Thursday, October 31, 2019

دوالمسک معتدل

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔دوالمسک معتدل ۔۔۔مختصر ترین نسخہ۔۔۔ مرکبات کی کتب مین دوالمسک معتدل ۔۔دوالمسک معتدل سادہ دوالمسک معتدل جواھردار اور دوالمسک جواھردار الگ الگ نسخہ جات ھین انہین بنانا ھرکسی کے بس کی بات نہین ھے اجزاء بہت قیمتی اور بے شمار اور بنانے کی ترتیب ھی کافی مشکل ھے آئیے آج آپ کو بہت آسان اور کم قیمت اور مختصر اجزاء پہ مشتمل دوالمسک معتدل کا نسخہ بتاتا ھون اور بنانے کی ترتیب بھی سمجھاتا ھون گل سرخ ابریشم صاف شدہ بہمن سفید بہمن سرخ درونج عقربی بادرنجبویا عود ھندی دانہ الائچی خورد صندل سفید کشنیز خشک گل گاؤزبان تخم خرفہ زرشک شیرین یہ تمام دوائین برابروزن لین اوران دواؤن کے برابر وزن مین شکر سفید لین اب شکر اور دواؤن کے برابر شہد لے لین اب شکر دواؤن اور شہد کے برابروزن مین سیب کا پانی خالص حاصل کرلین نوٹ۔۔یہان یہ بات یاد رکھین جب سیب کاپانی آپ نے جوسر مشین کے ذریعے نکالا ھے تو اس پانی مین کافی حد تک سیب کے گودے کے ذرے بھی اس مین شامل ھوتے ھین اب اس پانی کو آگ پہ رکھ کرابالین گے تو تلچھٹ اوپرآجاۓ گی اسے الگ کرتے جائین جب مکمل صاف پانی رہ جاۓ توآگ سے الگ کرکے پھر اس کوسب چیزون کے برابروزن لینا ھے اب پہلے دوائین پیس لین پھر شہد شکراور سیب کےپانی کا قوام بنا کراس مین دوائین شامل کردین بس دوالمسک معتدل تیار ھے یہ نہایت اعلی درجہ مفرح قلب ھے خفقان قلب اور ضعف قلب حار کےلئے فوری اثرھے مالیخولیا مراقی مین اعلی درجہ کی دوا ھے معدے کی سوزش اورآنتون کی سوزش مین اعلی درجہ کی دوا ھے عرق گاؤزبان اور عرق سونف کے ھمراہ پانچ تا سات ماشہ تک کھلائی جاسکتی ھے تیارکرین اوراپنے مطب کی زینت بنائین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Wednesday, October 30, 2019

بکری کا دودھ اور گوشت||benefits of Goat milk & meat

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
Benefits of Goat milk & Meat
۔۔۔۔۔۔ بکری کا دودھ اور گوشت ۔۔۔۔۔۔ 
آج لکھنے کا کچھ اور ارادہ تھا اچانک دماغ مین ایک پرانی بات یاد آئی یہ پھجے کے پاۓ تھے خیر اس بات کورھنے دین بہت سون نے کھاۓ ھونگے یہان ھم اپنے موضوع پہ رھین گے اور سب سے پہلے میرا آپ سے ایک سوال ھے؟؟؟ کبھی آپ نے سوچا کہ ایک لاکھ چوبیس ھزار انبیاء اس دنیا مین آۓ اور ھر نبی کو کھانے کےلئے تین چیزون کے پالنے دودھ پینے اور کھانے کا حکم ملا ان مین ایک بکری ھے تو باقی دوچیزین کیا ھین؟ کیا آپ جانتے ھین جس بکری کا گوشت کھانا ھماری امارت کی نشانی ھے یا پھر بیمار کے حصے مین آتا ھے اس کے گوشت سے زیادہ اس کا پالنا اور اس کا دودھ پینا زیادہ اھم ھے گوشت کھانے کی سنت تو ھم دوڑ دوڑ کے پوری کرتے ھین لیکن اسے پالنا ھم غریب لوگون کا حق سمجھتے ھین یا اس کا دودھ پینا بھی انہی کا حق ھے ھمین اس سے مخصوص بو آتی ھے ھمارے لئے اسے پینا مشکل کام ھے مین یقین سے کہتا ھون کہ اگرآپ کو اس کے پالنے کے اور دودھ پینے کے سب فائدون کا پتہ چل جاۓ تو ھرامیر وغریب اسے پالنا فرض عین سمجھ لے چلین مضمون کے شروع مین ھی ایک راز کا نقطہ بتاۓ دیتا ھون بکریوں کاریوڑ رکھنے والا دودھ پینے والا طویل زندگی جیتا ھے آپ بے شک غور کرلین کبھی کسی آجڑی یعنی ریوڑ مالکان کا انٹرویو کرین اس کا مشاھدہ کرین ایسا شخص بے شمار امراض سے محفوظ ھوتا ھے کبھی کبھار ھی بیمار ھوتاھوگا ھمیشہ تندرست توانا چست رھتا ھے مالی لحاظ سے ایسا جانور ھے جس کے پالنے سے بندہ ھرلحاظ سے فائدہ مین رھتا ھے نقصان کا احتمال بہت کم ھوتا ھے بہت بڑی مرض جسے ھم ٹی بی کے نام سے جانتے ھین اس کا دودھ پینے اسکے گوشت کا شوربہ پینےسے جاتی رھتی ھے ذاتی مشاھدہ ھے ٹی بی کا جراثیم بکری کے قرب سے ھی فناھوجاتاھے تجربہ کرکے دیکھ لین اس کافضلہ یعنی میگنیون سے بڑھ کراچھی فاسفیٹ کھاد کوئی نہین ھے نہ ھی کسی اورجانور کے فضلہ مین اتنی ھوسکتی ھے اس کے دودھ مین ھرجڑی بوٹی کااثر ڈائریکٹ ھوتاھے جو باقی کسی بھی دودھ مین نہین ھوتاآپ اسے جس قسم کی بوٹیان کھلائین گے اب اسی کااثر دودھ پینے والےکوھوتاھے اور یہ بھی یادرکھین جس بچہ کوماں کا دودھ کسی وجہ سے نہین مل رھا یا کم ھے تواس بچہ کےلئے دنیا کاسب سے بہترین دودھ بکری کاھوتاھے انتہائی زودھضم ھوتا ھے کیونکہ اس مین حرارت بھی ھوتی ھے اور رقیق بھی ھوتاھے مزاجا گرم تر ھے اب ایسا بچہ جسے سوکڑا کی مرض ھو یا بدھضمی رھتی ھواسکے لئے بکری کا دودھ آب حیات سے کم نہین ھے بے حد مقوی غذا بھی ھے اور دوابھی ھے گوشت کھانے کی مقدار نصف پاؤ سے ایک کلو تک ھے پیٹ کے حساب سے کھائین جتنا برداشت کرسکتے ھین یہی حساب دودھ کا ھے گوشت اور دودھ دونون کا مزاج گرم تر ھے بہت اعلی محرک جگر ھے خواہ یرقان زدہ مریض بھی کھاۓ فائدہ مند ھے کینسر اور ھیپاٹائٹس کے مریض لازمی استعمال کرین

Tuesday, October 29, 2019

قارورہ سے تشخیص۔

قارورہ سے تشخیص۔
۔۔۔۔۔۔سفید قارورہ۔۔۔۔۔۔
پانی جیسا سفید قارورہ یہ اعصاب میں تحریک غدد میں تحلیل اور عضلات میں انتہائ تسکین کی علامت ہے۔حرارت کی شدید ترین کمی کی وجہ سے ایسا قارورہ آتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔انڈہ کی سفیدی جیسا قارورہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ گردے کی شدید سوزش میں ایسا پیشاب آتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زرد قارورہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آگ کے شعلے جیسا زرد قارورہ کثرت صفراء کی نشانی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سرخی نما زرد قارورہ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ حرارت کی کمی کی نشانی ہے۔عضلات میں تحریک خشکی گرمی کی علامت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔سوزش کلیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گردے کی سوزش سے بھی قارورہ کا رنگ سرخ ہوتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔تسکین کبد۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تسکین کبد میں بھی قارورہ کا رنگ سرخ گوشت کے دھوون جیسا ہو جاتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زعفرانی رنگ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ قارورہ زعفران کی طرح سرخی مائیل زرد ہوتا ہے۔یہ انتہائ حرارت کی علامت ہے۔اس حالت میںجگر میں سوزش ہو جاتی ہے۔
یہ تمام صورتیں غدی تحریک کی کمی و پیشی ظاہر کرتی ہیں۔

