Friday, September 29, 2017

شوگر 14|diabetes|Sugar

,,,,,مطب کامل,,,,
شوگر قسط نمبر 14,,,,,
Diabetes |sugar
آج میرا دل ھے کہ اس مضمون کو کافی حد تک سمیٹ دون اس لئے آج چار پوسٹین اس پہ لکھی ھین تاکہ جو خلا پیدا ھوا تھا اسے وقت پہ پورا کیا جا سکے تو جناب بات ھو رھی تھی کاذب شسگر کی یعنی جھوٹی شوگر اس کی ایک قسم بیان ھو گئی ھے اب دوسری قسم پڑھین ,,,,,,
یہ قسم سوداوی مادہ کی وجہ سے پیدا ھوتی ھے جس سے قلب عضلات کا فعل تیز ھو جایا کرتا ھے غدد جاذبہ مین سستی ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے رطوبات کے جذب ھونے کا عمل کم ھو جایا کرتا ھے اس وجہ سے پیشاب زیادہ آیا کرتا ھے شوگر کی یہ قسم بہت ھی کم دیکھنے مین آتی ھے اس مین وہ لوگ شکار ھوتے ھین جو میٹھی اور ترش چیزین زیادہ کھاتے ھین بعض دفعہ ٹی بی اور بواسیر کے مریض بھی اس مرض مین مبتلا ھو جایا کرتے ھین ایسے مریضون کا پیشاب قدرے سرخی مائل ھوا کرتا ھے چونکہ جسم اور خون مین رطوبات کم ھوتی ھین اس لئے ایسے مریض دبلے پتلے ھوتے ھین خشکی کی وجہ سے شدید قبض کا شکار ھوتے ھی. بواسیر بادی ھو جاتی ھے منہ خشک رھتا ھے اس لئے پانی زیادہ پیتا ھے غدد جاذبہ کے سکون کی وجہ سے مسے بڑھ جاتے ھین ترشی تیزابیت زیادہ ھونے کی وجہ سے پھیپھڑون مین بھی خشکی اسر تیزابیت کی وجہ سے زخم ھو جایا کرتے ھین گاڑھی بلغم آنے لگتی ھے اس مرض کے شکار اکثر نوجوان ھوا کرتے ھین کثرت میخوری اور کثرت جماع بھی بہت بڑے اسباب ھین ان کامون سے مریض کو روکین اور زور لگا کر کام کرنے سےبھی روک دین مریض کو سردی سے محفوظ کرین محرک مقوی غدد جاذبہ دوا اور غذا دین ,,,سنبل طیب  کا سفوف بنا لین جسے آپ ولییرین پوڈر بھی کہتے ھین نصف سے ایک گرام ھمراہ لونگ دارچینی قہواہ شربت فولاد دین کارڈ لیور آئل دین یعنی روغن ماھی ,,,وٹامن اے ڈی,,,
شنگرف دس گرام نمک طعام تیس گرام پہلے شنگرف کو کھرل پانچ چھ گھنٹہ کرین تاکہ چمک ختم ھو جاۓ پھر نمک ملا کر دو گھنٹہ کھرل کر لین ایک رتی تک ھمراہ قہواہ لونگ دارچینی کھلا سکتے ھین مادار عمر کے اور مرض کے لحاظ سے دین معجون اذراقی مفید ھے  آپ اس نسخہ کو بھی استعمال کر سکتے ھین بہت ھی مفید ھے ,,مرچ سرخ ,,رائی  ھر ایک 120 گرام کچلہ مدبر 40 گرام پیس کر نخودی گولیان بنا لین اور ایک تا دو گولی دن مین تین بار دی جا سکتی ھے ھمراہ پانی یا قہواہ دے دین بہت ھی تیز اثر دوا ھے منٹون مین آرام آتا ھے غدد جاذبہ کے سکون کو منٹون مین ختم کرکے رطوبات کے اخراج کو روکتی ھے حرارت غریزی پیدا کرکے کثرت بول کو روکتی ھے اسہال بھی روک دیگی ھے سوداوی مزاج کی شوگر کا سب سے بہترین علاج ھے ریحی درد بھی یہ دوا ٹھیک کرتی ھے

شوگر 13 |Sugar|Diabetes



,,,,,مطب کامل,,,,,,
,,,شوگر قسط نمبر 13,,,,,
Sugar, Diabetes,#Diabetes,#Sugar
میرے عزیز دوستو مین نے کوشش کی ھے کہ آپ کو ذرا تفصیل سے شوگر کے موضوع پہ معلومات دون اب آپ کو یہ تو پتہ چل ھی گیا ھو گا شوگر کیون کر پیدا ھوتی ھے اب آپ کو یہ بھی بتاتا ھون شوگر کی ایک قسم ھے ذیابیطس کاذب اور اس کی بھی دو قسمین ھوتی ھین اب ان کے اسباب علامات و علاج لکھتا ھون
ذیابیطس کاذب یعنی غیر حقیقی کی بھی دو اقسام ھین ایک بلغمی مزاج کی پیداوار ھے اور ایک سوداوی مزاج کی پیداوار یا قلبی شوگر کہہ سکتے ھین سب سے پہلے بلغمی مزاج کی پیداوار کو لیتے ھین ,,,,شوگر کی اس قسم مین دماغ اعصاب کا فعل تیز ھو جاتا ھے اور اس قسم مین اکثر بچے مبتلا ھوتے ھین دراصل بچپن مین رطوبت عزیزہ وافر مقدار. مین موجود ھوتی ھے یہی رطوبت بچے کی نشونما کرتی ھے اس کی بدولت بچہ پھلتا پھولتا ھے اگر کسی بچہ کے اعصابی نظام مین تیزی پیدا ھو جاۓ اور وہ میٹھی چیزون کا استعمال بکثرت کرنے لگے تو اسے بار بار پیشاب آنے کی شکایت پیدا ھو جاتی ھے پیشاب کا رنگ سفید ھوتا ھے چونکہ حرارت نام کو بھی نہین ھوتی اس لئے پیشاب مین ایلبومین یا شکر نہین آیا کرتی دراصل نشونما بچے کی ھو رھی ھوتی ھے اور غدد جاذبہ کمزور نہین ھوتے اس لئے پیشاب مین شکر نہین ھوتی خدانخواستہ اگر کسی وجہ سے غدد جاذبہ کمزور ھو جائین تو ذیابیطس حقیقی ھو جاۓ گی پھر اس کے خون اور پیشاب مین شکر خارج ھونے لگے گی اس وجہ سے اس کی نشونما بھی رک جاۓ گی اور بچہ بہت جلد مر بھی سکتا ھے ایسے بچون کا مزاج سرد خشک ھوا کرتا ھے اور عموما چار پانچ سال سے لے کر پندرہ سولہ برس کی عمر مین یہ شوگر ھوا کرتی ھے بچہ بار بار پیشاب کرتا ھے بار بار پانی بھی پیتا ھے بعض بچے جب رات کو بھی بار بار پیشاب کرتے ھین تو ساتھ پیاس کی شکایت کرتے ھین اور پانی پیتے ھین اس وجہ سے دوبارہ پیشاب آ جایا کرتا ھے ایسے بچون کو علاج کی صورت مین سیاہ تل اور گڑ ملا کر دیا جاۓ تو بہت ھی مفید ھوتا ھے یا پھر یہ دوا دین ,,,کشتہ فولاد دس گرام ھلیلہ سیاہ بیس گرام تل سیاہ تیس گرام پیس کر نخودی گولیان بنا لین ایک تا دو گولی صبح دوپہر شام ھمراہ ترش لسی یا لونگ دارچینی کے قہواہ شے دین پھٹکڑی سرخ کاٹھی سپاری اقاقیا گل انار ھموزن پیس لین ایک رتی سے دو رتی تک بچے کو دین غذا مین فرائی انڈے چنے بجھے ھوۓ مربہ ھریڑ مربہ آملہ دھی لونگ دارچینی کی چاۓ گوشت ھر قسم اچار ٹماٹر الو بینگن دھی بھلے آلو چھولے مچھلی وغیرہ دین انشاء اللہ مرض شفایاب ھو گی اگر گول گپے اور استعمال کرین گے تو اس سے بچے. کی بھوک بڑھ جاتی ھے اور بچہ کی غذا بھی خوب ھضم ھوتی ھے اور تیزی سے صحت مند ھو جاتا ھے دیگر دواؤن مین جوارش تمرھندی بہت ھی مفید ھے

شوگر12|Sugar|diabetes

,,,,,مطب کامل,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,, شوگر قسط نمبر 12,,,
ھان بات پہنچی تھی جب جراثیم کا انکشاف ھوا تو کیا ھوا
جراثیم کی دریافت سے پہلے ایلوپیتھی کی بنیاد خون کے عناصر کی کمی بیشی پر منحصر تھی جب جراثیم کو مرض کا سبب قرار دیا گیا تو اس وقت سے یہ نظریہ برابر ختم ھونے لگا اب کچھ کچھ غذا پہ اھمیت ایلوپیتھی دے رھی ھے وہ بھی غلط اصولون پہ تھوڑا آگے وضاحت کرون گا بات ھو رھی تھی جس مرض کے جراثیم معلوم ھو چکے ھین ان کا علاج جراثیم مارنے کی بنیاد پہ ھو رھا ھے اور جس مرض کے جراثیم دریافت نہین ھو سکے ان کا علاج پرانی ڈگر پہ یعنی عناصر کی کمی بیشی پہ کیا جا رھا ھے یعنی انسانی اعضاء کی کمزوری کو بھی مد نظر رکھا جاتا ھے اور یہ بات مین پہلے بتا چکا ھون یہ سب کیمیائی عناصر جو خون مین موجود ھوتے ھین ان کی کمی بیشی سے ھوتا ھے افسوس دو کشتیون پہ سواری ھو رھی ھے اور مجھے اس بات پہ بھی افسوس ھے کہ ھمارے طبیب حضرات اندر خانے ایلوپیتھک میڈیسن استعمال کرتے ھین کیون ,,,یہ سب علم کی کمی ھے سچی بات یہ ھے ھر نظریہ علاج کا مطالعہ کیا اپنی توفیق کے مطابق کسی کو. بھی مکمل نہ پایا اور ھر نظریہ علاج کی اصل بنیاد کو مین نے طب یونانی کو ھی پایا کتنی حیرت کی بات ھے اس کے باوجود ھم دوسرون کا سہارا لین اور لیتے ھین اس کا سب سے بڑا سبب مجھے علم کی کمی اور تحقیق کی کمی نظر آئی مین اپیل کرون گا کہ سب حکماء حضرات کثرت سے مطالعہ کرین گے اور تحقیق کیا کرین اب اپنی گفتگو کی طرف آتے ھین جہان تک جراثیم کا تعلق ھے نہ وہ خون کا جزو ھین اور نہ ھی ان کا زھر خون کا حصہ ھین ان کا اثر اعضاء پر ھوتا ھے جس طرح دیگر مادی اور بادی ادویات کا اور زھرون کا اثر ھوتا ھے اس لئے جراثیم اور ان کا زھر خون کا اثر خون مین شامل نہین ھوتا اگر کچھ شامل ھے تو طبعت مدبرہ بدن فطری طور پر ان کو خون سے خارج کر دیتی ھے قوت مدبرہ طاقت ور ھو تو جراثیم اور ان کا زھر نہ جسم اور نہ ھی خون پہ اثر انداز ھو سکتے ھین اور نہ ھی امراض پیدا کر سکتے ھین اس کی مثال انتھریکس جرثومہ ھے جو ھمارے علاقہ مین بے تحاشہ ھونے کے باوجود کبھی کسی کو بیماری کا سبب نہین بنا سکا اور یہی جرثومہ امریکہ مین موت کا سبب بنا ان حقائق سے ثابت ھے کہ مکمل اور مقوی خون اور صحیح تندرست اعضاء کی صورت مین جراثیم اور ان کا زھر ھمیشہ بے اثر ھوتا ھے بہت سے لوگون کے ذھن مین سوال ابھرا ھو گا کہ یہ جراثیم پیدا کس طرح ھوتے ھین سنتے بھی ھم یہی ھین کہ فلان مرض کا فلان جراثیم,,,, یہ مین نوین جماعت بیالوجی کا مضمون پڑھا تھا جس مین براسیکا امیبا پیرامیشیئم وغیرہ جرثومون کے بارے مین ھمین پڑھایا گیا تھا اور پریکٹیکلی دیکھایا بھی گیا تھا کہ متعفن چیز مین جراثیم پیدا ھو جاتے ھین آپ کسی بھی برتن مین پانی ڈالکر اس مین گھاس پھونس ڈالکر رکھ دین چند روز کے بعد مشاھدہ کرین خورد بین مین مذکورہ جراثیم نظر آئین گے یعنی ھر متعفن مادے مین جراثیم ضرور پیدا ھوتے ھین ا ب انسانی جسم مین جہان بھی تعفن پیدا ھو گا تو جراثیم بنین گے طب مین اس کا علاج مادے کو جسم سے خارج کرنا اورایسی دوا غذا دینا کہ جس سے وھان تعفن پیدا ھی نہ ھو ابھی تک شوگر کا جراثیم ملا نہین ورنہ لگ پتہ جاتا اسے,,,باقی مضمون آئیندہ محمود بھٹہ

شوگر 11|Sugar|Diabetes

,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 11,,,,,,
علاج لکھنے سے پہلے تین چیزون کی وضاحت رہ گئی ھے نمبر غذا اور کونسا میٹھا استعمال ھو سکتا ھے ذیابیطس قوما اور کاذب شوگر بلغمی اور سوداوی مادہ سے ھونے والی شوگر پچھلی قسط مین بات مٹھاس مختلف پہ پہنچی تھی آج غذا کی اھمیت پہ پوسٹ ھے اس پوسٹ مین زیادہ حصہ تحقیق نظریہ مفرد اعضاء مین صابر صاحب کی غذا کی اھمیت پر مشتمل ھے ,,,تحقیقات علاج بالغذا مین ایورویدک اور طب یونانی کی تحقیقات غذا اور خون کے متعلق صابر رح فرماتے ھین کہ طب یونانی مین اور ایورویدک مین جسم انسان اور خون کا تجزیہ دوشون اور اخلاط سے کیا جاتا ھے یہ دوش اور اخلاط غذا سے تیار ھوتے ھین مختلف غذاؤن سے مختلف دوش یا اخلاط بنتے ھین جب غذا مین خاص قسم کے اجزا کم ھو جائین تو امراض پیدا ھوتے ھین اگر ان دوشون یا اخلاط کو درست کر لیا جاۓ تو امراض رفع ھو سکتے ھین جہان تک ادویات اور زھرون کا تعلق ھے ان کا اثر انسانی جسم پہ ھوتا ھے جس سے ان کے افعال مین کمی بیشی اور تحلیل ھو سکتی ھے اور خون مین بھی شامل ھوتے ھین مگر خون کا جز نہین بن سکتے اگر جسم مین طاقت ھے تو جسم سے خارج ھو جاتے ھین گویا ادویات اور زھرون کا اثر ختم ھو جاتا ھے اور افعال بھی اپنی حالت پہ لوٹ آتے ھین یعنی ان کا اثر انسانی جسم پہ عارضی ھوتا ھے ,,,,یہ سب بہت غور سے دوبارہ پڑھین اس مین بہت سے ایسے نقطے ھین جو آپ کو ھر مرض کے علاج مین کام دین گے,,,,اس کے برعکس جسم پر مستقل اثر صرف خون کے کیمیائی اجزا کا ھوتا ھے جو خون مین پیدا ھوتے ھین اور خون غذا سے پیدا ھوتا ھے صابر رح ملتانی اپنی شہرہ آفاق کتاب تحقیق علاج بالغذا کے مقدمہ مین فرماتے ھین انسان اور ھر قسم کے وحشی جانور کا خون بھی صرف غذا سے پیدا ھوتا ھے کسی دوا یا زھر سے پیدا نہین ھوتا اور اس قانون کی دوستو اطباء متقدمین اور متاخرین سب کے سب اس بات کی تصدیق کرتے ھین دنیا کی کوئی سائینس اس سے انکاری نہین ھے دوسرے یہ بھی حقیقت ھے کہ زندگی کا دارومدار صحیح اور مکمل خون پہ ھے اس مین کسی بھی دوا یا زھر کا دخل نہین ھے ھر جسم کی نشو ارتقا صرف خون سے ھی ھوتی ھے اب دوستو جب سب نظریات کا خواہ ایلوپیتھک ھے خواہ ھوموپیتھی ھے ھر ایک کا جب اتفاق ھے کہ زندگی کی نشو نما خون پہ قائم ھے اور خون کا دارومدار غذا پہ قائم ھے تو پھر یہ ابہام کیون یہ غلطی کیون کہ زندگی کا دارومدار خون کے بجاۓ دوا پہ رکھ دیا جاۓ اور یہ سمجھا جاۓ کہ صحت صرف دوا سے ممکن ھے غذا سے نہین یہ سب کچھ لکھنے کا مقصد آپ کو یہ سمجھانا ھے کہ دوا سے بہتر پرھیز ھے یہ ھمارے اجداد کا بھی تو قول ھے
اب آتے ھین جدید سائینس کی طرف ,,,میڈیکل سائینس نے تحقیق کیا کہ خون پندرہ ایلیمنٹس سے بنا ھے یا عناصر کا مرکب ھے اور یہ بھی ثابت کیا کہ اگر ان ایلیمنٹس مین کمی بیشی ھو جاۓ یا ان مین خرابی واقع ھو جاۓ تو مرض پیدا ھوتا ھے اسی نظریہ پہ ڈاکٹر شسلر نے بائیوکیمک ,,کیمیاوی زندگی,, کی بنیاد رکھی مگر ھوموپیتھی کی پیروی مین یہ ایک مفید نظریہ جس کو علاج بالغذا کا چھوتھائی حصہ کہنا چاھیے بالکل ختم ھو گیا اور دنیا حقیقی فوائد سے محروم ھو گئی جب جراثیم کا انکشاف ھوا تو کیا ھوا یہ اگلی قسط مین محمود بھٹہ

Thursday, September 28, 2017

تیل جست اور پارہ|Mercury

 ,,,,,تیل جست اور پارہ ,,,,,,

Mercury 

ابھی سب دوستون کو دعوت ھے ذرا اس پہ بھی بحث ھو جاۓ کیا واقعی ممکن ھے کہ جست اور پارہ بشکل تیل صورت اختیار کر جائین دوستو مین تو کافی حد تک اس معاملے مین نابلد ھون آپ نے ھی اس کی اصل صورت نکالنی ھے اور مجھے بھی آگاھی دیجئے کہ یہ کیا ھے 

