Thursday, December 29, 2022

۔ھلدی ایک انوکھی نباتات ۔۔۔۔۔قسط 2

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ھلدی ایک انوکھی نباتات ۔۔۔۔۔قسط 2
عوام یا حکماء حضرات نے ھلدی کووہ اھمیت نہین دی جتنی اسکے اندر صفات موجود ھین اب دیکھ لین ھم ھانڈی مین محض اس نیت سےاسے استعمال کرتےھین کہ سالن کارنگ بڑا خوشنما ھوجاتاھے اسکے علاوہ اس کےعلاوہ دیگرکیافوائدھین وہ نہ آج تک جانےھین اورنہ ھی جاننے کی ضرورت محسوس کی گئی ھے شادی بیاہ مین عام رسم ھواکرتی تھی ابٹن ملنے کی ۔۔اب شاید کم ھی دیکھنے کوملے کیونکہ موجودہ دور مین اتنی کریمین آچکی ھین خواہ وہ بیڑاغرق ھی کیون نہ کردین ایک دفعہ بوڑھاچہرہ بھی جوان بنادیتی ھین لیکن حسن الگ چیزھے اسے نکھارنےکےلیے ھلدی سےبہتر کوئی چیز آج تک نہ ھے یادرکھین جتنایہ بیرونی طورپرنکھارتی ھے اتناھی صحت کےلحاظ سےاندرونی استعمال سےبھی نکھار صحت پیداھوتاھے بے شک آپ انجانے مین ھی بھلے ھانڈی مین استعمال کررھےھین لیکن آپ بے شمارموذی امراض سے اس ایک ھلدی کی وجہ بچ رھے ھین یادرکھین ھم بطور غذا پہلے نمبر پہ حیوانی اجسام استعمال کرتےھین جن مین گوشت انڈے دودھ وغیرہ ھین تودوسرے نمبر پہ نباتات کااستعمال ھوتاھے جن مین اجناس پھل بطوردوا یابطورغذاکھارھے ھوتےھین تیسرے نمبر پہ جمادات ھین جوبطور دوا مستعمل زیادہ ھین جیسے گندھک وغیرہ مصفی خون ھونےمین اعلی مقام ھے سلفر ھرطریقہ علاج مین استعمال ھوتی ھے اب یہ بات کیمیائی یاسائنسی تحقیقات سے ثابت ھے کہ ھلدی ایک نباتاتی گندھک ھے ویسے گندھک کامزاج گرم خشک ھے لیکن مزے کی بات ھے ھلدی کی شکل مین گندک گرم تر مزاج کی حامل ھے سوزشی اورام تحلیل کرنےمین اس سے بڑھ کرکوئی دوانہین ھے پچھلی قسط مین مین نے لکھاتھا کہ کیمیاگرون کےلئے نہایت ھی اعلی چیزھے اس سے گندھک کاقائم تیل نکال سکتےھین لیکن ایک صاحب نے اپنی قابلیت ظاھرکرتےھوۓ مجھے بڑی خوش مزاجی سے ٹھرکی کاخطاب دیا وہ شایدخود اس منصب پہ فائزتھے کیا ان کااخلاق تھا مہربانی فرماکراپنے کمنٹس بھی سنمبھال کررکھاکرین مجھے نہ توآپکے کمنٹس چاھیے اور نہ ھی لائک شیئرکرنےکےلیے کسی پوسٹ مین کہاھے اگرآپ گروپ مین نئے ممبرھین تواپنےاخلاقیات کودرست کرین باقی دعاھے کہ آپ کیمیاء گری سے دوررھین مین یہ نہین کہتاکہ کیمیاغلط علم ھے لیکن جب آپ کوایٹم کی تعریف ھی نہ آتی ھوالیکٹرون پروٹون یازمرہ کاھی علم نہ ھو یہ علم نہ ھوکس دھات مین کتنے الیکٹرون ھین بانڈنمبرکیاھے یہ توابتداھے جب آپ کوایٹم کاپوراعلم ھوجائے گاتوسونابھی بنالین گے باقی سب کچھ غلط ھے