#حکیم غفور علی شاہ فاضل طب و ولجراحت

Monday, October 28, 2019

کرفس طب کی انڈیرال

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ کرفس طب کی انڈیرال ۔۔۔۔۔۔۔ طب مین چہار اجوائن کااستعمال بہت زیادہ ھے جیسے ترپھلہ کا استعمال بہت زیادہ ھے کبھی آپ نے سوچا ترپھلہ کا مرکب حکماۓ قدیم نے کیون ترتیب دیا جبکہ یہ تین الگ الگ پھل ھین ھریڑ آملہ بہیڑہ ترپھلہ حقیقت مین دماغ کےلئے مسلم دوا ھے اس لئے ان تین پھلون کو لازم ملزوم بنا دیا بالکل اسی طرح چہاراجوائن کاذکر کتب قدیم مین بہت زیادہ ھے کبھی آپ نےغورکیا کہ ایسا کیون ھے ؟ چند روز پہلے کسی نے یہ سوال بھی کررکھاتھا کہ چہاراجوائن کےنام لکھ دین اب بہت سوں نے کمنٹس مین نام لکھ دیے آئیے آج کچھ وضاحت ھوجائے اکثریت طبیب حضرات کے ذھن مین یہی بات آۓ گی کہ سب اجوائن کواکٹھے استعمال اس لئے کیاجاتاھے کہ سب کی سب معدہ کےامراض مین مستعمل ھین بالکل درست ھے لیکن کچھ باتین ایسی بھی ھین جن کی وضاحت کسی بھی قدیم وجدید طبی کتب مین نہین ھے آج اسی راز سے پردہ کچھ نہ کچھ اٹھاتے ھین لیکن الفاظ بہت ھی مختصر لکھون گا باقی کام آپ پہ چھوڑ دونگا لیکن اس سے بھی پہلے ایک اپیل کرون گا گروپ مطب کامل مین بہت سے اچھے حکماء ایسے بھی ھین جو گروپ مطب کامل کو صرف پڑھتے ھین نہ ھی کمنٹس اور نہ ھی کبھی اپنے تجربات بشکل پوسٹ لکھنے کی ضرورت سمجھتے ھین براہ کرم لکھا کرین یہ آپ پہ بھی فرض ھے انشااللہ اس پہ کل پوسٹ لکھون گاکہ کیون فرض ھے سب سے پہلے مختصر بیانیہ اجوائن خراسانی پہ اجوائن خراسانی درحقیقت ایک نشہ آور دوا ھے بعض اطباء اسے افیون کا متبادل سمجھ کربھی کرتے ھین خیر یہ الگ بحث ھے اس اجوائن مین ایک دوا ھائیوسین بھی ھوتی ھے ھائیوسین دھتورہ اور اجوائن خراسانی سے وافر مقدار مین ھوتی ھے ھائیوسین جس کی ایلوپیتھی دوا بسکوپان بہت مشہورعام ھے پیٹ درد اور اعصاب کو ڈھیلا کرنے کےکام آتی ھے خواہ عرق النساء مین استعمال کرین بہت فائدہ مند ھے باقی دیسی اجوائن جس کے بارے مین بہت وضاحت سے دل کی پوسٹون مین لکھ چکا ھون مذید اتنا ھی کہ سدے کھولتی ھے خواہ خون کی نالیون مین ھون یا آنتون مین ھون یا گردون مین سدے ھون زبردست کاسرریاح ھے باقی محلل عضلات ھے پسینہ لاتی ھے اس لئے بخار مین بہت فائدہ دیتی ھے یہان تک کہ جب جلد کے قریب ترین سدے بن کر برص وبہق جیسی موذی مرض پیدا ھوجائے تودیسی اجوائن وھان منجمد خون کو پتلا کرکے سدے ختم کردیتی ھے اور برص جیسا مرض ختم ھوجاتا ھے مدرحیض بھی ھے سردی کے عسرالبول مین مفید ھے اس دیسی اجوائن کے اندرایک روغن ھوتا ھے جوانتہائی مسکن اعصاب ھے یہ روغن افیون اور اسکے زھریلے اثرات بہت جلد دور کردیتا ھے ان سب خوبیون کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات بھی سن لین اجوائن دیسی منی کی مقدار کم کردیتی ھے اور پستانون مین دودھ بالکل ختم کردیتی ھے اس لئے سوچ سمجھ کراستعمال کرین اب اصل بات پہ آتے ھین جس طرح دل کے بعض امراض اور معدہ کے امراض مین بہت سی علامات ایک جیسی ھوتی ھین تفریق مشکل ھوجاتی ھے اب رب کائینات نے ان تمام علامات کےلئے ایک ایسی دوا بھی بھیج دی جواکیلی ان تمام علامات کوکنٹرول کرلیتی ھے خواہ وہ علامتین دل کی ھون یا معدہ کی۔۔۔ اسکے لئے مشترکہ دوااجوائن ھے اب اطباۓ قدیم نے جب ھرقسم اجوائن کے علیحدہ علیحدہ فائدون مین کچھ خوبیان الگ تو کچھ خوبیان سب مین اکھٹی دیکھی توانہون نے بہتر یون سمجھا کہ سب کو ملا کر بھی استعمال کرین اور سب کے فائدے اکھٹے ھونگے اورسب علامات اکھٹی ھی ختم ھوجائین گی دوستو مین سمجھتا ھون یہ وھی بات ھے جب مرض سمجھ نہین آتی تھی تو کہے دیتے تھے سردی ھوگئی ھے یا گرمی ھوگئی ھے بس بات ختم ۔۔۔یہ صرف سردی اور گرمی ھی مرض بن کررہ گئین یا پھر یون کہتے تھے اوپر والے دھڑ مین سردی ھے اور نچلے دھڑ مین گرمی ھے عجیب تشخیص تھین یہ باتین اس وقت شروع ھوئی جب پنساری طبیب بن بیٹھے حقیقی طبیب اس وقت بھی مرض کی تشریح کرتاتھا کہ فلان اعضاء مین فلاں مرض پیدا ھوگئ ھے خیر یہ سب باتین طب کے زوال کا سبب بنی؟؟؟ بات ھم نے کرفس سے شروع کی تھی کہ ایلوپیتھی کی ایک مشہور دوا جودل کی دھڑکنوں کوکنٹرول کرتی ھے اسکانام انڈیرال ھے اب اجوائن کرفس بالکل یہی کام کرتی ھے جب بھی دل کی دھڑکن اعتدال پہ نہ ھو یا فترہ ھو آپ کرفس کااکیلا جوشاندہ پلا دین یعنی ایک ماشہ کرفس کا قہوہ کپ بنا کرپلا دین انشااللہ فائدہ ھوگااگر مذید بہتری لانا چاھتے ھین تو تیزپات اور اجوائن دیسی اور پودینہ بھی چٹکی چٹکی شامل کرلین فورا آرام آۓ گا مزاجاغدی عضلاتی ھے پیٹ گیس اورریاح بھی ٹھیک ھونگے باقی دل کے مسائل مرض مین فوری آرام آۓ گا جیسے بائین سائڈ سینہ پہ درد گھبراھٹ ابتدائی دل کا دورہ دل کی دھڑکن کی بےاعتدالی جیسی علامات مین بہت مفید ھےگروپ مطب کامل محمودبھٹہ