دو تولہ سیماب لین اور دو تولہ ھی جست لے کر چھلبند کرین پھر ایک پاؤ تیزاب نمک آدھ پاؤ تیزاب شورہ دونون کو ملا کر یہ چھلبند شدہ پارہ اور جست اس مین حل کرکے آگ پہ خشک کرین جب بشکل پوڈر ھو جاۓ تو آگ ذرا تیز کر دین تیل کھل جاۓ گا بھئ نہین کھل رھا تو بھی مشکل نہین ھے ایک تولہ اس پوڈر مین دارچکنا سفوف کرکے چٹکی دیتے جائین اور آگ تیز ھی رکھین اب اس بارے کہتے ھین اس مین نوشادر قائم شدہ کا تیل شامل کر کے کام مین لایا جا سکتا ھے اب یہ آپ ھی کو علم ھے کہ کیا کام لیا جا سکتا ھے

شوگر 10|Sugar|Diabetes

,,,,,مطب کامل,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 10,,,,,,,,
آجکل میری مصروفیات بھی حد سے بڑھی ھوئی ھین اور مضمون بھی کافی رھتا ھے مجھے امید ھے ممبران ناراض نہین ھونگے اس غلطی پہ معذرت,,,,
شوگر کا روگ ھزارون سال سے چلا آ رھا ھے تاریخ کے ساتھ ساتھ علاج بھی ھوتا ھی آیا ھے اب بدقسمتی سمجھ لین پکا علاج آج تک نہ دریافت ھو سکا جب بھی کوئی مریض آتا ھے تو وہ اتنا مجبور اور لاچار ھوتا ھے کہ کوئی جادو اثر ھی دوا کا مطالبہ کرتا ھے کوئی ایسی پڑی ھو کھاتے ھی شوگر غائب ھو جاۓ دوسری طرف حکیم بھی تریاق صفت دوا کی تلاش مین رھتا ھے ھر روز نیا نسخہ آزماتا ھے لیکن تاحال ناکامی ھی ناکامی ھے اب یہی صورت حال دیگر طریقہ علاج. مین ھے ایلوپیتھک مین تاحال سب سے اچھی دوا انسولین ھی سمجھی جاتی ھے کیا انسولین ھی ٹھیک علاج ھے جا ننا چاھیے کہ لبلبہ طحال وغیرہ کی رطوبت انسولین کہلاتی ھے جب لبلبہ و طحال مین کمزوری واقع ھو جاتی ھے اور ان کی رطوبت خون مین پوری مقدار. مین داخل نہین ھوتی تو لازمی بات ھے ذیابیطس شکری پیدا ھو گی اگر لبلبہ و طحال دوبارہ سے انسولین خون مین شامل کرنے لگ جائین گے تو یقینی طور پر شوگر کا مرض ٹھیک ھو سکتا ھے جب بھی انسولین مصنوعی طور پر خون مین شامل کی جاتی ھے جس سے عارضی افاقہ ضرور ھوتا ھے لیکن شوگر کے علاج مین ھونا تو یہ چاھیے کہ غدد جاذبہ کے فعل کو اعتدال پر لایا جاۓ جس سے لبلبہ خود ھی انسولین بنا بنا کر خود ھی خون مین شامل کرتا رھے اور اس کی کمی پوری کرتا رھے اب جب مصنوعی انسولین خون مینچلی جاۓ گی تو خود ھی فیصلہ کر لین اب لبلبہ کو کیا ضرورت ھے انسولین بنانے کی لہذا وہ بار بار انسولین ملنے کی وجہ سے مکمل ناکارہ ھو جاتا ھے اور وہ خود انسولین قطعا نہین بناتا یہی وجہ ھے جب ایک دفعہ انسولین لینا شروع کر دی تو پھر پیاس گھبراھٹ بے چینی اور کثرت بول کی شکایت ضرور ھی پیدا ھو گی اور پہلے سے زیادہ شوگر خارج ھونے لگتی ھے اب ایک دوسری غلطی کہ مریض کو ھر قسم کی مٹھاس بند کر دی جاتی ھے یاد رکھین اللہ تعالی مٹھاس صرف ایک ھی طریقہ سے پیدا نہین کی ھے اب آپ فروٹون کو ھی لے لین کچھ فروٹ پہلے کسیلا ذائقہ کے ھوتے ھین بعد مین میٹھے ھوتے ھین مثلا کیلا,,کچھ فروٹ پہلے کٹھے ھوتے ھین بعد مین میٹھے ھوتے ھین اس مین تو بہت ھی زیادہ ھین انار مالٹا وغیرہ یہ تفصیل آگے چل کر علاج کے باب مین لکھین گے اب اصول تو یہ ھونا چاھیے جس مزاج کی شوگر ھے وہ میٹھا بند اور دوسرے جاری رھنے چاھیے تاکہ بدن انسانی کمزور نہ ھو جبکہ شوگر کے علاج مین معالج ایک ایسا محاذ جنگ کھڑا کر دیتا ھے کہ ھر طرح کی مٹھاس بند یہی علاج مین پہلی غلطی ھے انشاء اللہ جلد ھی اگلی قسط مین بقیہ مضمون دعاؤن مین یاد رکھیے گا. محمود بھٹہ

Sunday, September 24, 2017

نسخہ کیمیاء نذیر شاہ صاحب-2

 Kimia | Al Kimia

 ,,,نسخہ کیمیاء نذیر شاہ صاحب دوسرا حصہ,,,,


بغیر کسی انتظار کے فارمولا پیش خدمت ھے ھان مین. پہلے سے عرض کر دون عرصہ گزرا شاہ جی نے جب یہ نسخہ کیمیاء عطاء کیا لیکن مین نے آج تک اس پہ کوئی تجربہ نہین کیا آپ یہ نہ سوچ لین کہ مین نے خود کیون نہین تجربہ کیا تو اس کی بھی کافی وجوھات ھین وقت ھی نہ ملا یا کچھ اور ,,البتہ شاہ جی بات پہ مجھے سو فیصد یقین تھا کہ وہ سچ بول رھے ھین ان کی آنکھون مین حسرت یاس کے آنسو مین نے دیکھے ھین آپ نے نہین اب شہادت بھی مین ھی دے سکتا ھون کہ شاہ جی نے ھر بات سچ کہی اب نسخہ دیکھ کر شاید آپ بھی یقین کر لین  ,,,,,,,,,
شنگرف رومی,,, ھڑتال ورقی,,,,, سم الفار زرد ,, سونا مکھی ھر ایک چھ ماشہ ,, ان دواؤن کو علیحدہ باریک پیس لینا ھے کم سے کم ایک دن ,,اب ایک نمبر اسے دے لین
دو نمبر دوا,,نمک سیاہ,,طوطیا سبز,,نوشادر ٹھیکری,,, سرخ کاھی ,,,ھر ایک تین ماشہ ان کو علیحدہ باریک پیس لینا ھے کھرل ایک دن کرنا ھے
نمبر تین,, گندھک آملہ سار ,,سیماب مصفی,,چھ چھ ماشہ کی علیحدہ ایک دن کھرل کر کے کجلی تیار کر لینی ھے
نمبر چار,, انبہ ھلدی 20 تولہ دودھ بھیڑ 20 تولہ مین کھرل کر کے دو تین دن اچھی طرح کھرل کرین پھر اس کا بذریعہ پتال جنتر تیل نکال لین
اب یہ چار علیحدہ علیحدہ نسخے تیار ھو گئے اب بانس کی لکڑی جو وہ تنگون کی شکل مین کر لیتا تھا وزن بانس لکڑی ایک پاؤ اور زیتون تیل ایک ڈبی ,,
اب پہلے والی چارون دوائین اور زیتون اور بانس کی لکڑی یہ سب کچھ وہ سادھو لے کر خیمہ کے اندر شام کو چلا جاتا تھا صبح وہ خیمہ سے باھر نکلتا تھا اس رات اس کی بیوی بھی اس خیمہ کے اندر نہین جا سکتی تھی صبح جب وہ خیمہ سے باھر نکلتا تو اس کے ھاتھ مین وہ تیل شیشی کے اندر موجود ھوتا تھا جسے وہ سورج کی طرف کر کے دیکھتا پھر تانبہ کے اوپر لگا کر تانبہ کو آگ مین رکھ دیتا جسے آدھ گھنٹہ بعد نکال لیتا جو خالص شمس بن چکا ھوتا اسے وہ شاہ جی کو دیتا کہ بازار فروخت کر آؤ شاہ جی فروخت کر آتے سال مین وہ دو دفعہ تیل بناتا پہلے والے سب عمل شاہ جی سے کرواتا اب خیمہ والا عمل وہ خود ھی کرتا شاہ جی کہتے ھین بعض اوقات زیتون بھی کچھ بچ جاتا بانس کے تیلے جلے ھوۓ ملتے تھے اب سب کو دعوت ھے خیمہ والی کہانی کو کھولین

نذیر حسین شاہ کا نسخہ کیمیا

 ,,,, نذیر حسین شاہ کا نسخہ کیمیا,,,,,

نہ کوئی پراسراریت نہ ھی کوئی ابہام سب کچھ آپ کے سامنے ھے میری زندگی تباہ ھو گئی سب کچھ آپ کے سامنے ھے آپ اس گتھی کو سلجھا لین مجھ سے جو پوچھنا ھے وہ پوچھ لین بلکہ کہین تو پہلا عمل مین آپ کو مکمل کرواۓ دیتا ھون آخری عمل کی مجھے کچھ سمجھ نہین آئی یہ الفاظ مجھے خود نذیر حسین شاہ صاحب نے فرماۓ تھے شاہ جی کا تعلق جلال پور بھٹیان سے تھا وفات پاۓ عرصہ گزر چکا اب ان کا مزار ھی ھے جس سے ملاقات ھو سکتی ھے لیکن جو داستان مین بیان کرنے لگا ھون اس کے گواہ زندہ ھین شاہ جی کے ساتھی زندہ ھین شاہ جی کی کہانی بہت دردناک تھی اور لمبی بھی تھی چار پانچ گھنٹے لگ گئے پوری ھسٹری سننے مین شاہ جی کے بہت سے سنیاسی نسخے جو زندگی بھر کا نچوڑ ھین ایک ھندو سادھو کے وہ بھی عطاء فرماۓ  اب مین وہ سب کچھ تو سنا نہین سکتا  مختصر اسی نسخہ کے مطعلقہ کچھ باتین لکھے دیتا ھون ملاحظہ فرمائین,,,,,,

پاکستان بننے سے پہلے کی بات ھے شاہ جی کھیتون مین اپنے ڈیرہ پہ کام مین مصروف تھے غروب آفتاب کا وقت ھے شاہ جی بھینسیون سے دودھ نکال چکے ھین ایک سادھو ھمراہ بیوی پہنچتا ھے رات گزارنے کی اپیل کرتا ھے شاہ جی منظور کرتے ھین کھانے کو اور تو کچھ پاس نہین تھا دوپہر کی باسی روٹی اور تازہ دودھ فراھم کر دیتے ھین شاہ جی انہین چھوڑ کے گھر چلے جاتے ھین جو وھان سے دو میل دور جلال پور بھٹیان مین ھے رات گزرتی ھے شاہ جی حلواہ اور روغنی روٹیان گھر سے بنوا کر اس ھندو میان بیوی کے لئے لے جاتے ھین وہ ھندو خوش ھو کر بطور تحفہ سونے کی ڈلی شاہ صاحب کو دیتا ھے اب شاہ جی کی مت ماری جاتی ھے لالچ مین آتے ھین مزید کا مطالبہ کرتے ھین وہ سادھو اپنے کیمیا گر ھونے کا اعتراف کر لیتا ھے شاہ صاحب دونون کو  درخت سے باندھ کر  گھر کی طرف دوڑ لگاتے ھین تانبے کا برتن لینے کے لئے ادھر شاہ جی کے ڈیرہ پہ پڑوسی آ جاتا ھے وہ خود کو شاہ جی کا مہمان ظاھر کرتے ھین اور بتاتے ھین کہ چور آیا ھے ھمین لوٹ کر باندھ گیا ھے اسے شاہ جی کو بلانے شہر بھیجتے ھین اور خود فرار ھو جاتے ھین راستہ مین پڑوسی اور شاہ جی کی ملاقات ھوتی ھے وہ مہمانون کی صورت حال بتاتا ھے تو شاہ جی سر پیٹ لیتے ھین اور اسے بتاتے ھین انہین شاہ جی نے خود ھی باندھا تھا شاہ صاحب گھوڑے پہ سوار تیزی سے ڈیرہ پہ پہنچتے ھین اور ان ھندوؤن کا کھرا دیکھ کر پیچھا شروع کر دیتے ھین حافظ آباد ریلوے اسٹیشن پہ پہنچ جاتے ھین اور ریل کے ڈبے مین سادھو نظر آجانے پر شاہ جی بھی ٹرین پہ سوار ھو جاتے ھین یہ ھے ابتداء داستان کی ,,,,,,,اب چودہ سال جنگلون مین سادھو کے ساتھ شاہ جی مارے مارے پھرتے رھے منت سماجت کر کے شاہ جی نے ھندو کو راضی کر لیا تھا کچھ ساتھ شاہ جی کا ھندو کی بیوی نے دیا اب وہ جنگلون مین ھی ڈیرہ لگاتا ایک تیل تیار کرتا جو بقول شاہ جی کے سرخ آفتابی رنگ کا ھوتا تھا اب اس کا طریقہ یہ تھا کہ اس نے شروع مین شاہ جی کو سنیاس کی دوائین تیار کراتا اور ان کے بارے مین سب کچھ اس نے شاہ جی کو بتا دیا کیمیاء کے نسخہ کے چار سٹیپ شاہ جی سے تیار کراتا اور آخری مرحلہ مین شاہ جی کو دور کر دیتا تھا وہ تیل سے تانبہ کو رنگین کرتا اور شاہ جی سے ھی کہتا بازار فروخت کر کے سودا سلف لے آؤ اس دوران پاکستان بن چکا تھا کلکتہ کے قریب کسی جنگلی جگہ پہ رات کے وقت سادھو کو سانپ کاٹ گیا اب اس نے آواز لگائی شاہ جی فلان دوا فورا لاؤ مجھے سانپ ڈس گیا ھے شاہ جی نے جھولے سے دوا نکالی اور ھاتھ مین پکڑ لی اب شاہ جی کے دل مین فورا ایک بجلی سی چمکی انہون نے سادھو سے کہا کہ دوا تیرے منہ مین تب ڈالون گا جب آخری بات بتاۓ گا کہ کیسے تیل بناتا ھے اب دونون مین تکرار شروع ھو گئی ھندو کہتا پہلے دوا دو تب بتاتا ھون شاہ جی کہتے پہلے بتاؤ تب دوا دون گا سانپ زیادہ زھریلا تھا سادھو کا بھی وقت آ گیا تھا سادھو مر گیا اب ان چودہ سالون مین سادھو کی بیوی نے بار بار سادھو سے کہا تھا کہ شاہ جی کو آخری بات بتا دو ,,,اب شاہ جی نے سادھو کی بیوی کو کلکتہ شہر چھوڑا اور خود چلتے پھرتے چودہ سال بعد گھر پہنچ گئے اور پوری زندگی شاہ جی نے اس آخری مرحلہ کو حل کرنے مین لگا دئے صرف تیل کھلتا نہین باقی سب کچھ من عن تیار ھو جاتا ھے کوئی ھے ایسا جو اس آخری مرحلہ کو حل کر دے تو نسخہ کی پوسٹ لگاؤن جو ھے بھی آسان

Saturday, September 23, 2017

صحیح نسخہ شوگر حکیم عثمان بھٹ|Sugar|Diabetes

,,,,,مطب کامل,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,,,تصحیح نسخہ شوگر حکیم عثمان بھٹہ,,,,
عثمان صاحب کا نسخہ جس مین مرغ کے پتہ کے پانی کا ذکر ھے بالکل درست ھے آپ جانتے ھین وہ پانی کیا چیز ھے نہین جانتے تو بتا دیتا ھون مین اپنے مضمون شوگر مین وضاحت کر چکا ھون کہ صفرا ھی کا کمال ھے سب کچھ ,,,
شوگر کے مرض مین صفرا آنتون اور معدہ مین زیادہ گرتی ھے جس کی وجہ سے خوراک جلدی ھضم ھو جاتی ھے خون مین کم شامل ھوتی ھے یہ ھے فالٹ ,,اس کا ذکر مین اپنی پوسٹ مین کر چکا ھون اب آپ. کو بتاؤن کہ پتہ مین جو کڑوا سا پانی ھوتا ھے یہی خالص صفرا ھے جب آپ غذا کے ساتھ خود ھی ڈارئریکٹ صفرا لین گے جو مرغ کے پتہ کے اندر ھوتی ھے تو وہ غذا کے ساتھ ھضم ھو کر سیدھی سیدھی خون مین شامل ھو جاۓ گی تو اب بندے کو جتنی ضرورت تھی خون مین صفرا کی وہ پوری ھو گئی تو شوگر نے کنٹرول تو ھونا ھی ھے کہان جاۓ گی جزو بدن بننا ھی ھے کہان جاۓ گی میرے خیال مین دلیل اتنی ھی کافی ھے اب رھا اس کو آسان طریقہ سے استعمال کرنے کا ,,بہت سے لوگون کا سوال تھا کہ کیپسول مین کیسے ڈالین تو جناب سن لین آسان طریقہ مین نے خود تجربہ کیا ھے وھی بتا رھا ھون مین نے بکرے کا پتہ پورا حاصل کیا اس. مین  مرچ سیاہ پیس کر ملا دین بلکہ بھگو دین جب وہ سوکھ گئین تو دو مرچ برابر صبح شام ھمراہ پانی کھلا دین شوگر دو دن مین کنٹرول ھو گئی آپ اس طرح بھی کر سکتے ھین کہ مرغ کے بہت سے پتون سے اکھٹا پانی حاصل کر لین اور ان مین مرچ سیاہ پیس کر بھگو دین آپ نے مرچ ڈالنی اتنی ھی ھے جو پانی مین تر بتر ھو جاۓ یہ نہین کرنا پتہ چار عدد اور مرچ من ڈال لین جب سوکھ جاۓ تو بے شک چھوٹے کیپسولون مین بھر لین صبح شام کھا لین یا ایک دفعہ کھا لین اب رہ گیا مرچ سیاہ کا فلسفہ کہ یہ کیون شامل کی کچھ اور کیون نہین تو میرے بھائی مرچ سیاہ بذات خود کڑوی ھے نا تو خود بھی صفراوی مزاج رکھتی ھے اور محرک جگر بھی ھے اور جو چیز خود صفرا کی حامل ھو تو اس سے بہتر اور کیا چیز ھو گی بات آئی سمجھ مین یا نہین

