Saturday, March 30, 2019

نمک کیا ھے 6|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔ نمک کیا ھے ؟۔۔۔۔۔۔قسط نمبر 6۔۔۔۔۔۔
پچھلی قسط مین ابھی نمک کی بدن مین کمی کا ھی ذکر چل رھا تھا باقی مضمون شروع کرنے سے پہلے ایک نقطہ سمجھ لین
بدن کی خشکی دور کرنے طریقہ یہ ھے کہ اعصابی تحریک مین نمک جسمانی ضرورت کے مقابلے مین کم ھو جاتا ھے جبکہ عضلاتی تحریک مین جسم مین جذب ھی نہین ھوتا اور غدی تحریک مین جسم سے خارج ھی نہین ھوتا اور غدی اعصابی مین حد مقدار سے بڑھ جایا کرتا ھے کمی ھمیشہ غدی تحریک سے پوری کی جائے گی جبکہ اگر مقدار زیادہ ھو گئی ھے تو اعصابی تحریک سے اعتدال پہ کیا جا سکتا ھے آپ نے صرف یہ کرنا ھے کہ قارورہ اور نبض اور دیگر علامات سے نمک کی کمی بیشی کا تعین کرین اگر کم ھے تو مقدار بڑھا لین اگر زیادہ ھے تو مقدار گھٹا لین اس طرح آپ نمک کو اعتدال پہ لا کر بہت سی امراض کو باآسانی دور کرسکتے ھین
اصول وقانون نمک کی مقدار کو معتدل رکھنے کا پہلے اس لئے لکھا ھے کہ مجھے شک تھا تھوڑی دیر مین آپ نے یہ سوال وقت سے پہلے ھی لکھ دینا تھا
پچھلی قسط مین بات یہان تک پہنچی تھی کہ غشائے رطوبتی اگر خشک ھو جائین تو یہ جسم مین نمک کی کمی کی علامت ھین لیکن بعض اوقات نمک کی کمی کے برعکس بھی حالت وارد ھو جایا کرتی ھے یعنی تمام رطوبتی جھلیون اور مجاری سے زبردست یا قدرے زیادہ پانی خارج ھونا شروع ھو جاتا ھے
ایک بات یاد رکھین کہ اگر رطوبتی جھلیان خشک ھو جائین یا ضرورت سے زائد ان مین تری ظاھر ھو جائے تو یہ دونون صورتین ھی نمک کی کمی کو ظاھر کرتی ھین یاد رھے کہ اعصابی تحریک مین مسلسل اخراج نمک سے اورعضلاتی تحریک مین انجذاب نہ ھونے سے جسم مین اس کی کمی ھوا کرتی ھے یعنی ان دونون تحاریک مین نمک کی کمی ھوتی ھے اور یہ اصول بھی آپ پہلے سے جانتے ھی ھونگے کہ خشکی عضلاتی تحریک کا اور تری اعصابی تحریک کا خاصہ ھے اب نمک دونون مین ھی کم ھوتا ھے اب آپ کو مثالاھیضہ کے مرض اور اس کا فلسفہ علاج پہ بات کرتے ھین
ایک بات آپ جانتے ھی ھین کہ ھیضہ اعصابی تحریک کی پیداوار ھے اب اس کی ابتدا اس طرح ھوتی ھے کہ اعصابی تحریک کی وجہ سے عضلات مین پانی کا ارتکاز بڑھتا جاتا ھے غدد مین تحلیل سے حرارت اور نمک خارج ھوتے ھین اب نتیجہ یہ نکلتا ھے کہ ان دونون اثرات کی وجہ سے بدن مین حرارت اور نمک کم ھوتاجاتا ھے عضلاتی نظام کی سستی سے رطوبات رک کر ان مین انتہائی تعفن پھر جراثیم اور پھر زھر پیدا ھو جاتے ھین
نوٹ۔۔۔ یہان ایک نقطہ اور بھی بیان کرتا چلون ایلوپیتھک مین اکثریت امراض مین جراثیم کا ذکر آجایا کرتا ھے اب جراثیم یا تو بیکٹیریا یا وائرس ھوتا ھے اب ان کے خاندانون کا بھی ذکر ھوتا ھے کہ فلان جراثیم ھے اور یہ فلان خاندان سے تعلق رکھتا ھے اب طب قدیم جو ھمارے کالجون مین پڑھائی جاتی ھے بلکہ ھمارے گروپ مطب کامل کے کافی ممبر بھی یہ بات جانتے ھین کہ مین خود بھی تو ایک کالج مین پڑھاتا بھی ھون بلکہ پچھلے دنون پنجاب ھیلتھ کیئر افسران اور طبی کونسل بورڈ انتظامیہ و حکماء حضرات سرگودھا ڈویژن مین ایک کالج کانفرس مین شریک ھوئے اب ان معزز مہمانان کو لے کر یہ بندہ ناچیز اس اجلاس مین شریک ھوا تو ھمارے گروپ مطب کامل کے کافی ممبران مجھ سے وھان ملے بھی تھے اور تصاویر بھی سب کے ساتھ بنوائی تھین خیر بات ھو رھی تھی جراثیم کی تو طب قدیم اس کے جواب مدلل نہین دے سکتی لیکن انشااللہ یہ خادم آپ کو جلد ھی ان خاندانون کی تشریح لکھے گا اس وقت آپ ایک ھی بات سمجھ لین کسی بھی مادے مین خواہ وہ بلغمی ھے یا صفراوی یا سوادوی ھے جب تعفن پیدا ھوتا ھے تووھان کیڑے پیدا ھوتے ھین ان کو جراثیم کہا جاتا ھے
اب بات وھین سے ھی شروع کرتے ھین جہان نوٹ لکھنے سے پہلے تھے
ھیضہ مین یہ حالت زندگی کے لئے خطرناک ھوتی ھے چنانچہ جسم اس اذیت سے چھٹکارا پانے کے لئے ان زائد رطوبات کو خارج کرنا شروع کردیتا ھے یعنی اعصاب کی مشینی تحریک شروع ھوجاتی ھے اب اسہال قے ٹھنڈے پسینے اس کا مظہر ھین یہ رطوبات کی زیادتی سے گرے ھوئے ٹمپریچر اور نمک کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش ھے
اگر مشینی تحریک جاری رھے تو رطوبات کا ضرورت سے زیادہ اخراج ھونے سے خون گاڑھا اور ٹمپریچر مذید کم ھونے لگتا ھے اب بچ رھنے والا نمک رطوبات کی غیر موجودگی اور غدد مین تسکین کی بنا پہ ھضم نہین ھوتا یا ضرورت سے کم ھوتا ھے مریض کا پیشاب انتہائی سرخ تیزابی اور کیمیائی ٹیسٹ مین اس کی پی ایچ پانچ سے کہین کم ھوجاتی ھے یعنی عضلاتی تحریک پیداھوچکی ھوتی ھے
اب سوال یہ ھے کہ مریض پھر شفایاب کیون نہین ھوا؟
جبکہ اعصابی تحریک کا علاج بھی تو عضلاتی تحریک پیدا کرنا ھی تھا آپ اس بات کو سوچین بلکہ کسی کے پاس جواب ھے تو لکھے مین انشااللہ کل کی پوسٹ پہ جواب لکھون گا اجازت دین محمود بھٹہ کو
گروپ مطب کامل

Friday, March 29, 2019

نمک کیا ھے 5|salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔نمک کیا ھے ۔۔۔۔قسط 5۔۔۔
بہت سے دوستون کے ذھن مین یہ بات یا خیال آگیا ھے کہ مین نے آب حیات کی شرح کرنی شروع کی ھوئی ھے کچھ انباکس بھی ایسے خیالات کا اظہار کیا گیا ھے جبکہ ایسی کوئی بات نہین ھے مین نے مضمون کے شروع مین صرف اتنا لکھا تھا کہ نمک کی تشریح لکھنے لگا ھون ساتھ ھی یہ بات بھی بتائی تھی کہ آب حیات بغیر نمک مکمل نہین ھوتا یہ بھی اس دوا کا جزو اعظم ھے لیکن مین نے یہ کہین بھی نہین لکھا کہ آب حیات کا نسخہ لکھنے لگا ھون یہ ایسی ھی بات ھو گی کہ ایم اے نصاب کی کتب نرسری کلاس کے بچے کو پڑھانی شروع کردین باقی جب انسان مین اھلیت آجاتی ھے تو بندے کو خود بخود ھی ان سب باتون کا پتہ چل جاتا ھے آپ صرف مضمون پہ توجہ دیا کرین
جیسے ھمارا نقطہ نظر نمک ھے تو اسی پہ توجہ دینی چاھیے
نمک۔۔۔۔۔یہ بات سب کے مشاھدہ مین گزری ھو گی بلکہ تجربہ مین گزری ھو گی کہ نمک آسانی سے پانی کو جذب کرنے کی صلاحيت رکھتا ھے یہان یہ فلسفہ بھی سمجھ لین کہ پانی نمک کو جذب نہین کرتا بلکہ نمک پانی کو جذب کرتا ھے اب نمک کی اس خوبی کی بنا پہ یہ جسم مین پانی کا توازن برقرار رکھتا ھے اب نظریہ مفرداعضاء کی زبان مین گرم تر خواص کی وجہ سے غدد واعصاب پر اثر انداز ھوتا ھے اور ان کی غذا بنتا ھے اعصاب مین تسکین کی بنا پر جو رطوبات ٹھہری ھوتی ھین یا جن رطوبات نے حسی اعصابی مین تسکین پیدا کی ھوتی ھے انہین جذب کرکے غددناقلہ کے ذریعےخارج کرتا ھے اس طرح ان اعصاب مین تقویت اور تحریک کی صورت پیدا ھو کر تکلیف دہ علامات ختم ھونا شروع ھو جاتی ھین یعنی غددجاذبہ مین تحریک کی زیادتی سے اور نتیجتا غیرارادی عضلات مین تحلیل اور حسی اعصاب مین تسکین سے جو غیرنارمل صورت پیدا ھو چکی تھی وہ ختم ھوجاتی ھے
اب بات سمجھ لین کہ نمک عضلاتی یعنی خشک اثرات وتحریک کی تمام علامات کا فوری اور دائمی علاج ھے آخر کیون ؟ یہ بات آپ سوچین اب جن جن دوستو کو طب پہ اور نظریہ پہ مکمل عبور حاصل ھے وہ جب اس بات کو سوچین گے تو مین یقین سے کہتا ھون ان کے سامنے ایک راستہ کھل جائے گا وہ آب حیات کی کافی سیڑیاں عبور کرجائین گے یہان مین اتنا ھی کچھ بتا سکتا تھا آئیے اب باقی مضمون کی طرف چلتے ھین
اب ایک بات مین پہلے لکھ چکا ھون کہ نمک بدن مین زیادہ ھو جائے یا کم ھو جائے ھر دو صورتون مین جسم بیمار ھو جاتا ھے اب کیسے معلوم ھو گا کہ جسم مین نمک زیادہ ھو چکا ھے یا کم ھو گیا ھے
اب بات سمجھین
اگر نمک کی مقدار جسم مین کم ھو جائے توتمام غشائے رطوبتی بالکل خشک یا نسبتاً خشک ھوجاتی ھین یہ خشکی دائمی اور بعض اوقات عارضی ھوسکتی ھے
اب آپ اپنا ذھن لڑائین ایسی خشکی کب ھو سکتی ھے ؟
پریشان نہین ھونا اب یہ بھی نہ سمجھ لینا کہ سب ذھن لڑانے والی باتین محمود بھٹہ آج آپ کے لئے چھوڑ رھا ھے چلین اب بات سمجھین۔عضلاتی تحریک مین اعصابی نظام مین تحلیل کی وجہ سے آبی جھلیون مین خشکی ھو جایا کرتی ھے
اب خشک اور گرم موسم مین ھم اکثر مشاھدہ کرتے ھین کہ کانوں اور آنکھون اور گلے اور جلد مین خشکی محسوس ھوتی ھے جسم پہ بھوسی سی اڑتی ھے ھاتھ پاؤن چہرہ زبان ھونٹ خشک ھوجاتے ھین اور پھٹ جاتے ھین یہ اس بات کی علامت ھے کہ رطوبتی اور آبی جھلیان نمناک نہین رھین۔ یعنی پانی کی تقسیم درست نہین یعنی نمک کی کمی ھو گئی ھے عضلاتی اعصابی تحریک مین یہ خشکی عارضی ھو سکتی ھے اس تحریک مین رطوبت کی کمی نہین ھوتی بلکہ رطوبات کا جماؤ ھوتا ھے اب یہ جمی ھوئی رطوبت کو ھلکی سی بھی حرارت مل جائے تو یہ جماؤ ٹوٹ جایا کرتا ھے بہرحال عضلاتی تحریک مین پانی کی تقسیم اور انجذاب متوازن نہین رھتا اور آبی جھلیان خشک ھو جاتی ھین اگر یہ صورت حال لگاتار رھے تو یہ دائمی عارضہ بن جاتا ھے جس کا مطلب ھے ھمارے جسم مین مستقل نمک کی کمی ھو چکی ھے اب یہ جسم پہ کریمین ملنے سے یہ خشکی جاتی نہین ھے بلکہ اصول سے علاج کرنے سے درست ھوتا ھے باقی مضمون انشااللہ آئیندہ

