Sunday, October 31, 2021

دواسازی-10

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 10۔۔۔۔

فن کشتہ سازی۔۔۔

کشتہ سازی دوا سازی کانہایت اھم حصہ ھے درحقیقت یہ فن طب یونانی کاحصہ نہین ھے نہ ھی قدیم یونانی کتب مین اس کاذکرملتاھے یونانی طب مین نباتات کاھی عمل دخل تھالیکن جب طب برصغیر مین داخل ھوتی ھے تویہان کشتہ سازی فن طب کےاھم حصہ کی شکل مین ملتی ھے اب مسلمان جب ھندوستان مین آۓ توساتھ طب یونانی لاۓ جبکہ ھندوستان کی قدیم تہذیبون کے پاس علاج معالجہ کی شکل مین آیورویدک تھی آیورویدک حقیقت مین ھندوؤن کی مذھبی کتابوں کاحصہ رھی ھے اور یہین سے فن کشتہ سازی کاانکشاف ھوا وید کی سب سے بڑی دوا جسے ھردوا کی قوت بڑھانے اور ھردواکواکسیربنانےکیلئےاستعمال کیاجاتاتھا اسے رس کہاجاتاتھااسے زندگی کانام دیاجاتاتھا یہ دواجزاء پہ مشتمل دواھے گندھک اورپارہ کی مختلف الوزن مین ملاکرکجلی تیارکرکے کسی بھی دوامین شامل کرنا اس دوا کی شفائی طاقت دس بیس گناہ بڑھ جانےکےبرابرسمجھاجاتاتھا پارہ جوپانی کی شکل مین ایک دھات ھے اسے ھندوامرت جل کی ایک شکل بھی سمجھتے تھے خیر جب مسلمان ھندوستان مین آۓ تووہ طب یونانی جو حقیقت مین طب یونانی نہین بلکہ طب عرب تھی کیونکہ یونان سے مسلمان چند کتب ساتھ لاۓ تھے یہ نامکمل فلسفہ طب تھا جسے مسلمان حکماء نے انتھک محنت جدید شکل دی فلاسفی کو ایک اٹل قانون کی شکل مین ترتیب دیا جسے آج بھی یورپ وایشاء اٹل حقیقت سمجھتاھے القانون کی شکل مین ایک لازوال کتاب ترتیب دی خیر دوستو تاریخ طب توبہت طویل ھے بس یہ بات یاد رکھین ھندوستان سے فن کشتہ سازی اور باقی پوری دنیا سے فن نباتات اور نباتات کے استعمالات کی جدید شکل مین بناکر پھر کشتہ جات کو نباتات کے ساتھ ملاکراستعمال کرنےکےفن کوجدید شکل سب مسلمانون کےکارنامےھین اگر مسلمان یہ محنت نہ کرتے تویقین جانین آج بھی نہ ھی ایلوپیتھی اور نہ ھی ھیوموپیتھی کا کوئی وجودھی نہ ھوتادنیاکوشعبہ طب مین مسلمانون کایہ احسان نہین بھولناچاھیے یہ مختصر تاریخ سے آپ کوآگاہ کرنا اسلیےبھی ضروری تھا کہ ایک طبیب کوسرجھکانا نہین بلکہ سراٹھاکرچلناچاھیےچلین اب کچھ فن کشتہ سازی کی تعریف مین بات کرتےھین

کشتہ سازی جسے ھم فن قلزات یعنی دھاتون اور ذوالارواح کوجلاکرآسانی سے پیسنے کے قابل بناسکتےھین اس عمل کوآپ عمل تکلیس بھی کہتےھین تکلیس یعنی چونا بنانا اور ھرچونا سفیدنہین بنتا مختلف رنگوں مین ھوتاھے

سوناچاندی تانبا لوھا جست قلعی اورسیسہ یہ سات دھاتین کہلاتی ھین پارہ گندھک ھڑتال سنکھیا شنگرف دارچکنا رسکپور کوذوی الارواح یعنی روح والی کہتےھین کیونکہ یہ چیزین تیزآگ پہ اڑتی ھین اسلیے انہین ذوی الارواح کہاجاتاھے بسد حجرالیہود زمرد سنگ جراحت صدف مرجان مروارید یاقوت نیلم فیروزہ لعل یا ھیرا یہ سب حجریات یعنی پتھرون مین شمارھوتےھین

فن کشتہ سازی نہایت ھی لطیف فن ھے اسکے بہت تجربہ اور مشاقی کی ضرورت ھوتی ھے معمولی بات کی ناواقفیت یا ذرا سی بھول چوک سےیہ عمل خراب ھوجاتاھے جسکی وجہ سے مذکورہ کشتہ کی طاقت جاتی رھتی ھے کسی بھی چیز کوراکھ کردینا کشتہ سازی نہین ھے یعنی کسی بھی چیز کوگلحکمت کرکےآگ دےکر جلاکربھسم کرکے پیس لیناکشتہ سازی نہین ھےکشہ تیارکرنےکی بہت سی ھدایات ھین جن پہ عمل کرناھی کشتہ بنانے کی منزل ھے صبرآزما طریقہ سے کشتہ سازی ممکن ھوتی ھے انشااللہ کل تمام اھم نکات جوکشتہ کرنےمین انتہائی ضروری ھین ان سےآگاہ کیاجاۓگا

Thursday, October 28, 2021

دوا سازی-9

 ۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ دوا سازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 9۔۔۔۔۔

کچھ باتین اور کچھ سوالات ایسے ھوتےھین جن کاکرناعام سٹیج پہ درست نہین ھوتاانسانی ذھن مین کئی ایسے سوالات اٹھتے رھتےھین جن مین اکثریت کارجحان منفی ھوتاھے خیر یہ سارے سوالات علم منطق سے متعلقہ ھوتےھین علم منطق پڑھناآسان کام نہین ھے اور یہ علم پڑھنے کےبعدمثبت سوچ رکھنابڑاھی مشکل کام ھے خیر منطقی سوالات عام ذھن مین بھی آسکتےھین اس سےزیادہ مین کچھ نہین کہون گا جن دوستوں نے یہ علم پڑھ رکھاھے وہ میری بات سمجھ رھےھونگے اور تائیدبھی کرین 

کل ایک سوال پوسٹ کے آخر مین مین نے خود چھوڑا بھی تھا اور ایک دوکمنٹس مین اسے بڑا حساس بناکر سوال کیاگیا سوال اتنا ھی تھاکہ وٹامن والی چیزوں کولوھےاورتانبہ سےبچاناچاھیے ورنہ یہ ضائع ھوجاتےھین اب سوال تھا کہ ایلوپیتھی میڈیسن مین کیسے فولاد اور وٹامن اکھٹے ڈال دیے جاتے ھین تو دوستو ان مین پہلے فولاد کو مخصوص شکل دی جاتی ھے یا فولاد کا وہ جزو ڈالین گے جو وٹامن کے ساتھ ری ایکشن نہین کرے گا جیسے فولک ایسڈ کووٹامن کے ساتھ ملاکرگولی یا کیپسول کی شکل مین بنالیاجاتاھے باقی سوال تھا کہ انسانی جسم مین ایک وقت مین کئی قسم کے وٹامن تانبہ سونا چاندی لوھا سب کچھ موجود ھےاب ان مین کیا ری ایکشن نہین ھوتا آپ خود دیکھ لین اللہ تعالی نے ایک ھی برتن یعنی انسانی وجودمین آگ ھوا مٹی پانی ملاکررکھ دی ھے یہ سب چیزین غالب اور مغلوب ھین اورایک دوسرے کی مخالف ھین اگرآپ ایک برتن مین آگ رکھ لین پھر اس مین پانی شامل کرلین تو ایک ھی چیز بچے گی یا پانی یا پھرآگ یعنی یہ چاروں اشیاء ایک دوسرےکی مخالف ھین اللہ تعالی قادر ھین اسکے بناۓ نظام سے تقابل کرنا انسانی کام نہین ھے بس ایک توازن سے سب کچھ انسانی جسم کےاندرموجودھوتاھے وافرمقدار مین فاسفورس بھی ھے کیلشیم بھی ھے کوئی ایسا عنصر جسکا انسان کو علم ھوچکاھو وہ انسان کے بدن کےاندربھی موجود ھے

 آج سے سوسال پہلے تک بارہ ایلیمنٹ کاذکر انسانی وجودمین ماناجاتاتھا  سوسال گزرنے پہ جوتحقیقات سامنے آئی ایلیمنٹ بارہ سے بڑھ کر ایک سوبارہ ھوگئے ھین بس وقت گزرنے کے ساتھ تحقیق جاری ھے خیر اس موضوع کو یہین بند کررھاھون یہ تخلیق انسانی کاموضوع ھے جبکہ ھم ادویات کے بکھیڑے مین الجھے ھوۓھین ادویات کی تجزیاتی رپورٹ یا اس بارے مین کوئی تحقیق آج تک پاکستان مین تو نہین ھوئی خیر انڈیا مین حکومتی سرپرستی مین ایک کتاب مرتب ھے آپ اسے پڑھین بہت کچھ علم ھوگا کتاب کانام WEALTH OF INDIA ھے اسکی پی ڈی ایف فائل ممکن ھے نیٹ سے آپکو مل جاۓ اگر نہین ھے توجودوست انڈیا سے ھمارے گروپ مین موجود ھین یہ ان کی ذمہ داری ھے وہ گروپ مین اس کتاب کی پی ڈی ایف فائل لگائین 

باقی آج بات کچھ عرقیات کے موضوع پہ کرتےھین 

دوستو یہان عرق بنانے کا طریقہ لکھنے کی ضرورت نہین سمجھتا تقریبا سب ھی جانتے ھین لیکن پرانا طریقہ ھی سمجھتےھین یعنی قرع انبیق سےیاناڑی جنتر سےعرق کشید کرنا لیکن کچھ عرصہ بعد اس عرق مین جالا بنتا ھے جس سےعرق خراب ھوجاتا ھےاب جن دوستو کی مجبوری قرع انبیق سے عرق نکالنےکی ھےوہ عرق نکالنےکےبعداس مین سوڈیم بنزوویٹ شامل کردیا کرین پھرجالایاخراب نہین ھوگاباقی عرق جدیدپلانٹ جسےڈسٹلیشن پلانٹ کہتےھین اس سےنکالنا بہترھےیہ چھوٹےسائز مین ملتاھےیادرکھین اس سےدواکےاجزاءضائع نہین ھوتےاس طریقہ سےجن دواؤن کاعرق کشیدکرنامطلوب ھوتاھےان کوسٹیم جیکٹیڈڈسٹلیشن پلانٹ کےبرتن مین شام کےوقت بھگوکرجیکٹیڈحصہ مین 80۔۔90ڈگری سینٹی گریڈتک گرم کرلیتےھین اورتمام رات بھگوۓرکھتےھین اس اسٹیم جکٹیڈمین دوطرح کی اسٹیم دی جاتی ھے ایک ایک جیکٹیڈجواندرکےپانی کوگرم کرتی ھےدوسری ڈائریکٹ جودواؤں پرڈائریکٹ اثراندازھوتی ھےدوسرےدن صبح کوجیکٹیڈحصہ مین اسٹیم جاری کرکےدواؤن کوجوش دیتےھین اورجیکٹیڈحصہ مین اسٹیشن 2کےمخرج کوبندکردیتےھین اور برتن کےاندردس پونڈبھاپ کاپریشرپیداکردیتےھین تاکہ دوائین اچھی طرح پک جائین اسکےبعدمخرج کوتھوڑاتھوڑاکھولتےھین ریلٹبوکولرکنڈنسرمین ٹھنڈاپانی جاری کردیتےھین اسکےبعددوائین 3سے5پونڈپریشربھاپ پرپکاتےھین ساتھ ھی ڈائریکٹ اسٹیم نمبر2مین کھول دیتےھین اس طرح دواؤن کےبخارات کنڈنسرکےذریعےٹھنڈےھوکرعرق کی شکل اختیارکرلیتےھین جوایک پائپ کےذریعےنکل کرایک برتن مین جمع ھوتارھتاھے عرق نکالنےکےبعددوآؤں کاجوشاندہ نیچےکےمخرج سےنکال کرپلانٹ صاف کرلیاجاتاھے