Friday, September 22, 2017

شوگر 9|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,شوگر قسط نمبر 9,,,,
تمام ماھرین فزیالوجی اور اناٹومی اس بات پہ متفق ھین کہ انسانی دماغ پیدائش سے لے کر رطوبت عزیزی پیدا کرتا ھے جس سے انسانی وجود کی نشو و نما ھوتی ھے اور یہ عمل چالیس سال کی عمر تک جاری رھتا ھے جب چالیس سال سے عمر اوپر ھوتی ھے تو یہ عمل رک جاتا ھے یعنی رطوبت عزیزی پیدا نہین ھوتی جس کی وجہ سے انسانی دماغ کا ھی وزن کم ھونا شروع ھو جاتا ھے جو تقریبا ایک اونس سالانہ ,,, 28 گرام تقریبا کم ھونا شروع ھو جاتا ھے نتیجہ یہ ھوتا ھے کہ خون اور جسم مین رطوبت کی کمی اور گرمی خشکی بدن مین بڑھ جاتی ھے رطوبت عزیزی جس کا. اصل کام غذائی جوس کو پتلا کر کے جذب ھونے کے قابل بناتی ھے لیکن ھوتا یہ ھے کہ وہ رطوبت اب پیدا تو کم ھو رھی ھے یا نہین ھو رھی تو غذائی جوس کو پہلے کی طرح ھضم ھونا مشکل ھو جاتا ھے جب جوس پتلا نہین ھو گا تو بدن نے کوئی نہ کوئی عمل کرنا ھی ھوتا ھے تو طبیعت باھر سے مدد لیتی ھے اور انسان بار بار پیاس محسوس کر کے پانی پیتا ھے اس طرح قوام پتلا ھو کر ھضم ھونے کے قابل ھوتا ھے اب بات ھے کہ رطوبت عزیزی کی تو کمی واقع ھو چکی ھے  تو لازما ضعف دماغ بھی پیدا ھوتا جاتا ھے اب تمام عمر عارضی طور پر پیاس کی صورت مین پانی طلب کر کے اپنی ضرورت پوری کرنے سے بھی شوگر کا عارضہ لاحق ھو سکتا ھے
اب ایک دوسری اھم بات یہ بھی یاد رکھین اس سارے عمل سے جسم مین صفرا کی مقدار ضرور بڑھ جاتی ھے لیکن کہان بڑھتی ھے یہ سمجھین ,,,,,
آپ کو پہلے بھی کسی قسط مین بتا چکا ھون کہ شسگر کے مریض کا ھضم کا فعل انتہائی تیز ھو جاتا ھے اگر. یاد آگیا ھے تو یہ بھی یاد ھو گا کہ مین نے بتایا تھا کہ معدہ اور انتڑیون مین صفرا کی مقدار زیادہ ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے ھضم کا عمل تیز ھوتا ھے لیکن افسوس,,, جہاں ضرورت تھی وھان صفرا کی کمی واقع ھو جاتی ھے اور وہ مقام ھے خون غذائی مواد جب انتڑیون مین ھضم ھو کر آپ کی کیمیائی فیکٹری جگر مین پک کر جب یہ قوام خون مین داخل ھوتا ھے تو وھان بھی صفرا کی شدید ضرورت تھی جو غذائی مواد کو ھضم کرکے جزو بدن بننے کے قابل بناتی ھے اب یہ عمل یا تو رک جاتا ھے یا بالکل سست ھو جاتا ھے بمشکل یہ عمل ھوتا ھے جب یہ غذائی مواد خون مین صفرا کم ھونے کی وجہ سے کچا رہ جاتا ھے تو گردے اس کچے مواد کو فضلہ سمجھ کر براہ بول  خارج ھو کر دیتا ھے باقی اگلی قسط مین محمود بھٹہ

بڑھی ھوئی توند کا علاج

,,,,,,, مطب کامل,,,,
,,, بڑھی ھوئی توند کا علاج,,,,,
مصروفیت کے باعث وقت تو ملتا نہین ھے ایک شوگر کی پوسٹین لکھنی پڑتی ھین ٹائم اتنا ھی ھوتا ھے ھمارے گروپ کے رضوان صاحب کافی روز سے مطالبہ کر رھے ھین پیٹ کی توند نکل گئی ھے علاج بتائین تو جناب اس کا بہترین اور آسان علاج جوارش بسباسہ ھے اس کا نسخہ مندرجہ ذیل ھے بنائین اور پیٹ ساتھ لگائین پھر مزے اڑائین جتنا مرضی کھائین
اسارون,,, فلفل دراز,, جلوتری,,, دارچینی,,, سنڈھ,,, ھر ایک 50 گرام الائچی کلان ,, الائچی خورد,,, ھر ایک 25 گرام مرچ سیاہ سو گرام لونگ 75گرام شہد دواؤن کے وزن سے تین گنا ڈالین اب سب دوائین پیس کر شہد کا قوام بنا کر اس مین سب دوائین شامل کر دین تین تا چھ ماشہ ھمراہ عرق چہار کے ساتھ صبح شام کھائین اس کے مندرجہ ذیل فائدے ھونگے
حرارت غریزی بہت پیدا کرتی ھے معدہ کی سردی دور کرتی ھے پیٹ کے ریاح ختم کرتی ھے پیٹ کی توند ختم کرتی ھے مزاجا گرم خشک ھے چربی کو تحلیل کرتی ھے

Thursday, September 21, 2017

شوگر 8|Diabetes|Sugar

,,,,,,مطب کامل,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,,, شوگر قسط نمبر 8,,,,,
اب اس موضوع مین ھمارے تین سوال باقی رہ گئے ھین نمبر 1,, علامات شوگر ,2,,,شوگر کے علاج مین ناکامی کیون ھوتی ھے ,,3,, شوگر کا صحیح علاج
شوگر کیون پیدا ھوتی ھے کیسے پیدا ھوتی ھے کہان اصل خرابی پیدا ھوتی ھے امید ھے یہ اب تک آپ کو سمجھ آ گیا ھو گا پھر بھی کسی دوست کا کوئی سوال باقی رہ گیا ھے تو بتاۓ انشاء اللہ کوشش کرون گا کہ جواب دے سکون
تشخیصی علامات,,,, بار بار پیشاب آنا اور پیاس لگنا پہلی علامتین ھین جب مرض شدت اختیار کر جاۓ تو سب علامتین جو ظاھر ھوتی ھین وہ یہ ھین ,,,,,
پیشاب بار بار آتا ھے اکثر رات کو بھی دو تین بار تک مریض کرتا ھے پیاس شدید لگتی ھے بار بار پانی پینے کے باوجود منہ خشک رھتا ھے بعض مریضون کے ھونٹون پہ کیڑیان سی چلتی محسوس ھوتی ھین منہ کا ذائقہ میٹھا محسوس ھوتا ھے اگر آپ مریض کے نزدیک بیٹھین تو میٹھی میٹھی بو محسوس کرین گے بھوک بڑھ جاتی ھے مریض بار بار کچھ کھانے کو طلب کرتا ھے اتنا زیادہ کھانے کے باوجود بد ھضمی نہین ھوتی بلکہ مریض کو قبض رھتی ھے بعض اوقات نوبت انیما تک بھی پہنچ جاتی ھے ھوتا یہ ھے کہ کثرت بول کی وجہ سے مریض کی آنتون مین سے ضروری رطوبات بھی کشید ھو کر بذریعہ بول خارج ھو جاتی ھین جس کی وجہ سے پاخانہ انتڑیون مین خشک ھوتا رھتا ھے اور پھر اس کثرت بول کی وجہ سے حرارت غریزی بھی کم ھوتی جاتی ھے جس کی وجہ سے کمزوری بڑھتی جاتی ھے ھاتھ پاؤن سرد ھوتے ھین اس کے باوجود جلتے بہت ھین اور گرم محسوس ھوتے ھین دل کی رفتار سست ھو جاتی ھے  مرض کی شدت مین پیشاب زیادہ آنے کی وجہ سے اور پیشاب مین شکر کی وجہ سے  پیشاب کا وزن بڑھ جاتا ھے اس کے وزن کا تناسب 1030  سے 1060تک ھو جاتا ھے اسے مقیاس البول یعنی,,,یورو میٹر,, چیک کیا جا سکتا ھے ایک بات یہ بھی یاد رکھین رات کی نسبت دن کو پیشاب زیادہ آتا ھے پیشاب مین شکر کے علاوہ یوریا اور فاسفیٹس کا اخراج بڑھ جاتا ھے چونکہ غدد جاذبہ کی کمزوری کی وجہ سے رطوبات روکنے کی قوت کمزور ھو چکی ھوتی ھے اس لئے مردون مین منی کا اخراج بڑھ جاتا ھے اور امساک بھی ختم ھو جاتا ھے اور مریض نامردی کے قریب پہنچ جاتا ھے عورتون مین حیض کا آنا بند ھو جاتا ھے آنکھون مین موتیا اور بینائی ناقص یا ختم ھو جاتی ھے مریض کے گردے خراب بلکہ فعل ھو جایا کرتے ھین دل کا مریض بن جایا کرتا ھے ٹی بی نمونیا شدید ضعف اکثر ھو جاتے ھین کبھی شدید قبض کبھی شدید اسہال بھی شروع ھو جاتے ھین اور پھر ذیابیطس قوما ھو کر موت واقع ھو جاتی ھے ایک بات یہ بھی یاد رکھین 40سال سے کم عمر آدمی کو شوگر ھو جاۓ تو مریض جلدی مر جایا کرتا ھے اگر 40سال سے اوپر عمر ھو یا بوڑھون کو ھو جاۓ تو ان کا انجام درست رھتا ھے معمولی علاج سے اکثر صحت یاب ھو جاتے ھین اگر مریض کو یک لخت شوگر آنا بند ھو جاۓ یا انسولین انجیکشن مقدار سے زیادہ لگ جانے کی صورت مین شوگر نل ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے بھی قوما ھو جایا کرتا ھے شوگر کے مریض کو عام لوگون کی. نسبت پرسکون اور زیادہ نیند آیا کرتی ھے اور بدھضمی کبھی نہین ھوا کرتی مسلسل کمزوری بڑھتی رھتی ھے غدد جاذبہ کی خرابی کی وجہ سے غذا جزو بدن نہین بنتی اس لئے کمزوری زیادہ محسوس کرتا ھے جبکہ بھوک کی شدت ھوتی ھے کھاتا بھی زیادہ ھے لیکن یہ غذا حقیقت مین جزو بون بنے بغیر بدن سے خارج ھو جایا کرتی ھے باقی اگلی قسط مین

Wednesday, September 20, 2017

شوگر اھم گفتگو|Sugar|Diabetes

#Sugar,#Diabetes
اھم گفتگو

کچھ لوگ مسلسل ایک ھی رٹ لگا رھے ھین کہ لمبی لمبی پوسٹین لکھ کر لوگون کو بے وقوف بنایا جا رھا ھے  اب فیصلہ قارئین کرین کہ کس طرح لمبی لمبی پوسٹین لکھنے سے کس طرح لوگون کو بے وقوف بنایا جا رھا ھے کیا کسی کو علم دینا کہ یہ مرض اس طرح پیدا ھوتی ھے یہ سب بتانے سے کیا لوگ بے وقوف بنتے ھین یا عقل مند الٹے سیدھے غلط نسخہ جات تحریر کر دینے سے کیا لوگ عقل مند بنتے ھین کیا ان لوگون کو یہ مسئلہ ھے کہ سب اچھے حکماء حضرات اس گروپ مین آ گئے ھین  اور وہ صحیح راستہ لوگون کو دکھانے لگ گئے ھین مجھے یہ فخر ضرور ھے کہ اس گروپ مین قابل حکماء حضرات ھین کافی لوگ اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے ابھی پورا ٹائم نہین دے پا رھے مین خصوصی اپیل کرتا ھون کہ وہ اپنی اپنی تحقیقات ضرور لکھین اور لمبی لمبی تحقیقی پوسٹین لکھین ھر مرض کا احاطہ کرین اب مجھ سے کچھ حکماء حضرات نے وعدہ بھی کیا تھا کہ شوگر پہ لکھین گے مین کوئی عالم فاضل بندہ نہین ھون براہ کرم سب شوگر پہ اپنی اپنی استطاعت کے مطابق لکھین چند روز پہلے لاھور سے ایک حکیم صاحب نے مجھ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جو اس گروپ مین موجود ھین ابھی ان کا نام تحریر نہین کر رھا انہون نے شوگر کے مسئلہ پہ ایسا نقطہ بیان کیا کہ جس سے شوگر واقعی مکمل ٹھیک ھو جاتی ھے ان سے وعدہ تھا جب علاج تحریر ھو گا تو آپ کے نام سے وہ سب کچھ لکھون گا جو آپ نے میرے ساتھ شیئر کیا ھے ان کی اجازت ھو گئی تھی مین وہ سب تحفے اس گروپ کو دون گا جو ان کا حق ھے  اس مرض پہ بڑی بڑی درد ناک داستانین سنی ھین مین نے آپ کو وہ کچھ سنا نہین سکتا پچھلے دنون جھنگ سے ایک صاحب نے رابطہ کیا بتانے لگے پانچ ایکڑ کا مالک تھا سب بیچ کر شوگر کے علاج پہ خرچ کر چکا ھون اس وقت تیس ھزار روپیہ ماھانہ میرے شوگر کے علاج پہ خرچہ ھو رھا ھے اب صورت حال پہ ھے کہ آج گھر مین میرے بچون کے لئے کھانے کو بھی کچھ نہین ھے ایک دن کا فاقہ ھے جس کی مین نے باقائدہ ایک دوست کی معرفت تحقیق کرائی گھنٹہ بعد میرے دوست نے بتایا آپ نے سچ سنا اور مین اس کی مدد کر آیا ھون ایک اور جھنگ سے ھی صاحب نے رابطہ کیا وہ کہنے لگے بڑے رئیس باب کا بیٹا ھون اب صرف ایک رائس مل وہ بھی بند پڑی ھے بچی ھے وہ بھی کل کلان کو بک جاۓ گی اسی شوگر کو لے کر وہ صاحب بھی بیٹھے تھے وہ شخص اتنا مجبور تھا کہنے لگا میری شوگر ٹھیک کر دین اور تو کچھ میرے پاس نہین مین آپ کے پاس رہ پڑتا ھون آپ کا شاگرد بن جاتا ھون آپ کی خدمت کرتا رھون گا یہ شخص ھمارے گروپ کے ایک حکیم صاحب کا دوست ھے اب مجھے دل پہ ھاتھ رکھ کر اللہ تعالی کو حاضر ناضر سمجھ کے دل سے فیصلہ کر کے بتائین کیا ھمین ایسے لوگون کی مدد نہین کرنی چاھیے کیا سوچ رھا ھون گا ان کا دماغ,,, کیا معاشرے مین ایسے ھزارون لوگ نہین مین نے تو صرف ایک شہر کے بتاۓ ھین ,,,,  اب بتائین مجھے اعتراض کرنے والے کیا کرنا چاھیے

اسطوخودوس اور درد شقیقہ

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,
,,,,اسطوخودوس اور درد شقیقہ,,,,,
کل اعجاز چوھدری صاحب نے پوسٹ لکھی درد شقیقہ کی اس مین محمد عثمان صاحب نے کافی اچھے سوالات اٹھاۓ خوشی ھوئی اس بات پہ کہ حکماءحضرات ابھی بیدار ھین مین نے وعدہ کیا تھا کہ اس وقت فیصل آباد تھا جونہی فرصت. ملتی ھے جواب عرض کرون گا افسوس رات تین بجے گھر پہنچا ابھی پھر سے تیاری ھے شاید سیالکوٹ جانا پڑ جاۓ مختصر جواب لکھون گا. ملاحظہ فرمائین پرانی کتب مین دیکھین تو پتہ چلے گا کہ اسطوخودوس کی شکل شباھت مین ھی حکماء حضرات نے اختلاف کیا ھے بعض حکماء حضرات نے تو اپنی ھی تحرون مین اپنے اوپر ھی اختلاف کیا ھے مثلا حکیم محمد کبیرالدین جیسے حکیم اپنی کتاب علم الادویہ نفیسی جو نومبر 1924 مین شائع ھوئی مین لکھتا ھے افتیمون کی مانند اس کو پھول نہین لگتے ,,,مزا آیا,,,ان کی ھی ایک اور کتاب جو کتاب الادویہ کے نام سے ھے جو 1929مین شائع ھوئی اس مین لکھتے ھین کہ پھول بکثرت گچھون کی شکل مین لگتے ھین اور ان سے کافور کی مانند خوشبو آتی ھے مزے کی بات ھے کہ یہ دونون کتابین ایک ھی پبلشر نے ادارہ دفتر المسیح قرول باغ دھلی مین ایک سال کے وقفے سے شائع ھوئین ایک اور کتاب جامع الا دویہ بنام بستان المفردات المشہور مخزن المفردات خواص الادویہ ویدک مشہور کتاب ایوویدک نگنٹو اور میٹیریا میڈیکا جس کے. مصنف حکیم مظفر حسین اعوان ھین اس مین ایوویدک مضامین شریمان مکند لال کا اضافہ ھے یہ کتاب 1949 مین شائع ھوئی ان مین لکھا ھے جنگلون اور پہاڑون مین مرطوب زمین پہ پودا اگتا ھے ڈنڈی ایک ھاتھ لمبی اور کھردری ھوتی ھے اس کے پھول سے خوشے نکلتے ھین اور پتے گچھون کی شکل مین ھوتے ھین خوشہ جو کی بالی کی مانند ھوتا ھے مگر بہت چھوٹا ھوتا ھے ان سب کو دیکھین بہت اختلاف آۓ گا اب حکیم فصیح الدین صاحب کی کتاب لغات فیروزی الحکیم لاھور والون نے لکھی اسے دیکھین تو فرماتے ھین رنگ ھی سیاھی مائل ھے ذائقہ تیز بو دار یہان بھی اختلاف ھے اب آپ خواہ راھنماۓ عقاقیر پڑھین یا ھندوستان کی جڑی بوٹیان صوفی لچھمن داس کی سب مین اختلاف ھے شکل شباھت پہ تو کیا مزاج پہ اختلاف نہین ھے بے تحاشا اختلاف ھے کوئی گرم درجہ اول اور خشک درجہ دوم سوم کوئی گرم درجہ اول تو تر درجہ اول یا دوم لکھ رھا ھے مین نے سب کتابین لکھ دین ھین اٹھا کر دیکھ لین
اب رھا اس کا اصل مزاج تو وہ ھے گرم درجہ اول اور تر درجہ دوم مین اب مین دلائل سے ثابت کرتا ھون سب کا اتفاق ھے کہ درد شقیقہ صفراوی درد ھے تو ھماری قدیم کتب مین بھی یہی لکھا ھے نا تو کیا ضرورت تھی صداع صفراوی کی علیحدہ سے بیماری لکھنے کی اب صداع شقیقہ علیحدہ ھے اور صداع صفراوی علیحدہ مرض ھے جب کہ سچ یہ تھا کہ دونون کی اکھٹی ھی تشریح کر دی جاتی یہ مین نے صرف بطور نقطہ بات کی ھے بات ھو رھی ھے درد شقیقہ کی تو سب قدیم اور جدید علماۓ طب اس بات پہ متفق ھین کہ درد شقیقہ صفراوی مزاج مین ھی ھوتا ھے اور خصوصا بائین طرف زیادہ ھوتا ھے اب قانون طب یہ ھے کہ گرم خشک خالص صفرا کو ختم کرنے کے لئے ضروری ھے کہ تری پیدا کی جاۓ تو قانون کے مطابق اسے گرم تر ادویہ دین گے تو شفا ملے گی پڑھ لین اصول رطوبت یبوست حار اور بارد کا اب یہ بھی ثابت ھے کہ درد شقیقہ مین اسطوخودوس فوری اثر دوا ھے تو لازما اسطوخودوس کا مزاج گرم تر ھے نا تو فائدہ دیتا ھے گرم تر دوا صفرا صالح پیدا کرے گی اور دوگنا کر کے صفرا ردی کو خارج بھی کرے گی ا ید ھے سمجھ آ گیا ھو گا وقت کی کمی سے بحث بند کرتا ھون نسخہ یہ استعمال کرین بہت ھی مفید ھے اسطوخودوس ,, بسفائج کشنیز افتیمون ھر ایک ماشہ ماشہ مرچ سیاہ 8 دانہ جوشاندہ بنا کر صبح شام پلا دین کمی پیشی معاف کر دینا
https://www.facebook.com/groups/126909197934246/permalink/133878480570651/ 