ھلدی پورے بدن مین جہان بھی سوزش ھو جلن ھو یاورم کی صورت ھو جیسے سوزشی نزلہ زکام ھے سوزشی کھانسی ھے پیٹ کی جلن ھے ریاح شکم ھے مثانہ وپیشاب مین جلن ھے مقعدکی جلن ھے مروڑدارپیچش ھین ھرایک مرض کےلیےبےنظیر دواھے خون کی تیزابیت ھویاجسم کےاندرسوزاکی مادہ ھوایک اکیلی ھلدی کےاستعمال سے درست ھوجاتاھے اس بارے مین مین بے شمار دوائین لکھ چکاھون یہان تک کہ ھلدی کاسرکہ تیار کرنےکاکلیہ قائدہ بھی لکھ چکاھون خیر سے کچھ مرکبات جوکہ نہایت مشہور اور مفیدموثرھونے مین اپنا ثانی نہین رکھتے انکی نشاندھی ضرور کرتاھون
پہلا نمبرھے اکسیربادیان کا
اکسیربادیان مین ھلدی ملٹھی سونف برابروزن پیس لین ایک تادوگرام مقدار خوراک رکھین مزاجا غدی اعصابی ھے سوزشی نزلہ زکام کھانسی بدھضمی سوزاک نیاپرانا پیچش تقطیرالبول عسرالطمث وغیرہ مین بہت ھی مفیدھے
اب ان تینون دواؤن کاوزن کل ملاکرتین سوگرام ھوتوتین سوگرام ریوندخطائی شامل کرکے پیس لین یہ بھی اکسیربادیان ھی دواکہلاتی ھے لیکن فوائد کچھ بڑھ جاتےھین یعنی جگرکےامراض اورمعدہ وجگرکی ورمون تک کودرست کرنے مین اعلی ھے
اگر ھلدی تین سوگرام اورچھلکاریٹھا سوگرام شامل کرکے پیس لین اور نخودی گولیان بنالین دودوگولی دن مین تین بارھمراہ پانی دین سوزاک نزلہ زکام بواسیرتک کومفیدترین دوا ثابت ھوگی
اگر ھلدی پندرہ تولہ آک کادودھ تولہ ملاکرکھرل کرکے دورتی تاماشہ تک حسب ضرورت استعمال کرین ٹی بی تک درست کرنے مین اعلی دواھے یہ حضرت صابر ملتانی ؒکاچیلنج شدہ ٹی بی کی دواھے اسےتریاق اصغرکےنام سےجاناجاتاھے باقی باتین اگلی قسط مین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل انشاءاللہ اگلی قسط مین میرے ذاتی مجربات جوھلدی پہ ھین وہ لکھین گے اس وقت تک اجازت چاھون گا
نوٹ۔۔جن دوست احباب نے میری ھمشیرہ کےلئے دعائین فرمائین ان سب کانہایت شکرگزارھون اللہ تعالی سب کواپنی حفاظت مین رکھے مذید دعاؤن کی درخواست کےساتھ اجازت چاھون گا

Wednesday, December 21, 2022

ھلدی ایک انوکھی نباتات

 ۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ ھلدی ایک انوکھی نباتات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قسط 1
ایک نہایت ھی منفرد اور بے شمار فوائد کی حامل ایک پودے کی جڑھے عام کاشت ھوتی ھے اس موسم مین تازہ بھی بازارسےدستیاب ھوتی ھے بعض لوگ بازارسےتازہ خریدتےھین اور خشک کرکے پسوالیتےھین اور اپنےاستعمال مین لاتےھین ھرفیملی اپنے کھانون مین اسےاستعمال کرتےھین شایدھی کوئی گھرانہ اپنی ھانڈی مین اسے استعمال نہ کرتاھو کبھی انڈین یابنگالی کھانے نیٹ پہ تیارھوتےدیکھنےکااتفاق ھوتاھےتوانہین ھلدی کادرست اورمناسب مقداراستعمال کرتےدیکھتاھون جبکہ ھمارے ھان مختلف ڈشوں مین اسے محض چٹکی کےحساب سےاستعمال کیاجاتاھے جوکہ ایک نامناسب مقدارھے انڈیامین ھرسالن پکانے کےشروع مین تین چارچیزون کااستعمال لازماھوتاھے جس مین تیزپات سوکھی