Wednesday, October 31, 2018

ایک تیر کئی شکار

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ ایک تیر کئی شکار ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج جس دوا کو لکھنے لگا ھون وہ اس مثال پہ سو فیصد صادق آتی ھے یعنی دوا ایک ھے اور فائدے بے شمار ھین مذکورہ فؤائد مین جیسے ھی استعمال کرین گے الحمداللہ بہترین رزلٹ دیتے ھوۓ فورا افاقہ ھو گا پہلے آج نئے انداز مین فائدے لکھتا ھون
١۔۔پہلا فائدہ گنٹھیا
جوڑون کا درد
تحجرالمفاصل یعنی جوڑون کا پتھر کی مانند ھوجانا
نزلہ زکام خواہ کتنا ھی پرانا کیون نہ ھو
سلسل البول یعنی بار بار پیشاب کا آنا
شوگر مین بھی موثر ھے
فالج ولقوہ مین
اعصابی کمزوری مین بھی بہت فائدہ مند ھے
یہ تھے فائدے اور اس موسم مین خاص کر بوڑھے لوگ ان امراض کا شکار ھوتے ھین خیر آج کل تو نوجوان بھی نہین بچے ھین کچھ عرصہ پہلے تک جب اتنی کیمیائی غذائین نہین تھین جتنی آجکل ھم کھا رھے ھین اس وقت یہ لازم تھا کہ فلان فلان بیماری نوجوانی کی ھے فلان بڑھاپے کی مرض ھے لیکن اس وقت وہ تمیز ختم ھو چکی ھے ھرشخص ھر عمر مین ھر مرض کے لئے تیار رھے کچھ بھی اجنبھے کی بات نہین رھی خیر آئیے دوا کی بات کرتے ھین
کچلہ مدبر 20گرام
شنگرف رومی دس گرام
تخم اسپند یعنی حرمل 50گرام
مصبر زرد50گرام
سرنجان شیرین80گرام
لونگ30گرام
جلوتری40گرام
دارچینی30گرام
پہلے شنگرف کو چار گھنٹہ کھرل کرکے چمک ختم کر لین پھر باقی ادویات پیس کر آدھ گھنٹہ مذید کھرل کرکے شامل کرین اور 500ملی گرام والے کیپسول بھر لین
ایک کیپسول صبح ایک دوپہر ایک شام ھمراہ قہوہ لونگ دارچینی اور اجوائن دیسی کے استعمال کرین بہت سے سیانے یہ پوچھ سکتے ھین اب قہوے مین جو چیزین ڈالنی ھین ان کی مقدار کیا ھونی ھے توایک لونگ اور ایک چھوٹا سا ٹکڑا دارچینی اور چٹکی اجوائن سے قہوہ بن جاتا ھے
حکماء کے لئے اس دوا کے بارے مین ایک عرض کردون جو دوائین اور جس ترتیب سے اس نسخے مین ڈالی گئی ھین اس سے یہ ھو گا کہ دوا کے اثرات لمبے عرصہ کے لئے ھین نہ کہ مختصر وقت کے لئے ھین اس لئے اس دوا کا اپنی طرف سے نام تجویز ضرور کر سکتے ھین لیکن ساتھ لفظ اکسیر ضرور لکھین کیونکہ ایک اکسیر والی تمام صفات اس مین موجود ھین باقی جو لوگ اکسیر کی تعریف نہین سمجھتے ان کے لئے انشاءاللہ مین مضمون لکھ دونگا جس مین اکسیر تریاق ملین مسہل شدید محرک یا دیگر صفات دوا پہ بحث ھو گی

Tuesday, October 30, 2018

زبان پہ سفید موٹی تہہ

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ زبان پہ سفید موٹی تہہ ۔۔۔۔۔۔۔
یہ دو روز پہلے ایک سوال آیا تھا
مین نے اکثر دیکھا ھے کہ لوگ یہ سوال پوچھتے ھین بلکہ اپنی مرض کی شکایت کرتے ھین بہت سی جگہون پہ مختلف لوگون کی طرف سے یہ سوال لکھا جاتا ھے اور جواب کی شکل مین عموما ایک ھی جواب لکھا ھوتا ھے
لہسن کی تریان گھی مین بھون کر دوتین روزانہ کھائین ٹھیک ھو جائین گے اس سے آگے قلم بند ھوتی ھے نہ مرض کی تشریح نہ ھی یہ بتایا جاتا ھے درست علاج کیا ھے
یہ اعزاز بھی گروپ مطب کامل کو حاصل ھے جہان امراض پہ تحقیق اور وضاحت سے علاج بھی لکھا جاتا ھے خیر بات کو مختصر کرتا ھون اور اپنے مقصد کی طرف چلتے ھین
دوستو جب آپ کے جسم مین اور معدہ مین خمیر وتعفن بہت بڑھ جاتا ھے تو یہ علامت نظر آتی ھے یاد رکھین آپ کے بدن مین بلغمی مادہ گندہ ھو چکا ھے غذا کو لازما درست کرین اگر ساتھ موٹاپا ھے تو وزن کم کرین بعض لوگون کو یورک ایسڈ بھی ھو جاتا ھے بعض کا بلڈ پریشر بہت ھی کم ھوا کرتا ھے یہ زیادہ تر اعصابی مزاج مین علامت ھوا کرتی ھے اور مین اس کے مطابق ھی علاج تجویز کررھا ھون مندرجہ ذیل علاج کرین انشاءاللہ مرض درست ھو جاۓ گا
تریاق تبخیر ۔۔۔ شنگرف رومی تولہ ۔۔۔جائفل دوتولہ ۔دارچینی دوتولہ ۔۔عقرقرحا دوتولہ۔ فلفل دراز دوتولہ سنڈھ دوتولہ ۔۔لہسن کا ہانی 24تولہ۔۔
پہلے شنگرف کو چار گھنٹہ کھرل کرکے چمک ختم کر لین پھر باقی ادویات پیس کر ملا لین اور پھر لہسن کا پانی ڈال کر کھرل کرین جب گولیان بنانے کے قابل ھوجاۓ تو چنے برابروزن کی گولیان بنا لین ایک تا دو گولی دن مین تین بار
ساتھ تریاق معدہ ماشہ ماشہ دن مین تین بار دین اس کا نسخہ بہت دفعہ لکھ چکا ھون
ساتھ اگر یورک ایسڈ ھو چکا ھے یا جوڑون مین بھی درد ھوتا ھے یا موٹاپا ھے یا بلڈ پریشر کم رھتا ھے تو ان تمام صورتون مین مندرجہ ذیل حب وجع المفاصل ساتھ دین
مصبر ۔۔سنڈھ ۔۔تمہ ۔۔۔نوشادر برابروزن پیس کر نخودی گولیان بنا لین ایک گولی دن مین تین بار زیادہ تیز دوا دینی ھو تو دوگولیان دن مین تین بار ھمراہ پانی سب دوا دین
رات سوتے وقت جوارش جالینوس چھ ماشہ کھلا دین چند روز مین مرض رفع ھو جاۓ گی

Sunday, October 28, 2018

قبض اور اس کا علاج

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔قبض اور اس کا علاج ۔۔۔۔۔۔۔
عموماً پوسٹ مین لکھا ھوتا ھے قبض ھر قسم یا دائمی قبض اور اس کا علاج یا پھر ادویات بازار سے سینکڑون طرح کی قبض کے لئے ملین گی اور مزے کی بات ھے آج تک کسی بھی شخص کی قبض ان ادویات سے ٹھیک نہین ھوئی یہ اور بات ھے کہ ایک دفعہ اجابت کھل کے ضرور آجاۓ گی لیکن دوبارہ نئے سرے سے اور زیادہ زور شور سے قبض ھو جاۓ گی ایلوپیتھی مین دوا دینے کے ساتھ ساتھ ایک ھدایت یہ بھی کی جاۓ گی زیادہ سبزیان اور فروٹ استعمال کیا جاۓ کیون استعمال کیا جاۓ یہ علم نہین کونسا استعمال کیا جاۓ یہ علم نہین مین اکثر سوچتا ھون غذائی پرھیز کی بابت ایلوپیتھی اور ھیوموپیتھی مین کیون نہین پڑھایا جاتا اور حیرت کی بات یہ بھی ھے اکثریت طبیب حضرات بھی اس فن کو زیادہ نہین جانتے بس بیمار ھو اسے ھلکی پھلکی غذا کھانے کو تجویز کرین گے یہ علم نہین ھے درست غذا متعلقہ مرض مین کونسی ھے میرے دوستو ھر فروٹ اور سبزی یا غذا تین خاندانون مین تقسیم ھے آج میرا یہ موضوع نہین ھے بلکہ صرف قبض کی دوا بارے لکھنا ھے خیر آپ کو مختصرا اتنا بتا دون کچھ فروٹ وہ ھین جو پہلے کھٹے ھوتے ھین بعد مین میٹھے ایک فروٹ وہ ھین جو پہلے کسیلے ھوتے ھین بعد مین میٹھے کچھ فروٹ پہلے پھیکے ھوتے ھین بعد مین میٹھے بس اس کے علاوہ کچھ بھی نہین ھوتا انشاءاللہ غذا پہ جلد ھی تفصیلی مضمون لکھین گے آئیے آج آپ کو قبض کی تین قسمین ان کی مختصر علامات اور علاج بتاۓ دیتا ھون
نمبر١۔۔۔عضلاتی قبض ۔۔۔
یہ شدید قبض ھوا کرتی ھے یہی دائمی قبض ھوا کرتی ھے
اس مین ریاح اور نفخ شکم کی زیادتی جس کے سبب عضلاتی سوزش خصوصا عضلات معدہ اور امعا ھوتا ھے
قارورہ کا رنگ سرخ یا زردی مائل ھوتا ھے
جام مین بے حد خشکی ھوتی ھے
مریض عام طور پہ دبلا پتلا ھوتا ھے
اس کا علاج غدی ملین ھے مندرجہ ذیل دوا دین
سناء مکی ۔۔تیزپات ھموزن پیس کر رتی تا دو ماشہ حسب ضرورت ھمراہ پانی دین
نمبر٢۔۔غدی قبض ۔۔
یہ قبض اکثر شدید نہین ھوا کرتی بلکہ ایسا محسوس ھوتا ھے جیسے پاخانہ کھل کر نہین آیا بلکہ دن مین دو تین دفعہ رفع حاجت کرنی پڑ جاتی ھے مگر تسلی پھر بھی نہین ھوتی
کبھی پیٹ مین سدہ یا رکاوٹ محسوس ھوتی ھے
اگر یہ صورت حال شدت اختیار کر لے تو مروڑ اور پیچش بھی شروع ھوجاتے ھین
جسم مین حرارت زیادہ محسوس ھوتی ھے
بعض لوگون کے ھاتھ پاؤن جلتے بھی ھین
اس کا سبب سوزش جگر ھے قارورہ زرد یا زرد سرخی مائل ھوتا ھے اس مین مندرجہ ذیل دوا دین
دوا۔۔۔سہاگہ دو تولہ ۔۔ملٹھی تین تولہ ۔۔گل بنفشہ تین تولہ سفوف بنا لین خوراک ماشہ تا دو ماشہ حسب ضرورت کھا لین اس دوا کو آپ اعصابی ملین کہین گے کیونکہ یہ اعصاب کو تحریک دے کر مرض رفع کرے گی
نمبر٣۔۔اعصابی قبض
یہ قبض اصولا قانونا ھوتی ھی نہین ھے مگر کبھی جسم مین بلغم کی مقدار بہت بڑھ جاۓ جس کے نتیجے مین جسم مین حرارت اور ریاح کی شدید کمی واقع ھو جاۓ اس لئے ان کا اضافہ کرنا ھی قبض کو دور کرتا ھے
اس قبض مین جسم مین نزلہ اور ریشہ بڑھ جاتا ھے
اکثر درد سر کی شکایت ھوتی ھے
قارورہ کا رنگ سفید ھوتا ھے یا سفید سرخی مائل ھوتا ھے یا کبھی سفیدی کے ساتھ ھلکی ھلکی زردی محسوس ھوتی ھے
مندرجہ ذیل دوا سے مرض کافور ھو گی
دوا۔۔۔ ھلیلہ سیاہ ۔۔کالا دانہ ھموزن سفوف بنا لین ایک رتی سے ماشہ تک حسب ضرورت دوا دین اسے آپ عضلاتی ملین کہین گے کیونکہ یہ دوا عضلات کو تحریک دے کر مرض رفع کرے گی اور قبض کشائی ھو گی
نوٹ۔۔ ھر دوا کو ضرورت کے تحت آپ دن مین تین بار دے سکتے ھین اور دوا پانی سے ھی دین عموما پہلی دو اقسام ھی قبض کی ھوتی ھین آپ کی آسانی کے لئے ایک بات یہ بھی بتا دون حقیقت مین قبض وھی ھے جس مین پاخانہ دو تین بار دن مین آئے اور تسلی پھر بھی نہ ھو
اور جس کو عموما قبض سمجھا جاتا ھے کہ دوتین روز ھو گئے پاخانہ نہین آتا یہ خشکی ھوتی ھے سوداوی مادے کی انجذاب بڑھ چکا ھوتا ھے حقیقت مین یہ قبض کی تعریف مین نہین آتی
یاد رکھین بے شمار ادویات جیسے تمہ مصبر یا دیگر ادویات قبض کے لئے ھوتی ھین جمالگوٹہ بھی بہت بڑا مسہل ھے ایسی ادویات سواۓ شدید مجبوری کے قطعی استعمال نہ کیا کرین بشرطیکہ آپ نے شدت سے جسم سے متعلقہ مواد خارج کرنا مجبوری نہ بن جاۓ
آخری بات کسی کے سوال کا جواب لکھ رھا ھون دوستو ایسی ادویات طب مین بھی تیار کی جاسکتی ھین جیسے ایلوپیتھی مین قبض کے لئے سکی لیکس قطرے آتے ھین پانچ قطرے ایک کپ پانی مین ڈا ل کر پینے سے ایک دفعہ قبض جاتی رھتی ھے
آپ جمالگوٹہ پاؤ ھرنولیان دس کلو ملا کر کسی بھی کولہو سے تیل نکلوا لین یا بادام روغن نکالنے والی مشین سے خود نکال لین اور دو تا تین قطرے ایک کپ پانی مین ڈال کر دینے سے کھل کر اجابت ھو جاتی ھے لیکن میرے نزدیک ایسی ادویات سواۓ صحت مذید خراب کرنے کے اور کچھ بھی نہین کرتی اب اس کا ایک تجربہ بھی کرلین اسے بطور طلا عضو تناسل پہ لگائین چھالے پیدا کرنے والا بہترین طلا ثابت ھو گا اگر یہ عضوتناسل پہ چھالے پیدا کرسکتا ھے تو کیا خیال ھے آپکا انتڑیان تو مذید نرم ھوتی ھین قبض تو اس سے دور ھو گی لیکن انتڑیان زخمی کرکے رکھ دے گا اس لئے ایسی دوائین شدید مخدر ھوتی ھین استعمال سے پرھیز کرین

