پاتے جب پیشاب بن ھی نہین رھا تو پیشاب آور دوا کا فائدہ کیا ؟ جبکہ معالج یہ سمجھتے ھین کہ گردے پیشاب خارج نہین کررھے ۔ یاد رکھین پیشاب بنانا الگ چیز ھے پیشاب خارج کرنا الگ فعل ھے اس بات کو مین پہلے بھی سمجھا چکا ھون اور کونسا نظام پیشاب بناتا ھے اور کونسا نظام پیشاب خارج کرتا ھے اس تقسیم کو ھمیشہ ذھن مین رکھنا ھے اب ایک ڈاکٹر پیشاب آور دوا لاسکس کیون استعمال کرتا ھے تو وہ بدن مین پانی کی مقدار کم کرنے کےلئے اسے استعمال کرتا ھے اب ایلومین کوئی ایسی دوا یا نظام نہین ھے جس سے اس نظام کو متحرک کیا جاسکے جس سے پیشاب بن سکے اور پھر خارج ھوسکے الحمداللہ طب مین ایسی ادویات موجود ھین جو ان نظامون کو باآسانی متحرک کرسکتی ھین اب اس بات کو بھی ذھن مین رکھین کہ شروع مرض مین تو گردے پیشاب بناتے ھی نہین لیکن بعد از مرض مکمل پیدا ھونے کے بعد پیشاب بہت زیادہ بنتا ھے لیکن وہ گاڑھا نہین ھوتا جیسے پیشاب کا قوام ھونا چاھیے بلکہ پتلا ھوتا ھے یعنی اس مرحلہ مین پوٹاشیم کی کمی واقع ھوچکی ھوتی ھے چنانچہ الیکٹرولائٹس کو حداعتدال پہ رکھنے کے لئے باربار چیک کیا جاتا ھے
اب مرض پرانی ھونے کی صورت مین کیا ھوتا ھے اب اس بات کو بھی سمجھ لین
گردون کے فیل ھوجانے کی علامات کئی ھفتے یا کچھ ماہ گزرنے کے بعد ظاھر ھوا کرتی ھین سچ یہ ھے کہ ھماری قوم اپنی فطری لا پرواھی کی وجہ سے چھوٹی چھوٹی علامات مرض پہ توجہ ھی نہین دیتی جیسے بدن مین مسلسل تھکاوٹ بڑھ رھی ھے یا اعصاب کمزور محسوس ھورھے ھین اب ان کا علاج عموما گھریلو طور پہ بندہ خود ھی کرتا رھتا ھے ڈاکٹر یا حکیم کے پاس جانے کی ضرورت محسوس ھی نہین کرتا بلکہ عموما مریض قریب المرگ ھونے کی صورت مین معالج کے پاس لایا جاتا ھے اب بالکل اسی طرح گردون فیل ھونے کی صورت مین بندہ لاپرواھی کا شکار ھوتا ھے اور مرض کی تشخيص آخر دم مین ھوتی ھے اب تک مندرجہ ذیل علامتین ظاھر ھوچکی ھوتی ھین
مریض تھکاوٹ کمزوری ۔ جلد پہ خارش ۔ متلی ۔ یا قے ۔ ھچکیان ۔ یاداشت کی خرابی ۔ اینیمیا ۔ ھڈیون کی کمزوری ۔ دل ودماغ مین پانی اکٹھا ھونا ۔ نظام انہظام مین باربار جریان خون ھونا ۔ بلڈپریشر کا بڑھ جانا ۔ اب اس نوبت مین پروٹینی خوراک بند نمک بند پانی کی مقدار کم کرنا مجبوری بن جاتی ھے
اور خون مین اتنے زھریلے مواد اکھٹے ھوچکے ھوتے ھین کہ ڈاکٹر کے پاس اب سواۓ گردے واش یعنی ڈایالے سس کرنے کے سوا کوئی چارہ نہین ھوتا یہ شروع مین تو مہینہ مین ایک بار ھوتا ھے پھر ماہ مین دوبار پہ نوبت آجاتی ھے پھر ھفتہ وار بلکہ ھر تیسرے روز پہ بات آجاتی ھے اور گردہ تبدیلی کے بغیر کوئی چارہ نہین ھوتا یاد رھے گردہ تبدیلی کے بعد بھی دوائین جاری رھتی ھین وگرنہ یہی مواد دوبارہ بڑھ کر نوبت دوبارہ گردہ تبدیلی پہ آجاتی ھے اور یہ نوبت ننانوے فیصد آھی جاتی ھے اسکی مثال مین یون بھی دے سکتا ھون کہ میرے ایک دوست ڈاکٹر جو منڈی بہاوالدین ڈسٹرک ھیڈ کواٹر ھسپتال کےانچارج بھی رھے خود اس مرض کا شکار ھوۓ اور تین دفعہ گردہ تبدیل ھوا چوتھی بار بار بھی نوبت آگئی لیکن اس سے پہلے ھی وفات پاگئے میرا اور ڈاکٹر صاحب کا بچپن سے آخردم تک وقت ایک ساتھ گزرا بس ان کی زندہ دلی اور یادین باقی رہ گئی ھین آج دس سال سے زیادہ عرصہ ھوگیا ھے یہی تحریک گردے کی تحقیق کا سبب بنی اللہ تعالی سب کو اس مرض سے بچاۓ جو مبتلا ھین انہین صحت عطافرمائے آمین باقی مضمون کل

