Tuesday, April 30, 2019

سپرم کی کمی||low sperm count

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ سپرم کی کمی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Low sperm count
عام آدمی صرف سوال لکھ دیتا ھے باقی ھمیشہ سے عادت ھوتی ھے کہ بات نامکمل لکھنی ھوتی ھےاب جواب لکھنےوالااپنافرض پوراکرے
سب سے پہلا سوال ھی یہی ھے کہ سپرم آخر کم کیون ھوتے ھین اب کوئی نہ کوئی تو وجہ ضرور ھوگی جس کے باعث یہ کمی واقع ھوئی؟
میری نظر مین دوباتین عام طور پہ سامنے آتی ھین ایک آتشکی مادہ اور دوسرا سوزاکی مادہ عموما ان کی وجہ سے یہ مسائل پیدا ھوا کرتے ھین یہ نہ سمجھین کہ اس کے علاوہ اور کچھ وجوھات نہین ھین بالکل ھین لیکن مین نے اکثریت مسائل کو سامنے رکھا ھے اب ان مین جو سب سے زیادہ مسئلہ ھوا کرتا ھے وہ ھے سوزاکی زھر جس کی وجہ سے سپرم کم ھوتے ھین
ایک اور بات جو سب سے اھم ھے آج کا نوجوان سب سے زیادہ جن مسائل کا شکار ھے وہ بھی اس مرض کا سب سے بڑا سبب ھے گندی فلمین دیکھنا یا پھر ان کی کوشش ھوتی ھے ڈائریکٹ ان فلمون کا کردار بن جائین یاپھرجن کی منگنی ھوجاتی ھے وہ روزانہ کے حساب سے اپنی منگیتر کوفون کرین گے اور گفتگو سے خیالون ھی خیالون مین اس سے زنا ضرور کرین گے بلکہ اکثریت کاانزال ھوجایا کرتا ھے اور پھر جب شادی ھوتی ھے توساری اکڑفون بھول جاتے ھین اب اس اھل ھی نہین رھتے کہ حقوق زوجیت ادا کرسکین اگر اس مسئلہ سے کچھ بچ بھی جائین تو ایک مسلسل ھیجان خیزی طبیعت اور مزاج کا اتار چڑھاؤ آخر کار ان کو مستقل سوزاکی زھر کا شکار کردیتی ھے اب ایسے مریض کے مزاج کی پیچیدگیاں اتنی جلدی درست نہین ھوا کرتی ذھنی ڈیپریشن ساتھ معدہ کی خرابی اعصابی تناؤ اور بےشمار علامات سامنے آیا کرتی ھین
ویسے عام طور پر اگر صرف سپرم کی کمی کے علاوہ اور کوئی شکایت نہ ھو تو صرف ۔۔۔۔ موصلی سفید ثعلب مصری مغز پنبہ دانہ اور چھلکا اسپغول ھر ایک پچاس گرام لے کر پیس لین اور پچیس حصون مین تقسیم کرلین اور روزانہ ایک حصہ کو پھر دوحصون مین تقسیم کرکے صبح شام ایک ایک حصہ ھمراہ دودھ کھانے سے بھی سپرم مکمل ھوجایا کرتے ھین
اگر ساتھ سوزاکی زھر بھی موجود ھے جس کی وجہ سے منی مین پس سیل بھی آیا کرتے ھین تو بالکل آپ کو سوزاک کا ھی ساتھ علاج کرنا پڑے گا تو مندرجہ ذیل دوا ترتیب سے دین
لوبان ۔۔رال سفید ۔ بیروزہ خشک ۔ صندل سفید ھموزن پیس لین ایک ماشہ تک صبح دوپہرشام دین ساتھ مغزتخم ریٹھاتولہ۔ ھلدی دوتولہ۔ گل مدار دوتولہ۔ پیس کر بڑے کیپسول بھر لین ایک ایک صبح دوپہر شام دین
اگر ساتھ شہوانی خیالات کی وجہ سے انتشار کی تیزی ھو تو
تخم کاھو۔ گل نیلوفر۔ خرفہ ۔ گل سرخ۔ صندل سفید ۔ اجوائن خراسانی۔ کافور ولائتی سب دوائین ھموزن پیس کر آب کشنیز یعنی سبز دھنیا کا پانی نکال کر اس کی مدد سے گولیان بنا لین نخودی گولی تیار کرین ایک ایک گولی دن مین تین بار دین اگر قوت باہ کی کمی ھو چکی ھو تو مندرجہ ذیل طریقہ سے علاج کرین یعنی بجائے شہوت کی تیزی سے شہوت کم ھو چکی ھو اور پس سیل بھی ھون اور سپرم بھی کم ھون تو یہ دوا دین
اوپر لکھی رال سفید صندل اور بیروزہ اور لوبان والی دوا استعمال کرین ساتھ یہ سفوف دین موصلی سفید۔ ثعلب مصری ۔ستاور۔ مغز پنبہ دانہ ۔ مغز کدو۔ گوند کتیرا۔ چھلکا اسپغول ۔ پیس کر چھوٹی چمچ صبح دوپہر شام دین ساتھ یہ اکسیر بھی دین جسے نظریہ مین اکسیر نمبر ایک بھی کہاجاتا ھے
کشتہ قلعی ۔ طباشیر۔ الائچی کلان ھر ایک تولہ تولہ ورق نقرہ تین ماشہ پہلی تینون ادویہ کو کھرل کرکے اب ایک ایک ورق ڈالتے جائین اور کھرل کرتے جائین یہان تک کہ تمام ورق کھرل ھو جائین چار رتی تا ماشہ تک مکھن دودھ گلقند ان تینون مین کسی کے ساتھ بھی کھلا دین روزانہ صبح دین
اب مین نے جتنا آسان ھو سکتا ھے اتنا سمجھا دیا ھے جیسے جیسے علامات ھوا کرتی ھین ویسے سمجھا دیا ھے اب اپنا علاج سوچ سمجھ کے جیسی علامات آپ کے ساتھ ھین اس طرح کی دوا کرلین اس پوسٹ کا وعدہ تو مین نے کل کررکھا تھا لیکن تھکاوٹ بھی تھی اور مصروفیت بھی تھی الحمداللہ ھمارے گائنی ھسپتال کا افتتاح ھو گیا ھے ھمارے محترم دوست جرمن ایمبیسیڈر پینٹیلس پوئیٹس اور ان کی بیگم ڈاکٹر پیٹریشیا کے بدست ھوا انتہائی جدید سہولیات سے مزین جس مین تمام ٹیکنیکل مشینری ادویات تک جرمن سے ھی آیا کرین گی مریض کو سب سہولیات مفت فراھم کی جائین گی آج اتنا ھی کافی ھے اجازت دین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Sunday, April 28, 2019