Thursday, October 25, 2018

۔آنکھون کے گرد اور چہرے گردن پہ سیاہ حلقے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔آنکھون کے گرد اور چہرے گردن پہ سیاہ حلقے۔۔۔۔۔۔
آج صبح پوسٹ چہرے پہ جھریان لکھی ۔۔۔نوٹ۔۔۔ بہت سے لوگون کو یہ علم نہین تھا کہ جھریان کسے کہتے ھین بڑھاپے کی وجہ سے ھارمون کے ایک نقص مین بھی یا کسی لمبی بیماری مین بھی چہرے پہ سلوٹین پڑ جاتی ھین انہین جھریان کہتے ھین خیر آج پوسٹ لکھی تو جناب میرے عزیز دوست اور بھائی جناب آزاد بھٹو صاحب نے رابطہ کیا اور مذکورہ پوسٹ چہرے کی سیاھی پہ لکھنے کو کہا اب بھٹو صاحب سے انکار کرنا ناممکن سی بات تھی مختصر سی تشریح مرض کی اور علاج مدلل لکھے دیتا ھون اب مرض کی اصل حقیقت سمجھین
پہلی بات۔۔آنکھون کے گرد سیاہ حلقے عضلاتی غدی اور غدی عضلاتی تحریک کا نتیجہ ھے اب بہت سے دوست علاج کا اصول اسی بات پہ سمجھ گئے ھونگے
وہ لوگ جو دماغی کمزوری کا شکار ھوتے ھین
یا جن کو بے خوابی کی شکایت رھتی ھے
یا جو حزن وملال مین مبتلا رھتے ھین اور ھروقت سوچتے رھتے ھین
یا وہ لوگ جو خون کی کمی کا شکار ھوتے ھین ایسے لوگون کو خانہ چشم کے گرد کی جھلی مین خون کا دوران کم ھوتا ھے
یا خشکی کی کثرت سے وھان رطوبات خون کا نفوذ کم ھو جاتا ھے تو وہ سیاہ ھو جاتی ھین
اب ان تمام علامات کا بہترین علاج غدی اعصابی مقوی اور اعصابی غدی مقوی دوائین دین مرض فورا شفا کے راستہ پہ چل پڑے گی بہترین علاج مندرجہ ذیل ھے
غدی اعصابی لبوب چمچ چمچ تین بار
غدی اعصابی ملین دو دو گولی تین بار
شربت مفید جگر چار چمچ صبح شام
۔۔۔۔۔۔یا ۔۔۔۔۔۔
شربت عجیب چار چمچ دو وقت
اب ان دواؤن کے نسخہ جات
غدی اعصابی لبوب۔۔۔۔مغز چلغوزہ ۔ پستہ ۔ مغز اخروٹ ۔ مغز فندق ۔ کنجد مقشر ۔ مغز خربوزہ ۔ مغز خیارین ۔ مغز پنبہ دانہ ۔ ثعلب مصری ۔ بادام شیرین ۔ تخم پیاز ۔ ھر ایک دوا دو دو تولہ کا سفوف بنا کر تین گنا شہد کا قوام کرکے ملا لین چھ تا نو ماشہ تک کھلا سکتے ھین ھمراہ دودھ یا پانی
یاد رھے یہ دوا مقوی باہ بھی زبردست ھے
غدی اعصابی ملین ۔۔سنڈھ تین گرام ۔ نوشادر چار گرام ۔ ریوندخطائی چار گرام ۔ سناء مکی چار گرام ۔ ھلدی چار گرام مرچ سیاہ ایک گرام سفوف بنا کر حب نخودی بنا لین
شربت مفید جگر۔۔۔بیخ کاسنی 250گرام ۔۔تخم کثوث 120گرام سناء مکی 250گرام ۔۔ کشنیز 100گرام ۔ انجیر 350گرام ۔۔ ریوند چینی 100گرام ۔ اذخر مکی 250گرام ۔ پانی پانچ کلو چینی تین کلو
تمام ادویات کو رات بھر پانی مین بھگو دین صبح جوشاندہ بنا کر چھان لین اور چینی ڈال کر معروف طریقہ سے شربت بنا لین شربت درست رکھنے کے لئے سوڈیم بنزوویٹ ڈال لین
فوائد ۔۔سوزش جگر ۔ ورم جگر یرقان ھیپاٹاٹس بی سی اور چہرے کے سیاہ داغون کی مجرب دوا ھے
شربت عجیب ۔۔۔ مکو خشک کلو برھم ڈنڈی اور تخم کاسنی اور جڑ کاسنی ھر ایک 250گرام صندل سفید 50گرام ۔۔ترپھلہ 60گرام گلو خشک 50گرام چینی تین کلو
معروف طریقہ سے شربت بنا لین مزاج اعصابی غدی ھے
صفراوی کبدی سوزشی امراض بمعہ ھیپاٹاٹس ھر قسم تمام غدی عضلاتی اور عضلاتی غدی امراض مین تریاق۔۔اکسیر کا درجہ رکھتا ھے اس سے بہتر دوا سچ جانین تو مجھے کوئی نظر نہین آئی اب آخری بات میرے عزیز دوست کلیم اللہ صاحب اسے ضرور معمول مطب بنائین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Wednesday, October 24, 2018

چہرے کی جُھریون کا علاج

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔چہرے کی جُھریون کا علاج ۔۔۔۔۔۔۔
آج مجھے صبح ھی صبح یہ انوکھی بات یاد آئی اور ماضی بعید کا ایک اسی سلسلہ مین واقعہ بھی یاد آیا جسے یاد کرکے مسکراھٹ بکھر جاۓ خیر مین وہ واقعہ تو یہان بیان نہین کرسکتا لیکن آج کل کے اس چمک دمک کے دور مین ھر شخص چہرے اور جسمانی حد تک خوبصورت نظر آنے کے لئے ھر ھتھکنڈہ آزمانے کو تیار رھتا ھے کبھی رنگ گورا کیا جارھا ھے تو کبھی سمارٹ بننے کے لئے جم جاکر اوٹ پٹانک حرکتین کرنا منظور ھوتا ھے ساتھ فوڈ سیپلیمنٹ ایسے استعمال کیے جاتے ھین کہ جہان پناہ ۔۔۔۔
آخر کار بیڑہ غرق کرکے ھاتھ ملتے چارپائی ٹھکانہ کرلیتے ھین خاص کر خواتین کو یہ نفسیاتی مسئلہ ھوتا ھے کچھ خواتین سنگر نے تو بےساختہ اس موضوع پہ گانے بھی گاۓ۔۔ جیسے ابھی تو مین جوان ھون
خیر آج میرا پروگرام ایک بہت ھی خوفناک مرض جس کے پیدا ھونے سے مردون مین سپرم کا نشان تک مٹ جاتا ھے اور اکثر لوگ لاعلاج ھو جاتے ھین اس پہ مختصر مضمون لکھنے کا پروگرام تھا خیر گروپ مطب کامل مین ایسے تحقیقی مضامین ھر مرض پہ لکھے ھی جاتے ھین گروپ مطب کامل انشاءاللہ ایسے مضامین کو اپنی زینت بناتا ھی رھے گا اور اس مرض پہ عنقریب لکھون گا بھی اور آج آپ اس انوکھے نفسیاتی مرض بلکہ بدنی مرض پہ علاج پڑھین
آئیے آج آپ کو کامیاب علاج چہرے اور بدن کی جھریان ختم کرنے کے لئے بتائین اس علاج کو آپ کایا کلپ علاج بھی کہہ سکتے ھین ھر ایک کی پہنچ مین ھے
علاج کی ترتیب کچھ یون ھے
معجون فلاسفہ کبیر چھوٹی چمچ صبح شام ھمراہ دودھ
سفوف سدا جوانی تین ماشہ صبح شام ھمراہ دودھ
آب محمود چار تا آٹھ قطرے صبح شام ھمراہ پانی
اب اس مین معجون فلاسفہ کبیر کا نسخہ تو مین بہت تفصیل سے بشکل پوسٹ بوڑھے جوان ھو گئے مین لکھ چکا ھون باقی دونون دوائین مندرجہ ذیل ھین
سفوف سدا جوانی۔۔۔ثعلب مصری ۔۔موصلی سفید ۔۔چھلکا اسپغول ۔۔مغز پنبہ دانہ برابروزن ھر ایک پچاس گرام پیس لین بس سفوف تیار ھے
آب محمود۔۔ گندھک آملہ سار پچاس گرام ۔۔ ان بجھ چونا دس گرام پانی دو کلو
گندھک کو پیس کر ان بجھ چونا کو ساتھ ملا کر پانی مین ملا کررکھ دین شام کو رکھین صبح تک چونا پانی مین تحلیل ھو چکا ھو گا اب ایک دیگچی مین ڈال کر چند جوش دین اور چوبیس گھنٹے کے لئے رکھ دین اب اس پانی کو نتھار کر پھر اس پانی کو فلٹر ضرور کرین اس کے بعد بوتل مین محفوظ کر لین
بتائی گئی ترتیب کے مطابق کچھ عرصہ استعمال کرنے سے جھریان مستقل طور پہ ختم ھو جایا کرتی ھین

Tuesday, October 23, 2018

تشخيص امراض وعلامات 49

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط نمبر49۔۔۔۔
آج مضمون عضلاتی غدی سے شروع کرین گے
عضلاتی اعصابی تحریک مین آپ کو بتاچکا ھون کہ یہ سوداوی ھی تحریک ھے اس مین سودا پیدا ھونے کے ساتھ ساتھ جسم سے خارج نہین ھوتی کیون خارج نہین ھوتی ؟
اس کی وجہ خشکی کے ساتھ ساتھ سردی کا ھونا سبب ھے جبکہ عضلاتی غدی تحریک بھی سوداوی تحریک ھے لیکن اس مین سودا پیدا ھونے کے ساتھ ساتھ خارج بھی ھوتی ھے
اب اس تحریک مین ساتھ خارج کیون ھوتی ھے؟ اس کا سبب یہ ھے کہ خشکی کے ساتھ ساتھ اب گرمی بھی آگئی ھے یعنی غدی مادہ ساتھ شامل ھو گیا ھے
یعنی حرارت جب شامل ھو گی تو سودا خارج بھی ھو گی
اس لئے اسے نظریہ مفرداعضاء مین اسے مشینی تحریک بھی کہتے ھین
یہ بات بھی یاد رکھین اس تحریک مین عضلاتی اعصابی تحریک سے پیدا شدہ تمام امراض بھی ختم ھو جایا کرتی ھین کیون ٹھیک ھو جاتے ھین؟
تو اس کی بڑی وجہ اب جسم مین سوداوی مادہ پیدا ضرور ھو رھا ھے لیکن خارج بھی ھو رھا ھے
اب یہ بات بھی یاد رکھین کہ یہ نہین ھوتا کہ اس تحریک مین سوادوی امراض جو عضلاتی اعصابی تحریک سے پیدا ھوئی تھی وہ تو ٹھیک ھو گئی تو کیا اس تحریک مین امراض کا خاتمہ ھو گیا کیا اس تحریک مین امراض پیدا نہین ھوتین ؟ نہین نہین دوستو اس تحریک کا بھی جب ارتقا ھوتا ھے
تو جسم مین خشکی ھلکی گرمی سوزش عضلات معدہ پھیپھڑا دل مثانہ مین سوزش جوڑون مین خشکی عرق النساء احتلام جوش خون ضعف اعصاب بخار کی شدت صلب اورام کی پیدائش حادامراض جریان خون نکسیر خونی بواسیر دق سل جسم کا بوجھل ھونا خاص کر ٹانگون کے اوپری حصہ مین درد کا ھونا دماغی کمزوری درد گردہ ریحی خونی پیشاب قلت البول مانند تیل سرخ زردی مائل سنگ گردہ ومثانہ اور قلب عضلات مین تحریک سے حکم رسان اعصاب مین تحلیل اور غدد ناقلہ مین تسکین سے یہ عارضے لاحق ھو جاتے ھین
نوٹ۔۔۔۔ پچھلے دنون کچھ دوستو نے دوا حب صابر کے ساتھ بڑی دوستی لگا لی تھی ھر مرض کا شافی علاج حب صابر کو سمجھا جانے لگا اس لئے کہ حب صابر بنانا بھی آسان ھے اور بہترین قبض کشا بھی دوا ھے مین نے بہت سون کو منع کیا کہ یہ وطیرہ چھوڑ دین کیونکہ حب صابر بالمزاج دوا ھے وہ عضلاتی غدی ملین دوا ھے اگر بغیر تشخيص آپ اسے مسلسل لوگون کو کھلائین گے تو بجاۓ فائدہ کے نقصان دہ ھے تب جان چھوٹی حب صابر سے دوستو موجودہ وقت مین لوگون کے مزاج بدل چکے ھین بہت ھی کم چانس ھوتا ھے حب صابر کھلانے کا
مختصر ایک بات بتا دون سب سے زیادہ خطرناک امراض اسی مزاج مین ھوتے ھین جن کی ایک دھشت ایک خوف پوری دنیا مین ھے اب وھی مزاج حب صابر کا ھے بات سمجھ آئی کہ نہین یا پہلے والی بھی چلی گئی ھے ۔۔یاد رکھین کینسر ٹی بی ایڈز ھپیاٹاٹس یہ سب اسی مزاج مین ھوا کرتی ھین مجھے تو سال مین چند بار ھی ضرورت محسوس ھوتی ھے حب صابر کے استعمال کی اور ایک آپ ھین رگڑا بلا دیا خیال کیا کرین اور بغیر تشخيص کسی بھی مریض کو دوا نہ دیا کرین آپ نے اللہ کی بارگاہ مین بھی حاضر ھونا ھے وھان سوالون کا جواب آپ نے ھی دینا ھے حب صابر نے نہین دینا شفا کا معاملہ اللہ تعالی پہ چھوڑ دین وہ بڑے رحمان ھین آپ کے ذمہ درست تشخيص اور درست دوا دینا ھے باقی آپ کا کام نہین ھے دعوے اور چیلنجون سے پرھیز کیا کرین ھر طریقہ علاج اپنی اپنی جگہ درست ھے ھر کوئی انسانیت کی خدمت اور مخلوق خدا کی جان بچانے کی کوشش مین ھے خواہ ایلوپیتھی ھو یا ھیوموپیتھی ھو سب کے اپنے اپنے عقلی فعلی تجرباتی نظریات ھین صرف آئینہ مین اپنا چہرہ دیکھا کرین کہ آپ نے مخلوق خدا کے لئے کیا کیا ھے میری باتین اگر کسی کو بری لگی ھون تو معذرت چاھون گا میری اس تمام گفتگو کا صرف ایک ھی مقصد ھے آپ لوگ ایک اچھے طبیب بن کر دکھائیے اب کہنے کی بتانے کی ضروت نہین دنیا خود ھی آپ کو وہ مقام دے دے گی جس کے آپ اھل ھوۓ آئیے اپنے مضمون کی طرف چلتے ھین
بات کررھے تھے عضلاتی غدی تحریک کی تو دوستو۔۔
اگر نبض مین سرعت بھی ھو تو سمجھ لین وبائی بخار و نمونیہ مرگی خفقان مالیخولیا وغیرہ ھو سکتے ھین
اگر نبض عظیم یعنی طول بھی ھو شرف بھی ھو عریض بھی ھو یعنی تینون اقدار پائی جائین اور عرض نسبتا زیادہ پایا جاۓ تو دموی امراض اور خاص کر عاشق کی یہ نبض ھوا کرتی ھے مالیخولیا دموی نزلہ زکام خناق دموی ورم نفس دماغ ذات الریہ ورم ثدین خفقان کثرت طمث جیسی علامات پیدا ھوتی ھین
اگر نبض مین طوالت آجاۓ یعنی چارون انگلیون پہ قرع دے یا اس بھی بڑھ جاۓ اور ساتھ ساتھ باریک یعنی دقیق ھوتی جاۓ تو اس کا مطلب ھے حرارت یعنی گرمی بدستور بڑھ رھی ھے لیکن اگر یہ نبض مشرف بھی ھو تو عضلاتی غدی ھی ھے لیکن اگر شرف کم ھونے لگے تو سمجھ لین حرارت کی زیادتی ھو رھی ھے یعنی صفراء اب بڑھ رھی ھے اور خشکی کم ھوتی جارھی ھے اور نبض غدی ھوتی جارھی ھے اگرایسا ھو جاۓ تو سمجھ لین اب سوداوی امراض ختم ھو گئی ھین اور مزاج غدی عضلاتی ھو چکا ھے اس مین نبض متبدل ھو چکی ھوگی
بس دوستو آج کے لئے اتنا ھی کافی ھے انشاءاللہ آئیندہ صفراوی مزاج کا ذکر ھو گا