Tuesday, September 19, 2017

شوگر 7|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 7,,,,,,,
امید ھے کہ آپ کو یہ پتہ چل چکا ھو گا کہ غدد جاذبہ کے افعال جو اس نے انجام دینے ھین اس وقت ھی ممکن ھین کہ جب بھوک لگے اور غذا کو معدہ اور امعاء کے غدد,,گلینڈ ,, ھضم کرین اور پھر وہ خون کا حصہ بن سکے اب سوال ھے کہ بھوک اور پیاس لگتی کیسے ھے پیاس کے بارے مین تو کچھ نہ کچھ سمجھا چکا ھون لیکن یہ فعل آپ کو اور طریقہ سے دوبارہ سمجھاتا ھون
اس بات کو دھن مین بٹھا لین جب بدن کے تمام اعضاء کی غذا خون مین کم ھو جاتی ھے تو اس غذا کو پورا کرنے کے لئے طبیعت مدبرہ و امعاء مین غذا کی طلب کا احساس بھوک اور پیاس کی صورت مین پیدا کرتی ھے جس سے انسان ضرورت کے مطابق کھاتا پیتا ھے یہ بھی یاد رکھین بھوک غذا کی کمی اور پیاس پانی کی کمی پوری کرنے کے لئے لگتی ھے یہ بھی یاد رکھین کہ بھوک کا تعلق سوداوی مادہ سے ھے جب تک معدہ اور انتڑیون مین تیزی پیدا نہ ھو اس وقت تک غذا تحلیل اور ھضم نہین ھوتی جب آپ غذا جو نباتاتی حیوانی ثقیل یعنی ھر قسم کی چیزین شامل ھوتی. ھین جب بھی اس غذا کو منہ مین چبایا جاتا ھے تو لعاب دھن اس کے نشاستہ کو ایک قسم کی شکر ,,,مالٹوز,,مین تبدیل کر دیتا ھے اسی بنا پر کہا جاتا ھے کہ غذا کا پہلا ھضم منہ سے شروع ھوتا ھے غذا کے لئے یہی ضروری نہین ھے کہ وہ ھضم ھو جاۓ بلکہ ضروری یہ ھے کہ وہ جزو بدن بن جاۓ اب اس عمل کو یعنی غذا کو بدن کا حصہ بن جانے کے عمل کو. طب یونانی قوت جاذبہ کا فعل بتاتی ھے اس قوت سے غذا کے بہت سے جوھر اور کیمیائی عناصر بشکل محلول خون مین داخل ھوتے ھین یہ نظریہ طب یونانی کا آج کی جدید سائینس بھی من و عن تسلیم کرتی ھے معدہ اور آنتون کی ساخت مین چار طبق ھوتے ھین اس کے دو اندرونی طبقات مین بہت چھوٹے چھوٹے غدد,,,گلینڈ,, پاۓ جاتے ھین جن کی رطوبت صفراوی تراوش پا کر غذا کو ھضم کرتی ھے یہ منہضم غذا دو طریقہ سے جسم مین جذب ھوتی ھے ایک تو عروق دمویہ ,,,اور معدیہ و معویہ,,, شعبہ ھاۓ باب الکبد اور دوسرے عروق جاذبہ خون مین جذب کرتے ھین یاد رکھین جب غذائی جوس کیلوس بن کر جگر مین پہنچتے ھین تو وھان مزید پختہ ھو کر لطیف اور ھلکا سرخ ھو کر خون مین چلا جاتا ھے جب غذا کا یہ عمل ,,,جوس کیلوس کی صورت مین براہ جگر خون مین پہنچ جاتا ھے تو مختصر اس. عمل کو طب ھضم عروقی کے نام سے بتاتی ھے یہان غذا غدد کی رطوبت یعنی جگر کی رطوبت صفرا سے تحلیل و ھضم ھو کر اعضاۓ جسم کی غذا بن جاتا ھے اور باقی فضلہ براستہ پسینہ بول اور خارج ھو جاتا ھے محترم اب تک آپ کو غدد جاذبہ ,,,طحال لبلبہ کے طبعی افعال بھوک پیاس ھضم جذب اور خون کا بننا اور جزو بدن بننا کے بارے مین لکھا اور بتایا ھے یہ فطری عمل ھر جاندار جو غذا کھاتا ھے اس کے جسم مین ھوتا ھے باقی فضلہ خارج کرتا ھے اسی طرح ندگی کی گاڑی چلتی ھے صحت اور تندرستی قائم رھتے ھوۓ زندگی روان دوان رھتی ھے اگر یہ عمل الٹا ھو گیا تو پھر جو کچھ صحت کے ساتھ ھوتا ھے وہ ھر شخص سمجھ سکتا ھے اس کی بھی تفصیل لکھون گا باقی اگلی قسط مین محمود بھٹہ کو نیک دعاؤن مین یاد رکھیے گا اللہ حافظ

Monday, September 18, 2017

شوگر 6|Sugar|Diabetes

,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 6,,,,,,,,
ذاتی مصروفیت کی وجہ سے مضمون مین ذرا وقفہ آ جاتا ھے حاضر نہین رہ سکتا کوشش کرتا ھون تھوڑے الفاظ مین زیادہ مفہوم سمجھا سکون غیر حاضری پہ معذرت کرتا ھون امید ھے آپ بھی در گزر کرین گے
اب مجھے امید ھے کہ بات کچھ.نہ کچھ سمجھ آ گئی ھو گی کہ شوگر کس طرح پیدا ھوتی ھے یعنی ھم جتنی مقدار مین مٹھاس کھاتے ھین یا نشاستہ وغیرہ کھاتے ھین اس سے ھی گلوکوز بنتا ھے اور یہ سب کا سب غدد جاذبہ یعنی لبلبہ اور طحال وغیرہ کی رطوبت ملنے سے جسم کی غذا بنتا ھے اس سے اعضاء کی نشو نما ھوتی ھے یا پھر خون مین تحلیل ھو کر ھضم ھو کر چربی بن کر کوشت عضلات وغیرہ مین سٹور ھوتے ھین یاد رکھین تمام مٹھاس جزو بدن بنتی ھے اور بذریعہ گردے اور مسامات کے بدن سے خارج نہین ھوتی اور غدد جاذبہ کے افعال اعتدال پر رھین تو سچی بات ھے کہ صحت قابل رشک ھوتی ھے کیونکہ حرارت غریزی وافر ھوتی ھے اور ایسا شخص اتنا صحت مند ھوتا ھے کہ لوگ کہتے ھین کہ فلاں کے چہرے پہ نور برس رھا ھے آجکل تو ماشاء اللہ ایسی کریمین اور فیس لوشن مارکیٹ مین آ گئے ھین خواہ ویسے چہرے پہ پھٹکار برس رھی ھو تو لوش لگا کر چہرہ چمکیلا اور پر نور کیا جا سکتا ھے کبھی اس موضوع پہ بھی تفصیلی لکھین گے فیس واشر فیس لوشن اور کریمون کے فارمولیشن کے مطابق کہ یہ چہرہ اور جسم پہ کتنی خطرناک حقیقتین چھوڑ کر جا رھے ھین اور کس طرح ان سے کینسر تک پیدا ھو رھا ھے اس وقت یہ موضوع نہین ھے اپنے موضوع پہ آتے ھین سنین ,,,اگر غدد جاذبہ کے فعل مین تیزی پیدا ھو جاۓ تو صفرا اور حرارت کی مقدار جسم مین بڑھ جاتی ھے رزلٹ مین رنگ پیلا خون بننا بند اکثر کو یرقان دیکھا ھے سر چکر آتے ھین گھبراھٹ خفقان قلب اماس تہوج وجع المفاصل اور پیشاب کی کمی جیسی علامتین پیدا ھو جاتی ھین قصہ مختصر گردے سکڑ جاتے ھین پھر واش کروانے پڑتے ھین زندگی مختصر ھو آتی ھے ایک اور بات بعض لوگ اتنے موٹے ھو جاتے ھین کہ ان کو اپنا وزن سہارنا ھی مشکل ھو جاتا ھے
اب مخالف سمت مین چلتے ھین کہ اگر غدد ناقلہ مین تیزی آجاۓ تو صفرا کا اخراج جسم مین بڑھ جاتا ھے اور صفرا کی پیدائش بھی کم ھو جاتی ھے جب صفرا کا اخراج معدہ اور انتڑیون مین بڑھ جاتا ھے تو جو غذا آپ کھاتے ھین تو بجاۓ کہ وہ معمول کے مطابق تین گھنٹہ مین ھضم ھو آدھ گھنٹہ مین ھضم اور تحلیل ھو جاتی ھے اور اس قابل ھو جاتی ھے کہ معدہ اور امعاء. ین ٹھہر ا فضول ھوتا ھے لہذا طبعت مدبرہ بدن ماساریقا کے ذریعے خون مین داخل یا جذب کرانا چاھتی ھے لیکن اس غذائی ھضم شدہ مواد کا قوام گاڑھا ھوتا ھے جسے غدد جاذبہ یا عروق ماساریقا جذب نہین کف سکتے تو طبعت مدبرہ بدن باھر سے پانی کی طلب کرتی ھے پھر مریض کو پیاس لگتی ھے تو وہ پانی پیتا ھے جس سے وہ کیلوس کچھ پتلا ھوتا ھے اور جذب ھوتا ھے باقی گاڑھا ھی رھتا ھے تو پھر پیاس محسوس ھوتی ھے تو مریض پھر پانی پیتا ھے اسی طرح بار بار پانی پی کر بندہ غذا ھضم کرتا ھے جب معدہ اور ا نتڑیون مین کیلوس ختم ھو جاتا ھے تو پیاس لگنی بھی بند ھو جاتی ھے یا پیاس مر جاتی ھے باقی اگلی قسط مین حکیم. محمود بھٹہ

Sunday, September 17, 2017

سچ کی تلاش

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
,,,,,,,,سچ کی تلاش,,,,,,
مجھے فخر بھی ھے اور مین حیران بھی ھون کہ آج بھی یورپ کی یونیورسٹیون مین قانون بو علی سینا پڑھایا جاتا ھے من و عن ,,, اور حیران اس بات پہ ھون کہ وہ لوگ پڑھ کر بھی اس قانون سے کیسے باھر نکل جاتے ھین یقین جانین جتنی انہون نے تحقیق کر رکھی ھے انسانی نظام پہ اگر وہ قانون پہ پاپند رھتے تو شاید آج ھم مکمل طور پہ ان کی تقلید کر رھے ھوتے اور طب یونانی جس کو ھم طب اسلامی سے بھی منسوب کرتے ھین جس سے ھم آج بھی پیار کرتے ھین اور پاکستان مین خاص کر یورپ اور دوسرے ممالک مین نہین اتنی نفرت کی جاتی ھے کہ بڑے ھسپتالون مین باقائدہ بورڈ لگے دیکھے ھین کہ جس ڈاکٹر نے کوئی دیسی دوا کسی مریض کو سیلیکٹ کر دی اس ڈاکٹر کی بھی ایسی کم تیسی کر دی جاۓ گی بے شک اپنا اور اپنے بچون کا علاج حکیمون سے کروائین  مین اس کی مثالین نہین دون گا راز ھی رھنے دین نظام قدرت ھے بات کر رھا تھا یورپ کی اور مختلف طریقہ علاج کی سب کا حسب توفیق مطالعہ کیا سب نے اپنے اپنے علماء کو مقام عزت ضرور بخشا لیکن طب یونانی ایک شخص نے اسے اوج بخشا اسے طب یونانی نے ھی مذاق کا نشانہ بنایا مین بھی جو ایک کم علم شخص ھے اور تمام طبی علماۓ حق نے اسے عزت بھی دی اور اس کے پیروکار بھی ھوۓ اللہ تعالی اس جنت الفردوس مین جگہ نصیب کرے سچ بات ھے طب یونانی کا سچا نمائندہ صابر ملتانی تھا یہی شخص تھا جس نے ایلوپیتھی کو بے تحاشہ چیلنج کیے اور یہی سچ اس کا اپنون سے نفرت کا سبب بنا بے شمار طبی مطالعہ کیا اور اسے سب سے اعلی پایا اسے پڑھیے دماغ روشن ھو جاۓ گا

Friday, September 15, 2017

کشتہ نیلا سفید بغیر آگ کے,

 ,,,کشتہ نیلا سفید بغیر آگ کے,,,,

طوطیا سبز کی سالم ڈلی لے کر بڑے کٹیلے کے دودھ مین جس کا دودھ زرد رنگ کا ھوتا ھے اس دودھ مین طوطیا کی ڈلی کو کسی برتن مین رکھکر تر کر دین اور پھر دھوپ مین رکھ دین تین روز دھوپ مین پڑا رھنے دین طوطیا برنگ سفید بر آمد ھو گا

شوگر 5|Sugar|Diabetes

,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,,شوگر قسط نمبر 5,,,,,,,,
اب مضمون اس سٹیج پر پہنچ گیا جہان سے بہت توجہ کے ساتھ پڑھین گے تو یقین جانین آپ شوگر کے کامیاب معالج اور جو میرے بھائی اور بہنین اس مرض مین مبتلا ھین وہ اسے صحیح سمجھ کے اپنا علاج اور احتیاط کرکے اس مرض سے نجات حاصل کر سکتے ھین اب اھم نقطہ جو مین سمجھانا چاھتا ھون وہ ھے گلینڈ,,,,جسے ھم طبی زبان مین غدد کہتے ھین یاد رکھین انسانی جسم مین سب سے بڑا گلینڈ جگر ھے لیکن آج ھم جن گلینڈون پہ بحث کرین گے وہ ھین بے نالی کے گلینڈ جبکہ جگر نالی دار گلینڈ ھے گلینڈ دو بڑی اقسام ھین
ایسے گلینڈ جو رطوبات یا فضلات کو جسم سے باھر خارج کرتے ھین جیسے جگر خون سے فضلات صاف کر کے باھر پھینکتا ھے ایسے غدد نالی دار کہلاتے ھین
دوسرے وہ غدد جو کیمیائی طور پر اپنی رطوبات خون مین شامل کر دیتے ھین جیسے لبلبہ طحال وغیرہ یہ بے نالی غدد کہلاتے ھین یا آپ انہین اینڈو کرائین گلینڈ کہتے ھین انسان مین اینڈو کرائین سسٹم کے اھم گلینڈ یہ ھین ,,,, پیچوٹری گلینڈ pituitary glands,,,, تھائی رائڈ گلینڈ ,,,, پیرا تھائی رائڈ گلینڈ,,,, لبلبہ pancreas,,, ایڈرینل گلینڈ,,, اووری اور خصیے
ان سب غدد کو بہت اھمیت دی جاتی ھے ان مین سے جن کی خون مین رطوبت شامل ھوتی ھے ان مین طحال,,, لبلبہ,,,, غدہ ترسمیہ یعنی تھائی رائڈ اور پیرا تھائی رائڈ ,,,پیچوٹری گلینڈ,,, شامل ھین ایک بات یہ بھی یاد رکھین ان غدد سے جو رطوبت کیمیائی طور پر خون مین شامل ھوتی ھے انہین ھی ھارمون کہتے ھین   اب ان غدد کی رطوبات کے کمالات مختصر بتاتا ھون اگر تھائی رائڈ گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو تشنج اور کزازی دورون سے ھی موت واقع ھو جاتی ھے اگر پیچوٹری گلینڈ کی رطوبت بند ھو جاۓ تو بھی موت واقع ھو جاتی ھے  کلاہ گردہ یعنی ایڈرینل گلینڈ اپنی رطوبت بند کر دے تو ضعف قلب اور رنگ کی خرابی پیدا ھو جاتی ھے طحال کی رطوبت اگر خون مین شامل نہ ھو تو خرابی ھضم ضعف قلب  رنگت کا سیاھی مائل ھو جانا اور مالیخولیا ھو جاتے ھین اب لبلبہ کی خرابی سے سب سے بڑا مسئلہ شوگر کی مرض پیدا ھو جاتی ھے اور اس سے مزید امراض مثلا نظر کی کمزوری گردے اور دل کے امراض پیدا ھوتے ھین  اب اس تمام بحث سے ایک ھی نتیجہ. نکلتا ھے شوگر یا ذیابیطس چاھے کسی دوا یا غذا یا بیرونی جسمانی اثرات کی وجہ سے ھو غدد کے کیمیائی نظام ,, غدد جاذبہ اور مشینی نظام یعنی غدد ناقلہ کے بگاڑ سے پیدا ھوتی ھے اگر غدد جاذبہ کے نظام اور فعل مین تیزی آجاۓ تو غذا. ین کھائی ھوئی مٹھاس اور نشاستہ وغیرہ سے بنا ھوا گلوکوز غدد جاذبہ کی رطوبات صفرا وغیرہ سے تحلیل اور ھضم ھو کر جزو بدن ھوتا رھتا ھے اس کے برعکس اگر غدد کے مشینی نظام مین تیزی آجاۓ تو بھی پیدا کردہ رطوبات غذا سے جاصل کردہ گلوکوز بجاۓ جزو بدن بننے کے خون مین کچا رہ جاتا ھے اور طبیعت مدبرہ اسے فالتو سمجھتے ھوۓ براہ گردہ اور مسامات کے ذریعے خارج کر دیتی ھے بقیہ اگلی قسط مین