اھم گفتگو

اھم گفتگو
کچھ لوگ مسلسل ایک ھی رٹ لگا رھے ھین کہ لمبی لمبی پوسٹین لکھ کر لوگون کو بے وقوف بنایا جا رھا ھے  اب فیصلہ قارئین کرین کہ کس طرح لمبی لمبی پوسٹین لکھنے سے کس طرح لوگون کو بے وقوف بنایا جا رھا ھے کیا کسی کو علم دینا کہ یہ مرض اس طرح پیدا ھوتی ھے یہ سب بتانے سے کیا لوگ بے وقوف بنتے ھین یا عقل مند الٹے سیدھے غلط نسخہ جات تحریر کر دینے سے کیا لوگ عقل مند بنتے ھین کیا ان لوگون کو یہ مسئلہ ھے کہ سب اچھے حکماء حضرات اس گروپ مین آ گئے ھین  اور وہ صحیح راستہ لوگون کو دکھانے لگ گئے ھین مجھے یہ فخر ضرور ھے کہ اس گروپ مین قابل حکماء حضرات ھین کافی لوگ اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے ابھی پورا ٹائم نہین دے پا رھے مین خصوصی اپیل کرتا ھون کہ وہ اپنی اپنی تحقیقات ضرور لکھین اور لمبی لمبی تحقیقی پوسٹین لکھین ھر مرض کا احاطہ کرین اب مجھ سے کچھ حکماء حضرات نے وعدہ بھی کیا تھا کہ شوگر پہ لکھین گے مین کوئی عالم فاضل بندہ نہین ھون براہ کرم سب شوگر پہ اپنی اپنی استطاعت کے مطابق لکھین چند روز پہلے لاھور سے ایک حکیم صاحب نے مجھ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جو اس گروپ مین موجود ھین ابھی ان کا نام تحریر نہین کر رھا انہون نے شوگر کے مسئلہ پہ ایسا نقطہ بیان کیا کہ جس سے شوگر واقعی مکمل ٹھیک ھو جاتی ھے ان سے وعدہ تھا جب علاج تحریر ھو گا تو آپ کے نام سے وہ سب کچھ لکھون گا جو آپ نے میرے ساتھ شیئر کیا ھے ان کی اجازت ھو گئی تھی مین وہ سب تحفے اس گروپ کو دون گا جو ان کا حق ھے  اس مرض پہ بڑی بڑی درد ناک داستانین سنی ھین مین نے آپ کو وہ کچھ سنا نہین سکتا پچھلے دنون جھنگ سے ایک صاحب نے رابطہ کیا بتانے لگے پانچ ایکڑ کا مالک تھا سب بیچ کر شوگر کے علاج پہ خرچ کر چکا ھون اس وقت تیس ھزار روپیہ ماھانہ میرے شوگر کے علاج پہ خرچہ ھو رھا ھے اب صورت حال پہ ھے کہ آج گھر مین میرے بچون کے لئے کھانے کو بھی کچھ نہین ھے ایک دن کا فاقہ ھے جس کی مین نے باقائدہ ایک دوست کی معرفت تحقیق کرائی گھنٹہ بعد میرے دوست نے بتایا آپ نے سچ سنا اور مین اس کی مدد کر آیا ھون ایک اور جھنگ سے ھی صاحب نے رابطہ کیا وہ کہنے لگے بڑے رئیس باب کا بیٹا ھون اب صرف ایک رائس مل وہ بھی بند پڑی ھے بچی ھے وہ بھی کل کلان کو بک جاۓ گی اسی شوگر کو لے کر وہ صاحب بھی بیٹھے تھے وہ شخص اتنا مجبور تھا کہنے لگا میری شوگر ٹھیک کر دین اور تو کچھ میرے پاس نہین مین آپ کے پاس رہ پڑتا ھون آپ کا شاگرد بن جاتا ھون آپ کی خدمت کرتا رھون گا یہ شخص ھمارے گروپ کے ایک حکیم صاحب کا دوست ھے اب مجھے دل پہ ھاتھ رکھ کر اللہ تعالی کو حاضر ناضر سمجھ کے دل سے فیصلہ کر کے بتائین کیا ھمین ایسے لوگون کی مدد نہین کرنی چاھیے کیا سوچ رھا ھون گا ان کا دماغ,,, کیا معاشرے مین ایسے ھزارون لوگ نہین مین نے تو صرف ایک شہر کے بتاۓ ھین ,,,,  اب بتائین مجھے اعتراض کرنے والے کیا کرنا چاھیے

مدر حیض

۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مدر حیض ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج مین حقیقت مین سپرم کی کمی پہ پوسٹ لکھنا چاھتا تھا لیکن شدید مصروفیت کی بنا پہ اسے کل پہ چھوڑ رھا ھون آج جو مصروفیت ھے اسی نسبت سے پوسٹ بھی لکھ رھا ھون بھئی دوستو انسان کے اندر صلاحیت اور ھمت ھونی چاھیے ھر کام ھوجایا کرتا ھے آج آپ میری بات سن کے شاید حیران بھی ھونگے کہ ذاتی تعلقات کی بنا پر جس مین کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت نہین ھے آج میرے چھوٹے سے شہر میانوال رانجھا مین جرمن حکومت خواتین کے لئے انتہائی جدید گائینی ھسپتال کا افتتاح بدست جرمن سفیر تقریبا دس بجے ھونے جارھا ھے جس مین تمام مشینری اورھسپتال کی بلڈنگ تک کی تعمیر جرمن حکومت ھی نے برداشت کی اور لیڈی ڈاکٹرز اوردیگر عملہ وغیرہ اور ادویات کا بھی انتظام انہی کے ذمہ تھا آج سب کچھ مکمل ھونے کے بعد افتتاح ھے مکمل یورپین طرز پہ تمام خواتین کے مسائل کا حل ھوگا جہان دیگر پرائیوٹ ھسپتالون مین جہان سہولیات بھی نہ ھونے کے برابر ھوتی ھین ایک ڈلیوری کیس کی فیس پچاس ھزار تا لاکھ کم سے کم ھوتی ھے اگر اتنا جدید ھسپتال ھو تو کیا خیال ھے یہان کی فیس تو لاکھون روپیہ اور ادویات کا بل الگ سے لاکھ دو لاکھ ھونا چاھیے لیکن نہین دوستو یہان صرف داخلہ فیس یا پرچی فیس بیس روپیہ تک ھو گی باقی سب کچھ انتظامیہ ھسپتال کے ذمہ ھی ھوگا باقی باتین افتتاح کے بعد بس آج کی دوا سمجھ لین
عقرقرحا۔۔ریوندخطائی۔۔ عودصلیب ۔ قسط شیرین برابروزن سفوف بنا کر بڑے سائز کیپسول بھر لین ایک صبح دوپہر شام ھمراہ پانی تازہ دین
رحم مین سوزش کی وجہ سے بند حیض کو جاری کرتا ھے اور رحم کی سوزش اور پیڑو کا درد بھی ٹھیک ھوجایا کرتا ھے اس دوا کا مزاج غدی عضلاتی یعنی گرم خشک بنتا ھے