Sunday, October 21, 2018

پیلا نزلہ وزکام

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ پیلا نزلہ وزکام ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج صبح پوسٹ نزلہ زکام وبائی پہ لکھی تھی تو ایک صاحب نے کمنٹس مین لکھا تھا شاید اس کی بیٹی یا بیٹے کو پیلے نزلہ زکام کی دائمی شکایت ھے تو مین نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ انشاءاللہ آج ھی اس کا مستند علاج لکھ دونگا اور لکھون گا پوسٹ کی شکل مین تاکہ دیگر حضرات بھی مستفید ھو سکین نسخہ لکھنے سے پہلے تھوڑی سی وضاحت کردون
پیلا نزلہ صفراوی ھوتا ھے یہ زرد رنگ کا ھوتا ھے اور عموما گاڑھی بلغم ھوتی ھے حلق مین اکثر سوزش ھو جایا کرتی ھے پٹھون مین درد بھی ھو جایا کرتا ھے اب ان سب علامات کے لئے یہ ایک ھی دوا استعمال کرائین انشاءاللہ مرض چند روز مین درست ھو جاۓ گی اب پیلا نزلہ جو گاڑھی بلغم کی صورت مین ھو یہ دوا اس بلغم کو پتلا کرکے باھر خارج کرنا شروع کردیتی ھے مقوی اور محرک دماغ بھی ھے مزاج کے اعتبار سے یہ دوا غدی اعصابی ھے صفرا پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ خارج بھی کرتی جاتی ھے لیجئے دوا مندرجہ ذیل ھے
سہاگہ سفید خام 100 گرام
سوڈا بائی کارب 100گرام
برگ مدار 200گرام
ھلدی 200گرام
قسط شیرین 200گرام
تمام اشیاء کو کوٹ چھان کر سفوف بنا لین اور بڑے سائز کے بڑون کے لئے اور درمیانے سائز کے چھوٹون کے لئے کیسول بھر لین ایک ایک کیپسول تین وقت ھمراہ دودھ دین اور دودھ نیم گرم دین
سب حکماء کے لئے ایک سوال چھوڑ رھا ھون مین نے دوا دودھ سے استعمال کرنے کی کیون ھدایت کی ھے جبکہ بیماری بھی نزلہ ھے اور دوا مین بھی کسی قسم کی زھریلی دوا نہین ھے بلکہ بے ضرر دوا ھے تو پھر ساتھ دودھ کیون ؟؟؟ بہترین اور درست جواب دینے والے کو شاباش اور اللہ تعالی کی رحمتین نازل ھون باقی پہ اللہ تعالی رحم فرمائے

بچون کا سوکڑا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ بچون کا سوکڑا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مین اس سے پہلے بھی ایک دفعہ اس کی پوسٹ لکھ چکا ھون لیکن چند پہلے مین نے ایک گروپ مطب کامل کے ھی ایک دوست سے وعدہ کررکھا تھا دوبارہ نئے سرے سے اس مرض پہ نسخہ لکھون گا
اب جو دوائین میرے اپنے ذاتی تجربہ مین آج تک آئی ھین ان مین ایک یہ مندرجہ ذیل دوا بہت ھی زیادہ مفید پائی ھے نظریہ مفرد اعضاء کا بہت ھی مشہور نسخہ ھے
آملہ خشک صاف شدہ جس مین گھٹلی وغیرہ دور کردی گئی ھو سو گرام لے کر اسے پیس لین اور لونگ بیس گرام پیس لین اب ان دونون دواؤن کو کسی برتن مین ڈال کر ان مین آدھا کلو دھی ڈال کر حل کردین اور برتن کا منہ اچھی طرح ڈھانپ کر رکھ دین جب آملہ وغیرہ دھی کا پانی جذب کرلے تو اس مرکب کو دھوپ مین رکھ دین ایک دن بعد دیکھ لین جب گولی بنانے کے قابل ھو جاۓ تو نکال کر اچھی طرح گھوٹ کر دانہ مونگ برابر گولی بنا لین یا پھر مکمل خشک کرکے سفوف بنا لین اب گولی ایک ایک دن مین تین بار سفوف دو تا چار رتی تک دن مین تین بار ھمراہ عرق چوعرقہ دین
اب ایک دوسری دوا بھی سمجھ لین یہ بھی بہت ھی مفید ھے
کشتہ صدف مروارید تولہ ۔۔زھر مہرہ خطائی تولہ ۔۔نارجیل دریائی تولہ ۔۔طباشیر اصل تولہ ۔۔دانہ الائچی خورد تولہ ۔ پوست ھلیلہ زرد تولہ ۔ سفوف کلیجی بکرہ چھ تولہ
سواۓ کلیجی سفوف کے باقی تمام دوائین پیس کر بعد مین پسی ھوئی کلیجی ملا کر چھوٹے دانہ نخود برابر گولیان بنا لین عمر کے حساب سے ایک تا دو گولی بچون کو دن مین تین بار ھمراہ چوعرقہ ھی دین
کلیجی کا سفوف اس طرح بنا لین
کلیجی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے روٹی پکانے والے توے پہ رکھ کر دھیمی آنچ رکھ کر اس کا پانی خشک کردین اب اتار کر پیس لین سفوف بن جاۓ گا
یہ دونون دوائین خاص کر سوکڑے اور دیگر بچون کے اکثر امراض دق اطفال ھرے پیلے دست قے دست عطاش مین بھی مفید ھین سوکڑے والے بچون کو تو چند دن مین موٹا اور سرخ سفید بنا دیتی ھین

گونگا پن اور ھکلا پن

۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ گونگا پن اور ھکلا پن ۔۔۔۔۔۔۔
لکنت ایک عام بیماری ھے اس پہ پہلے بھی پوسٹین لکھ چکا ھون بیماری کی وضاحت بھی کر چکا ھون وہ حکماء جو تفصیل مرض کیون اور کیسے کا جواب چاھتے ھون وہ میری سابقہ پوسٹین خود سے ھی تلاش کرکے پڑھین
ایک بات یاد آئی بہت سے لوگ انباکس آکر یہ کہتے ھین کہ فلان پوسٹ کا لنک مجھے یہان ھی دے دین براہ کرم مجھے اس مشقت مین نہ ڈالا کرین جہان بھی گروپ مطب کامل مین میری پوسٹ لکھی ھوئی ھو تو اس مین ایک چھوٹی سی میری تصویر بھی ھوتی ھے اب اس پہ کلک کیا کرین میری سابقہ پوسٹین آپ کے سامنے ھونگی ان مین مطلوبہ پوسٹ خود سے تلاش کر لیا کرین معذرت یہ کام میرے سے ممکن نہین ھے
جس دن دو پوسٹین لکھ دون تو مین سمجھتا ھون کے ٹو کی چوٹی سر کر لی ھے یعنی بڑا معرکہ سر کر لیا ھے دوستو آج بھی سمجھ لین بڑا معرکہ سرانجام دے رھا ھون دوسری پوسٹ لکھ رھا ھون
پہلی پوسٹ کے کمنٹس مین کسی نے لکھا تھا لکنت کا علاج بتادین تو آئیے آج لکنت کے ساتھ ساتھ گونگا پن کا بھی علاج بتا دیتے ھین ۔۔۔گروپ مطب کامل کو یہ فخر حاصل ھے کوئی بھی مرض ھو بلکہ پورے بدن کی امراض کا احاطہ کیا جاتا ھے اور کوشش ھوتی ھے کہ ھر مرض کا مکمل علاج لکھا جاتا ھے
عقرقرحا ۔۔نوشادر۔۔لونگ ۔۔خولنجان ھر ایک تولہ تولہ اب اس مین حب صابر کا تیار شدہ سفوف بھی تولہ ھی شامل کرنا ھے یعنی گندھک آملہ سار ۔۔چھلکا تمہ ۔۔۔رائی برابروزن پیس کر اس مین سے تولہ سفوف اوپر والی دواؤن مین شامل کرکے سب کا باریک سفوف بنا لین اب اس مین سے تھوڑی سی دوا لے کر زبان پہ مل دیا کرین اور یہ عمل دن مین تین تا چار بار کرین اب اس سفوف کو زبان پہ مل کر منہ کو ڈھیلا چھوڑ دین اب منہ سے جو بھی لعاب وغیرہ نکلے اسے نکلنے دین
اب اس کے ساتھ مندرجہ ذیل گولیان بنا کر استعمال کرین
حب جندبیدستر۔۔۔۔ غاریقون ۔۔۔عود صلیب ۔۔ ھیرا ھینگ ۔۔ جندبیدستر۔۔۔زعفران برابروزن پیس کر دانہ مونگ برابر گولیان بنا لین ایک ایک گولی صبح شام دین زیادہ مرض کی صورت مین تین دفعہ دے لین
اب ان امراض کا یہ شافی علاج ھو گا
جن کے منہ سے رال ٹپکتی ھے ۔۔بولنا بند ھو جانا ۔۔ ھکلا پن یعنی لکنت۔۔وغیرہ کا کامیاب علاج ھے