Saturday, October 26, 2019

اخلاط کی تعداد

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔اخلاط کی تعداد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اخلاط کی تعداد کی طرح مبادیات مین بہت سے ایسے مسائل ھین جن کی بعض دوستو کو سمجھ نہین آتی وہ پریشان رھتے ھین جیسے کل ایک سوال شیرافگن صاحب نے کیا تھا جو کہ غدد ناقلہ اورغددجاذبہ کے فعل کے بارے مین تھا پوسٹ مین نے اپروو کردی اب ھوناتو یہ چاھیے تھاکہ اطباء حضرات اسی سوال کا جواب اپنی اپنی استطاعت کے مطابق لکھتے پہلے سوال کوسمجھتے پھرجواب لکھاجاۓ لیکن یہان جب مین نے شام کوکمنٹس پڑھے توعجیب صورت حال سے واسطہ پڑا جو پہلا کمنٹس تھااس مین لکھاتھا نظریہ مفرداعضاء والے یاایلوپیتھی والے اس سوال کا جواب نہین دے سکتے اگر کسی مین جرات ھے تو میرے سامنے آۓ اور مناظرہ کرلے دوسری اھم بات تھی کہ نظریہ مفرداعضاء سردی کومانتاھی نہین شاید مین پہلے اس پہ کوئی کمنٹس نہ کرتا بلکہ شیرافگن صاحب سے کہےدیتا کہ تشخیص امراض وعلامات کو غور سےپڑھین غددناقلہ وغددجاذبہ کا درست جواب مل جاۓگا لیکن یہان کمنٹس عجیب ھونے کی وجہ سے مین نے کمنٹس کیا کہ محترم ھی اس سوال کا جواب مدلل انداز مین دےدین ساتھ ھی کچھ باتون کی وضاحت بھی مین نے مانگ لی لیکن بجائے سوال کا جواب لکھنے کے محترم الٹی بات کرنے لگے بلکہ کچھ الفاظ میرے بھی واقعی سخت تھے جو مجبورا لکھنے پڑے اب موصوف جن صاحب کی تقلید فرمارھے تھے وہ تو عرصہ پہلے اپنا مقدمہ ھارچکے تھے اس پہ ایک کتاب تاریخ کے حوالے دے کر لکھی گئی تھی جب اس کتاب کا مین نے حوالہ دیا تو پتہ چلامحترم یہ کتاب واقعی پڑھ چکے ھین ساتھ ھی محترم نے یہان تک لکھ دیا کہ اب آپ شاید مجھے گروپ سے بلاک کردین گے اب مجھے نہایت افسوس ھوا کہ جوبات میرے دل دماغ مین بھی نہین تھی وہ محترم نے لکھ دی یہ تھے برادرم جلوی صاحب اب سب سے پہلی بات برادرم جلوی صاحب اگر میری وجہ سے آپ کی دل آزاری ھوئی ھے تو معذرت چاھتا ھون دوسری بات یہ بات ھمیشہ یاد رکھین ھمارے درمیان ایک علمی بحث ھورھی تھی اور بحث کرنا دلائل سے سب کا حق ھوتاھے لیکن یہ بات کہ گروپ سے نکال دیاجائے گاایسا سوچنا بھی نہین میرے دوست ھم نے ایک علمی بحث مباحثہ کیا ھے یہ کوئی وزیراعظم والی کرسی نہین ھے جس کےلئے لڑائی ھواور حکومت گرادیجاۓ اللہ کے بندے ایسا کبھی نہین سوچنا ایسا فعل تو نہایت ھی کم ظرفی اور گھٹیا پن کی حرکت ھے جس کے بارے مین مین نے سوچا بھی نہین تھا مسائل کوسلجھانا ایک اچھا عمل ھے وہ ھم ضرور کرین گے انشااللہ طب کو سیدھے راستے پہ لائین گے اور راستے ضرور کھلین گے جس دن مسائل حل ھوگئے اس روز طب پوری دنیا پہ عروج حاصل کرلے گی خیر آپ سے ایک نشت انشااللہ بالمشافعہ ضرور رکھین گے اور بہت سی باتین زیر بحث لےآئین گے اب ایک غلط فہمی جواکثر لوگون کو ھے اب نظریہ مفرداعضاء کی وہ کتابین جو صابر صاحب نے لکھی ان مین اخلاط بعض مقامات پہ چار لکھی ھین لیکن آخر مین تاثر تین اخلاط کادیا ھے اب یہان یہ لکھاھے کہ خون مرکب ھے یہ خلط نہین ھے اب پہلا جھگڑا یہان سے شروع ھوتا ھے اب طب قدیم اور جدید دونون کاگہری نظر سے مطالعہ کرنے پہ مندرجہ ذیل عبارت بنتی ھے خون سودا صفرا اوربلغم کامرکب ھے خون نے تمام بدن کوتغذیہ دیناھوتاھےاس لئے اس مین وہ سب کچھ موجودھوتاھے جوبدن انسانی کی ضرورت ھے جب ساری اخلاط مل کرایک مرکب شکل اختیارکرتی ھین اوران مین نسیم داخل ھوتی ھےتواس مین ارواح بھی پیداھوتی ھین کوئی عضوایسا نہین ھےجوبالخاصہ ازخوداکیلے ھی خون بناتاھواور کوئی عضوایسا نہین ھے جواکیلے تنہا کی غذا مفردخون ھو تین قسم کے خلیات ھین اور تین ھی ان کے مجموعےیعنی انسجہ ھین اورتین ھی ان کے منبع اور محورومراکزھین تین ھی حیاتی اعضاء ھین اورتین ھی ارواح اورتین ھی قوتین ھین بس خون ایک ذریعہ ھے جواعضاء کوان کی مطلوبہ رسدپہنچانے کا اسی سے بدن کاعدل اجتماع قائم ھوتاھے اسی سے ارواح اعضاء مین سرایت کرتی ھین اسی سے زندگی کو بقااورحیات کوتسلسل ملتاھے ساری مفرداخلاط مل کرایک مرکب خلط بناتی ھین اور اس کانام خون ھے اس مرکب مین اگر کوئی بھی جز غیر طبعی ھوجائے توسارا خون غیر طبعی ھوجاتاھے اگر کوئی خلط معدوم ھوجائے توخون اپنے آمیزے کی ھیت کذایہ قائم رکھنے کے باوجودمتعلقہ مفردعضو کوحیات دینےسےقاصرھوتاھے۔ اسی خون سے مرکب ھوکرکیمیائی اعمال وقوع پزیرھوتےھین حرارت رطوبت برودت یبوست کاایک منفعت بخش امتزاج قائم ھوتاھے لیکن یہ بھی ایک امرحقیقت ھےکہ خون کہین بھی بذاتے اس طرح پیدانہین ھوتاجیسے سوداصفرااوربلغم پیدا ھوتےھین اور نہ ھی سوداصفرااوربلغم اس آمیزے کےبغیرازخوداکیلے یکہ تنہامتعلقہ عضوکوکوئی فائدہ پہنچاسکتےھین اخلاط ثلاثہ کےمرکب ھونےسےھی روح طبعی پیداھوتی ھے جوبدنی اورعضوی حیات کےقیام وبقاکی ضامن ھے قوتوں کامنبع ومرکزھے ارواح کامسکن ھے اس مرکب مین موجود جملہ اجزاءکاایک معتدل اورموزون تناسب قائم ھے جواس کی طبعی حالت کوبرقراررکھتاھے اورانہی اجزاء کی قلت کثرت کے سبب یہ تناسب اگربگڑجاۓتوغیرطبعی حالات پیداھوتےھین اسی کوحالت مرض کہتے ھین جس کی درستگی کےلئے اس کی تعدیل کی جاتی ھے کبھی تنقیہ سے کبھی مسہل سے اور کبھی تحلیل پیدا کرکے خلط کی زیادتی کوکم کیاجاتاھے لیکن ایک بات یادرھے کوئی مسہل ایسا نہین ھے جو خون کے جلاب لاۓاور کوئی دواایسی نہین ھے جوصرف خون کا تنقیہ کرے اور خود اس کااخراج کرے تنقیہ تو صرف اس خلط کا کرناھوتا ھےجوپورے مرکب کوناموزون کررھی ھوتی ھے اگر خون کے اخراج کےلئے فصد کیاجائے تو ھرسہ اخلاط بھی ھمراہ خون خارج ھوتی ھین تو پھر درست بات تو یہی رھی کہ اخلاط تین ھی ھین اور خون ان تینون کا مرکب ھے باقی گفتگو پھر کبھی

Wednesday, October 23, 2019

کشتہ جات پختہ کامل اور خام کچا کی پہچان |kushta jat

کشتہ جات پختہ کامل اور خام کچا کی پہچان,
Identification of Kushta jat| good or bad
بزرگ حکماء اور کیمیا گروں کاملین کی نظر میں نوٹ کشتہ جات بنانے سے پہلے ادویہ مزکور کو ادویہ و کشتہ سازی کے اصولوں کے مطابق صاف مصفی کر کے  اور خالص ادویہ سے بنائیں, نقصان کا خدشہ نہ رھے,

🏮 عام مشہور ہے, کہ اگر کشتہ آگ پر رکھنے, دہکتے انگارے پر ڈالنے سے کشتہ دھواں دینے لگے تو خام کچا ہوتا ہے,
🍁کچے خام کشتہ کے استعمال سے نقصان ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے,
اس خام کشتہ کو استعمال نہیں کرنا چاہیے, دوبارہ حسب اصول طریقہ آگ دے کر کامل درست کر لیں,

💰ماہرین نے کشتوں کی شناخت کے لیے چند اصول وضع کئے ہیں, اور کشتہ جات کے رنگ, سفوف, ذائقہ سے پتہ چل سکتا ہے کہ کشتہ صحیح کامل ہے یا ناقص,
نوٹ==
تمام دھاتوں اُپ دھاتوں کے کشتہ جات بنانے سے پہلے انہیں مصفی یا اصلاح کرنا لازم ہے, تاکہ اس میں سے زہریلے اثرات ختم کیے جائیں,
بغیر شدھ یا مصفی کیے کشتہ اگر بناۓ جاتے ہیں تو ان کے استعمال سے جسم انسانی میں کئ قسم کے مزید امراض جنم لیتے ہیں
اس لیے شدھ , صاف, مصفی  کیا جاتا ہے, ہمیشہ اصلاح کر کے بنائیں

📚 پارہ, شنگرف, سم الفار اور ہڑتال ورقی ان چاروں کو آگ انگارے دہکتے ہوے پر ڈالیں, دھواں نہ دیں تو عمدہ ورنہ خام کچا ہے,

📕کشتہ تانبہ دہی میں کھرل کرنے یا دہی پر چھڑک دیا جاے اگر 4 گھنٹے سے زنگار نہ دیوے, رنگ تبدیل نہ  ہو تو عمدہ, ورنہ قابل استعمال نہیں ہوتا, سبز رنگ ہو تو ناقص, کشتہ سیاہ, سفید, سرخ, آسمانی رنگ کا ہوتا ہے, نیلا توتیا کی طرح سبزی مائل رنکت اختیار کرے تو خام ہوتا ہے, برخلاف اس کے کامل ہے,

🌙کشتہ ابرک اگر بکری کے پتے پانی میں کھرل کریں اصلی حالت پر آجاے تو عمدہ ورنہ کچا,
کشتہ ابرک انگلی پر لگا مسلنے کر دیکھیں اگر چمک دے تو کشتہ ناقص ہے ورنہ ٹھیک, دھوپ میں چمک نہیں دیتا, بے چمک, مسلنے انگلی کی ریکھاوں میں گھس جاے تو کامل ہوتا ہے, گیری یا نسواری سفید رنگ کا ہوتا ہے,

🌙کشتہ جست کے کھانے سے دست آنے لگیں تو خراب, قبض ہو تو عمدہ, اس کی پہچان یہ ہے کہ اس کے کھانے سے اجابت نہیں ہوتی,
سفید خاکستری رنگ پانی پر تیرتا ہے, ملائم بے چمک, قبض ہو تو عمدہ ہے

⛅کشتہ چاندی لونگ ملا کر کھرل کرنے سے سیاہ ہو جاے تو عمدہ ورنہ ناقص, بے چمک اور ملائم ہو, سرخ, سیاہ, سفید اور خاکستری رنگ کا ہوتا ہے, پانی پر تیرتا ہے, چمک نہیں ہوتی,
🍁کشتہ قلعی آگ پر ڈالنے سے زرد رنگ ہو تو اعلے ہے, برنگ سفید خاکستری ملائم, پانی پر تیرتا ہے, نہ تیرے تو خام ہو گا,

⚡کشتہ شنگرف دہکتے انگارے آگ پر ڈالنے سے دھواں نہیں دیتا مگر اُڑ جاتا ہے, یہی اس کی پہچان ہے, سرخ یا سفید رنگ میں,