Saturday, April 27, 2019

چنبل کا آسان علاج

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ چنبل کا آسان علاج۔۔۔۔۔
دو دن بخار رھا کچھ اثرات موسم کی وجہ سے تھے کچھ سچ یہ ھے اس دفعہ اچھی خاصی بد پرھیزی کی ھے میری عادت ھے کہ کھانا ھمیشہ صبح شام کھاتا ھون اور مقررہ وقت کھاتا ھون دوپہر کھانا نہین کھاتا۔ شادیون کا ایک طوفان تھا اس سال جس مین کھانا شام چار تا پانچ بجے کھلایا گیا اور مین نے بھی لاپرواھی سے کھایا رزلٹ ملنا تھا وہ ضرور ملا اس دوران گروپ سے غیر حاضری رھی اور دو روز مین گروپ مین عجیب تماشہ لگا اس گروپ کے تین ایڈمن ھین ایک مین خود ھون ایک ظہور احمد رضاء صاحب ھین ایک سرمد وقاص صاحب ھین اب اس گروپ کے رولز کو ھم نے شروع مین لکھ بھی رکھا ھے اور نئے آنے والے حضرات ان رولز کو پڑھنے کی قطعی ضرورت نہین سمجھتے بے شک وہ نہ پڑھین لیکن ھم نے گروپ اپنے طریقہ قانون کے مطابق ھی چلانا ھے پہلا اصول وقانون یہ ھے کہ گروپ مین بداخلاقی یعنی اخلاق سے گری بات کسی صورت نہین ھونی چاھیے نہ ھی کسی کی عزت نفس پہ حملہ ھونا چاھیے خواہ وہ عام قاری ھے یا کوئی طبیب ھے اگر کوئی عام قاری سوال کرتا ھے یا پھر کوئی طبیب کسی طبیب سے اخلاقی دائرے مین رہ کر سوال کرے تو متعلقہ شخص اپنی استطاعت کے مطابق جواب لکھے باقی کسی بھی طبیب خواہ وہ بڑا ھے یا چھوٹا ھے اس کی عزت ضرور کرین اگر اس کے ساتھ آپ کا تنازع ھے تو اس کے انباکس جا کر سوال وجواب کرین یہان عزت اچھالنے کی اجازت نہین ھے باقی دوسری بات ایک شخص نے پوسٹ لکھی ھوئی تھی کہ مجھے سپرم کی کمی ھے کوئی حکیم حل بتائے اب اس پوسٹ پہ پچیس حکماء نے اپنے اپنے نمبر لکھے ھوئے تھے کہ مجھ سے رابطہ کر لین اب ھونا تو یہ چاھیے تھا کہ اس کو دوا لکھتے کہ اسے استعمال کرین سپرم بڑھ جائین گے اب ظہور صاحب نے ھاتھ ھلکا رکھتے ھوئے سب کو تین دن کے لئے میوٹ کردیا اور مجھے بتایا گیا تو مین نے پہلی غلطی سمجھتے ھوئے ان سب کا میوٹ ختم کروایا اور پوسٹ ڈلیٹ کروا دی اب وہ صاحب ایک آدھ دن انتظار کرین انشااللہ ان کا علاج بشکل پوسٹ مین خود لکھون گا اب اگر کسی طبیب نے اپنا نمبر لکھنے کی کوشش کی تو انتہائی افسوس ھو گا جب گروپ ایڈمن اسے بلاک کردین گے ایک بات یہ بھی بتا دون کہ یہ کام سرمد صاحب اور ظہور صاحب نے کرنا ھوتا ھے سرمد نے تو پھر بھی صرف چھری رکھی ھوئی ھے جبکہ ظہور صاحب نے ساتھ کلہاڑی بھی رکھی ھوتی ھے
اب اپنے موضوع کی طرف آتے ھین ھمارے گروپ کے ایک ممبر ھین شفیق بٹ صاحب ۔۔انہون نے انباکس رابطہ کرکے مجھے اس دوا کے بارے مین بتایا فرماتے ھین مین کوئی طبیب نہین ھون بلکہ میرے خاندان مین طبیب ضرور گزرے ھین ان کے نانا مرحوم کا یہ نسخہ ھے وہ کہتے ھین بارھا دفعہ مین خود یہ دوا بنا کر مختلف لوگون کو استعمال کروا چکا ھون رزلٹ ھمیشہ سوفیصد ملا ھے آپ بھی پہلے اس کا بے شک تجربہ کرین رزلٹ ملنے پہ پوسٹ لکھ دین مزے کی بات ھے دوا کے تین اھم اجزاء الگ الگ مزاج رکھتے ھین لیکن جب تینون پہ غور کیا تو کچھ امید ھوئی کہ رزلٹ ضرور ملے گا انتہائی بےضرر اور آسان ھے جو دوست بھی اسے استعمال کرکے فائدہ حاصل کرے وہ شفیق بٹ صاحب کو دعائین ضرور دے لین اب دوا سمجھین
کیکر کے پھول ۔۔۔اجوائن دیسی۔۔۔آک کے پتے
برابروزن لے کر کسی برتن مین ڈال کر آگ پہ رکھ کرجلا لین اور سرسون کا تیل ملا کر مرھم بناکرزخم پہ لگائین آٹھ سے دس دن دوا لگانی ھے اسے پانی سے ھرصورت بچانا ھے انشااللہ چنبل اتنے روزمین ٹھیک ھوجائے گا اب اس پہ جو کسی کا سوال اگر ھے تو مین شفیق صاحب سے کہون گا وہ جواب ضرور دین


Thursday, April 25, 2019

وٹامن اور آپ کا دماغ


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔وٹامن اور آپ کا دماغ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہان ھمارا موضوع دماغی صلاحیتوں سے متعلق ھے جبکہ وٹامن باقی بدن پہ اپنے جو اثرات چھوڑتے ھین تقریبا سب کے علم مین ھین اب بات کرتے ھین وٹامن اے کی
وٹامن اے۔۔۔۔منفی سوچ کو ختم کرنے اور مثبت سوچ پیدا کرنے مین اھم کردار ادا کرتا ھے آپ کا رکھ رکھاؤ درست رکھنا اور اچھی مثت صلاحیتوں کو اجاگر کرنا مناسب مقدار مین وٹامن اے کے استعمال کرنے سے پیدا ھوتی ھین
اب یہ بات آپ لازما جانتے ھونگے کہ دودھ انڈے مکھن بلکہ انڈے کی زردی تمام قسم کے سنہرے اناج بندگوبھی ھری سبزیان اور زرد رنگ والے پھل اور سورج تک کی روشنی سے لے کر زرد روشنی تک سے وٹامن اے حاصل کیا جاسکتا ھے مچھلی کے تیل یعنی اس کے بنے کیپسول جو وٹامن اے ڈی کے نام سے ملتے ھین یعنی ان مین دوقسم کے وٹامن ھوتے ھین اے اور ڈی
اب وٹامن بی ۔۔۔۔۔۔
اگر وٹامن بی کی درست مقدار استعمال کی جائے تو جستجو محنت اور لگن کے جذبے پیدا ھوتے ھین یعنی بندے کو نئے نئے کام کرنے جذبہ پیدا ھوتا ھے یاد رکھین ایسا بندہ کبھی بھی اپنے کام سے مطمئن نہین ھوتا اب بہتر سے بہتر کام کرنے کی کوشش مین ھوتا ھے وٹامن بی استعمال کرنے والا ذرا عاشق مزاج یعنی اس مین محبت کے جذبات زیادہ ھوتے ھین اور ایسے لوگ اخلاقی طور پر بڑے اعلی ھوتے ھین ان کی زبان مین مٹھاس ھوتی ھے اور ان مین بات سننے کا بھی بڑا حوصلہ ھوتا ھے ایسے لوگ جلد ناراض نہین ھوتے ھان اگر بدن مین وٹامن بی کی مقدار زیادہ ھو جائے تو ایسے لوگ نہ صرف جذباتی ھو جاتے ھین بلکہ دوسرے کی پریشانی مین شدید پریشان ھوجاتے ھین جس کی وجہ سے ان کے معدہ پہ بھار پڑتا ھے ھان اگر بدن مین وٹامن بی کی مقدار بہت ھی کم ھو جائے تو بندہ شقی المزاج یعنی شقی القلب ھوجایا کرتا ھے اور پھر گفتگو بھی مین بھی تلخی ھوتی ھے
اب ٹماٹر سبز پیاز گندم پالک مسور مٹر وغیرہ مین ھوتی ھے
وٹامن سی ۔۔۔۔
اگر آئی کیو مین اضافہ کرنا ھے تو وٹامن سی استعمال لازمی کرین عمدہ گفتگو اور خوش مزاجی پیدا کرنے مین اس وٹامن کا ھاتھ ھوتا ھے اگر کچھ عرصہ ھی بدن کو یہ وٹامن میسرنہ ھو تو سکروی جیسی مرض پیدا ھوجایا کرتی ھے ھر ترش پھل اور سبزیون مین وافر مقدار مین یہ وٹامن ھوتاھے یعنی ھر وہ پھل جو پہلے کھٹا ھو اور بعد مین میٹھا ھو جاتا ھو یا پھر کھٹا ھی رھے جیسے لیمن ھے یہ وٹامن سی سے بھر پور ھوتا ھے
وٹامن ڈی۔۔۔
آپ کے دماغ کو دباؤ یعنی ذھنی دباؤ اور ھیجانی کیفیت کا مقابلہ یہی وٹامن کرتا ھے تعمیری سوچ اور تعمیری جذبات بنانا اسی کا کمال ھے ایسے لوگ ھمیشہ اپنے سے زیادہ دوسرون کی فکر مین رھتے ھین یعنی معاشرے کی بہتری کے بارے مین سوچتے ھین اب دوسرون کو دوست بنانے مین خاطر خواہ اضافہ کرتے ھین اگر وٹامن ڈی کی مقدار جسم مین زیادہ ھو جائے تو سستی اور کاھلی بھی ڈیرے ڈال لیتی ھے سب سے زیادہ سورج کی کرنون مین خاص کر صبح سویرے کی کرنون سے آپ وٹامن ڈی حاصل کرسکتے ھین باقی مچھلی بھی ذریعہ ھے اور ایسے تمام فروٹ جن کا اوپر کا چھلکا سنہرا پیلا ھوتا ھے
وٹامن ای۔۔۔ سب خوبصورتی کا کمال اس وٹامن ای مین ھوتا ھے مردون عورتون دونون مین یکسان اھم ضرورت وٹامن ای ھے منی کی خرابیان کمی۔ پتلا ھونا مین استعمال ھوتی ھے نظر کی کمزوری درست کرتی ھے جلد کو ملائم اور خوبصورت بناتی ھے لیکن فنکارانہ صلاحیت جیسے موسیقی مصوری ادب وآداب وغیرہ کا ذوق اسی وٹامن سے پیدا ھوتا ھے گہری اور پرسکون نیند اسی مین آتی ھے یاد رکھین بی پی بھی کم کرتی ھے اگر جسم مین اس کی مقداربڑھ جائے تو بندہ کھویاکھویارھتاھے بعض اوقات ذھنی امراض کابھی شکارھوجاتا ھےیہ گاجرگندم کی بھوسی دودھ انڈےجبکہ رنگ بنفشی مین وافرھوتا ھے
وٹامن کے۔۔۔ ویسے تو جسم سے جاری خون کوروکنے مین بڑا مستعمل ھےلیکن دماغی طورپہ بھی اس کی خوبیان بہت ھی اعلی ھین اگر بدن مین متوازن مقدار مین رھے تو طبیعت پرسکون طبیعت نرم مزاج اوراعلی تخلیقی صلاحیتوں کی بیداری مین اعلی مقام رکھتاھےیادرکھین اس کامستقل طورپہ جسم مین نہین رھناچاھیے ورنہ بلڈپریشرلورھنےلگتاھےیہ عام طورپہ آلوبخارہ انگورناشپاتی کدوتوری شلجم مغزیات خاص کربادام مین پایاجاتاھےگہرےنیلےرنگ کی سبزیات جیسےسلادکےپتے اورگوبھی کی ایک نسل نیلےرنگ مین دستیاب ھےان مین وافرپایاجاتاھے
دوستو باقی بدن مین وٹامن کی کہان اور کتنی ضرورت ھوتی ھے اس پہ بے شمار لٹریچر عام ھے بلکہ ھر باشعور شخص اس سے واقف ھوتا ھے بلکہ ملٹی کمپنیون نے ملٹی وٹامن اور سپلیمنٹ فوڈ کی اپنی اپنی پراڈکٹ کی مشہوری کے لئے لازماایسا لٹریچر ساتھ بھیجتےھین تاکہ ان کی ادویات استعمال ھوسکین جبکہ آپ قدرتی طورپہ ایسی غذائین نارمل انداز مین استعمال کیاکرین تاکہ مناسب مقدارمین آپ کےبدن کی ضرورت پوری ھو سکے ۔محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