نوٹ۔۔کل ایک گروپ ممبرکافون آیاتھااس نے میرے بتاۓطریقہ کےمطابق عرق کشیدکیاتب روغن بھی نکل آیاانتہائی سادہ طریقہ استعمال کیاگیاایک سٹیل کےڈول مین پانی ڈالکراوپرچھاننی فٹ کرکےاس مین دوائین رکھکربھاپ دی گئی پھراوپر ریٹارٹ لگادیاگیا جس سےعرق کشیدھوگیااورروغن بھی نکل آیا انتہائی تیزخوشبواورتیزذائقہ کاعرق نکلااسی ممبر سےدرخواست کرونگا کہ وہ مفصل پوسٹ لکھےاللہ حافظ

Tuesday, October 26, 2021

دوا سازی-8

 ۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔ دوا سازی کیسے کیجاۓ ۔۔۔۔۔۔۔قسط 8۔۔۔۔۔

کل کی پوسٹ پہ تیزرفتار کمنٹس یہ تھا کہ جالینوس کاجومختصر ترین نسخہ بن سکتاھے وہ لکھین تو دوستو نسخہ جات ضرور لکھے جائین گے لیکن ابھی پہلی جماعت توپاس کرلین نسخہ مختصر ھو یا وسیع عریض ھو اسکے ھر اجزاء کو جانچنا مقصد ھے اور آپ میری بات کل کی پوسٹ والی کسی صورت نہین سمجھ پاۓ آپ نے یہ بالکل نہین سوچا کہ قدیم اطباۓ کرام نے بعض مرکبات مین چالیس پچاس دوائین کیون شامل کررکھی ھین کیا وہ دوا کی ترتیب کرنے کی اھلیت نہین رکھتےتھے یاوہ بغیر سوچے سمجھے یا وہ یہ سوچ کر کہ چلو ان مین کوئی نہ کوئی دوا تو فائدہ کرے گی اس لیے اتنی دوائیں اکھٹی کرکے ایک مرکب کی شکل دے دیتے تھے یاد رکھین وہ لوگ ھم سےزیادہ ذھین اور محنت کرنےوالے لوگ تھے آپ لوگوں نے کبھی غور کیاھوتا تو ان کی محنت وعظمت وذھانت ایک ایک لفظ سے ٹپکتی نظرآۓ گی سب سے پہلے جب جالینوس کوھی ترتیب دیاگیاتھا تو الگ دوا تھی وقت گزرنے کے ساتھ حسب ضرورت اپنے اپنے دور مین اطباء ان نسخہ جات مین کمی بیشی کرتے رھے دقیق قسم کی مرکبات کی کتابون کااگر مطالعہ کیاجائے تو پھر سمجھ آتی ھے پھر آپ کو جالینوس ھو یا کوئی دواھو اسکے مختلف اجزاء پہ مشتمل پانچ دس نسخے ملین گے جن مین آپ کو تفریق کرنا مشکل ھوجائے گا کہ ان مین کونسا نسخہ درست ھے اور کونسا غلط ھے اب یہ بھی یاد رھے ان مین کوئی بھی نسخہ شاذ ھی غلط ھو تقریبا سب ھی درست ھین بس وہ وقت اور ادوار کی میسر دواؤن پہ دی گئی ترتیبات ھین کیونکہ ماضی قریب مین ھی ادویات کےتمام جزو کاایک پنساری سے ملنا ممکن نہین تھا ھاں یہ بات ضرورتھی کہ اس وقت ایمان زندہ تھا جوبھی دوا مارکیٹ سے ملتی تھی وہ خالص حالت مین ملتی تھی آج کے دور مین ھردوا مل جاتی ھے لیکن خالص ملنا محال ھے ایک ایک دوا کی دس دس ورائٹیان ملین گی وہ بھی نقل معمولی دوائین جن کی کوئی زیادہ قیمت نہین ھوتی ان کی بھی نقل عام بات ھے کچھ عرصہ پہلے ایک پنساری مجھے اپنی چالاکی بتارھاتھا اس نے لاھورکی مارکیٹ سے بیر بہوٹی خریدی وہ خودکوچالاک سمجھ رھاتھا کہ لاھورمین پنساری کوریٹ کا پتہ نہین تھا مین اس سےسستے داموں یہ خرید لایا ھون بڑا خوش تھا اب اس نے مجھے دکھائی تومین لاھوریون کی چالاکی پہ عش عش کراٹھا آگلے الفاظ مین استعمال نہین کرونگا آپ بھی دل ھی دل مین نتیجہ اخذ کرلین وہ اتنی خوبصورتی سے بنولے رنگے ھوۓ تھے پتہ نہین کونسا کیمکل لگارکھاتھا بنولہ پہ کہ پتہ ھی نہین چل رھاتھا کہ نقل بیر بہوٹی ھے جب مین نے پنساری کوبتایا کہ چالاک تونہین ھے وہ لاھور مارکیٹ مین بیٹھا پنساری ھے اور یہ بنولے ھین انتہائی نرم کررکھے ھین کسی کیمیکل کی مددسے اور کچھ ماہ بعد وہ خراب بھی ھوگئے تو دوستو ھماری پہلی ضرورت ھے اصل اجزاء کی تلاش اس مین مندرجہ ذیل اصول ھونے ضروری ھین

یونانی فنی نام

بوٹونیکل نام

ھندی اردو یاویدک نام یادیگر علاقائی نام جن سے پہچان ممکن ھوسکے جوملک کے مختلف حصوں مین رائج ھین

مقام پیدائش

مقام حصول

نسل یا خاندان 

اسکی مختلف اقسام

قابل ملاوٹ یا دوسری مماثل ادویہ کی شکل

مزاج

مقدارخوراک زیادہ سےزیادہ

مضراثرات

مصلح 

بدل 

مختصر دوا کے فوائد 

طریق عمل

نباتاتی کیمیائی اجزاء جو اب تک معلوم ھوں

فارماکولوجی

فارماکوگنوسی دیگر تفصیلات کےساتھ

اسکے بعد آپ کو ادویات کا مرکبات کی شکل مین ایکشن وری ایکشن کا علم ھونا بہت ضروری ھے

1۔۔تیزابی دواکےساتھ ایسی دوا کسی صورت نہ ملائین جن کا آپس مین ری ایکشن ھو جیسے سرکہ مین سوڈابائی کارب ملانےسےسرکہ کے بنیادی اثرات ختم ھوجاتےھین

2۔۔۔وہ اجزاء جن مین ٹینک ایسڈپاۓجاتےھین ان کے ساتھ لوھےکو یالوھےکےھاون دستہ مین کسی صورت نہ ملانا ھے اور نہ کوٹنا ھےورنہ وہ آئرن ٹینٹ بن جاۓ گا اور آپ کی دوا کا رنگ سیاہ ھوجائے گا کئی ایک طبیب حضرات نے دیکھاھوگا کہ دواسیاہ ھوجاتی ھے جبکہ آپکی نظرمین مفردات کی شکل مین کسی بھی دواکارنگ سیاہ نہین تھا اب یادرکھین آئرن ٹینٹ زھر ھوتاھے آپکی دوا قابل استعمال نہین رھی 

3۔۔۔چاندی کے کسی بھی محلول کونمک کےتیزاب مین نہین ملاناچاھیے یاد رکھین اس سے چاندی معدنی شکل اختیارکرجاتی ھے اوریہ سلورکلورائیڈ بن جاتاھے جوجسم انسانی مین غیر محلول ھے یعنی حل یا جزو بدن نہین بنتی اور یہ نکتہ میرے کیمیاء گر دوستون کےلئے بھی ھےآپ اسے چاندی کا ماءالحیات سمجھ لین ویسے تو ماءالحیات سہاگہ شہد گھی ھے

4۔۔جن اشیاءمین الکلائیڈ پاۓجاتےھین ان کوبھاری معدنیات مین جیسے لوھا سکہ وغیرہ ھے ان کےساتھ نہین ملاناچاھیے ورنہ یادرکھین وہ معدنیات غیرحل پذیرھوجائین گی یہ نکتہ بھی کیمیاء گر دوستوکےلیے بھی اھم ھے

اب آخری بات وٹامن والی چیزون کوتانبہ اور لوھے سے بچاناچاھیے ورنہ وٹامن ضائع ھوجاتےھین 

جبکہ بعض ایلوپیتھی دوائین فولاداوروٹامن اکھٹےھوتےھین کیون؟

Monday, October 25, 2021

دواسازی-7

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔ دواسازی کیسے کیجاۓ ۔۔۔۔۔۔قسط 7۔۔۔۔۔۔۔۔

اس تمام مسئلہ کا حل یہ ھے کہ ھم اپنی ادویات کے ایکسٹریکٹ بنائین یا پھر ان روح حاصل کرلین اگر شربت بنانا ھےتو چینی کا قوام کرین اور جب قوام مناسب درجہ حرارت پہ آجاۓ یعنی شربت سادہ تیار کیاجائے اور آگ سے الگ کرکے ٹھنڈا کرین جب کچھ گرم ھو باقی ٹھنڈا ھوچکا ھوتوایکسٹریکٹ شامل کردین یہ فوائد کےلحاظ سے انتہائی تیزاثرھوگااب آپ اسی عصارہ یعنی ایکسٹریکٹ سے گولیان یاکیپسول بھی تیارکرسکتے ھین جیسے ایلوپیتھی طریقہ کار کے مطابق ایک ھی دوا بطور شربت بھی ملتی ھے تو اسی دوا کی گولی بھی مل جاتی ھے جیسے پیراسٹامول دوا شربت اور گولی دونون شکلون مین دستیاب ھے اسی طرح آپ بھی ایک ھی دوا کو مختلف شکلون مین تیار کرسکتےھین ضروری نہین شربت دینار کی شربت کی شکل ھی ضرور برضرور دینی ھے آپ عصارہ بناکر اسے حب دینار کے نام سے بھی متعارف کرواسکتے ھین اسی طرح ضروری نہین ھے آپ معجون دبیدالورد کو صرف معجون کی ھی شکل دینی ھے کیون نہ ھم عصارہ بناکر اسے حب دبیدالورد بنالین ھم اکثر شربت بناتے وقت دوا کے اجزاء کوابالنے کےبعد جب چھان لیتےھین تو ھم باقی بچی دوا جونباتات کی شکل مین ابالنے کےبعد ضائع کردیتےھین جبکہ اس دوا مین کافی سارے موثر اجزاء جن کا ھمین علم ھی نہین ھوتا وہ بھی ضائع کردیتےھین دوستو آجکل شیشے کی ساخت ایسے جار وآلات ملتے ھین جن مین ھم ان کوڈال کر گرم پانی مین بھگوکریا روح الخمر مین بھگوکران آلات کی مدد سے موثراجزاء کوالگ کیاجاسکتاھے ان سے ھم عصارہ اورست بھی تیارکرسکتےھین لیکن یہ سب کچھ کرنےکےلئے ھمین ایک لیب کی ضرورت پڑتی ھے انشاءاللہ ایک دن ھم اس منزل تک بھی پہنچ جائین گے ھونا تو یہ چاھیے کہ ھماری طبی کونسل  اس سلسلے مین قدم اٹھاۓ اور اپنے سر یہ سہرا سجا لے مین قومی طبی کونسل کے تمام ممبران کو دعوت فکردیتاھون کہ وہ غورکرین خیر یہ باتین ھوتی رھین گی 

علامہ اقبال ؒکا ایک شعر یادآگیا

یہ بزم مےھےیاں کوتاہ دستی مین ھےمحرومی

بڑھا  کر جو اٹھالے  ھاتھ  مین مینا  اسی کا  ھے

فارماکوپیا درست انداز مین ترتیب دینا بھی جس کا تخیل بھی ابھی پیش نہین ھوسکا اس سے پہلے درست انداز مین نباتات کی ترتیبات جن مین کچھ باتون کاذکر مین پچھلی اقساط مین کرچکا ھون پھر ان نباتات کی مقدار خوراک بھی درست مقررنہین ھے پھر نسخہ جات کے کل اجزاء مین کیاکیاھوناچاھیے یہ بھی علم نہین ھے دوستو آج کا دور تحقیقی ھےاور قرابادینی نسخہ جات کی تحقیق چاھتاھے اس مین آپ چندباتون کا خیال رکھین

1۔۔کسی بھی مریض کی چوبیس گھنٹےمین دواکی مقدار کہ کتنی ھونی چاھیے

دوااپنی ساخت کےاعتبارسےمعدہ اور دوسرے اعضائے بدن مین 24گھنٹہ مین کس قدرتحلیل پذیرھے 