Monday, June 17, 2019

گردون کا فیل ھوجانا-2||kidney failure

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Causes of kidney failure
۔۔۔۔۔۔گردون کا فیل ھوجاناکیون اورکیسے؟۔۔۔۔قسط2۔۔
دوستو پوسٹ شروع کرنے سے پہلے ایک بات سے آگاہ کرنا ضروری سمجھتا ھون چند دن پہلے جلال آباد افغانستان سے محترم حکیم فضل محمد صاحب ملاقات کےلئے تشریف لاۓ فضل محمد صاحب انتہائی سلجھے ھوۓ اور فن طب پہ مکمل عبور رکھنے والے سند یافتہ حکیم ھین لیکن علمی پیاس انسان کو دور دراز کے سفر پہ مجبور کردیتی ھے اور بندے کی سب تھکان اسوقت دور ھوجاتی ھے جب سوالات کے جواب مل جائین الحمداللہ حکیم فضل محمد صاحب مطمئن مسرور پرسکون بھی ھوۓ اور باقاعدہ اپنی شاگردگی اختیار کرنے کا بھی اظہار کیا جس کی سفارش محترم الطاف اعوان صاحب نے کی جو افغانستان مین پاکستان کے سفارتخانہ کے سینئر آفیسر ھین دونون ھی بزرگ ھستیان ھین یہ مضمون ان صاحبان کی خواھش پہ لکھا جارھا ھے اور آپ سب دوستو کی محبت اوراخلاص پہ لکھا جارھا ھے اب کل کی پوسٹ پہ ایک خاص کثرت سے یہ کمنٹس تھے کہ تفصیل لازما لکھی جاۓ اور کچھ نے یہ بھی لکھا تھا کہ ایلوپیتھی کی بھی راۓ لکھی جاۓ تو آئیے آج پہلے ایلوپیتھی سے بات شروع کرتے ھین کل کے مضمون مین نظریہ مفرداعضاء کی باریک بینیاں لکھی تھی
ACUTE RENAL FAILURE
گردے فیل ھونے کا مطلب گردون کاکام بند کرکے سمیت بول یعنی زھر بول جیسی مرض کا پیدا کردینا ھے ایلوپیتھک مین گردے فیل ھونے کی بھی دو اقسام بیان کی جاتی ھین ایک قسمACUTEھے اور دوسری کو CHRONIC کہتے ھین یعنی حاد اور مزمن
حاد مین گردے یکدم یا آھستہ آھستہ بند ھوسکتے ھین
اب ان کی وجوھات مین چند نقاط
پہلا نقطہ۔۔۔ایکیوٹ گلامرولونیفرائیٹس یعنی نیفرونز کے پہلے حصہ کی سوزش (نوٹ ) نیفرون پہ تفصیلی مضامین سابقہ مضامین لکھ چکا ھون ۔۔۔بلڈ پریشر کا کم ھوکر یا بلڈ پریشر کا بہت زیادہ ھوکر گردون پہ اثر انداز ھونا ۔۔۔۔
اس پہ میرا تجزیہ یہ ھے کہ بلڈ پریشر کم ھونے سے ایسی مرض آتی ھے یعنی پانی کی انتہائی کمی ھونے سے شدید گرم موسم مین شدت سے پسینہ آنے سے ھیضہ ھونے سے یا دیگر ایسی امراض جس سے بدن مین پانی کم ھوجائے یہ چیز گردون پہ اثرانداز ھوتی ھے اور سوزش پیدا کرتی ھے اب بدن مین زھریلے مادے بڑھتے ھین جس مین خاص کر بلڈ یوریا اور کریاٹی نین ھوتا ھے اب ان سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے جو پہلے بلڈ پریشر کم ھونے کی حالت مین سوزش نیفرون مین ھوئی تھی اب بڑھ جانے کی حالت مین تباہ کن صورت حال پیدا ھوجایا کرتی ھے امید ھے بات کی سمجھ بھی آئی ھوگی اور آپ میری بات سے اتفاق بھی کرین گے اب دوسری علامت انفیکشن جو کسی بھی دوا یا زھر کااثر یا ردعمل ھوسکتا ھے یا کوئی ایسی چوٹ لگ جاۓ ۔۔اب ان مین انفیکشن تو راستہ مین پڑی ملتی ھے انفیکشن کے لئے بےشمار ذرائع موجود ھین جن مین سٹیرائڈ اینٹی بائیوٹک زھریلا پانی ویاگرا کا استعمال بازار مین دستیاب تیزابی کھانے جن مین تکہ اور اس کی تمام ورائیٹی بچون کے لئے پاپڑ نمکین چٹ پٹی دالین جو پیکنگ مین دستیاب ھین اور بچے کھاتے ھین چورن وغیرہ ان سے بچون تک کے جگر اور گردے انتڑیان تباہ ھورھی ھین دوکان دار قیمت لے کر بچون کو موت تقسیم کررھے ھین بلکہ والدین خود خوشی خوشی ایسی اشیاء لے کردیتے ھین دوستو اپنے اپنے علاقہ مین خود اخلاقی طور پر دوکان دارون کو سمجھائین کہ ایسی اشیاء مارکیٹ سے خرید کرھی نہ لائین یہ جہاد ھوگا ان دوکان دارون کے اپنے بچے بھی یہی کچھ کھاتے ھین ھان ٹافیان لے دین یہ کم سے کم اتنا نقصان نہین کرتی فروٹ لے کردےدیا کرین کوئی بھی سستا فروٹ لے لیا کرین خیر اس پہ الگ سے کبھی تفصیلی مضمون لکھین گے باقی بات تھی حادثاتی طور پر گردے کے مقام پہ ایسی چوٹ کا لگ جانا جس سے گردہ خراب ھوجائے
اب ھوتا کیا ھے؟
پہلے تو گردے درست ھوتے ھین لیکن اگر پیشاب بند ھوجائے تو یہ واپس گردون پہ دباؤ ڈالتا ھے اور گردے بذات خود پیشاب مین ڈوب کر بڑے ھوکر خراب ھوجاتے ھین HYDRONEPHROSIS.نظام بول کا کینسر ۔۔ورم ۔۔پتھری ۔ خون کے لوتھڑے کا پھنس جانا۔ یا پھر پراسٹیٹ گلینڈ کے بڑھنے سے دونون یوریٹرز پیشاب کی نالی یا مثانے کے منہ مین رکاوٹ آجاتی ھے یاد رھےایکیوٹ رینل فیلئیر کی وجوھات کو تین حصون مین تقسیم کیاجاتاھے
گردون مین خرابی آنےسےپہلےکےحالات۔۔۔اس مین گردون مین خون کاپریشر شاک۔دل بند ھوجانےیاکسی اوروجہ سے کم ھوجاتاھے
دوسری وجہ بذات خود گردون مین ھوتی ھےوہ تمام بیماریان جو گردون کو متاثر کرتی ھین مختلف ادویات کا استعمال یا چوٹ وغیرہ ھان یاد رھے بروفین ایک ایسی دوا ھے جسے ھم بخار اوردردکےلئےاستعمال عام کرتےھین یہ بھی بہت تیزی سےگردون کوتباہ کرتی ھے
تیسری قسم ۔۔گردے ٹھیک ھوتے ھین لیکن پیشاب مین رکاوٹ آنے سےخراب ھوتےھین
آئیےاب علامات پہ غور کرتےھین کل کےکمنٹس مین ایک سوال یہ بھی تھاکہ ھمین کیسےپتا چلےکہ ھماراگردہ خراب ھوچکاھے بقیہ مضمون کل