Wednesday, April 24, 2019

فالج 12|Falag|paralysis


۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Falag|paralysis
۔۔۔۔۔۔ فالج۔۔۔۔۔۔۔۔ قسط۔نمبر 12۔۔۔۔۔۔
آج تک جو بات مین نے اس مضمون مین سمجھائی ھے وہ یہ ھے کہ فالج دماغ کے کسی حصے کو خون کی ناقص سپلائی یا عدم سپلائی کی وجہ سے ھوتا ھے اور دایان حصہ دماغ جسم کی بائین طرف کو اور بایان حصہ دماغ جسم کی داھنی سائیڈ کو کنٹرول کرتا ھے
اس لئے اعصابی عضلاتی تحریک مین جب اس کے مقام پر سوزش ورم اور سکیڑ سے اس حصہ دماغ کو صحیح غذا نہین مل پاتی تو وہ اپنے فرائض انجام نہین دے پاتا یا پھر یون سمجھ لین وہ اپنے علاقہ کا کنٹرول یا نظام نہین سنمبھال پاتا
اسی طرح غدی عضلاتی تحریک کی شدت مین سوزش سکیٹر اور دباؤ سے اس کے مقام پر دماغ کے رقبے کو خوراک نہین مل پاتی تو دوستو یہ بھی اپنی ریاست پہ گرفت کھو دیتا ھے
بائین فالج مین حرکی اعصاب مین تحریک ارادی عضلات مین تسکین سے حس حرکت ختم ھو جایا کرتی ھے یا کم ھوجایا کرتی ھے ۔
جبکہ دائین فالج مین تحلیلی کمزوری سے عضلات حرکی اعصاب کی تحریکات سے مستفید نہین ھو پاتے اور حسی اعصاب مین تسکین حس کو ناقص بنا دیتی ھے یا باطل کردیتی ھے
اب فالج اسفل کے بارے مین لکھنے سے پہلے ایک سوال کا جواب دینا چاھتا ھون جس کے بارے مین بار بار مجھ سے کہا گیا ھے
سوال یہ تھا کہ جلد کا اپنا کیا مزاج ھے اور یہ سوال کرنے والے صاحب نے کہین کسی نظریہ کی کتاب مین پڑھا ھے کسی صاحب کتاب نے مزاج غدی اعصابی لکھا ھے
یاد رکھین قانون نظریہ مفرداعضاء کے مطابق جلد کا مزاج اعصابی ھے جلد کی سب سے اوپر والی سطح اعصابی یا بلغمی کہہ سکتے ھین اس کے نیچے والی سطح غدد کی ھے اور اس کے نیچے عضلات ھین ۔۔ جہان تک غدد ناقلہ کے متحرک ھونے سے کھل کر پسینہ آنے کا تعلق ھے تو اس بات کی وضاحت خود محترم صابر ؒ نے کئی مقامات پر کی ھے کہ غدد ناقلہ کے افعال ایسے ھین کہ وہ اعصاب کی تیزی سے ترشہ کرتے ھین اور عضلات کی تیزی سے رطوبات روکتے ھین اب غدد جاذبہ کا کام بالکل الٹ ھے وہ اعصاب کی تیزی سے رطوبات روکتے ھین جبکہ عضلات کی تیزی سے رطوبات گراتے ھین
اور یہ بھی یاد رھے عضلاتی اعصابی تحریک اعصابی رطوبات کو ھی ختم کرتی ھے صفرا کو نہین۔۔۔۔۔۔۔ پورے بدن سے رطوبات کا جملہ مجاری سے اخراج صرف اعصابی تحریک مین ھوتا ھے کسی بھی دوسری تحریک مین نہین ھوتا ۔یاد رکھین پسینہ کا آنا اب جلد کا مزاج نہین بدل سکتا
یہ تھا سوال کا جواب ؟؟؟ دوستو اگر آپ رطوبت یبوست حار اور بارد کا قانون سمجھ لین تو ایمانداری کی بات ھے آدھی طب آپ کے سینہ مین محفوظ ھو گئی اب ایک اور بھی سوال بہت پیچیدہ سا یہان اٹھتا ھے جس کا مجھے اچھی طرح احساس ھے وہ ھے حس ۔۔۔ اب بعض نے چھٹی حس اور کئی تو ساتوین آٹھوین حس بھی نکال لاۓ انشاءاللہ اس پہ پھر کبھی وضاحت سے بحث کرین گے اس مضمون مین ضرورت کے مطابق ذکر تو کیا ھے بس تھوڑی اور وضاحت ضرور کرون گا سن پن اور کمزوری محسوس کرنا لیکن یہ مضمون کے آخر مین کرین گے پہلے بہت ھی پیچیدہ مسئلہ فالج اسفل پہ بات کرتے ھین
فالج اسفل یعنی نچلے دھڑ کا فالج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نچلا پورا دھڑ مفلوج ھو جانا فالج اسفل کہلاتا ھے اس مین دونون ٹانگون کی حرکت ختم ھو جاتی ھے مریض انہین اٹھا کر ھی ادھر اُدھر ھی کرتا ھے پیشاب آجاۓ تو بالکل ھی احساس نہین ھوتا پاخانہ کا بھی پتہ نہین چلتا اور یاد رھے پیشاب اور پاخانہ خارج کرنے کی بھی طاقت مفقود ھوتی ھے اس لئے ان کے اخراج کے لئے لازما آلات کی ضرورت پڑتی ھے
فالج اسفل کی تشخیص اور علاج انتہائی صبر آزما اور مستقل مزاجی مانگتا ھے لیکن بہت ھی کم دیکھنے مین آتا ھے آپ اسے مختصراً یون بھی سمجھ سکتے ھین کہ یہ مرض عسرالوقوع اور عسرالعلاج ھے اسے عام طور پہ عضلاتی غدی تحریک کا نتیجہ سمجھا جاتا ھے اور واقعی زیادہ تر ھوتا بھی اسی تحریک مین ھے لیکن بعض اوقات اعصابی مزاج بھی دیکھنے مین آتا ھے یہ بھی ھو سکتا ھے کہ بعض اوقات کمر کے نچلے حصہ مین چوٹ لگنے سے یا حادثے مین یا غلط اپریشن سے حرام مغز شدید متاثر ھو جاۓ ایسی حالت مین علاج بہت مشکل ھے عموماً موت واقع ھو جاتی ھے ایک مریض کو حرام مغز کے ساتھ گولی کی رگڑ لگنے سے ایک مریض کو چند روز پہلے ایک حادثہ مین حرام مغز پہ شدید ضرب لگنے سے مین نے موت واقع ھوتی دیکھی ھے جب ایسا سامنے آۓ اور اس کے جسم سے بو آنے لگے تو سمجھ لین کچھ عرصہ کا مہمان ھے سوج ورم جسم پہ آجایا کرتا ھے اب یہ سب کچھ ضرب کی شدت پہ منحصر ھوا کرتا ھے کئی لوگون کو مین 4۔ 5 سال بھی زندہ دیکھا ھے کچھ مریض عرصہ دراز تک زندہ رہ لیتے ھین بعض مریضون مین سرجری کامیاب ھو جایا کرتی ھے اب سب کچھ علم ھو جانے کے باوجود پھر بھی ھمت کرنی اورعلاج کرنا چاھیے ممکن ھے مریض بچ جاۓ گہرے صدمہ مین اعصاب کے منتشر ھونے سے بھی یہ مرض دیکھنے مین آتا ھے یاد رکھین موقعہ کی مناسب سے اس مین نبض بدلتی رھتی ھے باقی آئیندہ