اورتازہ بھی اورسفیدزیرہ کشنیزاورھلدی میرے خیال مین جولوگ اپنےکھانون مین ان چیزون کااستعمال کرتےھین وہ بے شمارامراض سےبھی بچتےھین خیر آج ذکر صرف ھلدی کاھی ھوگا تودوستو ھلدی کے مختلف علاقون مین نام مختلف رکھےھین جیسے بنگالی مین اسے ہلٹ یاھلد توکشمیری ھلدر انگریزی مین ٹرمرک کہتےھین لیکن مشہورعام نام ھلدی ھی ھے بس علاقائی نام بگڑے ھوۓ ضرورھین جیسے مرھٹی زبان مین ھلدل کہتےھین سندھی زبان مین اسے تھوڑا الگ نام ھیڈ کہتےھین یہان ایک بات نوٹ کرلین کہ سندھی زبان مین ایک اور بھی نباتاتی جڑ کوھیڈالی کہتےھین یہ بھی ھلدی کے مشابہہ ھوتی ھے اور اسے اردومین ھلدیہ کہتےھین لیکن یادرکھین یہ زھریلی ھوتی ھے اسے باہ کےلئے مفیدسمجھاجاتاھے لیکن جتنی زھریلی ھے اسے کھانےسے ساری قوت باہ دھری کی دھری رہ جاتی ھے دوبارہ کھانے کی ھمت نہین رھتی کیونکہ بندہ سفرآخرت پہ روانہ ھوچکاھوتاھے یادرکھین اس ھیڈالی مین کثیرمقدارمین سم الفار موجودھوتاھے پاکستان مین بھی پیداھوتی ھے لیکن زیادہ آسام مین پیداھوتی ھے جانور اس بوٹی کوقطعی نہین کھاتے اللہ تعالی نےجانورون مین بھی ایک خاص حس رکھی ھوتی ھے زھریلے پودے کےقریب بھی نہین پھٹکتے چندروز پہلے ایک مشاھدہ میرے دیکھنےمین بھی آیا کہ بکریاں چر رھی تھین وھان بے شمارپودے جمالگوٹہ کےبھی تھے بس آس پاس گھاس کھارھی تھین جبکہ جمالگوٹہ کےپودے بڑے جوبن پہ تھے اور بکری کی عادت ھوتی ھے کہ ھرایک پودے کوکھاجاتی ھے مین بڑے غورسے دیکھتارھا مجال ھے کسی بھی بکری نے جمالگوٹہ کےپودے کوسونگھابھی ھو
خیربات ھلدی کی کرتےھین دوستو ھلدی کودوسرے لفظون مین آپ پودے کی شکل مین گندھک کہہ سکتےھین کسی کیمیاگر نے اشاروں مین ایک کہاوت مین کہی ۔۔ ھلدی لگے نہ پھٹکڑی رنگ چوکھا ھو۔۔۔ بعض نے اسے بگاڑکر ھلدی کی جگہ ھینگ کہناشروع کردیا جیسے ھینگ لگے نہ پھٹکڑی رنگ بھی چوکھا آۓ ۔۔ خیر درست لفظ ھلدی ھی تھا خیرکیمیاءگرون کےلیے اتناھی اشارہ کافی ھے کہ اس مین سےقائم گندھک کاتیل نکال لین یادوسرے لفظون مین جیسے جست قائم کو کلید کیمیاء کہاجاتاھے ایسے ھی ھلدی بھی کلیدکیمیاء ھے
اب بات انسانی صحت کے حوالےسے کہ ھلدی کتنی اھم دوا اور غذاھے یہان ایک اور کہاوت بتانےلگاھون کہ ۔۔۔چوھےکوملی ھلدی کی گانٹھ وہ بن گیاپنساری ۔۔۔۔۔اس کہاوت سے مراد یہ تھا کہ درحقیقت پنساری کےپاس سب سےاھم اور سب سےاعلی نباتات ھلدی ھی ھوتی ھے ویدک طب کاوہ علم ھےجوھزارون سال سےھندوستان مین رائج تھا یادرکھین قدیم طب دوتہذبون مین ملتی ھے ایک یونان دوسراھندوستان تھا مصریات کی قدیم تاریخوں مین طب کاعلم ملتاھےاورحیران کن ادویات سامنےآتی ھین لیکن ان کاعلم فقط کاھنون تک خفیہ رھا یادرکھین مصری ھزاروں سال پہلےبھی اینٹی بائیوٹک ادویات کےبارے مین علم رکھتےتھے وہ لوگ بڑے ھی مستقل مزاج تھے