💣کشتہ پارہ سیماب اول آگ دہکتے انگارے پر دھواں نہ دے دوسرے پدبھیڑہ کو ہاتھ پر مل کر کشتہ پارہ میں ڈالیں تو پارہ زندہ نہ ہو, ورنہ کچا سخت نقصان دہ ہے, سفید رنگ اور مختلف میں ہوتا ہے,

💊کشتہ ہڑتال سفید رنگ بے میل کا ہوتا ہے, آگ پر ڈالنے سے دھواں نہیں دیتا ہے,

🔔کشتہ ہڑتال ورقیہ سفید رنگ کا ہوتا ہے, اگر کسی منجمد جمے خون پر ڈالا جاے تو خون اپنی اصلی حالت میں بدل کر سیال بن جاتا ہے, اور بہنے لگتا ہے, اگر خام کچا ہو گا تو منجمد شدہ خون پر ڈالنے سے خون ویسے کا ویسا منجمد ریے گا,
کامل کشتہ منجمد خون کو تیز کر دیتا ہے,

🔔کشتہ سنکھیا سفید رنگ کا ہوتا ہے, آگ پر ڈالنے سے  دھواں نہیں دیتا, شگفتہ ملائم

🌞کشتہ سونا طلا عرق لیموں کے ساتھ کھرل کرنے سے سرخ ہو جاے تو اچھا ہے, مختلف رنگوں میں گلابی, سیاہی مائل, اور خاکستری, بے چمک اور ملائم, پانی میں تیرتا ہے,

🌝کشتہ سکہ یا سیسہ زرد بسنتی, سیاہ, سفید رنگت, سرخ کو سندور کہتے ہیں, خالص کشتہ پانی پو تیرتا ہے, ترشی کے ساتھ ہرگز نہ دیں, سخت نقصان کا اندیشہ, زہریلے اثرات ہو جاتے ہیں, اگر سیاہ لکیر دے تو ناقص ہے, تیز آگ پر سرخ رنگ دے تو کامل ہے,

🌞کشتہ نیلا طوطیا دہی پر ڈالنے سے اگر زنگار نہ دے تو عمدہ تصور ہوگا, اس کی رنگت سفید ہوتی ہے, اس کے ساتھ ترشی سے پرہیز,

🍒کشتہ فولاد اگر پانی پر ڈالنے سے تیرتا رھے تو خالص, کشتہ کی رنگت سرخ, نسواری, سفید
🌲کشتہ مرجان سفید رنگ ملائم
🌲کشتہ عقیق سفید خاکستری رنک

🍁کشتہ سنکھ شیر مدار والا شہد پر ڈالیں اگر شہد جلنے لگے تو کشتہ درست ہے, ورنہ شیر مدار کی اور آگیں دیکر یہی تجربہ کرئں, ویسے بھی شیر مدار کی جتنی آگیں دیں اتنا ہی کامل اور اکسیر ہو گا, اس کو تریاق الامراض بھی کہتے ہیں,
🍁کشتہ بارہ سنگھا برنگ سیاہ, سفید
🍁کشتہ بیضہ مرغ سفید خاکستری مائل ملائم
🌹کشتہ مرگانگ مثل سونے کے رنگ سنہری دواء ہوگا,
🍁کشتہ سونامکھی سیاہ رنگ کا ہوتا ہے, خالص کشتہ کی پہچان یہ ہے, پانی پر تیرتا ہے,
🍁کشتہ منور سیاہ سرخ رنگ کا ہوتا ہے, یہ بھی خالص ہونے کی صورت میں پانی پر تیرتا ہے,
🌵کشتہ مرجان اس کی رنگت سفید ہوتی ہے, جتنا زیادہ کھرل کیا جاے, اسی قدر سفید و موثر ہوتا ہے
کشتہ صدف, مونگا, عقیق, مروارید, سنگ یشب, سنکھ, کوڑی, بارہ سنگھا ,ہڑتال گئودنتی سفید رنگت لئے ہوے ہوتے ہیں, جس قدر زیادہ کھرل کئے جائیں, اس قدر یہ مفید ہوتے ہیں,
کشتہ سہہ دھاتہ زرد رنگ کا کشتہ تیار ہوگا,
طالب دعا حکیم مظہر حُسین جنجوعہ
😳😳😳😳😳
بشکریہ جناب حکیم عبدالکریم آزاد صاحب,
کشتہ جات کے فوائد ونقصان کے لیے اہم معلومات ::

ہر دھات کو پہلے شد مدبر کرنا لازم ہے, تاکہ دھات میں زہریلے اثرات ختم ہوں, اگر بغیر شدھ صاف استعمال کیا گیا تو
بدن میں خارش, الٹیاں, پیچس
جسم آگ کی طرح گرم ہونا
بار بار پیاس لگنا
پیشاب میں جلن کا ہونا
دل گھبرانہ بے چینی, سستی
معدہ پر بوجھ ہونا
جلد پر لال سرخ نشانوں کا ظاہر ہونا یے جسم پھٹنے کی علامات ہے, جان انسانی کا نقصان ہونا وغیرہ وغیرہ
اس لیے دھاتوں کا کشتہ بنانے سے پہلے ان دھاتوں کو شدھ مصفی اصلاح لازم کیا جاتا ہے
کشتہ سونا شدھ و فوائد
شدھ:: رس لیموں
کھٹی لسی
تارامیرا کا تیل
کلتھی کا پانی
ہر ایک میں سات سات بجھاؤ دینے سے مصفی کہلاتا ہے,
حافظہ کی طاقت بڑھاتا ہے
زہریلی اجزاء کا اثر جسم سے ختم کرتا ہے
جلد کو نکھار کر جلد کو تروتازه سرخ گلابی پرکشش بناتا ہے, منی کی طاقت کو بڑھاتا ہے
کھانے والی ہر غذا کو بدن کا جز بناتا ہے
مرگی جنون پاگل پن کو ختم کرتا ہے
بھوک پیدا کرکے خوراک کو ہضم کرنے کی طاقت پیدا کرتا ہے
بلیڈپریشر ہائی دل کی تیز دھڑکن
ضعیف دل دماغ جگر کو طاقت بخشتا ہے
پہچان کشتہ سونا
چمک ختم ہو پانی میں ڈالنے سے اوپر تیرتا رہے تو عمدہ تصور کیا جاتا ہے
سونا, چاندی, پیتل, تانبہ
ان کو ان چار اجزا میں سے بجھاؤ دینے سے شدھ ہوتے ہیں
رس لیموں
کھٹی لسی
تارامیرا کا تیل
کُلتھی کا پانی

چاندی کشتہ کے فوائد
شدھ:: رس لیموں
کھٹی لسی, تارامیرا کا تیل, کلتھی کا پانی
ان میں بجھاؤ دینے سے مصفی کہلاتا ہے
کشتہ چاندی کے فوائد
خوراک کو ہضم کرکے بھوک بڑھاتا ہے
منی کو گاڑھا کرکے طاقتور بناتا ہے, جریان احتلام سرعت انزال,  دل کی کمزوری دور کرتا ہے, جسم کی اضافی گرمی کو ختم کرتا ہے
چاندی کو بغیر شد اگر کشتہ کیا گیا تو کھانے سے جسم میں کس طرح تبدیلی دکھاتا ہے
پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے
انتہائی قبض پیدا ہونا, جسم میں آگ محسوس کرنا, جلد سفیدی مائل خشک ہونا
جسم پر دانے نکلنا , خام کشتہ کی علامت ہیں

کشتہ پیتل کے فوائد
برص کو ختم کرتا ہے,  داد, چمبل ,پھنسی پھوڑے, جلد خون کے امراض میں ذیاده مفید ہے

کشتہ تانبہ
قوت باہ بڑھاتا ہے,
قوت ہاضم بڑھا کر بھوک پیدا کرتا ہے, دودھ گھی کو خوب ہضم کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے, جلد وخون کی جملہ امراض میں مفید ہے

کشتہ تانبہ خام کی پہچان
دھی میں 24 گھنٹا رکھنے سے نیلا یا سبز کلر کا زنگار دے تو تو خام سمجھا جاتا ہے
خام کشتہ کے نقصان
بار بار پیاس لگنا, جسم بہت تیز گرم ہونا
جلد خشک ہونا, الٹی قے دل گھبرانہ
موت واقع ہونا,

کشتہ سکہ کے فوائد
پرمیل سوزاک پیشاب کی جلن جریان کے لیے مفید ہے,
خام کشتہ کے نقصان
جگر میں سوزش و زخم پیدا کرتا ہے, ہیشاب کم ہوتا ہے, جلد میں خشکی پیدا کرتا ہے

کشتہ قلعی فوائد
پیشاب کی جلن ,جریان احتلام سرعت انزال
کیے لیے مفید ہے
قلعی کو مصفی کرتے وقت احتیاط کیا جاتا ہے
کیونکہ اس کو جب کسی پانی میں بجھاؤ دیتے ہیں تو یے فوراً اچھل کر باہر نکلتی ہے اس لیے اس کو شدھ کرتے وقت ایک خاص برتن جس کا منہ باریک بنایا گیا ہو ایسے برتن میں بجھاؤ دیے جاتے ہیں

کشتہ فولاد فوائد
قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جسم سے بیماریاں ختم کرتا ہے, نیا خون پیدا کرتا ہے, قوت باہ اور امساک پیدا کرتا ہے, بڑھاپے میں بھی جوانی والی طاقت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
خام کشتہ
پانی میں ڈالنے سے اگر پانی میں نیچے بیٹھنے لگے تو خام سمجھا جاتا ہے