کھار اسگندھ اور سوزش رحم

۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔کھار اسگندھ اور سوزش رحم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوستو چند روز سے یا تو مین مختصر پوسٹ لکھ رھا ھون یا پھر غیر حاضری ھوتی ھے یہ سب کچھ ناسازی طبع کا سبب ھے
آجکل باھر مضافات کھیت کھلیان مین اسگندھ پہ عروج آچکا ھو گا اب سب کو دعوت ھے کہ اسے اکھٹا کرکے جلا کر کھار حاصل کرین طریقہ کافی دفعہ پہلے بھی لکھ چکا ھون
اب یہ اسگندھ کی کھار تولہ چینی دس تولہ کا سفوف بنا لین اور دو نمبر کیپسول بھر کر صبح دوپہر شام استعمال کرین اور مندرجہ ذیل امراض مین استعمال کرین
جلن دار لیکوریا
رحم کی جلن وسوزش و ورم رحم یا اختناق الرحم
چھوٹے جوڑون کے درد
اب باقی بھی جسم مین جلن یا پیشاب کی جلن ھے تب بھی استعمال کرین اب ان تمام امراض کے ذکر پر آپ کو مزاج کی سمجھ تو آ ھی گئی ھو گی یعنی صفراوی امراض مین بہت ھی موثر رھے گا

Sunday, April 21, 2019

عرق شیرین۔۔۔۔بچون کے لئے

۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ عرق شیرین۔۔۔۔بچون کے لئے ۔۔۔
آج کل کے موسم کی مناسبت سے بچے درج ذیل مسائل کا شکار ھو سکتے ھین معدہ مین درد معدہ اور پیٹ مین ھوا کا بننا قے متلی سوئے ھضم سوزش معدہ وغیرہ
ویسے بھی یہ عرق مطب اور بچون والے گھر کی اھم ضرورت ھے بچون کو گاھے بہ گاھے پلا دینا چاھیے تاکہ معدہ درست رھے
انیسون
اجوائن دیسی
دارچینی
سنڈھ
پودینہ
ھر ایک پچاس گرام دوا لین اور ان کا 1500ملی لٹر عرق نکال لین اور پھر اس مین تین کلو چینی شامل کرکے قوام کرلین اب اس مین تین ماشہ ست پودینہ اور چھ ماشہ سوڈابائی کارب ڈال لین بس دوا تیار ھے ایک چمچ صبح دوپہر شام یا بوقت ضرورت دے سکتے ھین اس کا مزاج گرم تر ھے یعنی غدی اعصابی