Wednesday, March 27, 2019

نمک کیا ھے 4|salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔ نمک کیا ھے ۔۔۔۔۔قسط 4۔۔۔۔۔۔
کل کی پوسٹ سوالون کے جواب اور باقی دلائل پہ ھی پوری ھو گئی آج پوسٹ کا سابقہ تسلسل شروع کیا ھے اس سے پہلے مین بات کررھا تھا کہ انسانی جسم مین ستر فیصد پانی ھے جو نمک کے بغیر ناکارہ ھے یہ بھی لکھ چکا ھون کہ نمک ھی جسم کے پانی اس پانی کو زندگی کے افعال کے لئے کارآمد بناتا ھے اور اندرونی رطوبات کو متوازن رکھتا ھے پانی غذا اور تنفس اور جلد کے ذریعے ھمارے جسم مین داخل ھو کر خون مین پہنچتا رھتا ھے پھر دوران خون کے ذریعے جسم کے ھر حصے اور نظام پہ اثر انداز ھوتا ھے خاص کر اعصابی نظام کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ھے جلد کے ریشون اور دماغ واعصاب اور بلغمی جھلیون کو تر رکھتا ھے اور ان مین نمی پیدا کرتا ھے خوراک کے اجزاء کو قابل حل بناتا ھے اور ھر خلیے تک پہنچانے اور ھر جگہ سے زھریلے اور ناکارہ مواد کو خارجی اعضاء تک لے جانے کا فریضہ بھی سرانجام دیتا ھے وہ پانی ھمارے جسم کا اتنا بڑا حصہ ھے پیدائش زندگی اور اھتمام زندگی افعال اور بقائے زندگی کا انحصار جس پر ھے لیکن جسم مین نمک کے بغیر صرف بوجھ اور غیر ضروری ھے یعنی نمک ھی خون کے تمام معدنی اجزاء سے زیادہ اھم ھے
یہ
یہ الکوحل مین حل نہین ھوتا لیکن اس کے عرق یعنی محلول مین بہت سی ایسی ادویات بھی حل ھو جاتی ھین جو پانی مین بذات خود ناقابل حل ھوتی ھین یاد رکھین نمک مین قوت تولید فطری طور پہ پائی جاتی ھے اس لئے جسم مین حیوانی مواد اور کئی طرح کے مرکبات تیار کرنے کا اھل ھے جو بحالی صحت اور قیام صحت کے لئے ضروری ھین
افعال زندگی کی انجام دھی کے دوران بہت سے ناکارہ مادے ھمارے جسم مین بنتے ھین یاد رکھین انہین ٹھکانے لگانے مین نمک ھی اھم کردار ادا کرتا ھے بس اس بات پہ نگاہ رکھنی چاھیے کہ کہین اس کی مقدار ھمارے جسم مین کم نہ ھو جائے جس طرح نمک کی کمی سے غیر طبعی علامات پیدا ھوتی ھین اور پھر بعض اوقات موت تک واقع ھو جاتی ھے بالکل اسی طرح نمک کی زیادتی سے بھی کئی طرح کی بیماریاں اور بعض دفعہ موت کا سبب بن جاتی ھین یہ بات بھی ذھم مین رھے کہ جیسے مٹھاس ھماری زندگی کا لازم جزو ھے اور روز مرہ کی خوراک مین قدرتا کچھ نہ کچھ حصہ کم وبیش پایا جاتا ھے بالکل اسی طرح نمک بھی ھماری خوراک مین قدرتا کم وبیش شامل رھتا ھے یہ بات بھی یاد رکھین مٹھاس قوت ھے اور نمک زندگی ھے اس لئے صرف اس کا کم و بیش یعنی کم یا زیادہ ھو کرنے سے بات نہین بنتی بلکہ جو خوراک ھمارے جسم مین اس کی مقدار کم یا زیادہ کرتی ھے اس کے بارے مین جاننا ضروری ھے
اب دیکھین ایلوپیتھک پریکٹس مین نارمل سیلائن یعنی نمکین ڈرپ بڑے وسیع پیمانے پہ استعمال ھوتی ھے اس بات سے کوئی انکار نہین کرسکتا کہ اکثر مریضون کی جان بچانے مین یہ نمک کا محلول بہت ھی کارآمد ثابت ھوا ھے بلکہ موت کی وادی مین جاتے مریض بچ جاتے ھین
اب بایوکیمک طریقہ علاج مین درجن بھر نمکیات سے تمام بیماریوں کا علاج کیا جاتا ھے اب ان نمکیات مین سے عام نمک ایک ھے جسے نیٹرم میوری ٹیکم یا نیٹرم میور کے نام سے جانا جاتا ھے محترم دوست محمد صابر ملتانیؒ بھی فرماتے تھے کہ بایوکیمک طریقہ علاج بہترین ھے بشرطیکہ اسے بالاعضاء سمجھا جائے اگر بالاعضاء نہ سمجھا جائے تو اس کی افادیت کچھ بھی نہین
نمک نظریہ مفرداعضاء کے بھی فارماکوپیا مین شامل ھے اور طب قدیم بھی اسے بے شمار امراض وادویات مین شامل کرتی ھے لیکن ایمانداری کی بات ھے کہ اس کی اصل اھمیت کو ھم سمجھ ھی نہین پائے بلکہ صرف ھاضم ھی خیال کرکے ھاضم ادویات مین ھی شامل کرتے ھین بلکہ ھاضم ادویات مین تو بڑی بے دردی سے بغیر سوچے سمجھے خانہ پوری کے طور پر بھی شامل کرلیتے ھین ۔۔۔ھونا تو یہ چاھیے تھا؟ کہ ھم اسے محرک شدید ملین یا پھر خاص کر کشتہ کی شکل مین استعمال کرتے یاد رکھین اسے بطور مقوی استعمال کرکے سرعت یعنی تیزی سے فائدہ حاصل کیا جا سکتا ھے مختصرا آپ یون سمجھ لین کہ ھمارے جسمانی نظام کی صحت یابی کے لئے نمک کے افعال اور اس کی کمی وبیشی کے اثرات کو سمجھنا انتہائی ضروری ھے یہ کیسے معلوم ھو کہ اب ھمارے جسم کو نمک کی کمی کا سامنا ھے یا پھر زیادتی کا سامنا ھے نیز ھر دو صورتون مین ھمین کن علامات سے واسطہ پڑ سکتا ھے یعنی کونسی علامات نمک کی کمی اور کونسی علامات زیادتی ظاھر کرتی ھین ان سب کا ذکر انشااللہ اگلی قسط مین کرین گے
آخری باتین ۔۔۔ ایک دوست نے کمنٹس مین بھی پھر انباکس بھی اس بات کا اظہار کیا کہ جس شخص نے نمک کی اھمیت کو اجاگر کیا تھا اسے نوبل پرائز ملا تھا جبکہ مین حیران ھون ھمارے حکیم بھی اس کے بارے مین جانتے ھین؟
تو دوستو یہ سب پڑھ کے میری سوچ دور تک چلی گئی کہ رسول اللہ ﷺ نےبےشمارمواقع پہ نمک سے گزاراکیاھم مسلمان ھین کبھی آج تک نہین سوچا آخر کیون؟آج آپ ضرور سوچئے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Tuesday, March 26, 2019

نمک کیا ھے 2|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔۔۔نمک کیا ھے ؟۔۔۔۔۔قسط ٢۔۔۔
نمکیات کو تین گروپ مین تقسیم کیا تھا اب ان مین سے پہلے گروپ اساسی نمک
یہ نمکیات کمزور تیزاب اور طاقتور اساس کے ملنے سے بنے ھین جیسے میٹھا سوڈا یہ کھاری مزاج کی وجہ سے اعصاب پر اثر انداز ھونے والے نمکیات ھین ان کی پی ایچ سکیل پر اساسی نمبر ظاھر ھوتا ھے
تیزابی نمک۔۔۔
یہ نمکیات طاقتور تیزاب اور کمزور اساس سے معرض وجود مین آتے ھین جیسے سوڈیم کلورائیڈ جسے آپ کھانے کا نمک کہتے ھین یہ عضلات پہ اثر انداز ھوتے ھین ان کا پی ایچ سکیل پہ تیزابی نمبر ظاھر ھوتا ھے
تعدیلی نمکیات۔۔۔
یہ نمکیات طاقتور اساس اور طاقتور ھی تیزاب سے بنتے ھین یہ غدی مزاج رکھتے ھین ان کا پی ایچ سکیل پر نمبر سات ھوتا ھے
اب ایک بات یاد رکھین کہ عمل تعدیل سے بننے والے نمکیات کو جب پانی مین ملادیا جائے تو وہ واپس اپنے اجزاء تیزاب اور نمکیات مین تبدیل ھوجایا کرتے ھین اس عمل کو عمل باشیدگی کہتے ھین یہ عمل تعدیل کے بالکل الٹ ھوتا ھے یہ بات بھی یاد رھے عمل تعدیل کے علاوہ دیگر پانچ طریقے بھی ایسے ھین جن سے نمکیات بنتے ھین
اب آپ جو کچھ بھی کھاتے اور پیتے ھین ان کا بیشتر حصہ تینون مفرد اعضاء یعنی دل دماغ اور جگر کے باھمی تعاون سے ھمارے جسم مین نمکیات کی شکل مین بدل جایا کرتا ھے اب ان سب کی تکمیل ھمیشہ جگر مین ھوا کرتی ھے خواہ وہ اساسی نمک بنے یا تیزابی نمک بنے یا تعدیلی نمک کی شکل مین آئے یہ نمکیات جب جسم مین پانی کے ساتھ ملتے ھین تو اپنے اجزاء مین تقسیم ھوکر اعصاب عضلات اور غدد کی غذا بنتے ھین ھر ایک نمک مین دو مفرد اعضاء کی خوراک اور دو ھی کیفیات پائی جاتی ھین اب لوھا کیلشیم سونا چاندی سبزیان دالین گوشت آپ جو بھی کھائین باآلاخر ان کا کارآمد حصہ جسم مین نمک کی ھی شکل اختیار کرے گا اگر نمک بنے گا تو ھضم و جذب ھو گا ورنہ جیسے کا تیسا جسم سے بذریعہ فضلات باھر خارج ھو جایا کرتا ھے
اب مین آپ کو یہان ایک نقطہ کی بات بتانے لگا ھون
اگر ھم اپنی ادویات کو پہلے سے ھی نمکیات مین ڈھال لین تو کیا خیال ھے جو کام بدن نے کافی دیر مین کرنا ھے وہ ھم نے پہلے ھی کردیا ھے یعنی بدن کے نظام کے لئے آسانی پیدا کردی ھے تو دوستو یہ بات بھی یاد رکھین اگر آپ ھر دوا کو نمک کی شکل مین ڈھالنا سیکھ جائین تو آپ کی دوائیں انجیکشن سے بھی زیادہ تیز اثر ھو جائین گی یعنی ھماری ادویات کو اپنا عمل مکمل کرنے مین جتنا وقت یا طویل چکر کاٹنا پڑتا ھے وھی کام منٹون سیکنڈون کے حساب سے ھو جائے گا یعنی آپ کی ھردوا اکسیر بن چکی ھو گی اور آپ کی ھر دوا واقعی اکسیر اور تریاق کہلانے کی مستحق ھو گی ایک بات اور بھی یاد رکھین ایلوپیتھک میڈیسن اکثریت مین نمکیات ھی ھین آپ نمکیات کہتے ھین لیکن اسی لفظ کو ذرا انگریزی مین آپ سالٹ کہین گے اب ایلوپیتھی مین عام ادویات کا پہلے سالٹ ھی تیار کیا جاتا ھے پھر دیگر سالٹ ملا کر مرکب دوا کی شکل دی جاتی ھے لیکن ایک بات ھے یہ سب کیمیائی طریقہ سے تیار کیے جاتے ھین یعنی ان کے کشید کا طریقہ جو وہ استعمال کرتے ھین دوا کشید ھونے کے بعد ساتھ مضر اثرات بھی ساتھ لے آتی ھے جبکہ ھم ایسا طریقہ اختیار کرسکتے ھین جو دوا کو مضر نہ ھونے دے ۔۔جس مین سب سے اھم بات یہ ھے کہ ایلوپیتھک مین کسی بھی ایک نباتات سے کوئی ایک کارآمد جزو الگ کرلیا جاتا ھے باقی کو چھوڑ دیا جاتا ھے جبکہ قانون فطرت ھے کہ کسی بھی ایک نبات مین جو خود سے کافی نمکیات کا مرکب ھوتی ھے اس کا ایک جزو اگر مفید ھے تو اس کے ھمیشہ دو پہلو ضرور ھوتے ھین مثبت اور منفی پہلو جبکہ اسی نبات مین اس کے ھردوپہلو کو اچھے یا بداثرات کو کنٹرول حد مین رکھنے کے لئے فطرت نے دیگر نمکیات بھی رکھے ھوتے ھین تب ھی اسے زندگی ملی ھوتی ھے اب ھم نے ان اجزاء کو ایسے الگ نہین کرنا بلکہ اس مین سے فضلہ خارج کردینا ھے صرف خالص نمک الگ کرلینا ھے جو ھر دو پہلو پہ اچھا ثابت ھو سکے کیا خیال ھے آپ کا میری بات سمجھ آرھی ھے یہ مین نے آپ کو ایک نقطہ بتایا ھے
اب بات کرتا ھون ذرا آپ کا جسم نمکیات کو غذا کیسے سمجھتا ھے ایک بات واضح اور اٹل ھے کہ تین اعضائے ریئسہ ھین دل دماغ اور جگر باقی اگر کوئی تلی یا رحم یا خصیہ جات کو اعضائے ریئسہ سمجھتا ھے تو بے شک سمجھے آخر جمہوری دور ھے آپ گوڈون اور گٹون کو بھی اعضائے ریئسہ مین شامل کرسکتے ھین لیکن اصل مین تین ھی ھین یہ آپ کے جسم کے اندر تین بادشاہ ھین جن کی الگ الگ اپنی اپنی سلطنتون کے مالک ھین خون ایک مرکب سیال ھے جو بدن کو جہان بھی غذا کی ضرورت ھوتی ھے اور جس غذا کی ضرورت ھوتی ھے بہم پہنچاتا ھے اب میرا سوال ھے کبھی آپ نے خون کا ذائقہ چکھا ؟ اگر نہین چکھا تو ٹیسٹ لین دوستو یہ نمکین ھوتا ھے
اب یہ خون نمکین کیون ھوتا ھے یہ بات اگلی پوسٹ مین کرین گے اب اجازت چاھون گا محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Monday, March 25, 2019

نمک کیا ھے|salt|herbal salt



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Salt|herbal salt
۔۔۔۔۔۔۔۔ نمک کیا ھے؟ ۔۔۔۔۔۔۔
علم طب کتنا وسیع ھے اس کا اندازہ لگانا بہت ھی مشکل کام ھے اگر پھر بھی اندازہ لگانے کا شوق ھو تو اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ھے کہ اگر انسان ساری زندگی علم طب پڑھے اور زندگی اندازاً سو سال ھوتو شاید آدھا علم پڑھ لے پھر بھی مشکل کام ھے بڑے عرصہ سے سوچ رھا تھا کہ نمک پہ ایک مضمون لکھون لیکن سچ بات ھے مضمون کی کوئی ترتیب ذھن مین نہین آرھی تھی اس وقت بھی کوئی خاص ترتیب ذھن مین نہین ھے بس جو بات یاداشت مین آگئی وہ لکھ دونگا اگر کچھ بے ترتیبی مضمون مین نظر آئے تو معذرت چاھون گا پوری کوشش ھو گی کہ کچھ مضبوط دلائل سے لکھ سکون
مین نمک کی تعریف مین اگر کچھ کہون گا تو یہ لکھون گاکہ نمک ایک زندگی ھے زندگی اس کے بغیر ممکن نہین ھے
پہلی بات یہ سمجھ لین کہ ھم جو کچھ بھی کھاتے پیتے ھین بدن مین جاکر باآلاخر وہ نمک کی شکل مین بدل جاتا ھے ھے نا عجیب بات ؟
انسانی وجود مین ستر فیصد پانی ھے جو نمک کے بغیر بالکل فضول ھے یعنی انسانی جسم مین یہ پانی بغیر نمک کے ٹھہر ھی نہین سکتا اگر اس مین نمک شامل نہ ھو ایک بات سب جانتے ھین کہ اگر پانی بدن مین کم یا ختم ھو جائے تو بندہ بھی ختم ھو جاتا ھے جب پانی کم ھوتا ھے یا بدن سے خارج ھوتا ھے تو ساتھ نمک بھی بدن سے باھر نکل جاتا ھے اور بدن فوری طور پہ کمزوری محسوس کرتا ھے اور بعض اوقات نمک میسر نہ ھو سکنے کی وجہ سے بندہ موت کے منہ مین چلا جاتا ھے اب آپ نے ایک بات اور سوچنی سمجھنی ھے جب بھی کسی بندے پہ ایسی نوبت آتی ھے تو ڈاکٹر فورا کہتا ھے کہ نمکیات کی کمی ھو گئی ھے اب سوچنے والی بات یہ بھی ھے کہ یہان جمع کا صیغہ استعمال ھوا ھے لفظ نمک صرف ایک نمک کی بات ھو رھی تھی جب مرض الموت کی علامات ظاھر ھوئین تو ایک نمک کی بات نہین رھی بلکہ نمکیات کا لفظ استعمال ھوا ھے اب اس بات سے پتہ چلا کہ انسانی جسم مین کئی طرح کے نمکیات موجود ھین اب دوستو ھم ان نمکیات کو سمجھتے ھین لیکن اس سے پہلے اس بات کو سمجھتے ھین کہ آخر نمک بذات خود کیا چیز ھے؟
عام طور پر ھم صرف اتنا ھی جانتے ھین اور صرف اسی کو سمجھتے ھین جو ھمارے کھانے مین استعمال ھوتا ھے یا جسے ھم کھیوڑہ کا نمک کہتے ھین دوستو درمیان ایک بات آپ کو یہ بھی بتاتا چلون کہ کھیوڑہ کی نمک کی کان میرے قریب ھی واقع ھے تھوڑے سے فاصلہ پہ موجود ھے کان کی سیر کا مزہ گرمیون کے موسم مین آتا ھے جب اندر داخل ھو تو بندہ ایئر کنڈیشن کو بھول جاتا ھے اتنی ٹھنڈ ھوتی ھے یہ بھی ایک سوال ھے کہ نمک تو گرم مزاج کا ھوتا ھے پھر کان مین سردی کا کیا کام ۔۔اب اس سوال کا جواب آگے آجائے گا
ھم بات نمک کی کررھے تھے جسے ھم دوسرے لفظون مین سوڈیم کلورائیڈ بھی کہتے ھین دوستو اس کے علاوہ بھی بہت سے نمکیات ھین
اب پہلے نمک کو سمجھتے ھین
خوردنی نمک ایک آئنی مرکب ھے یہ نمک تیزاب اور اساس کے باھمی عمل سے بنتا ھے یعنی تیزاب اور کھار کے باھمی عمل سے بنتا ھے بات اگر اب بھی سمجھ نہین آئی تو کچھ یون سمجھ لین شدید ترشی اور کھار کے باھمی عمل سے نمک بنتا ھے یہ بات یاد رکھین تیزاب اور کھار جب عمل کرتے ھین تو اپنا وجود ختم کرکے نمک اور پانی مین بدل جاتے ھین اب اس عمل مین حرارت بھی بنتی ھے اب اس سارے عمل کو ھم تعدیلی عمل کہتے ھین اب اس بات کو یاد رکھین اسی تعدیلی عمل سے کیمیائی دنیا اور ھمارے بدن کے اندر کئی اقسام کے نمک بنتے ھین اب یہ بات اس نمک پہ منحصر ھے کہ جب وہ تعدیلی عمل سے گزر کر آیا اور اپنا وجود مکمل کیا تو اس وقت تیزاب اور اساس کی نوعیت کیا تھی اب تمام نمکیات کو تین اقسام مین یا تین خاندانون مین سمجھا جاتا ھے پہلے نمبر پہ اساسی نمک دوسرے نمبر پہ تیزابی نمک اور تیسرے نمبر پہ تعدیلی نمک
دوستو آج کچھ مصروفیت ھے جس کی بنا پہ آج کا مضمون اتنا ھی لکھ سکتا ھون باقی مضمون کل انشااللہ