کشتہ جست کے فوائد
سنگرہنی, تپ دق,سل, جریان ,گرمی
سرمہ کی طرح آنکھوں میں استعمال کرنے سے نظر تیز ہوتی ہے

تمام دھاتوں اُپ دھاتوں کے کشتہ جات بنانے سے پہلے انہیں مصفی یا اصلاح کرنا لازم ہے, تاکہ اس میں سے زہریلے اثرات ختم کیے جائیں,
بغیر شدھ یا مصفی کیے کشتہ اگر بناۓ جاتے ہیں تو ان کے استعمال سے جسم انسانی میں کئ قسم کے مزید امراض جنم لیتے ہیں
اس لیے شدھ , صاف, مصفی  کیا جاتا ہے, ہمیشہ اصلاح کر کے بنائیں,
۔۔ عبدالکریم آزاد ۔۔
ہ

Tuesday, October 22, 2019

دل کادورہ اور درد دل ۔۔۔۔۔قسط 12آخری|heart attack

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ دل کادورہ اور درد دل ۔۔۔۔۔قسط 12آخری۔۔۔
Heart attack and panic attack
پچھلی قسط مین وضاحت کردی تھی کہ بلڈ پریشر کیاھے اب اجوائن اور زعفران سے بڑھتا ھے یا نہین بڑھتا فیصلہ تجربہ اور آپ پہ چھوڑ دیا ھے دودن پوسٹ نہ لکھ سکا مصروفیت تھی آج انشااللہ کوشش ھوگی مضمون مکمل کردیاجائے۔ کچھ مفردات لکھ رھا ھون یہ سب مفردات ھارٹ اٹیک کے اسباب اور اٹیک ھوجانےکی صورت مین مفیدھین اجوائن زعفران مصبر پودینہ ادرک زردچوب لہسن ریوندچینی ریوندخطائی روغن گاۓ روغن زیتون روغن بیدانجیر سرنجان شیرین سرنجان تلخ ھڑتال ورقی مرچ سیاہ ۔مگھان سرپھوکہ ۔ قسط نوشادر ٹھیکری درونج عقربی جمال گوٹا خولنجان تخم میتھی ۔کالی زیری کباب چینی سقمونیا ریوندعصارہ ۔ اسگندھ ۔سونف۔ زیرہ سیاہ زیرہ سفید بارہ سنگھایہ ھین وہ ادویات جن پہ تحقیق کرنی چاھیے انشااللہ ان سے ھی ھم بھی بہترین مرکبات تجویز کرین گے اب ھم پہلی بحث اجوائن اورزعفران کی طرف چلتے ھین تو دوستو اجوائن 50گرام زعفران دس گرام لہسن کا پانی سوگرام مین کھرل کرین یادرھے پہلے اجوائن اور زعفران پیس لین پھر لہسن کا پانی ڈالین اور نخودی حب بنا لین درد دل کے لئے اس سے بہتر دوا کوئی بھی نہین ھے نظریہ کی باکمال دوا ھے اب کشتہ بارہ سنگھا بیس گرام اجوائن دیسی دس گرام نمک طعام پانچ گرام لہسن کا پانی پچاس گرام پیس کھرل کرکےرکھ لین ابتدائی اٹیک کلاٹ مین تریاق کی حیثیت رکھتا ھے اجوائن اورپودینہ کے قہوہ کے ھمراہ چار تاآٹھ رتی دن مین تین بار دین ویسے بھی اعلی درجہ کی کاسرریاح ھاضم دوا ھے
نوشادرکا تیل بنالین جس کی پوسٹ مین پہلے لکھ چکا ھون کولسٹرول ختم کرنے مین لاثانی دوا ھے جس سے دوبارہ کولسٹرول پیدا ھونا بھی بندھوجاتا ھے ویسے تو آپ نے مشہورعام نسخہ لہسن کلو لیمن کلو ادرک کلو کاپانی نکال لین ایک پاؤ سرکہ سیب اصل جسے آپ نے خود ھی تیار کرنا ھے بازار سے سرکہ سیب کسی صورت دستیاب نہین ھے سب مصنوعی طریقہ سے تیزابی بنے ھوۓ ھین خواہ دتو کا ھو۔۔طریقہ سرکہ سیب لکھ چکا ھون اب سب پانی نکال کر اسے فلٹرلازمی کرین اب فلٹر کرنے کا طریقہ بھی لکھ چکا ھون پھر ان سب کے برابروزن شہدخالص شامل کرکے ایک آدھ ابال دےدین اور کسی بوتل مین محفوظ کرلین دو چمچ بڑے دووقت پلا دین دوستو یہ دوا نہ صرف کولسٹرول ختم کرتی ھے بلکہ وزن بھی تیزی سے کم کرتی ھے اور یہان تک کہ گردے کی پتھریان نکالنے مین اس سے بہتر کوئی دوا نہین ھے اب ایک اور بہترین دوا
ادرک تازہ اور لہسن سرخ ھموزن صاف کرکے پیس لین اسے دیسی گھی مین بریان کرلین اگر شوگر ھے تو اسے براہ راست پانچ سوملی گرام کیپسول مین بھر لین تین وقت کھائین اگر شوگر نہین ھے تو تین گنا شہد شامل کرلین چمچ چمچ تین بار دن مین دین
سنڈھ۔ نوشادر۔ درونج عقربی اسگندھ سرنجان شیرین سرنجان تلخ قسط ھرایک دس گرام سقمونیا اور ریوندعصارہ ھرایک تین گرام پیس کر نخودی گولیان بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار دین کلاٹClot بننا ھمیشہ کےلئے بند ھوجائین گے درد دل شریانون کا سکیڑ تصلب شریان۔۔کولسٹرول بھی درست ھوجائے گا بہت ھی اعلی دوا ھے دل کے بند والو خون جمنے کا رجحان دوبارہ نہین ھوگا یعنی یہ اسباب کا بھی حتمی علاج ھے اور تو اور اس سے یورک ایسڈ جیسی بدذات مرض بھی جاتی رھتی ھے جوڑون کی سوجن استسقاء تمام ریاحی نقرسی گنٹھیاوی امراض قبض خشک کھانسی سوزش جگروغدد جیسی علامات امراض مین اعلی دوا ھے یاد رکھین اس سے خون کا قوام بھی فوری درست ھوگا قوت مدافعت بھی بڑھے گی عضلاتی علامات کا قلع قمع کرنے مین اس سے بہتر کوئی دوا نہ ھوگی
اب آپ کو ایک بات اور بتا دون شریانون کاسخت ھوجانا جس کی دوا ھرایک کو ھے آپ صرف غدی عضلاتی ملین جس کا معروف نسخہ ھے تودوستوانشاءاللہ شریانین درست ھوجائین گی اگر مرض شدت سے ھے تو حب سلاطین یعنی غدی عضلاتی مسہل کھلائین اب آخری نقطہ بھی سمجھاۓ دیتا ھون غدی عضلاتی شدید جس مین رائی تیزپات اجوائن برابروزن ھے اب اس مین باقی دواؤن کا دسوان حصہ زعفران شامل کرکے لہسن کے پانی سے نخودی گولیان بنا لین ایک تا دوگولی دن مین تین بار ھمراہ پانی دین اب اس دوا کے فوائد آپ تجویز کرین کہ دل کے کس مرض پہ کتنی جلدی فائدہ دے گی امید ھے اب آپ ھارٹ اٹیک کا علاج کرسکین گے  ھان یاد رھے بلڈپریشر بڑھ جانے کا علاج غدی اعصابی اوراعصابی غدی دواؤن سےاکثر کیاجاتاھے لیکن بلڈپریشر بڑھا کس وجہ سے ھے جب تک اس وجہ کا علاج نہین کرین گے تو بلڈپریشر کووقتی ریلیف ان دواؤن سے ضرور دیاجاسکتا ھے لیکن مکمل ٹھیک نہین کیاجاسکتا یہ بات بھی یاد رھے ھارٹ کے امراض کا علاج قابل حکماء ھی کیا کرین مبتدی ایسے مریضون کو کسی اچھی علاج گاہ خواہ ایلوپیتھی طریقہ علاج ھی کیون نہ ھو وھان بھیج دیا کرین زندگی اور موت پہ اختیار تو اللہ تعالی کا ھے لیکن پچھتاوا زندگی بھرکا روگ ھے کسی کوروگ نہ دین

Monday, October 21, 2019

تشخیص صابر

تشخیص صابر۔
قارورہ میں مٹھا سوڈا ڈالیں۔اگر فوری ہی ابال آجائے تو تیزابیت ۔تحریک عضلاتی غدی شدید۔
اور مٹھا سوڈا ڈالنے سے ابال تو آئے پر خفیف آئے تو غدی عضلاتی تحریک۔
اور مٹھا سوڈا ڈالنے کے بعد کچھ تغیر نا آئے یا ہلکا سبز مائیل رنگ آئے تو اعصابی عضلاتی تحریک ہو گی۔