Saturday, October 20, 2018

تشخيص امراض وعلامات 48

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر 48۔۔۔
آج ھم عضلاتی اعصابی نبض کی تشریح کرین گے
کوشش یہ ھوتی ھے کہ ذرا کتابون سے ھٹ کر لکھا جاۓ وہ بات لکھی جاۓ جو عملی طور پہ دیکھی جاۓ وہ نہ لکھی جاۓ جو صرف لکیر کا فقیر بن جاۓ اس کا کیا فائدہ ۔۔۔۔ لیکن اس کے باوجود کچھ دوست سوال کیے دیتے ھین ؟ کہ اجی فلان کتاب مین تو یہ بات یون لکھی ھے اس سے دو باتین ثابت ھوتی ھین پہلی بات کہ قاری نے مطالعہ کررکھا ھے اور یہ بات بہت ھی اچھی لگتی ھے کہ مطالعہ بھی ھے اور پڑھا ھوا یاد بھی ھے لیکن دوسری بات تھوڑی غلط ھو جاتی ھے کہ پڑھنے والا کتاب کو حرف آخر سمجھ بیٹھتا ھے کچھ لوگ واقعی یہی سمجھ بیٹھتے ھین کہ جس نے کتاب لکھی ھے اس نے ھی سچ لکھا ھے اور کیا کتاب لکھنا اتنا آسان ھے قطعی نہین بہت مشکل کام ھے کتاب صرف وھی لکھ سکتا ھے جس کا علم لازوال ھوتا ھے اب اس تک پہچنا بہت ھی مشکل کام ھے دوستو کتاب لکھنا مشکل کام نہین ھے مین نے بہت سی کتابین دیکھی ھین جن کا سر پیر ھی نہین ھوتا نہ گرائمر کا اصول نہ ھی پلاٹ کی مضبوطی نہ ھی الفاظ کا ذخیرہ نہ ھی دلائل بلکہ سب کچھ اوٹ پٹانگ ھوتا ھے یاد رکھین کتاب اصل مین جو لکھی جاتی ھے اس کے بہت سے مراحل ھوا کرتے ھین اب صاحب کتاب اپنی کتاب لکھنے کے بعد پہلے کسی ماھر یا اپنے سے بڑے مفسر مفکر کے پاس پروف ریڈنگ اور درستگی کتاب بلکہ وہ باتین یا کلیات بھی جو اس نے غلط لکھے ھون وہ درست کردے اس کے بعد طباعت کے مرحلے آتے ھین الحمداللہ بہت سے صاحبان فن طب کی کتب ان مراحل کے لئے میرے پاس آئین اور اللہ تعالی نے عقل فہم اور ھمت دی اور درستگیان کین جو درست ھی رھین اس کے باوجود مین سمجھتا ھون کچھ عرصہ بعد وھی کتاب درست نہین رھتی آج آپ کو موضوع سے ھٹ کے بھی ایک راز کی بات بتا دون بہت سے لوگ آجکل سوشل میڈیا پہ خود کو بہت بڑا اخباری کالم نویس ثابت کرنے اور بہترین خبرین لکھنے والا ثابت کرنے کی کوشش کرتے رھتے ھین یاد رکھین 2200 ایسے الفاظ ھین اگر انہین خبر مین استعمال کیا جاۓ تو لکھنے والا قانون کی زد مین آجایا کرتا ھے یعنی وہ الفاظ لکھنے پہ پابندی ھوتی ھے اسی طرح مختلف موضوعات پہ کتاب لکھتے وقت بھی ھزارون الفاظ ایسے ھین جن کا استعمال ممنوع ھے بلکہ قانونی مسائل آسکتے ھین کتاب پہ پابندی کے ساتھ ساتھ جیل بھی ھو سکتی ھے اب بہت سے لوگ ایسی کتابین لکھ چکے ھین صاحب بصیرت ان کتابون اور خبرون اور پیرون کو پڑھ کے لکھنے والے کی علمی وسعت بھی سمجھ جاتا ھے اور نفسیات بھی جان جاتا ھے خیر چھوڑین اس موضوع کو آئیے ھم اپنے موضوع کی طرف چلتے ھین بات ھو رھی تھی عضلاتی اعصابی نبض کی۔۔۔
عضلاتی اعصابی نبض۔۔۔اب کتاب مین لکھا ھے یہ نبض کلائی کے بالکل اوپر تین سے چار انگلیون تک محسوس ھوتی ھے ساتھ ھی ریاح کی زیادتی کے باعث نبض پھولی ھوئی ھوتی ھے تخمیر کی وجہ سے ۔۔۔لیجئے اب میری بات سمجھین
اس نبض کا قرع مریض کی کلائی کے پاس دو انگلیون کے نیچے محسوس ھوتا ھے اگرچہ یہ قرع مشرف ھونے کے ساتھ ساتھ عریض بھی ھو تو جسم مین خشکی کے ساتھ ساتھ رطوبات بھی ھونگی اب ایسی منافق نبض کو آپ غلیظ نبض کہہ سکتے ھین جس کا کوئی درست مذھب نہین ھے اس لئے کہ اس مین خمیر کے ساتھ ساتھ ریاح بن رھے ھین اب ان ریاح کے عمل سے رطوبت کو خشک کررھی ھے اگر اس نبض مین شرف کے ساتھ صلابت بھی ھو تو معلوم ھوا آلہ شریان کے پرتون مین اجزا ارضیہ کا اضافہ ھو چکا ھے جس کے باعث خون غلیظ ھو چکا ھے اور جسم مین خشکی کی حکومت آچکی ھے لہذا اب تبخیر معدہ ۔۔اختلاج قلب ۔۔طحال گردہ یعنی درد گردہ ریاحی بندش بول زیادہ پتھریان بننا بول سرخ سفیدی مائل کم اور اختنا ق الرحم رعشہ قبض درد سر دایان شانہ اور دائین پشت کی طرف کندھون مین بوجھ درد یورک ایسڈ کی کثرت کے باعث ھوا کرتا ھے نزلہ کھانسی جس مین جمی ھوئی گاڑھی بلغم سیاھی مائل کا اخراج ھوتا ھے
تیزابیت سوداویت دمہ بلغمی جگر اور گردون مین خشکی سردی ضعف اعصاب چونکہ عضلات مین رطوبتین جم جاتی ھین اور فطری طور پہ اعصاب گرمی کی شدت یعنی دوران خون کی زیادتی کے باعث تحلیل کے عمل مین ھونگے جسم کے مختلف حصون مین رسولیان بھی اسی نبض کے تحت پائی جاتی ھین کل ایک شخص نے مجھے اپنے جسم کی تصویرین بھیج رکھی تھین پورے بدن پہ رسولیان تھین ان کا مزاج یہی ھے
احتلام ریاحی بواسیر اور کینسر جیسی علامات پیدا ھوتی ھین اب جن کو رسولیان تھین اگر ان مین درد کی کیفیت ھے تو خطرناک بات ھے اگر درد نہین ھے تو خیر ھے اب پچاس سال کی عمر کے بعد یہ نبض آتشک پر دال ھے
اب یاد رکھنے کی بات یہ ھے کہ اس تحریک مین سوداوی مادہ خشکی سردی پیدا تو ھوتا ھے لیکن اس کا اخراج نہین ھوتا
اب ایک بات اور بھی یاد کر لین جو بات کتابی مین نے شروع مین لکھی تھی اس کی وضاحت کررھا ھون یہ نبض ذنب الفار ھوتی ھے اب بعض اوقات نباض ھلکے سے دباؤ سے لمس تین انگلیون پہ بھی محسوس کرتا ھے اگر نباض اپنی انگلیون کو دبائے تو نبض چار پانچ انگلیون تک محسوس ھوگی ایسا اس وقت ھوتا ھے جب نبض کا شرف طبیعت مین سوداوی مادہ یا ریاح کی کثرت سے ھوتا ھے یاد رکھین یہان غدی حرارت کی وجہ سے نبض طول لئے ھوئے ھوتی ھے مگر جب سوداوی مادہ کا ادرار شروع ھو جاۓ تو نبض کا قرع تین انگلیون پہ اظہار کرے گا لہذا مذکورہ کیفیت کو آپ غدی رطوبت کے غالب آنے کے منذرات مین شمار کر سکتے ھین اس تحریک مین قلب وعضلات کا عمل تیز ھونے کے باعث خبر رسان اعصاب مین تحلیل اور غدد جاذبہ مین تسکین پیدا ھو جاتی ھے ایسے مریض معمولی راست اور اصلاحی تدابیر سے جلد صحت یاب ھو جایا کرتے ھین لیکن اگر مادہ شدت سے ھو تو بہت ھی خطرناک بھی ھوا کرتا ھے آج کے لئے اتنا ھی کافی ھے

Thursday, October 18, 2018

نزلہ زکام

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ نزلہ زکام ۔۔۔۔۔۔۔
آجکل کے موسم مین بے شمار لوگ نزلہ زکام کے شکار ھوتے ھین ساتھ کھانسی اور بخار کی بھی شکایت شروع ھو جاتی ھے مندرجہ ذیل علاج کرین انشاءاللہ ایک دن مین ھی مکمل آرام آۓ گا
ھلیلہ سیاہ ۔۔کلونجی ۔۔گندھک آملہ سار برابر وزن پیس کر ایک تا تین ماشہ دن مین تین بار دین نزلہ جو پانی کی طرح بہتا ھو اس کے لئے بہت ھی مفید ھے
اگر ساتھ کھانسی وبخار کی بھی شکایت ھے یا آپ مذید بہتر علاج کرنا چاھتے ھین تو مندرجہ ذیل جوشاندہ خطمی خبازی بنفشہ ملٹھی لسوڑیان ھر ایک ماشہ عناب چار دانہ شامل کر لین جوشاندہ بنا کر صبح وشام پی لین یا پھر ھمدرد کا بھی جوشاندہ ان ادویات کی شکل مین ملتا ھے وہ استعمال کر لین ھان جوھر جوشاندہ استعمال نہ کرین
مذید فوری اثر دوا اگر آپ دس منٹ مین نزلہ کو بند کرنا چاھتے ھین تو مندرجہ ذیل کو اکیلے ھی استعمال کر لین فوری اثر ھے
تخم دھتورہ ۔۔اجوائن خراسانی ۔۔۔سنڈھ برابروزن سفوف بنا کر گولیان چنے سے ذرا چھوٹی بنا لین ایک ھی گولی کھائین دس منٹ کے اندر اندر ھی نزلہ ٹھیک کردیتی ھے کیسے ٹھیک کردیتی ھے اس پہ تھوڑی وضاحت کیے دیتا ھون ایلوپیتھی مین ایٹروپین کے نام سے انجیکشن اور آنکھ کے قطرون کی شکل مین ایک دوا ملتی ھے دونون کا استعمال زیادہ تر دوران اپریشن ھی کیا جاتا ھے اپریشن سے پہلے اگر مریض کو بے ھوش کرنا مقصود ھو تو بہت سی دیگر چیزون کے علاوہ مریض کے گلے ناک وغیرہ سے رطوبات کو بھی خشک کیا جاتا ھے ان رطوبات کو فوری طور پہ خشک کرنے کے لئے ایٹروپین انجیکشن لگایا جاتا ھے تب بے ھوش کیا جاتا ھے ا سے منٹون مین خشکی آتی ھے اور جب آنکھ کا اپریشن کیا جاتا ھے تو دو چیزین انتہائی اھم ھوتی ھین نمبر ایک آنکھ سے رطوبت کا خشک کرنا یعنی پانی مکمل خشک ھو جاۓ نمبر دو آنکھ کا وہ حصہ جو سیاھی مائل ھوتا ھے وہ پھیل جاۓ یعنی اپنے سائز سے بڑا ھو جاۓ اس کے لئے پہلے آنکھ مین ایٹروپین قطرے استعمال کیے جاتے ھین یعنی ایٹروپین دوا کی یہ خوبی ھے کہ رطوبات کو منٹون مین خشک کرتی ھے دوستو یاد رکھین دھتورا اور اجوائن خراسانی دونون دواؤن مین ایٹروپین ھوا کرتی ھے ایلوپیتھی والے بھی انہی سے نکالتے ھین اور یہ دونون دوائین رطوبات کو خشک کرنے کے ساتھ ساتھ حواس کو بھی خراب کرتی ھین اس لئے مین ایسی دوا کے حق مین نہین ھوتا صرف آپ کی معلومات کے لئے تخم دھتورا اجوائن خراسانی اور سنڈھ والی دوا لکھ دی تاکہ آپ کو سمجھ آجاۓ کہ طب مین بھی ایسی دوائین موجود ھین جو منٹون مین اثر انداز ھوتی ھین لیکن استعمال کرنے کا مشورہ نہین دونگا کیونکہ طبیعت مدبرہ جب خود اپنا علاج ررھی ھو تو اس دوا کے استعمال سے یہ عمل رک جایا کرتا ھے اور نزلہ بند ھو کر بہت سی پیچیدگیاں پیدا کرتا ھے تو آئیے آج آپ کو اس پیچیدگی کا بھی حل بتا دین یعنی اگر نزلہ بند ھو کر بعد مین درد سر آنکھ اور آنکھ کے ڈھیلون مین درد یا درد شقیقہ ھو جاۓ تو دوستو کنڈیاری بوٹی کا پختہ پھل جو پک کر زرد رنگ کا ھو جایا کرتا ھے سایہ مین خشک کرکے باریک پیس کر پوڈر بنا کر محفوظ کر لین بوقت ضرورت تھوڑا سا ناک مین بطور نسوار لین تو چھینکین آنا شروع ھو جائین گی اور سب مواد فوری طور پہ پتلا ھو کر باھر نکلنا شروع ھو جاۓ گا اور مرض سے فوری آرام آۓ گا اگر نزلہ بہت ھی پرانا جم چکا ھے اور خارج ھونے کا نام ھی نہین لیتا تو ساتھ مندرجہ ذیل دوا کھلائین انشاءاللہ برسون کا جما نزلہ بھی کھل جاۓ گا اسے مسلسل کچھ روز استعمال کرنا چاھیے
ریوند چینی 50گرام ۔۔اسطخدوس 25گرام ۔۔شحم حنظل 10گرام پیس کر سفوف بنا کر بڑے کیپسول بھر لین ایک ایک کیپسول تین وقت ھمراہ پانی کھلائین
میرے خیال مین آج کا مضمون اتنا ھی کافی ھے غور سے پوسٹ کو دو تین دفعہ پڑھین تاکہ بات مکمل سمجھ آسکے اب بہت سے حکماء کرام عام وبائی نزلہ زکام مین ایسی ادویات استعمال کرتے ھین اور مین مذید یہ بھی دیکھتا ھون بہت سے طبیب بے دھڑک اجوائن خراسانی اور دھتورا سخت نشہ آور دوائین یا پھر زھرین لکھ دیتے ھین عام آدمی کو ان چیزون کا علم نہین ھوتا وہ بے خوف ھو پہلے ان ادویات کا استعمال کر لیتا ھے اب اس غریب کو اس دوا کی خوفناکی کا اندازہ اس وقت ھوتا ھے جب ھر دوا بے اثر ھو جاتی ھے دوستو یہ ظلم وزیادتی ھے ایسی دوائین یا تو لکھا ھی نہ کرین یا پھر اس کے نقصانات بھی ساتھ لکھ دیا کرین