دواکی کٹائی چھنائی مین اصل دواکی مقدارکیارہ جاتی ھے

مضردوا کی جو مقدارمریض کی ضرورت ھے وہ مرکب دوا کی کس مقدار سے حاصل ھوگی

مرکب دوا جس مرض کےلئے مستعمل ھے اس کی ضرورت کےاعتبارسےکیانسخہ کی تمام ادویہ منفعت بخش ھین یا کچھ فالتو ھین اور یہ بھی دھیان رکھا کرین کہ کونسی دوا منفعت بخش اور کونسی معاون اورکونسی دافع مضراثرات ھین 

پرانے سب نسخہ جات مین بے شمار مفردات اکھٹےکرکےایک مرکب بنادیتے تھے ماشأاﷲ سے پورا پنسار ٹھاٹھيں ماررھاھوتاھے موجودہ دور واقعی ایک تحقیق کا دور ھے لیکن نہایت افسوس ھوتاھے ان بےشمار مفردات کی تحقیق کرنےکی کسی کوبھی توفیق نہین ھوئی کہ ان مین فلاں فلاں دوا کیون ھے اور حقیقت مین کونسی دوا اس مین موثر ھے اصل جزو کونسا ھے اب ھوناتویہ چاھیے تھا کہ موثراجزاء چھوڑکرباقی نسخہ سے الگ یعنی نکال دیےجائین بس مکھی پہ مکھی مارکے ھی کام چلایاجارھاھے یادرکھین جتنے کم اجزاء ھونگے دوا اتنی ھی موثر ھوگی بنانی بھی آسان رھتی ھے چلین یہ ھی دیکھ لین جوارش جالینوس جوکہ معدہ وجگرواعصاب کی بہترین دواھے کیا آپ کوپتہ ھے اس کے وسیع نسخہ مین کونسے اجزاء موثرھین یاھم محض اب مجموعی مرکب کی مجموعی فوائد ھی جانتےھین باقی باتین اگلی پوسٹ مین ھونگی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, October 24, 2021

دواسازی-6

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔ دواسازی کیسے کی جاۓ۔۔۔۔۔۔۔قسط 6۔۔۔۔۔۔۔

پچھلی قسط مین ھم بات کررھے تھے اسنشیل آئل یافراری اجزاء یا المی نور یاایتھر کی بات ھورھی تھی

یادرکھین ھماری طب مین حیرت انگیز اثرات رکھنے والے شربت تیار کرنےکاایک مخصوص اندازھے کسی شربت کی تیاری کامقصد نہ صرف قائم رکھاجاۓ بلکہ اس کوبگڑنےسےمحفوظ کیاجائے تاکہ ایک عرصہ تک اس شربت کواستعمال کیاجاسکےلیکن وہ طریقہ جوعرصہ درازسے کسی شربت کی تیاری کارائج ھے میرے خیال مین فی زمانہ اس مین تغیر وتبدل یعنی کچھ تبدیلیاں کرکےدوا کی افادیت کوبھی بڑھاسکتےھین اورشربت کےاجزاء کوضائع ھونے سے بھی محفوظ کرسکتےھین یادرکھین ایسے طریقہ کار استعمال کرکے ھم نہایت ھی کم قیمت مین وہ شربت تیارکرسکتےھین اور دوسرا فائدہ یہ بھی ھوسکتاھے کہ جہان ھمین زیادہ مقدار مین مریض کو شربت پلانا پڑتاھے وھین مختصر محض ایک چمچ سے کام لیاجاسکتاھے اور جہان ھمین اتنی بڑی پیکنگ یعنی 800ایم ایل کی بوتل مین کرنی پڑتی ھے وھی دوا ھم 120mlمین کرسکتےھین اور پھر ھم اس شربت کاذائقہ بھی اپنی مرضی کابناسکتےھین یہان مین نہایت مختصر مثال دونگا اگر ھم کسی بھی شربت جیسے شربت دینار ھی ھے اسکے تمام اجزاء کاجوھر یاکم سےکم رب تیار کرلیتےھین اب رب توھمارے پاس محفوظ ھوگیااور ھمین یہ بھی علم ھوناضروری ھے کہ 800mlشربت مین دواکاوزن کتناھے اور اس مین رب کتنا بنتاھے اب وھی 800mlکارب لےکراسےفلٹرشدہ پانی مین حل کرلین گاڑھا قوام کرنےکےلئے ھم CMCیازینتھم گم ڈال لین مٹھاس کےلئے فینی یا سکرامیٹ وغیرہ استعمال کرلیتےھین محفوظ کرنےکےلئے ھم سوڈیم بنزوویٹ یا پی پی یا ایم پی یا تھوڑے سلفیورک ایسڈ کا استعمال کرلیتےھین ذائقہ بدلنے کےلئے ھم کسی بھی فروٹ یا پھول کا ذائقہ ڈال کر 120mlپانی کی مقدار مین یہ سب کچھ بنالین اور مقدار شربت تین تاپانچ ملی گرام ھو تونہایت کم قیمت مین وقت کی بچت بھی کرکے ایک گھنٹہ مین پانچ سوبوتل بھی شربت بناسکتےھین یہ انفرادیت الگ سے ھوگی کہ آپ نے دواخانہ مین تھوڑی سی جگہ پہ کافی مقدار مین شربت بناکررکھ لیا خیر اس انداز مین تمام اوزان کے ساتھ آپ کو شربت کا طریقہ سمجھایاجاۓ گا آپ معدہ کی شربت کو ٹیٹینم استعمال کرکے دودھ کی طرح جیسے ایلوپیتھی معدہ کے شربت ھین ایسے ھی بناسکتےھین خیرتھوڑی بحث روحین کی کرتےھین دوستو موجودہ سائینس کہتی ھےکہ کسی بھی دواکےفراری اجزاءجواسینشل آئل ھوتےھین یہ 1000ڈگری درجہ حرارت پہ فرارھوجاتےھین یعنی زائل ھوجاتےھین فرار کالفظ مین اسلیے استعمال کررھاھون کہ کیمیاء گرون کا یہ پسندیدہ لفظ ھے ھرچیز کو ساری زندگی قائم کرتے رھتےھین اور دوا فرارھوتی رھتی ھے لیکن ایک بات ماننی پڑے گی خواہ سب کچھ فرار ھوجاۓ خود مرتے دم تک قائم دائم رھتےھین یعنی بڑے مستقل مزاج ھوتےھین اکثریت کیمیاء کی ابجدسےبھی ناواقف ھوتےھین ھم مسلمان گندھک کاتیل بنانے اور قائم کرنےمین سینکڑوں سال گزار چکےھین اور نسل درنسل اسی کام پہ لگےھین جبکہ یورپ نے گندھک پہ ادویاتی تحقیقات کرکے گندھک کا پورا ایک خاندان سلفا گروپ کی شکل مین تشکیل دےدیا

خیر ھم اگر یہ بھی جان لین کہ فراری روغنیات قائم رھتےھین اس لیے کہ ابلنے کا درجہ حرارت سوڈگری ھے یعنی سائینس کہتی ھے کہ ھزارڈگری پہ روغنیات اثرزائل کردیتےھین اور دوا ابلنےیاجوشاندہ ابلنے کادرجہ حرارت سوڈگری ھے تو پھر یہ کہہ سکتےھین کہ سوڈگری پہ روغنیات توموجودرھے نہین دوستو یہ مسئلہ بڑے دھیان سے سمجھنے والاھےاگر ھم ھزار ڈگری والی بات کی تشریح کرینگے توبات پتہ چلےگی کہ اجزاۓ لطیفہ کوسوڈگری پہ جب ابال آنا شروع ھوتاھے تو فراری اجزاء فرار ھونے لگ جاتےھین جو مسلسل ابلنے کی شکل مین مسلسل زائل ھوتے رھتےھین یار دوستون کادیاگیا درجہ حرارت نہایت ھی انوکھا ھوتاھے انہین علم ھی نہین ھوتااور ٹمپریچر ھزار پہ پہنچ چکا ھوتاھے اگرھم فرض کرلین کہ نہین فراری روغن بچ گئے لیکن جب چینی شکر کے ساتھ قوام کرناشروع کرین تودرجہ حرارت بڑھ جاتاھے یعنی ھم ضائع کردیتےھین اب کیا کرناچاھیے یہ بحث اگلی قسط مین اب اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Saturday, October 23, 2021

دوا سازی-5

 ۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔ دوا سازی کیسے کی جاۓ۔۔۔۔۔۔۔۔قسط 5۔۔۔۔۔۔

آج ھمارا موضوع ھوگا مشروبات اور دوا پیسنے کاانداز کیسا ھوناچاھیے

کسی بھی دواکوابال کرجوشاندہ بنانےکی ترکیب مین حرارت دینے کی ایک حدھوتی ھے بعض لوگ نیچے بڑی تیزآنچ جلائین گےتوبعض دھیمی آنچ استعمال کرین گےدراصل دونون کواندازہ ھی نہین کہ میری ادویات کس طرح کی ھین اور مین نے آنچ کتنی رکھنی ھےادویات مین بعض ادویات اپنے اندر روغنیات رکھتی ھین بعض کاروغن فراری ھوتاھے توبعض کاروغن فراری نہین ھوتا جیسے سرسون ھے اسکا کثیر حصہ فراری نہین ھے بلکہ روغن بے شمار نکلتاھے بادام کی مثال بھی دی جاسکتی ھے یعنی اکثریت تخم اپنے اندر روغنیات رکھتےھین اب بعض مشروبات مین دیگرادویات کےساتھ تخم بھی مرکب مین شامل ھوتے ھین اب یہان سوال پیدا ھوتاھے کیاھمین سب دواؤن کوملاکرایک ھی وقت مین ابالناھےیاتخمون کوالگ کرنابہتر ھے یاپھر تخمون کاکونسا مواد ھماری دوامین شامل ھوگا کیا اسکا روغن یادیگراجزاء شامل ھونگے ؟

اسی طرح دوسرا سوال ھےبعض ادویات نہایت لطیف ھوتی ھین جیسے پتے وغیرہ یا پھول توبعض ادویات نہایت کثیف ھوتی ھین جیسے سملوکی جڑ یاعودھندی یعنی لکڑی یا کسی شاخ یا سخت جڑ کی شکل مین ھوتی ھین کیا انہین شدید آگ کی ضرورت ھے یا پھر جیسے پھول کوابالناھے محض اتنی ھی آگ سے گزارا ھوگا

اب اگلا سوال ایک نباتات مین ایک سے زائد کیمیائی مادے ھوتے ھین جن مین کچھ شفائی اثرات رکھتےھین تو کچھ مضراثرات کے حامل ھوتے ھین کیا ھم نے تمام کیمیائی مادے اس نباتات سے کشید کرلینے ھین جیسا کہ ھمارا طریقہ کار ھے یا پھراپنا مطلوبہ شفایابی والا مادہ اس سے نکالنا ھے توکیسے نکالنا ھے کتنے ٹمپریچرکی اور ٹمپریچر کس انداز مین اور کیسے اور کب دیناھے یہان مین ایک مثال دے کرآپ کی الجھن دور کرتاھون 