Sunday, March 24, 2019

ھائی بلڈ پریشر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ ھائی بلڈ پریشر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو دن پہلے مین نے ایک پوسٹ لو بلڈ پریشر پہ لکھی تھی تو اس کے کمنٹس مین فورا سے پہلے یہ لکھنا کئی نے اپنا فرض جانا کہ ھائی بلڈ پریشر پہ بھی لکھ دین اب یہ ھمت کسی کو بھی نہین ھوتی کہ کم سے کم محمود بھٹہ کی پچھلی پوسٹون پہ نظر ھی ڈال لین شاید اس پہ لکھا جا چکا ھو اور دوستو ھائی بلڈ پریشر پہ کافی ادویات مین پہلے لکھ چکا ھون جیسے ایک دوا میرا معمول مطب ھے چندن گل سرخ صندل سفید الائچی سفید کشنیز زیرہ سفید برابر وزن پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لین ھائی بلڈ پریشر مین بہت مفید دوا ھے نارمل کردیتی ھے خیر آج آپ کو ایک معجون سے آگاہ کرتا ھون جو بی پی کو لو کرتی ھے یہ ایک نئی دوا ھو گی آپ کے لئے
طباشیر نقرہ 40گرام
بہمن سفید40گرام
گل سرخ40گرام
صندل سفید60گرام
کشنیز 60گرام
گاؤزبان60گرام
مغز خیارین150گرام
مغز کدو200گرام
تخم خرفہ سیاہ500گرام
زرشک250گرام
عرق گلاب750ML
عرق کیوڑہ750ML
قند سفید تین گنا
تمام ادویات ادویات کا سفوف بنا کر عرقیات کی مدد سے قند ملا کر قوام بنا کر ادویات شامل کر لین بس معجون تیار ھے
چھ ماشہ تک مقدار خوراک صبح شام
دل کی صفراوی بافتون کی سوزش اتار کر صحت کی راہ پہ لے آتا ھے خفقان قلب اور ھائی بلڈ پریشر مین بہت ھی زیادہ مفید ھے
اس پوسٹ کو لکھتے وقت ایک خیال بار بار ذھن مین آرھا تھا (نمک۔۔۔۔ نمک)
جب بھی بلڈ پریشر ھائی کا ذکر آتا ھے تو ذھن مین ھر ایک کے ایک سوال آتا ھے کہ اب نمک سے پرھیز کرنا ھے کیون؟
یہ بات حکماء مین سے کسی نے بھی نہ سوچی ھو گی کہ آخر نمک مین ایسی کیا بات ھے کہ جو بلڈ پریشر بلند کردیتا ھے جبکہ نمک بذات خود زندگی ھے ایک اور سوال بازار مین ایک نمک بھی ملتا ھے جسے بلڈ پریشر والے مریض استعمال کرسکتے ھین جو مہنگے دامون بکتا ھے وہ کونسا نمک ھے اور اس کی کان کہان ھے پھر کیا کھیوڑہ کا نمک مضر صحت ھے
اب کچھ ایسی امراض بھی ھین جو نمک کی کمی سے واقع ھو جاتی ھین ۔۔۔کچھ خطرناک امراض جن سے موت واقع ھو جاتی ھے ؟بہت سے ایسے ھی سوالات ھین جن کی تشریح بہت ضروری سمجھی ھے اگر آپ جان لین تو آنکھین کھلی کی کھلی رہ جائین بس ایک بات یاد رکھین آب حیات نمک کے بغیر مکمل نہین ھوتا آپ کو یاد ھو گا ایک مضمون مین میں نے نسخہ آب حیات کا لکھنا شروع کیا تھا جس کی ابتدا کچھ یون لکھی تھی۔۔۔
کہ پیاز سفید جب چھوٹے ھون تو ان کے اندر پارہ ڈالنا ھے اور جب تیار ھو جائین تو ان کا پانی نکال کر شہد مین جلانا ھے بس اتنا ھی لکھا تھا کہ بڑے بڑے عالمون میدان مین اتر آئے کہ ھم اس نسخہ کو اچھی طرح جانتے ھین اور یہ کتابی نسخہ ھے فلاں فلاں کتاب مین لکھا ھے جبکہ مین پہلے ھی لکھ چکا تھا کہ کتابون مین صرف پیاز تیار کرنے اور اسے بطور سبزی ھی کھانے کا لکھا ھے آگے شہد والی بات بھی نہین لکھی اب ھر شخص نے شمع شبستان کے اس صفحہ کی تصویر لگانی بھی فرض سمجھی جہان پیاز تیار کرنے کا لکھا تھا اب اس دوا کا اگلا حصہ مین نے کبھی بھی نہین لکھا اور نہ ھی لکھنا ھے بس آج آپ کو اس کے ایک جزو کے بارے مین بتا دیا ھے کہ آب حیات بغیر نمک کے بن ھی نہین سکتا درحقیقت آب حیات وہ دوا تھی جس کے چند قطرے زندگی بھر کے لئے انسان کو طاقت کا ایک طوفان بنا دیتے ھین لازوال دوا ھے خیر یہ اب موضوع نہین
اگر نمک کو بھی آپ جانتے ھین تو بتا دین میرا وقت بچ جائے گا کیا خیال ھے؟ بتائیے گا ضرور۔۔۔
محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Saturday, March 23, 2019

اُٹنگن

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خزائن المفردات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اُٹنگن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تعارف۔۔دوا مین اس بوٹی کے بیج استعمال ھوتے ھین ۔جو مغز تخم کشنیز سے مشابہ ھین درخت چھوٹا اور چار پتون والا ھوتا ھے پتون مین کلی اور اس مین دوعدد بیج ھوتے ھین
مزاج۔۔ترگرم اول درجہ مین یعنی اعصابی غدی ھے
ذائقہ مین میٹھا اور بدمزہ ھوتا ھے
رنگ خاکی ھے
ان مین ایک قسم کی اسفنجی کیفیت ھوتی ھے جب ان پہ پانی چھڑکا جاتا ھے تو فورا ابھار پکڑتے ھین یعنی رطوبت کو جذت کرنا شروع کردیتے ھین
خواص۔۔مقوی اعصاب ۔۔دافع سوزش غدد۔۔مقوی باہ ۔۔مغلظ منی
جاذب رطوبات۔سرعت انزال اور سیلان الرحم مین فائدہ مند محرک اعصاب خوبی کی وجہ سے جب مقوی باہ اور غدد کی سوزش دور کرتا ھے تو لازما ممسک بھی ھے
گردون کی سوزش اور پیشاب کی جلن مین بھی مفید ھے
خشک کھانسی کو بھی درست کرتا ھے
یاد رھے نمناک زمین مین پیدا ھوتا ھے
نوٹ۔۔ پوسٹ کا ایک مقصد یہ بھی ھوتا ھے آپ لوگ پڑھنے کے بعد اب جس جس علاقہ مین یہ پودا پیدا ھوتا ھے اس بارے مین آگاہ کیا کرین 






بید مشک

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

المفردات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خزائن
۔۔۔۔۔۔۔۔ بید مشک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسی نام سے زیادہ مشہور ھے باقی فارسی مین گربہ بید عربی نام خلاف بلخی ھے
دو اقسام کا ھے ایک بید سادہ یہ ذرا قد مین بڑا ھوتا ھے اور دوسرا بید مشک
بید سادہ ذرا کم خوشبودار ھوتا ھے جبکہ بید مشک کے پھول سے زیادہ خوشبو آتی ھے پاکستان مین لاھور تا پشاور سب جگہ پایا جاتا ھے رنگ اور تعارف درخت تصاویر سے بہت واضح ھے
ذائقہ تیز ھے
مزاج اعصابی عضلاتی ھے سرد تر
مقدار تازہ کا رس دو تا پانچ تولہ تک جبکہ عرق انچ تا دس تولہ تک
افعال ۔۔محرک دماغ واعصاب ھونے کی وجہ سے مسکن حرارت ھے کیمیاوی طور پہ خون مین رطوبات صالح پیدا کرتا ھے
جگر مین تحلیل کرکے جگر کو ھرقسم کے سدون سے پاک کرتا ھے مخرج حرارت ھونے کی وجہ سے گرمی کی پیاس قے اور خفقان قلب مین بہت مفید ھےخوشبودار ھونے کی وجہ سے مفرح قلب ھےصفراوی درد سر مین بہت مفید ھے
صفراوی بخارون مین  بہت مفید ھے جبکہ سوداوی یا بلغمی بخار مین کوئی فائدہ نہین ھے
یہ دوا مقوی دماغ ھے لیکن بعض حکماء نے اسے مقوی قلب بھی لکھ دیا ھے جبکہ یہ مقوی قلب کسی صورت بھی نہین ھے بلکہ صرف مفرح قلب ھے بلکہ زیادہ استعمال سے مضعف قلب یعنی دل کو کمزور بھی کردیتا ھے






Friday, March 22, 2019

لو بلڈ پریشر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ لو بلڈ پریشر ۔۔۔۔۔۔۔
ھائی بلڈ پریشر کا علاج تو ھم روزانہ کسی نہ کسی پوسٹ مین پڑھ ھی لیتے ھین جبکہ بلڈ پریشر کا کم ھو جانا بھی بہت ھی زیادہ خطرناک ھے دل فیل ھوجاتا ھے ایلوپیتھک مین تو ایسی حالت مین فوری مدد کے لئے بے شمار ادویات ھین اور کچھ نہین تو ڈیکا ڈران انجیکشن سے ھی کام لے لیا جاتا ھے لیکن طب مین آپ کو ایسی حالت کا مستقل علاج بتائے دیتا ھون مندرجہ دوا استعمال کرنے سے مستقل طور پر اس مرض سے چھٹکارا مل جائے گا
تخم اسپند اور مگھاں برابر وزن پیس لین تین ماشہ تک صبح دوپہر شام ھمراہ پانی دین
اب جن کا بلڈ پریشر لو رھتا ھے جسم مین سستی رھتی ھے کام کاج کرنے کی ھمت نہین رھتی ان سب کو یہ دوا استعمال کرائین چند روز مین تمام عوارضات ختم ھو کر بندہ اس مرض سے چھٹکارا پا جائے گا محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, March 21, 2019

ریٹھا

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔خزائن المفردات۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ریٹھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فارسی ھندی نام ریٹھا سندھی نام اریٹھو جبکہ انگریزی نام سوپ نے ھے
تعارف
ایک پہاڑی درخت کا پھل ھے چھوٹی چھالیہ کے برابر ھوتا ھے پھل گچھوں کی شکل میں لگتا ھے اس کا باھر کا حصہ پتلے باریک چھلکے پہ قائم ھوتا ھے اب اس چھلکے کے اندر سیاہ رنگ کی گھٹلی ھوتی ھے اور گٹھلی کے اندر سفید رنگ کا مغز ھوتا ھے
رنگ زردی مائل سفید گٹھلی کا مغز بھی سفید جبکہ گٹھلی کا رنگ سیاہ ھے ذائقہ تلخ ھوتا ھے
مقام پیدائش۔۔ پنجاب میں کہیں کہیں درخت نظر آتے ھیں دراصل اس کی کاشت کا خیال کسی کو نہیں اگر کاشت کیا جائے تو امید ھے پنجاب سندھ اور خیبر پختونخوا میں ضرور پیدا ھو گا اور بلوچستان کے بھی زیادہ حصوں میں کاشت ھو سکتا ھے یہاں منڈی بہاوالدین ضلع میں کافی تعداد میں یہ درخت پائے جاتے ھیں
مزاج۔۔ اعصابی غدی ھے ترگرم
مقدار خوراک چار رتی تا ماشہ
خواص۔۔مولد ومخرج رطوبات۔۔۔مخرج صفراوحرارت، جالی لازع مخرش غشا مخاطی تریاق مارگزیدہ وعقرب معطس ۔ تریاق خناق
فائدے۔۔۔
تمام غدی اعصابی ادویہ میں سب سے تیز اثرات کا حامل ھے چند منٹ میں عصبی نظام کو ھیجان میں لے آتا ھے چونکہ مخرش  اور لازع ھے اس لئے برص چھائیں اور بہق پہ ضماد کرنے فایدہ دیتا ھے
ریٹھا شدید الکلی کے اثرات رکھتا ھے غدی عضلاتی تحریک سے گلے کی غشا مخاطی میں جب شدید ورم پیدا ھو تو اسے عرف عام میں خناق کا مرض کہتے ھیں اس کے لئے دوتین ریٹھوں کے چھلکا کا پاؤ بھر پانی میں ابال کر جوشاندہ سا بنا دیں اب اس سے غرارے کرانے سے مرض درست ھو جاتی ھے عام طور پہ ٹانسلز کا مرض عام ھے اس کے لئے حب بندق کا نسخہ بے شمار مرتبہ لکھ چکا ھوں اب پھر لکھے دیتا ھوں
گندھک آملہ سار۔۔رائی ۔۔۔ چھلکا ریٹھا برابر وزن پیس کر حب نخودی بنا کر ایک تا دو گولی صبح دوپہر شام ھمراہ پانی دیں یہی دوا آپ بواسیر جیسے مرض پہ استعمال کریں رزلٹ سوفیصد ملے گا اگر مندرجہ بالا ادویہ میں 5گرام قلمی شورہ کا اصافہ کرکے گولیاں بنا لیں تو پھر مندرجہ ذیل امراض میں مبتلا افراد کے لئے تیر بہدف دوا بن جائے گی
سوزاک۔۔خونی پیچش۔۔ چھوٹے پیشاب میں خون آنے کی شکایت تقطیرالبول یا عسرت الطمث ھو یہ سب درست ھو جاتی ھیں
مردہ جنین کو خارج کرنے کے لئے پیس کر فرزجہ بنا کر اندام نہانی میں رکھتے ھیں
مارگزیدہ وعقرب گزیدہ کے لئے تریاق صفت دوا ھے مارگزیدہ کو چھ ماشہ پیس کر پانی میں ملا کرپلانے سے دو دو گھنٹے بعد پلاتے رھیں تمام زھر قے اور اسہال کے ذریعے خارج ھو جاتی ھے مارگزیدہ مقام پہ بھی پیس کر لگائیں عقرب گزیدہ مقام پہ بھی پیس کر لگائیں فورا درد سے سکون ملے گا
بے شمار حکماء نے ریٹھا کا مزاج گرم خشک لکھا ھے لیکن جو فوائد لکھتے ھیں تو بالکل الٹ لکھتے ھیں اب گرم خشک دوا کا کام ھے کہ صفرا بڑھائے جبکہ تجربات سے اور ان کی تحاریر سے بھی یہ بات صاف عیاں ھے کہ ریٹھا ھر صفراوی مرض کو درست کردیتا ھے جیسے سوزاک یرقان اصفر جریان خون تقطیر البول چھپاکی درست ھوتے ھیں اور جو امراض رطوبت بڑھنے سے پیدا ھوتے ھیں مثلا سلسل بول زکام چھینکیں آنا دست و قے وغیرہ ریٹھا کے مسلسل استعمال سے بڑھ جایا کرتے ھیں اب ان دلائل سے ھی یہ بات ثابت ھو جاتی ھے مزاج تر گرم ھے اور جن کتابوں میں گرم خشک لکھا ھے وہ غلط لکھا ھے 