Sunday, June 16, 2019

گردون کا فیل ھوجانا||Kidney failure

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Kidney failure
۔۔۔۔۔۔۔گردون کا فیل ھوجانا کیون اور کیسے؟۔۔۔۔۔۔۔
آجکل کیا بلکہ کچھ عرصہ سے یہ مرض بہت ھی عام ھوچکا ھے اور کچھ نہین تو دیگر گردون کے امراض بھی بہت زیادہ پاۓ جارھے ھین اس کے اسباب مین سے ناقص خوراک سوزشی ادویہ خاص کر مرد حضرات کا کثرت سے ویاگرا ٹائپ ادویہ کا استعمال بلکہ جہان تک مین بات سمجھا ھون حکماء حضرات بھی معجونات یا سفوف مین ویاگرا پوڈر شامل کرکے کھلانے مین مصروف عمل ھین مین اور تو کسی کو کچھ نہین کہتا بس یہ سمجھ لین جب روز محشر ھو گا تو آپ کا کڑا امتحان ھو گا اور آپ امتحان سے کیسے گزرین گے بس اس بات کو سوچ لین اگر ھمت ھے تو ضرور کھلائین اللہ تعالی سب کچھ دیکھ رھا ھے آلودہ ماحول زھریلا پانی بھی پینے سے یہ مرض بہت پھیلا کیمیائی کھادین بھی حصہ دار ھین اور ایسے تمام ڈاکٹر بھی اس مین خاص طور پہ شامل ھین جو مریضون کو بغیر سوچے سمجھے بے دریغ اینٹی بائیوٹک اور سٹیرائڈ کھلا رھے ھین ان کا سب سے بڑا حصہ ھے ان سب ادویات سے قوت مدافعت بہت ھی کم ھوجاتی ھے جب قوت مدافعت کم ھوجائے گردے تو رھے ایک طرف باقی امراض کے لئے بھی طبیعت دفاع کرنے سے قاصر ھوجاتی ھے اب خاص طور پہ مرض عموما لاعلاج ھوتے جارھے ھین معمولی امراض موت کے منہ مین لےجارھے ھین کچھ دخل درست تشخیص نہ ھونے سے غلط علاج اور اس علاج کے سائڈ افیکٹ بھی شامل ھین خیر یہ لمبی بحث ھے ھمارا مضمون گردون کے فیل ھوجانے پہ ھے مین مرض کی تشریح توضیع کرنے سے پہلے ایک اصول آپ کو یاددلانا چاھتا ھون مضمون کے آخر تک اس بات کو ذھن مین رکھین بلکہ ساری عمر کے لئے اس بات کو ذھن نشین کر لین
عضلات پیشاب پیدا کرتے ھین
غدد پیشاب کی صفائی کرتے ھین
اعصاب پیشاب کو خارج کرتے ھین
اب جب عضلات کی تحریک کا بگاڑ پیدا ھوتا ھے تو پہلے گردے عضوی طور پہ سکڑجاتے ھین دوسرےنمبر پہ ان مین غدی تسکین شامل ھوجاتی ھے تو گردون کا فعل بھی متاثر ھوتا ھے
یہ گردون کا فعلی اور عضوی نقص ھے اس طرح خون مین عضلاتی مواد کی کثرت ھوجاتی ھے فعلی سستی کے سبب گردے غیر منہضم مواد کو صاف نہین کرپاتے ان مادون کی موجودگی سے جملہ اعضاء کا فعلی بگاڑ شروع ھوجاتا ھے اور پھر نتیجہ لازما خطرناک نکلتا ھے
اب ایک دوسری صورت بھی ھے اسے بھی سمجھ لین؟
غدی عضلاتی تحریک مین گردون کی غدی ساختین سوزش ناک ھوجاتی ھین وریدون کے دھانے بند ھوجاتے ھین جس سے خون کی کدورتین صاف نہین ھوپاتی اور ساتھ ھی اعصابی تسکین ھوجاتی ھے تو اخراج بول مین بھی کمی آجاتی ھے اب پیشاب کا کچھ حصہ اپنے گندے اور فاسد اجزاء سمیت خون مین جاملتا ھے جس کی وجہ سے اس مین زھریلے اثرات پیدا ھوتے جاتے ھین یوریا۔ کریاٹی نین ۔ کلورائیڈ ۔ فاسفیٹس ۔ کیلشیم ۔ سوڈیم ۔ پوٹاشیم ۔ یورک ایسڈ ۔ وغیرہ دیگر جملہ نمکیات وفضلات بجائے باھر پیشاب کے ذریعے خارج ھون خون مین جا شامل ھوتے ھین اب یہ خون کے ساتھ شامل ھوکر بدن کی ھرساخت کو خراب کرنا شروع کردیتے ھین عضوی طور پر بھی اور فعلی طور پر بھی۔۔۔
اب اصول علاج تو یہی ھے کہ عضلاتی کو غدی مین اور غدی کو اعصابی مین بدل دینا چاھیے لیکن گردون کا بگاڑ ایک ایسا روگ ھے جو اتنی آسانی سے اور یون عام علاج سے نہین جایا کرتا لیکن علاج لکھنے سے پہلے مین ذرا مضمون وسیع کرتا ھون تاکہ پتہ چلے کہ طب اس بارے مین کیا کہتی ھے اور ایلوپیتھی اس پہ کیا کرتی ھے کیا خیال ھے آپ کا ؟
اگر آپ صرف علاج سمجھنا چاھتے ھین تب بھی بتائین اگلی قسط مین صرف علاج لکھ دیا جاۓ گا مرض تو سمجھا ھی دی ھے اگر بات مکمل سمجھنی ھے تو مذید ایک دوقسطین لکھنی پڑین گی خیر بات اگلی قسط پہ چھوڑتے ھین اس وقت تک محمودبھٹہ کواجازت دین اللہ حافظ