شوگر 4|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar , #Diabates
,,,,شوگر قسط نمر 4,,,,,,,
صحت کی حالت مین خون مین شکر کی مقدار 1. سے 15. فیصد ھوتی ھے اگر کوئی انسان ضرورت سے زیادہ شکر کھا لے تو چونکہ اس کے غدد جاذبہ اور غدد ناقلہ تندرست ھوتے ھوتے ھین تو وہ فالتو شکر کو براہ گردے خارج کر دیتے ھین جب تک کہ وہ اپنی اصل مقدار مین نہ آ جاۓ اس خارج ھونے والی شکر کو گلائیکو سوریا یا شکری بول کہتے ھین یہ مرض مین داخل نہین ھے اس مین پیشاب بھی زیادہ اور بار بار نہین آیا کرتا
مرض کی حالت مین خون مین شکر کی مقدار اس قدر بڑھ جاتی ھے فی ھزار ایک یا ڈیڑھ حصہ ھونے کے بجاۓ دو تین یا چار فیصد ھو جاتی ھے جب شوگر کا مرض زورون پر ھو تو پھر خواہ مریض کی غذا سے میٹھا نکال بھی دیا جاۓ تب بھی پیشاب مین برابر شکر خارج ھوتی رھتی ھے اسی دوران کچے رسوب اور ایسی ٹون بھی خارج ھونے لگتے ھین ,,,,,, ایک سوال ,,,,,,,,خواہ مریض ھے یا طبیب ھر شخص کے ذھن مین ایک سوال ضرور پیدا ھو گا کہ وہ کونسا انسانی جسم مین سسٹم ھے جب بندہ تندرست ھوتا ھے تو خواہ کتنی میٹھی چیزین کھاۓ تو بھی شوگر پیشاب مین نہین آتی اور جب شوگر ھو جاتی ھے تو کس کس اعضاء کو متاثر کرتی ھے اور اصل بیماری کہان واقع ھوتی ھے تو آپ کی بھی سوچ مین ایک ھی جواب ھو گا ,,,لبلبہ,,,اب سوال ھے کہ لبلبہ کیون بیمار ھوا اس سوال کا جواب بڑے بڑے ماھرین بھی آج تک نہین ڈھونڈ سکے بس اس سوال کو ھم نے ضرور حل کرنا ھے بس  پہلے تھوڑے سے مشاھدات اور کچھ تجربات آپ کے سامنے رکھنے ھین پھر فیصلہ آپ سے ھی کروانا ھے اس مین بڑے بڑے خطرناک تجربات کئے گئے ھین بعض جیوانات کے سینہ سے جگر نکال کر دیکھا گیا   جس سے خون مین شکر کی مقدار طبعی بھی غائب ھو گئی پس یہ نتیجہ نکالا گیا کہ جب بھی کسی وجہ سے جگر سست یا اپنے طبعی افعال صحیح طرح سے انجام نہین دے سکتا تو وہ غذا مین شکر بنانے کا عمل ,,,گلائیکو جینی عمل,,, یا شکر کبدی بنانا کہہ سکتے ھین ناقص ھو جاتا ھے  اور شکر کو جزو بدن نہین بنا سکتا
اب دوسرا تجربہ ,,, ڈاکٹر کلاڈ برنارڈ نے دماغ کے ایک مقام پہ سوئی چبھو کر کیا تو پیشاب مین شکر آنے لگی اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ اس عمل سے جگر کی شریانین پھیل گئین اور جگر کے اندر خون زیادہ مقدار مین آ جاتا ھے جس کے ساتھ شکری مادہ بھی زیادہ مقدار مین جگر کے اندر آ جاتا ھے اور اسے جگر سنبھال نہین پاتا یہ عمل دماغ کے چھوتھے بطن پہ کیا گیا اسی طرح یہ بھی حقیقت ھے کہ دماغ کے اس مقام پہ پھوڑا یا رسولی پیدا ھو جاۓ تو بھی شوگر ھو جاتی ھے آپ نے اکثر دیکھا ھو گا جن لوگون کو برین ھمیرج ھوتا ھے تو ان مین اکثر کو ساتھ شوگر بھی فورا ھو جاتی ھے اور ان لوگون کی زیادہ تر موت واقع ھو جاتی ھے بس ان لوگون کا شریان دماغ کے اس حصہ سے پھٹی تھی اور دماغ کا یہ حصہ زیادہ حساس ھے اب ایک اور حقیقت بھی سن لین کہ اگر کسی حیوان کے پیٹ سے لبلبہ نکال دیا جاۓ تو اس کے پیشاب مین فورا شکر آنے لگتی ھے اگر لبلبہ کو پیٹ سے نکال کر جسم کے کسی بھی حصہ سے سی دیا جاۓ تو شوگر نہین آتی اور آجکل جو لبلبہ کا اپریشن کیا جا رھا ھے اور کہا جاتا ھے کہ لبلبہ کو تبدیل کر دیا گیا ھے وہ دراصل کسی بھی دوسرے انسان کا تھوڑا سا لبلبہ نکال کر مریض کے جسم مین لگا دیا جاتا ھے اور اس سے جسم مین دوبارہ انسولین پیدا ھونی شروع ھو جاتی ھے  باقی اگلی مضمون اگلی قسط مین

شوگر 3|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar ,#Diabetes,
,,,,,,,,شوگر قسط نمبر 3,,,,,,
شکر انسانی مین ھوتی کہان ھے,,,,,
یہ ھے ھمارا آج کا موضوع ,,,تو یاد رکھین شکر کی رھائش انسانی جسم مین عضلات مین ھوتی ھے عضلات کی خالص خوراک کاربن اور پانی ھے جب کاربن جلتی ھے تو عضلات تیزی سے حرکت مین آتے ھین اس حرکت سے حرارت پیدا ھوتی ھے اور اس حرارت سے جسم مین انرجی پیدا ھوتی ھے یعنی انرجی پیدا کرنے مین شکر کا ھی کمال ھے جب شکر صرف ھوتی ھے تو کاربانک ایسڈ گیس سانس کے ذریعے باھر خارج ھوتی ھے اور پانی مسامات کے ذریعے جسم سے نکلتا ھے دراصل ھمارے جسم مین عضلات ھی کو غیر معمولی مشقت کرنی پڑتی ھے اور وہ شکر کے ذریعے اپنی انرجی پوری کرتے ھین خدانخواستہ اگر عضلات مین شکر کم ھو جاۓ تو عضلات کی تحلیل شروع ھو جاتی ھے جس کی وجہ سے شدید کمزوری نقاھت ھو گی بعض اوقات تو دل بیٹھ جاتا ھے اور اسی کو ھارٹ فیل ھونا کہتے ھین بعض اوقات یون بھی ھوتا ھے کہ جب شسگر کا مریض انسولین وغیرہ زیادہ مقدار مین استعمال کر بیٹھے تو اچانک شوگر کی. کمی واقع ھو جاتی ھے اور ھارٹ فیل ھو جاتا ھے اور مریض قوما مین چلا جاتا ھے اور اس حالت مین فورا چینی یا گلوکوز استعمال کرنے سے مریض بچ جاتا ھے یہ بھی یاد رکھین اگر خون مین شکر رھے اور ضرورت کے مطابق عضلات مین سٹور ھوتی رھے تو یہی شکر چربی مین تبدیل ھو تی ھے اور آپ کے عضلات موٹے اور فربہ ھو جاتے ھین اور جو لوگ نشاستہ دار غذائین اور چاول مٹھائی دودھ بکثرت استعمال کرتے ھین تو ان کے جسم پہ تہہ در تہہ چربی چڑھ جاتی ھے بعض تو سڈول اور خوبصورت جسم کے مالک ھوتے ھین بعض صرف دیکھنے والے ھوتے ھین باقی اگلی قسط مین

Wednesday, September 13, 2017

,پستانون کا چھوٹا یا نہ ھونا

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
,,,,پستانون کا چھوٹا یا نہ ھونا,,,,,,,
دو روز ھوۓ مجھ سے سرمد صاحب کی وساطت سے ایک صاحب نے رابطہ کیا اور ایک لرزہ خیز انکشاف کیا کہ ایک فیملی کی ھی چھ سات لڑکیون کی اس وجہ سے شادی نہین ھو رھی کہ ان کی جسمانی نشو و نماء ھے ھی نہین ویسے بظاھر تندرست ھین باقی تمام خواتین والی خوبیان ھین بس کمی تو یہ ھے کہ دیکھنے سے بالکل مرد نظر آتین ھین سینے کے کے ابھار ھین ھی نہین اب ذرا سوچیے کیا بیت رھی ھو گی ان والدین پہ اور کیا بیت رھی ھو گی ان بیٹیون پہ
مین نے وعدہ کیا تھا جونہی فرصت ملتی ھے تو اس کا کامیاب علاج لکھتا ھون اس وقت مین بیماری کی بحث مین نہین پڑون گا موضوع لمبا ھے یہ ھارمون کا نقص ھوتا ھے اور ھارمون مین یہ نقص کیون پیدا ھوتا ھے اس پہ بھی بحث کی جاۓ تب مضمون مکمل ھو سکے گا اس کے لئے کم سے کم آٹھ دس قسطون مین مضمون آ سکتا ھے جبکہ اس وقت موضوع شوگر پہ لکھنا شروع کر رکھا ھے جو کہ کافی لمبا موضوع ھے اس لئے دواؤن اور علاج پہ ھی گزارا کرین
کینچوے خشک دس گرام جونک خشک دس گرام دونون پینساری سے عام مل جاتی ھین روغن کنجد 40 گرام اب اسی حساب سے تیل بنا لین روزانہ پستانون پہ مالش کرین
سونف زیرہ سفید الائچی خورد نوشادر ھم وزن پیس لین 1 تا 3 ماشہ ھمراہ دودھ کھلائین مربہ گاجر صبح ناشتہ مین کھلائین گاجر کا جوس میسر ھو تو وہ دین مولی مونگرے گاجر شلغم کا سالن وافر کھلائین جس مین مرچ سیاہ ڈالی ھو
ثعلب مصری موصلی سفید پنبہ دانہ بہمن سرخ و سفید سنگھاڑا ثعلب پنجہ برابر وزن پیس لین چھوٹی چمچ صبح شام ھمراہ دودھ دین

Tuesday, September 12, 2017

سیماب قائم النار

 ,,,,,,سیماب قائم النار 662 ڈگری تک,,,,,
یہ خصوصی مضمون جناب محترم غلام صادق بلوچ صاحب ایڈمن گروپ اخبار الکیمیا کی نذر ھے ھر شخص کو تجربہ کی دعوت ھے ایک تولہ سیماب مصفی لے کر کسی آھنی کڑچھی مین ڈالکر نیچے آتش سراجی بذریعہ لکڑی بیر جلائین اور دس تولہ پانی شاھترہ یعنی پاپڑے کا پانی نکال کر فلٹر کر لین اب اس کا چویہ دے کر ختم کرین پھر اسی معمولہ سیماب پہ دس تولہ پانی سرس کا چویہ دین جب یہ پانی بھی ختم ھو گا تو پارہ 662ڈگری تک آگ برداشت کرے گا بہترین قائم النار ھے اور آسان بھی ھے مجھے ایک شعر بابا گرو نانک صاحب کا گرنتھ مین سے یاد آیا ھے یہ بھی ملاحظہ ھو
دیہہ مین بند اگن مین پارہ,,,جو رکھے سو گرو ھمارا

سیماب قائم النار |Seemab|Mercury

 ,,,,,,سیماب قائم النار 662 ڈگری تک,,,,,

Seemab|Mercury 

یہ خصوصی مضمون جناب محترم غلام صادق بلوچ صاحب ایڈمن گروپ اخبار الکیمیا کی نذر ھے ھر شخص کو تجربہ کی دعوت ھے ایک تولہ سیماب مصفی لے کر کسی آھنی کڑچھی مین ڈالکر نیچے آتش سراجی بذریعہ لکڑی بیر جلائین اور دس تولہ پانی شاھترہ یعنی پاپڑے کا پانی نکال کر فلٹر کر لین اب اس کا چویہ دے کر ختم کرین پھر اسی معمولہ سیماب پہ دس تولہ پانی سرس کا چویہ دین جب یہ پانی بھی ختم ھو گا تو پارہ 662ڈگری تک آگ برداشت کرے گا بہترین قائم النار ھے اور آسان بھی ھے مجھے ایک شعر بابا گرو نانک صاحب کا گرنتھ مین سے یاد آیا ھے یہ بھی ملاحظہ ھو

دیہہ مین بند اگن مین پارہ,,,جو رکھے سو گرو ھمارا

شوگر 2|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,
#Sugar|#Diabates
,,,,قسط نمبر 2,,,شوگر,,,,,,
 محترم قارئین ایک بات ھمیشہ یاد رکھین خالق کائنات نے مٹھاس کی تین اقسام انسان کے لئے پیدا کین ھین  اس نےاپنی مخلوق کے لئے ھر مزاج مین میٹھا پیدا کیا ھے اب یہ بندہ ھی ھے خواہ اس خالق کائنات کے لئے ھی کڑوا ھو جاۓ اس کے بتاۓ ھوۓ راستہ پہ نہ چلے اس کے بھیجے ھوۓ احکامات بھول جاۓ مین پہلی قسط مین بتا چکا ھون کہ مٹھاس بہت بڑی انرجی ھے اور آپ کے لئے ھر مزاج مین یہ انرجی موجود ھے مثلا پہلی لے لیتے ھین کھاری اور الکلائن مٹھاس جس کا تعلق بلغمی مزاج سے ھے اس مٹھاس مین کیلا تربوز گنا امرود لے لین یہ سب چیزین پہلے کھاری ھوتی ھین پھر میٹھی ھو جاتی ھین جب یہ پک کر تیار ھوتی ھین دوسری قسم آتی ھے ترش اور تیزابی مٹھاس جس کا تعلق مزاج سوداوی سے ھے اس مین کنو مالٹا انار ترش انگور وغیرہ لے لین یہ سب چیزین پہلے شدید ترش ھوتی ھے منہ سے لگا بھی نہین سکتے پھر جب ان مین مٹھاس پیدا ھوتی ھے آپ منہ سے ھٹاتے بھی نہین کتنی مزے لے لے کر کھاتے ھین اب مٹھاس کی تیسری قسم جس کا تعلق صفرا سے ھے اس مین سب سے بڑی مثال شہد ھے اس کے علاوہ جب آپ غذا کھاتے ھین اور معدہ مین جاتی ھے اور ھضم کا عمل شروع ھوتا ھے تو کیا آپ کو علم ھے جب پتہ سے صفرا آکر اس غذا مین شامل ھوتاھے تو اس مین بھی آپ کے غدد گلوکوز پیدا کرتے ھین اور یہ نقطہ یاد رکھین اس شوگر مین ھی زیادہ لوگ ملوث ھوتے ھین ,,,سمجھین ,, جونہی مریض غذا کھاتا ھے تو تقریبا نصف گھنٹہ بعد ھی پانی مانگنے لگتا ھے تھوڑی دیر بعد پیشاب کر لیتا ھے اور پیاس لگتی ھے پھر پانی پی لیتا ھے اور یہ سلسلہ اس وقت تک چلتا رھتا ھے جب تک وہ غذا براہ بول خارج نہین  ھو جاتی اب بتاتا ھون یہ شوگر ھے کیا چیز,,,
شکر کی کیمیائی ساخت,,,یہ نقطہ آپ نے ذھن مین بٹھانا ھے تاکہ اسے سمجھنے مین اور علاج کرنے مین آسانی رھے  آپ کو جاننا چاھیے اللہ تعالی نے اپنی حکمت کاملہ سے کاربن یعنی کوئلہ سے اور پانی کو ملا کر شکر بنا دی ھے اگر آپ شکر کو آگ پر رکھین تو اس مین سے پانی حرارت آگ سے اڑ جاۓ گا اور باقی کوئلہ ھی بچے گا آپ شکر کا تجزیہ کرین وہ صرف کوئلہ اور پانی کا رکب ھی نظر آۓ گا باقی اگلی قسط مین