Wednesday, October 17, 2018

تشخيص امراض وعلامات 47

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر 47۔۔۔۔
آج پھر سے نظریہ مفرد اعضاء کے تحت جدید طریقہ نبض بالتفصیل سمجھتے ھین اب نبض اعصابی عضلاتی سے شروع کرتے ھین
اعصابی عضلاتی نبض ۔۔۔ اس نبض کا قرع صرف ایک انگلی پہ ٹھوکر لگاتا ھے
کلائی کی ھڈی کے ساتھ اچھلتا ھوا امراض واغراض کا اظہار کرتا ھے
ایسی نبض حرارت کی کمی اور رطوبت کی کثرت کا اظہار کرتی ھے
تپ لرزہ ۔ قلت الدم یعنی خون کی کمی ۔۔سوزش دماغ اعصاب ۔۔صداع بلغمی ۔۔طبیعت کا بوجھل پن ۔۔حواس کا کند ھوجانا۔۔نسیان ۔۔ سدداور ۔۔وجع القلب ۔۔بلغمی زکام ۔دمہ ۔۔کھانسی
سکتہ ۔۔فالج ۔۔استرخاء ۔۔درد معدہ ۔۔متلی و ابکائیان ۔۔قے ۔۔اسہال ۔۔کثرت بول ۔۔۔جریان ۔۔۔عظم قلب ۔۔موٹاپا شحمی ۔۔عظم شحمی ۔۔عظم طحال ۔۔۔احتباس طمث ۔لیکوریا ۔۔رطوبت سرد ۔۔اور پلپلا پن اس نبض کا استحکام مریض مین انانت پیدا کرتا ھے اور تولیدی مادہ کی قوت حیات ختم ھو جاتی ھے
اب جس شخص کی نبض صلب مائل بہ صغیر ھو جبکہ ایسے لوگ بہت جسیم اور بظاھر قوی ھوتے ھین لیکن یاد رکھین ایسے لوگون مین قوت باہ بہت کمزور ھوتی ھے اور امراض سرعت انزال اور جریان بوجہ رقت آب پشت یعنی منی ایسے لوگون مین ضرور ھوتا ھے آپ لوگون کا نقطہ نظر زیادہ تر مردانہ امراض ھی ھوتے ھین یا چند ایک مخصوص امراض اس لئے ایسی وضاحتین صرف آپ کے لئے کررھا ھون اب یہ بھی سن لین اس نبض مین ضعف گردہ بول بستری ذیابیطس کثرت بول جیسی امراض بھی لا حق ھوا کرتی ھین
ااور اکثر ایسے لوگون مین اگر خفیف سا بھی نار فارسی ھو گیا ھو تو سمجھ لین لمبے عرصہ تک رھے گا بلکہ مدت العمر ھوتا ھے اس لئے کہ صلابت پائیدار امور کی موجب ھوتی ھے رطوبت مثل نقش بر آب ھے اور یبوست کالحجر مانی ھوئی چیز ھے یاد رھے رطوبت یبوست ھار بارد کے بارے مین پہلے بہت وضاحت کرچکا ھون اور اس قانون کو ھمیشہ ذھن مین زندہ رکھا کرین
اعصابی مریضون مین عجز طبع کے باعث دائین نبض مین فترہ واقع ھونے لگے تو یاد رکھین جتنی ٹھوکرون کے بعد فترہ ھو گا تقریبا اتنے ھی دنون کے بعد مریض وفات پا جاۓ گا
یاد رھے یہ قانون نبض بہت ھی مضبوط قسم کا ھے اور یہ تحقیق بھی آج کی نہین صدیون پہلے کی ھے اس کی تفصیل مین رسالہ قبریہ مین کر چکا ھون ھان مین نے خود اس قانون کے تحت تجربات کیے ھین اور حیرت انگیز رزلٹ ملا ھے ایک مریض کی نبض مین ستائیس ٹھوکرون کے بعد فترہ آتا تھا بار بار نبض کو چیک کیا تو یقین ھو گیا رزلٹ سو فیصد ملا
اب کچھ قوانین بھی نبض اعصابی عضلاتی کے بارے مین یاد کر لین
اعصاب کی مشینی تحریک ھے
حکم رسان اعصاب مین تیزی
غدد ناقلہ مین تحلیل
ارادی عضلات مین تسکین
سفید نیلگون پیشاب کا کثرت سے اخراج
اور اس وجہ سے پیدائش بند
یہ اس نبض کے اصول ھین
باقی مضمون انشاءاللہ اگلی قسط مین
دوستو کچھ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے مضمون اور دیگر پوسٹون مین اندھیر سویر ھوجایا کرتی ھے محسوس نہ کیا کرین بلکہ درگزر کردیا کرین نوازش ھو گی دعاؤن مین یاد رکھا کرین اللہ تعالی آپ سب کو اپنی حفظ وامان مین رکھے آمین والسلام

Monday, October 15, 2018

خارش بدن

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔خارش بدن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مختصر موثر دوا
سیماب صاف شدہ تولہ گندھک آملہ سار سات تولہ کی کجلی بنا لین پھر تخم بکائن دس تولہ کا سفوف بنا کر اس مین کھرل کر لین کم سے کم دو گھنٹے کھرل کرین اور حب نخودی بنا لین دن مین دو تا تین گولی تک ھمراہ پانی دے سکتے ھین اور دن مین تین بار دے سکتے ھین
مزاجا غدی عضلاتی یعنی گرم خشک دوا ھے
خارش تر وخشک دونون مین موثر ھے پہلے روز ھی انشاءاللہ آرام آنا شروع ھو جاتا ھے پاؤن کی انگلیون کے درمیانی حصہ مین ھونے والی خارش اور بدبو پاؤن کو بھی درست کرتی ھے
ھان یہ بھی یاد رھے بواسیر خونی اور بادی دونون مین بہت مفید ھے

Saturday, October 13, 2018

تشخيص امراض وعلامات 46

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔۔قسط نمبر 46۔۔۔
آج ھم بات کرین گے مرکب نبضون پہ
آج ھم بات وھی کرین گے جو سب جانتے بھی ھین بلکہ کتابون مین پڑھ چکے ھونگے اسی کو آسان الفاظ مین لکھین گے پھر اسی کی تشریح کرین اس کے بعد اپنی تحقیقات لکھین گے
آئیے پہلے بات کرتے ھین عضلاتی اعصابی نبض کی
عضلاتی اعصابی نبض۔۔۔اگر کسی مریض کی نبض بالکل اوپر ھو رفتار مین تیز نہ ھو اور حجم مین پتلی نہ ھو بلکہ ھوا سے پھولی ھوئی ھو اور چار انگلی کے نیچے محسوس ھوتی ھو وہ نبض عضلاتی اعصابی ھو گی
عضلاتی غدی نبض ۔۔۔اگر یہی نبض چار انگلی سے زیادہ ھو اور بالکل اوپر ھو اور رفتار مین تیز ھو اور حجم مین قدرے کم ھو اور نبض سخت بھی لگے ایسی نبض عضلاتی غدی ھوگی
اب آپ دونون عضلاتی نبضون کا فرق سمجھ لین بڑی ھی آسان سی بات ھے چند نقاط پہ نظر رکھین
١۔ لمبائی پہ غور کرکے فرق محسوس کرین
٢۔رفتار پہ غور کرین
٣۔موٹائی پہ غور کرین
٤۔سختی اور نرمی پہ غور کرین
ان نقاط پہ غور کرکے آپ عضلاتی نبض کی دونون اقسام کا فرق سمجھ سکتے ھین
اب غدی نبضون پہ آجاتے ھین
غدی عضلاتی۔۔یہ نبض تھوڑی سی گہرائی مین تین انگلی تک معلوم ھو گی اور حجم مین تھوڑی سی موٹی البتہ رفتار مین سست ھو ایسی نبض غدی عضلاتی ھوتی ھے
غدی اعصابی۔۔یی نبض تین انگلی تک ھوتی ھے اور حجم مین پتلی ھو چکی ھوتی ھے اور رفتار مین سست ھو چکی ھوتی ھے تو ایسی نبض غدی اعصابی ھو گی
اب غدی نبض کی تفصیل پڑھتے ھوۓ بعض حاضر دماغ دوستون کو جھٹکا لگا ھو گا کہ یہ مین کیا لکھ رھا ھون رفتار مین بہت سست والی بات۔۔۔۔بھئی دوستو شروع پوسٹ مین مین نے لکھا ھے جو کچھ کتابون مین لکھا ھے وہ آسان زبان مین لکھون گا اب کتابون مین یہی کچھ لکھا ھے لیکن لکھنے والے حضرات تشریح کو صحیح انداز مین کسی طرح بھی نہین کر سکے خواہ الفاظ کے ذخیرے کی کمی تھی یا سمجھانے کا انداز نہین آتا تھا کل ایک دوست نے کمنٹس مین بھی اس سے ملتا جلتا سوال کررکھا تھا اس وقت مین درست سمجھ نہین سکا تھا اب اس سوال کی بابت بھی سمجھ گیا ھون اب دوستو غدی نبض سست نہین ھوا کرتی بلکہ رفتار مین تیز ھوا کرتی ھے حقیقت یہ ھوتی ھے کہ اس کے زمانہ حرکت مین کمی واقع ھو چکی ھوتی ھے جس کی وجہ سے نباض کو یہ احساس ھوتا ھے کہ نبض سست ھے بحث آگے چل کر کرین گے
اب اعصابی نبضین
اعصابی غدی۔۔جب نبض بہت گہرائی مین جا چکی ھو حجم مین موٹی پھولی ھوئی ھو اور نرم محسوس ھو دو انگلی کے نیچے بمشکل محسوس ھو ایسی نبض اعصابی غدی کہلاۓ گی
اعصابی عضلاتی۔۔اگر نبض گہرائی مین ھونے کے باوجود تین انگلی تک محسوس ھو نبض پھولی ھوئی اور اعصابی غدی کی نسبت ذرا رفتار مین تیز محسوس ھو اعصابی عضلاتی نبض کہلاتی ھے
اب نبض کی بھی کتابی تشریح مجھے امید ھے آپ کے پلے کچھ بھی نہ پڑا ھو گا مین حیران ھون کہ کسی بھی طبیب نے کبھی بھی ایسی غلطیون کی نشاندھی کیون نہین کی خوشی خوشی مین نبض لکھ تو دی خود سے پتہ نہین دوسرے کیا سمجھین گے یہان مین نے لکھا ھے نبض دو انگلی تک محسوس ھو
دوستو اعصابی نبضون کی تشریحات غور سے پڑھین اور پھر بات سمجھین گے قانون نبض طب قدیم مین اگر بہت سی غلطیان آپ کو نظر آئین گی تو بہت سے قانون اٹل حقیقت بھی نظر آئین گے مثلا نبض ذنب الفار والی بات کو آپ کبھی بھی غلط ثابت نہین کرسکتے اور یہ نبض نباض کو عموما دو انگلی کے نیچے ھی محسوس ھوتی ھے اور یہ نبض عضلاتی ھوا کرتی ھے اب ایک طالب علم کو جس کے پاس سواۓ کتاب کے کوئی استاد موجود نہین ھے کیسے سمجھا سکتے ھین کہ اعصابی نبض مین اور ذنب الفار مین کیسے پہچان یعنی عضلاتی نبض کے درمیان کیسے پہچان کرنی ھے کتب مین کہین بھی وضاحت نہین ھے انشاءاللہ کوشش ھو گی ان سب اغلاط کو درست کیا جاۓ اور درستگی آپ کو آخری اقساط مین ملے گی یہان صرف نشادھی کررھا ھون امید ھے بہت کچھ آپ خود ھی درست کر لین گے بس اب ذرا لکھے ھوۓ کا مواخذہ کرتے ھین
١۔۔اگر نبض انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی یعنی شروع کلائی سے پہلے والی انگلی پر نبض زور سے ٹھوکر لگاۓ اور باقی دونون انگلیون پر کم ٹھوکر لگاۓ تو سمجھ لو مفرداعضاء دماغ مین تیزی یا مرض پیدا ھو گئی ھے اس مین نبض کی رفتار75 سے بھی فی منٹ کم رفتار ھو گی باقی دونون انگلیون پر ٹھوکر یقینا کم ھو گی اس مین رطوبتی یعنی بلغمی مرض ھو گا اب چونکہ اعصاب سر سے پاؤن کی انگلی تک سارے جسم مین پھیلے ھین اس لئے کسی بھی مقام پہ مرض ھو سکتی ھے اسی طرح مرض وعلامات بے شمار ھو سکتی ھین لیکن مرض رطوبتی یعنی بلغمی ھی ھو گی یاد رکھین مریض کی موت تک مرض اسی اعصابی نسیج مین ھی رھے گی
٢۔۔اگر نبض انگوٹھے کے بعد والی دوسری انگلی یعنی سب سے بڑی انگلی پہ ٹھوکر زور سے لگاۓ تو سمجھ لین مفرد عضو جگر مبتلاۓ مرض ھے یقینا ایسی صورت مین مرض صفراوی ھی ھو گی یعنی غدی غشائی ھی مرض ھو گی اس مین نبض کی رفتار 105سے اوپر چلی جاۓ گی چونکہ غددو غشا پورے جسم مین پھیلے ھوۓ ھین اس لئے مرض کسی بھی مقام پہ ھو سکتی ھے لیکن وہ گرم اور صفراوی ھی مرض ھو گا اور موت تک مرض صفراوی ھی رھے گا
٣۔۔ اگر درمیانی بڑی انگلی کے بعد والی انگلی یعنی تیسری انگلی پہ ٹھوکر زور سے لگاۓ تو سمجھ لین مبتلاۓ مرض دل ھے یعنی مرض عضلاتی ھے اس صورت مین مادہ سوداوی ھی ھو گا اب عضلات سرتا پاؤن ھر جگہ پھیلے ھین اس لئے مرض کسی بھی مقام پہ ھو سکتا ھے لیکن یاد رھے مرض عضلاتی ھی ھے اور موت تک عضلاتی ھی رھے گا ریاحی امراض مین نبض کی رفتار75 سے لے کر 105تک ھو سکتی ھے دوستو آج تک لئے اتنا ھی کافی ھے انتظار کرین نظریہ مفرداعضاء پہ جدید تحقیقات جو کچھ تبدیلی کے ساتھ ھونگی انشاءاللہ اگلی قسط مین لکھی جائین گی دعاؤن مین یاد مجھے بھی اور اپنے گروپ مطب کامل کو بھی یاد رکھین اللہ حافظ