Wednesday, June 12, 2019

تشخیص امراض وعلامات-100

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط100۔۔۔
پچھلی قسط مین بات ابھی بلڈ پریشر اور شوگر پہ ھی جاری تھی آج اس پہ آخری دلائل دے رھا ھون بات سمجھ آگئی تو میری محنت کا صلہ مل گیا اور اگر سمجھ نہین آئین تو سواۓ افسوس کے مین کچھ نہین کرسکتا شاید میرے لکھنے اور سمجھانے مین کوئی کوتاھی یا کمی رہ گئی ھو چلین آج آخری دلائل بھی سمجھ لین
دراصل اعصابی شوگر چونکہ لبلبے کے جزائر لنگز ہانز مین موجود بیٹا سیلز BETA CELLS CELLSکا جسمی نقص اور فعلی بطلان ھے لہذا اس کا علاج انتہائی مشکل بلکہ بعض اوقات یا بعض کیسون مین بالکل ناممکن ھوتا ھے وہ اس لئے کہ انسولین تو بالکل پیدا ھی نہین ھوتی اگر انسولین پیدا ھوبھی تو اتنی ناقص ھوتی ھے جس سے کیمیائی عمل پورا ھی نہین ھوتا یا پھر انتہائی قلیل جو تعاملات کےلئے ناکافی ھوتی ھے
عضلاتی تحریک مین انسولین پیدا ھوتی ھے لیکن غدد مین تسکین کے سبب گلوکوز مین تبدیل نہین ھوپاتی اس لئے وہ بجائے بدن کا حصہ بنے ایسے ھی پڑی رھتی ھے اور مجاری سے خارج بھی ھوتی ھے اس کا اگر سوچ سمجھ سے علاج کرین گے تو قابل علاج ھے
غدی تحریک مین انسولین پر جو کیمیائی عمل ھونا ھوتا ھے وہ ھو ھی نہین پاتا جس سے وہ عضلات مین BURNنہین ھوسکتی یعنی گلوکوجن سے گلوکوز مین تبدیل نہین ھوپاتی نتیجتا خون مین غیر منہضم شدہ مواد کی شکل مین بڑھ جاتی ھے اور مجاری سے خارج بھی ھوجاتی ھے
یہ سارے غیر طبعی اعمال ھین ان مین جہان بھی سکیڑ ھوگا بلڈ پریشر بھی بڑھ جاۓ گایاد رکھین یہ سکیڑ خواہ شریانون مین ھو یا وریدون مین ھو
آنتون کی غددجاذبہ مین ھو یا گردون کی غددناقلہ مین ھو مرض مرکب شکل اختیار کرلیتا ھے اس لئے ھمیشہ اس کی نوعیت اور مقامی رعایت کے مطابق اس کا علاج کرین اب اس صورت مین اگر علاج بھی مرکب کیا جاۓ تو کوئی حرج نہین ھے
مجھے امید ھے ان ھی دلائل کے ساتھ آپ بلڈ پریشر اور شوگر دونون کو سمجھ گئے ھونگے اگر اب بھی بات سمجھ نہین آئی توآپ حکمت نہ کرین آپکے لئے یہی بہتر رھے گا اور مجھے امید ھے اب وہ لوگ جو دن رات صرف نسخون کے پیچھے ھی بھاگ رھے ھوتے ھین وہ میری چند باتین پلے باندھ لین اگر نسخون کے پیچھے ھی دوڑ لگانی ھے تو کبھی بھی زندگی مین آپ کامیاب معالج نہین بن سکتے آپ اپنا وقت برباد کررھے ھین اور ناکامیان ھمیشہ آپ کا منہ چڑھاتی رھین گی اگر کامیاب معالج بننا ھے تو طب اور طب کے اصولون کو سمجھین
ایک اور سوال کا جواب بھی یہان ھی لکھے دیتا ھون سوال کچھ یون تھا کہ پروٹین اور البیومن مین کیا فرق ھوتا ھے یہ پیشاب مین خارج ھوتی ھین اور آجکل بہت بڑا مسئلہ ھے
خیر پروٹین اور البیومن پہ وسیع بحث تو میری سابقہ قسطون مین آچکی ھے یہان صرف فرق واضح کرنا مراد ھے پہلے بات پروٹین پہ کرلیتے ھین
پروٹین۔۔۔وہ اغذیہ ملحمہ ھے جو تغذیہ بدن کےلئے استعمال ھونے والے مواد مین موجود ھوتا ھے اور یہ بدن کے ایندھن کے طور پر استعمال ھوکر پرورش کرتا ھے یہ مواد کیمیائی اور جوھری طور پر تیزابی اثرات کا حامل ھوتاھے ھر چیز پروٹین ھے
البیومن ۔۔۔۔۔نباتات اور حیوانات کی ساخت مین پایاجانے والا یہ مادہ انسانی خون مین موجود رہ کر اعضاء کی کیمیائی ضرورت بنتا ھے اور کیمیائی اثرات کے لحاظ سے یہ مادہ الکلی ھوتا ھے اور بڑھے ھوۓ تیزابی مادون کی تعدیل کرتا ھے
اب ان دونون کی تفصیل سمجھ لین۔۔۔
اگر براہ پیشاب البیومن کثرت سےخارج ھورھا ھے تو سمجھ لین خون ناقص ھوگیا ھے پروٹین کا خارج ھونا عضلاتی تحلیل اور غدی تحریک مین ھوتا ھے اور البیومن اعصابی تحریک مین خارج ھوتی ھے خون مین ان کیمیائی مادون کی ایک حد مقرر ھے اگر ی اعتدال سے بڑھ جائین تب بھی نقصان دیتے ھین اور اگر زیادہ اخراج پانے لگین تو بھی حالت مرض کا پتہ دیتے ھین یعنی ھر دو حالتون مین گردون کا اپنے اپنے انداز سے بیڑا غرق ھوتا ھے خواہ خربوزہ چھری پہ گرے یا چھری خربوزے پہ گرائین نقصان خربوزے کا ھی ھوگا بالکل یہی سمجھ لین
آج کا مضمون اتنا ھی کافی ھے اسے باربار پڑھ کرسمجھین باقی مضمون انشااللہ اگلی قسط مین گروپ مطب کامل محمودبھٹہ

Tuesday, June 11, 2019

تشخیص امراض وعلامات-99

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔۔قسط 99۔۔۔۔۔۔
پچھلی قسط مین بات بلڈ پریشر پہ ھی چل رھی تھی ھائی بلڈ پریشر کا علاج لکھ رھا تھا حقیقت تو یہ ھے کہ آپ ھائی بلڈ پریشر یا لو بلڈ پریشر کے نسخون کے پیچھے نہ بھاگین بلکہ مرض کو صحيح طرح سے تشخيص کرکے مرض کا علاج کرین بلڈ پریشر درست ھوجایا کرتا ھے پھر بھی آپکی دلچسپی کے لئے دوا لکھ رھا ھون
ست گلو دس گرام
چھوٹی چندن دس گرام
صندل سفید دس گرام
کشتہ مرجان دس گرام
کشتہ نقرہ دس گرام
گل سرخ ساٹھ گرام
یہ پیس کر کیپسول بڑے سائز بھر لین صبح شام ھمراہ پانی دے دین یہ دوا تب استعمال کی جاتی ھے جب کوئی دوا اثر نہ کررھی ھو
یہ دوا بھی بہت موثر ھے
اسرول بیس گرام
فلفل سیاہ بیس گرام
ریوند خطائی چالیس گرام
زیرہ سفید بیس گرام
صندل سفید بیس گرام
مٹھا تیلیہ مدبر شدہ پانچ گرام
ورق نقرہ دس عدد
پیس کر کیپسول بھر لین اور حسب ضرورت دین
یہ دوا بھی بہت مفید ھے
بچھناک مدبر شدہ تولہ
سرنجان شیرین چھ تولہ
اسگندھ پانچ تولہ
اجوائن خراسانی چار تولہ
چھوٹی چندن چار تولہ
سقمونیا دوتولہ
صندل سفید چار تولہ
پیس کر کیپسول بھرکے صبح شام دین
یہ دوا بھی بہت اعلی ھے
اسگندھ تین تولہ
زیرہ سفید دوتولہ
ملٹھی تین تولہ
سقمونیا تولہ
پیس کر درمیانے کیپسول بھر لین صبح شام دے سکتے ھین
اب ذرا لو بلڈ پریشر کا بھی علاج لکھے دیتا ھون
کشتہ سم الفار ماشہ
کشتہ فولاد ماشہ
کشتہ مرجان ماشہ
ھلیلہ سیاہ سفوف تین تولہ
گھونگچی سفید سفوف تین تولہ
سب ملا کر دو تا چار رتی ھمراہ دودھ دین
شنگرف پیس کر چمک ختم کرلین یہ تولہ لین
کشتہ فولاد تولہ
جاوتری دس تولہ
پیس کر سفوف بنا لین دو تا چار رتی ھمراہ پانی یا کالی چاۓ دین
ترپھلہ دس تولہ
کشتہ فولاد تولہ
رائی پانچ تولہ
پیس کر نخودی گولیان بنا لین تین وقت تک کھلا سکتے ھین ھمراہ پانی یا چاۓ دین
ویسے میرا اپنا معمول جسے مین کثرت سے استعمال کرتا ھون
جندبیدستر تولہ
زعفران تولہ
ھیرا ھینگ تولہ
غاریقون تولہ
عودصلیب تولہ
پیس کر دانہ گندم برابر گولیان بنا لین صبح شام دین بہت موثر ھے
دوستو آج مین نے آپ کی خاطر کچھ ایسی ادویات لکھ دی ھین جن مین زھرین بھی استعمال ھوئی ھین بے شک کشتہ کی شکل مین یا مدبر حالت ھون کسی بھی عام قاری کو یا عام طبیب کو کبھی بھی ایسی دوائین خود سے نہین بنانی چاھیے بلکہ یاد رکھین مین خود سے ایسی دواؤن سے اجتناب کرتا ھون یہ صرف آپ کی معلومات کے لئے لکھ دی ھین ورنہ استعمال کے لئے آپ کو دیگر دوائین بھی لکھی ھین
مین پھر سے یہی کہون گا جس طرح کا مرض ھو ویسا ھی علاج کرنا چاھیے
ھان ایک بات کا تجربہ ھوا ھے کہ آجکل امراض مرکب شکل اختیار کرتی جارھی ھین اور اس کا نتیجہ یہ بھی ھے کہ بلاضرورت اور بلارعائت مزاج کی دوائین دے کر مرض کودبادیاجاتا ھے اب اس مین مثال بھی دیتا ھون کہ اگر کسی کو شوگر بلغمی مزاج مین ھوگئی ھے تو اس کو ساتھ بلڈ پریشر نہین ھوتا بلکہ اکثر لو بلڈ پریشر ھوتا ھے ھان اگر جوف دماغ مین کوئی رکاوٹ پیدا ھوجاۓ یا رطوبات کا طبعی بہاؤ یعنی سیلان رک جاۓ تو بلڈ پریشر بھی ھوسکتا ھے جو تنقیہ دماغ کرنے سے ٹھیک ھوسکتا ھے اب اس کے لئے لازما آپ کو عضلاتی غدی ادویہ اور مقوی عضلات و محلل اعصاب دواؤن کے ھمراہ اسطخدوس اور بسفائج کا کوئی مرکب کھلانا پڑے گا اب اس سے بلڈ پریشر یقینی طور پر کم ھوگا جبکہ عام حالت مین ان دواؤن سے بلڈ پریشر بڑھ جایا کرتا ھے
اب غدی عضلاتی مریضون کی شوگر بھی کم ھوتی ھے اور بی پی بھی لو ھوجاتا ھے اس لئے کہ کثرت حرارت ست عروق پھیلتی ھین اور خون کا دباؤ کم ھوجاتا ھے البتہ غدی اعصابی تحریک مین گردون کے سکیڑ کی وجہ سے بی پی بڑھ جایا کرتا ھے اب ایسے مریضون کی غدی سوزش کا علاج کردینے سے بی پی اور شوگر دونون ٹھیک ھوجایا کرتی ھین البتہ مسہل نمبر پانچ دینے سے بی پی اور شوگر دونون کنٹرول ھوجاتے ھین اب اس کے ھمراہ آپ چھوٹی چندن کشنیز الائچی سفید اور زیرہ سفید برابروزن پیس کر ماشہ تک دے سکتے ھین
اب عضلاتی تحریک مین ھونے والی شوگر دراصل عضلات اور معدہ کے فعل کا بگاڑ ھے ترشی اور سودا کا طبعی طریقے سے صفرا کے ساتھ نہ تبدیل ھوسکنے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے
اب اس کے لئے خالص صفرا کا پیدا کرنا ھی علاج ھے جس سے طبعت کی معاونت کرنے سے شوگر بھی ھضم ھوکر بدن کے کام آتی ھے اور حرارت سے عضلات وشرائین کے پھیلاؤسے خون کا دباؤ بھی کم ھوجاتا ھے باقی مضمون آئیندہ