Saturday, October 19, 2019

درد دل اور دل کا دور-11

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔درد دل اور دل کا دورہ۔۔۔۔قسط 11۔۔۔۔
کل کی پوسٹ کے کمنٹس مین کچھ سوالات تھے ایک کووھی پرانے خواب آرھے تھے کہ موصلی اورپنبہ دانہ یعنی منی گاڑھی کرتے وقت کیا خون بھی گاڑھاھوجاتاھے اس کا جواب تھا صالح رطوبات اعتدال پہ رھتی ھین ھان جب ضرورت سے زیادہ رطوبات کو گاڑھا کرنے کےلئے ادویات یا غذااستعمال کرین گے تو خون پہ بھی اثرانداز ھوگا کیونکہ غلظت پیدا کرین گے توخون بھی غلیظ ھوگا باقی جب دل کا مرض ھے تو آپ اس عبادت سے ھاتھ اٹھا لین منی گاڑھی کرتے کرتے کہین بندے کی جان نہ لےلین باقی موضوع مین ابھی اجوائن اور زعفران کا ذکر کیا ھی تھا تو کمنٹس مین سوال آگیا اس سے بلڈپریشر تونہین بڑھے گا یہ اھم سوال تھا جو ھرشخص کےذھن مین سوارھے بلکہ ایک خوف کی شکل مین سوار ھے چلین مختصر بلڈپریشر کے بارے مین وضاحت بھی کردون اب بات سمجھین قلب یعنی دل کی دوفعلی حالتین ھوتی ھین ایک کو آپSYSTOLICسسٹولک یعنی انقباضی حالت کہتے ھین اور دوسری انبساطی حالت ھوتی ھے جسے عرف عام مین ڈایاسسٹولکDIASTOLICکہتے ھین یعنی جب دل سکڑ کرخون بدن کو سیراب کرنے کےلئے دھکیلتا ھے تویادرکھین اسوقت اس بہاؤ کی وجہ سے شریانون کی دیوارون کی مزاحمت سے خون کا دباؤ بھی بڑھتا ھے چنانچہ خون کا شریانون پہ دباؤ اوپرکابلڈپریشرھوتاھےاور خون کی دوسری حالت جسے ھم انبساطی کہتے ھین یہ وہ حالت ھے جب خون وریدون کے ذریعے واپس دل کی طرف آتا ھے یہان یہ بھی بات یاد رکھین جب ذکر شریان کا ھو تو اس سے مراد خون کی وہ نالیان ھین جو دل سے خون لے کرجسم مین سپلائی کررھی ھین اور جب ذکر وریدون کا ھو تو اس سے مراد وہ خون کی نالیان ھین جو جسم سے خون سمیٹ کرواپس دل کی طرف بھیج رھی ھوتی ھین یعنی جب وریدون کے ذریعے خون واپس دل کی طرف آتا ھے تو جو دباؤ وریدون پہ پڑتا ھے اسے نچلا بلڈپریشر یعنی ڈایاسسٹولکDIASTOLICکہتے ھین ان دونون مین عموما یعنی اوپروالے اور نیچے والے پریشر مین چالیس کا فرق ھوتاھے
اب یہان ایک اور نقطہ سمجھ لین اوپر والے بلڈپریشر کاتعلق عضلات سے یعنی مزاجا سودا سے ھوتا ھے اور نچلا بلڈپریشر غدد سے متعلق ھوتا ھے یعنی پورے بدن مین جہان کہین بھی عضلات مین تنگی وسکیڑ ھوگاتواوپروالا بلڈپریشر بڑھ جاۓگااگر عضلات کا یہ سکیڑ شریانون مین بھی تنگی پیداکرتا ھے یا خون کے بہاؤ مین رکاوٹ پیداھوتی ھے تو بلڈ پریشر لازما بڑھےگااگرچہ اپنےاندرونی تعلق کی وجہ سے نیچے والابھی بڑھ جاۓ گا بالکل اسی طرح جب جسم مین غدد وغشاء مین کہین بھی ضیق وسکیڑ ھوگا تونچلابلڈپریشرزیادہ ھوجائے گایادرکھین یہ ایک عمومی انداز ھےجوغیرطبعی افعال بدن مین مریضون کوپیداھوتےھین تاھم بلڈپریشر کاکم وبیش ھونااوراوپر نیچےکااختلاف وتفاوت کسی مستقل قانون کےمطابق نہین ھے مریض اور مرض کے معروضی حالات کے مطابق بلڈپریشر کئی انداز اور کئی رخ بدلتارھتاھے۔ کبھی اوپروالا بہت اوپر کبھی نیچے والا بہت نیچے چلاجاتاھے اور ایک بات یہ بھی یادرکھین بلڈپریشر بذات خود کوئی مرض نہین ھے صرف ایک علامت ھے جیسے بخار علامت ھے جو سردی لگ جانے سے بھی ھوسکتا ھے تو گرمی لگ جانے سے ھوسکتاھے کبھی پیٹ کی بیماریون سے تو کبھی پھیپھڑوں کے امراض مین یعنی بخار کوئی بھی مرض پیداھونے سےھوسکتاھے تین سو کے قریب صرف بخار کی قسمین ھین بالکل بلڈ پریشر ٹھنڈی غذا دوا یا سردی کی وجہ سے بھی ھوسکتا ھے تو گرمی لگ جانے یا گرم غذا دوا سے بھی ھوسکتا ھے ھان یہ بھی ھوتا ھے کہ کبھی بلڈپریشر کا درمیانی فرق بہت کم بھی ھوجاتا ھے تو کبھی شریانون کی اور وریدون کی فراخی سے بلڈپریشر لو بھی ھوجاتاھے یعنی جب بی پی لوھوتاھے تو شریانون یا وریدون مین فراخی ھوچکی ھوتی ھے اور جب بلڈ پریشر بڑھتا ھے تو خواہ شریانون مین خواہ وریدون مین تنگی یا صلابت ھوئی ھے تب بلڈپریشر بڑھا ھے اگر اب بھی بات سمجھ نہین آئی توکبھی بھی سمجھ نہین آسکتی پھر یقینا آپ اپنا علم کسی پہ ظاھر کرتے ھوئے سوال دہرائین گے کہ جناب یہ چیز کھانے سے بلڈ پریشر تو نہین بڑھے گا اب مین کہتا ھون کہ تربوز کھانے سے بھی بلڈپریشر بڑھ جاتا ھے روٹی کھانے سے بھی بلڈپریشر بڑھ جاتا ھے کسی کو تازہ کراری اور ننگی گالیان دے کرتجربہ کرین کھایا تو اس نے کچھ نہین صرف آپ نے گالیان نکالی اس نے آپ کا سر ڈنڈے سے پھاڑ نہ دیا تو کہنا اب سوچنا کہ اس بندے نے سر کیون پھاڑا اس کا جواب بھی مین ھی دے دیتا ھون اس کابلڈپریشر بڑھ گیا تھا وہ بھی اوپر والا اور جب اس نے ڈنڈا آپ کے سر پہ مارا تو تب مارا جب نیچے والا بھی بلڈپریشر بڑھ گیا تھا اگر بات کی سمجھ آگئی ھوتوشکریہ ورنہ تجربہ کرین اور کسی کوسامنے بٹھا کرگالیان نکالنا دور بیٹھ کے نہین تاکہ تجربہ درست ھوسکے تب آپ کو یہ بھی پتہ چل جاۓ گا کہ گرم چیز یعنی اجوائن اور زعفران سے بلڈپریشر بڑھتا ھے یاباقی مضمون اگلی قسط مین