جوشاندہ عسر ولادت

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔جوشاندہ عسر ولادت۔۔۔۔۔۔
برگ بانس اڑھائی تولہ آدھ سیر پانی میں پکائیں جب پانی نصف رہ جائے تو اتار کر چھان لیں اب اس کے ساتھ دو ماشہ سہاگہ بریان کھلا دیں پندرہ تا بیس منٹ میں بچہ کی پیدائش ھو جاتی ھے بعض دفعہ دو تا تین خوراک دینی پڑتی ھیں جو آپ ھر آدھے گھنٹہ بعد دے سکتے ھیں

لونیا ساگ-خزائن المفردات

اھم بات
خزائن المفردات گروپ میں کچھ اس انداز میں پوسٹ لکھی جاتی ھے جس میں نباتات کے فائدے اور نقصان دونوں کو مدنظر رکھا جاتا ھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خزائن المفردات۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لونیا ساگ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عربی نام۔۔۔۔بقلتہ الحامض
ھندی نام۔۔۔۔۔لونک ساگ
اردو نام۔۔۔ لونیے کا ساگ
انگریزی نام۔۔۔۔purslane
شور زمین کا خورد رو ساگ ھے خرفہ ھی کی ایک قسم ھے
اسکے پتے شاخیں بالکل ھو بہو خرفہ سے ملتے جلتے ھیں
رنگ۔۔۔پتے سبزی مائل سرخی مائل پھول زردی مائل
ذائقہ۔۔۔شور
مقدار خوراک۔۔۔حسب منشا کھایا جا سکتا ھے
مزاج سرد تر ھے یعنی اعصابی عضلاتی ھے
انتہائی سرد ھونے کی وجہ سے طبیعت کو نرم کرتا ھے
صفرا اور خون کے جوش کو تسکین دیتا ھے بلڈ پریشر میں مفید ھے گرمی کی پیاس ٹھیک کرتا ھے
لیکن بلغم پیدا کرتا ھے اور رطوبات کا اصافہ کرتا ھے یعنی موٹاپا لاتا ھے
اس کے پتوں کو کالی مرچ کے ساتھ پیس کر پلانا ھر قسم کے جریان خون کو روکتا ھے
لیکن شوگر کے مریض سنگرھنی اور بدھضمی کے مریض یا دست قے جن کو ھو وہ اسے استعمال نہ کریں کیونکہ اس کے استعمال سے شوگر بڑھ جایا کرتی ھے

Wednesday, March 20, 2019

روغن بہرہ پن

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔روغن بہرہ پن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مزاج کے اعتبار سے یہ تیل اعصابی غدی ھے
آپ اسے روغن سماعت کشا بھی کہہ سکتے ھیں
بہرہ پن اور ثقل سماعت یعنی کوئی بات کرے اور بندہ سن لے لیکن سمجھ نہ آئے اب ان ھر دوحالتوں میں مفید ھے
صفراوی فضلات جہاں کہیں بھی رک جاتے ھیں اب ان نالیوں کے منہ کھول کر انہیں جاری کردیتا ھے جونہی فضلات خارج ھوتے ھیں عضو ماؤف ھلکا اور بات ھوجاتا ھے اور اپنا کام بخوبی کرنے لگ جاتا ھے
اب ایک نقطہ یاد رکھیں جب غدی عضلاتی تحریک میں اعصاب میں رطوبات رک جاتی ھیں تو اعصاب کام چھوڑ جاتے ھیں یا پھر بہت کم کام کرنے لگتے ھیں یہی صورت جب کانوں میں واقع ھوتی ھے تو ثقل سماعت۔۔۔بہرہ پن ھوجاتاھے مریض اونچا سننے لگ جاتا ھے ایسی صورت میں کانوں میں اس روغن کا استعمال کریں تو کا نوں میں رکے مواد خارج ھو جاتے ھیں اور اعصاب تیز ھو کر دوبارہ کام کرنے لگ جاتے ھیں
تین تا چار قطرے صبح شام کان میں ٹپکائیں چند روز میں سماعت درست ھو جاتی ھے
اب روغن بنانے کا طریقہ۔۔۔
آب مولی نصف کلو
روغن کنجد 250گرام
اب ان دونوں کو ملا کر آگ پر رکھ دیں جب سب مولی کا پانی جل جائے صرف تیل رہ جائے تو
برگ دھتورا کا پانی 100گرام
برگ مدار کا پانی 100گرام
اب ان دونوں کواس تیل میں ڈال کر آگ پر رکھ دیں جب یہ بھی پانی جل جائیں صرف تیل باقی رہ جائے تو نیچے اتار لیں بس دوا روغن سماعت کشا تیار ھے
نوٹ۔۔۔ مولی دھتورا مدار تینوں کے پانی نکال کر پہلے فلٹر کریں روئی سے پھر تیل میں ترتیب سے ڈالیں ایسا نہ ھو کہ آپ ان تینوں کے بھاری پانی جس میں ابھی ان اشیاء کا فضلہ شامل ھوتا ھے وہ نہ ڈالیں بلکہ فلٹر کرکے ڈالیں

Tuesday, March 19, 2019

جوارش جالینوس||jawarish jalinoos

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔جوارش جالینوس۔۔۔۔۔۔۔
Jawarish jalinoos
کل کی پوسٹ پہ زیادہ تر لوگوں نےجوارش جالینوس کا نسخہ لکھنے کا کہا تو آئیے آج اسی کا نسخہ لکھتے ھیں
اسارون۔۔۔۔۔بالچھڑ ۔۔۔۔۔۔فلفل دراز۔۔۔۔چرائتہ شیریں ۔۔۔حب الاس۔۔۔۔خولنجان ۔۔۔۔سنڈھ۔۔۔دارچینی۔۔۔ناگر موتھا ۔۔۔عود بلسان ۔۔مرچ سیاہ۔۔لونگ۔۔قسط شیریں۔۔۔ھر ایک دوا بیس گرام
مصطگی رومی ۔۔۔ ساڑھے سینتیس گرام
زعفران چھ گرام شہد خالص تین گنا وزن تمام دواؤں کے وزن سے
عرق گلاب تیس ملی لٹرمیں پہلے زعفران اچھی طرح کھرل کرکے باریک میدہ کی طرح کر لیں اب باقی تمام دوائیں باریک پیس کر شہد کا قوام کرکے اس میں شامل کرکے بعد میں زعفران بھی ڈال لیں اور اچھی طرح مکس کر لیں دوا تیار ھے
آنتوں اور معدہ کی قوت ماسکہ بڑھاتی ھے جب قوت ماسکہ بڑھ جائے تو بدھضمی جیسی مرض قے گھبراہٹ کے لئے انتہائی اعلی دوا ھے اب مثانہ کی قوت ماسکہ بھی بڑھاتی ھے جس کی وجہ سے پیشاب کی زیادتی روکتی ھے بھوک لگاتی ھے کاسر ریاح ھے منہ کی بدبوسے نجات حاصل کرنے کے لئے اس سے بہتر کوئی دوا نہیں اب تین چیزوں میں انتہائی اھم دوا ھے
1۔۔بلغمی کھانسی درست کرتی ھے
2۔۔بلغمی دمہ درست کرتی ھے
3۔۔بواسیر کو مستقل ختم کرنے میں معاون ھے
اب مندرجہ ذیل خوبیاں ھر کوئی جانتا ھے
گردہ مثانہ کی پتھری کو نہ صرف توڑتی ھے بلکہ آئیندہ پتھری بننے کو بھی روکتی ھے
بال سفید ھونے ھو جائیں تو اس کا مسلسل استعمال بالوں کو دوبارہ سیاہ کردیتا ھے یاد رھے یہ ایک سال کھانے سے بال سیاہ کرتی ھے
ھان حرارت غریزی پیدا کرنے میں اس سے بہتر کوئی دوا نہیں ھے اس وجہ سے معدہ اور آنتوں کے امراض میں اکسیر کا درجہ رکھتی ھے
اب کچھ وضاحتیں۔۔۔۔۔۔
زعفران لکھا دیکھ کر بہت سے لوگ یا تو اس دوا کے قریب ھی نہیں جائیں گے بس یہی بات ذھن میں آئیگی کہ مہنگی دوا ھے یا پھر اس کا متبادل تلاش کرنا شروع کردیں گے ایک پوسٹ میں مین نے لکھا تھا کہ زعفران کا متبادل بہترین رائی ھے قدیم حکماء جلوتری متبادل لکھتے ھیں تو کوئی کچھ اور لکھتا ھے آج آپ کو ایک بہت بڑا نقطہ سمجھا دیتا ھوں ھر وہ دوا یا غذا جس کا ذکر قرآن مجید میں ھے یاد رکھیں وہ دوا اور غذا اللہ تعالیٰ نے انوکھی فطرت دے کر پیدا فرمائی ھے اب اس کا متبادل نہیں ھو سکتا وہ اکیلی دوا تمام شفائی اثرات لئے ھوتی ھے جب دوا سے شفا نکال دیں گے تو باقی کیا بچا یہ آپ ھی بتا دیں دوسری بات یاد رھے اکیلا زعفران کینسر جیسے مرض سے بدن کو محفوظ کرتا ھے باقی اس نسخہ میں دو اور چیزیں ذرا مہنگی ھیں ایک مصطگی رومی اور دوسری عود بلسان ان کا اصل ملنا بھی کافی محنت طلب کام ھے کوشش کرکے ان اجزاء کی صحت دیکھ لیں کیا واقعی درست ھیں یا دو نمبر اگر تمام اجزاء درست اوزان ڈال کر اس جوارش کو بنایا جائے تو بہت سے امراض کے علاج میں استعمال کرکے آپ شہرت دوام حاصل کرسکتے ھیں گروپ مطب کامل محمود بھٹ

معجون ڈپریشن|Depression

Majon|Majoon Depression
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔معجون ڈپریشن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل ایک پوسٹ برھمی بوٹی پہ اپنے دوسرے گروپ خزائن المفردات میں لکھی تھی جس میں تفصیل سے اس کے فوائد اور نقصانات پہ بحث کی یہ بات بھی دلائل سے ثابت کی کہ نباتات کا مقررہ مقدار سے زیادہ استعمال کرنا نقصان دہ بھی ھوتا ھے خیر اس پوسٹ میں برھمی سے متعلقہ کچھ نسخہ جات بھی ساتھ لکھ دیے تھے یہ آج کا نسخہ حسب فرمائش شاگرد رشید جناب ظہور احمد رضا صاحب کی فرمائش پہ دوبارہ لکھ رھا ھوں عرصہ گزرا اس دوا کی پہلے بھی ایک دفعہ پوسٹ لکھ چکا ھوں اس وقت شاید اس کا نام مین نے معجون پاگل پن لکھا تھا یا پھر اسے معجون مالیخولیا لکھا ھو گا آپ اسے معجون برھمی بھی کہہ سکتے ھیں پہلے حکماء اکثر دواؤں کے نام اسی طرح رکھا کرتے تھے کہ جو بھی دوا زیادہ مقدار میں نسخہ کے اندر ھو دوا کا نام بھی اسی پہ رکھ دیا جاتا لیکن آج مین نے مرض کو مقدم رکھا اور دوا کا نام بھی جدید یعنی انگریزی نام رکھ دیا
وقت کی گردش اور زمانہ کی جدت کا اثر ھے جس مرض کو حکماء حضرات سینکڑوں سال سے مالیخولیا کے نام سے پکارتے آئے ھر ایک عام آدمی بھی اسی نام سے اسے جانتا تھا بلکہ بعض دفعہ بڑے بزرگ گھر کے اندر اپنے بچوں کو سرزنش کرتے ھوئے کسی بھی بچے کو شرارتیں زیادہ کرے یا باتونی زیادہ ھوتا یا جو تنگ زیادہ کررھا ھوتا اسے کہتے کہیں تجھے مالیخولیا تو نہیں ھو گیا اسی طرح مالیخولیا کی عام مثالیں دی جاتی تھی لیکن آج اس دور جدید میں کوئی بھی اسے اس نام سے نہیں جانتا اب اسے لوگ ڈیپریشن کے نام سے جانتے ہیں اور بعض حکماء ڈیپریشن کو الگ سے کوئی مرض سمجھتے ھیں جبکہ مالیخولیا کو الگ سے کوئی مرض سمجھتے ھیں جبکہ یہ دونوں جدید اور قدیم ایک ھی مرض کے دو معروف نام ھیں آئیے پہلے دوا کی ترتیب لکھتے ھیں بعد میں فوائد بھی بالترتیب لکھتے ھیں
قسط
اسگندھ
نمک طعام
اجوائن دیسی
سنڈھ
مگھاں
ھر ایک دوا تولہ
ورچھ چھ تولہ
شہد سب دواؤں کے وزن سے تین گنا
تمام دوائیں پیس کر برھمی بوٹی تازہ کا پانی حسب ضرورت نکال لیں اور سب دوائیں اس میں تر کرکے ایک دن کے لئے رکھ دیں دوسرے دن شہد کا قوام کرکے اب دوا ملا کر معجون کی شکل بنا لیں بس دوا تیار ھے
مقدار خوراک زیادہ سے زیادہ چھ ماشہ تک صبح شام کھلائیں
مراق جنون مالیخولیا وھم معدہ کی خرابی سے پیدا شدہ ڈیپریشن کی علامات سب کے لئے بہت ھی اعلی دوا ھے سینکڑوں سال سے میرے اجداد کے تجربہ میں یہ دوا چلی آرھی ھے سوداوی مادہ کا بڑی تیزی سے اخراج کرتی ھے اب یہ تو نہیں لکھوں گا کہ صدیوں سے آزمودہ سینہ کا راز لکھ دیا ھے کیونکہ مین روزانہ ایک راز ھی لکھا کرتا ھوں دعاؤں میں یاد رکھا کریں جب تک زندگی ھے لکھتا رھوں گا محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, March 17, 2019