ھمارے یہان اکثریت لوگون کوچاۓ بنانے کابھی علم نہین ھے اور چاۓ کسے کہتے ھین اس بات کابھی علم نہین ھے بس دودھ چینی پانی پھر آگ پہ ابلا ھوامشروب ھواور ھم سڑاپ سڑاپ گھونٹ بھرین اور مزاآۓ بس یہ چاۓ ھے نہین قطعی نہین دوستو یہ جس مرکب کوھم چاۓ کہتےھین یہ چاۓنہین ھے اور نہ اسکا کچھ فائدہ ھے ھاں البتہ نقصان ضرور ھوسکتاھے اب سمجھ لین چاۓ کسے کہتےھین انتہائی ابلتے پانی مین چاۓ کی پتی کو بھگوکرجب رنگ نکل جاۓ یہ چاۓ ھین دودھ اور چینی ضروری نہین ھے اب چاۓ کی پتی کوابالنا نہایت ھی غلط ھے پتی کے ابلنےسے کیفین کے ساتھ ساتھ دیگرزھریلے کیمیائی مادے بھی پتی سے نکل کر پانی مین شامل ھوجاتےھین اب ایک تجربہ کرین ایک گرام پتی لین تین کپ پانی مین ڈال لین اور ابالین اور دوچمچ چینی شامل کردین اب ابلنے کےبعدچھان لین دوکپ قہوہ بن گیا اب دوسری طرف ایک گرام پتی لین اور تین کپ پانی ابالین جب ابال چڑھ جاۓ توآگ سے نیچےاتارکرفوراایک گرام پتی دوچمچ چینی شامل کردین اب ھم نے چاۓ پانی اور چینی کاوزن برابر ھی رکھااور قہوہ بھی دوکپ ھی بنایا اب ذرا دونون کاایک ایک گھونٹ بھرکر ذائقہ چکھین دونون کاذائقہ بالکل الگ ھوگااب جوابال کرقہوہ بنایاھے وہ جسم مین چستی اور تھکاوٹ دور نہین کرے گا بس آپ نے گرم مشروب پیاھے اب جوابلتے پانی مین پتی ڈال کرقہوہ بنایاھے یہ پینے کے تھوڑی دیر بعدجسم مین سکون کی کیفیت پیدا کردے گا اور مطلوبہ مقاصد پورے کردے گا اس تجربہ سے ھمین علم ھوا کہ محض گرم ابلتے پانی مین چاۓکی پتی ڈالنےسےھمین کیفین حاصل ھوئی ھے جبکہ ابالنے سے کیفین کے ساتھ ساتھ دیگر زھریلے مادے بھی پانی مین حل ھوکرھمارے جسم مین جاچکےھین یہی تفریق مغربی طبیب سمجھ گئے اور ھم نے سمجھنے کی ضرورت ھی نہین سمجھی دوستو ھمین ان سب عوامل کوسمجھنا ھوگا پریشان نہ ھون جہان تک مجھے علم ھے مین آھستہ آھستہ اس فن سےآپکوآگاہ کرونگا اگر مشکل الفاظ مین اور دقیق انداز مین آپکو سبق پڑھانا شروع کردونگا تو یہ ایسا ھی ھوگا جیسے پہلی جماعت کاطالبعلم ھواوراسے ایم اے کا نصاب پہلی جماعت مین ھی پڑھانا شروع کردون خیرسے دقت مجھے بہت ھوگی ایسی باتون کااظہار عام فہم زبان مین کرنا آسان نہ ھوگا لیکن دعاکرین اللہ تعالی مجھے ھمت عطاءفرماۓ 

نہایت افسوس ھوتاھے جب بڑے بڑے دواخانے عرقیات بناتے ھین توعرق کی ترتیب بغیر کسی لحاظ سے ھوتی ھے علم ھی نہین کہ ان مین فراری قسم اجزاۓ لطیفہ مثلا اسنشل آئل المی نور اورایتھرشامل ھوتےھین اور پانی کادرست تناسب کتناھوناچاھیےکہ تاثیرات کےلحاظ سےوہ شافی اثرات نہ زائل ھوجائین یعنی عرق کا مفہوم ھی جاتارھے محض پانی رہ جاۓ بس محض آپ اسے بدرقہ کہہ سکتےھین انشاءاللہ اس گرسے بھی آگاھی دیجاۓ گی کہ عرق کا وجودھی نہ رھےمحض روح حاصل ھویا روغن ھووہ کسی بھی دوامین شامل کرکےاکسیری فائدہ حاصل کرسکین جیسے جیسے مضمون آگے بڑھے گاآپکی آنکھین بھی کھلتی جائین گی محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Friday, October 22, 2021

نیلا تھوتھا کےتیل کےاثرات وکمالات

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ نیلا تھوتھا کےتیل کےاثرات وکمالات اور22روز کارزلٹ ۔۔۔۔۔۔۔

 آج سلسلہ وار پوسٹ نہین لگائی لیکن یادرھے یہ بھی اسی سلسے کی ایک کڑی ھےآپکویادھوگاچندروزپہلےایک پوسٹ نیلاتھوتھا کےروغن کےسلسلےمین لگائی تھی ساتھ ایک مریضہ کےزخموں کی تصاویربھی شیئرکی تھی آج اسی مریضہ کےزخموں کارزلٹ 22روزبعدکاجوھےوہ آپ کوبمعہ تصاویربتانے لگا ھون 

مریضہ کی ھسٹری۔۔۔عرصہ چھ سال پہلے ٹانگون مین گلٹیان بنی پھروہ گلٹیان زخمون کی شکل اختیارکرگئی اورزخمون مین پیپ بھرگئی دردکی ٹیسین اٹھتی تھی مختلف علاج شروع رھے کئی ھسپتالون مین زیرعلاج رھنے کےبعدڈاکٹرون نے ان مین گول زخمون کااپریشن بھی کیا جس مین جسم کے دوسرے حصے سے جلداتار کرزخموں کی سرجری بھی کی گئی جو چندروز بعد گل سڑکراترگئی اب آخری تشخیص اور مشورہ کہ گینگرین ھوچکی ھے ٹانگین کاٹنی پڑین گی مریضہ عمر32سال ھے جبکہ بیماری کی وجہ سے بڑھاپا یعنی شدید ضعف جسمانی آچکا ھےاب حکیم کلیم اللہ صاحب کا علاج

پہلے چار روز صرف روغن نیلا لگانے کی ھدایت

پہلے روز تیل لگانے کےبعدمریضہ عرصہ چھ سال بعد سکون سے سوسکی دوسرے روز بہت زیادہ پیپ دار مادہ زخم سے نکلنا شروع ھوگیا اور درد رک گیاچارروزمین تمام سوجن جوٹانگ پہ نظرآرھی ھے سب اترچکی تھی

چارروزبعد ساتھ میری تجویزکردہ حب رسکپورایک ایک گولی دن مین تین بارھمراہ پانی دیناشروع کردی جس کےباعث زخم ٹھیک ھونےمین تیزی آچکی تھی 22روز بعدجوزخم لمبائی کی شکل مین ھے وہ تقریبا مندمل ھونےکےقریب ھےاورجوزخم گول شکل مین ھین ان کی سرجری ھونےکےبعد گہرے گڑھےکی صورت بگڑچکاتھا ان زخمون مین گوشت بھرنا شروع ھوااورآھستہ آھستہ بہتری کی طرف آرھے ھین پاؤن کے جوڑمین بھی کچھ چھوڑے زخم تھے جہاں سیاھی نظرآرھی ھےوہ ٹھیک ھوچکےھین خیر گہری نگاہ سے تصاویر خود ملاحظہ فرمائین 

روغن نیلا بنانے کاطریقہ مین پہلے لکھ چکاھون اس وقت آپ کو حب رسکپور کا نسخہ لکھے دیتا ھون جسے سواۓ قابل طبیب کے اور کوئی نہ بناۓمین اسی وجہ سے ایسے نسخہ جات نہین لکھتا تاکہ عام آدمی یانوآموز طبیب  ایسی ادویات بنانے سےگریزکرین

رسکپور اصل 10گرام

دارچکنااصل10گرام

پہلے ان دونون دواؤن کی الگ الگ زور دارھاتھوں سے چھ چھ گھنٹہ کھرل کرین ایسا لگے جیسے ان سے تیل نکلنے لگ چکا ھے اتنا کھرل کرناھے یادرھے اکھٹے ملاکربھی کھرل نہین کرنا الگ الگ کھرل کرنا ھے جب یہ کھرل ھوجائین توثابت ھلدی لےکر کوٹ پیس کر کپڑچھان شدہ سفوف 150گرام

قلمی شورہ اصل کپڑچھان شدہ سفوف150گرام

پوست ریٹھاکاکپڑچھان شدہ سفوف 50گرام 

اب تمام دواؤن کوملا کرگھنٹہ بھرلازما کھرل کرین یادرھے اس تمام کوگرینڈرسےدوررکھین ھاتھون سے تمام کام مکمل کرین اب دانہ مسوربرابرباریک گولیان بنالین 

یہ سب کچھ اس لیے لکھ رھا ھون کہ آپ کےاندرتحریک پیداھوکہ دوا کس محنت سے لگن سے شوق سے تیار کرنی ھے اللہ تعالی آپ کا حامی وناصر ھو اجازت دین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, October 21, 2021

دواسازی-4

 ۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 4۔۔۔

یہ بوٹی سبز حالت مین توبڑی کرشماتی ھے لیکن جونہی یہ سوکھ جاۓ گی اپنی تمام تاثیر کھودے گی یعنی تازہ حالت مین کافی امراض مین مستعمل ھےاوردوسری بات یہ بوٹی تھر کے علاقہ مین ھی پیدا ھوتی ھے اسکے بیج کو کاشت کیاتھا لیکن کامیابی نہین ملی یہ سب موسم اور زمین کا فرق ھے یہ بوٹی ریتیلے علاقے اور گرم علاقے کی پیداوار ھے جبکہ ھمارا موسم ٹھنڈااورزمین مین فرق ھے

خیر ھم نے مل کر مختلف علاقون سے سب بہترین کوالٹی مین نباتات اکھٹی کرنی ھوگی اب جہان جہان نباتات وہ پیدا ھونگی ان کو اکھاڑ کر صاف ستھرا کرنا اوردرست انداز مین انہین محفوظ کرکے تمام طلب گارون تک مناسب قیمت پر پہنچانا ان کی ڈیوٹی ھوگی اب دوا کے درست ھونے کا معیار اطباء کاھی ایک گروپ تشکیل شدہ ھوگا وھی اس بارے مین فیصلہ کرسکین گے ان مین دونام میرے سامنے ھین ایک عبدالکریم آزاد صاحب کافی نباتات کو سمجھتے ھین ایک حکیم وڈاکٹر منصورالحق صاحب مفردات کے کافی ماھر سمجھے جاتےھین اسی طرح کچھ اور ساتھی بھی تجویز کیے جاسکتے ھین 

اس بارے مین مشورہ کیاجاسکتا ھے بلکہ سب حکماء اپنے اپنے مشورہ سے نواز سکتےھین باقی مین بات کررھاتھا کہ ھم مفردات حاصل کرکے جب ان سے مشروبات معجونات اور گولیان وغیرہ بنائین توکیا جدید طریقہ کاراستعمال کیاجاۓ چلین پہلے گولیون کی شکل شباھت کےبارے مین بات کرلیتےھین 