Friday, October 18, 2019

-دل کا دورہ اور دل کا درد-10

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ دل کا دورہ اور دل کا درد۔۔۔قسط 10۔۔۔
عضلات اور خون کے ویسلز مین سختی پیدا کرنے والے تمام سوداوی ریاحی گھنٹیاوی کلسی اور ارضی مادون کے ارتکاز کو اور خشکی سردی کے لیول کو کم کرنا تاکہ ان کی طبعی لچک بحال ھوجاۓ  اس کے لئے حالات کی نزاکت کے پیش نظر عضلات کی مشینی تحریک سےکام لیاجائے گااور پاخانہ زیادہ لانے والی ادویات استعمال کرین اگر آپ خشکی کو تری مین بدلنے کےلئے براہ راست تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے تو کچھ بھی حاصل نہ ھوگابلکہ یاد رکھین جب یہان تری بڑھانے والی ادویات استعمال کرین گے توسردی مذید بڑھے گی یون سمجھ لین کہ کیا پتھری پانی مین حل ھوسکتی ھے یعنی درست طریقہ سے علاج کرین گے تو اس عمل سے جگروغدد کوتحریک بھی ملے گی
اب دوسری بات سمجھ لین۔۔جگروغدد کو کیمیائی تحریک سے حرارت پیدا کرنااور اسے روکنا۔۔
اس سے کچھ سوداوی مادہ صفرامین تبدیل ھوگااورعضلات کا ماحول بدلنے مین مدد ملے گی یعنی گرمی عضلات مین آنی شروع ھوجائے گی اور اس عمل سے رکاوٹیں سوزش کولسٹرول وغیرہ تحلیل ھوتے جائین گے عضلات کےریشون مین موجودیہ زائدمادےگھل جائین گےاور اس مقصدکےلئے محلل ادویات کھانے اور لیپ یامالش وغیرہ کےلئے دی جائین اس طرح ریاح خارج ھوکرنفخ ختم ھوگاصفرا خون مین شامل ھوکراس کی روانی مین مدددے گاچکناھٹ ھضم بھی ھوگی  اور جذب بھی ھوگی جوعضلات مین لچک کے ساتھ ساتھ توانائی بھی پیدا کرتی ھے
اب تیسری بات سمجھ لین جس مین خون کا طبعی مزاج بحال کرنا ھے
یاد رکھین خون کا طبعی مزاج گرم ترھوتاھے اسی خصوصیت کی بنا پروہ جسم کے ذرے ذرے مین پہنچتاھےاورروان رھتاھےاوراپنی گزرگاھون کو لچکیلااورتررکھتاھے۔تمام رکاوٹوں کوطبعی راستون کی طرف بہالےجاتاھے پس یہی علاج کا نقطہ اختتام ھے جسے ایلوپیتھی آج تک نہ سمجھ سکی ۔ ھرطرح کے مریضون کےلئے خواہ وہ ابتدائی اسٹیج مین ھون یا سرجری کے مراحل طے کرچکے ھون
اب غذا کے بارے مین کچھ
غذا بہرحال گرم خشک اور تر گرم رکھین اور اسی مزاج کے روغنیات بلاتکلف ابتدا سے ھی استعمال کرائین جیسے دیسی گھی ھے چلین یہان ایک نقطہ اور بھی بتائے دیتا ھون دیسی گھی مین ایسی کیا خوبی ھے جودل کےلئے ھم مفید سمجھتے ھین جبکہ بناسپتی گھی اور کوکنگ آئل تک دل کے مریضون کےلئے انتہائی نقصان دہ ھوتے ھین تو یاد رکھین دیسی گھی ھماری طب کی رو سے گندھک کا مرکب ھے اور گندھک کا مرکب دل اورعضلات کے تمام مریضون کےلئے باعث شفا ھے مین یہان ایک بات اور بھی بتاۓ دیتا ھون آج سے چالیس پچاس سال پہلے آپ کو دل کے مریض کہین کہین شہرون مین ھی نظرآتے تھے دیہاتون مین اس مرض کانشان بھی نہین تھا ایسا کیون تھا ؟تو اس کا سبب یہ تھا کہ لوگ بناسپتی گھی استعمال نہین کرتے تھے دیسی گھی ھی استعمال ھوتا تھا اور بلڈ پریشر جیسی علامت کاکسی کوعلم ھی نہین تھا آج ھرگھر مین بلڈ پریشر چیک کرنے والامیٹر رکھاھے زمانہ اتنی تیزی سے اور نئے نئے امراض اتنی تیزی سے وجود مین آرھے ھین کہ آپ سوچ بھی نہین سکتے جیسے HPV.B19ایک نیا وائرس آچکا ھے جس کے مریض پاکستان مین موجود ھین اس کاانجام کار کینسر ھوتا ھے خیر اسی طرح اور بہت سے نئے مرض وجود مین آچکے ھین
خیر بات کررھے تھے کہ علاج آپ بیک وقت بھی شروع کرسکتے ھین اور مرحلہ وار بھی ۔۔ یہ فیصلہ حالات اور مریض کی صورت حال دیکھ کرھی کیاجاسکتاھے ممکن ھے آپ کواعصابی غدی ھی دوائین دینی پڑھ جائین
لیکن ایک بات ھمیشہ یادرکھین صفرا ھی دل کے دورے انجائنا اورتمام عضلاتی امراض کاعلاج ھے کیا آپ کو پتہ ھے جب دل کا دورہ پڑتا ھے تو اس وقت صفراوی زھر کا ھی قیمتی انجیکشن ھی مریض کولگایاجاتاھے جو خون مین تیزی سے سرایت کرتا ھے اور اچانک آجانے والی اس افتاد کو فورا رفع کرتا ھے ایسی ھی دوا کے بارے مین ھماری طب کو تحقیق کرنا چاھیے جو تیزی سےاثرانداز ھوکر مرض سے بچاسکے
اب ھم سیدھا علاج کی طرف آتے ھین
تو دوستو اب میری باتین بڑے غور سے سمجھ سن لین
اجوائن دیسی ایک ایسی دوا ھے جو قریب قریب تیز ترین عمل کرتے ھوۓ خون کو فورا پتلا پٹرول جیساکردیتی ھے جبکہ جب ھارٹ اٹیک ھوتا ھے تو خون بہت گاڑھا ھوچکا ھوتا ھے یا پھر کلاٹClot بن چکے ھوتے ھین تواجوائن مین یہ کچھ نہ کچھ خوبی ھے کہ خون کو فورا پتلا بھی کرتی ھے اورکلاٹ بھی تحلیل ھوتے ھین مریض کوھرحالت مین اجوائن دوماشہ کے قریب کا قہوہ تیار کرکے دین اور پلا دین انشااللہ فائدہ دے گا اب ھم اسی اجوائن کوآگےلیےچلتےھین اب ایک دوسری دواھے زعفران جو تیزی سے حرارت غریزی بھی پیدا کرتی ھے اور برف جیسے جسم مین فورا حرارت پیدا ھوجاتی ھے مزاجا غدی عضلاتی ھے یعنی اتنی تیزی سے صفرا پیدا بھی کرتا ھے اور صفرا کو سٹوربھی کرتا ھے شدید محرک جگر ھے محلل اور مفتح ھے دافع تشنج اور فرحت بخش بھی ھے باقی مضمون اگلی قسط مین جوشاید آخری ھوقسط ھوگی

Wednesday, October 16, 2019

دل کا درد اور دل کا دور-9

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ دل کا درد اور دل کا دورہ۔۔۔قسط 9۔۔۔
آج دوپوسٹین لکھون گا ایک تو یہ پوسٹ ھے تو دوسری ذرا گروپ کے متعلقہ مسائل کے متعلق ھے اسے لازما پڑھین
پچھلی قسط مین بات یہان تک پہنچی تھی کہ صفرا کی مقدار کم ھوجانے سے خون کے تمام ویسلز مین سختی پیدا ھوجاتی ھے جس سے چکناھٹ ہضم وجذب نہین ھوتی اس طرح خام صورت مین خون کی نالیون مین جم کران کے دھانے تنگ کردیتی ھے خونی کلاٹ بن کران مین رکاوٹ کاباعث بن سکتے ھین اور یہی صفرا جب آنتوں مین پوری مقدار مین نہین گرتا تووھان بھی سدے بن کرقبض پیدا کردیتی ھے دیگر اعضاء مین ناک سانس کی نالیون مین خشکی ھوجاتی ھے بلڈ پریشر بڑھ جانے کاباعث بن سکتی ھے اب ان باتون کو آپ بے شک سائینسی طور پر پرکھ سکتے ھین یاد رھے یہ کوئی علیحدہ علیحدہ اسباب نہین ھین بلکہ ان تمام خرابیون کی جڑ عضلات کی تیزی اور سوزش ھے جب تک اسے دور نہین کیاجاتامرض ختم نہین ھوگا بس اس بات کو یون بھی سمجھ لین کہ بواسیر کا اپریشن کروا دینے سے کبھی بھی بواسیر ختم نہین ھوتی اب سوچنا چاھیے کہ عضلات مین تحریک کیون پیدا ھوتی ھے اس سوال کا جواب تو بڑاھی آسان ھے کہ عضلات مین تحریک اندرونی اور بیرونی ماحول کی تبدیلی سے پیدا ھوتی ھے اس مین غذا دوا اور مخصوص عادات اور طرز زندگی یعنی رھن سہن سے ھوا کرتی ھے انہین ھم مجموعی طور پرعضلاتی محرکات کانام دےدیتےھین اب پکی بات ھے مرض کوختم کرنے کےلئے ایسی تمام باتون سے بچنا ضروری ھوگا جو عضلات کو تحریک کا سبب بنے تھے اور ساتھ ھی ساتھ ان تمام محرکات کااثر زائل کرنے کےلئے اس سست اعضاء یعنی جگر وغدد کو محرک کرنا ھوگا اب جگر کو محرک کرنے کےلئے غذا دوا ماحول نفسیاتی وکیفیاتی اقدامات بروۓ کارلانے ھونگے اب آپ کے اس عمل سے تمام عضلاتی کیفیات ختم ھونا شروع ھوجائین گی جو اس مرض کا باعث بنی تھی
یہ تھے وہ عوامل جن کی طرف ایلوپیتھی کی توجہ نہین ھے مین دعوے سے کہتا ھون ذاتی نفرتین جن کااظہار ھمارے ملک مین خاص کرزیادہ کیاجاتاھے ھمارے ملک کے بعض سرکاری ھسپتالون مین تو یہان تک لکھاھے کہ اگرکسی ڈاکٹر نے کسی مریض کوکوئی دیسی دوا دی اور متعلقہ محکموں کو پتہ چل گیا توڈاکٹرکالائسنس تک اوراسناد تک ضبط کی جاسکتی ھین جبکہ ان محکموں کو یہ تک علم نہین کہ مغرب تو دیسی ادویات پہ ھی دن رات تحقیق کررھا ھے اور وہ حقیقت مین دیسی ادویات ھی کھلارھے ھوتے ھین جن کے درست استعمال تک کاانہین علم نہین ھوتا خیر اگر کوئی ایسا پلیٹ فارم بن جاۓ جہان تحقیقات کے مساوی حقوق میسر ھون ایک دوسرے کی بات سمجھی جاسکے تو یقینا پورے عالم پہ احسان عظیم ھوگا آج بس اتنا ھی کل انشااللہ باقی مضمون لکھین گے
نوٹ۔۔ بہت سے دوستون کو یہ جلدی ھے کہ علاج لکھین باقی ھم جانین اور ھماراکام جانے جبکہ مین جو کچھ بھی لکھ رھا ھون یہ علاج کا طریقہ ھی سمجھا رھا ھون ذرا حوصلہ رکھین تو ایک دودن مین تو مضمون بمعہ علاج ویسے ھی ختم ھوجانا ھے پھر آپ جانین اور آپ کاکام جانے؟؟؟محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, October 13, 2019