Monday, June 10, 2019

باکمال شربت دماغ لاجواب موسم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ باکمال شربت دماغ لاجواب موسم ۔۔۔۔۔۔۔۔
موسم کا تو آپ کواندازہ ھے ھی کہ کتنا گرم ھے ھرحال مین اللہ کا شکر ادا کرنا چاھیے سردی گرمی بہار خزان سب موسم انسان کے لئے ھین بس وہ ھر موسم مین گزارہ کرنے کی ھمت دیتا ھے یہ موسم شدید گرم خشک ھے یاد رھے مکمل ٹھنڈی اشیاء بھی بعض اوقات اس موسم مین نقصان کرجاتی ھین معتدل اشیاء ھرلحاظ سے بہتر رھتی ھین آج آپ کو ایک نئے شربت کی ترتیب بتاتے ھین بڑا ھی مفید اثر ثابت ھوگا لیجۓ سمجھین
منقی تیس گرام
ابریشم دس گرام
الائچی خورد دس گرام
مغز بادام پچاس گرام
مغز کدو بیس گرام
مغز تربوز بیس گرام
پستہ بیس گرام
مغز اخروٹ بیس گرام
صندل سفید دس گرام
ادرک تازہ بیس گرام
معروف طریقہ سے یعنی مغزیات کا گرینڈ کرکے شیرہ نکال لین باقی اشیاء تھوڑے پانی مین جوشا کر شامل کرلینی ھین اور ایک کلو چینی مین یہ قوام کرنا ھے
اب بات کرتے ھین نسخہ کی ترتیب کے بارے مین
مغز کدو بادام اخروٹ تربوز پستہ سب دماغ کی حدت گرمی اور خشکی زائل کرنے مین معاون ھین اس گرمی مین جب دماغ ابلنے کی حد تک گرم ھوجاتا ھے تو لازمی طور پہ خشکی بہت بڑھ جاتی ھے یہ سب گرمی خشکی زائل ھوجاۓ گی ھان یاد رھے آپ کی یاداشت بہترین رکھنے کے لئے پستہ بہترین ھے الائچی اورصندل بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھتے ھین یعنی کم کرتے ھین یعنی پورے بدن کے دوران خون کو ٹھنڈا رکھنے اور فرحت پیدا کرنے اور خوشبو اور ذائقہ بہترین کرنے کے یہ دو دوائین بہت ھی اعلی ھین اب رہ گئی بات منقی کے بارے مین تو معتدل کرنےاعلی دوا ھے ویسے بھی مقوی قلب ھونے کے ساتھ ساتھ قبض کشا بھی ھے اب آخری بات ادرک تازہ شامل اس لئے کیا کہ اتنے مغزیات کو ھضم کرنا اور جزو بدن بنانا بھی ضروری ھے اور شربت کو معتدل مزاج رکھنا بھی ضروری تھا اب ان تمام خوبیون لئے ادرک تازہ شامل کرین تاکہ برف ڈال کر جب آپ شربت پئین تو ڈکار بھی آئے ایک گلاس سے زیادہ نہ پئین چوبیس گھنٹہ کافی ھے رائے دینے مین آپ آزاد ھین اب اسی دوا مین دیگر دوائین شامل کرکے سردیون مین بھی استعمال کیا جاسکتا ھے وہ سردی آئی تو بتائین گے
مذید ایک بات بتاؤن کل مین جنگل مین گیا تھا لیکن آپ دوستو کی یاد وھان بھی آئی اور مین چند ایک عجیب درختون کی تصاویر بھی بنا کر لایا جس مین ٹیکسوڈیم درخت بھی ھے جو حیرت انگیز موٹائی کا حامل ھے مذید کھڑک درخت۔ تن۔ ارجن۔ مروا ۔ پین ۔ ساگوان ۔ ربڑ پلانٹ ۔ کئی قسم کے کیکر کوئی سوڈانی تو کوئی کسی اور ملک سے ھے اور آپ کے علم مین ایک اور اضافہ کردون سرس سفید بھی ھے اور سرس سیاہ بھی ھے سیکنڑون کے حساب سے منفرد قسم کے درخت ھین جنگل مین اب آھستہ آھستہ ان سب کی پوسٹ اپنے دوسرے گروپ خزائن المفردات مین لگائین گے انشااللہ محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, June 6, 2019