Thursday, October 11, 2018

تشخيص امراض وعلامات 45

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔قسط نمبر45۔۔۔
الحمداللہ آج سے مضمون بہت ھی اھم مقام مین داخل ھو گیا ھے یعنی آج تک جتنا بھی مضمون تھا سمجھ لین میری تمہید تھی یا یہ سمجھ لین طب قدیم بمطابق طب جدید ھلکی پھلکی تشریحات تھین آج سے مضمون نظریہ مفرد اعضاء کے تحت شروع ھوا ھے دوستو کوشش ھو گی کہ آپ کو وہ کچھ بھی بتا سکون جو نظریہ کی کتابون مین بھی درج نہین ھے بہت سے دوستون کے ذھن مین نظریہ نفرد اعضاء کے تحت قانون نبض پڑھنے کے باوجود بے شمار سوالات موجود رھتے ھین جن کا جواب کہین سے بھی نہین ملتا مثلا ایک طالب سوال کرتا ھے بول بستری اعصابی عضلاتی تحریک مین ھوتا ھے جب نبض دیکھی تو تحریک اعصابی عضلاتی تھی لیکن اعصابی عضلاتی تحریک مین تو بے شمار امراض پورے بدن مین آسکتی ھین ھمین کیسے پہچان ھو کہ تحریک بھی اعصابی عضلاتی ھی ھے اور اعصابی عضلاتی تحریک کی تمام امراض چھوڑ کے مریض کو اس وقت بول بستری کی شکایت ھے اس طرح کے اور بہت سے سوالات ھین جو نظریہ مفرد اعضاء بھی اپنی کتابون مین نہین دیتا اب سیکھنے والا پیاسا ھی رھتا ھے اب کوشش ھو گی کہ سب پیاس بجھا دی جاۓ اور ایک بات یہ بھی یاد رکھین نہ تو مین عالم فاضل ھون اور نہ ھی سند آخر ھون مین ایک لا علم سا طب کا خود طالب علم ھون طب کا علم بہت ھی وسیع ھے روزانہ کے حساب سے بے شمار نئی نئی تحقیقات سامنے آتی ھین ھر طبقہ فکر جس کا تعلق طب سے ھے اپنی اپنی جگہ اھم ھے جس مین ریسرچ سب سے زیادہ ایلوپیتھی نے کی اس کے باوجود کم وسائل اور حکومتی سر پرستی نہ ھونے کے باوجود طب قدیم نے یہ ترقی کی کہ طب کو ایک نئی جدت اور آسانی پیدا کردی جیسا کہ مین پہلے مضمون مین طب قدیم کی اصطلاحات لکھ چکا ھون ان بے شمار اصطلاحات کو مختصر کرکے چند ایک مین سمو دیا مزاج کے اعتبار سے تین مزاج کو اھمیت دی چوتھے مزاج کو دلائل اور تجربات سے ثابت کرکے اس کا وجود ختم کردیا اسی طرح نبض کی لمبی گردان کو مختصر کرکے چھ نبضون مین سمو دیا جب علاج معالجہ کی باری آئی تو بہت سی امراض کا علاج جیسے ٹی بی ھے کامیاب علاج کرکے دنیا کو حیرت مین ڈال دیا یاد رھے اس وقت ایلوپیتھی مین واقعی ٹی بی کا صحیح علاج دریافت نہین ھوا تھا ایلوپیتھی کے پاس اس وقت ٹی بی کی دو دوائین تھین ایک پی اے ایس گولی ایک آئی این ایچ گولی تھی ساتھ سٹیپٹرومائی سین انجیکشن تھا پھر کمبائیٹک ھاف گرام اور ون گرام انجیکشن بھی آۓ لیکن ٹی بی درست نہ ھوتی تھی پھر مائم بیوٹال گولی ذرا بہتر دوا آئی اور اس مرض کا کامیاب علاج ھونا شروع ھوا لیکن اس سے پہلے ھی حضرت صابر ملتانیؒ نے ھلدی سات حصہ اور آک کا دودھ ایک حصہ ملا کر دوا تیار کی اور ٹی بی کا کامیاب علاج کردیا لیکن جو غلطی انسان سے ھو جاۓ اب بڑائی اسی مین ھوتی ھے کہ بندہ مان لے کہ یہ غلطی ھو گئی ھے نہ ماننا بے وقوفی ھوتی ھے اس دور مین صابر صاحب کے ساتھ بھی چند بہت اچھے دیگر حکماء بھی تھے جن مین میرے چچا حکیم غلام رسول بھٹہ صاحب بھی تھے دوستو بات چھڑ گئی ھے تو سوچا آپ کو بھی آگاہ کردون الحمداللہ چچا صاحب اس وقت بھی روبصحت ھین میری ان کے ساتھ اس موضوع پہ تفصیلی گفتگو ھوتی رھی ھے چند ایک اطباء نے صابر ملتانی صاحب کو اکسا کر ایلوپیتھی کو چیلنج کروا دیا اور ایک آدھ نہین اٹھارہ چیلنج کروا دیے اور اخلاق سے ھٹ کر دیگر طریقہ علاج کو پکارا جانے لگا فرنگی طب جیسے نام دیے گئے ایلوپیتھی کو ۔۔۔علم کسی کی میراث نہین ھوتا اگر آپ مین اھلیت ھے تو آپ تحقیق کرکے اپنا نام تاریخ مین اچھے لفظون مین لکھوا سکتے ھین خیر ان چیلنج نے نفرت ک بیج بو دیا جس سے ھمارے اپنے بھی ھمارے خلاف ھو گئے آج اس بات کا نتیجہ ھم بھگت رھے ھین طب کو وھی مقام دے دیا گیا جو ھندو معاشرےمین ایک شودر اور ملیچھ کو دیاجاتا ھے جبکہ طب کا پہلا درس آواز اخلاق ھے یہ حکومتی پابندیان نت نئے قانون اور خاص کر طب جدید نشانہ بن گئی اس کے پیچھے بہت سے عوامل ھین
خیر آئیے ھم اپنے موضوع پہ آتے ھین
نظریہ مفرداعضاء کے تحت نبض کی کل تین مفرد تحریکین ھین اور پھر ھر ایک کی دو دو مرکب تحریکین ھین جس سے کل چھ تحریکین بنتی ھین آئیے پہلے ھم مفرد اعصابی ۔۔عضلاتی ۔۔اور غدی تحریک پہ بات کرین
مفرد نبض دیکھنے کا طریقہ
اعصابی۔۔وہ نبض جو انتہائی گہرائی مین ھو طب یونانی مین اسے منخفض اور نظریہ مین اعصابی کہتے ھین اس کی فی منٹ رفتار 70تا75بار دھڑکتی ھے یا اس سے کم ھو گی اعصابی نبض کہلاۓ گی
عضلاتی نبض۔۔جو نبض بالکل اوپر محسوس ھو وہ طب یونانی مین مشرف اور نظریہ مین عضلاتی کہلاۓ گی اس کی فی منٹ رفتار75 سے اوپر105بار تک ھو سکتی ھے
غدی۔۔جو مشرف اور منخفض کے درمیان ھو جسے طب یونانی معتدل کہتی ھے نظریہ غدی نبض کہتا ھے فی منٹ رفتار105 بارسےزیادہ ھوگی غدی کہلاتی ھے
اب مرکب نبضون کی تشریح آئیندہ

Tuesday, October 9, 2018

سرعت انزال

۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔سرعت انزال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج ایک پوسٹ پڑھی جس مین کسی صاحب نے سرعت انزال کی شکایت کررکھی تھی کمنٹس پڑھے تو بڑا ھی افسوس ھوا بعض نے تو نمبر دے رکھے تھے بعض نے لکھ رکھا تھا نسخہ موجود ھے بتاؤن گا نہین خیر مین کیا بتاؤن اب مجھے زیب نہین دیتا نہ ھی میری عادت ھے کسی کا نام تک لکھون بہرحال میری گزارش ھے اخلاق اور تہذیب کا دامن نہ چھوڑا کرین بلکہ اپنا وقار مقدم رکھین آپ لوگ طبیب ھین اس کا مقام بلند رکھین
آئیے مین آپ کو دنیا کی سب سے سستی اور اعلی دوا سے متعارف کرواتا ھون جسے بنانا ھر شخص کے بس کی بات ھے آپ نے خود ھی بنانا ھے ایک بات یاد رکھین کوئی بھی اب یہان کمنٹس یہ نہ لکھے بنی ھوئی مل سکتی ھے اگر آپ کو مرض ھے تو خود بنا لین اس دوا پہ کسی کی بھی مدد کی ضرورت نہین
سناء مکی سو گرام صاف ستھری لین جس مین تنکے وغیرہ نہ ھون صرف پتے ھون دو سو گرام بھیڑ کا دودھ لے لین اب سناء مکی کو پہلے پیس لین اور دودھ ڈال کر گھوٹنا شروع کردین جب گولی بنانے کے قابل ھو جاۓ تو چنے برابر گولیان بنا لین ایک تا دو گولی دن مین تین وقت کھا لین ھمراہ پانی
یہ دوا ھلکی ملین بھی ھے سوزش ختم کرکے سرعت دور کرے گی گرمی و حدت کو ختم کرتی ھے آنتون کی سوزش قبض اور بے شمار امراض مین فائدہ مند ھے آج پوسٹ تو کچھ اور لکھنی تھی بچون کا بستر پہ پیشاب کردینے کے بارے مین لیکن آج اسی پہ اکتفا کرین

طلا براۓ چنبل

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ طلا براۓ چنبل ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ابھی ھمارے گروپ مطب کامل کے ایک ممبر ثناء خان نے پوسٹ لکھی ھوئی تھی چنبل اور داد کا علاج بتا دین مین نے سوچا آج سب جواب ھی نقد لکھ دیتا ھون یاد رھے اس کے بعد نقد جواب نہین لکھ سکون گا لیجئے انتہائی اعلی علاج آج چنبل کا بھی سمجھ لین
رائی پانچ تولہ لے کر دھی کے پانی مین جو دھی جمنے کے ساتھ علیحدہ ھو جاتا ھے وہ حسب ضرورت لے لین اب رائی کو پہلے پیس لین اور دھی کا پانی ڈالکر کھرل کرتے جائین جب مرھم سی بن جاۓ تو تیار ھے اب اسے دن مین دوبار چنبل کے اوپر لگائین یعنی لیپ سا کردین اس کا مزاج غدی عضلاتی ھے تو کیا خیال ھے اگر ساتھ غدی عضلاتی ملین کھلائین گے تو سونے پہ سہاگہ ھو جاۓ گا اس کا نسخہ بارھا دفعہ لکھ چکا ھون اگر دوستو ساتھ حب بندق کھلا دی تو سمجھین چنبل کے علاج پہ آپ نے مہر لگا دی
حب بندق۔۔۔چھلکا ریٹھا ۔۔رائی اور گندھک آملہ سار برابروزن پیس کر نخودی گولیان بنا لین اور دو دو گولی دن مین تین بار ساتھ غدی عضلاتی ملین بھی دو دو گولیان دن مین تین بار ھی دین ھمراہ پانی دوا دین

Monday, October 8, 2018

تشخیص امراض وعلامات 44

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کا مل ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ تشخیص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط نمبر 44۔۔۔
اختلاف نبض بالاطراف۔۔۔۔
اللہ جلّہ شانہ نے انسانی جسم کو ایک عمودی خط کے ذریعے تقسیم کر رکھا ھے اس تقسیم سے جسم دو حصون مین بٹ جاتا ھے اب اس تقسیم کی وضاحت سمجھین
سر کو سنٹر سے دو حصون مین تقسیم کرتے ھوۓ دونون آنکھون کا سنٹر لین پھر ناک آجاۓ گا تو ناک کو سنٹر سے تقسیم کرین تو ناک کا ایک نتھنا دائین اور ایک بائین الگ ھو جاۓ گا اسی طرح چہرے اور گردن کو تقسیم کرتے بات پیٹ اور کمر تک آگئی ھے اسے بھی بالکل سیدھے اسی طرح تقسیم کرتے جائین پیٹ کو بھی سنٹر سے اسی طرح تقسیم کرتے جائین ناف کو بھی سنٹر سے تقسیم کرتے بالکل سیدھا نیچے کی طرف تقسیم کردین
اب اس تقسیم پہ غور کرین اللہ تعالی نے انسان کے سر پہ فطری طور پہ بالکل درمیان مین مانگ کا خط رکھا ھے اب سر کے پچھلے حصہ کو غور سے دیکھین تو مہرون کے اوپر ایک لکیر سی نیچے کی طرف جاتی نظر آۓ گی سامنے پیٹ کی طرف نظر دوڑائین بالکل ایک خط نظر آۓ گا اس سب تقسیم مین اللہ تعالی نے بہت سے راز چھپا رکھے ھین اب آپ دونون کلائیون کی نبضین دیکھ لین دائین نبض اور بائین نبض ھمیشہ الگ الگ ھوتی ھین ایک جیسی کبھی بھی نہین ھو سکتی اگر ایک بندے کی دائین نبض قوی ھے تو بائین نبض ضعیف ھو گی اگر بائین قوی ھے تو دائین ضعیف ھو گی
ایسی صورت مین اگر کوئی خلقی وعارضی نقص مقامی طور پر نہ ھو تو یاد رکھین جس جانب کی نبض قوی ھو گی وہ جانب صحت مند اور قوی ھو گی جس شخص کی نبض داھنی قوی ھو گی اس شخص کے گردے جگر یعنی یعنی نظام غدد اور آلات تناسل بھی قوی ھونگے اب لازمی طور پہ اس بندے کی قوت مدافعت بھی زیادہ ھوگی اب اس بات کو بھی یاد رکھین قوی جانب کی نبض مشرف عریض اور عظیم ھو گی
اور ضعیف جانب کی نبض ضیق قصیر اور نستا منخفض ھو گی
اب اس بات کو بھی ذھن نشین کر لین کہ اگر دائین جانب کی غیر معمولی اور غیر طبعی طور پر قوی اور سریع ھو تو ایسے آدمی کو صفراوی ارتقا یعنی حرارت جگر حرقت البول اور سرعت انزال کا عارضہ لا حق ھو گا
اور اس نکتہ کو بھی یاد رکھین کہ جب دائین جانب کی نبض مشرف عریض قوی اور عظیم ھو گی تو صاحب نبض کا نچلا دھڑ قوی ھو گا بات کی سمجھ آرھی ھے نا؟
اگر دائین جانب کی نبض ضعیف ھو گی تو نصف زیرین حصہ کمزور اور بالائی حصہ قوی ھو گا اس بات کو اچھی طرح سمجھ لین کیونکہ آجکل کے طبیب حضرات کی تشخيص مین سب سے زیادہ ضرورت اسی بات کی رھتی ھے
اگر بالائی حصہ قوی اور زیرین نصف حصہ کمزور ھو گا تو ایسے مریض کی آنتین گردے اور اعضائے تناسل بھی کمزور ھوا کرتے ھین
اگر کسی شخص کی بائین ھاتھ کی نبض قوی ھو گی تو اس کے دل دماغ کی قوت کے ساتھ ساتھ حافظہ تیز اور ذھانت بھی عمدہ ھو گی پھپھڑے مضبوط اور اعصاب قوی ھونگے لیکن قوت تولیدیہ مین کمی کا رجحان ھو گا جگر وغدد کمزور خون کی کمی اور ضعف باہ لا حق ھو گی یاد رکھین بائین طرف عضلات کا مرکز قلب ھے اس لئے رطوبت حرارت غریزی بھی کم ھو گی
اب آخری بات سمجھ لین اگر غیر معمولی طور پہ بائین سائیڈ کی نبض کمزور بھی ھو اور قصیر بھی ھو تو یہ بانجھ پن کی علامت ھے
امید ھے اب نبض کی قسم اختلاف نبض بالاطراف سمجھ گئے ھونگے یعنی دونون کلائیون یا ھر دو اطراف کی نبض ایک دوسرے سے مختلف ھوتی ھے کبھی بھی ایک جیسی نہین ھو سکتی
اب بات کرتے ھین کہ مرد اور عورت کی نبض مین کیا فرق ھو سکتا ھے
۔مرد اور عورت کی نبض مین فرق ۔۔
پہلی بات تو یہ یاد رکھین مرد کا فطری طور پہ مزاج سوداوی ھوتا ھے جبکہ عورت کا فطری طور پہ مزاج صفراوی ھوا کرتا ھے اب بات کو یون سمجھ لین
مرد کی نبض عضلاتی یعنی مشرف ھوا کرتی ھے
اور عورت کی نبض غدی یعنی صفراوی اور مرد کی نسبت صغیر بھی ھوا کرتی ھے
اب بچپن جوانی اور بڑھاپے کی نبض سمجھتے ھین
۔۔بچپن ۔۔۔۔جوانی ۔۔۔بڑھاپا کی نبض مین فرق ۔
پہلے بچپن کی نبض ۔۔۔یہ نبض لین اور سریع ھوتی ھے
جوانی کی نبض ۔۔منشاری کسی قدر صلب اور رفتار مین کسی قدر تیزی ھوا کرتی ھے
بڑھاپے کی نبض۔ صلب اور بطی ھوا کرتی ھے قبض اکثر ھوتی ھے پیشاب کنٹرول ھوتا نہین ھے تھوڑا تھوڑا آتا ھے
۔ حاملہ عورت کی نبض
جوان عورت کی نبض سوداوی یعنی عضلاتی تحریک مین نہین ھوا کرتی اگر عضلاتی تحریک پیدا ھو جاۓ تو حمل ھو گیا ھے
یعنی اس کی کی نبض تین انگلی تک بڑی آسانی سے محسوس ھو گی لیکن اس مین شرف کے ساتھ قوت اور کسی قدر صلابت بھی پائی جاۓ گی چونکہ حمل کے دوران عضلاتی نبض ھو گی اس لئے اس کی نبض سریع قوی مشرف اور قریب بہ عظیم ھو گی یہ بات بھی یاد رکھین یہ حکم کل نہین ھے بعض اوقات چھوٹی عمر اور بڑھاپے مین یا کسی مرض کی وجہ سے بھی عضلاتی نبض ھو جایا کرتی ھے
جیسے چنبل خارش بھگندر اور گڑ ھر قسم کے پھوڑون مین ھوا کرتی ھے آپ ساتھ ابکائیان اوربندش حیض کو نگاہ رکھین باقی آئیندہ