Monday, September 11, 2017

شوگر 1|Sugar|diabetes

,,,,,,,,,,,,,,مطب کامل ,,,,,,,,,,,
Discussion on diabetes | sugar
,,,,,, شوگر ,,,,,,,,,,,
,,قسط نمبر 1 ,,
آج سے انشاء اللہ شوگر کے موضوع پر لکھنا شروع کیا ھے انشاء اللہ کوشش ھو گی کہ لوگون کے ذھنون سے اس کا خوف اتارا جاۓ اور اس مرض کے بننے کی وجوھات اس کی فلاسفی اس سے بچاؤ کے طریقے اگر شوگر ھو گئی ھے تو کیسے اس کا سدباب کرنا ھے کیسے نارمل زندگی گزارنی ھے اور جب شوگر کی وجہ سے انسان آخری سٹیج پر پہنچ جاتا ھے تو کسی طرح کا سدباب ھونا چاھیے اور اس کا علاج کیونکر نہین ھے اگر علاج ھے تو کیا ھے  ان سب حقیتون سے آگاہ کیا جاۓ گا اب پہلی حقیقت جو آپ کی نظر کرنے لگا ھون عالمی میڈیکل بورڈ نے اعلان کر رکھا ھے جس نے بھی شوگر کا مکمل علاج دریافت کر لیا اسے نوبل پرائز انعام سے نوازا جاۓ گا یعنی عالمی لیول پر ابھی تک شوگر کا علاج ھی دریافت نہین ھو سکا کیون ,,کیا اس پہ کوئی تحقیق نہین ھو رھی ضرور ھو رھی ھے اب دیکھین نا یورپ نے ایک نیا علاج دریافت کر ھی لیا ھے وہ ھے لبلبہ کی پیوند کاری اب جس کے پاس کروڑون روپیہ ھے وہ کروا لے باقی موج مارین یہ ھے علاج کوئی کروانا چاھے گا نہین کروا سکے گا صرف بادشاہ ٹائپ ھی کروا سکتے ھین اور ان کی رسی ویسے ھی دراز ھوتی ھے دراصل ایک بات یہ بھی ھے کہ وہ ھماری طبی تحقیق کو تو مانتے ھی نہین ھم تو کسی گنتی شمار مین آتے ھی نہین مین دعوے سے کہتا ھون اطباء یونانی یا نظریہ مفرد اعضاء ایک ھی بات ھے ان کے پاس آج بھی ان سے بہتر علاج موجود ھے اگر ایسی تمام سہولیات جو ان کو میسر ھین وہ ھمین مل جائین تو ممکن ھے ھم ان سے بہتر تحقیق کر لین مین غلطی کی نشادھی ضرور کر دیتا ھون آگے اللہ مالک ھے غلطی تحقیق مین یہ ھے کہ شوگر خالص مزاجی بگاڑ کا مرض ھے اس کی مثال دیتا ھون اگر مو ٹر سائیکل کے کاربوریٹر مین کچرا اکھٹا ھو جاۓ تو کیا ھو گا موٹر سائیکل بند ھو جاۓ گا بالکل اسی طرح جب مزاجی بگاڑ ھوتا ھے تو لبلبہ مین کچرا بیٹھ جاتا ھے تو وہ بند ھو جاتا ھے اور اپنا فعل سرانجام دینا چھوڑ دیتا ھے ا ب دوسری مثال اگر موٹر سائیکل کے کاربوریٹر کو صاف کرنے کے لئے آپ گٹر صاف کرنے والی مشین لگا دین  تو کیا کاربوریٹر صاف ھو جاۓ گا بالکل نہین ھو گا بالکل اسی طرح جس مزاج کا بگاڑ لبلبہ کے اندر آۓ گا اسی مزاج کی مشین اس کی صفائی پہ لگائین گے تو  لبلبہ صاف ھو گا اور کام کرنا شروع کر دے گا اگر اس کی مرمت کی ضرورت پڑ گئی ھے تو کسی اصول کے تحت ھی اس کی مرمت کرین گے اب شروع کرتے ھین تشریح
شوگر,,,,,, گردون اور مثانہ مین پیدا ھونے والی ایک علامت ھے جس مین میٹھا پیشاب کثرت سے آتا ھے اور شدت کی پیاس لگتی ھے اسے شوگر کہتے ھین شوگر کے مریض کو میٹھا پیشاب خارج ھوتا ھے جس کی عام شناخت یہ ھے کہ کھلی جگہ پہ کیا جاۓ تو اس پہ چیونٹیان اکھٹی ھو جایا کرتی ھین اسی وجہ سے اس کو شوگر کا مرض کہتے ھین جدید چیک کرنے کا نظام بھی موجود ھے کسی بھی لیبارٹری سے پیشاب کی مٹھاس چیک کروائین گے تو علم ھو جاتا ھے کہ پیشاب مین مٹھاس خارج ھو رھی ھے اسے عرف عام مین آپ گلوکوز کہہ سکتے ھین یہی مٹھاس جسم مین عام حالت مین طاقت بھی ھے اور زندگی بھی ,,اگر یہ جسم سے وافر مقدار مین خارج ھونے لگے تو جسم واقعی کمزور ھو جاتا ھے باقی اگلی قسط مین

Sunday, September 10, 2017

خارش کا علاج|treatment of itching

,,,,,,,,, مطب کامل ,,,,,,,,,,
,,,,,,,,خارش کا علاج,,,,,,,
Treatment of Itching
تقریبا سب کو علم ھے کہ خارش دو قسم کی اکثر ھوتی ھے ایک خشک خارش اور ایک تر ,,,سچی بات ھے خارش خارش ھی ھوتی ھے اصل مین یہ کئی اقسام پہ مشتمل ھے دیکھین نا کوئی بندہ کسی حرکت سے منع کرنے کے باوجود باز نہ آۓ تو لوگ اسے کہتے ھین تجھے کیون خارش ھو رھی ھے باز آ جاؤ اور اکثر ایسا ھوتا ھے کہ وہ باز نہین آتا جب تک خارش ختم نہ کر لے یعنی جس بات سے آپ منع کر رھے تھے وھی کام کر کے چھوڑے خواہ آپ نے ھزار لعنتین اس پہ بھیجی ھون جب وہ حرکت کر لے گا تو اس کی خارش ختم ھو جاۓ گی یا پھر آپ کو خود ھی کسی حربہ سے اس کی خارش ختم کرنی ھو گی بہرحال اس کا بھی علاج میرے پاس موجود ھے لیکن آپ کی متعلقہ خارش جسمانی مرض ھے تو آئیے اس کا علاج کرتے ھین میری لکھنے کی خارش ختم ھو جاۓ گی آپ کی جسمانی آزار دینے والی خارش ٹھیک ھو جاۓ گی
لو جی پہلی دوا جو مین بڑی دفعہ لکھ چکا ھون بھلا کونسی ,,,وہ ھے تریاق معدہ جس مین گندھک اجوائن پودینہ شامل ھین ایک ماشہ مین ایک رتی کجلی شامل کرین اور تین بار دن مین ھمراہ پانی کھلا دین پھر بتائین خارش ھے یا ختم ھو گئی ھے کجلی کا نسخہ یہ ھے پارہ مصفی دس گرام گندھک آملہ سار ستر گرام ملا کر اتنا کھرل کرین کہ چمک ختم ھو کر سیاہ کجلی بن جاۓ
اب دوسری دوا سن لین جل نم پاؤ تازہ مین ایک چھٹانک مرچ سیاہ پیس کر ملا لین اور حب نخودی بنا لین دو دو گولی دن مین تین بار ھمراہ پانی دین یہ بھی سو فیصد رزلٹ دے گا تیسرا نسخہ ,, سرس کے چھلکا دوسیر لین بارک کر کے چار سیر پانی مین بھگو دین اور پھر آگ پہ رکھ کر ابالین جب پانی دو کلو رہ جاۓ اتار کر پن لین دو سیر چینی شامل کرکے قوام کرین جب اس مین سے آدھا پانی جلے گا تو قوام ھو جاتا ھے آدھی چھٹانک صبح شام پی لین خارش تو خارش رھی چنبل تک ٹھیک ھو جاۓ گا

Saturday, September 9, 2017

کشتہ چاندی|Silver |Chandi

 ,,,,, ,,,,,,کشتہ چاندی,,,,,,,,

Silver |Kushta|Chandi

کل وعدہ کیا تھا کہ سب سے آسان طریقہ کشتہ چاندی لکھون تو جناب حاضر ھے طریقہ نہ ھی کوئی وقت لگے گا نہ ھی بنا نا مشکل ھے معیاری بھی ھو گا یہ کشتہ چاندی سب دوست بنا کر کل تک اس کے ٹھیک ھونے کی شہادتین دے سکتے ھین محترم چاندی کا برادہ دس گرام لے لین یہ برادہ آپ کو سنار سے مل جاۓ گا سنار جب سونے کا نیارا کرتے ھین تو اس کے ساتھ چاندی شامل کر کے کیا جاتا ھے پھر چاندی کو بذریعہ تیزاب اور تانبے کی سلاخ کے ذریعے واپس حاصل کر لیا جاتا ھے اور جہ چاندی جب واپس آتی ھے تو برادہ کی شکل مین ھوتی ھے زسے ھی برادہ تیزابی چاندی کہا جاتا ھے یہ مین اتنی بحث اس لئے کر رھا ھون کہ شاید بعض لوگ یہ بھی کمنٹس کرین کہ کیا برادہ ریتی سے رگڑ کے کرنا ھے پھر آسان کیسے ھو گیا دوسری وضاحت اس لئے کی ھے کہ کچھ دوستون کو علم ھو جاۓ کہ سونے. ین ڈبل چاندی شامل کی جاتی ھے اور سب واپس حاصل مصفی ھو جاتی ھے اب آپ نے پچیس گرام نوشادر ٹھیکری اعلی کوالٹی لے لین یہ بھی مین نے اس لئے کہا ھے کہ بازار مین ناقص نوشادر بھی فروخت ھو رھا ھے اب لوھے کی کڑاھی لے کر اس مین برادہ چاندی ڈال کر آگ پہ رکھ دین جب برادہ خوب گرم ھو جاۓ تو اس پہ ایک چٹکی نوشادر کی ڈال دین یہ نوشادر آپ نے پیس کر پہلے سے اپنے پاس رکھ لینا ھے جب نوشادر جل جاۓ تو برادہ انگارے کی طرح دھک رھا ھو تو دوسری چٹکی نوشادر کی دے دین اسی طرح سب نوشادر ختم کرین جب برادہ سے دھوان نکلنا بند ھو جاۓ تو آگ سے نیچے اتار لین خاکستری رنگ کا کشتہ ھو جاۓ گا اب آپ اسے جہان بھی استعمال کرنا چاھین جس نسخہ کا جزو بنانا چاھین یا اسے اکیلا ھی کھلانا پسند کرین یہ آپ کی مرضی ھے اس مین وہ سب فائدے موجود ھین جو چاندی کے کشتہ مین ھونے چاھین ھان مزاج لکھے دیتا ھون اس کا مزاج خشک سرد ھوتا ھے مقوی باہ اور مقوی اعصاب و مقوی قلب ھوتا ھے ایک بات یاد رکھین آگ خواہ لکڑی کی ھو یا سوئی گیس کی اس سے فرق نہین پڑے گا بس آگ تیز ھونی چاھیے

ھیپاٹائی ٹس کا علاج|hepatitis |livrr

,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
,,,,,ھیپاٹائی ٹس کا علاج,,,,,,
Treatment of hepatitis
مین ضمیر کا قیدی ھون ,,بڑی نیند آئی ھوئی ھے کل رات پوری جاگتا رھا اور پورا دن بھی معاملات مین الجھے ھوۓ ھوۓ گزرا پھر رات آگئی اور گروپ مین بہت سے لوگ جانتے ھین آج بھی ایک بجے شاید سو سکا ھون چند گھنٹے کی نیند کے بعد دوبارہ اپنی مصروفیات مین گم ھو گیا پیغامات کا انبار تھا جھوٹے سچے وعدے کر رھا تھا جس مین ایک وعدہ انجینئر کوثر اسلم صاحب سے ھے خارش کا علاج اور ایک وعدہ اشتیاق صاحب سے تھا ھیپاٹائی ٹس کا علاج لکھون گا سوچ رھا تھا کہ شام کے قریب لکھ دون گا نیند غالب تھی کہ ایک فون آ گیا رونے کی آواز تھی مین بتا نہین سکتا میرا اندر کانپ گیا اتنادرد تھا اس آواز مین مجبور بے بس لاچار لوگ کہان جائین میری سب نیند غائب ھو گئی ضمیر جھنجھنا اٹھا مین ضمیر کا قیدی ھون مجھے پتہ ھے کہ پوری دنیا پہ جہان بھی مسلمان ھین میرے رشتہ دار ھین رنگ نسل کچھ بھی نہین امیری غریبی کچھ بھی نہین مین فون والی داستان تو سنا نہین سکتا بس غریبون کے ساتھ خصوصی شفقت کیا کرین ان کے دکھ درد مین ضرور شامل ھون ان کی بھر پور مدد کیا کرین اللہ تعالی آپ. کی مشکلات آسان فرماۓ گا پھر ضمیر بھی چین کی نیند سوۓ گا لیجئے ھیپاٹائی ٹس کا علاج سنین
اللہ کے بندو یہ اتنی مشکل مرض تو ھے نہین جس سے خوف زدہ ھو کر آپ علاج کرین یقین جانین ھیپاٹائی ٹس کا وائرس آپ ذرا سی کوشش کرین آپ سے جان چھڑا کر بھاگے گا پھر آپ آنکھین نکال کر اسے کہین اب ٹھہر کے دکھا میرے جسم مین بھئی پہلا کام یہ کرین کم سے کم آدھ سے کلو کھیرے کاٹ کر ابال لین اس مین آدھی چمچ ھلدی خالص شامل کر لین مرچ سیاہ ھلکا سا نمک بطور ذائقہ ڈال لین اسے ایک دفعہ دن مین ضرور کھائین مین دعوا سے کہتا ھون اس سے اچھا علاج کوئی نہین اگر خون کی کمی وغیرہ ھے تو ساتھ یہ دوا دے دین ,,,
تیزپات 20گرام ,,پترا فولاد10گرام ,, بالچھڑ 40گرام,,,فلفل سیاہ 100گرام نوشادر دیسی 40گرام ,,,افسنتین 60گرام ,,ریوند خطائی 100گرام پیس کر سفوف بنا لین 1 تا 2 گرام ھمراہ شربت دینار دین مہربانی فرماکر دینار خود تیار کرین مزید یہ دوا استعمال کرین برگ مدار خشک شدہ اور ھلدی برابر وزن پیس کر درمیانے کیپسول بھر لین صبح دوپہر شام ھمراہ پانی دین ھان ایک اور دوا بہت کا میاب ھے اس کا بھی نسخہ سن لین اونٹ کٹارا ,,ھرن کھری ,, گل غافث ,,, گورکھ پان ,, کھنگی بوٹی ,, کثوث تخم ,,, دھماسہ بوٹی ھر ایک سو گرام لے لین اس مین چار کلو پانی ڈال کر شام کو ڈھک کر رکھ دین صبح اس کو آگ پہ چڑھا دین جب پانی کلو رہ جاۓ اتار کر مل پن صاف کر کے دو سیر چینی کا قوام کر کے شربت تیار کر لین آدھی چھٹانک صبح شام پلائین

Thursday, September 7, 2017

اکسیر قمری

 ,,,,,,,,,,  اکسیر قمری ,,,,,,,,,

آج پہلی ابتدا ھے اخلاقی طور پر فرض بنتا تھا کہ کم سے کم ایک ھی نسخہ تحریر کردون مزید کام محترم بلوچ صاحب ھے جیسے جیسے مجھے حکم کرین گے تو کچھ نہ کچھ لکھتا ھی رھون گا مین نے بھی کچھ اس دشت کی سیاحی کی ھے اس سے گاھے آگاہ کرتا رھون گا اور جو نسخہ آج تحریر کرنے لگا ھون یہ ایک امتحان بھی ھے اس کی اصلاح کرین اور آگاہ کرین کہ غلطی کہان سے ھوتی ھے کبھی یہ نسخہ بالکل درست بن جاتا ھے کبھی نہین بنتا آپ سب دوست سر جوڑ کر بیٹھ جائین اور مسئلہ حل کرین 

پارہ مصفی ایک تولہ لے کر آب برگ مدار جو سردی سے کملا گئے ھون اس آب برگ مدار مین چار روز کھرل کرنا ھے پھر برگ نم کا آدھ کلو نگدہ دے کر ھوا سے بچا کر چار سیر جنگلی پاچک کی آگ دینی ھے پارہ شگفتہ نکلے گا ایک سرخ ایک تولہ رصاص پر طرح کرین قمر خالص ھو گا اب بتائین کبھی یہ بالکل صحیح بن جاتا ھے اور کبھی نہین بنتا غلطی کہان پر ھے یا کیا اصلاح کی جاۓ تاکہ ھر دفعہ صحیح بن سکے تجربہ شاھد ھے

شربت اکسیر جگر|akseer jigar|liver

,,,,,,,,,,, مطب کا مل,,,,,,,,,
,,,,,,,,, شربت اکسیر جگر ,,,,,,,,,,
اللہ کی شان اس کی قدرتین دیکھ دیکھ کر حیران ھوتا ھون زمین کے ایک ھی خطے مین ایک طرف سردی. اور دوسری طرف شدید گرمی کا عالم
میری آج صبح لاڑکانہ کےآزاد بھٹو کے ساتھ فون پر بات ھو رھی تھی ان کے. چچا بیمار تھے ان کی خیریت دریافت کی تو باتو ن باتون موسم کا ذکر نکل آیا مین نے لاڑکانہ کے موسم کا احوال دریافت کیا تو پتہ چلا کہ شدید گرمی سے محضوظ ھو رھے ھین ارے بھئی ھم بھی محضوظ ھو رھے ھین اس وقت سردی کی وجہ سے کمبل مین لپٹے پوسٹ لکھ رھے ھین راولاکوٹ کا موسم ماشاءاللہ ایسا ھی ھے ابھی مین رات جب یہان ان ھوا ھون تو اکثر لوگون کو. مین نے کوٹ پہنے. دیکھا. ھے تو آپ کی گرمی کو مد نظر رکھتے ھوۓ شربت اکسیر جگر لکھ رھا ھون چیزین تو آپ کو گرم نظر آئین گی لیلکن فائدے تمام گرمیون والے
ترپھلہ 375گرام
سنڈھ 125گرام
تیزپات 125گرام
اجوائن دیسی 125گرام
پودینہ خشک 125رام
پتری فولاد 100گرام
ٹنکچر نکساوامیکا 100گرام
دودرنج عقربی125گرام
چینی دس کلومعروف طریقہ سے شربت بنا لین
بے حد مقوی باہ قلب ھے , معدہ اور جگر کو تقویت دیتا ھے خون پیدا کرتا ھے بدھضمی ضعف معدہ ختم کرکے خون بہت زیادہ پیدا ھو جزاتا ھے زور بھوک بہت زیادہ لگنی شروع ھو جاتی جن لوگون کو کھایا پیا نہین لگتا ھے ان کے لئے کسی نعمت سے کم نہین

لیکوریا||leukorrhea




,,,,,,,, مطب کامل ,,,,,,,
Leukorrhea
,,,,,,,, لیکوریا ,,,,,,,
کافی دن سے لیکوریا کے بارے مین مستند علاج کے. بارے مین کہا جا رھا تھا آج رات ایک دوست نےفون پر کہا کہ جو نسخہ آپ نے مجھے بتایا تھا لیکوریا کے متعلق وہ مین نے استعمال کیا ھے مریضہ بالکل ٹھیک ھے ایک اور دوست کو مین نے ایلو پیتھک علاج لیکوریا کا بتایا تھا اس کی بیگم کو یہ مرض لا حق تھا ان کا بھی آج ھی فون. آیا تو مجھے یاد. آیا کہ مین نے وعدہ بھی کر رکھا ھے کہ لیکوریا کی اعلی درجہ دوا لکھون گا تو لیجئے حاضر ھے
کاٹھی سپاری , اقاقیا , کمرکس , مازو ,, گل انار ,, پھٹکڑی بریان برابر وزن پیس لین ایک ماشہ تک ھمراہ دودھ یا پانی استعمال کر ائین اور اگر آپ اسی دوا کو بطور شافہ اندرون استعمال کرائین تو یقینا رحم مثل باکرہ ھو جاۓ گا