تشخیص امراض وعلامات-98

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔قسط 98۔۔۔
پچھلی قسط مین بات غددوغشا تک پہنچی تھی کہ جب غدد مین کہین بھی پورے بدن مین ضیق سکیڑ پیدا ھوگا تو نچلے والا بلڈپریشر بڑھ جاۓ گا یہ ایک عمومی انداز ھے جو بدن مین غیر طبعی افعال سے مریضون کے بدن مین پیدا ھوتا ھے اس سب وضاحت کے باوجود بلڈ پریشر کے بڑھ جانے یا کم وجانے مین اوپر نیچے کا پھر اختلاف وتفاوت موجود ھے یہ کسی مستقل قانون کے مطابق نہین ھے اب مرض اور مریض کے معروضی حالات کے مطابق بلڈ پریشر کئی رخ اور کئی انداز بدلتا رھتا ھے کبھی اوپر والا بہت اوپر اور نیچے والا بہت نیچے چلاجاتا ھے
کبھی ان کے درمیان کا فرق بہت ھی کم ھوا کرتا ھے بس یہ بات ایک اصول کے تحت ھے کہ شریانون کے سکڑجانے سے اوپر والا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے اب ان شریانون کے کھل جانے سے اوپر والا بلڈ پریشر کم ھوجاتا ھے بالکل یہی صورت حال نچلے بلڈ پریشر کی ھے یعنی غددوغشا کے سکیڑ سےنچلے والا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے اب ان کی فراخی یا کھل جانے سے نچلے والا بلڈ پریشر کم ھوجاتا ھے
اب دوباتین اور ذھن نشین کرلین بلڈ پریشر بذات خود کوئی مرض نہین ھے بلکہ یہ ایک علامت ھے بلکہ اس بات کی تشریح مین اپنی وضاحت سے بھی کرچکا ھون اب بدن مین کوئی بھی ایسی مرض پیدا ھوگئی ھے جس سے عضلات یا غدد شدید متاثر ھوۓ ھین یعنی ان مین سکیڑ پیدا ھوا ھے تو بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے ایلوپیتھی اس وقت تک صرف یہ جانتی ھے کہ کولسٹرول پیدا ھوا ھے گردے خراب ھوۓ ھین بلڈیوریاکریاٹی نین پیدا ھوا ھے معدے کی سوزش السر ھے سگریٹ نوشی کی وجہ ھے کاربن جمع ھوچکی ھے حرام مغز مین کہین خرابی پیدا ھوئی ھے یا دیگر وغیرہ وغیرہ چند ایک مرضون مین بلڈ پریشر بڑھ جاتا ھے یہ بدن انسانی کی کل امراض کا تیس فیصد امراض ھین جن کا ایلوپیتھی کو علم ھے کہ ان وجوھات سے بلڈ پریشر بڑھا ھے ستر فیصد امراض کا ابھی تک علم نہین ھے کہ بلڈپریشر کیون بڑھا ھے نہ ھی وہ یہ قانون جانتے ھین جس کی وضاحت مین نے کی ھے الحمداللہ طب اس بات پہ اٹل بات کرتی ھے کہ بلڈ پریشر کیون بڑھا ھے اب سیدھی سی بات ھے یا تو خرابی عضلات مین ھے یا پھر خرابی غدد مین ھے اب کس مین خرابی ھے اس بات کی بھی وضاحت کردی ھے اب ایلوپیتھی طریقہ علاج مین ایک ھی اصول ھے اگر بلڈ پریشر بڑھ چکا ھے تو فورا ریلیف دین اور اسے نیچے لے آئین اس کے لئے بہت سی ایک سے بڑھ کر ایک دوا پڑی ھے اور کچھ نہین یا یاکوئی چارہ نہین تو لاسکس گولی یا انجیکشن آخری حربہ ھین جن سے پیشاب کھل کر فورا آئے گا تو بی پی نیچے آجائے گا اس کے متبادل طب مین قلمی شورہ بہترین ھے دوستو یاد رکھین یہ خود سے مرض نہین ھے اس کی مثال کچھ یون بھی ھے کہ آپ کسی بھی شریف سے بندے کو منوم معطر معطش یعنی حار قسم کی یعنی گرما گرم ننگی ننگی گالیان نکالین وہ آپ کو مرنے مارنے پہ چلاجائے گا اب سوچین کہ بندہ تو شریف تھا پھر گالیون سے مارنے پہ کیون تلا ھوا ھے تو دوستو آپ کی گالیون سے جو پہلا عمل ھوا ھے وہ اب وضاحت آپ کرین گے کہ اسکے کونسے نظام مین خرابی واقع ھوئی تھی مین یہ سوال بھی کررھا ھون ایک وضاحت کیے دیتا ھون یا تو اس کے غدد مین یا عضلات مین سکیڑ پیدا ھوگیا تھا اب یہ آپ نے بتانا ھے کہ کس مین سکیڑ پیدا ھوا تھا تو دوستو اس کا بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے وہ شدید ھیجان مین مبتلا ھوکر سوچنے سمجھنے کی ھوش وصلاحیت بھی کھو بیٹھا تھا جس کی وجہ سے وہ مارنے پہ تل گیا یہی ھوتا ھے نا یعنی ثابت ھوا بلڈ پریشر مرض نہین ھے بلکہ ایک ری ایکشن ھے
اب ایک بات کی اور بھی وضاحت کردون طب مین بھی بلڈ پریشر کا علاج سراسر غلط کیاجاتا ھے حکیم محمد اجمل خان صاحبؒ نے بلڈ پریشر کا بہترین علاج چھوٹی چندن لکھا تو ھمارے حکماء کی اس سے آگے قلم بند ھوگئی اس نام سے کچھ کمپنیان بھی دوا بنا رھی ھین عموما نسخہ یہ ھوتا ھے چندن کشنیز مرچ سیاہ صندل سفید زیرہ سفید گل سرخ برابروزن پیس کر نخودی گولیان بنا کراستعمال کرین واقعی بلڈ پریشر تو کنٹرول ھوتا ھے لیکن یہ مستقل علاج نہین ھے باقی ایک بات کی یہ وضاحت بھی کردون کہ اگر نیچے والا بلڈ پریشر بڑھا ھے تو اس مین واقعی بہت مفید دوا ھے لیکن بعض اوقات یہ بھی شکایت کرین گے کہ دوا تو یہی دی تھی لیکن بلڈپریشر کنٹرول نہین ھوا تو اس کی وجہ دوستو یہ ھوتی ھے کہ عضلات مین سکیڑ سے بلڈپریشر بڑھا تھا یہ طبیب کی بلڈ پریشر پہ لاعلمی کی وجہ سے ھوا تھا یعنی سوچ سمجھ کر مریض کی درست تشخیص کرکے دوا دین گے تو انشااللہ بلڈ پریشر بھی ٹھیک ھوجاتا ھے اس کے لئے بہترین دوا ھلدی آملہ ھرایک پچاس گرام چینی سوگرام پیس کرسفوف بنا لین اگر اس مین قلمی شورہ دس گرام شامل کرلین تو بہت ھی تیز دوا ھوجاتی ھے فوری چھوٹا پیشاب کھل کرآئے گا اور بلڈ پریشر دھڑام سے نیچے چلا جائے گا باقی آئیندہ مضمون مین