ایک آج حیران کن بات آپکویہان بتاتاچلون ھم پاکستان انڈیا بنگلہ دیش نیپال بھوٹان افغانستان مین رھنے والے لوگ اصل مین وید کےوارث ھین اب ھم نے لیبل اپنی طب پہ یونانیون کالگارکھاھےیعنی اورساری طب ھم ویدک کی کرتےھین طب یونانی مین کہین بھی کشتہ جات نہین ھین اور ھی طب یونانی مین کشتہ جات تیارھوتےتھے کشتہ جات صرف ویدک کاکمال ھے ھلدی ایک دوابھی ھےاورایک غذابھی ھے
یہ صرف ھانڈی کوخوشنما رنگ دینے کےھی کام نہین آتی بلکہ دلہا اوردلہن کوخوبصورت بنانےکےلیے بطورابٹن اسکااستعمال کیاجاتاھے یہان تک کہ قدیم دورمین جب دوقبیلے ڈنڈے لےلڑائیان کرتے تب بھی سب کی ھمدرد ھلدی ھی ھوتی تھی یعنی زخمون سے خون روکنے کےلئے ملائی مین ھلدی شامل کرکےزخم پہ باندھ دینے ناصرف خون رک جاتا بلکہ انفیکشن بھی نہین ھوتی تھی خالی لگی ضربوں پہ ھلدی اور سرسون کاتیل گرم کرکے روئی پہ لگایاجاتا اور مضروب مقام پہ لگایاجاتا نہ صرف درد رک جاتا بلکہ سوجن بھی نہین ھوتی تھی آج بھی بیرونی ضربوں کےدرد مین اسے اعلی دواسمجھاجاتاھے آشوب چشم مین محض ھلدی کوپانی مین ابال کراس مین کپڑارنگ کرکےآنکھ پرباندھ دینےسے سرخی جاتی رھتی ھے باقی اگلی قسط مین

Sunday, December 4, 2022

الرجی

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ الرجی یعنی حساسیت ھے کیا؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔دمہ
دوستواگرکسی مرض کی سمجھ نہ آۓ توآسان کام ھےاسےالرجی کہہ دیاجاۓ جدید تحقیق مین معلومہ تقریبا چھ سوکےلگ بھگ ایسی علامات جوجسم کے مختلف حصون مین اپنااپنااظہارکرتی ھین انہین الرجی سے منسوب کیاجاچکاھے اورایلوپیتھی نےایک کام اوربھی آسان کررکھاھےھرالرجی کےلئے سٹیرائڈ کااستعمال ضرورکیاجاتاھے چندایک الرجی کی قسمون مین وٹامن کاسہارالیاجاتاھے جس مین وٹامن اے ڈی اورسی کااستعمال زیادہ ھے لیکن طب نے ایک الگ ھی الرجی کافلسفہ پیش کیا کہ الرجی خواہ کسی بھی قسم کی ھواخلاط ومزاج سےباھرتونہین ھوگی اوریہ ھرتین مزاج یعنی صفرا سودا اور بلغمی مزاج مین ھوسکتی ھےاب آسان کام تویہ ھے کہ نبض دیکھین اورمزاج پہچانین اوراصول وقوائدکےمطابق دوادےدین الرجی جاتی رھے گی اور یقینا یہ ایک کھلی سچائی بھی ھےاب اس سارے تناظرمین اگرمین چندالفاظ مین الرجی کی تعریف لکھون تویہ مندرجہ ذیل ھوگی
کسی سوزش کنندہ کےخلاف طبیعت کامدافعانہ ردعمل الرجی کہلاتاھے
اس تعریف پہ غورکرین گے اورسمجھین گے توآپ کوآدھا طبی فلسفہ سمجھ آجاۓگا خیر اب ھم ذرا اس تعریف کوتھوڑاتشریح مین بدلتےھین تولازمی اس مین وسعت پیداھوجاۓ گی تولیجئے اس تشریح کوسمجھین