دل کا درد اوردل کا دورھ-8

۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ دل کا درد اوردل کا دورہ۔۔۔قسط نمبر8۔۔۔
کلاٹClot کیون بنتا ھے؟
کولسٹرول کیون پیدا ھوتاھے؟
شریانین کیون سخت ھوتی ھین؟
ان سب سوالون کے جوابات کےلئے ایک نقطہ کو نگاہ مین رکھنے کی اشد ضرورت ھے کہ جسم مین کوئی بھی خرابی نمودار ھونے سےپہلےفعلی مفرداعضاء یعنی اعصاب عضلات یاغدد مین سے کسی ایک مین بگاڑ پیداھوتاھے۔اب آپ کو یہ بھی علم ھے کہ جسم مین یہ مفرداعضاء خلیون کی صورت مین ایک دوسرے سے گندھے ھوۓ ھین اور اپنا اپنافعل سرانجام دیتے وقت ایک دوسرے کے معاون ھین یعنی ایک دوسرے کی مدد کرتے ھین اس لئے ابتداء مین ایک عضو مین ھونے والی خرابی دیگر مفرداعضاء مین بھی پہنچ جاتی ھےاس طرح زندگی کا مجموعی نظام بگڑجاتاھے جس کااظہار مختلف علامات کی صورت مین ھوتاھے کیمیاوی مادون اور خون کی ترکیب تبدیل ھوجاتی ھے اس سے عضوی تبدیلیان آجایا کرتی ھین پھر غیر ضروری مادے جسم مین رکتے ھین اور دوسری طرف تعمیری مادے بلاضرورت جسم سے خارج ھونا شروع ھوجاتے ھین یہی وہ راز ھے جس سے اصل سبب اور اسکی ترتیب کا پتہ لگایاجاسکتا ھے یہی وہ اصول ھے جس کے مطابق ھرطرح کے امراض وعلامات پیدا ھوتی ھین میرا خیال ھے بات سمجھ آگئی ھوگی اب دیکھین
عضلات کا تعلق نسبتاً ٹھوس مادون سے ھے کل مین کچھ دوستون کو رطوبت اور خشکی پہ ایک مثال دےرھاتھا۔۔ کہ رطوبات مین بھی جب یبوست کی کیفیت پیدا ھوتی ھے تو اسے یون سمجھ سکتے ھین کہ جب پانی مین سے گیس گزار کر اسے برف کی شکل دی جاتی ھے اسے اس نقطہ تک پہنچادیاجاتاھے کہ جب برف کی سطح پہ ھاتھ رکھین توھاتھ چمٹ جایا کرتاھے اسے جب علیحدہ کرین گے توھاتھ خشک نظرآۓگا کیون؟
جبکہ آپ کی آنکھون کے سامنے وہ کچھ دیر پہلے پانی یعنی رطوبت کی شکل مین تھا اب ایک کیمیائی عمل سے اسے ٹھوس شکل دے دی گئی یعنی اس مین عضلاتی کیفیت پیداکردی گئی
آپ نے طب قدیم مین چار چیزون یا کیفیات کو پڑھا ھوگا
رطوبت۔۔یبوست۔۔حار۔۔۔بارد ۔۔ ان باتون کو ذھن نشین رکھا کرین اب بات کو سمجھین ۔۔۔جو غذا ھم کھاتے ھین تواس مین سے سوداوی اجزاء کوجذب کرکے جسم مین سختی پیدا کرنے اور لچک کو کم کرتے ھین اب آپ کو یہان ایک اور نقطہ بھی سمجھ آگیا ھو گا جب آپ شکایت کرتے ھین کہ جسم لٹک گیا ھے پورے بدن کا گوشت ڈھیلا پڑگیاھے سلوٹین زیادہ ھین چہرہ بوڑھا ھوگیا ھے اب ان تمام باتون کی سمجھ آگئی ھوگی
خیر بات کررھاتھا کہ غذا سے سوداوی مادہ جذب کرکے جسم مین سختی اور لچک کم ھوتی ھے اب اگر یہی مادہ زیادہ جذب ھونا شروع ھوجائے توبات وھی برف والی ھے تو سردی اور خشکی بڑھ جاتی ھے اس سے اعضاء سکڑتے ھین پھر ان مین سوزش پیدا ھوجاتی ھے یا یون سمجھ لین گھنٹیاوی ریاحی بواسیری مواد بنتا ھے اور خون گاڑھاھوجاتاھے اب ھم اسے عضلاتی تحریک کانام دے دیتے ھین جبکہ طب قدیم مین اسے سوداوی خلط کہین گے اب میری باتین دھیان سے بلکہ غور سے پڑھین گے اور باربار پڑھین گے اور ذھن نشین کرین گے تو آپ کو اس مرض کا علاج کرنے مین چندان مشکل نظر نہین آۓ گی
خیرآگے چلتے ھین
یہ بات توآپ سمجھتے ھی ھونگے کہ جب عضلات مین تیزی آۓ گی تو گرم مادہ یعنی صفرا پیدا کرنے والا مفردعضو جگر بوجہ تسکین اپنا فعل سست کردیتاھے اب اس نقطے کو سمجھ لین کہ صفراکی مقدار کم ھونے سے خون کے تمام ویسلز مین سختی پیداھوجاتی ھے اب آگے کیا ھوتا ھے آنکھین کھول لین کیونکہ بقیہ مضمون کل لکھین گے اب محمود بھٹہ کواجازت دین کمپیوٹرپہ صبح صبح اتنی ھی انگلیان چلاسکتا ھون

Saturday, October 12, 2019

دل کا درد اور دل کا دور-7

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ دل کا درد اور دل کا دورہ۔۔۔۔۔ قسط نمبر 7۔۔۔
پچھلی قسط مین آخری بات لکھی تھی کہ علاج لکھنے سے پہلے ایک تشریح اس مرض پہ دوبارہ ضرور کرون گا تاکہ آپ کو پتہ چل سکے کہ اس مرض کے بارے مین نظریہ مفرداعضاء کیا کہتا ھے جبکہ باقی طب کی اشکال آپ پہ واضح کر دی تھی باقی مین نے یہ وضاحت کی تھی کہ دل کی شریانون مین خون کی رکاوٹ سے پیدا ھونے والی علامات کیا کیا ھین ان مین بعض بہت خطرناک ھوتی ھین جبکہ بعض کا تعلق خطرے کی حد سے باھرھوتاھے بحرحال سب کی وضاحت کردی تھی اور یہ بھی بتادیا تھاکہ شدید دورہ کی حالت مین کیاکیا اقدام اٹھانے ھین ایلوپیتھی کی بھی خدمات کی وضاحت کردی تھی ابتدائی طبی امداد مین سب سے اعلی کام ایلوپیتھی کاھی ھے اور یہ بھی واضح کردیا تھا کہ اتنی شاندارابتدائی طبی مدد کےباوجود اس مرض کا مکمل شافی علاج ایلوپیتھی مین نہین ھے جس کا ثبوت یہ بھی ھے کہ انجیوگرافی ۔انجیوپلاسٹی اور بائی پاس سرجری کروانے والے مریضون کو دوبارہ انہی اعمال کی ضرورت پڑتی ھے یعنی دوبارہ انہی مراحل سے گزرنا پڑتا ھے اور یہ بھی یادرھے کہ ابتدائی انجائنا یاابتدائی سٹیج کے مریض بھی ایلوپیتھی ادویات سے مکمل صحتیاب نہین ھوسکتے ایک اور بات بھی آپ کو یہان بتادون تحقیقی ادارون کے اعداد وشمار کے مطابق دل کی بیماریون سے مرنے والون کی تعداد ٹی بی نمونیا اور کینسر جیسے مرضوں سے مرنے والون کی تعداد سے کہین زیادہ ھے اب ان باتون سے صاف پتہ چلتا ھے کوئی نہ کوئی ایسا پہلو موجود ھے جسے مسلسل نظرانداز کیاجاتاھے جب تک اس پہلو کی نشاندھی نہین ھوگی اس مرض سے مکمل طور پہ چھٹکارہ حاصل نہین کیاجاسکتا اگر ایلوپیتھی والے ناراض نہ ھون تو اس غلطی کی نشاندھی کی جاسکتی ھے اور وہ غلطی ھے کہ قلب مین خون کی رکاوٹ کے درست طور پہ اسباب نہ سمجھنا اور ان کا درست تعین نہ کرسکنا جب درست اسباب سمجھ لین گے تو مرض کا علاج بھی درست ھوجائے گا اب ھوتا یہ کہ آپ نے آخری حل بائی پاس سرجری سے بھی مریض کو گزار تودیا لیکن جس سبب سے بندہ بیمار ھوکراس نوبت کو پہنچا وہ سبب تو جسم کے اندر ھی موجودرھا اب وہ سبب اپنا عمل جاری رکھتا ھے اس لئے مریض دوبارہ سے سرجری کی ٹیبل پہ لیٹا نظر آۓ گا اب ان سوالون پہ ھی غور کرلیاجائے کہ شریانین کیون سخت ھوجاتی ھین ؟کولسٹرول کیون بڑھ جاتاھے ؟بلڈکلاٹ کیسے جنم لیتا ھے اب ان سوالون پہ غور کیاجائے تو بھی کامیابی کے امکانات پہلے سے بڑھ جائین گےورنہ سب تدبیرین عارضی ھی ھین
اب نظریہ واقعی ایک ایسا طریقہ علاج ھے اور ھر مرض کے بارے مین منطقی سائینسی اور عقلی دلائل توضیح کے ذریعے اسکے تدراک کا کامل بندوبست بھی تجویز کرتاھے اور مذیدکرسکتاھے کاش اتنے مالی وسائل وافرادی قوت میرے پاس ھوتی تو یقینا پورے عالم پہ ایک احسان ھم مسلمان یہ بھی کرجاتے لیکن یہان آوا الٹا چل رھا ھے خیر اللہ تعالی بڑے رحمان ھین باقی باتین کل کی پوسٹ