جوارش شاھی||jawarish shahi

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ جوارش شاھی۔۔۔۔۔۔۔۔
آج حقیقت میں پوسٹ لکھنے کو جی نہیں چاہ رھا تھا دنیائے اسلام میں ایک انتہائی اہم اور افسوسناک خبر سنی گئی ھے نیوزی لینڈ میں 49مسلمان دو مساجد میں شہید کردئیے گئے اور ایک سوکےقریب زخمی ھیں دعا ھے اللہ تعالیٰ سب کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور وارثان کو صبر جمیل عطا فرمائے دوستو اس واقعہ سے چند باتیں واضح ھو گئیں
1۔۔۔ مغربی دنیا کے چہرے سے مہذب ھونے اور خود کو اعلی معاشرہ کہلوانے والا نقاب اتر گیا اور اصل چہرہ کی پہچان پورے عالم کو ھو گئی کہ حقیقت میں دھشت گرد کون ھے نہتے اور مظلوم لوگوں پہ ایسی بے دردی سے گولیاں برسانا انسانیت کا پردہ چاک کرگئیں اور درندگی کا ایسا مظاھرہ بچوں اور خواتین اور بوڑھوں تک کو معاف نہیں کیا گیا تاریخ کے سیاہ اوراق مین ظلم و بربریت کی داستان رقم کردی گئی چند روز پہلے مغربی معاشرے سے متاثر اور پروردہ خواتین کا شتر بے مہار ڈانس مارچ جو پاکستان میں ھوا امید ھے سنجیدہ اور شریف طبقہ ایسے جنسیات کے مبلغین کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ضرور بنیں گے تاکہ مادر پدر آزاد قوم پیدا نہ ھو سکے اسلام میں جو مقام عورت کا ھے دعوے سے کہتا ھوں اتنا اونچا مقام اور تحفظ دنیا کے کسی بھی دیگر معاشرے یا مذھب میں نہیں ھے اللہ تعالیٰ سب کو سیدھی راہ اور ھدایت نصیب فرمائے
دوستو جوارش شاھی کا مرکب جو عام حکماء بناتے ھیں مربہ سیب 5تولہ مربہ آملہ دس تولہ ۔۔مربہ گاجر 5تولہ زرشک 5تولہ الائچی خورد دو تولہ یہ دوا فائدہ مند ضرور ھے نیند نہ آنا اختلاج قلب اور بلڈ پریشر میں بھی درست ھے لیکن میں جو دوا ترتیب دیتا ھوں اس کا نسخہ مندرجہ ذیل ھے مربہ آملہ 10تولہ۔ مربہ سیب 5تولہ۔ مربہ گاجر دس تولہ۔ کشنیز دوتولہ۔ الائچی خورد دو تولہ ۔ صندل سفید دوتولہ ۔گل سرخ دو تولہ ۔ زرشک شیریں 5تولہ ۔ شیرہ مربہ سیب و شیرہ مربہ آملہ و شہد برابر وزن دواؤں سے تین گنا قوام کرکے ڈال لیں اور جوارش تیار کریں غدی تحریک سے ضعف قلب خشکی نیند نہ آنا۔ گھبراہٹ۔بے چینی مالیخولیا خفقان تبخیر معدہ ان سب عوارضات میں فوری اثر ثابت ھو گی گروپ مطب کامل محمود بھٹہ

Saturday, March 16, 2019

درد شقیقہ اور درد اعصابہ

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ درد شقیقہ اور درد اعصابہ ۔۔۔۔۔۔
یہ دونوں الگ الگ مرض ھیں بعض اوقات ایک اچھا طبیب بھی مشکل میں پڑ جاتا ھے اور فرق نہیں سمجھ پاتا کہ آیا اعصابہ کا درد ھے یا درد شقیقہ ھے آئیے آج ان دونوں کی علامات خاص سے تفریق کرتے ہیں
ایک بات اور بھی یاد رھے علامات دوقسم کی ھوتی ھیں ایک علامات عامہ اور دوسری علامات خاصہ ھوتی ھیں
اب وہ علامات جن کا تعلق کسی بھی بیمار عضو سے خاص کر ھوتا ھے وہ علامات خاصہ ھوتی ھیں اور علامات عامہ وہ ھوتی ھیں جو پورے بدن میں پھیلی ھوتی ھیں مثلاً بخار تشنج یا خون کا آنا سوزش وغیرہ یہ علامات کسی بھی تحریک میں پیدا ھو سکتی ھیں اب پہلے ذکر کرتے ھیں
درد شقیقہ کا یعنی آدھے سر کا درد
وہ درد سر جو بائیں طرف نصف سر میں لمبائی کے رخ میں ھوتا ھے یہ حقیقت میں دماغ کے غدی پردے میں پریشر اور تیزی ھوتی ھے یعنی غدی عضلاتی تحریک میں پیدا ھوتی ھے یا اسے گرمی خشکی کی تحریک کہہ سکتے ھیں یہ درد سر میں اندر کی طرف ھوتا ھے
اب درد اعصابہ کے بارے میں
یہ وہ درد ھے جو سر اور ابرو میں ھوتا ھے یہ حقیقت میں عصبی درد ھے یہ سر کے اعصاب میں سردی تری کی وجہ سے ھوتا ھے یہ شقیقہ کے برعکس ھمیشہ دائیں طرف ھوتا ھے جب مرض کبھی بہت شدت اختیار کر جائے تو پھر دوسرے ابرو اور پھر پورے سر میں پھیل جاتا ھے اعصاب چونکہ باھر کی طرف ھوتے ھیں اس لئے اس درد کا احساس بھی باھر کی طرف ھی ھوتا ھے جیسے کسی نے ابرو یا سر کے گرد پٹی سے باندھ رکھی ھے اس میں تحریک اعصابی عضلاتی ھوتی ھے اس درد میں پیٹ کی خرابی کی بھی عام طور پہ شکایت ھوتی ھے
تشریح۔۔یعنی درد شقیقہ گرمی کی وجہ سے ھوا کرتا ھے جبکہ اعصابہ کا درد سردی کی وجہ سے ھوتا ھے
اس لئے درد شقیقہ سورج طلوع ھونے کے بعد بڑھتا ھے اور سورج غروب ھونے پہ ختم ھو جاتا ھے
جبکہ اعصابہ کا درد رات کو زیادہ اور دن میں کم ھوتا ھے اس کی وجہ یہ ھے کہ اس کا مادہ سرد ھے یاد رھے دن کی گرمی میں سردی کی کیفیات میں قدرے تبدیلی ھوا کرتی ھے یہ بات بھی ذھن میں رھے سردی کی کیفیات تبدیل ھونے کے باوجود اپنا اثر قائم رکھتی ھیں
شقیقہ میں گرمی کے ساتھ خشکی ھوتی ھے اس لئے دن میں حدت بڑھنے سے خشکی مذید گرمی میں بدل جایا کرتی ھے اس لئے یہ درد سورج طلوع ھونے کے ساتھ ساتھ بڑھتا رھتا ھے
اب علاج پہ توجہ دیتے ھیں
علاج درد شقیقہ۔۔۔۔۔
جوارش شاھی چمچ چمچ دن میں تین بار
اور اعصابی غدی مسہل رات سوتے وقت
اسطوخودوس بسفائج کشنیز افتیموں مرچ سیاہ کا جوشاندہ دین ھر دوا ایک ایک ماشہ جبکہ مرچ سیاہ آٹھ دانہ شامل کریں
علاج درد اعصابہ۔۔
اطریفل زمانی صبح 5گرام جبکہ رات سوتے وقت 10گرام دیں ھمراہ قہوہ دیں یا پھر رات سوتے وقت حب صابر دو گولی دیں
تریاق تبخیر دو گولی دن میں تین بار دیں
یہ مشہور عام نسخہ جات ھیں سب دواؤں کے اس لئے دوبارہ لکھنے کی ضرورت نہیں ھے پہلے کئی بار لکھ چکا ھوں

Thursday, March 14, 2019

اکسیر لیکوریا دوا

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ اکسیر لیکوریا دوا۔۔۔۔۔
یہ تو تفصیل لکھنے کی ضرورت نہیں ھے کہ لیکوریا کیسی مرض ھے تقریباً سب کو علم ھے یا پھر آپ یوں سمجھ لیں مردوں کے بالمقابل جریان کا مرض عورتوں میں لیکوریا کا مرض ھوتا ھے خیر مرد اتنے جریان مرض میں مبتلا نہیں ھوتے جتنی عورتیں لیکوریا میں مبتلا دیکھنے میں آتی ھیں اس میں مزاج کا فرق اور غذا کا مسئلہ سب سے اھم ھے حقیقت میں وہ غذا جو مردوں کو میسر ھے خواتین کے حصہ میں نہیں آتی خیر یہ الگ موضوع ھے خیال رکھا کریں بہتر سے بہتر خوراک خواتین کو مہیا کیا کریں
آئیے آج آپ کو ایک ٹانک کی شکل میں انتہائی اعلی دوا برائے لیکوریا سے متعارف کرواتے ھیں یہ نسخہ صرف اس صورت میں یاد آیا کہ ایک مطب میں گیا تو وھاں حکیم صاحب نے اسی مرض کے متعلق ایک دوا تیار کررکھی تھی دوا کچھ یوں تھی
ان بجھ چونا پاؤ میں ایک کلو دودھ بھیڑ کھرل کرکے دانہ مونگ برابر گولیاں بنا رکھی تھی رزلٹ واقعی بہترین ھو گا لیکن مجھے اس سے بھی اعلی دوا یاد آگئی جو میرے اپنے تجربہ میں بارھا دفعہ آئی آپ بھی اس سے فایدہ اٹھا لیں
نسخہ۔۔۔ کشتہ فولاد جو خود سے تیار کریں ھیرا کسیس والا یہ دس تولہ لیں اور پھٹکڑی سفید بھی دس تولہ لیں اور بھیڑ کا دودھ ایک کلو لے کر ان دونوں میں کھرل کرکے خشک کریں اور گولا سا بنا کر اس پہ کپڑ روٹی کرکے دس کلو اوپلوں کی آگ دے دیں سرد ھونے پہ نکال کر پیس لیں اب آپ کی مرضی ھے خواہ بڑے سائز کے کیپسول بھر لیں یا پھر ماشہ مقدار رکھ کر صبح شام ھمراہ دودھ دیں لیکوریا کے لئے انتہائی اعلی دوا ھے باقی مطالب حکماء خود نکال لیں گے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Tuesday, March 12, 2019

طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری 4|tila oil

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ طلا کی حقیقت میں کچھ سوالوں کے جوابات اور اضافہ۔۔۔
پہلی بات پوسٹ کے عنوان سے ھی ظاھر تھا کہ حکماء کرام کے لئے ھے اب شاید ھی کسی طبیب نے سوال کیا ھو اس سے پتا چلتا ھے سب کو سمجھ آگئی اب وہ لوگ جنہیں بھڑ کا پتہ نہیں اور کجلی کا علم نہیں یہ عام ناظرین اور قارئین ھیں اب بہت سے لوگوں نے کمنٹس میں ان دونوں باتوں کے متعلق بتا بھی دیا لیکن ھر نیا کمنٹس پھر انہیں دو سوالوں کے بارے میں آیا
آپ لوگ اگر پوسٹ پڑھتے ھیں تو سوال لکھنے سے پہلے کم سے کم کمنٹس ضرور دیکھ لیا کریں کہ شاید کسی اور نے بھی یہ سوال لکھا ھو اور اسے جواب بھی لکھ دیا گیا ھو افسوس ھوتا ھے ایسی باتوں پہ اور بھڑ کو بعض نے خود ساختہ تشریح کر کے یا تو بوھڑ یعنی برگد اور بعض نے بھیڑ بنا دیا اب فردا فردا تو جواب لکھنا ممکن نہیں ھوتا لیجئے بات سمجھ لیں بھڑ جسے
زنبور بھی کہتے ھیں یہ پیلے رنگ کا ھوتا ھے اور گرمی کے موسم میں عام ھوتے ھیں سردی میں یہ چھپ جاتے ھیں بڑے زور سے کاٹتے ھیں جہان کاٹ لیں وھاں شدید درد اور جلن اور آخرکار سوج چڑھ جایا کرتی ھے اسے پنجابی میں ڈیمو کہتے ھیں اور اس سے جو تیل آپ بنائیں گے یہ عارضی فایدہ دیتا ھے مستقل طور پہ نہیں
یہ بات بھی صاف لکھی تھی پھر بھی سوال آیا کہ یہ مستقل فائدہ دے گا یا عارضی دے گا
دوسرا سوال کجلی کے بارے میں تھا اسے کئی ایک نے کجھلی لکھ کر پوچھا ھے اب کہیں کھرلی نہ لکھ دینا
کجلی وید طریقہ علاج کی سب سے بڑی دوا جسے رسائن بھی کہا جاتا ھے اسے تیار پارہ صاف شدہ ایک تولہ گندھک آملہ سار سات تولہ ملا کر کم سے کم چار گھنٹہ کھرل کریں تب جاکر تیار ھوتی ھے جو بالکل سیاہ رنگ کا پاؤڈر سا بن جائے گا اس کی رنگت کی وجہ سے کجلی کہا جاتا ھے کجلی لفظ کاجل سے مشتق ھے اب علاج ضعف قلب کا
تو دوستو ضعف قلب کے علاج کے لئے تو بے شمار مرکبات سب کو یاد ھونگے اب ان مرکبات کا ذکر کرنے سے پہلے آپ کو ایک بات اور بتائے دیتا ھوں ایک دوا جو بشکل گولی دستیاب ھے جس کا نام آپ سب نے ضرور سنا ھو گا( ویاگرا ) اب چند باتیں بڑے غور سے سن اور سمجھ لیں جہاں تک میں سمجھتا ھوں اصل دوا ھماری مارکیٹ میں دستیاب ھی نہیں اس نام سے ملتی جلتی یا پھر اسی نام سے نقل دوا ھمارے یہاں دستیاب ھے جو بہت ھی زیادہ نقصان دہ ھے باقی استعمال کرنے والے اور استعمال کرانے والے دونوں اس دوا کو قطعی نہیں سمجھتے اس لئے نقصان اٹھاتے ہیں یورپ یا دیگر ممالک میں اس کا استعمال ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر قطعی نہیں کیا جاسکتا یہ دوا دراصل دل کے امراض کے لئے بنائی گئی تھی ۔۔ خاص کر جن کا بلڈ پریشر عام طور پہ ڈاؤن رھتا ھے لیکن جب یہ تجربات کے مراحل سے گزری تو اس کی ایک خوبی یہ سامنے آئی کہ یہ انتشار شدید لاتی ھے جسے ھم عام فہم زبان میں یوں سمجھ سکتے ھیں کہ دوا تو حقیقت میں ضعف قلب کو دور کرنے کے لئے تھی لیکن یار لوگوں نے اس کا تماشہ بنا دیا اب بغیر سوچے سمجھے وہ لوگ بھی اسے استعمال کرنے لگے جن کا بلڈ پریشر پہلے ھی زیادہ ھوتا تھا ایسے لوگ اسے استعمال کرکے زندگی کی بازی ھار گئے ایک بات اور بھی یاد رکھیں جہاں یہ دوا تیار ھوئی تھی یعنی فائزر کمپنی امریکہ میں وھاں آپ کسی بھی دوا کو ایسے ھی مارکیٹ میں نہیں لا سکتے وھان دوا مارکیٹ میں لانے سے پہلے بے شمار مراحل ایسے آتے ھیں جن میں اس کی باقاعدہ تصدیق ھوتی ھے کہ یہ دوا صحت کے لئے فایدہ مند ھے اور یہ نقصانات ھیں اگر اسے غلط طریقہ سے استعمال کیا جاتا ھے وھاں طبی ادارے مذاق نہیں ھیں جیسے یہاں بیڑا غرق ھے خیر چھوڑیں اس بات کو اب آتے ھیں اپنے موضوع کی طرف ضعف قلب دوستو سرد مزاج اور گرم مزاج میں ھو سکتا ھے اب اس کا علاج بغیر تشخیص کیے نہیں کرنا چاھیے بعض اوقات دوالمسک جواھردار کھلانے سے مرض جاتی ھے تو بعض اوقات مربہ سیب کھلانے سے افاقہ ھوتا ھے مشک عنبر زعفران مروارید بھی ضعف قلب کے لئے ھی مستعمل ھیں تو کبھی حنظل یعنی تمہ ھی استعمال کرانے سے دل کی رطوبتیں نچڑ کر ضعف قلب دور کردیتی ھیں یعنی مختلف مراحل میں مختلف علاج ھے جبکہ ھمارا موضوع صرف بیرونی استعمال طلا کے بارے میں تھا یہ سوال اس پوسٹ پہ آتا ھی نہیں تھا ضعف قلب پہ پھر کبھی قلم اٹھا لیں گے جب تک اس کی تشریح نہ ھو کہ ضعف قلب ھوتا کیسے ھے؟ جواب کیسے لکھا جاسکتا ھے بہتر ھے اچھی کتب کا مطالعہ کرکے سوال حل کریں میرے خیال میں اب سوال کوئی نہیں رہ گیا اجازت چاھوں گا محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, March 10, 2019

طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری 3|tila oil

۔۔۔
۔۔۔۔۔طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔تیسرا حصہ۔۔
Tila oil
دوستو اب ھمارا مضمون تقریبا اختتام پذیر ھونے والا ھے ھم بات کررھے تھے کہ طب میں ان نالیوں کی مرمت کا علاج ھے اب یہاں طلا کی ضرورت ھے اور طلا بھی ھم نے عقل ودلائل اور تشریح کرکے سوچ سمجھ کے بنانا ھے لیکن اس سے پہلے میں ایک اور بات کی تشریح کرنا چاھتا ھوں انتشار شدید پیدا کرنے کے ایک چیز بھی بہت ھی اھم ھے وہ ھے دل کا قوی ھونا اب جتنا دل طاقت ور ھو گا وہ اتنی ھی طاقت سے خون کو پمپ کرے گا یعنی قوت حیوانیہ کو بڑھانا بھی بہت ضروری ھے
اب بات طلا کی کرتے ھیں تو طلا ھمیں ایسا چاھیے جو مقامی طور پہ ایسی تحریک پیدا کرے جس سے خون کا دورہ بڑھے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو مضروب شدہ نالیوں کو بھی درست کرے
اور طلا ایسا بھی ھونا چاھیے جو عضلات میں مقامی تحریک پیدا کرسکے آئیے اب ھم ان ادویات پہ بحث کرتے ھیں جو اس ضمن میں آتی ھیں اور پھر دیکھتے ھیں کہ ان میں سے ھماری مطلوبہ دوائیں کون کون سی ھو سکتی ھیں جو ھمارا مسئلہ بھی حل کردیں
یہ بھی یاد رھے آج میں لمبی بحث نہیں کروں گا صرف ان ادویات کا ذکر کروں گا جو آپ کی مطلوبہ ھیں اگر تمام ادویات جو طلاؤں میں مستعمل ھیں ان سب پہ بحث کروں تو یقین جانیں یہ بحث مہینہ بھر جاری رھے اب اس موضوع پہ اتنی لمبی بحث کرنا اچھا نہیں ھے پہلے ھی ماھر امراض مخصوصہ کی بھر مار ھے کم از کم ھمیں دیگر امراض بے شمار ھیں ان پہ توجہ دینی چاھیے
میں نے چند روز پہلے گروپ خزائن المفردات میں پوسٹ مال کنگنی پہ لکھی تھی تو دوستو تفصیل تو آپ کچھ اس پوسٹ میں بھی پڑھ سکتے ھیں لیکن ایک بات یہاں بھی لکھ دون مالکنگنی کا تیل بدن کے کسی بھی مقامی حصہ میں دوران خون تیز کرنے کی سب سے اعلی دوا سمجھی جاتی ھے اب ھمیں بھی عضوتناسل میں دوران خون تیز کرنا ھے ھمیں ضروت پڑ گئی ھے تو ھم کیوں نہ بے ضرر دوا جس کے مضر اثرات بھی نہ ھوں اس سے کام لیں بے شک سم الفار مقامی انتشار بڑی تیزی سے کرتا ھے لیکن ایک بات یاد رکھیں لوگ اسے سنکھیا کے نام سے جانتے ھیں یہ بہت بڑی زھر بھی ھے اگر ذرا سی بھی بداحتیاطی ھو گئی تو موت کے منہ میں بطور روغن مالش بھی لے جاسکتا ھے یعنی اگر عضوخاص پہ کوئی زخم ھے اور آپ روغن سم الفار لگا رھے ھیں تو لازما زھر آپ کے خون میں کچھ نہ کچھ مقدار میں چلی جائے گی اور کچھ ھو نہ ھو بعض اوقات بذریعہ نالی پیشاب سے روغن مثانہ تک جا سکتا ھے جو آپ کے مثانہ میں زخم پیدا کرسکتا ھے اور کبھی جا کر گردوں تک کو متاثر کرسکتا ھے اب اس سے بہتر مال کنگنی ثابت ھو گی اب سم الفار سے بہتر کچلہ کا استعمال ھے اگر کچلہ کو روغن زیتون میں جلا لیں تو کام مقامی انتشار کا کرے گا اب یہ شدید حرارت غریزی مقامی طور پر پیدا کرکے کچھ نہ کچھ بڑھوتری کی طرف بھی مائل کرے گا لیکن اس سے پھر بھی مالکنگنی زیادہ بہتر ثابت ھو گی اب دوسری بات تھی عضلات کی شدید مضبوطی کی بھی ضرورت ھوتی ھے تو دوستو اس بارے میں سب سے بہترین دوا روغن سانڈھا ھے بشرطیکہ آپ خالص خود حاصل کر سکیں اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ھے آپ بازار میں جا کر ان لوگوں سے جو زندہ سانڈھے لے کر بیٹھے ھوتے ھیں اپنی آنکھوں کے سامنے ان سے تیل نکلوا لیں کوئی اور تیل شامل نہ کرنے دیں یہ فورا جذب ھونے کی بھی خوبی رکھتا ھے یہ بھی انتشار پیدا کرنے مضبوطی اور طوالت اور فربہی میں کچھ نہ کچھ معاونت کرے گا اب بعض حکماء کجی کی حالت میں پہلے ضماد کو بہتر خیال کرتے ھیں جس سے مقامی طور پہ ایسی دوائیں استعمال کی جاتی ھیں جو عضوتناسل پہ چھالے نکال دیا کرتی ھے اس بارے جمالگوٹہ مغز پانچ تولہ صابن سن لائٹ یا پیلے رنگ کا آج بھی کپڑے دھونے والا ایک صابن بازار سے ملتا ھے جس میں کاربالک شامل ھوتا ھے یہ حاصل کرلیں ڈیڑھ سوگرام سندھور پانچ تولہ تیل کنجد دس تولہ کاربالک تین تولہ آب جمالگوٹہ کو پہلے رگڑ کر پھر باقی ادویات خوب باریک کرکے سب کو اکٹھے کھرل کر لیتے ھیں بس ضماد یا طلا تیار ھے ایک دوبار بطور ضماد لگانا کافی ھوتا ھے عضوخاص کو چھیل کر رکھ دے گا میرے خیال میں اسے لگانے کی ضرورت نہیں ھوتی بلکہ کسی سوتی کپڑے سے اچھی طرح زور سے صاف کرکے طلا استعمال کر لیں اب بات مختصر کرتا ھوں جو طلا بے ضرر اور نہایت ھی کثیر فوائد حاصل کرنے میں میں تجویز کروں گا وہ مندرجہ ذیل ھے روغن مالکنگنی روغن سانڈھا روغن لونگ ھر ایک بیس گرام اب ان میں بیس گرام بیر بہوٹی اچھی طرح کھرل کردیں پھر اسے کسی شیشی میں بند کرکے تین دن دھوپ میں رکھ دیں بس طلا تیار ھے فورا انتشار لائے گا مضبوطی یعنی قوی یعنی ضعف دور کرے گا باقی وہ کام بھی بڑی حد تک کرے گا جو آپ سوچ رھے ھیں کیونکہ اس کا مزاج عضلاتی غدی بنے گا یعنی طوالت کچھ نہ کچھ ضرور ھو گی ایک آخری نقطہ بتائے دیتا ھوں عضو میں طوالت حرارت سے پیدا کی جا سکتی ھے جبکہ اگر موٹائی پیدا کرنی ھو تو پھر اس میں رطوبت بھرنے کی ضرورت ھوتی ھے رطوبت پیدا کرنے کےلئے آپ کو مقامی طور پہ بلغمی مزاج پیدا کرنا پڑے گا یعنی ایک وقت میں ایک ھی کام ھو سکتا ھے یا تو لمبائی پیدا کی جاسکتی ھے یا پھر موٹائی پیدا کی جاسکتی ھے دونوں کام ایک ساتھ نہیں کیے جاسکتے اگر ایسی دوائیں اکٹھی ملا کر استعمال کریں گے تو سوائے بگاڑ پیدا کرنے کے اور کچھ بھی نہ کرسکیں گے یہ ایسی ھی بات ھے جیسے آگ اور پانی کو ایک برتن میں قید کرسکتے ھون پھر پانی کی شکل میں تو پٹرول بھی ھے اگر پٹرول اور آگ آپ ایک برتن میں رکھ سکتے ھیں تو یہ کام بھی کرسکتے ھیں ھاں وقتی کمال ضرور کیا جا سکتا ھے لیکن یہ بھی نقصان دہ ھی ھوتا ھے اب ایک طریقہ بتائے دیتا ھوں آپ آزما کر دیکھ لیں پہلی بھڑ جس کا موسم ابھی آدھا ھے برابر وزن تیل سرسوں میں ڈال کر جلا لیں جب جل کر کوئلہ ھو جائیں تو اسے تیل سے چھان کر الگ کر لیں اب اس روغن کی مالش کرکے دیکھ لیں آپ کا عضو تناسل آپ کی سوچ سے بھی زیادہ فورا سے پہلے فربہ اور کچھ لمبا ھو جائے گا بے شک وہ خواتین جن کے پستان سائز میں چھوٹے ھوتے ھیں وہ لگا کر تجربہ کرلیں ایک گھنٹہ کے اندر ھی پستان کا سائز 32 سے 58 ھو جائے گا باقی فربہی کرنے کے لئے آپ کافور تولہ کجلی 5تولہ ویزلین 6تولہ اچھی طرح کھرل کر لیں پہلے کجلی اور کافور کو اچھی طرح رگڑیں پھر ویزلین یعنی پیٹرولیم جیل شامل کریں بس طلا تیار ھو گیا دن میں ایک دوبار عضو تناسل پہ مالش کیا کریں اب یہ دبلاپن کے ساتھ ساتھ ذکاوت حس سرعت اور کجی بھی دور کرے گا میرا خیال ھے اتنا ھی مضمون کافی ھے باقی باتیں اور بحثیں پھر کبھی سہی مجھے امید ھے آپ بہت کچھ سمجھ گئے ھیں کہ کیسے طلا تیار کرنا ھے لمبے گورکھ دھندے سے بچیں اور آگ اور پانی کو اکھٹا نہ کیا کریں یہ اللہ کی مخلوق پہ آپ کا احسان ھو گا باقی میرے کسی الفاظ سے کسی کی دل آزاری ھو تو معذرت خواہ ھوں جن کو سمجھ آگئی ھو وہ دعا کردیا کریں اب اجازت چاھوں گا نیک تمناؤں کے ساتھ اللہ حافظ محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
نوٹ۔۔ بعض لوگ مخاطب کرتے وقت میرے نام کی مٹی پلید کرکے رکھ دیتے ھیں براہ کرم نام تو کم سے کم درست لکھا کریں

Saturday, March 9, 2019

طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری 2|tila oil



۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Tila oil
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔دوسرا حصہ۔۔۔
پہلے حصہ میں دو باتیں مین نے واضح کی ھیں
نمبر ایک۔۔۔ کہ عضوتناسل کا سائز بڑھانا فطرت سے ھٹ کر عمل ھے جب آپ نے فطرت کو چھوڑ دیا تو عضو تناسل بھی فطرت سے کنارہ کش ھو جاتا ھے
دوسری بات۔۔ سائز بڑھانا ساتھ ھی تندرستی اور صحت بھی قائم رکھنا ناممکن عمل ھے بشرطیکہ آپ نے سائز بڑھا لیا
تیسری بات۔۔۔ سائز بڑھایا جا سکتا ھے لیکن شرط یہ ھے کہ آپ مقامی طور پر ایسی ادویات استعمال کریں جس سے مرض فیل پاء جیسی علامات پیدا کرسکیں
اب اس ساری بات کا لب لباب یہ ھوا کہ یہ کام کسی حد تک درست نہیں ھے
اور ایک بات کی بھی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ چند دوائیں جو ھر کوئی طلاؤں میں استعمال کرتا ھے وھی دوائیں بدل بدل کے نت نئے فوائد کے ساتھ کتب میں بھی اور نیٹ پوسٹوں پہ بھی لکھی جاتی ھیں جن میں کچھ کا ذکر میں کیے دیتا ھوں سم الفار۔۔ شنگرف۔۔ پارہ ۔۔دارچکنا۔۔رسکپور۔۔۔میٹھا تیلیہ۔۔ چربی شیر۔۔ چربی ریچھ۔۔ چربی بطخ۔۔ چربی مرغ۔۔ روغن لونگ۔۔جائفل۔۔جلوتری۔۔ عقرقرحا۔۔۔ روغن زیتون۔۔ چنبیلی کا تیل ۔۔گدھے یا گھوڑے کے پاؤں کے ناخن۔۔ گنڈوئے۔۔ جونک۔۔ مغز چڑا۔۔ مغز کوا۔۔ مغز گدھا۔۔ پتہ نہیں کیا کیا استعمال میں مذید لائیں گے بعض نے تو جذبات میں طلاؤں میں کستوری ، زعفران، عنبر تک لکھا ھوتا ھے خواہ پوری زندگی کستوری عنبر دیکھا بھی نہ ھو لیکن دوا میں بے شک پاؤ شامل کردیں یہ سب کچھ دوستو کتابوں میں لکھا ھوا ھے۔۔ بھری پڑی ھیں کتابیں ایسی کہانیوں سے اور ھمارے کچھ معصوم دوست آنکھیں بند کرکے وھی کچھ یہاں بھی لکھنا اپنا فرض سمجھتے ھیں اب کتابوں میں جو کچھ لکھا ھوتا ھے اسے اکثریت لوگوں کی درست سمجھ لیتی ھے اور اس پہ ایمان کی حد تک یقین بھی کرلیتے ھیں بعض معصوم لوگ تو ان میں سے بہت سے نسخے بناتے بھی ھیں اور جب رزلٹ کے طلب گار ھوتے ھیں تو نہیں ملتا پھر بھی وہ یہی سمجھتے ھیں کہ شاید میرے بنانے میں کچھ غلطی ھو گئی ھے حقیقت میں ھوتا یہ ھے کہ اپنی کم علمی میں وہ سب مار کھا رھا ھوتا ھے جبکہ بندے کو پہلے یہ بات سمجھنی ضروری ھوتی ھے کہ آیا جو جو اجزاء میں استعمال کررھا ھوں اب ان اجزاء کا اپنا انفرادی فعل کیا کیا ھے ان کا مزاج کیا کیا ھے
آئیے اب میں آپ کو عضوخاص کی وہ خوبیاں جو صحت کی حالت میں اس کے اندر ھونی چاھیے ان سے آگاہ کرتا ھوں
عضو تناسل کا سیدھا ھونا
عضو تناسل کا سخت ھونا
عضو تناسل میں شدید تناؤ ھونا
علاقائی موسمی ماحول کے مطابق فطری لمبائی ھونا
اب پہلی بات سیدھا ھونا سے مراد یہ ھے کہ اس میں کجی نہ ھو یعنی بندہ مشت زنی اور لواطت سے بچا رھے اس سے اعصاب مجروح ھو جاتے ھیں اور یہ سختی پیدا نہیں کرنے دیتے
اب دوسری اور تیسری صفت حقیقت میں ایک ھی ھیں سخت ایسا کہ جیسے لکڑی ھو تناؤ سے مراد یہ ھے جوش کی حالت میں اپنی ھیئت سے بڑھ چکا ھو
اب آخری بات سے مراد یہ ھے کہ ایشاء میں بھی ماحول اور موسمی تغیر کے سبب مختلف ممالک میں عضو تناسل کا سائز مختلف ھے جیسے عرب میں سائز ھم سے لمبا ھے اور افریقی ممالک میں تو سائز خوفناک حد تک بڑھ جاتا ھے باقی وہ لوگ جو پر مشقت زندگی گزارتے ھیں ان کا سائز ان سے بہتر ھوتا ھے جو زندگی عیش وعشرت میں گزارتے ھیں اب ایک اھم نقطہ اور آپ کو بتانے لگا ھوں یہ بات تو سب ھی جانتے ھیں کہ عضوتناسل میں کوئی ھڈی تو ھوتی نہیں ھے صرف انتشار کے وقت خون کا دوران عضوخاص میں بڑھ جایا کرتا ھے جس سے اس میں سختی آجایا کرتی ھے اب آپ ھی بتائیں اگر خون وھاں جائے ھی نہیں تو کیا آپ کا عضو تناسل انتشاری حالت میں آئے گا تو آپ کا جواب ھو گا نہیں آئے گا ؟ اب آپ نے دوران خون کے عمل کو سمجھنا اور سوچنا ھے اس بارے میں تشریحات آپ کتب میں پڑھیں کہ کیسے خون کا نظام پورے بدن میں ھے میں آپ کو سادہ الفاظ میں بس ایک نقطہ بتائے دیتا ھوں وہ بھی دلائل سے۔۔
عضو تناسل میں باریک باریک سی رگیں ھوتی ھیں جن میں وقت خاص کے وقت خون دوڑتا ھے اگر آپ کے خون کا قوام پتلا ھوا تو تیزی کے ساتھ ان رگوں میں خون دوڑے گا اگر آپ کا خون گاڑھا ھوتا ھے تو انتہائی سست روی سے ان رگوں میں خون جائے گا ممکن ھے آپ کو خون اتنا گاڑھا ھو چکا ھو جو ان رگوں میں دورہ کرھی نہ سکتا ھو اب خون کا قوام سمجھنے کے لئے آپ اپنے ذھن میں موبل آئل پیٹرول اور مٹی کے تیل کو ذھن میں رکھیں ان تیلوں کے گاڑھے پن اور پتلے قوام کو سامنے رکھیں اور باریک نالیوں سے گزاریں بات سمجھ آجائے گی یعنی اصل حقیقت جو ھمارے سامنے واضح ھوئی وہ یہ ھے کہ اگر خون کا قوام پتلا ھو گا تو عضو تناسل میں تیزی سے اور بھر پور خون کا دوران ھو گا جس سے اکڑاھٹ یعنی سختی یعنی انتشار انتہائی شدت سے ھو گا اب ثابت ھوا کہ جو لوگ کمی انتشار کا شکار ھوتے ھے ان کے خون کا قوام پتلا کرنا ضروری ھے ھاں تو دوستو خون کا گاڑھا پن کولسٹرول کی وجہ سے ھوا کرتا ھے آپ پہلے مریض کا کولسٹرول چیک کرائیں اگر وہ بڑھ چکا ھے تو اس کا علاج کریں اب ایک اور مسئلہ بھی ھوا کرتا ھے اگر بدن میں خون ھی نہ ھو تو بھی انتشار کم ھو گا اگر کمی خون ھے تو اسے دور کریں اب ایک اور بھی کیفیت ھوتی ھے یعنی وہ لوگ جو مشت زنی کا شکار رھے یا وہ لوگ جو لواطت کا شکار رھے ھیں ان کی باریک وہ نالیاں جو عضوخاص کے اوپر ھیں یا پھر جڑ کے شروع میں ھیں وہ مجروح ھو چکی ھوتی ھیں اب ایلوپیتھی میں تو شاید ھمارے ملک میں نہیں بلکہ یورپ اور بعض دیگر ممالک میں ان کا ایک ھی حل آسان طریقہ سے انہوں نے نکالا ھوا ھے ایک آپریشن کرکے بڑی خون کی رگوں کو ان چھوٹی رگوں سے ڈائریکٹ کر دیا جاتا ھے تاکہ خون کا دورہ بھر پور اور شدید ھو جائے لیکن طب میں اس کا علاج ایسی ادویات ھیں جو ان نالیوں کو مرمت کردیا کرتی ھیں اس بارے میں اگلی پوسٹ میں بحث کریں گے