جب کبھی کوئی غیرطبعی مادہ اندرونی یابیرونی طورپرخون مین سرایت کرجاتاھےاوروہ خون کی طبعی ترکیب کوتبدیل کردیتاھےتوطبیعت اسکی سب سےپہلے تعدیل کرتی ھےباقی مانندہ کومجاری کےذریعےخارج کردینے کی سعی کرتی ھےمزید پس ماندہ موادخون مین دورہ کرتاھےتواعضاءاپنے آپ کواسکے مضرات سے بچانےکےلیےمدافعت کرتےھین جس کی وجہ سے آخرمین یہ زھریلا موادجلدکےذریعےاخراج پانےکی کوشش کرتاھےتوعروق شعریہ کےسرون تک پہنچ جاتاھےتوجلدپرمادےکےمزاج کےمطابق بلکہ اسکی زھریلی کیفیت کےمطابق مختلف طرح کی علامات ظاھرھوتی ھین اب اس مین مزاج کے مطابق علامات سوداوی بھی ھوسکتی ھین صفراوی یا بلغمی بھی ھوسکتی ھین اب ایک قابل طبیب انہی علامات کودیکھ کرپہچان جاتاھے کہ کس خلط سےپیداشدہ علامات ھین خیر جن لوگون مین مخصوص قسم کی چیزین استعمال کرنےسے یہ ردعمل پیداھوتاھےاگروہ لوگ ان چیزون کوسونگھ بھی لین توھوا کی نالیون مین موجودجھلی ردعمل کےطورپرسوج یعنی متورم ھوجاتی ھےاورعضلی بافتین سکڑجاتی ھین جسکی وجہ سےھواکی نالیان تنگ ھوجاتی ھین ایئرسلیزبلاک ھوجاتےھیناورتنگی تنفس پیداھوجاتاھےیادرکھین تنگی تنفس کادورہ بعض مخصوص اشیاء کےکھانےسےبھی ھوسکتاھےیادرکھین اس قسم کی الرجی سوداوی یعنی عضلاتی مزاج کےلوگون مین کم ھی دیکھنےمین آتی ھے ھان بلغمی مزاج یعنی اعصابی مزاج کےلوگون مین زیادہ ھوتی ھے کیونکہ ان مین قوت مدافعت کم ھوتی ھے اور صفراوی یعنی غدی مزاج کےلوگون مین کثرت حرارت کےباعث یہ مرض زیادہ لاحق ھوتی ھے اب اوپربھی لکھ چکاھون کہ تین طرح کے مزاج کےعلاوہ یہ مرض کہین بھی پیدانہین ھوتی اب ھم اسکی تشریح یون بھی کرسکتےھین
نمبر1۔۔۔مقامی سوجن جھلیون مینEDEMA
گھنا موادساختون مین بھرجاتاھےھوائی نالیان اورخلیات ھوائیہ بندھوجاتےھین
نمبر2۔۔۔۔مقامی جھلیون کاسکیڑ
اس سےنالیون مین تنگی آجاتی ھےساختین ھوائی نالیان اور خلیات تک سکڑجاتےھین جس سےھوااورآکسیجن کی آمدورفت کم ھوجاتی ھے
نمبر3۔۔۔۔مقامی ساختون مین رطوبات کااجتماع ھوجانا
جب ساختین اورخلیات پانی مین ڈوب جائین تونہ ھی باھرسےآکسیجن جذب ھوتی ھےاور نہ اندرسےکاربن خارج ھوتی ھےاورمریض کھانس کھانس کرموادخارج کرنےکی کوشش کرتارھتاھے
میراخیال ھے اب آپکو الرجی کی سمجھ آچکی ھوگی اگرنہین آئی تواللہ تعالی آپکو عقل وشعور وروشنی عطاء فرمائے
اب مین آپکو کچھ نکتہ جات سمجھاتاھون یادرکھین ھردوماہ بعدموسم بدلتارھتاھےاورجب بھی موسم بدلتاھے توھرشے پہ ایک تغیرتبدل پیداھوتارھتاھےاس تغیرکااثر صرف انسان پہ نہین ھوتاھرچیز اس تغیرسےگزرتی ھےساختین بدلتی ھین بلکہ ھیئت کذائی بدلتی ھے یہ عمل عموما آھستہ ھوتاھے لیکن بعض دفعہ اچانک اورتیزعمل شروع ھوجاتاھے اب آپ غور کرین یہ اکتوبر اورنومبر صرف پاکستان مین ھی خطرناک نہین ھوتے بلکہ جوجوممالک اس خط پہ واقع ھین جس پہ پاکستان واقع ھے وہ سب متاثرھوتے ھین جانتےھین کیون؟ چلین یہ رازبھی آپ کوبتاۓ دیتاھون بلکہ چند ھی لوگ اس رازسے شاید پہلے واقف ھون گے تودوستو درحقیقت ان دوماہ مین لوگون کےبلڈپریشر بڑھ جاتےھین یہ دوماہ ایسے ھوتےھین کہ جن کابلڈپریشر لورھتاھوان کابھی نارمل ھوجاتاھے اور جن کاتھوڑابہت زیادہ ھوتاھوگا وہ کافی پریشان ان دوماہ مین رھتےھین ان دوماہ مین ھارٹ اٹیک اور برین ھیمرج زیادہ ھوتاھے بے شک پورے ملک کے کارڈیالوجی سنٹرون اوردیگرھسپتالون مین جاکردیکھ لین فالج اوردل کے مریض اکثریت مین ھونگے خیر موضوع کی طرف آتےھین ساختین اتنی آھستگی سے بدلتی ھین کہ انسانی ڈھانچہ تک متاثرھوتاھے دس سال بعد ایک ھی بندے کی تصاویرآپس مین نہین ملتی یعنی ھرشے کی صلاحیت کارمتاثرھوتی ھے یعنی عضوی اورفعلی ھردوطرح کی تبدیلی رونماھوتی ھےذرا سوچین وہ کیسا مصورھے جوآپکی شکلین بھی نہین ملنے دیتااورشکلین ایک وضع کردہ خودکارنظام کےتحت بدلتارھتاھے اس رب رحمان کاسجدہ شکر کیون نہ اداکرین جوھروقت ھماری شکلین توبدلتاھے لیکن اتنے گناہ کرنےکےباوجودرکھتاپھربھی ھماری انسانی شکل ھی رکھتاھے جبکہ وہ قادر ھے کوئی بھی وضع قطع بدلنے پہ دوستو نمازبھی پڑھاکرین اوررب کریم کا شکربھی ھرحال مین اداکیاکرین
اب موضوع پہ آتےھین ان سب تبدیلیون کی وجہ عضواورموادکی صلاحیت وقبولیت کاتفادت ھےجب موادمین تبدیلی آجانےسےافعال بدلتےھین توعضوی تبدیلی کاآجانالابدی ھوجاتاھےاگرعضواورافعال عضومین ھم آھنگی نہ ھوتوسوزشی کیفیات پیداھوجاتی ھین جسم چونکہ اسباب ستہ ضروریہ کےتحت تغیر پذیررھتاھے اسباب کےتبدیل ھوجانےسےایسی صورتین پیداھوجاتی ھین کہ جسم کی کیفیات اوراخلاط کاتناسب اعتدال پر نہین رہ سکتا جس سےاعمال مفردہ مین بھی فرق آجاتاھےیادرکھین اعمال مفردہ خودکارظہورپذیرھوتےرھتےھین اوریہ قوی مفردہ کےتحت کام کرتےھین یادرکھین قوی مفردہ ھی قوی مدافعیہ ھین اس مدافعت کی کمزوری کی وجہ سے جسم اور خون ایسی اشیاء کوبھی قبول کرلیتاھےجواس کےلیےنامناسب ھوتی ھےاسی سےناگواراورنامطلوب علامات کاظہورھوتاھے
اب اگلا نکتہ سمجھ لین
جس عضومین تسکین پیداھوجاتی ھےوھان پرتسکینی رطوبات جمع ھوکرغیرطبعی ھوناشروع ھوجاتی ھین اب اس سےغیرطبعی علامات بھی ظاھرھوتی جاتی ھین قوت مدبرہ البدن ان علامات کوپیداکرکےحفاظت کاسامان پیداکرنےکےلیےمستعدھوجاتی ھین چنانچہ موسمی الرجی بھی درحقیقت تسکینی مرض ھے میراخیال ھے آج مضمون بہت ھی لمبالکھ دیاھے اتنی تشریحات کافی ھین اس سے پہلے بھی مین الرجی خاص کرپولن الرجی پہ کافی مضامین اپنے اسی گروپ مطب کامل مین لکھ چکا ھون گروپ مین سرچ کرین مل جائین گے اب تھوڑی توجہ علاج کی طرف