معجون سپاری براۓ سیلان الرحم

,,,,,,,,,, مطب کامل ,,,,,,,,,,
,,,,,,,,,,,, معجون سپاری براۓ سیلان الرحم ,,,,,,,
ایک پاؤ سپاری سرخ کوٹ چھان کر 5 کلو دودھ گاۓ مین پکائین آگ نرم رکھین جب انتہائی گاڑھا سا بن جاۓ تو اتار لین اور اس مین مندرجہ ذیل ادویات شامل کرین
مائین 50گرام
گل سپاری 90گرام
گل دھاوا 90گرام
کمرکس125گرام
سرمہ کی طرح باریک پیس کر سب چیزین ملا لین اور ان مین تین گنا شہد شامل کر کے ایک تولہ صبح شام استعمال کرین بعض لوگ اس مین شہد شامل نہین کرتے صرف باقی اجزاء کو ھی ملا کر سفوف کی شکل دے کر استعمال کرتے ھین آپ بھی اس طرح استعمال کر سکتے ھین لیکوریا اور رحم کا لٹک جانا اور زیادہ بچون کی پیدائش کی وجہ جب رحم انتہائی کمزور ھوتا ھے تو مفید ھے اس کے استعمال سے عورت مثل باکرہ کی طرح ھو جاتی ھے اب کچھ پوچھین گے کہ باکرہ کیا چیز ھے بھئی اس کے استعمال سے عورت کا رحم بالکل اصلی حالت مین آ جاتا ھے جیسے ابھی کنواری ھے اور اس کے پاس بچے نہین ھین کیا سمجھے ,,, پتہ لگ گیا

پستانون کا لٹک جانا

,,,,,,,,,,,, مطب کامل ,,,,,,,,
,,,,,,, پستانون کا لٹک جانا ,,,,,,,
مین لکھنا تو نہین چاھتا تھا پر کسی نے بار بار فرمائش کی ھے لیکن مین لکھون گا آج ذرا اس زبان مین جسے خالص طبی زبان کہتے ھین پھر بھی ذرا آسان زبان مین ,,,,, شاہ صاحب سید ادریس گیلانی صاحب سے ذرا آسان ,,, مجھے بھی آج ذرا شوق چڑھا ھے کیا خیال ھے پھر لکھون ,,,,, تو پڑھین
لک مغسول,,, مرمکی,,,,, زیرہ کرمانی خستہ,,, خرما سوختہ,,, مساوی الوزن سرکہ مین پیس کر گرم ضماد کرین اور پستان بند سے چار گھنٹہ تک محکم باندھے رھین بعد از تین روز عمل سے پستان سمٹ بھی جائین گے اور سخت بھی ھو جائین گے یقین جانین لکھتے ھوۓ ھاتھ کانپ رھے. تھے پر بہت عرصہ سے منت سماجت ھو رھی تھی آج اس راز کو بھی لکھ دیا ھے اسے آزمائین ,,, لمبا عرصہ نہین لکھا صرف تین روز ,,, اور آپ اسے استعمال ویسے ھفتہ بھر بھی کر سکتے ھین روزانہ صرف مردون پر ھی لکھا جاتا ھے ھر مرض جیسے مردون مین ھی آ گئی ھے آج خواتین کے لئے دو انتہائی نایاب نسخے لکھ دئیے ھین.

بانجھ پن اور معین حمل دوا

,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,,, مطب کامل,,,,,,,,,,,,,,,,,,
,,,,,,, بانجھ پن اور معین حمل دوا ,,,,,
اللہ تعالی بڑا کار ساز ھے وھی عزت دینے والا وھی رازق وھی خالق ھے اولاد دینے والا بھی وھی نہ دے تو اسی کی حکمت ازل سے ابد تک رھنے والی وھی ایک ذات ھے ھم سب اسی کے محتاج ھین اور وہ ھمارا محتاج نہین ھے آج بڑا ھی مبارک دن ھے جمعتہ المبارک اسی دن کی برکت سے اللہ تعالی سب بیمارون کو شفا دے مصیبت زدہ کے لئے آسانیان عطاء فرماۓ یہ سب دعائین اس لئے بھی ھین کہ ھمارے معاشرے کا ایک بڑا ناسور عورت کا ایک جرم ھے کہ اس نے اولاد پیدا نہین کی جبکہ یہ سب تو اللہ کے حکم سے ھوتا ھے کسی کو اولاد دینا نہ دینا اس بیچاری کا کیا قصور جس کے اختیار مین کچھ بھی نہین ھے میرے عزیز یہ سب ھماری ھی بہین اور بیٹی کے ساتھ ھو سکتا ھے اور ھوتا ھے آئیے آج ھم اس اھم مسئلہ کا حل اللہ تعالی کے دیے ھوۓ عقل کے مطابق اسی کا ودیعت کیا ھوا شعور مین پیدا کی ھوئی دوا استعمال کرین مجھے امید ھے بہت سے گھرانے بچ جائین گے اور ان کے دل سے نکلی ھوئی دعائین ھماری بخشش کا ذریعہ بھی بن سکتی ھین اور پریشانیون مصیبتون سے بچاؤ کا ذریعہ بھی تو پڑھین
پیپل کی داڑھی 40گرام ,,, برداہ ھاتھی دانت 40گرام ,,, تخم شولنگی 10گرام ,,, ناگ کیسر 10گرام ,,, سب کو پیس کر چار ماشہ دن مین تین بار سات روز تک ھمراہ قہواہ دین بعد از حیض فراغت اس کے استعمال سے پہلے ماہ ھی حمل ھو جاۓ گا ورنہ دوسرے ماہ حد تیسرے ماہ استعمال کرانی پڑتی ھے انشاء اللہ حمل ھو جاۓ گا اگر اس مین رحم خرگوش خشک کردہ 10گرام اور کستوری خالص تین ماشہ شامل کر دی جاۓ تو رزلٹ بہت ھی اعلی ھو جاتا ھے اور سب سے بڑی بات اس کے استعمال سے اکثر اولاد نرینہ پیدا بوتی ھ

اھم علان دوستون کے نام

,,,,,,اھم علان دوستون کے نام ,,,
جیسا کہ کل ایک پوسٹ مین مین نے کہا تھا کہ کیمیا گری اور کشتہ سازی کا ایک علیحدہ سے گروپ تشکیل دین گے جس کے ایڈمن و انچارج غلام صادق بلوچ صاحب ھونگے اور ان کے ساتھ بہترین اساتذہ کرام کی ٹیم ھو گی جسے وہ خود تشکیل دین گے اور اس گروپ کو لانچ کر دیا گیا ھے اس کا نام ,,,,اخبار الکیمیا ھے اس گروپ مطب کامل کے ساتھ منسلک ھے اس گروپ کو کھولتے ھی آپ کو اس کا لوگو نظر آۓ گا بسم اللہ کے طور پر مین نے آج پہلا نسخہ قمر اس مین لکھ دیا ھے تمام دوست احباب اس مین شرکت کر لین اور مستفید ھون نیک دعاؤن اور تمناؤن کے ساتھ اجازت

بال سیاہ اور گھنے کرنے کا حیرت انگیز فارمولا

,,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,
,,,,بال سیاہ اور گھنے کرنے کا حیرت انگیز فارمولا,,,,,,,
آج رات بارہ بجے سفر کی تیاری کر رھا تھا کافی چھٹیان دوستون کی نظر مین ھو گئی تھین کہ اچانک مجھ سے اعجاز چوھدری صاحب نے رابطہ کیا میسج ذرا لمبا ھی تھا پڑھنا شروع کیا جیسے جیسے پڑھتا گیا ویسے ویسے حیران بھی ھوتا گیا اعجاز چوھدری صاحب نے بڑے بہترین طریقہ سے تفصیل لکھی تھی جیسے جیسے انہون نے تجربہ کیا تھا بالکل اسی طرح انہون نے بڑے احسن طریقہ سے لکھا تھا اب سب کچھ آپ کی نظر کر رھا ھون یہ ان کا ذاتی تجربہ ھے وہ کہتے ھین یہ تیل مجھے فیس بک پہ نظر آیا پتہ نہین کس نے لکھا تھا کوئی ڈاکٹر تھا مین نے پوچھا کہ کونسے گروپ مین پڑھا تھا اعجاز چوھدری کہنے لگے کسی گروپ مین نہین یہ میرے پیج پہ کسی دوست نے دوسرے دوست شیئر کیا تھا وہ کہتے ھین سچ یہ ھے کہ مجھے اچھی طرح یاد نہین مجھے اچھا لگا مین نے اسے لکھ لیا پھر اس تیل کو آج سے دس روز قبل تیار کرکے استعمال کیا تو آج دس روز تک کا رزلٹ لکھ رھا ھون میرے بال بیس فیصد جڑ سے سیاہ نکل آۓ ھین بال پتلے تھے پندرہ فیصد بال گھنے ھو گئے ھین ناک کی ھڈی بڑھی ھوئی تھی ناک مین ٹپکایا کافی حد تک ناک کی ھڈی کو آرام ھے ماں جی کے کان سے پیپ آتی تھی چند دن اس مین ٹپکایا مکمل ٹھیک ھو گیا ھے یہ ھے اس تیل کا ایک گھر کے اندر رزلٹ ,,, ھے نا حیرت کی بات مین نے ان سے کہا کہ خود پوسٹ لکھین لیکن انہون نے یہ سب مشقت مجھ پہ چھوڑی لیجئے تیل کا فارمولا حاضر ھے جو بھی دوست تجربہ کرے بتاۓ ضرور تاکہ دوسرے بھی اسی طرح فائدہ اٹھا سکین
گوکھڑو خشک شدہ ایک پاؤ لے کر پیس لین اسے آدھ کلو پانی مین ابالین جب آدھا پانی رہ جاۓ تو اسے اتار کر پن لین اب اس صاف شدہ پانی کو ایک پاؤ تیل خواہ شرسون کا یا ناریل کا یا زیتون کا لے لین میرے خیال مین ناریل بہتر ھے اس مین پانی شامل کرکے آگ پہ رکھ دین اب جب پانی جل کر ختم ھو جاۓ اسے اتار کر محفوظ کرکے روزانہ صبح غسل کرکے سر پہ مالش کی شکل مین لگائین یہی ھے وہ تیل آپ سب لوگ اعجاز چوھدری صاحب کو دعا دین جہنون تجربہ کے بعد آپ کو آگاہ کیا

Wednesday, September 6, 2017

چند باتون کی وضاحت

,,,, چند باتون کی وضاحت ,,,,,
,,, کافی عرصہ سے مین ایک بات دیکھتا آ رھا ھون بہت سے لوگ مجھ سے انباکس رابطہ کرکے کیمیاء گری کے بارے مین سوالات کرتے ھین بہت سون نے تو یہان تک ھمت کی کہ آپ جانتے ھین اور ھمین بتا دین مین کہتا ھون نہین بتاتا پھر ,,,, میرے بھائی میری ایک ھی درخواست ھے جو لوگ ابتدا صرف زبانی کلا می کر رھے ھین وہ اس مشن سے باز آ جائین اور جن لوگون کو عرصہ گزر چکا ھے وہ اس شغل کو جاری رکھ سکتے ھین لیکن یاد رکھین فضول باتون پہ یقین کرکے اپنی دولت نہ ضائع کرین کم سے کم کسی ماھر استاد سے ھدایات لیا کرین اور ھمارے درمیان انتہائی با عمل اور ذھین اور تعلیم یافتہ لائق استاد کی شکل مین غلام صادق بلوچ صاحب موجود ھین یہ آپ ان سے راھنمائی لیا کرین گروپ مطب کامل مین سوال تفصیل کے ساتھ بمعہ نسخہ من عن لکھین اور بلوچ صاحب کو مین درخواست کرتا ھون کہ وہ اور دوسرے چند ایک معتبر شخصیات جو ماھر فن ھین وہ جوابات لکھا کرین رھی میری بات تو کبھی کبھی مین بھی جواب دے دیا کرون گا مزید جیسے بلوچ صاحب کا حکم ھو گا آخر وہ ھم سب کے بزرگ ھین

ھسٹیریا یا اختناق الرحم

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,,
,,,,ھسٹیریا یا اختناق الرحم,,,,,,,,,
,,,,,تیسری اور آخری قسط,,,,,,,,,,,,,,,,
مین نے بتایا تھا ھسٹیریا اور مرگی دو ایسی بیماریان ھین جن مین علیحدہ علیحدہ پہچان ھونی ضروری ھے ایسا نہ ھو کہ مرض ھسٹیریا ھو اور آپ علاج مرگی کا کر رھے ھو اور مرگی مین ھسٹیریا کی دوائین آزما رھے ھون یہ تقسیم ھونی چاھیے یاد رکھین اگر آپ نے غلط تشخیص کرکے غلط علاج کیا تو روز محشر اس کا حساب بھی آپ نے ھی دینا ھے کوشش کیا کرین کہ جب تک مرض کی سمجھ نہ آۓ علاج سے گریز کیا کرین آئے اب ھم ان دونون مرضون مین تفریق کرتے ھین اگر آپ غور سے یہ سب کچھ پڑھ لین گے اور یاد رکھا تو کبھی بھی آپ کو پریشانی نہ ھو گی ان دونون مرضون کی تشخیص علامات کی شکل مین علیحدہ علیحدہ مندرجہ ذیل ھے ,,,,,
اختناق الرحم کی علامات,,,,,,,,1,,, مریضہ کو بائین کولھے مین درد سا ھوتا ھے اور پھر ایک گولا ساپیٹ سے اٹھ کر گلے مین پھنستا ھوا محسوس ھوتا ھے
2,,,,,مریضہ بظاھر بے ھوش ھو جاتی ھے لیکن نیم شعوری طور پر آس پاس کی باتین سنتی ھے لیکن بول نہین سکتی
3,,,,مریضہ کا چہرہ سرخ ھو جاتا ھے بار بار پلکین جھپکتی ھے اور دانت پیستی ھے اور روشنی کا اثر پتلیون پہ پڑتا ھے
4,,,,دورہ ختم ھونے کے بعد بے چینی ھوتی ھے نیند نہین آتی پیشاب بکثرت آتا ھے 5,,,,مریضہ گرتے وقت بھی غیر شعوری طور پر ھوشیار رھتی ھے بلکہ دورہ مین بھی نیم شعور بیدار رھتا ھے جب دورہ ختم ھوتا ھے تو گرنے سے لے کر بے ھوشی تک واقعات بیان کر دیتی ھے
,,,,,,,,,مرگی,,,,,,,,,,,1,,,,,,پاؤن یا پیٹ مین ھلکی سی سرسراھٹ ھوتی ھے
2,,,اچانک دورہ پڑتا ھے اور بے ھوشی چھا جاتی ھے اور مریضہ کو آس پاس کی کچھ خبر نہین ھوتی
3,,,,مریضہ کا چہرہ نلگون ھو جاتا ھے اور آنکھین نیم وا اور ڈھیلے گھومتے ھین بعض اوقات زبان دانتون تلے آ کر کٹ جاتی ھے روشنی کا اثر آنکھون کی پتلیون پہ ھوتا ھے
4,,, دورہ ختم ھونے کے بعد گہری نیند آتی ھے کبھی بے ھوشی ھو جاتی ھے اور سر درد ھوتا ھے
5,,,مریضہ ایک دم گرتی ھے اسے کچھ پتہ نہین ھوتا کہ کسی خطرناک مقام پہ گر رھی ھے بعض دفعہ خطرناک مقام پہ گر کے موت واقع ھو جاتی ھے
یہ ھے فرق مرگی اور ھسٹیریا مین ان علامتون کو یاد رکھین تو علاج مین آسانی ھو گی اب مین دو نسخے لکھون گا انہین استعمال کرکے سو فیصد رزلٹ لین
فلفل دراز دس گرام ھریڑھ تیس گرام مرمکی چالیس گرام پیس کر حب نخودی تیار کر لین ایک تا چار گولی دن مین تین تا چار بار دے سکتے ھین
دوسرا نسخہ,,,,تخم کاھو,,,جڑ نیلوفر,,,,صندل سفید,,,اجوائن خراسانی,,,گل سرخ ,,,خرفہ,,,,مشک کافور,,,ھموزن پیس لین پھر آب کشنیز سے گوندھ کر گولیان نخودی بنا لین ایک تا دو گولی صبح دوپہر شام ھمراہ پانی دودھ دے سکتے ھین
غذا,,,,,حلواہ اور دلیہ دیسی گھی تر بتر روٹی دیسی گھی سے پکا کر دین تر بتر دین دودھ گھی پلائین بغیر شدید بھوک کے کچھ بھی نہ دین
اور اس مرض مین سب سے بہتر علاج مریضہ کی شادی کرنا ھے لیکن بعض دفعہ حالات ایسے نہین ھوتے کہ شادی ھو سکے تو علاج کرین شفا ملے گی اور جب بھی موقعہ ملے شادی کرین

Monday, September 4, 2017

دوستو بعض اوقات مریض کو طرح طرح کی دوائیاں کھلا کھلا کر ڈاکٹر۔ حکیم اور مریض کے احباب تنگ پڑ جاتے ہیں مگر مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی کے مصداق  مریض کے مرض میں بہتری کے آثار دور دور تک دکھائی نہیں دیتے 
قیمتی سے قیمتی دوائی بھی مریض کی تکلیف میں افاقہ  کا موجب نہیں بن سکتی
چونکہ پسماندہ ممالک میں وہم اور قیافہ علاج معالجے کے متوازی چلا کرتے ہیں پس پھر  مریض پر طرح طرح کے عجیب و غریب ٹونے ٹوٹکے آزمائے جاتے ہیں 
بعض اوقات مریض کی حالت پر رحم   کھا کر  کچھ  ہمدرد  اسے ایسے دقیانوسی خیالات رکھنے والے نامعقول شخص کے پاس لے جاتے ہیں  جہاں پیسے دے کر مریض کی چھترول کرائ جاتی ہے کئی مریض حالات کے ہاتھوں تنگ آکر خودکشی کر لیتے ہیں اور کچھ  کو بذریعہ چھترول سفر آخرت پر روانہ کر دیا جاتا ہے
 دوستو  دوائی کا مریض پر اثر نہ  کرنا بھی  ایک بیماری ہے۔  ٹونے ٹوٹکے  آزمانے یا کسی خضر صورت راہزن کے رحم و کرم  پر  لاچار مریض کو چھوڑنے کی بجائے اس غریب کا پراپر علاج کر کے دعائیں لیں
 نسخہ نوٹ فرما لیں
ایک تولہ مغز جمالگوٹہ کھرل کر کے دھوپ میں رکھیں تیل ہو گا
ڈراپر کی مدد سے پانچ قطرے آدھا کلو دودھ میں پلا دیں 
آپ کو تعجب ہو گا کہ نہ اثر کرنے والی دوائیاں اثر کرنا شروع کر دیں گی ۔جادو کا اثر ہے اس دوا میں
یہ مقدار خوراک نوجوان کے لئے ہے مزید آپ لوگ عمر کے حساب سے  دوا کی مقدار خوراک میں کمی بیشی کر سکتے ہیں