ایلوپیتھی طریقہ کارکےمطابق کسی بھی دوا کا جوھر بنانے کےبعد دوا کی مقدار کم کردی جاتی ھے پھر اس مین گم وغیرہ شامل کرکے انتہائی مضبوط گولی تیار کی جاتی ھے اگر اس مین نمی آنے کا خطرہ ھوتواسکابھی سدباب کیاجاتاھے جبکہ ھمارے دواخانے ابھی تک حب کبدنوشادری درست طریقہ سےنہین بناسکے وھی نوشادر مین بھی دوا مین شامل کرکے گولی کی شکل مین بناتا ھون جو کسی صورت نمی نہین لیتی اور ھی رنگ بدلتی ھے اور نہ ھی ٹوٹتی ھے کیا وجہ ھے میرے جیسا ایک عام سا طبیب اگر کامیاب ھوسکتاھےتواتنے بڑے بڑے دواخانے کیون نہ بناسکے بس اس کی وجہ یہ ھے کہ ان کے پاس اس معمولی تحقیق کےلئے محنت کرنے کاوقت نہین ھے باقی ایک مسئلہ یہ بھی ھے کہ گولیان بناتے وقت ھم کیسے دوا کو مختصر بھی کرسکین اوراگرھم اس مین کوئی گم گولی بنانے کےلئے استعمال کرتےھین تونہ ھی گولی کاحجم بڑھے نہ ھی افادیت مین کم ھواورنہ ھی مزاجی اعتبارسے کوئی تبدیلی آۓیہ کسی صورت نہین ھوناچاھیےکہ زیادہ مقدار مین گم ھو اور اگر بغیر گم کے ھم مشینی گولی بنائین تو کیسی مشین ھو میرے کچھ دوست جن سے ملاقات ھروقت رھتی ھے جیسے حکیم میاں احسن صاحب ھین وہ جانتے ھین کہ مین کچھ عرصہ سے ایسی مشین کےتجربات کررھا ھون اور اس مین کافی حدتک کامیابی بھی ملی ھے یہ مشین عام مستعمل مشین سے دس گناکم قیمت مین تیارھوتی ھے مذید عام مشین مین ایک ڈائی ھوتی ھے وہ ایک ایک گولی بناکرگراتی ھے جبکہ ھماری تخلیق شدہ مشین ایک وقت مین تیس تاچالیس گولیان بھی بناسکتی ھے اور بڑی تیزی سے بناتی ھے خیر مکمل تجربات کےبعدھی آپکو آگاہ کرنابہتررھے گا گولیون کو نمی سے محفوظ کرنا شوگرکوٹڈکرنااور مختلف رنگ دینا سب باتون سے آگاہ کیاجاۓگا دوستو اس مضمون کاتسلسل جاری رھے گا لیکن یہان  آج ایک گروپ دوست کی خصوصی فرمائش پہ مندرجہ ذیل سطور لکھ رھا ھون کچھ اس سےبھی استفادہ حاصل کرلین یہ موضوع کشتہ فولاد کاھے کشتہ فولاد۔۔دوستو ایک طریقہ مین نے پہلے بھی لکھ رکھا ھے جس مین ھیراکسیس اور سوڈابائی کارب سے کشتہ فولاد تیارکیاجاتاھے وہ بڑاھی موثرھے لیکن بعض دوست مذید طریقے سمجھنا چاھتےھین چلین آج ایک منفرد طریقہ بتاتا ھون آجکل اس موسم مین گلگل عام ملتی ھے لوگ اچار بھی بناتےھین یادرکھین کھٹی الگ پھل ھے جبکہ گلگل الگ سے پھل ھے اسے پہاڑی لیمن بھی کہہ لیتےھین دیہات مین توویسےھی مل جاتی ھے لیکن شہرون مین کافی فروخت کےلئےموجودھوتی ھےاگرآپ کامن پن جو لوھے کی بنی ھوتی ھے اس سےدفترون مین کاغذات اکھٹے نتھی کیےجاتےھین اگر پہ پن گلگل مین میخ کی طرح لگادین تو ایک دن بعد پن کا ملنا مشکل ھوجاتاھے کیونکہ گلگل مین موجود کھٹائی اسے کھاجائے گی اگرآپ گلگل کوکوٹ کریا جوسرمشین کےذریعے اسکا جوس نکال لین یادرھے بمعہ چھلکے جوس نکالناھے اب اس جوس کواچھی طرح مقطرکرکے اس مین برادہ فولادبھگودین توچنددن مین بہترین کشتہ فولاد تیار ھوجائے گا دوسرا طریقہ یہ بھی اختیار کیاجاسکتاھےکہ آپ ھیراکسیس جوکہ حقیقت مین خام لوھاھی ھوتاھےاگر اچھاسبز رنگ مین پنسارسےلےپیس کرگلگل کے جوس مین شامل کردین پھر سوکھ جانے پہ پانچ دس سیر آگ دےدین بہترین نفیس کشتہ بن جاۓ گا اب مذید آپ مختلف متعلقہ فروٹ جیسے جامن کاپانی انگور اور تربوز کاپانی ڈالکر خشک کرلین تو بہترانداز مین کشتہ تیار ھوگا 

باقی آج مجھے ابھی اسلام آبادجاناھے باقی باتین واپسی پر

گروپ مطب کامل محمودبھٹہ

Wednesday, October 20, 2021

دواسازی-3

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 3۔۔۔۔

اب تک کی بحث سے ایک بات کنفرم ھوگئی ھے کہ ھم یونانی طبی میدان ترقیاتی معاملات مین بہت ھی پیچھے رہ گئی ھے اور یاد رکھین اگر ھم زمانہ کے ساتھ نہ چل سکے توشاید زمانہ بھی ھماراساتھ نہ دے اس لیے اس فن کےتمام شعبون مین جدت کی ضرورت ھے دواسازی اور ادویات کی تیاری جوھم اسلاف کے رائج طریقون کے مطابق کررھے ھین جبکہ ھماری ذمہ داری تھی کہ ھم اس مین جدت لاتے اور ھم نے سواۓ اسکے کہ پیکنگ خوبصورت بنائی اور کمپنیاں بنائی اور مارکیٹنگ شروع کردی یہ جدت ھم نے خوب کی لیکن دوا کا معیار انتہائی گھٹیا اور ناقص ھوتاھے ایک سمجھدار طبیب ان سب باتون کو سمجھتا ھے مین یہان ایک چھوٹی سی مثال آپ کودیتا ھون دوا کا معیار کچھ یون ھوتا ھے کہ اگر آپ بازار سے کسی بھی دواخانہ کا تیار شدہ شربت دینار لین اس بازاری شربت کی قیمت دوا کا معیار ذائقہ اپنے بناۓ شربت دینار سے کرین آنکھین کھل جائین گی اب مین ایک دوسرے رخ کی بھی مثال دیتا ھون معجون خبث الحدید کے بارے مین سب ھی جانتے ھین کہ فولادکاایک بہترین مرکب ھے اپنی افادیت کے لحاظ سےآج بھی ایک مسلمہ حیثیت رکھتاھے لیکن اسکے بنانے مین ناقص ترین انداز اپنایا جاتا ھے بندہ بجاۓ کھانے کے اس سے متنفر ھوتاھے اگر اسی دوا کو بہتر انداز مین جدید انداز مین ھم بنائین توانتہائی خوش ذائقہ ٹانک مین بدل سکتے ھین بے شمار اشیاء کے ذائقے اور خوشبو مارکیٹ سے دستیاب ھین اگر ھم مناسب ذائقہ اور خوشبو اس مین ڈالکر اسے تیار کرین تو مریض بڑی دلجمعی سے اسے کھاۓ گا اگر پرانے انداز مین ھی بنائین تو نہایت بدذائقہ ھوگی دوستو جدت ھم نے خود لانی ھے اگر ھم اسی ایک دوا مین جدت لے آئین تو عوام مین ھرشخص کی زبان پہ معجون خبث الحدید کانام ھوگا میری مراد ھے کیون نہ ھم جدید ٹیکنالوجی اور ترقی یافتہ انداز اپنا کراپنے مرکبات کوجدید اور دیدہ زیب انداز مین پیش کرین یہ کوئی مشکل کام نہین ھے بازار مین دستیاب پیپر منٹ سیرپ جسے عام لوگ پسند کرتے ھین کیا آپ جانتے ھین یہ شربت کیسے تیار کرتےھین اس مین دوا نام کا توشاید ذرا بھی نہین ھوتا بس پانی مین تھوڑی گم مٹھاس فلیور پیپر منٹ آئل یا امرت دھاراسبز کلر بس شربت تیار ھے کیا اس سے یہ بہتر نہین ھے آپ خود امرت دھارا بنالین اور سادہ شربت کا قوام بنا کرپاس رکھ لین اور ضرورت کے مطابق چندقطرے امرت دھاراکے اس سادہ شربت مین ڈالکر مریض کوپلا دین یہ زیادہ فائدہ مند رھے گا 

اب ھم نے ایک بات اور کلیر کرلی کہ ھم نے دواؤن کو خوبصورت انداز مین خوشبودار اور ذائقہ داربنانا ھے لیکن اس سے بھی پہلے ایک انتہائی مشکل کام ھمین کرنا پڑے گا وہ ھے مفردات کاکام ؟

کیا آپ کو علم ھے کہ جومفردات ھم پنسار کی دوکان سے خریدتے ھین کیا وہ درست ھین درست ھونے یا نہ ھونے مین دوکلام ھین ۔۔۔ پہلا کلام یہ ھے کہ کیا ھمین ملنے والے مفردات اصل ھین یعنی جوھم نے طلب کیے ھین کیا یہ وھی مفردات ھین یا جو بھی کوڑاکرکٹ سامنے آیا ھے پنساری نے وھی ھمین پکڑادیاھے دوسرا کلام یہ ھے کہ یہ قابل استعمال ھین یا بوسیدہ ھوچکے ھین 

قدیم سے قدیم مفردات کےکتب اٹھا کردیکھ لین خواہ جدید دیکھ لین یہان یہ نشاندھی کردون کہ مفردات کی کتاب اگر دوسوسال پرانی یا کم سے کم نولکشور کی چھپی دیکھ لین اور اس صدی مین چھپی بھی پڑھ لین سب نے ایک دوسرے کی نقل کررکھی ھے بہت کم فرق نظرآۓ گا یعنی ایک دوسرے سے نقالی کرکے اپنا نام لکھ کر مصنف بن بیٹھے ھ خیر ھر مفرد دوا کا مزاج اور دوا کی عمر کا تعین ضرور لکھا ھے جیسے مین مثال دونگا ھنس راج دوا کی عمر چھ ماہ ھے اب پنساری آپ کو کیسے بتاۓ گا کہ یہ ابھی تازہ ھے اور قابل استعمال ھے ممکن ھے اس کے پاس پانچ سال پرانی پڑی ھو یہی حال دیگر مفردات کاھے کوئی سال بھر عمررکھتی ھے تو کوئی دوسال عمررکھتی ھے جبکہ پنساری کے پاس پتہ نہین کتنے سال پرانی ھو اپنی عمرگزارچکی ھو اب خودفیصلہ کرین یہ  مطلوبہ مرض پہ کیافائدہ کرے گی ھے نا پریشان کن بات ؟ لیکن پریشان نہ ھون اس بات کا بھی حل ھے اور انشاءاللہ یہ حل ھم سب خود مل کر کرین گے

پہلا اصول تو یہ ھونا چاھیے کہ ھر مفرد نباتات کے اوپر بوٹی کو اکھیڑ کر صاف کرکے خشک کرکے تیار حالت کی تاریخ اورکتنے عرصہ تک قابل استعمال ھے ان تاریخوں کااندراج اور کسی مرکب مین کب ڈال گئی اور یہ مرکب کب تک استعمال ھوسکتا ھے ان سب باتون پہ سختی سے عمل ھو اور یہ بھی پتہ چلے کہ مطلوبہ بوٹی کونسے علاقہ کی پیداوار ھے اور کس موسم مین پیدا ھوتی ھے دوستو یہان مین ایک نکتہ اوربھی بتادون کچھ بوٹیان صرف بالکل تازہ حالت مین ھی کام آتی ھین جیسے مجھے عبدالکریم آزاد صاحب نے ایک بوٹی جو بھکھڑا کلاں کی شکل مین ھوتی ھے اس کے سبز پتے پانی مین رکھنے سے چند منٹ مین پانی کو شہد کی طرح گاڑھا کردیتی ھے باقی اگلی قسط مین

Tuesday, October 19, 2021

دوا سازی-2

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ دوا  سازی کیسے کی جاۓ ۔۔۔۔قسط 2۔۔۔۔۔

مین پچھلی قسط مین بات کررھا تھا کہ زمانہ قدیم مین ادویات کو ایک مرتبان مین ڈالا جاتا تھا اور اسے پانی سےبھردیاجاتا مقررہ مقدار مین پانی نکال کر مذید پانی ڈال دیاجاتا اور یہی پانی مریض کو پلایا جاتا اپنے دور مین یہ دوا کی انتہائی جدید شکل تھی کہ جیسے پھکی پھانکنا مشکل ھے تو یہ پانی پینا آسان تھا اس دوا کی تیاری مین دوا کو دو نئی شکل دینے مین مدد ملی جیسے بعض نباتات جو ذائقے مین قدرتی مٹھاس رکھتی ھون اگر ان کو پانی مین بھگو دیاجائے تو کچھ عرصہ اگر یہ دوا پانی مین پڑی رھے تو لازما ایسے دوا اپنے اندر ترشہ پیدا کرکے سرکہ کی شکل اختیار کرلیتی ھے یہان مین چند وہ ادویات لکھنے لگا ھون جن کا سرکہ بنانے کا آپ نے آج تک سوچا بھی نہ ھوگا اب اس مین ایک دوا ھلدی ھے اگرتازہ ھلدی کا رس نکال کر کسی بوتل مین ڈال دین تو زیادہ سے زیادہ ایک ھفتہ مین خود ھی سرکہ کی شکل اختیار کرجاتا ھے یاد رکھین ھلدی بظاھر آپ کو کسی صورت میٹھی نہین لگے گی لیکن یہ اپنے اندر بہت زیادہ شکررکھتی ھے اسی طرح آک جسے آپ مدار بھی کہتے ھین اگر اس کے پتون کا خالص پانی نکال کر کسی برتن مین رکھ دین توچند روز بعد یہ بھی سرکہ بن جاۓ گا مین بذات خود اپنی ضرورت کے مطابق تیار کرتارھتا ھون باقی استعمال کہان کرتا ھون آج یہ ھمارا موضوع نہین ھے میرے مثال دینے سے مراد یہ تھی کہ زمانہ قدیم مین جب ایسی نباتات دیگر ادویات کے ساتھ ملا کرپانی مین بھگودیجاتی تھی تو ترشہ پیدا ھوکر سرکہ کی شکل اختیار کرلیتی اب حکماء پہ سرکہ کا راز کھلا یاد رکھین ھرسرکہ بھوک پیدا کرتا ھے کیونکہ ھرایک خوراک معدہ مین ترشہ پاکرھی ھضم کی طرف جاتی ھے اب حکماء کرام نے دوا کی نئی شکل سرکہ کو بھی مریضون پہ استعمال شروع کردیا یہین سے بعض لطیف مزاج حکماء کو جن کی سوچ انتہائی گہری تھی انہون نے دوا کو پانی مین بھگو کرپھر پانی کو بخارات کی شکل دے کرٹھنڈا کرکے ایک انتہائی لطیف شکل دے دی اسے ھم آج عرقیات کے نام سے جانتے ھین یاد رھے دور جدید مین اس وقت بھی ایلوپیتھی مین عرقیات کا استعمال ھوتاھے  جیسے بعض ایکسرے کرنے سے پہلے پوری بوتل عرق سونف پلانا ضروری سمجھاجاتاھےیعنی عرقیات کی افادیت کو اس دور مین بھی نہین جھٹلایا جاسکتا ھان دور قدیم مین عرقیات کےلئے مستعمل ادویات کی درجہ بندی کی گئی یعنی خوشبودار ادویات جیسے سونف پودینہ اجوائن الائچی تیزپات زیرہ گلاب جیسی ادویات کے عرقیات بناۓ جاتے اسکا ایک خاص سبب تھا کہ ھرعرق مفرح قلب ضرور ھوتا ھے پھرجاذب وجزو بدن بننا نہایت تیزی سے عمل پذیر ھوتا ھے 