Saturday, April 20, 2019

سیپشل دعوت برائے عرق بزوری

۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ سیپشل دعوت برائے عرق بزوری ۔۔۔۔
آج نماز فجر کے بعد جب پوسٹ لکھنے کا ارادہ کیا تو اچانک ایک خیال شدت سے دماغ مین پیدا ھوا ۔
دوستو کیا کسی نے غور کیا ھے اس سال موسم بہار آیا ھی نہین ھے سردی سے ڈائریکٹ گرمی شروع ھوئی ھے بہار کے زیادہ دن سردی کے نظر ھو گئے اور بقیہ گرمی اپنے اندر لپیٹ لے گی بارشین مسلسل فصلین تباہ ھو گئین ھین ملک کےاکثر علاقہ جات مین گندم کی فصل شاید ھی کاشتکار اٹھا سکین زمیندار پریشان ھے بے شمار اقسام کی سونڈیان اور کیڑے بارشون کی وجہ سے پیدا ھو چکے ھین کچھ لوگ ھائبرڈ بیج ڈالنے کی وجہ کہتے ھین اور کچھ الزام امریکہ پہ رکھ رھے ھین کہ وہ مصنوعی بارشین اور کیڑے پھینک کر ھمین تباہ کرنا چاھتا ھے اور کچھ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرا رھے ھین اور کچھ کے خیال مین مسلسل جنگون مین کیمیائی ھتیارون کا استعمال بتا رھے ھین خیر جتنے منہ اتنا ھی فلسفہ یا باتین ھین کچھ کچھ اللہ کا عذاب سمجھتے ھین لیکن میرا خیال ان سب سے مختلف ھے یہ آخری بات کسی حد تک سچ بھی ھے زمین گناھون سے پُر ھو چکی ھے عذاب کا انتظار ضرور کرین لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی ھے کہ اللہ ﷻ کو اپنی مخلوق پیاری بھی ھے اس ذات باری کا امتحان ضرور آسکتا ھے وہ اپنے بندون کو اپنے قریب کرنے کے لئے امتحان مین ڈالتا ھے اور ھر ایسے امتحان مین اس ذات باری تعالی کی حکمت بھی ضرور ھوتی ھے جو دیکھنے مین تو بظاھر نقصان کررھی ھوتی ھے لیکن حقیقت مین اس کے اندر بہتری کا پہلو ھوتا ھے خیر یہ الگ موضوع ھے وہ رحمان ھے قادر ھے وہ رزاق ھے اس کے کام وھی جانے ھمین ھر حال مین اس کے شکرگزار بندے بن کر رھنا چاھیے خیر میری اس بات کا ایک مقصد انسانی صحت کی طرف بھی توجہ دلانا مقصود ھے جیسے کائیناتی نظام مین آپ تبدیلیان دیکھ رھے ھین بالکل اسی طرح انسانی وجود پہ بھی یہ موسم اثرانداز ھوا کرتا ھے اگر کچھ عرصہ مذید بارشین رھتی ھین تو ھیضہ جیسی امراض یا جراثیمی امراض جن مین اکثریت کا تعلق بلغمی مزاج سے ھو گا وہ پیدا ھوسکتی ھین اگر بارشین رک گئین اور موسم خشک ھو گیا تو صفراوی امراض کا شدید حملہ ضرور ھونا ھے مین آپ سے کہہ رھا تھا ھرکام مین اللہ تعالی کی ایک حکمت پوشیدہ ضرور ھوتی ھے جہان تک مین تشخیص کرتا ھون مجھے علم ھے نوے فیصد لوگون کا مزاج سوداوی ھو چکا ھے ھماری غذا پانی اور موسم نے یہ سب کچھ کیا ھے اب یہ تبدیل ھونے جارھا ھے یعنی انسانی مزاج بدلنے جا رھا ھے یعنی اکثریت لوگون کی بےشمار امراض سے جان خود ھی چھوٹ جائے گی لیکن کافی لوگون کے اندر جو کمزور وجود رکھتے ھین یا جن کی قوت مدافعت بہت ھی کم ھے وہ نئے مزاج مین نئے امراض کا بھی ضرور شکار ھونگے اگر گرمی شدت سے آئی تو صفرا کی زیادتی جسم مین ھو جائے گی جن سے یہ چند علامات پیدا ضرور ھونگی
پیشاب مین جلن
سلسل بول جو ہھر بھی تھوڑا تھوڑا جل کرھی آرھا ھو
یرقان پیلا
استسقاء اور اس کی تینون اقسام
بوڑھے لوگون مین سیدھا سیدھا پراسٹیٹ
شدت کی پیاس اور بار بار منہ سوکھنا
گھبراھٹ اور جسم مین جلن
پیٹ مین مروڑ جیسی علامات اور قبض
یعنی ایسی تمام علامات جن کا صفرا سے تعلق ھے وہ سب فورا پیدا ھو سکتی ھین اب مذید سونے پہ سہاگہ کہ رمضان شریف آرھا ھے ایسا ھر بندہ جس شوگر جیسی مرض مین بھی مبتلا ھے اور ایسی علامات سے بھی چھٹکارہ چاھتا ھے وہ عرق بزوری پیئے اس کا نسخہ مین لکھنے لگا ھون باقی جن حضرات کو شوگر نہین وہ شربت بزوری بھی بنا کر پی سکتے ھین یاد رکھین شربت کا نسخہ الگ ھے اس مین مغزیات بھی شامل ھین جبکہ عرق مین صرف نباتات ھین اگر بزوری شربت کا نسخہ معلوم نہین تو وہ بھی لکھ دونگا لیکن آج عرق کا نسخہ سمجھ لین
سونف سوگرام ۔
جڑ سونف دو سوگرام
کاسنی سوگرام
جڑ کاسنی دوسوگرام
مکو سوگرام
آٹھ بوتل پانی ڈال کر معروف طریقہ سے چھ بوتل عرق نکال لین
جب بھی ضرورت محسوس کرین تو ایک کپ پانی مین ایک کپ عرق ملا کر پلا دین اگر مرض شدید ھے تو بے شک دو دن مین تھوڑی تھوڑی کرکے پوری ایک بوتل پلا دین
یہ عرق صفرا کو خون سے فورا چھانٹ دیتا ھے منٹون مین عمل کرے گا اور طبیعت مین فرحت پیدا کرے گا ایک بات ھمیشہ یاد رکھین عرق سے بڑھ کر کوئی دوا تیزی سے بدن مین جذب نہین ھوا کرتی تیز عمل عرق کا ھی ھوتا ھے
نوٹ۔۔۔آپ آگے مذید عمل یہ بھی کرسکتے ھین یا اسے ھی شربت کی بھی شکل دے سکتے ھین اس کے لئے بہترین طریقہ فی بوتل پچاس گرام چہار مغز گرینڈ کرکے ڈال کر چینی تین پاؤ مین اسے قوام کرلین تو شربت بھی بن جائے گا گروپ مطب کامل محمود بھٹہ

Thursday, April 18, 2019

خون کا کینسر تھیلیسیمیا کا علاج||thalassemia||blood cancer

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
thalassemia cause and treatment
Blood cancer treatment
۔۔۔۔۔ خون کا کینسر تھیلیسیمیا کا علاج۔۔۔
اس موضوع پہ تفصیل بہت پہلے بھی لکھ چکا ھون آج مختصرا مرض کا تعارف کروائے دیتا ھون ھضم کا فعل خراب ھونے سے یہ مرض پیدا ھوتی ھے دو مزاجون مین یہ مرض دیکھی جاتی ھے سوداوی مین بھی اور گاھے صفراوی مین بھی غدی عضلاتی نبض ھوتی ھے ھڈیون کے گودے مین خون کے سرخ ذرات بنانے کی صلاحیت کم ھو جاتی ھے جبکہ سفید ذرات بہت زیادہ مقدار مین بننے شروع ھوجاتے ھین اب صاف ظاھر ھے کہ مریض کا رنگ پھیکا پلپلا یعنی ایسا کہ خون نظر ھی نہ آئے ایلوپیتھک مین ڈاکٹر حضرات فورا خون کی بوتل چڑھانے کا مشورہ دیتے ھین بلکہ لگا دیتے ھین اب یہ خون لگوانے کا عمل بڑھتے بڑھتے مختصر ھوتا جاتا ھے یعنی پہلے بات ماہ یا دوماہ تک ھوتی ھے پھر بات ھفتہ چار دن تک بھی جا پہنچتی ھے دراصل خون مین سرخ سیل کی تعداد بہت ھی کم ھوجایا کرتی ھے بہترین علاج اعصابی دوائین دین کیونکہ اعصاب مین ھی تحلیل کا عمل ھے جبکہ غدد مین تسکین کی وجہ سے حرارت جسم بھی کم ھوجایا کرتی ھے اگر جسم سرد ھے تو دوائین غدی عضلاتی دین اگر جسم مین حرارت ھے لیکن مرض بھی ھے تو علاج اعصابی کرین آپ بسم اللہ کرکے یہ تین دوائین شروع کردین انشااللہ شفا ملے گی
قلمی شورہ ۔دودھ مدار ۔ نوشادر ٹھیکری ھموزن پیس کر توے پہ رکھ کر خشک کر لین اب اسے محفوظ بھی کر لین عمر کے حساب سے دین چند چاول تا رتی
گندھک آملہ سار ۔گل عشر۔ سہاگہ بریان ۔برابروزن سفوف بنا لین رتی تا چار رتی حسب عمر ومرض دین بہتر ھے دوائین ھمراہ دودھ بکری دین اگر نہین میسر تو پانی سے دین
جوارش مفرح شاھی۔۔مربہ آملہ دس تولہ۔ مربہ سیب پانچ تولہ ۔ مربہ گاجر دس تولہ۔ کشنیز دوتولہ۔ الائچی خورد دوتولہ۔ صندل سفید دوتولہ ۔ گل سرخ دوتولہ۔ زرشک شیرین پانچ تولہ
دوائین علیحدہ ہیس لین اور مربہ جات علیحدہ قیمہ کر لین اب ایک حصہ شیرہ انہی مربہ جات کا اور دو حصہ شہد ملا کر قوام کرکے مربہ جات اور دوائین شامل کردین بس دوا تیار ھے حسب ضرورت دین یہ مفرح شاھی اس کے علاوہ بھی مندرجہ ذیل امراض مین بہت ھی مفید ھے خشکی سے نیند نہ آنا ۔ ضعف قلب ۔ گھبراھٹ۔ بے چینی ۔ تبخیر معدہ ۔ خفقان قلب اور مالیخولیا کے لئے ازحد مفید ھے
محمود بھٹہ گروپ مطب کامل ( نوٹ)ایک بات یاد آئی سب جانتے ھین ایک مرض مین خون کے سفید ذرات جسم مین کم ھونا شروع ھوجاتے ھین مرض آپ ھی بتائین علاج مین بتا دیتا ھون صرف زرشک کھلانا شروع کردین مرض کا نشان نہین رھے گا اور نہ سفید خون کی بوتلین لگوانا پڑین گی اگر لگ رھی ھین تو بھی انشااللہ ضرورت نہین رھے گی اگر ھو سکے تو ساتھ معجون فلاسفہ سادہ کھلا دین کبیر نہین دینا کیونکہ اس نسخہ مین فولاد موجود ھے وہ کام نہین کرے گا