خشک دمہ جس مین بلغم نہین بلکہ رطوبات کی کمی ھوتی ھے اسکےلیے میرا مشہورعام نسخہ شربت مدار استعمال کرین آٹھ دس پتے لےکران کا شربت بنالین بنالین گروپ مین سرچ کرین شربت مدار تونسخہ سامنے ھوگا اور جو الرجی ودمہ حرارت کی کمی اور بلغم کی زیادتی ھوجانے پہ ھوتاھے آپ مندرجہ ذیل دونون دوائین بناکراستعمال کرین
اکسیر دمہ ۔۔شنگرف مدبر مالکنگنی مین کرلین ایک تولہ کشتہ بارہ سنگھاتین تولہ رائی چارتولہ پیس کردانہ گندم برابرگولیان بنالین دوتاتین وقت ھمراہ قہوہ
دوسری دوا۔۔۔۔ کلونجی۔  رائی ۔ اجوائن دیسی ۔ میتھی  ۔ھلیون برابروزن پیسکرنخودی حب بنالین ایک تادوگولی دن مین تین بار
نوٹ۔۔۔نومبر مین حقیقتا دمہ کےمریض کامزاج عضلاتی ھوناچاھیے جبکہ اسکا مزاج اعصابی ھوتاھے ضرورت کےمطابق شدید3حب صابریازعفران کاقہوہ پلائین اگر زعفران نہین ھے توکم ازکم حرارت پیداکرنےکےلیے تیزپات اور اجوائن کاقہوہ ضرور دین اسی کےساتھ اجازت چاھون گا محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, December 1, 2022

پٹھکنڈا یا چڑچٹہ

 Phutkanda

 

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ پٹھکنڈا یا چڑچٹہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تصحیح 


اس پودے کا مذید تعارف کروانے کی ضرورت نہین ھے کیونکہ کافی لوگون نے اسکا مضامین مین ذکرکررکھاھے بس ھرمضمون مین نقالی زیادہ ھوتی ھے اور تحقیق وفہم فراست ودلائل کم نظرآتےھین یہی کچھ اس پودے کےبارے مین عام لکھانظرآتاھے خیردعاھے کہ اللہ تعالی سب کوتوفیق عطاء فرماۓ
بہت سی کتب مین اسکا مزاج گرم وخشک لکھاھے اور ساتھ ساتھ اسے مدربول بھی لکھاھے اب ایک طبیب اسے پڑھ کر حیران وپریشان ھوجائے گا کہ کیسے ایک گرم خشک دوا مدربول ھوسکتی ھے اور کس اصول کےتحت یہ مدربول ھوسکتی ھے قدیم کتب تواس بات پہ کوئی راھنمائی نہین کرتی جبکہ بعض نظریہ مفرداعضاء کی کتب مین بھی اسکا مزاج گرم تر لکھاھے یہ بھی غلط لکھاھے کیونکہ غدی اعصابی تحریک مین تقلیل البول کی شکایت پیداھواکرتی ھے جبکہ چڑچٹہ کی خوبی یہ ھے کہ یہ بہت زیادہ پیشاب کھول کرلانے والی بوٹی ھے اسکے کیمیائی تجزیہ کرنے پراس مین پوٹاشیم کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ھے اب یہ دلیل اسکے پکی ٹھکی اعصابی مزاج ھونے کی دلیل ھے دوسرا اس مین قلیل مقدارمین شورہ بھی پایاجاتاھے اور کچھ تھوڑی مقدار مین گندھک فولاد کیلشیم اور نمک کی مقدار بھی ھے یادرکھین چڑچٹہ ایسے اجزاء پہ مشتمل نباتات ھے جسے نظرانداز کرنا ایساھی ھے کہ آپ پوری طب کونظراندازکررھےھین پورے ملک مین پھیلی یہ نباتات طبیب حضرات کواپنی طرف بلارھی ھے ایک طبیب ھین کہ اس پہ توجہ ھی نہین دے رھے شاید اسکے کانٹے جوکہ الٹےھوتےھین حکیمون کےلیے تکلیف کاباعث ھین یادرکھین گلاب بھی کانٹون مین ھی اگتاھے