Tuesday, June 4, 2019

دل کو طاقتور بنانے والی ٹماٹو کیچپ|tomato ketchup preparation

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Tomato ketchup
۔۔۔۔۔۔دل کو طاقتور بنانے والی ٹماٹو کیچپ۔۔۔۔
آج 29رمضان ھے پاکستان مین اور سعودی عرب آج عید ھے اس لئے کل ھمارے یہان بھی یقینی عید ھوگی اس لئے آج آخری روزہ بھی ھے بڑے خوش نصیب ھین وہ لوگ جنہون نے پورے ماہ رمضان المبارک مین روزے رکھے اور عبادت بھی کی وہ سب بہت بڑی مبارک باد کے مستحق ھین باقی میری طرف سے اور سرمدوقاص صاحب وظہور احمد رضاء صاحب تینون ایڈمن کی طرف سے تمام گروپ کوعید مبارک
چند دن بعد ٹماٹر لازمی سستے ملین گے انتہائی خوش ذائقہ اور فائدہ مند ٹماٹو کیچپ خود تیار کرین اس کوالٹی کی آپ کو بازار سے نہین ملے گی اب ترکیب لکھنے سے پہلے مین یہ بتا دون کہ آج اور کل اور پرسون کی تشخیص امراض والے سلسلے کی پوسٹون مین بلڈ پریشر کے بارے مین وضاحت جاری ھے جو ھرطبیب اورعام قاری کے لئے بھی بہت مفید معلومات پہ مبنی ھے اسے بھی پڑھ لین یہ قسط 97...98 ..99 ھوگی
ٹماٹر چارکلو
کشمش آدھا کلو
ادرک آدھ پاؤ ۔
سرکہ انگوری ایک لٹر
گڑ دیسی دو کلو
نمک مرچ حسب ذائقہ
اول ٹماٹرون کو صاف کرکے کاٹ لین اور مٹی کی ھانڈی مین پکائین جب تمام ٹماٹر گل کریکجان ھوجائین تو ان کو چھان لین پھر دوسری مٹی کی ھانڈی مین گڑ اور سرکہ ملا کر آگ پہ رکھ دین جب گڑ اور سرکہ حل ھوجائے تو ان کو بھی چھان لین اور ٹماٹرون کے پانی مین ملادین یاد رکھین ٹماٹر چھیل کرڈالنے ھین پھر اس مین باریک پیس کر ادرک ملائین اور ساتھ ھی کشمش قیمہ کرنے والی مشین سے کشمش کا قیمہ کرکے ڈال دین اب یاد رھے قیمہ کرنے سے پہلے کشمش کو اچھی طرح صاف بھی کرین تنکے دور کرین اور پانی سے دھو بھی لین اب سب چیزون کو ملا کر ھانڈی مین ملا کر پھر آگ پہ رکھ دین جب سب کچھ پک کراچھی طرح گاڑھا ھوجائے تو آگ سے نیچے اتار لین بس تیار ھے دس گرام تا پچاس گرام تک کھا سکتے ھین اور مندرجہ ذیل فائدے ھونگے
دل کو طاقت دیتی ھے
کمزور دل والے کھائین اور فائدہ اٹھائین
خون پیدا کرتی ھے
سینہ اور دماغ سے رطوبات کو چھانٹ کرنکال باھر پھینکتی ھے
بھوک خوب لگاتی ھے
ھاضمہ تیز کرتی ھے
قبض کشا بھی ھے لیکن بہت ھی ھلکی ملین ھے
گندے ریاح خارج کرتی ھے
پرانے اسہال کے مریضون کو فائدہ مند ھے
پیشاب زیادہ آنے مین فائدہ مند ھے پیشاب کم کردیتی ھے
ھیضہ کے مریض کو لازما دین
پیاس کی زیادتی کنٹرول کرتی ھے
قے یعنی الٹی کو کنٹرول کرتی ھے
میرے خیال مین ایک غذائی دوا اس سے بہتر کیا ھوسکتی ھے
یعنی ایک تیر سے دوشکار خوراک بھی اور دوا بھی