Wednesday, April 17, 2019

مجربات کینسر۔۔۔۔۔۔دوسری اور آخری قسط|Cancer

۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Cancer|Mujerbat
۔۔۔۔۔۔۔مجربات کینسر۔۔۔۔۔۔دوسری اور آخری قسط۔۔۔
تشریح کے لحاظ کل کے مضمون وعدہ کیا تھا ۔ اس لئے آج ذرا وسیع مثالین دے رھا ھون جس مین دیگر مرضون کو بھی اسی مضمون مین سمجھا رھا ھون اگر دھیان دین گے تو بہت کچھ سمجھ آجائے گا اب بات کو سمجھین
منہ ھاتھ پر مسے یا رسولیان تشنج کزاز کا بگاڑ یا اصلی حرارت کی کمی ضعف قلب رنگت مین سیاھی ھضم خراب ۔ کینسر ۔ مالیخولیا ۔ جوڑون کا درد ۔ جلدی سوداوی امراض ان کا سبب سردی خشکی یا رطوبات مین فساد ھوتا ھے یعنی جسم مین تیزابی مادہ بڑھ کر لذت سوزش درد بخار یا ورم کی عضلاتی یعنی سوداوی علامات ظاھر ھوجاتی ھین جو ھائی بلڈ پریشر ۔ دمہ ۔ ٹی بی ۔ یا کینسر کا روپ دھار لیتی ھین
اب بات مذید سمجھین اگر آپ روزانہ ایک ھی قسم کی خوراک وافر مقدار مین کھاتے ھین جو جسمانی ضرورت سے بھی زیادہ ھو تو یہ آپ کے لئے انتہائی نقصان دہ ثابت ھو گی آپ یون بھی سمجھ سکتے ھین کہ صرف بسیار کرکے دیکھ لین اگر یہی بسیار خوری مذمن صورت اختیار کرجائے تو خون کی کمی پیٹ مین گیس تھکاوٹ بلغم پیدا ھونا شروع ھوجاتی ھے تشنج معدہ جسم مین کمزوری سستی موٹاپا جیسے امراض کا سبب بن جاتی ھے ۔ اب اس سے جسمانی خلاؤن مین فاضل چربی اس فاضل غذا سے بھر جاتی ھے یعنی بسیار خوری آرام طلبی حرکات کی کمی تساھل پسندی یہ سب اعصابی اعصابی محرکات ھین اب ان مین جب چربی جسمانی ضرورت سے بڑھ جاتی ھے اور وہ خرچ بھی نہین ھوتی تو یاد رکھین خون کے اجزا کا تناسب بگڑ جایا کرتا ھے نہ ھی جگر مین اتنی حرارت ھوتی ھے کہ اس سے اگلے کیمیائی مراحل طے پا سکین اور نہ ھی خون رگون مین آسانی سے گردش کرسکتا ھے اس لئے رگین لچکدار ھو جاتی ھین اور ساتھ ھی پھیل جاتی ھین اب عضلاتی ریشون مین رطوبات بھر جاتی ھین اور خون مین شوریت کا اضافہ ھوجاتا ھے جو خراش پیدا کرکے بے چینی پیدا کرنے کا سبب بنتا ھے عصبی ریشے متحرک ھوجاتے ھین اور سودا کو اگلے عضو مین منتقل کردیتے ھین جس سے غیر طبعی حرکات سرزد ھونے لگتی ھین گاھے ان رطوبات مین خمیر اور تعفن پیدا ھو کر زھر کی صورت اختیار کرلیتا ھے اور مذکورہ امراض کا سبب بنتا ھے جس کا علاج خالص صفرا پیدا کرنا یا حرارت کی کمی کو ضرورت کے مطابق پیدا کرناھے یعنی نظام جگر وغدد کا درست کرنا ھے کیونکہ مرض کا کنٹرول جگر کے تحت ھی ھے
اب بات کرتے ھین رسولی کی ۔۔۔یہ شروع مین بادام کے برابر یا اس سے بھی چھوٹی ھوتی ھے پھر روز بروز بڑھتی جاتی ھے کیونکہ مادہ تیزی سے بڑھنا شروع ھوجاتاھے اس سے وہ رگین بھر جاتی ھین جو اس کے آس پاس ھوتی ھین اس ورم مین سختی بہت زیادہ ھوتی ھے اس کا رنگ نیلگون اور شکل گول ھوتی ھے اس کا مادہ اس قدر غلیظ ھوتا ھے جو بالکل تحلیل نہین ھوتا۔ اور نہ ھی حرکت کرتا ھے ورم احتراق کے سبب دھونے سے مقام ماؤف گرم معلوم ھوتا ھے جب مرض مین اضافہ ھوجاتا ھے تو اس پہ سرخ رگین کیکڑے کے پاؤن کی شکل کی طرح نمودار ھوجاتی ھین اب اسے آپ مرض سرطان یعنی کینسر کہتے ھین اب یاد رکھین جس سرطان مین پیپ قدرے بڑھ جائے تو اس کا رنگ سیاہ ھوجاتا ھے کنارے باھر کی طرف مڑے ھوتے ھین اور اس سے زردآب بدبودار خارج ھوتا رھتا ھے یہ انتہائی موذی اور لاعلاج قسم ھے کیونکہ ھلکی محلل دوا دی جائے تو سودائے محترقہ کو تحلیل نہین کرسکتی اگر قوی دوا دی جائے تو لطیف اجزاء تحلیل ھوجاتے ھین اور پھر ان ادویہ کی وجہ سے مذید سختی بڑھ جاتی ھے نیز ان مین پیپ پیدا کرنا بھی ناممکن ھوتا ھے کیونکہ لطافت نام کی کوئی چیز اس مین ھوتی ھی نہین ھے یعنی یہ مرض مریض کو عذاب مین مبتلا ھی کیے رکھتا ھے
اب دو باتین اور سمجھ لین جو علاج کی صورت مین آجاتی ھین
پہلی بات تو سب ھی کچھ نہ کچھ جانتے ھی ھین سرجری درحقیقت اس مرض مین ناکام ھی ھے بعد از سرجری اس مرض کو بڑھتے ھی دیکھا گیا ھے کوشش کرین جہان تک ممکن ھو سکے گریز کرین دوسری بات خون لگوانے سے پرھیز کرین کیونکہ کینسر کیمیائی مرض ھے علاج کی صورت مین رطوبات صالح پیدا کرنا اور صفرا طبعی پیدا کرنا ھی علاج ھے عموما مین نے دیکھا ھے ایلوپیتھک طریقہ علاج مین جو دوائین استعمال ھوتی ھین ان سے مریض کو اکثر یرقان پیلا ھوجاتا ھے بلکہ آنکھین واضح پیلی نظر آجاتی ھے یعنی صفرا پیدا ھوتا ھے لیکن ھوتا ردی ھے اگر وہ علاج مین یہ ردوبدل کردین کہ صفرا تو پیدا ھو لیکن آنکھین پیلی نہ ھون یعنی تحریک غدی اعصابی پیدا ھو تو سمجھ لین مریض صحت یاب ھوجائے گا ردی مواد نہ پیدا کرین بلکہ صالح مواد پیدا کرین غذا بھی ایسی تجویز کرین جو گرم تر سے تر گرم اور کبھی ضرورت کے مطابق ترسرد دین یعنی غدی اعصابی سے اعصابی غدی اور گاھے بگاھے اعصابی عضلاتی دین بوقت ضرورت مسہل تریاق اور اکسیر دین
اب یہ دوا بہت ھی بہترین ھے
کبابہ ۔۔ارد ۔ ملٹھی برابر وزن پیس کر نخودی گولیان ایک تا دو گولی ھمراہ پانی تین وقت کھلائین
ایک اور بات یاد آئی شاھد محمود سیفی صاحب کشتہ سازی مین انتہائی ماھر ھین ان سے التماس ھے کہ وہ کشتہ ابرک سفید جو مدار سے ھوتا ھو اسے لکھین یہ بھی کینسر کی انتہائی اعلی دوا ھے اب یہ دوا بھی بہت ھی موثر ھے
جوھر دھماسہ ۔ جوھر افسنتین ۔ پوست ریٹھا سوختہ ھرایک تولہ تولہ لے کر پیس کر چھوٹے سائز کے کیپسول بھر لین اور تین وقت کھلائین
یہ دوا بھی مفید ھے مغز نیم چھلکا اسپغول گڑ پرانا برابر وزن پیس کر مولی کے پانی مین کھرل کرکے نخودی گولیان بنا لین اور دن مین تین بار دین
اب تمام قدیم و جدید حکماء متفقہ الیہ اس بات کے قائل ھین کہ امبربیل سوداوی مادے کا سب سے بہترین حل ھے اب صابرؒ نے اس پہ انتہائی بہترین دوا تجویز فرمائی
ھڑتال ورقی تولہ کو پاؤ پانی امبربیل مین کھرل کرین پھر اس مین فلفل سیاہ تولہ زنجبیل تولہ بندق سفوف تولہ ملا کر کھرل کرین چھوٹے کیپسول بھر لین انتہائی اعلی دوا ھے حسب برداشت دین ایسے مریض اور مرض مین دل کو تقویت لازما چاھیے ھوتی ھے اس کے لئے آپ مروارید خالص تولہ ورق نقرہ تین ماشہ کشتہ مرجن تولہ عرق گلاب مین تین دن کھرل کرکے حسب ضرورت دین انشااللہ تقویت قلب کی اعلی دوا ھے اس مین مقدار خوراک ایک رتی تک ھے
اگر مسہل دینے کی ضرورت محسوس ھو تو غدی اعصابی مسہل دین بات ختم کرتے کرتے آخری دوا لکھے دیتا ھون تریاق کی صورت مین گل مدار سہاگہ بریان گندھک آملہ سار برابر وزن پیس کر درمیانے کیپسول بھر لین اور تین وقت کھلا سکتے ھین
دوستو اجازت چاھون گا محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
ھان ایک بات یاد آئی بہت سے لوگ کچھ اس طرح کمنٹس کرتے ھین کہ کیا یہ ساری دوائین ایک ساتھ استعمال کرنی ھین ایسا سوال کرنے والا نو آموز ھوتا ھے براہ کرم اس مرض کا علاج ایک ماھر طبیب کو ھی کرنا چاھیے مین نے تو بوقت ضرورت جیسے ایک طبیب کو ضرورت پڑ سکتی ھے اب ایسی تمام ادویات لکھ دی ھین اب یہ انحصار طبیب پہ ھوتا ھے وہ مریض کو دیکھنے اور مرض کی سٹیج سمجھنے کے بعد ضرورت کے مطابق دوا استعمال کرتا ھے مبتدی حضرات مضامین کو باربار پڑھا کرین اور سمجھا کرین اللہ تعالی سب کو سمجھ کی توفیق عطافرمائے