خیر مین آپکو اسکی خوبیون اور خامیوں سے آگاہ کرتاھون آگے آپ کی مرضی ھے بے شک اسے نظراندازکردینا
خوبیان۔۔۔۔
مزاج اعصابی غدی ھے
غدی تحریک سے جب غدد اورغشاۓ مخاطی مین سوزش پیداھوچکی ھویعنی جب خاص طور پرگردے متاثرھون اورایسی حالت مین عضلات کی تحلیل سےرطوبات جسم کی خلاؤن مین جمع ھوجائین یعنی استسقاء کی کیفیت ھو اب پیشاب رک کریاکم ھوکردردوں کاباعث بن رھاھواور اسکی سمیت یعنی زھر کی وجہ سے حواس مختل ھون تنگی تنفس کی شکایت پیداھوجاۓ بلڈپریشر بڑھ جاۓ ایسی حالت مین اس سے بہتر کوئی دوا نہین ھے (جوبھی طبیب میری بات سمجھ رھاھےوہ ھاتھ اٹھاۓ  )
یادرکھین ایسی حالت مین ایلوپیتھی بھی پوٹاشیم دیاکرتی ھے اور عام کھانے والا نمک بندکردیتی ھے دل کے پھیل جانے پہ بھی اسے ھی استعمال کیاجاتاھے اب فطرت نے جب آپ کےلیے ایک مکمل دوا نباتات کی شکل مین دےرکھی ھے توآپ اسے کیون نہین استعمال کرتے بس یہ سوال ضرور کرتےھین کہ ھمین ایسی دوائین بتائین کہ ھم ایلوپیتھی کامقابلہ دوابناسکین بس جی اینٹی بائیوٹک بتائین یاوٹامن بتائین بندہ خدا علم بھی توحاصل کرین آپکو قوت باہ کے خزانے حاصل کرنےسے فرصت ملے توآپ کے پلے کچھ پڑے۔۔ لین اسی بوٹی کاایک نکتہ قوت باہ سے متعلقہ بھی بتاۓ دیتاھون آج رات بھی آزاد بھٹو صاحب سرعت پہ مجھ سے بحث کررھے تھے تودوستو سرعت جوگرمی سے پیداھوجاۓ تو اسکا علاج چڑچٹہ کے نمک سے بہتر کوئی علاج نہین خواہ آپ مرضی جتنی موصلیان ثعلیبین ستاور پنبہ دانہ کشتہ چاندی کھلالین لیکن چڑچٹہ کی کھار نکال لین اور سرعت کاعلاج کرین سب سے بہتر دوا ثابت ھوگی
اب عسرالبول اوراحتباس البول مرض مین نہایت ھی اعلی دوا ھے دوستو پٹھکنڈا کی کھار اسے جلاکر معروف طریقہ سے نکال کراپنے استعمال مین لائین مقدار خوراک آدھی رتی نوجوان کوکافی ھوتی ھے باقی دوستو مین نے وھی فوائد یہان لکھے ھین جوآپ کی نظرسے اوجھل تھے جوتجربہ مین درست ھین ھاں خشک کھانسی مین واقعی فائدہ مند ھے
اب اس کے نقصانات پہ نظرڈالتےھین
یادرکھین کبھی بھی اعصابی مزاج کے مریضون کواسے استعمال نہین کرناکیونکہ ایسے مریضون مین حرارت پہلے ھی کم ھوتی ھےاورتسکین عضلات کی وجہ سے دل کی رفتار بھی سست ھوتی ھے اگر اسے استعمال کیاتودل ڈوبنے لگ جاۓ گااوررطوبات کےاجتماع سےمجاری سےان کااخراج بڑھ جاتاھے خاص طور پرٹھنڈے پسینے آنا شروع ھوجاتےھین سدروداورکی کیفیت پیداھوجاتی ھے بھوک بندھوجاتی ھے شدید صورتون مین قے شروع ھوکرھیضہ جیسی کیفیت پیداھوجاتی ھے یہ تمام علامت پیداھونا بھی اسکا مزاج اعصابی ھونے کی مضبوط دلیل ھے
نوٹ۔۔۔۔ اگربلڈپریشر بہت بڑھ جاۓ اور کسی دواسے کم نہ ھورھاھوتوایسی حالت مین آپ پٹھکنڈا کے نمک کی ایک ھی خوراک دین انشاءاللہ فوری بہتری کی طرف آنے لگ جاتاھے
محمودبھٹہ گروپ مطب کامل