Sunday, October 7, 2018

سائینوسائیٹس یعنی کیرا

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ سائینوسائیٹس یعنی کیرا۔۔۔۔۔۔۔
کافی دن سے کافی لوگون کی طرف سے یہ سوال گروپ مطب کامل مین آچکا ھے باقی گروپ مین بھی یہ سوال آچکا ھے تسلی بخش علاج تجویز کہین بھی نہ دیکھی بہت ھی مختصر پوسٹ لکھ رھا ھون
یہ عموما غدی عضلاتی سوزش ھوتی ھے نظام تنفس خصوصاً حلقوم کی جھلی سوزش ناک رھتی ھے سوزش اتارنے کے لئے ردعمل مین گاڑھی کبھی رقیق رطوبت پیدا ھوتی رھتی ھے غدد ناقلہ کی کمزوری سے فطری راستون سے اخراج پانے کے بجاۓ گلے مین گرتی رھتی ھے بعض اوقات سائینس یعنی تجاویف رطوبات سے بھر کر شدید درد کا بھی باعث بنتے ھین خون کی رکاوٹ سے دایان فالج اور درد شقیقہ ھو سکتا ھے علاج کے لئے غدد جاذبہ کی سوزش اتارنے کے لئے غدد ناقلہ کو متحرک کرنا پڑتا ھے علاج مندرجہ ذیل کرین
تریاق غدد۔۔گندھک آملہ سار ۔۔۔ گل عشر ۔۔سہاگہ بریان ھموزن دوائین پیس لین بڑے سائز مین کیپسول بھر لین تین وقت ھمراہ پانی دین
لعوق خیارشنبر دین لسوڑیان دس تولہ ۔۔مغز خیارشنبر پاؤ۔۔۔سناء مکی دس تولہ ۔۔گل سرخ دس تولہ ۔۔بنفشہ پانچ تولہ ۔۔سونف تین تولہ ۔۔منقہ پانچ تولہ ۔۔چینی تین کلو لعوق بنا لین بالمعروف طریقہ اب تولہ تولہ صبح شام دین
ساتھ برگ بانسہ خیارشنبر سونف سپستان کا قہوہ شہد ملا کر دین رات سوتے وقت گلقند تولہ دین صبح اکسیر صداع ۔۔کشنیز زیرہ سفید دو دو حصہ اسپرین پوڈر آدھا حصہ پیس کر کیپسول بھر لین ایک کیسول کھلا دین شام کو بادام گری گھی مین بھون کر دس کھلا دین
یہ ھے اصل علاج اب جو لوگ لعوق خیارشنبر نہین بنا سکتے وہ اجمل یا کسی اور کمپنی کی بنی ھوئ لے لین باقی ادویات خود سے تیار کرین بازار سے نہین ملین گی
مختصر پوسٹ اس لئے لکھی ھے آج نہایت ھی افسوس ناک اطلاع نماز فجر مین ملی ایک بہت بڑی شخصیت میرے استاد محترم وفات پا گئے ھین إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعون

Saturday, October 6, 2018

تشخيص امراض وعلامات 43

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔قسط نمبر 43۔۔۔
نبض ذوالفترہ۔۔۔یہ وہ نبض ھے جو چلتے چلتے اچانک رک جاۓ پھر چلنے لگے یعنی ھوتا یہ ھے نبض چلتے چلتے ایسی جگہ ٹھہر جاۓ جہان اس کے چلنے کی توقع ھو یعنی چند ٹھوکر لگائی اور اچانک ٹھوکر لگنی بند وقفہ دے کر پھر حرکت مین نبض آجاۓ تو آپ اس نبض فترہ کہین گے
یہ نبض عموما دو تین انگلیون پہ محسوس ھوا کرتی ھے سات آٹھ ٹھوکر لگانے کے بعد رک جایا کرتی ھے یہ نبض یا تو غدی ھوا کرتی ھے یا پھر اعصابی ھوتی ھے
ایسا اکثر شریان مین سدہ آجانے سے ھوتا ھے اگر مریض کمزور بھی ھو تو نہایت ھی خطرناک بات ھوا کرتی ھے آجکل معدہ کے ورم اور ترشی کے باعث بھی یہ نبض دیکھنے مین آتی ھے جو علاج سے درست ھو جایا کرتی ھے نبض بہت قوی ھو یعنی انگلیون کے پورون کے ساتھ شدت سے ٹکراۓ اور کچھ نبضون کے بعد ٹھوکر لگاۓ تو پرانے حکماء کا قول ھے اب جتنی ٹھوکرون کے بعد نبض وقفہ دیتی ھے اتنے دن بعد موت واقع ھوجایا کرتی ھے اس اصول مین کچھ سچائی بھی ھے اور کچھ غلط بھی تشریح ھے یہ قانون میرے تجربہ مین صرف اس وقت لاگو ھوتا ھے وہ بھی صرف بائین نبض پہ جب مریض کی مرض آخری درجہ مین پہنچ چکی ھو لاغر ھو چکا ھو تب یہ قانون صادق آتا ھے اب یہ نہین کہ بندہ چل پھر کے اپنے کام سرانجام دے رھا ھے اسے یہ بھی پروا نہین کہ وہ بیمار ھے اور نبض مین فترہ بھی ھو اور آپ نبض مین فترہ دیکھ کر فتوہ لگا دین کہ بس اتنے دن کا مہمان ھے دوستو یہ عموما معدہ کے امراض مین آیا کرتا ھے اب مریض کو دوالمسک جواھر دار کھلانے سے چند گھنٹون مین یہ فترہ ختم ھوجایا کرتا ھے
کسی حکیم کے استاد نے تشخيص کے سلسلے اپنے شاگرد کو سمجھایا جب مریض کی تشخيص کرنے لگو تو مریض کی چارپائی کے آس پاس بھی نظر دوڑا لینا اندازہ ھوجایا کرتا ھے کہ مریض کیا کھا چکا ھے مثلا کیلا کھایا ھو تو اس کے چھلکے پڑے ھونگے اب حکیم صاحب ایک مریض دیکھنے گئے تو چارپائی کے قریب گھوڑے کی پیٹھ پہ ڈالنے کے لئے سپاٹ یا کاٹھی بھی کہتے ھین پڑی تھی اب اس مین ایک چیز کم تھی جسے پنجابی مین تو کھل گیر کہتے ھین اردو والا نام یاد نہین جب حکیم صاحب نے دیکھا کاٹھی تو پڑی ھے لیکن ساتھ کھل گیر نہین ھے فورا فتوہ لگایا کہ مریض کھل گیر کھا چکا ھے اور داد کے لئے لواحقین کی طرف دیکھا باقی کیا ھوا یہ سب چھوڑین
اب تشخيص کے معاملے مین آپ نے ایسا کچھ نہین کرنا بلکہ حقائق سے مرض کو جانین اور سمجھین
نبض واقع فی الوسط۔۔ یہ وہ نبض ھے جو اس جگہ رکتی ھے جہان اس کے ساکن ھونے کی توقع ھوتی ھے
یعنی ذوالفترہ کے مقابل نبض ھے فترہ وہ نبض ھے جہان نبض کو حرکت کرنی چاھیے تو وہ ساکن ھوجاتی ھے اور نبض واقع فی الوسط وہ ھے کہ جہان نبض کو ساکن ھو جانا چاھیے یہ وھان حرکت کرتی ھے
نبض مسلی۔۔۔یہ وہ نبض ھے جو دونون اطراف سے سوئے کی مانند ھوتی ھے یعنی جہان سے نبض شروع ھوتی ھے وھان سے بھی انتہائی باریک نوک بنی ھو اور جہان نبض کی آخری انگلی ھوتی ھے وھان سے بھی باریک سوئے کی مانند ھو اور درمیان سے موٹی ھو کبھی یہ کمی سے بتدریج زیادتی کی طرف جاتی ھے تو کبھی یہ زیادتی سے کمی کی طرف جاتی ھے یہ نبض قویٰ مین ضعف ھو جانے کی وجہ سے ھوتی ھے
نبض مرتعش۔۔۔ کانپنے والی نبض
اس نبض مین رعشہ کی سی کیفیت پائی جاتی ھے اور یہ نبض روح حیوانی کی شدت کا اظہار کرتی ھے اور کثرت کا بھی
یہ نبض عضلاتی تحریک کے مریضون مین دیکھنے کو اکثرملتی ھے
ملتوی نبض۔۔۔ یہ وہ نبض ھے جو بل کھاتی ھوئی جارھی ھو یعنی جیسے ایک رسی یا دھاگہ ھے جو بل کھاتا جارھا ھے
یہ نبض حرارت غریزی کی کمی اور ضعف پہ دلالت کرتی ھے یعنی ان کی جسم مین کمی واقع ھو چکی ھے اب انشاءاللہ باقی مضمون اگلی قسط مین آج اتنا ھی کافی ھے