یہان مین دو منفی باتین بھی بتاۓ دیتا ھون جیسا کہ موجودہ دور مین آپ دیکھتے ھین برے لوگ بھی ھین اور اچھے لوگ بھی ھین اسی طرح زمانہ قدیم مین بھی اچھی بری سوچ کے حامل حکیم بھی تھے بعض جو ھروقت منفی سوچ سوچتے تھے انہون نے پہلے پہل سرکہ کی ھلکی شکل مین ایک نیند آور دوا نبیند کی شکل مین تیار کی پھر انہین اس رازکابھی علم ھوگیا کہ انتہائی ترشہ کی شکل مین کسی بھی مٹھاس رکھنے والی دواکا سرکہ بنایا جاۓ اور پھر سرکہ کا عرق کشیدکیاجاۓ تو یہ عرق ایک مخصوص حد کے اندر ایک انتہائی تیز نشہ آور دوا بنتی ھے یعنی اس راز کا علم ھوگیا کہ جوادویات پہلے سے ھی نشہ آور ھوتی ھین جیسے حشیش یا بھنگ ھے اسکے علاوہ بھی خودساختہ نشہ آور عرق تیار کیاجاسکتا ھے اور یہ نشہ ھردوامین پیداکیاجاسکتا ھے اب یہ پہلی سنسنی خیز دوا شراب کی صورت مین ایجاد ھوچکی تھی جیسے جیسے وقت گزرتاگیا حکماء اپنی ادویات مین جدت پیدا کرتے گئے اور انہون نے دوا کوکئی اشکال دے دین ایک ھم ھین کہ اب انہی اشکال مین دوائین تیار کررھےھین کوئی نئی ترتیب دینے سے قطعی پرھیزکرتےھین ایک طرف مغرب ھے جو ھماری ھی کتب اٹھاکر لےگیا اور بڑی محنت اور لگن سے دوا کو ترقی دیتے گئے انجیکشن ڈرپ اور گیس کی شکل مین بےشمار ادویات ترتیب دے ڈالی اورھمین شرم بالکل نہین آئی بلکہ بےشرمی کی حدتک آج ھم انہی کی دواؤن کے محتاج ھوچکےھین ایک وہ اچھا خاصا بھرم بنا ھواتھا کہ چلو خاص امراض کاعلاج تو حکیم ھی کرسکتاھے لیکن خداغارت کرے اس ویاگرا کو جب سے مارکیٹ مین آئی ھے ھمارا یہ بھرم بھی ٹوٹ گیا ھے خیرسے ھم آجکل اسکے بھی محتاج ھوچکےھین 

دوستو یقین جانین ھم آج بھی تھوڑی سے سوجھ بوجھ اور ھمت سےکام لین توچندسال مین پوری دنیا مین تہلکہ مچاسکتےھین امید پہ دنیا قائم ھے میراکام ھے آپکی راھنمائی کرنا اور آپ کاکام ھے خلوص دل سے سمجھنا اور محنت کرنا عہد کرین کہ ھم نے پہاڑوں کےسینے چیر کربھی منزل تک پہنچنا ھے کون کون اس عہد پہ ھے ذرا ھاتھ اٹھائین انشااللہ باقی باتین اگلی قسط مین اب اجازت دین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل 

نوٹ۔۔۔ اچھے طبیب حضرات کو گروپ جوائن کرنے کی دعوت بھی دیا کرین

Monday, October 18, 2021

دوا سازی-1

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔ دوا سازی کیسے کی جاۓ ۔۔۔۔۔۔۔۔قسط1۔۔۔

موجودہ دور مین طب سے منسلک اکثریت حضرات مشکل ترین نسخہ جات پڑھ بھی لیتے ھین اور لکھ بھی لیتے ھین لیکن انہین بنانا عام بندے کےلئے توناممکن اور طبیب کےلئے بالکل ممکن نہین ھوتا بس وہ پڑھ کرھی اپنے دماغ مین وہ علم بٹھاتارھتاھے اور اسی سے حظ اٹھاتا رھتا ھے چند ایک حکماء جو ھمارے گروپ مین موجود ھین وہ دوا سازی کے فن پہ عبور رکھتے ھین لیکن وہ لکھنے سے گریز کرتے ھین خیر دعا ھے کہ اللہ تعالی انہین لکھنے کی توفیق عطافرمائے 

دوا سازی یہ نہین ھے کہ دوائین بازار سے خرید لین پھر ان کو گرینڈر مین ڈال کر پیس لیا اب یا تو بشکل سفوف ھی رکھ لیا یا گولیان بنالین یا کیپسول بھر لیے یا معجون کی شکل دے دینا فن نہین ھے دوا ھمیشہ لطافت مانگتی ھے جتنی لطیف سے لطیف شکل دے سکین اتنی ھی دوا موثر ھوگی آئیے مختصر انداز مین آپ کو شروع سے دوا سازی کے بارے مین بتاتے ھین یاد رھے یہ مضمون کئی اقساط پہ مشتمل ھوگا اسلیے اپنے پاس محفوظ کرسکتے ھین

جس طرح ھم آج معجونات مشروبات بناتے ھین دور قدیم مین دوا کی یہ شکل نہین تھی اور آپ کو اس بات پہ حیرانگی ضرور ھوگی کہ موجودہ دور مین دنیا کے بعض حصوں مین آج بھی قدیم انداز مین دوا تیار کی جاتی ھے جس مین براعظم امریکہ بھی شامل ھے قدیم انداز کیا تھا کہ دوا کو جوشاندہ یا خیساندہ کی شکل مین دیاجاتاتھا قدیم طبی کتب کے مطالعہ سے جالینوس اور ارسطو سے پہلے یہ جوشاندہ والی صورت حال تھی پھر سفوف بنانی شروع کی گئی لیکن ادویات مین پھپھوندی لگنا یا کیڑے پیدا ھوجانا سے حکماء پریشان رھتے تھے اب جالینوس کے دور مین مرکبات کو سفوف بنا کر اس مین شکر یا شہد شامل کرکے معاجین کی شکل دینے سے دوفائدے حاصل ھوۓ ایک ادویات خراب ھونے سے محفوظ ھوئین ذائقہ مین بہتری آئی اور اثرات مین بھی بڑھ گئین دور قدیم مین بعض ادویات کو مرکبات کی شکل مین مرتبانون مین ڈالکر پانی سے بھردیاجاتا اب یہ پانی مطلوبہ مقدار مین نکال کر مریض کو پلادیاجاتا بالکل آج بھی یہی طریقہ کار براعظم امریکہ کے ملک پیرو مین استعمال کیاجاتاھے اگر کبھی پیروجانے کا موقعہ ملے توآپ کو جڑی بوٹیان لےکر مختلف مرکبات ترتیب دیے ھوۓ سڑک کے کنارے بیٹھے ھوۓ لوگ ملین گے آج بھی اکثریتی آبادی انہی نباتات سے ھی اپناعلاج معالجہ کرتے نظرآئین گے امریکہ مین مختلف نباتات سیل بند سٹور پہ منرل کی شکل مین مل جاتی ھین یہان ایک بات یہ بھی بتاتا چلون پنسلین جیسی دوا موجودہ دور کی ایجادنہین ھے بلکہ پانچ ھزار پہلے فرعون کے زمانہ مین بھی پنسلین کا استعمال ھوتاتھا اس دور مین روٹی کے اوپر چربی لگائی جاتی خاص کر امراء کےلئے شیر کی چربی لگائی جاتی اب اس روٹی کوپانی مین بھگودیاجاتاجب شدید پھپھوندی لگ جاتی تو اس پھپھوندی کواتار کرشہد شامل کرکے نزلہ زکام یا جہان بھی اینٹی بائیوٹک کا استعمال ھوتاھے اسے استعمال کیاجاتاتھا یعنی زمانہ پہلے یونان کی تہذیب اور مصر کی تہذیب کو پتہ چل چکا تھا کہ ادویات کو کیسے محفوظ رکھنا ھے بلکہ ادویات تورھی ایک طرف وہ لاشین اس انداز مین حنوط کرتے تھے جوھزارون سال تک خراب نہین ھوئی یہ سب کچھ ھمارے سامنے ھین سینکڑوں کے حساب سے ممیاں انگلینڈ اور مصر کےعجائب گھروں مین ھمارے سامنے پڑی ھین ان لاشون کو محفوظ کرنے مین دو چیزین انتہائی اھم ھین جو وہ لوگ استعمال کرتے تھے ایک شہد دوسرا لوبان جس کے جوھر کوھم سوڈیم بنزوویٹ کہتےھین یعنی موجودہ مین بھی انہی اجزاء کوبہترجاناگیاھے خیر جدید تحقیق مین دیگر بھی کافی اجزاءدریافت ھوچکے ھین ان کا ذکر آگے ترتیب سے آجاۓ گا یادرھے یہ نئی دریافتین سب مغربی دنیا کی کاوش ھین مسلمان تولذت سرور مین ڈوب کر تحقیق کے میدان سے نکل گئے آج کچھ سرپھرے ھاتھ پاؤن مارتے ھین تو اندرونی اور بیرونی پابندیوں کاسامنا کرنا پڑتاھے خیر امید کادیاروشن ھے 

دواسازی مین جوطریقہ ھمارے اسلاف نے رائج کیاتھا ھم آج بھی وھی طریقہ کار استعمال کررھے ھین جبکہ یورپ نے اسی فن پہ دن رات محنت کی اور دوا سازی کو جدت دے کر اس فن پہ بھی قابض ھوگئے یاد رکھین ھم بھی جدید ٹیکنالوجی کواپناکراپنے مرکبات مین جدت پیدا کرکے اس فن کی بہترانداز مین خدمت کرسکتے ھین انشاءاللہ آپ کو آھستہ آھستہ اسی روشنی کی طرف لے جاؤن گا 

یادرھے ایلوپیتھی ادویات کے بے شمار سمی اثرات یعنی سائیڈایفیکٹ اتنے زیادہ ھین کہ ھماری ادویات مین اس حساب سے نہ ھونے کےبرابرھین اب دنیا کااصول ھے وہ بہترسے بہترکی طرف رخ کرتی ھے کیون نا ھم بھی طب مین ایسے مرکبات تیار کرنا شروع کردین جواثرات مین زیادہ تیزاثر ھون اسکے لیے ھم ھرنباتات کے جوھر نکال کر دوا بنائین اب یہ جوھر کیسے بنانے ھین ابتدا کیسے کرنی ھے یہ سب اگلی قسطون مین

Sunday, October 17, 2021

جھاتیوں کی نشوونما پوری نہ ھونا

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ جھاتیوں کی نشوونما پوری نہ ھونا ۔۔۔۔۔۔۔۔