Friday, March 8, 2019

طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری 1|tila oil

۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Tila oil
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طلا کی حقیقت اور طلا کی تیاری۔۔۔پہلا حصہ۔۔۔۔
دو دن سے میں سوچ رھا تھا کہ کچھ تحقیق پہ مبنی مضمون لکھا جائے روزانہ نت نئی پوسٹ طلا پہ آئی ھوتی ھے ھر ایک بڑھ چڑھ کے لکھتا ھے عمومآ نتائج کے اعتبار سے غلط ھوتی ھیں جب اجزاء دیکھے جاتے ھیں اور نیچے فوائد لکھے دیکھے جاتے ھیں تو بہت تضاد ھوتا ھے آسمان تک قلابے ملائے جاتے ھیں جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ھوتا اس موضوع پہ شاید دو پوسٹیں بن جائیں کوشش ھو گی ایک ھی پوسٹ میں مضمون مکمل کردیا جائے تو آئیے آج ھم بہت سی باتوں کی اصلاح کر لیتے ھیں اور بے جا محنت سے بھی بچ جائیں گے اس پوسٹ میں شاید کچھ الفاظ مجھے بے شرمی کی حد تک لکھنے پر جائیں ان پہ معذرت چاھوں گا
اب پہلی بات طلا کب اور کیسے اثر انداز ھوتا ھے پہلے اس بات پہ بحث کر لیتے ھیں
آپ سے میرا سوال ھے کہ انسان کا جسم قدرتی طور پر کب تک بڑھتا رھتا ھے ؟
قانون فطرت ھے کہ ایک مخصوص عمر کی حد ھوتی ھے جب تک انسان کا قد بڑھ سکتا ھے پس ! وہ عمر گزر جاتی ھے تو فطرت کا وہ نظام جو قد بڑھانے کا کام کرتا ھے اب اپنا کام روک دیتا ھے اس کے بعد انسان کو صرف تعمیر بدن کی ضرورت ھوتی ھے پھر آپ جو غذا کھاتے ھیں اس سے صرف تعمیر بدن ھوتی ھے جو جو خلیات ضائع ھوتے رھتے ھیں وھان نئے خلیے بنتے رھتے ھیں اور بدن کی ضرورت پوری ھوتی رھتی ھے
پچیس سال تک بندے کا قد بڑھتا ھے اب کچھ لوگوں کے ھارمون 28سال کی عمر تک کام کرتے رھتے ھیں اب بعض لوگ لاکھوں میں ایسے بھی ھوتے ھیں جن کا قد چالیس سال تک بھی بڑھتا ھے وہ حقیقت میں ہارمونز کی خرابی کے ایسے مرض کا شکار ھوتے ھیں کہ ان کا بے جا اور بے ڈھنگا قد بڑھ جاتا ھے ان لوگوں کی عمریں مختصر ھوا کرتی ھیں کیونکہ یہ بہت سی ایسی امراض کا شکار ھوتے ھیں جو انہیں جلد ھی اس دار فانی سے لے جاتی ھیں اب ایک بالکل اسی طرح کی ایک مرض ھے جسے ایگرو میگلی کہتے ھیں اس مرض میں گردن بڑھ جانا یا کوئی اعضاء غیر فطری انداز میں بڑھ جاتا ھے باقی بدن پورا رھتا ھے پہلے تو یہ مرض بہت ھی کم دیکھنے میں آتی تھی جب سے ایٹم کو چھیڑا گیا ھے یا مختلف کیمیکل تیار ھوئے اور مختلف ممالک میں جنگوں میں ان کا بے دریغ استعمال ھوا تو ان کیمیکل کا اثر وھاں تک محدود نہیں رھا جہاں انہیں استعمال کیا گیا بلکہ ھوا کے ساتھ یہ اثرات پوری دنیا پہ پھیلے ھیں خیر چھوڑیں یہ ھمارا موضوع نہیں ھے بات کہاں سے شروع ھوئی کہاں نکل گئی بات کررھے تھے کہ جب بدن کی بڑھوتری فطری طور پہ رک جاتی ھے تو اسے غیر فطری طور پہ بڑھانا یعنی ادویات کا سہارا لے کر ھارمونز کو متحرک کرنا ھمیشہ مختلف قسم کے امراض کا باعث بنا کرتا ھے بالکل یہی قانون عضو تناسل پہ لاگو ھوتا ھے کیونکہ یہ بھی آپ کے جسم کا حصہ ھے لیکن ایک فرق ھے کہ عضوتناسل کو بڑھانے کے لئے حکماء مقامی ادویات یعنی طلا اور ضماد کا سہارا لیتے ھیں جبکہ پورے جسم کو بڑھانے کے لئے اندرونی ادویات کا سہارا لیا جاتا ھے اب مقامی طور پہ بھی اگر آپ طلا اور ضماد کرتے ھیں تو سوائے نفس کا نقصان کرنے کے اور کچھ بھی فایدہ نہیں کرتے اب میں اس کی چند مثالیں دیتا ھوں ایک طریقہ بڑا ھی معروف ھے ڈویلپر کا استعمال؟
اس سے سوائے عضو کو کھینچنے کے اور کچھ بھی نہیں کیا جاتا اب اس کے بداثرات بعد میں یہ ھوتے ھیں کہ عضو کی تھیں اور اعصاب مکمل طور پہ کمزور ھو جایا کرتے ھیں جس کی وجہ سے یہ اپنا فطری فعل سرانجام دینے میں ناکارہ یا انتہائی سست ھو جاتا ھے بالکل ڈھیلا جس میں انتشار آئے بھی تو خون اس رفتار سے دورہ نہیں کرسکتا جتنا فطری انداز میں کرسکتا ھے اب ایک شخص کو مین نے دیکھا جسے حکیم صاحب نے عضو تناسل سے وزن بندھوا دیا تھا اب اس کے پیڑو کے اعصاب انتہائی مخدوش ھو چکے تھے عضو تو بڑھ گیا بے ڈھنگے انداز میں لیکن پیڑو کا درد نہیں جارھا تھا سمجھ لیں اگر عضو کا رعب داب بن بھی گیا ھے تو حقیقت میں ناکارہ ھی ھے اب ظہور صاحب نے ایک دفعہ ایک سوال کیا کہ عضو کو بڑھانے میں کوئی ایسی ادویات بھی ھیں جو سوفیصد رزلٹ دے سکیں میں نے کہا بالکل ایسی دوائیں ھیں بس ایک نقطہ بتائے دیتا ھوں حل آپ ھی کر لیں بالکل آج آپ کو بھی وہ نقطہ بتا دیتا ھوں لیکن پہلے ایک بات میری سمجھ لیں میں نے بے شمار پوسٹوں میں یہ بات لکھی ھے اب بھی اسی پوسٹ میں لکھی ھے کہ عضو تناسل ادویات سے لمبا نہیں ھو سکتا کبھی آپ نے غور کیا کہ ایسا کیوں لکھتا ھوں جبکہ آج یہ بھی کہہ رھا ھوں کہ لمبا ھو سکتا ھے تو دوستو میری اس بات کے پیچھے جو فلسفہ ھے اس کا اظہار آج کیے دیتا ھوں
عضوتناسل بڑھ ضرور جاتا ھے لیکن یہ عمل غیر فطری ھوتا ھے اب اس طرح بڑھایا گیا عضو تناسل وہ وظیفہ ادا نہیں کرسکتا جو اسے ادا کرنا چاھیے انتہائی کمزور اور مختلف مسائل کا شکار رھتا ھے آج آپ کو ایک سادہ اور آسان طریقہ ضرور بتاؤں گا جس سے نقصانات انتہائی کم ھوتے ھیں لیکن کچھ نہ کچھ عضو بڑھ بھی جاتا ھے جس سے آپ مطمئن ھو سکیں
اب نقطہ بتانے سے پہلے ایک اور بات بھی آپ کو بتانا چاھتا ھوں بعض لوگ یہ شکایت کرتے ھیں کہ میرا عضو تناسل پہلے تو بالکل درست سائز میں تھا جبکہ اب چھوٹا ھو گیا ھے اب ایسے مریض کو طلا لگوانے سے زیادہ اندر دوا کھانے کی ضرورت ھوتی ھے مقامی طور پہ صرف ایسا طلا استعمال کیا جا سکتا ھے جس سے حرارت غریزی مقامی طور پر بڑھ سکے اب اندورنی طور پر بھی ایسی دوائیں کھلائیں جس سے حرارت غریزی پیدا ھو تو عضوخاص کا سائز بڑھ جائے گا یہ الگ مرض ھے اس کا علاج عمر کے ھر حصہ میں کیا جا سکتا ھے
اب نقطہ بیان کرتا ھوں ایک مرض ھوتی ھے جسے فیل پاء کے نام سے جانا جاتا ھے اس مرض میں مریض کی ایک ٹانگ یا مرض کی شدت آنے پہ دوسری ٹانگ پہ بھی حملہ ھو جایا کرتا ھے اب ایک ٹانگ غیر فطری انداز میں بڑھ کر ھاتھی کے پاؤں جیسی ھو جاتی ھے انتہائی موٹی اور سائز میں بھی کچھ بڑھ چکی ھوتی ھے مریض کو اسے اٹھا کر چلنا دوبھر ھو جاتا ھے اب حکماء جانیں اور ان کا کام جانیں اب جس مزاج کے بگڑنے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے اب وھی مزاج یعنی اسی مزاج کی ادویہ کا عضوخاص پہ لیپ کیا جائے تو عضوخاص غیر فطری انداز میں مقامی طور پر اتنا بڑھایا جا سکتا ھے جیسے ٹانگ بڑھ جاتی ھے اب میں نے نقطہ ھی بتانا تھا وہ بتا دیا ھے نہ مزاج مرض بتاؤں گا نہ ھی ایسی ادویات بتاؤں گا جو طب پہ عبور رکھتے ھیں وہ فورا سے پہلے بات کی تہہ تک پہنچ چکے ھونگے باقی کمنٹس میں صرف سمجھنے والے اظہار کرسکتے ھیں عام آدمی سوال سے گریز کریں
اب بات کرتے ھیں ایسی ادویات پہ جو نقصان بھی نہ کریں اور کچھ نہ کچھ فایدہ بھی ضرور دیں اب اس موضوع پہ اور انتشار مقامی کیسے پیدا کیا جائے اور کجی کس طرح دور کی جا سکتی ھے کیسے طلا تیار کرکے استعمال کرنا چاھیے اس کے لئے اگلی پوسٹ کا انتظار کریں