تشخیص امراض وعلامات-97

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط 97۔۔۔۔۔
چند اقساط مین کچھ مرضون کی تشریحات کرکے مضمون ختم کردیا جاۓ گا میرے خیال مین اس پہ کافی وضاحت کردی گئی ھے اگر کسی نے سچی لگن سے مکمل مضمون اپنے دماغ مین بٹھا لیا تو مجھے امید ھے کبھی زندگی مین اسے امراض کی تشخیص مین پریشانی نہین آئے گی
آج ھمارا موضوع بلڈ پریشر ھے بلڈ پریشر کے بارے مین بہت سے لوگون کو بےشمار غلط فہمیان ھین سچ یہ ھے کہ وہ بلڈ پریشر کو بالکل جانتے ھی نہین ھین جتنا وہ جانتے ھین اتنا ایک عام بندہ بھی جانتا ھے جیسے جب بھی لفظ بلڈ پریشر سامنے آۓ گا تو فورا دوخیال دل مین جاتے ھین پہلا خیال بندہ دل کا مریض ھے دوسرا خیال بڑھ چکا ھوگا ایک تیسرا خیال جو کہ بہت خوفناک ھے وہ بھی آتا ھے لیکن نام کوئی نہین لیتا وہ خیال ھے موت کا کہ اب بندہ بچے گا نہین ؟
یہ خیال کیون آتا ھے ؟ اس لئے کہ کبھی کسی نے بلڈ پریشر کا مریض کبھی ٹھیک ھوتے دیکھا نہین ۔۔ھان وقتی طور پر کنٹرول کیا جاسکتا ھے لیکن مستقل طور پر درست ھونا اکثر ناممکن سمجھا جاتا ھے ایسا کیون ھے اس سوال( کیون )کےآگے جواب نہین ھے بلکہ خاموشی ھے آئیے آج ھم اسی نقطہ کو سامنے رکھ کر بلڈ پریشر کی وضاحت کرتے ھین
اس کی وضاحت اس لئے بھی ضروری ھے کہ مین نے کسی بھی طبیب کی جب بھی دوا کی لکھی پوسٹ دیکھی ھے تو دو کمنٹس لازمی طور آتے ھین اگر دوا مین ذرا بھی مٹھاس شامل ھے تو ھر کوئی ایک کمنٹس کرنا اپنا فرض سمجھتا ھے کہ شوگر والا مریض کیا اسے کھا سکتا ھے یا پھر کچھ یون تحریر لکھی ھوگی کہ شوگر والا کدھر جائے اب ان دونون سوالون کا جواب بھی نہایت ھی آسان ھے پہلا جواب شوگر والا اس دوا کو نہ کھائے باقی بےشمار دوائین کھاتا رھے دوسرا جواب کہین بھی نہ جائے بلکہ خوشی خوشی اپنے گھر رھے اللہ تعالی اسے صحت دے اور اپنے گھر مین حفظ وامان مین رھے اسی طرح ھر دوا پہ یہ کمنٹس بھی لازما آتا ھے کہ کیا بلڈ پریشروالا یہ دوا کھا سکتا ھے اب صاحب پوسٹ کو بھی علم نہین ھوتا بس وہ الٹے سیدھے جواب لکھ کے مطمئن کرتا رھتا ھے آج کی پوسٹ مین اسی دونون سوالون پہ بات کرین گے اب پہلی بات۔۔۔
دل کی دو فعلی حالتین ھوتی ھین
ایک حالت کو ھم انقباضی حالت کہتے ھین جسے ایلوپیتھی Systolic کہتی ھے یعنی جب دل سکڑ کر خون کو پورے بدن کی سیرابی کےلئے شریانون کی طرف دھکیتا ھے تو اس کے بہاؤ سے شریانوں کی دیوارون کی مزاحمت سے خون کا دباؤ بھی بڑھتا ھے یعنی خون کا دباؤ جب شریانون پر پڑتا ھے تو یہ سسٹولک کہلاتا ھے اور یہ اوپر والا بلڈ پریشر ھوتا ھے
اب ایک بات کی وضاحت یہان درمیان مین ھی کردون جو نالیان دل سے خون لے جاتی ھین اب جب خون کی واپسی ھوتی ھے یعنی واپس دل کی طرف آتا ھے تو ان ھی نالیون سے واپس نہین آتا بلکہ خون واپس دل کی طرف لانے کے لئے اللہ تعالی نے الگ سے نالیان بنا رکھی ھین اس ساری بات کی تشریح اس لئے بھی کررھا ھون کہ اگر اوپر والا بلڈ پریشر بڑھ رھا ھے تو سمجھ لین کہ خرابی یا تو ان نالیون مین ھے جو دل سے خون لے جارھی ھین یا پھر ان کے متعلقہ نظام مین خرابی ھے یعنی سکیڑ کے عمل مین ھے یعنی پورے بدن مین جہان جہان بھی ایسے نظام ھین جو اپنا عمل انبساط اور انقباظ کے تحت کرتے ھین اب ان مین کہین بھی نقص آگیا ھے اب ایک بات اور بھی یاد رکھین جو نالیان دل سے خون لے جاتی ھین انہین شریان کہتے ھین اور جو نالیان واپس خون دل کی طرف لاتی ھین انہین وریدین کہتے ھین
اب آگےبات کرتے ھین یعنی دوسری حالت جسے انبساطی حالت کہتے ھین یعنی نیچےوالا بلڈ پریشروہ ھےکہ جب خون واپس بذریعہ وریددل کی طرف لوٹتا ھےتووریدون کادباؤجوخون پرپڑتاھےاسےنیچےوالا بلڈپریشریعنی ڈایاسٹولکDiastolicکہتے ھین
یہ خون کا پریشرناپنے کا مخصوص پیمانہ ھے جو مختلف اوقات مین عمروحالات کےتحت بڑھتاگھٹتا رھتا ھےعام حالت مین نیچےاوراوپروالےدباؤیعنی پریشرمین40درجےکافرق ھوتا ھے
اب ایک اوروضاحت اوپروالےبلڈپریشرکاتعلق عضلات سےھوتا ھے اور نیچے والے کا تعلق غدد سے ھوتا ھے یعنی جو بات مین نے پہلے بھی کہی ھے اب اسی کی مذید وضاحت کررھا ھون کہ پورے بدن مین کہین بھی عضلات مین سکیڑ ھوگا یا تنگی ھوگی تو اوپر والا بلڈ پریشر بڑھ جائے گا خواہ یہ سکیڑ شریانون مین ھی پڑ گیا ھے جس کی وجہ سے شریانین تنگ ھوگئی ھین یا پھر بدن کےکسی بھی مقام پہ عضلات مین شدیدسکیڑھوگیاھے تب بھی یہ اوپر والا بلڈ پریشر بڑھ جائے گا یہان ایک بات اور بھی یادکر لین کبھی اپنے اندرونی تعلق کی وجہ سے ساتھ نیچے والا بلڈ پریشر بھی بڑھ جاتا ھے لیکن ایسا ھوتا کم ھی ھے یہ عموما مرض کی شدت یا مرض بہت پرانی ھوچکی ھو تب یہ بڑھتا ھے
اب اگلی بات کرتےھین پورےبدن مین کہین بھی غددوغشامین سکیڑ وضیق پیداگا تو نچلے والا بلڈ پریشر بڑھ جاۓگاباقی آئیندہ

Monday, June 3, 2019

تشخیص امراض وعلامات-96

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط 96۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ غدی عضلاتی تحریک ۔۔۔
یہ چوتھی تحریک ھے۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔مقدار پیشاب۔۔۔۔
معتدل المقدار قدرے کم ھوتا ھے
۔۔۔۔رنگت۔۔۔۔
مائل بہ سرخی
۔۔۔قوام۔۔۔۔۔
کم گاڑھا
۔۔۔بو۔۔۔۔۔
بدبو ۔۔۔سڑاند
۔۔۔رسوب۔۔۔۔۔
پیپ البیومن یا چربیلا معلق مواد ۔اخراج ریت
۔۔۔۔۔۔جھاگ۔۔۔۔۔۔
درمیانی بلبلے جلد ختم ھوجاتے ھین
۔۔۔۔۔۔ردعمل یا پی ایچ ۔۔۔۔۔
تعدیلی مائل بہ تیزابی
۔۔۔۔۔خلطی پوزیشن۔۔۔۔۔
صفرا وحرارت کی کثرت وحبس
۔۔۔۔۔۔مزاج ۔۔۔۔
گرم خشک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔غدی اعصابی تحریک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ پانچوین تحریک ھے
۔۔۔۔۔پیشاب کی رنگت۔۔۔۔۔
زرد مائل بہ سفیدی
۔۔۔۔۔۔مقدار پیشاب۔۔۔۔۔۔
معتدل المقدار قدرے زیادہ
۔۔۔۔۔۔قوام ۔۔۔۔۔۔۔۔
معتدل القوام
۔۔۔۔۔بو ۔۔۔۔۔۔۔۔
معمولی بو
۔۔۔۔۔۔۔رسوب ۔۔۔۔۔۔۔۔
معلق قدرے اوپر کی طرف مائل مواد اخراج پتھری
۔۔۔۔۔۔۔جھاگ۔۔۔۔۔۔۔
درمیانی بلبلے تھوڑی دیر بعد ختم
۔۔۔۔۔۔۔۔ردعمل یعنی پی ایچ۔۔۔۔۔۔۔
تعدیلی مائل بہ اساسی
۔۔۔۔۔۔خلطی حالت۔۔۔۔۔۔۔
صفرا وحرارت کی کثرت واخراج
۔۔۔۔۔۔۔مزاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گرم تر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اعصابی غدی تحریک۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ چھٹی تحریک ھے
۔۔۔۔۔۔۔رنگت پیشاب ۔۔۔۔۔۔
سفید زردی مائل
۔۔۔۔۔۔مقدار پیشاب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زیادہ
۔۔۔۔۔۔قوام ۔۔۔۔۔۔۔۔
رقیق
۔۔۔۔۔۔۔۔۔بو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوشادری دھانس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔رسوب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زلالی سحابی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جھاگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت زیادہ جھاگ چھوٹے بلبلون والی
۔۔۔۔ردعمل یعنی پی ایچ۔۔۔۔۔۔۔۔
اساسی مائل بہ تعدیل
۔۔۔۔۔۔۔۔خلطی پوزیشن ۔۔۔۔۔۔۔۔
بلغمی رطوبات کی کثرت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مزاج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تر گرم