نہایت ھی آسان اور گھر بیٹھے خود سے ھی کرنے والا علاج ھے 

اگر کنواری لڑکی مین یہ عارضہ ھو تو بہترین حل شادی کردینا ھے بعض لڑکیون کے شادی کردینے سے ھارمونز تیزی سے متحرک ھوکر کمی دور کردیتے ھین لیکن اکثریت مین غذائی کمی کی صورت مین یہ عارضہ لاحق ھوتاھے یا پھر خون کی کمی کی صورت مین یہ صورتحال پیدا ھوتی ھے 

اگر شادی بھی کردی جاۓ اور خون کی کمی بھی نہ رھے یا غذائی کمی بھی نہ ھو پھر بھی چھاتیان نہ ھونے کے برابر ھون تو مندرجہ ذیل دوا استعمال کرین انشاءاللہ مرض جاتی رھے گی

پہلی ھدایت

روزانہ کسی ایک وقت مین گرم پانی مین نمک کھانے والا حل کرکے ترپڑہ یعنی پاشویہ کرین یعنی سینہ پہ کپڑے کی مددسے یہ گرم گرم پانی گرا کرٹکور کرین جس کا دورانیہ کم سے کم آدھ گھنٹہ ھو اس کے بعد مندرجہ ذیل دواؤن کا گھوٹ کر شیرہ نکال کر پی لین کوئی ایک وقت مقرر کرلین 

یہ مین ایک خوراک کا وزن لکھ رھا ھون 

مغز پنبہ دانہ 3گرام

خارخسک تین گرام

مغز چلغوزہ تین گرام

مغز بادام شیرین پانچ عدد

تودری سرخ تین گرام

سونف 5گرام

دانہ ہیل خورد 5گرام

ان سب ادویات کا پانی ڈال کر گھوٹ کر شیرہ نکال لین اور اس مین خواہ گڑ سفید یا شکر سفید بیس گرام شامل کرکے پی لیا کرین چند روز استعمال کرنے سے چھاتیان ابھر کراپنی نشوونما پوری کر دیتی ھین ھاں یاد رھے جن خواتین کے پاس دودھ کی کمی ھوتی ھے وہ صرف اس دوا کو چند روز استعمال کرین انشاءاللہ کمی دودھ دور ھوجائے گی یاد رکھین اپنے بچے کو بجاۓ خشک دودھ یا گاۓ بھینس کا دودھ پلانے کے بجائے اپنا دودھ پلائین ماں کے دودھ سے بڑھ کر بچہ کےلئے اور کوئی خوراک نہین ھے ماں کا دودھ پلانے سے دیگر بے شمار فوائد کے ساتھ دوفائدے اتنے اھم ھین جن کی کوئی قیمت نہین ھے

پہلا فائدہ بچہ طاقتور اور بے شمار امراض سے بچنے کےلئے  قوت مدافعت زندگی بھر کےلئے پیدا ھوجاتی ھے ایسا ھربچہ مدافعتی طور پر کمزور اور زندگی بھر کسی نہ کسی مرض کاشکار رھتا ھے جو ماں کے دودھ سے دور رھے

دوسرا فائدہ۔۔۔ وہ خواتین جو چھاتی کے کینسر یا سینہ کے کسی نہ کسی مرض کا شکار ھوجاتی ھے ان مین نوے فیصد وہ خواتین ھین جو اپنے بچون کو اپنا دودھ پلانے سے گریز کرتی ھین  

یاد رکھین۔۔۔ اگر اللہ تعالی نے آپ کو اولاد جیسی نعمت سے نوازا ھے  تو آپ بڑی ھی خوش قسمت ھین آپ کو ایک ماں ھونے کا تقدس مل گیا اور ایک ماں کا اسلام مین بھی اور معاشرے مین بھی بہت اونچا مقام ھے اب آپ کی ذمہ داری ھے کہ ایک ماں ھونے کا تقدس وعظمت بحال رکھین اور یہ عظمت بحال رکھنے کےلئے اپنے بچے کواپنا دودھ پلائین  جس خاتون نے اپنے بچے کو اپنا دودھ نہین پلایا وہ ادھوری ماں ھے آپ مکمل ماں ھونے کا شرف حاصل کرین اسی مین آپ کی عظمت ھے اجازت چاھون گا محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

مرجان

 السلام عليڪم 


مرجان کا تعارف شوخ رنگ کی بارش شاخوں کے مانند ایک پتھر ہے جو سمندر سے نکالا جاتا ہے پنساریوں کی دکانوں پر شاخ مرجان کے نام سے ملتا ہے رنگ شوخ سرخ ذائقہ پھیکا

مقدار خوراک ایک ماشہ کشتہ کی صورت میں آدھی رتی سے دو رتی تک مزاج خشک گرم افعال واثرات محرک عضلات محلل اعصاب مقوی جگر کیمیاوی طور پر حرارت غریزی بڑھاتا ہے بلغمی رطوبات خشک کرکے سودا میں تبدیل کرتا ہے

خواص حابس قابض مجفف رطوبات دماغ و جگر ہے

فوائد حابس وقابض ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام اور دست وغیرہ کے لئے بے حد مفید ہے دماغ اور اعصاب کی سوزش کو ختم کرکے نزلہ زکام اور بلغمی کھانسی کیلئے مفید ہے کیونکہ اس کے استعمال سے دماغ میں دوران خون تیز ہوجاتا ہے اس کے استعمال سے ایک طرف دماغ کی سوزش تحلیل ہو جاتی ہے دوسری طرف دماغ میں قوت وطاقت آکر اعصاب ودماغ کے غیر طبعی افعال افعال دروست ہوجاتے ہیں چونکہ شاخ مرجان خشک گرم اثرات کا حامل ہے اس لئے جونہی اس کے استعمال سے عضلات کا تعلق جگر سے ہوتا ہے فورا کیمیائی طور پر جگر وغدد میں قوت و طاقت پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے جسم گرم ہو جاتا ہے اور کمزوری رفع ہوجاتی ہے خون کی فاضل رطوبت کو خشک ہو کر خون کا رنگ شوخ سرخ ہوجاتا ہے یاد رکھیں کہ جب تک حملہ عورت کی گھبراہٹ دل کا متلانا اور قے کا ہونا برابر قائم رہتا ہے برابر اکثر کا حمل گر جاتا ہے یہ حالت اس وقت تک قائم رہتی ہے جب تک عضلات کا تعلق جگر نہیں ہوجاتا ہے چونکہ شاخ مرجان کا مزاج بھی خشک گرم ہے اس لیے اس کے استعمال سے نہ صرف حمل ہو جاتا ہے بلکہ بلکہ متلی ابکائی قے اور بے چینی جیسی غیر طبعی علامات بالکل ختم ہو جاتی ہے کہا جاتا ہے کہ جس نومولود بچے کے گلے میں ہار بناکر پہنایا جائے تو وہ بچہ 90 فیصد امراض سے محفوظ رہتا ہے جب رطوبات اور ریشہ کی وجہ سے دانت ہلنے لگیں یا ان میں ہلکا ہلکا درد رہنے لگے توشاخ مرجان کے باریک سفوف کو دانتوں پر ملنے سے دانت صاف ہو کر مضبوط ہو جاتے ہیں اور ان کا درد بھی غائب ہو جاتا ہے سرد مزاج کی حامل ادویات کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے سے اپنی تیزی کو کم کردیتا ہے چنانچہ صندل کے ساتھ ملانے سے ہر قسم کے اخراج کو خون کو روکتا ہے تلوں کے ساتھ کھانے سے کثرت بول کو روک دیتا ہے پانی میں رکھ کر کھانے سے بلغمی کھانسی کیلئے مفید ہے


1 کشتہ مرجان


250 گرام گلاب دیسی 

50 گرام مرجان عمدہ 

ترکیب تیاری 


250 گرام تازہ گلاب دیسی لیکر اس کا نغدہ بناکر چینی مٹی کا کپ لیکر آدھا نغدہ رکھیں اس پر تمام مرجان رکھیں بقیہ نغدہ دے کر بند گل کرکے ہوا سے محفوظ جگہ پر 15 کلو اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر احتیاط سے کشتہ نکالیں اب اس تیار کشتہ میں تازہ گلاب کا پانی 100 ملی لیٹر کھرل کرکے جذب کرائیں آپ کا کشتہ تیار ہے

محفوظ رکھیں استعمال خوراک نصف سے ایک رتی ہمراہ مکھن بالائی یا مناسب بدرقہ

فوائد دل دماغ جگر کے لئے مفید ہے

آنکھوں میں بطور سرمہ پہننا امراض چشم کے لئے لاجواب رزلٹ کا حامل ہے


نوٹ نغدہ گلاب کی جو رکھ ہے اس کو جمع کرتے رہیں تاکہ نمک گلاب بنانے کا کام لیا جائے

آپ کی دعاؤں کا طالب

عبدالکریم آزاد


02 کشتہ مرجان قوت باہ کے لئے مفید ہے


25 گرام مرجان

100 گرام لونگ

1 عدد چینی مٹی کا کپ 

ترکیب تیاری

لونگ کو کوٹ کر باریک کریں کہ اس میں سے تیلیہ پن نظر آنے لگے

آدھا سفوف لونگ کپ میں رکھ کر اوپر مرجان رکھ کر بقیہ لونگ کا سفوف دے کر بند گل کرکے ہوا سے محفوظ جگہ پر 15 کلو اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکالیں مرجان پھول کر سفید رنگ میں کشتہ ہوگا اس کو اچھی طرح کھرل کرکے محفوظ رکھیں استعمال خوراک ایک سے دو چاول ہمراہ مکھن

بالخصوص قوت باہ اور دل کی تقویت کے لئے اعلیٰ رزلٹ کا حامل ہے

نوٹ یہ کشتہ مرجان 3 سے 5 کلو دودھ ہضم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

حکماء کرام اس کو دیگر امراض پر بھی مناسب بدرقہ سے استعمال کر سکتے ہیں

آپ کی دعاؤں کا طالب

عبدالکریم آزاد


03 *کشتہ شاخ مرجان*


24 *گرام مرجان*

60 *گرام مکھن یا سردیوں میں گھی گائے*

01 *عدد تازہ مغز بکرا بغیر آب لگا ہوا*

60 *گرام بادام روغنی*

60 *گرام مغز اخروٹ*

01 *عدد چینی مٹی کا کپ*


01 *ترکیب تیاری*

چینی مٹی کے کپ میں مرجان رکھیں اس پر 60 گرام مکھن یا گھی گائے رکھ کر بند گل کرکے خشک ہونے پر 7 کلو صحرائی اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکالیں اچھی طرح کھرل کریں


02 *ترکیب تیاری*

تازہ مغز کو باریک کاٹ کر نصف کپ میں رکھیں اس کے اوپر تمام تیار کیا گیا مرجان رکھیں باقی نصف مغز بکرا رکھ کر بند گل کرکے خشک ہونے پر 7 کلو اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکالیں اچھی طرح کھرل کریں


03 *ترکیب تیاری*


60 گرام بادام روغنی

60 گرام مغز اخروٹ

دونوں کا باریک سفوف بناکر پھر مکس کرکے نصف کپ میں رکھیں اس کے اوپر تیار مرجان رکھیں باقی نصف مغزیات کا سفوف دے کر بند گل کرکے خشک ہونے پر 7 کلو اپلوں کی آگ دیں سرد ہونے پر نکالیں برنگ سفید کشتہ ملے گا اچھی طرح کھرل کرکے محفوظ رکھیں


*استعمال خوراک*

ایک چاول سے ایک رتی ہمراہ شہد مکھن بالائی دودھ گھی یا مناسب معجون یا بدرقہ سے استعمال کریں


*فوائد*

*قوت باہ*

*اعصابی کمزوری*

*نیند کا وقت پر نا آنا*

*کانوں میں طرح طرح کے آواز آنا*

*دل کی کمزوری*

*بیچینی خوف*

*گھبراہٹ*

*بیخوابی*

*مرگی*

*جریان احتلام سرعت انزال*

*مغلظ ومولد منی*

*اسپرم گروتھ*

*سیلانِ رحم*

*ماہواری کی زیادتی*

*ہائی بلیڈپریشر کے لئے مفید ہے* 


*آپ کی دعاؤں کا طالب*

عبدالکریم آزاد


04 ایک سوال کا جواب

مرجان کشتہ ہونے پر ہمیشہ کم ہوجاتا ہے

مثلاً اگر آپ ایک کلو مرجان کشتہ بناتے ہیں تو کم از کم 250 گرام وزن کم ہوگا

آپ کی دعاؤں کا طالب

عبدالکریم آزاد

Tuesday, October 12, 2021

ڈینگی بخار اور علاج|Dangue Fever

 ۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Dangue Fever

۔۔۔۔ ڈینگی بخار اور علاج ۔۔۔۔۔۔۔۔

 ڈینگی بخار کے بارے مین بڑی تفصیل کے ساتھ پہلے بھی کافی مضامین لکھ چکا ھون ڈینگی بخار مین سب سے بڑا مسئلہ یہ ھے کہ جسم کے اندرمدافعتی نظام بری طرح متاثر ھوتاھے جسم مین خشکی اور گرمی شدید بڑھتی ھے وائٹ سیل ختم ھونا شروع ھوجاتےھین اس مرض کا اثر دماغ کی طرف زیادہ ھوتاھے شدید دباؤ کی صورت مین کان اور آنکھون سےناک سے خون بہنا شروع ھوجاتاھے جوڑون مین شدید درد ھوسکتاھے 