Wednesday, March 6, 2019

گل لالہ

یہ پوسٹ اصل میں دوسرے گروپ خزائن المفردات میں لگائی گئی ھے جبکہ آج بطور نمونہ گروپ مطب کامل میں لگائی ھے اگر آپ کو مفردات کی اس نہج پہ لکھی گئی پوسٹوں سے دلچسپی ھے تو یہ آپ کو آئیندہ صرف گروپ خزائن المفردات میں ھی ملیں گی اس کا لنک سرمد صاحب نے اس گروپ میں لگا دیا ھے آپ اسے جوائن کرسکتے ھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خزائن المفردات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔گل لالہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشہور عام بوٹی ھے زیبائش کے لئے ھر جگہ ھر نرسری سے مل جاتی ھے خوبصورت پھول ھونے کی وجہ سے ھر ایک پسند کرتا ھے لیکن فوائد شاید چند ایک ھی جانتے ھوں اسے انگریزی میں ونڈر فلاور اور لاطینی میں پل سے ٹلا کہتے ھیں جبکہ عربی نام شقایق نعمانی ھے ھاں فارسی میں گل لالہ کہتے ھیں
مزے کی بات ھے اس کے پھول پھل مکمل پوست یعنی خشخاش سے ملتے جلتے ھیں لیکن قدرے چھوٹے ھوتے ھیں جب پھول گرتے ھیں تو ڈوڈے نکلنے شروع ھو جاتے ھیں جن میں سیاہ رنگ کے تخم نکلتے ھیں پھول سرخ رنگ کا ھوتا ھے بلکہ ارغوانی رنگ ھوتا ھے ۔۔۔۔نوٹ۔۔۔ گل لالہ کی ویسے تو پچاس کے قریب اقسام ملتی ھیں اتنی اقسام پاکستان میں مل رھی ھیں لیکن طبی فوائد میں صرف لال رنگ والی ھی ھے
ذائقہ میں قدرے تلخ ھوتا ھے
پیدائش یورپ افریقہ پاکستان ھر جگہ ھوتی ھے
مقدار خوراک۔۔۔دو ماشہ تک
مزاج خشک گرم یعنی عضلاتی غدی ھے
افعال۔۔۔محرک عضلات محلل اعصاب اور مقوی جگر ھے سودا کو صفرا میں بدلنے کی قوت رکھتا ھے یاد رھے جس مقام پہ بھی لگایا جائے آبلہ ضرور ڈالتا ھے لیکن تھوڑی مقدار میں کھلانے سے تمام گندے مواد بذریعہ پاخانہ خارج کردیتا ھے
خواص۔۔ جالی آبلہ انگیز ۔ ملطف۔ مدر حیض۔ مسکن ۔ مخدر ۔ منوم
فائدے۔۔ بہت ھی قدیم کتب سے بھی اس کے فوائد کا علم ھوتا ھے یعنی قدیم حکماء حضرات اسے بطور دوا استعمال کیا کرتے تھے لیکن آج کل کے دور میں شاید اسے بطور دوا استعمال کم ھی کیا جاتا ھے کیونکہ درست معلومات نہ ھونے کے سبب اس کا استعمال کم ھو گیا ھے مزے کی بات ھے ایلوپیتھی آج بھی بطور دوا اسے استعمال کرتی ھے اور ھومیوپیتھی بھی اسے استعمال کرتی ھے حکماء اس سے دور ھو چکے ھیں آج میں اس کے چند ایک تجربات آپ کو بتاتا ھوں آپ یہ تجربات کریں فورا رزلٹ ملے گا
یہ جو روزانہ نت نئے طلا کے تجربات بتائے جاتے ھیں آج ڈائرکٹ اسے بھی استعمال کرکے دیکھیں مشت زنی سے پیدا شدہ کجی اس کے پھول پیس کر لیپ عضو تناسل پر کریں اس سے عضو تناسل میں یکلخت دوران خون تیز ھو گا اور کجی دور کرنے میں معاون ھو گا لیکن یاد رھے آبلہ پڑتا ھے اس سے پریشان نہیں ھونا اب دوسرا طریقہ اس کے تخم کا تیل نکال لیں اور اسے بطور طلا سارا سال استعمال میں لائیں اور جن لوگوں کے جوڑ پتھرا گئے ھون وہ لوگ اسکے پھولوں کا لیپ یا بیجوں کا تیل لگائیں انشاء اللہ تعالیٰ جوڑ کھل جائیں گے اگر بدن کے بیرونی مقام پہ کہیں بھی رسولیاں ھوں اس کے تخم کا تیل لگانے سے رسولیاں جاتی رھتی ھیں اور وہ اعضاء کو سن ھو جائیں ان پہ اس کا روغن بیس گرام روغن زیتون سوگرام میں شامل کرکے مالش کریں چند روز میں سن پن دور کردے گا پرانے حکماء اسے مدر حیض دوا کے طور پر اس طرح استعمال کیا کرتے تھے کہ اس کے پھولوں کو مسل کر پیسٹ بنا کر اندر رحم میں رکھوایا کرتے تھے جس سے فورا خون جاری ھو جایا کرتا تھا لیکن میں اسے خطرناک تصور کرتا ھوں کیونکہ اس میں صفت آبلہ انگیزی کی بہت شدید ھے اور رحم کاا ندرونی حصہ بہت ھی نرم نازک ھوتا ھے یہ جلا کر رکھ دیتا ھو گا اس لئے میں اسے ناقص سمجھتا ھوں ھاں ایک صفت بہترین ھے کہ کیمیاوی طور پر اس کے اندر فولاد کی کافی مقدار موجود ھے اس لئے یہ بال سیاہ کرنے میں بہترین ھے آپ 28تولہ گل لالہ لیں اور اخروٹ کے تازہ چھلکے یعنی ھرے چھلکے 14تولہ لیں اب ان کو توڑ مروڑ کر ایک بڑی بوتل شیشہ کی میں بند کرکے کسی اروڑی میں دفن کردیں چالیس روز بعد نکال لیں اب اسے تھوڑا سا بالوں پہ لگائیں بال خوب سیاہ اور گھنے کردیتا ھے یاد رھے یہ مستقل سیاہ نہیں ھوتے ھاں اس مرکب کا ایک فایدہ مستقل ھے کہ چیچک اور برص کے داغ مستقل طور پہ ختم کردیتا ھے کیونکہ اس کی صفت مخرش ھے اس لئے جس مقام پہ لگایا جائے وھاں دوران خون تو اس نے تیز کرنا ھی ھے جس سے مرض کا قلع قمع کرنا بڑا ھی آسان ھے بالکل آپ اسی طرح اس کے پھول کسی روغن میں جلا کر بطور مالش خارش کے لئے استعمال کریں اور یہی تیل آپ اگر کثرت رطوبات کی وجہ سے بہرہ پن ھو گیا ھو تو استعمال کرنے سے آرام آتا ھے
شروع میں مین نے ایک صفت اور بھی لکھی تھی کہ یہ مسکن بھی ھے اس لئے شدید تشنج کی حالت میں دینے سے فورا دورہ رک جاتا ھے کالی کھانسی میں بھی بہت فایدہ مند ھے
اب ایک آخری بات جو بہت اھم بھی ھے اس کے ڈوڈوں سے ایک قسم کی افیون نما چیز نکالی جاتی ھے یہ نہایت نشہ آور ھے یہ نشہ لاتی ھے اور سن بھی کرتی ھے بات سمجھ رھے ھیں آپ یعنی اگر باقی اجزاء استعمال کیے جائیں تو سن پن دور ھوتا ھے لیکن اگر اس کی افیون استعمال کی جائے تو سن پن پیدا کرتی ھے بالکل افیون کی طرح لہذا اس کا استعمال بہت احتیاط سے کرنا چاھیے اور بڑی احتیاط کرنی چاھیے ھان موسم تو لکھا ھی نہیں تو دوستو یہ گندم کی کاشت کے زمانہ میں ھی اگتی ھے آج کل اس کا عروج کا زمانہ ھے

Tuesday, March 5, 2019

چہرے کی جھریوں کا علاج

۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔چہرے کی جھریوں کا علاج۔۔۔
پہلی بات ۔۔آج الحمدللہ اپنے دوسرے گروپ جو صرف مفردات پہ مشتمل ھے جس کا نام بھی آپ کو کل بتایا تھا خزائن المفردات جسے غلطی سے خزائین المفردات لکھا گیا ھے خیر یہ غلطی جلد دور ھو جائے گی آج الحمدللہ اس گروپ میں پہلی تفصیلی پوسٹ مال کنگنی کے بارے میں لکھی ھے دوست دیکھ سکتے ھیں اور گروپ جوائن کرسکتے ھیں اب بات کرتے ھیں موجودگی پوسٹ کے بارے میں ۔۔
گندھک آملہ سار ۔ 50گرام ۔۔۔ان بجھ چونا 10گرام ۔۔پانی دو کلو
گندھک کو باریک پیس کر ان بجھ چونا کو ساتھ ملا کر پانی میں ملا دیں اب رات بھر رکھ دیں صبح تک چونا پانی میں تحلیل ھو چکا ھو گا اب کسی دیگچی میں ڈال کر چند جوش دیں دوسرے دن صبح متھرا ھوا پانی فلٹر کر لیں اور اسے بوتل میں محفوظ کر لیں بس دوا تیار ھے
مقدار خوراک 4تا8قطرے صبح شام پلا دیں مزاج کے اعتبار سے غدی اعصابی ھے بڑھاپے سے قبل جسم اور چہرے پہ جھریاں بن جانے کے لئے انتہائی اعلی دوا ھے

Sunday, March 3, 2019

توجہ طلب بات

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ توجہ طلب بات ۔۔۔۔۔۔۔
ھمارے ملک کا بلکہ شعبہ طب کا سب سے بڑا المیہ یہ ھے کہ پنسارسے ادویات لیتے وقت بندہ پریشان ھو جاتا ھے یقین کرنا مشکل ھو جاتا ھے کہ دوا یعنی جڑی بوٹی جو لے رھا ھوں آیا یہ درست ھے یا زائد المعیاد ھو چکی ھے آپ کچھ بھی یقین سے نہیں کہہ سکتے جبکہ اصل حقیقت یہ ھے کہ کثیر تعداد میں ادویات کو جڑی بوٹی کی شکل میں ھیں۔۔ کی مدت استعمال ایک سال تک ھوتی ھے اور بہت کم مفردات کی مدت استعمال دو سال تک ھوتی ھے کچھ کی پانچ سال تک ھے اب افیون کی مدت استعمال 45سال تک ھے اور شہد ھزار سال تک بھی خراب نہیں ھوتی یہ تجربہ اھرام مصر سے نکلنے والی شہد پہ ھو چکا ھے خیر میرا موضوع مقصود کچھ اور ھے کل میں نے پوسٹ اپنی ضروت کی لگائی تھی جس میں شہد کی طلب اور کریر کے پھول تھے آج اس بارے میں بہت سوچا تو ایک لائحہ عمل ذھن میں بنایا کہ کیوں نہ ھم پاکستان میں ملنے والی جڑی بوٹیوں کی ایک فہرست ترتیب دیں کل کچھ دوستوں نے کمنٹس میں مختلف جڑی بوٹیوں کا ذکر کیا جو ان کے علاقہ میں پیدا ھوتی ھیں اب بہت سی بوٹیاں مختلف علاقوں میں ایسی بھی پیدا ھوتی ھیں جن کے بارے میں مقامی حضرات قطعی نہیں جانتے اگر ان کو تصاویر دکھائیں تو فورا پکار اٹھیں گے کہ یہ تو ھمارے علاقہ میں وافر مقدار میں ھوتی ھے میں چاھتا ھوں ایسی تازہ ادویات اور صاف ستھری ادویات حاصل کی جائیں اور ان کو استعمال میں لایا جائے تاکہ رزلٹ بھی بہتر ملے اس کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے جس میں گروپ ممبران کے بھی مشورے مطلوب ھیں حکماء حضرات اس سلسلے میں مشورہ دیں
ایک آخری بات کل کی پوسٹ پہ بھی کمنٹس میں ایک صاحب نے اپنا فون نمبر دیا ھوا تھا اب یہ غلطی نہ کریں آپ کے پاس انباکس موجود ھے وھان جا کر ایک دوسرے سے نمبر لیا کریں بہت نوازش ھو گی نئے آنے والے گروپ ممبران لازماً گروپ رولز پڑھیں دیگرے کوشش ھو گی کل ایک فہرست ایسی ادویات کی لکھی جائے جو ھمارے ملک میں میسر ھین اب ان کی تصاویر پہچان کے لئے جو پھول پتے شاخ جڑ پہ مشتمل ھو یہ لگانے کے لئے بھی کچھ دوستوں کی مدد چاھیے جو ان کا نام بھی لکھ سکیں ساتھ ! وہ فہرست جاری ھونے کے بعد تصاویر بشکل پوسٹ لگائیں

Saturday, March 2, 2019

حب منقٰی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ حب منقٰی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گندھک آملہ سار 50گرام
سیماب مصفی10گرام
پہلے ان دونوں کی کجلی تیار کریں پھر
مغز جمالگوٹہ 20گرام
تارا میرا 40گرام
اب جمالگوٹہ کا مغز نکال کر اسے کھرل کریں جب ویزلین کی طرح بن جائے تو اس میں پہلے سے تیار شدہ کجلی شامل کر لیں اور پھر تارا میرا کو بھی پیس کر اس میں شامل کر لیں اب دانہ مسور برابر گولیاں بنا لیں
اب مقدار خوراک ایک گولی بطور مقوی دیں
دو گولی بطور ملین دیں
تین تا چار گولی بطور مسہل دیں
مزاج غدی عضلاتی ھے
مندرجہ ذیل امراض میں نہایت ھی مفید ھے
امراض دوران خون اور فساد خون
امراض تنفس اور امراض مفاصل و امراض نظام انہظام
مجلہ امراض جلد و امراض تناسل مردانہ میں بہترین دوا ھے
اب طبیب حضرات خود ھی فیصلہ فرما لیں کب اور کیسے استعمال کرنی ھے کبھی طبی کتب میں لکھاحب مسکین نواز کا نسخہ ھر مطب کی زینت بنا یہ دوا بھی بالکل ایسے ھی ھے اب مطب کی زینت بنا لیں ایک اچھا طبیب تو اس سے بے شمار فائدے حاصل کرسکتا ھے یہ پوسٹ حکماء کے لئے ھے

توجہ کرین

🌕🌕🌕🌕🌕توجہ کرین🌕🌕🌕🌕🌕
پہلی بات جن جن علاقوں سے قلمی شورہ نکلتا ھے وہ آگاہ کریں
مجھے کریر کے پھول کی ضرورت ھےچند روز تک یہ کھلنے والے ھیں کیا کوئی دوست مجھے فراھم کرسکتا ھے
چھوٹا شہد تسلی بخش کون کون میسر کر سکتا ھے فارمی نہ ھو بلکہ جنگلی ھو یاد رھے میری ضروت کثیر مقدار میں ھے
آخری بات کس کس دوست کے ھاں کونسی کونسی بوٹی پیدا ھوتی ھے بہار کے موسم میں
کمنٹس میں لکھیں رابطہ میں خود ھی کرلوں گا جزاک اللہ

Friday, March 1, 2019

کشتہ تانبہ سفید|kushta tanba sufaid

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ کشتہ تانبہ سفید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Kushta tanba safeed |copper
بہت عرصہ گزر چکا ھے کشتہ جات پہ پوسٹ لکھے ھوئے آج دلیل آئی تو لکھ بھی دی بلکہ چند روز قبل کسی نے گروپ میں سوال بھی لکھا تھا کہ تانبہ پہ پوسٹ لکھیں عرصہ پہلے میں نے ایک پوسٹ تانبہ پہ لکھی تھی جس میں مین نے بتایا تھا کہ لاجونتی بوٹی کا ایک چھٹانک نگدہ اور گلگل میں سوراخ کر کے اس میں آدھا نگدہ رکھ کر تانبہ مصفی رکھ کر باقی ماندہ نگدہ رکھ کر اسے گل حکمت کریں اور بیس سیر جڑ کیکر کی آگ دیں کشتہ برنگ سفید برآمد ھو گا چند روز پہلے ایک دوست تنویر صاحب ملکوال سے آئے ھوئے تھے گپ شپ ھو رھی تھی انہوں نے ایک بوٹی کا ذکر کیا جس میں تانبہ برنگ سفید پھول کر کشتہ ھوجاتا ھے یہ ان کا بارھا دفعہ کا تجربہ ھے انتہائی بہترین اور نفیس کشتہ بنتا ھے اب میں ان کی اجازت کے بغیر اسے تو نہیں لکھ سکتا لیکن ایک تجربہ میرا بھی ھے اسے ضرور لکھے دیتا ھوں بالائی علاقہ میں ایک بوٹی ھوتی ھے جس کے ساتھ 🍆 بینگن کی طرح کا پھل لگتا ھے اور پتے بھی بالکل بینگن جسے ھی ھوتے ھیں اب سنیاسی لوگ اسے جمالگوٹہ کا پودہ کہتے ھیں جبکہ حقیقت میں یہ جنگلی بینگن ھوتا ھے اسے بعض طبی کتب میں بڑی مہوکڑی کے نام سے بھی لکھتے ھیں اب اس کا ایک یا دو پتے لے کر ان مین تانبہ کا پیسہ لیپٹ لیں یا پھر اس پتہ کو منہ میں ڈال کر پیسٹ سا بنا کر تانبہ کے اوپر لگا دیں اب اسے بے شک چھٹانک بھر آگ دیں یا تازہ حقہ کی آگ میں رکھ دیں پانچ منٹ میں برنگ سفید ھاتھ سے پس جانے والا کشتہ ھو جائے گا