Thursday, October 4, 2018

سپرم کا مردہ ھونے کا علاج||dead sperm||treatment of dead sperm

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔سپرم کا مردہ ھونے کا علاج ۔۔۔۔۔۔
کل کسی دوست سے وعدہ کیا تھا کہ سپرم کی کمی اور مردہ ھونے یعنی ڈیڈ سپرم پہ مذید ایک پوسٹ لکھون گا ساتھ شرط یہ بھی تھی پہلے سے بھی آسان ھو گی
جیا پوتہ کے پانچوں اجزاء اور روغن اسپند برابروزن پیس کر نخودی حب تیار کرین گولی صبح شام ھمراہ دودھ دین اکیس روز استعمال کرین کرم منی کا کمزور ھونا اور مردہ کرم اکیس روز مین بہت حد تک درست ھو جاتے ھین اگر کوئی کمی بیشی رہ جاۓ تو چند روز اور استعمال کر لین
اب بے شمار اس طرح کے سوالات آئین گے
جناب یہ جیا پوتہ کا کوئی دوسرا نام
یہ جیا پوتہ کیا ھوتا ھے کہان سے ملے گا
یہ روغن اسپند کیا بلا ھے کہان سے ملے گا
اس کے پانچ اجزاء سے کیا مراد ھے
تو آئیے ان سب سوالون کی تفصیل کرتے ھین
پہلی بات مین ھمیشہ نسخہ تب لکھتا ھون جسے دوسرون کو بنانے کی دعوت دیتا ھون اور وہ لکھتا ھون جسے سب آسانی سے بنا لین
جیا پوتا ھندو پاک مین درخت پایا جاتا ھے ھندو لوگ اس کے پھلون کی مالا بنا کر گلے مین ڈالتے ھین یہ سدا بہار درخت ھے ھنگوٹ کے درخت سے ملتا جلتا ھے سندھی زبان مین اسے بھاگ بھری کہتے ھین تو پنجابی مین جیوا پتر کہتے ھین اس کی چھال جڑ پتے پھول اور پھل آپ نے لینے ھین یہ ھین اس کے پانچ اجزاء پھول گچھون کی شکل مین لمبوترے ھوتے ھین پھل نم کی نمولی کی مانند سپرم کی کمی یا مردہ سپرم مین اور عورتون کے بانجھ پن مین اس درخت کے اجزاء آج سے استعمال مین نہین آۓ بلکہ آپ پراچین اور وید پڑھین گے تو آپ کو پتا چلے گا کہ صدیون سے اس درخت کے اجزاء مردانہ اور زنانہ بانجھ پن مین مستعمل ھین جبکہ ھندو لوگون کا یہ بھی یقین ھوتا ھے کہ اس کی مالا پہننے سے کوئی بھی مرض قریب نہین آتی خیر اس بات پہ اتفاق نہین کیا جا سکتا کیونکہ امراض بالمزاج ھوا کرتی ھین اب تو نرسری مین عام مل سکتا ھے پنسار سے اس کے اجزاء مل جاتے ھین لیکن سارے شاید نہ ملین اگر پنساری سے کہین گے تو سب منگوا دے گا باقی روغن اسپند یہ عام چیز ھے پورے پاکستان مین ھر جگہ اس کے پودے خود رو ملتے ھین اور اسے عرف عام مین حرمل بھی کہتے ھین اس کے بیجون کا کسی تیل نکالنے والے سے تیل نکلوا لین شاید پنسار سے بھی مل جاۓ اگر کسی دوست کے پاس بادام روغن نکالنے والی مشین ھے تو اس بھی نکل جاتا ھے بیج پنسار سے بھی سستے دامون مل جایا کرتے ھین کوشش کرین سب اجزاء تازہ اور خود سے حاصل کرین کچھ مشکل نہین ھے درخت پنجاب اور سندھ مین کافی تعداد مین ھین ممکن ھے آپ کا علاقائی نام کچھ اور ھو اس لئے نیٹ سے سرچ کرکے تصویر دیکھ لین کوشش کرین بجاۓ پنسار سے حاصل کرنے کے باھر مضافات سے خود تازہ اجزاء حاصل کرین سیر بھی ھو جاۓ گی اور دوا بھی بن جاۓ گی نرسریون سے بھی یہ پودا مل جاۓ گا چھوٹے پودے کی چھال سفید ھوتی ھے جوان کی سیاھی مائل ھوجاتی ھے پتے بھی سیاھی مائل ھوتے ھین پنسار سے پتہ نہین کب کی پڑی ملے گی جو سڑ کر ضائع ھو چکی ھو گی اس لئے تازہ کی کوشش کرین بے ضرر اور انتہائی مفید دوا ھے

Wednesday, October 3, 2018

۔تشخيص امراض وعلامات 42

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر 42۔۔۔۔۔
آج بات شروع کرتے ھین موجی نبض سے
موجی نبض ۔۔۔موجی نبض کے تحت شریان کہین سے عظیم اور کہین سے صغیر اور کہین سے بلند اور کہین سے پست کہین سے عریض اور کہین سے دقیق معلوم ھوتی ھے ایسا محسوس ھوتا ھے لہرین ھی لہرین ھین ایک لہر دوسری لہر کا تعاقب کر رھی ھوتی ھے کبھی آپ نے سمندر کی لہرون کو دیکھا ھے عجیب سا منظر ھوتا ھے ان لہرون کے تعاقب پہ غور کرلین بالکل یہی کیفیت نبض کی ھوتی ھے دوستو یہ نبض رطوبات کی کثرت کی وجہ سے ھوتی ھے صاف ظاھر ھے بلغمی مادہ یا اعصابی نبض ھوتی ھے یاد رھے کبھی کبھی کثرت تحلیل اور حرارت کی زیادتی سے بھی ایسی نبض ھو جایا کرتی ھے بہرحال یہ نبض عام طور پہ اعصابی ھی ھوا کرتی ھے استسقاء ۔۔فالج ۔۔ سکتہ وغیرہ کی نشاندھی کرتی ھے
دودی نبض۔۔۔ دود کے لفظی معنی کیڑے کو کہتے ھین یعنی دودی نبض ایسی نبض کو کہا جاتا ھے جس سے شریان کی حرکت بالکل کیڑے کی رفتار کی مانند ھو جیسے کیڑا غلاظت مین چلتا ھے بالکل وھی رفتار اور انداز نبض کا ھوتا ھے یہ نبض بلندی مین نبض موجی کی مانند مگر یہ عریض و امتلاء نہین ھوتی یعنی موجون کی تحریک مین ضعف ھوا کرتا ھے یہ جسم مین قوت کے ختم ھوجانے پہ دلالت کرتی ھے
نملی نبض۔۔۔نمل بھی کیڑی کو کہتے ھین جو گھرون مین پائی جاتی ھے اس نبض کی حرکت بالکل چھوٹی اور متواتر ھوتی ھے یہ عموما موت قریب آنے پہ ھوا کرتی ھے
منشاری نبض ۔۔منشار آری کی دندانون کو کہتے ھین یہ نبض بھی آری کے دندانون کی مانند ھوتی ھے یہ نبض بہت مشرف صلب متواتر اور سریع ھوا کرتی ھے اس کی بلندی اور ٹھوکر مین اختلاف ہایا جاتا ھے یعنی اوپر نیچے کبھی بہت سخت لگتی ھے کبھی تھوڑا نیچے لگتی ھے جیسے آری کے دندانے ھوا کرتے ھین عضو مین گرم ورم خاص کر پھیپھڑوں اور عضلات مین ورم کی نشاندھی کرتی ھے اور نبض عضلاتی ھوتی ھے
ذنب الفار نبض۔۔۔۔۔یعنی چوھے کی دم کی مانند ایک طرف سے موٹی اور دوسری طرف سے باریک ھوتی ھے اسے ذنب الفار نبض کہتے ھین اگر اس نبض مین فترہ پڑ جاۓ تو بہت ھی خطرناک ھوا کرتا ھے سمجھ لین موت آگئی ھے
اگر یہ نبض جڑ سے پتلی ھو اور بعد مین موٹی ھو یعنی ھاتھ کے انگوٹھے کی طرف سے پتلی ھو اور پھر آگے سے موٹی ھو جاۓ تو نبض عضلاتی غدی ھوتی ھے
اگر نبض جڑ سے موٹی ھو اور آگے پتلی ھو تو یہ نبض عضلاتی اعصابی ھوا کرتی ھے اس نقطہ کو یاد رکھین یہ اکثر مریضون کی آجکل یہی نبضین ھوا کرتی ھین
نبض مطرقی۔۔۔ مطرق ھتھوڑے کو کہتے ھین دوسرے لفظون آپ اسے نبض ھتھوڑا کہہ لین یعنی نباض کے پورون پہ ھتھوڑے کی طرح یکلخت دو ٹھوکرین لگاۓ کبھی آئرن پہ ھتھوڑا مارین اور ھاتھ ڈھیلا رکھین تو ایک ضرب تو آپ نے خود لگائی اور دوسری ضرب ذرا ھلکی ھتھوڑا خود ھی لگا جاتا ھے یہ نبض قوت مین زیادہ ھو چکی ھوتی ھے اس لئے یہ نبض قوت حیوانی اور عضلاتی غدی ھوا کرتی ھے اور ضعف پہ دلالت کرتی ھے
آج کے لئے بس اتنا ھی کافی ھے باقی انشاءاللہ کل کے مضمون مین

Monday, October 1, 2018

تشخيص امراض وعلامات 41

۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔۔قسط نمبر41۔۔۔۔
آج تشریح ھے نبض دقیق کی
دقیق نبض۔۔۔ ایسی نبض جو چوڑائی مین کم ھو دقیق کہلاتی ھے جو حرارت کی کثرت سے ھوتی ھے
یہ الفاظ پڑھتے ھی طبیب سوچ مین پڑ جاتا ھے لیکن سوچ مین پڑھنے کی بجاۓ ھم پچھلی اقساط کو ذھن مین تازہ کرتے ھوۓ کچھ یاداشتین بحال کرتے ھین
یاداشت نمبر ١۔۔ رطوبت سے نبض پھیل جاتی ھے
ھوا سے بھی نبض پھول جاتی ھے یا بڑی ھو جاتی ھے بشرطیکہ جسم مین رطوبت کی بھی کثرت ھو
اور حرارت سے نبض سکڑ جاتی ھے
اب مذید چند باتین ذھن نشین کرین اور نباض مریض کی نبض چھوتے ھی مندرجہ ذیل باتون پہ دھیان رکھے
١۔نبض چھوتے ھی ٹھنڈک محسوس ھو اور نبض موٹی ھو تو وہ نبض اعصابی غدی ھو گی
٢۔جو نبض چھونے سے کھردری اور خشک محسوس ھو عضلاتی اعصابی نبض ھو گی
٣۔جو نبض چھوتے ھی نرم اور گرم محسوس ھو وہ نبض غدی عضلاتی ھو گی
٤۔دقیق اور باریک نبض صرف اور صرف غدی اعصابی ھی ھو سکتی ھے کیونکہ اس مین حرارت ضرورت سے زیادہ خارج ھو رھی ھوتی ھے اس لئے نبض کا پھیلاؤ کم ھو کر سکڑاؤ یعنی باریک یا پتلی ھو گی
نوٹ۔۔حسب دستور نبض پہ چارون انگلیان رکھین باریک نبض بمشکل تین انگلیون تک ھی محسوس ھو گی دھاگے کی طرح پتلی اور باریک محسوس ھو گی
اب اصل بات کی طرف توجہ کرتے ھین جہان طبیب سوچ مین پڑ جاتا ھے یعنی ھم نے سائینس کے مظامین مین پڑھا ھے کہ حرارت سے چیزین پھیلتی ھین اس پہ بے شمار مثالین دی جا سکتی ھین مثلا آپ نے کبھی غور کیا ریلوے کی پٹڑی پہ جو لوھے کے گاڈر بچھے ھوتے ھین تو دو گاڈرون کے درمیان فاصلہ رکھا جاتا ھے اور ٹرین ان کے اوپر سے گزرتی ھے تو ان دو گاڈرون کا درمیانی فاصلہ زیرو ھو چکا ھوتا ھے یعنی جب ٹرین کے ویل تیزی سے حرکت کرتے ھین تو ان گاڈرون مین شدید حرارت پیدا ھوتی ھے اور یہ گرمی کی وجہ سے پھیل کر بڑے ھو چکے ھوتے ھین تو دو گاڈرون کا فاصلہ گھٹ کر ختم ھو جاتا ھے اسی طرح باقی سب چیزین بھی حرارت سے پھیلتی ھین لیکن حیرت کی بات ھے جب انسانی جسم مین گرمی بڑھتی ھے تو نبض باریک اور پتلی ھو جاتی ھے اب دیکھین عضلاتی غدی ھے یہ بھی سخت گرمی کی نبض ھے اور خالص صفراوی نبض بھی شدید گرمی کی نبض ھوتی ھے دونون نبضین ھی باریک ھوتی ھین اور اس بھی زیادہ عجیب بات یہ ھے کہ جب رطوبات کی زیادتی ھوتی ھے تو نبض پھیل جاتی ھے آخر کیون؟؟؟
اس کیون کا جواب نہ تو طب قدیم مین ملتا ھے اور نہ ھی طب جدید نے دیا ھے نا حیرت کی بات ؟
آئیے آج اس بات کی وضاحت دلائل اور تجربات سے کرتے ھین کہ ایسا کیون ھوتا ھے
سائینس کا ھی اصول ھے میرے وہ بھائی جنہون نے بی ایس سی تک تعلیم حاصل کی وہ میری بات کی تائید کرین گےاب میری بات غور سے سنین
ھر وہ مادہ حرارت سے پھیلتا ھے جو خود نہ جل رھا ھو بلکہ صرف حرارت حاصل کررھا ھو جیسے لوھار لوھے کو بٹھی مین رکھ کر گرم کررھا اب لوھے نے صرف حرارت حاصل کی لال سرخ ھو گیا تو لوھا پھیل بھی چکا ھے کیونکہ اس نے صرف حرارت حاصل کی ھے خود نہین جلا بلکہ جل تو کوئلے رھے تھے
دوسرا قانون ۔۔۔اب ھر وہ مادہ حرارت سے سکڑتا ھے جو خود سے حرارت حاصل نہ کررھا ھو بلکہ حرارت خارج کررھا ھو یعنی جل رھا ھو
اب مذید تشریح لوھے کے بارے مین کیے دیتا ھون
لوھا بذات خود ایک منجمد شدہ رطوبت ھے جس مین سردی اتنی آگئی ھے کہ وہ منجمد حالت مین ھے یعنی اس کے مالیکیول جکڑ مار گئے ھین اب لوھا جب بھی حرارت حاصل کرے گا تو اس کے مالیکیول پتلے ھونگے تو حرارت سے پھیلتا محسوس ھوگا اسی طرح مین نے ایک مثال کوئلہ کے بارے مین دی اب تفصیل سے لکھتے ھین کوئلہ جو لکڑی سے تیار ھوتا ھے اب لکڑی بھی بذات خود ایک رطوبت ھے اس مین جلنے کی خاصیت ھے اس لئے وہ جب بھی جلتی ھے تو اس مین سکیڑ پیدا ھوتا ھے پھیلتی نہین ھے بالکل یہی مثال انسانی وجود پہ صادق آتی ھے یعنی انسانی وجود مین جب جلنے کا عمل ھوتا ھے تو جل کر حرارت خارج کرنے کا عمل ھوتا ھے تو دوستو نبض سکڑ جاتی ھے یاد رھے انسانی جسم مین وافر مقدار مین فولاد بھی ھوا کرتا ھے
اب جب انسانی جسم مین حرارت حاصل کرنے کا عمل ھو گا ؟
یاد رکھین حرارت حاصل کرنے کا عمل انسانی جسم مین اس وقت ھوا کرتا ھے جب رطوبت کی زیادتی سے خمیر اور تعفن پیدا ھوتا ھے اس وقت حرارت حاصل کرنے کا عمل ھوا کرتا ھے تو نبض پھیل جاتی ھے اب جب تعفن کے بعد مادہ جل رھا ھوگا تو نبض سکڑی ھوئی ھو گی
مجھے امید ھے بات سمجھ آگئی ھو گی دوستو اجازت چاھون گا کل شاید پوسٹ نہ لکھ سکون مجھے گجرات شہر عدالت مین کسی کام کے سلسلے مین سارا دن مصروف رھنا ھے باقی تفصیل انشاءاللہ پرسون کی پوسٹ مین اللہ حافظ