یہ دو اقسام پہ مشتمل مرض ھے 

پہلی قسم۔۔۔ جسم پہ الرجی 

بخار

جوڑون مین درد کی شکایت

تھکاوٹ 

سر اور آنکھون مین شدید درد بلکہ الٹی آسکتی ھے 

اسکی مناسب دیکھ بھال اور علاج سے فوری قابل علاج ھے سمجھ لین کہ مچھر نے صرف ایک دفعہ کاٹاھے

اب دوسری قسم

اس صورت مین ھیمبیریجک بخار یا ڈینگی شاک کا بخار ھوتاھے اس مین مدافعتی نظام بالکل تباہ ھوجاتاھے 

جسم اور جوڑون مین شدید درد کمزوری 

خون کے سفید ذرات اور خون بہنے کو روکنے والے ذرات کی کمی ھوجاتی ھے وٹامن کے کی بھی کمی ھوجاتی ھے

آنکھ ناک کان سے خون بہنا شروع ھوجاتا ھے اب اس بات سے موت واقع ھوجاتی ھے خون صرف باھر ان اعضاء سے ھی نہین بہتا بلکہ اندرونی طور پہ بھی مختلف اعضاء سے خون رسنا شروع ھوجاتاھے 

اب علاج کی طرف آتے ھین 

یاد رکھین دنیا کے ھروائرس کو ختم کیا جاسکتاھے خوف کرنا چھوڑیے یاد رکھین شہد کے چھتہ مین ایک جالا ھوتاھے اسے پروپیس کہتے ھین یاد رکھین اللہ تعالی نے ٹنوں کے حساب سے اس مین شفا رکھی ھے یہ دنیا کی سب سے بڑی زھر کش اثرات رکھنے والی دوا ھے 

شہد کے چھتہ مین موجود عنصر پروپسPROPUS نہایت ھی جراثیم کش دوا ھے آپ بے شک اکیلے موم کی باریک چنے برابر گولیان بناکر جراثیم کش یعنی بطوراینٹی بائیوٹک استعمال کرسکتے ھین ھان یہ توسب ھی اتفاق کرتے ھین کہ شہد بذات خود دنیا کی سب سے بہترین اینٹی بائیوٹک دوا ھے 

اب ڈینگی بخار مین شہد کا استعمال اسطرح کرین کہ ایک گلاس پانی مین چار چمچ خالص شہد حل کرکے تھوڑا نیم گرم کرین اور گھونٹ گھونٹ کرکے پی لین بلکہ اس کے ساتھ مندرجہ ذیل دوا بناکر کھالین فوری طور پر ھردوقسم کے ڈینگی مین شفایابی ملے گی

سفید مرچ 10گرام 

سوڈابائی کارب 30گرام 

پپیتہ کے پتون کا پانی کوٹ کردس گرام نکال کر پہلی دودواؤن کوپیس کر اس مین کھرل کرین اور چنے برابروزن گولیان بنالین دودوگولی دن مین تین بار شہد کے شربت کے ھمراہ دین 

اب آپ یون بھی استعمال کرسکتے ھین 

برگ پپتہ تین عدد مرچ سفید آٹھ عدد ادرک ماشہ سونف ماشہ کالی مرچ آٹھ عدد کا تین کپ پانی مین جوشاندہ بناکر چھان لین اور چینی کی جگہ شہد تین چمچ ڈال لین اب تھوڑاتھوڑا کرکے ایک وقت مین پی جائین یہی عمل دن مین تین بار کرین 

یہ دوا بھی مفید ھے

چھلکا جڑ مدارسایہ مین خشک شدہ دس گرام

مرچ سیاہ دوگرام

ملٹھی دس گرام سونف دس گرام ریوندخطائی دس گرام ھلدی دس گرام پیس کرسفوف بنالین ایک ایک ماشہ دن مین تین بار پانی سے دین اسکے ساتھ ب مذید بہتر رزلٹ لینے کےلئے اکسیر پانچ رتی بھر ملا لیا کرین 

ڈینگی عضلاتی غدی بخار ھے غدی اعصابی دوائین بہترانداز مین استعمال کرین اور غذا بھی یہی استعمال کرین باقی اپنے اردگرد صفائی کا خاص خیال رکھین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, October 10, 2021

روغن نیلا

 ۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔

۔۔۔۔ روغن نیلا ۔۔۔۔۔۔

بہت پہلے بھی اس تیل پہ ایک پوسٹ لکھی تھی آج دوبارہ ایک نئے انداز مین لکھ رھا ھون 

لکھنے کو تو بہت کچھ اسی ایک مضمون کےلئے بھی مواد ھے لیکن اتنی تفصیل سے مضامین لکھنا کچھ عرصہ کےلئے موقوف کررکھے ھین وجہ سب ھی جانتے ھین خیر کوشش کروں گا کہ بہت کچھ بتادیا جاۓ لیکن بتانے سے پہلے مین کچھ باتین کرنا چاھتا ھون 

پہلی بات ھم قدیم اطباء کو بالکل بھول چکے ھین ان کی محنت اور انکی تحقیقات کومکمل طور پر چھوڑ چکے ھین طب تمام طریقہ علاج کی ماں ھے باقی سب طریقہ علاج طب سے ھی نکلےھین طب کی عمرھزاروں سال پہ محیط ھےجبکہ ایلوپیتھی ھیوموپیتھی جیسےعلاج کی عمر سوسال سےکچھ اوپر ھے 

دوسری بات ایک سوال کی شکل مین ھے کبھی اطباء نے سوچا ھے کہ سینکڑوں سال پہلےجب یہ جدید طریقہ علاج نہین تھے اس وقت جنگین بھی تلوار نیزے اور تیر سے لڑی جاتی تھی ھاتھ پاؤن کٹ جاتے تھے لمبے لمبے بدن پہ گھاؤ آجایا کرتے تھے اب ایسے تمام زندہ رہ جانے والے فوجیون کا علاج ھوا کرتا تھا ھرفوج کے ساتھ طبیب حضرات کا ایک پورا پینل ھوا کرتا تھا اپنے وقت کے یہ لوگ بہترین سرجن ھوا کرتے تھے بس اس زمانے مین انہین جراح پکارا جاتا تھا تو آج سرجن کہا جاتا ھے التصریف جیسی کتاب پڑھین تاکہ آپکو علم ھو کہ آج بھی جراحی کے جوآلات استعمال ھوتے ھین ان کی شکل وھی ڈیزائن وھی ھے جو التصریف مین دکھائی گئی ھے کوئی نئی شکل مین ابھی تک اپریشن کے لیے اوزار نہین آیاھےاب حکماء سےسوال ھےوہ زخمون کوبھرنےکےلئےایسی کون کونسی ادویات استعمال کرتےتھےجن کےاستعمال سےدوچارروزمین زخمی بھلاچنگاھوجایاکرتاتھاتاریخ گواہ ھےبعض زخمی فوجی دوسرےتیسرےروزدوبارہ میدان جنگ مین جانےکوتیارھوتےتھےایسی کیاادویات ھوتی تھین جن کےاستعمال سےزخمی تندرست ھوجاتےتھےآئیے آج ان مین سےایک دواکاذکرتفصیل سےکیےدیتےھین 

اس دور کے حکماء روغن نیلا وافر مقدار مین بنایا کرتے تھے خیر آج سو مین شاید ایک طبیب اس دوا کو بنا سکے کیونکہ محنت کرنا اس دور مین معیوب خیال کیاجاتاھے 

میرے ایک شاگرد حکیم کلیم اللہ صاحب آف لاھورسے ھین اکثر انکا ذکرکرتا رھتا ھون عشق کی حد تک فن طب سے محبت رکھتےھین بیس سال پہلے انہون نے فاضل طب وجراحت کی ڈگری حاصل کرلی تھی لیکن آج بھی ایک ماہ مین دوبار میرے پاس حاضری دینا فرض سمجھتے ھین چند روز ھوۓ کلیم اللہ صاحب نے ایک مریضہ کی ٹانگون کی تصاویر بھیج کر بتایا کہ ڈاکٹر حضرات ٹانگ کاٹنے کا مشورہ دے رھے ھین ایلوپیتھی مین لمباعرصہ علاج کے بعد ڈاکٹر مکمل مایوس ھوچکے ھین آپ کے مشاھدہ کےلئے مین وہ تصاویر اسی پوسٹ مین ساتھ لگا رھا ھون مین نے ایک ھفتہ روغن نیلا لگانے کا مشورہ دیااور بہتری آنے پہ مذید علاج جاری رکھنے کا مشورہ دیا صرف چار روز روغن نیلا لگانے کے بعد جو رزلٹ ملا اسکی بھی تصاویر ساتھ ھی لگارھا ھون باقی زخم مکمل کتنے عرصہ مین ٹھیک ھوگا آگاہ کردیاجاۓ گا آج صرف روغن نیلا نکالنے کا طریقہ کار سے آگاہ کرنے لگا ھون بس مستند حکماء حضرات ھی بنائین 

آپ جانتے ھین نیلاتھوتھا اورتانبہ کا چولی دامن کا ساتھ ھے

سب سے پہلے تانبہ کابرتن جسے ھم پتیلا یا بڑی ھانڈی کی شکل مین اسے حاصل کرین اب پتیلا کے پیندے مین ایک چوکور پتھر کاٹکڑا رکھین جیسے چھوٹی سی کٹی پتھر کی ٹائل مل سکتی ھے اس پتھر کے ٹکڑے کی سطح ھموار ھونی چاھیے اسکے اوپر سٹیل کا پیالہ رکھ دین اب پہلے پیالہ ھٹا لین اور پتیلا کے پورے پیندے مین آدھا کلو گندم کے آٹے سےنکلا ھوا چھان پچھادین اس چھان کے اوپر چھوٹےچھوٹےٹکڑون کی شکل مین ایک کلو نیلا تھوتھا پچھا دین اب درمیان مین رکھےپتھرکےٹکڑے پہ ایک پیالہ سٹیل کا رکھ دین اور اب بڑی احتیاط سے پتیلا کےمنہ کے کنارون پہ گوندھا ھوا آٹا لگا دین اوراب پتیلا کے منہ پہ ایک تغاری رکھ کر منہ بندکردین اب اسے بڑی احتیاط سےچولہےپہ رکھ دین اور اوپر تغاری مین پانی ڈال دین اور نیچے آگ جلا دین بس آنچ دھیمی رکھین اب آپ کو پانی کی طرف توجہ رکھنی ھے جیسے ھی پانی گرم ھو اس پانی کو نکال دینا ھے اور ٹھنڈے پانی سے تغاری دوبارہ بھردین پھر جب پانی گرم ھو بدل دین اسی طرح سات تا آٹھ بار پانی بدلنے کے بعد آگ موقوف کرین اور احتیاط سے تغاری پتیلے کے منہ سے جداکرین اب آپ نے سٹیل کا جوپیالیہ پتیلے مین رکھا تھا اس مین موجود تیل کسی دوسرے برتن مین انڈیل کر محفوظ کرلین اگر آپ کوشک ھو کہ نیلاتھوتھا مین ابھی کچھ کچا نیلا بچ چکا ھے تو دوبارہ نئے سرے سے آٹالگا کر دوبارہ عمل کرین تاکہ بچاکچھا تیل بھی نکل آۓ بس یہی تیل زخمون کوبھرتا ھے خواہ وہ تازہ زخم ھون یا پھوڑے پھنسی والے زخم ھون سب کےلئے کارآمدھے محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

نوٹ۔۔۔ اس تیل کا جتنا رزلٹ ملتا رھےگاآپ کوآگاہ بھی کیاجاۓگا