ھسٹیریا یا اختناق الرحم-2 |Hysteria

,,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,,,
Hysteria
ھسٹیریا یا اختناق الرحم ,,,,,,
,,,دوسری قسط,,,,,,,,
بات اسباب کی ھو رھی تھی نفسیاتی اسباب تحریر کیے تھے اب کیفیاتی اسباب پہ بات کرتے ھین,,,,, کیفیاتی اسباب مین سب سے اھم گرم خشک ماحول ھے جب دوپہر کی گرمی پڑتی ھے اور مریضہ کو ایسا کام کرنا پڑتا ھے جس سے جسم پسینہ سے بھیگ جاۓ مثلا چارہ کاٹنا جو کہ دیہات کی زندگی کا حصہ ھے گھاس پہ کافی دیر چلنا گرم کپڑے پہننا دن مین کئی بار گرم ماحول مین آنا یا پھر کمرے کا ھی درجہ حرارت بڑھ جانا جس مین رھنا ھی مجبوری بن جاۓ اسی قسم کے اسباب سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے
اختناق الرحم کی شدید حالت,,وہ خواتین جو دودھ گھی سے نفرت کرتی ھین تیز چٹپٹی اور مصالحہ دار اور خشک بھنا ھوا گوشت کباب چاۓ کافی وغیرہ کا بکثرت استعمال کرتی ھین ان مین یہ مرض بہت تیزی سے پیدا ھوتا ھے کیونکہ ان گرم اشیاء کے استعمال سے خصیتہ الرحم مین سوزش پیدا ھو جاتی ھے اس لئے کہ شدید صفراوی مزاج پیدا ھو تا ھے جس کی وجہ سے اندرونی طور پر خون کا دباؤ بڑھ جاتا ھے بالخصوص خصیتہ الرحم پر اس کا دباؤ شدید ھوتا ھے جس کی وجہ سے انزال اخراج رطوبت بند ھو کر ذکاوت حس اور لذت شہوت مین تیزی پیدا ھو کر دورون کی شکل اختیار ھو جاتی ھے مزے کی بات یہ ھے کہ کوئی بھی مریضہ ذکاوت اور لذت شہوت سے واقف نہین ھوتی بلکہ اس کو مرض ھی خیال کرتی ھے بلکہ یون ھوتا ھے کہ جب ذکاوت حس کی تیزی سے رحم مین سنسناھٹ سی پیدا ھوتی ھے تو مریضہ اسے ماھواری کی خرابی سمجھتی ھے اور جسم مین سنسناھٹ کو مریضہ خارش یا الرجی تصور کرتی ھے بلکہ میرے جیسے لا علم معالج بھی اسے یہی تصور کرتے ھین پھر جب دورہ پڑتا ھے تو مریضہ دورے کے دوران بول نہین سکتی بلکہ دورے کے بعد بھی دھیمی آواز مین بولتی ھے ایسا لگتا ھے جیسے اس کی آواز بیٹھ گئی ھے دماغ مین سستی آ جاتی ھے جس کی وجہ سے مریضہ نسیان کا بھی شکار ھو جاتی ھے بعض دفعہ تو وہ اپنے آپ کو بھی بھول جاتی ھے کہ وہ کون ھے اس کے رشتے کونسے ھین وہ خود کون ھے بلکہ بعض مریضون کو یہان تک دیکھا گیا ھے کہ وہ پچھلی زندگی مکمل طور یہ بھول جاتے ھین یار لوگ اسے آسیب خیال کرتے ھوۓ جنات نکلواتے رھتے ھین مریضہ کے اندر اتنا ضعف آچکا ھوتا ھے کہ مریضہ چلنے پھرنے سے بھی معذوری ظاھر کرتی ھے اکثر بائین ٹانگ گھیسٹ کر چلتی ھے جسے یار لوگ فالج کہہ دیتے ھین اس کا علاج لکھنے سے پہلے مین ضروری سمجھتا ھون کہ صحیح تشخیص کے بارے مین علم ھو جاۓ کیونکہ مرض مرگی کی بھی علامتین ھسٹیریا سے ملتی جلتی ھین ذرا ان مین تفریق کر لی جاۓ تاکہ پتہ چل سکے کہ آیا مریضہ واقعی ھسٹیریا مین مبتلا ھے یا مرگی کی تو اس سلسلے مین ایک تیسری قسط کی ضرورت پڑ گئی ھے اور انشاء اللہ مضمون سمیٹتے ھوۓ اس تیسری قسط مین ھی علاج بھی لکھ دیا جاۓ گا

Sunday, September 3, 2017

محترم جناب محمود بھٹہ صاحب نے کچھ روز قبل ایک نسخہ  سیاہ بالوں کی افزائش اور نشونما کے لئے پیش کیا۔ اس نسخے کے دو آئٹم انہوں نے مجھ نا چیز کے زمہ لگا دیۓ 
خاکسار کے  لئے  یہ بڑے شرف اور عزت افزائی  کا مقام ہے  کہ اتنے مایہ ناز اور منجھے ہوئے حکیم نے اس  بےکار کو اس کے قابل سمجھا ۔
پھر کچھ مہربان بھی اس بات کےلئے میری طرف دیکھ رہے تھے ۔  میں عدم فرصت کی وجہ سے بر وقت حاضر نہ ہو سکا ۔تو لیجئے جناب جست اور مرجان کے نسخے پیش خدمت ہیں جو  عمدہ طریقے سے حصہ  بن سکتے ہیں اس نسخے کا جو محمود بھٹہ صاحب نے بالوں کے بارے میں پیش کیا تھا۔
ایک تولہ جست کا پترہ نما بنا کر کالے سرس کی تنے کی اندرونی  پوست   کے نغدہ میں بند کر کے چار کلو اوپلہ کی۔آگ دیں ۔اکیس بار تکرار عمل کریں ہر بار نغدہ جدید بنانا ہے۔ سفید براق کشتہ ہو گا 
یہ کشتہ اعضاے رئیسہ کےلئے اور قویٰ انسانی کےلئے بہت کام کی چیز ہے آپ نسخہ مذکورہ میں شامل کر سکتے ہیں
اب بات ہے مرجان کی۔  مرجان  حسب ضرورت  لے کر جو کوب کریں۔ بغیر کچھ ملائے ڈولی میں  بند گلحکمت  پانچ کلو اوپلہ کی آگ دیں 
 راکھ ہو گا اب اسے عرق گلاب میں ایک گھنٹہ کھرل کریں اور ٹکی بنا کر ڈولی میں بند آگ  پانچ کلو اوپلہ کی دیں ۔اس طرح سات بار تکرار عمل عرق گلاب سے 
اسی طرح سات بار پانچ پانچ  کلو کی آگ آب گھی کوار سے  کھرل ہر بار ایک گھنٹہ ۔اسی طرح سات بار آب لیمؤں سے ۔
کھرل ہر بار ایک گھنٹہ آگ پانچ کلو ۔  عرق گلاب ، ، آب گھی کوار اور آب لیموں سے ٹوٹل آگیں اکیس بنتی ہیں 
اعضاءے رئیسہ کےلئے بہت کام کا  نسخہ ہے اور مطمئن ہو کر  شامل نسخہ مذکورہ   فرمائیں
اللہ تعالی سے  آپ تمام احباب کی صحت اور تندرستی کےلئے دعا گو ہوں

خاص تحفہ

,,,,,,,, مطب کامل,,,,
خاص تحفہ
اس موسم کا ایک خاص تحفہ ھے یہ صرف اتنا بتا سکتا ھون ایک بناتات ھے ایک قیمتی سبزی ھے بلکہ سب کچھ ھی بتا دیا اب باقی کام حکماء حضرات کے ذمہ ھے اس کا نام اور فوائد ضرور تحریر کرین خود ھی لکھنا شروع کر دین ورنہ نام لے لے کر سب کو بلانا نہ پڑے سب حکماء حضرات نے ذرا عام لوگون سے گوشت زیادہ کھایا ھو گا کیونکہ آخر ان کے پاس گوشت ھضم کرنے کے کئی طریقے ھوتے ھین تو جناب محترم حکماء اب آپ کی باری ھے
Mushroom

بیر بہوٹی محفوظ کیسے کی جاۓ

,,,,بیر بہوٹی محفوظ کیسے کی جاۓ,,,
مین نے یہ مختصر علیحدہ پوسٹ اس لئے لکھی ھے کہ گروپ مین ایک دوست عابد بھٹی صاحب نے بیر بہوٹی پکڑی ھے اور شاید بعض دوسرے دوست بھی اپنے اپنے علاقہ مین پکژین گے قیمتی چیز ھے چار سو کی دس گرام ھے اصل ,, اسے محفوظ کرنے کا عام شخص کو علم نہین ھے اسے پکڑنے کے بعد کسی موٹے کپڑے مین کھلی باندھ دین اور اس مین نمک ڈال دین اتنا ھی کہ ھر بیر بہوٹی کے اوپر لگ جاۓ خشک ھونے پہ سارا سال بے بو دانہ دانہ نکھرا رھے گا پیسٹ نہین بنے گا اور نہ ھی بدبو پیدا ھو گی افادیت مین بھی بازاری سے اعلی ھو گی

ھسٹیریا,یا اختناق الرحم

,,,,,,,,,,, مطب کامل ,,,,,,,,,,,,,
,,,,ھسٹیریا,یا اختناق الرحم ,,,,,,
چند روز سے مجھے کافی پیغامات آۓ ھین اس مرض کے بارے مین مکمل تفصیل لکھنے کا کہا گیا بلکہ میسنجر پہ فون بھی کیا گیا وعدہ تو کر لیا لیکن عید کی بھی مصروفیات تھین آج دس بجے ذرا فرصت ھوئی تو چند دوست ملنے چلے آۓ ابھی پانچ بجے ذرا فرصت نصیب ھوئی تو یہ فریضہ ادا کرنے کے لئے بیٹھ گیا ھون مضمون ذرا لمبا ھے محسوس نہ کیجئے گا دو تین ازطون مین سمیٹنے کی کوشش کرون گا آپ دعا کرین کہ اللہ تعالی مجھے ٹھیک ٹھیک لکھ ے کی تو فیق عطاء فرماۓ مین نے دو لفظ لکھے ھین اختناق الرحم اور ھسٹیریا دونون کا مفہوم تو ایک ھی ھے لیکن معنی اپنی اپنی زبانون مین مختلف ھین جیسے اختناق الرحم کے معنی ھین گلا گھٹنا,, جس طرح خناق کے مرض مین گلا بند ھوتا ھے لیکن اس مرض کا تعلق رحم سے ھے اس لئے اس کا نام اختناق الرحم رکھا گیا ھے ھسٹیریا لفظ یونانی ھے جس کے معنی رحم کی خرابی ھے رحم کا ٹل جانا بھی اسی معنی مین آتا ھے یہ تھا لفظی تعارف اب سب سے پہلے اس مرض کے پیدا ھونے کے اسباب پر روشنی ڈالتے ھین یہ مرض زیادہ تر ان لڑکیون مین پیدا ھوتی ھے جو بالغ ھونے کے بعد جن کو کھانے پینے کی بے فکری ,,تعلیم یا کام کاج کی فکر نہ ھو وہ بھی اس صورت مین جب جوش جوانی اپنے جوبن پہ ھو کیونکہ ان دنون خون کی زیادتی کے ساتھ ساتھ جنسی اعضاء کے افعال بھی تیز ھوتے ھین اور مزاج مکمل صفراوی ھوتا ھے اور طبیعت مین اس قدر نزاکت پیدا ھو جاتی ھے اگر معمولی سا بھی واقعہ ھو جاۓ یعنی صدمہ پہنچ جاۓ تو مزاج بگڑ جاتا ھے کوئی غیر معمولی غم و غصہ دھشت ناک خبر یا عشق محبت کی داستانین لین یا تجربہ مین آ گئین یا ناول افسانہ فلم مین ایسا غیر معمولی واقعہ پیش آ جاۓ جو برداشت سے باھر ھو جاۓ اور ایسا معلوم ھو کہ ذاتی واقعہ ھے لذائذ کی کثرت جلق اور غیر فطری حرکات اس کا عام اسباب ھین ناواقف اور بھولی بھالی لڑکیان امراض رحم اور ماھواری کی خرابی کثرت مطالعہ,, دماغ سوزی ,, غور فکر,,کمی خون ,, اور غذا کاتوازن بھی بگڑ جانے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے بعض اوقات بھولی بھالیان لڑکیا ن گیلے کپڑون کا استعمال کر لیتی ھین یا خاص دنون مین سرد پانی کا استعمال یا نہانا غیر معمولی حرکات کر لینا ایسی مرض کا سبب بن جاتی ھے
نفسیاتی اسباب,,, عشقیہ افسانون اور ناولون کا پڑھنا,,عشق محبت مین ناکا می اوسر بدنامی کا خوف,,خواھشات نفسانی کا غلبہ,,شہوانی جذبات کا ابھرنا اور تکمیل نہ پا سکنا ,,عیش عشرت کی زندگی بسر کرنا اور ریاضت یا ورزش نہ کرنا رنج غم فکر خوف اور مایوسی اور جانی نقصان کا اندیشہ,,,,جلق مشت زنی وغیرہ نفسیاتی اسباب ھین اب باقی مضمون دوسری قسط مین آۓ گا براہ کرم حکماء حضرات یا صرف سنجیدہ لوگ ھی کمنٹس کرین یہ عام مرد حضرات کے لئے مضمون نہین ھے اور حکماء حضرات سے گزارش ھے مین بھی انسان ھی ھون غلطی کی نشادھی کیا کرین تاکہ مین وہ غلطی درست کر سکون جزاک اللہ

Friday, September 1, 2017

نسیان یعنی بھول جانا ,,یاداشت کا کمزور ھو جانا,

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
,,,نسیان یعنی بھول جانا ,,یاداشت کا کمزور ھو جانا,,,,,
ھمارے ایک عزیز دوست ھین رات انہون نے فون کیا اور بڑی ھی میٹھی زبان مین خیر خیریت دریافت کی ساتھ ھی فرمانے لگے کہ بھئی کل صبح یاداشت کی کمزوری کی پوسٹ لکھین یہ بہت ضروری ھے مین نے سوال کیا حضرت کیون ضروری ھے فرمانے لگے وہ دراصل یہ مسئلہ میرے ساتھ ھے کئی سوال ان کے اس جواب کی صورت مین میرے ذھن مین آۓ خیر سب سے زیادہ جس قوی خیال جو میرے ذھن مین آیا وہ یہ تھا کہ موصوف کو پریشانی ھے کہ عید قرباں پہ گوشت کھانا نہ بھول جاؤن خیر مین نے کہا کہ حکم کی تعمیل ھو گی اور مین نے عرض کیا کہ حکم ھو تو ابھی لکھ دون جذبات مین کہنے لگے اجی ابھی لکھ دین مین نے بھی سوچا رات پوسٹ کا انتظار کرتے رھین مین بھی تھکاوٹ اتار لون صبح نماز کے بعد لکھ دین گے پھر رات بارہ بجے بھی ان کا میسج آیا جاگ رھے تھے مجھے بھی یہی سوجھا کہ چلو رات یہ جاگین مین سوتا ھون ایک عرض اور کرنا چاھتا ھون یار دوست مجھے رات کا مسافر سمجھتے ھوۓ کہ نیٹ آن ھے رات بھر میسج کرتے رھتے ھین پھر ساتھ یہ بھی لکھا ھوتا ھے بھئی جواب دو دراصل میرا نیٹ ھر وقت کھلا رھتا ھے وہ میری کوئی خاص مجبوری ھے لیکن مین سو رھا ھوتا ھون اب ان دوستون نے مجھے خوف زدہ بھی کر دیا اوقات سے زیادہ میسج ھوتے ھین براہ کرم شدید ضرورت مین میسج کیا کرین نوازش ھو گی اب موضوع پہ آتے ھین
نسیان یعنی بھول جانا جب بلغمی مادہ کی کثرت ھو جاتی ھے تو تب یہ مرض پیدا ھوتی ھے یا تو تری گرمی یا تری سردی ھوتی ھے نظریہ مفرد اعضاء کی رو سے اعصابی غدی یا اعصابی عضلاتی تحریک ھوتی ھے نظریہ مفرد اعضاء والے سب دوست جانتے ھین کہ اب عضلاتی اعصابی سے عضلاتی اعصابی اور پھر عضلاتی غدی تک جائین گے تو شفا ھو جاۓ گی لیکن مین نے آپ کو عام فہم مین سمجھانا ھے ھان ایک بات نظریہ والے دوشت یاد رکھین کہ یاداشت کی کمی عضلاتی اور غدی تحریک مین بھی ھو سکتی ھے لیکن وہ یہ مرض نہین ھے اور نہ ھی اس کا نسیان سے تعلق ھے اور ھان جن لوگون کی یاداشت مکمل طور پہ ختم ھو جاۓ تو لازما ان کے اندر آتشکی زھر ھے پہلے زھر کو خزرج کرین پھر مقوی دماغ ادویات دین اگر بلغمی مادے کی کثرت ھے تو بہتی رطوبات کو بند کرین اور جسم کے اندر ترشہ یعنی سودا پیدا کرین تاکہ یاداشت بحال ھو جاۓ اب آتے ھین علاج کی طرف
مربہ آملہ دو عدد اور مربہ ھریڑ تین عدد صبح نہار منہ کھا لین رات سوتے وقت اطریفل زمانی ایک چمچ کھائین اس کے علاوہ ایک دوایہ بھی ھے ترپھلہ کھار تیار کرین اور برھمی بوٹی کی بھی کھار تیار کرین اس کی علیحدہ پوسٹ لکھ دون گا اب نسخہ اس طرح تیار کرین ترپھلہ کھار,,, برھمی کھار,, کشتہ چاندی,, سلاجیت اعلی ,,,طباشیر نقرہ,,, جلابہ سب کو برابر وزن پیس کر گولی بقدر دانہ گندم برابر بنا لین ایک گولی تا دو گولی ھمراہ پانی دن مین تین بار اس کے استعمال سے چند روز مین یاداشت اس قدر تیز ھو جاتی ھے کہ برسون کی بھولی ھوئی باتین یاد آ جائین گی پڑھنے لکھنے سے دل نہین تھکتا بھوک بڑھ جاتی ھے قبض بھی دور کرتی ھے یہ دوا جریان ھو یا لیکوریا دونون کو ختم کرتی ھے اب میسج پہ میسج آ رھے ھین یہ باب ختم کرتا ھون