Tuesday, April 16, 2019

مجربات کینسر 1|cancer treatment




۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Cancer treatment and medicine
۔۔۔۔۔۔۔۔ مجربات کینسر ۔۔۔۔۔۔ جناب محترم شاھد محمود سیفی کے نام
کل فیصل آباد جناب محترم حکیم شاھد محمود سیفی صاحب سے ملاقات واقعی حقیقی معنون مین دل پہ نقش ھوئی اپنے آنے کی خبر تو مین ان کو پہلے ھی دے چکا تھا میرا یہ سفر صرف سیفی صاحب سے ملاقات کے لئے تھا اس کے علاوہ اس سفر کا اور کچھ مقصد نہ تھا عرصہ بعد ایک مکمل طبیب کو دیکھا فیصل آباد کی سرزمین پہ بہت سے اچھے حکماء کو جانتا ھون لیکن ان مین کچھ خاص طبیب ھین جنہین آپ کامل طبیب کہہ سکتے ھین جب سے میرا واسطہ شعبہ تدریس سے ھوا تو حکماء مین ایک چیز مین نے خاص طور پہ نوٹ کی ۔ اب وہ حکماء جو شعبہ تدریس سے منسلک ھین کم سے کم دو کام انہون نے ضرور کیے ھین پہلا کام لباس کی تبدیلی شلوار قمیص کی جگہ پینٹ شرٹ نے لے لی دوسرا زبردستی اپنے نام کے ساتھ لفظ پروفیسر لگا لیا کئی ایک نے خود ھی اپنے نام کے ساتھ بے شمار القابات کا اضافہ بھی کرلیا خیر سے شاھد محمود سیفی صاحب بھی ایک کالج مین معلم ھین قابل ترین استاد ھین لیکن درویش ھین وھی عاجزی وھی درویشی وھی انکساری جو ایک کامل طبیب کا خاصہ ھونی چاھیے وہ سب صفات جناب شاھد محمود سیفی صاحب مین موجود ھین دعا ھے رب کریم ان کو لمبی زندگی دے اور اپنے حفظ امان مین رکھے آمین ثم آمین اس کے علاوہ سیفی صاحب کے ھان محترم جناب حکیم استاد محمد جمیل عارف صاحب سے طویل گفتگو رھی بہت ھی خوبصورت انسان ھین انتہائی سادہ انداز مین طبی کونسل پہ کڑھتے رھے حکماء کے مسائل پہ طویل گفتگو ھوئی تمام مسائل کی جڑ اور اس کے حل پہ بھی باتین ھوئی کچھ طبی علمی گفتگو بھی ھلکے پھلکے انداز مین ھوئی دعا ھے کہ پورے ملک کے حکماء اپنی اپنی ڈفلی بجانا چھوڑ دین اور ایک پلیٹ فارم پہ اکھٹے ھو جائین دوستو ورنہ بڑے ھی گھمبیر مسائل سامنے آنے والے ھین
آئیے اب موضوع کی طرف چلتے ھین
ایک بات کینسر کے بارے مین ھمیشہ آج سے ذھن نشین کر لین اس مرض کا سبب خلط کا احتراق ھے چاھے خلط صفرا ھے یا بلغمی ھے یا خود ھی سودا ھے ھمیشہ احتراقی مادے کو سامنے رکھین اب اسی کے اسباب وعلامات کو سامنے رکھ کر علاج تجویز کرنا چاھیے اب ایک بات کا سب حکماء کو علم ھے کہ جب کوئی بھی خلط جلتی ھے تو آخرکار وہ سودا کی ھی شکل بنتی ھے جب بھی جسم مین کسی خلط کی زیادتی ھو جائے تو اس مین پہلے خمیر اس کے بعد تعفن پیدا ھوتا ھے پھر اس متعفن مادے مین طبیعت ھمیشہ احتراق کا عمل شروع کردیتی ھے اب اسے سمجھنے کے لئے آپ کو عمل خمیر ترشی تیزاب اور پھر زھر کیسے بنتی ھے یہ سب عملا سمجھنا پڑے گا اس پہ میرے سابقہ مضامین پڑھین یہ بات پکی ڈھکی ھے کہ کینسر سوداوی خلط ھے اور اس مین ھمیشہ رطوبت کی کمی اور یبوست کی زیادتی ھوتی ھے اب تھوڑا غور کرین گے تو بات سمجھ آجائے گی اب رطوبت کی کمی اور یبوست کی زیادتی کی وجہ سے اس مین پیپ پیدا نہین ھوتی اب ایک بات اور بھی سمجھ لین کہ اکثر شروعات یا فساد بلغمی یا صفراوی مادے سے ھوتی ھین اگر شروع مین پیپ پیدا ھوجائے تو علاج سو فیصد فورا ھوجاتا ھے اگر خدانخواستہ بعد مین پیپ پیدا ھو بھی جائے تو فساد اتنا بگڑ جاتا ھے کہ آپ اسے ختم کرھی نہین سکتے بہت ھی مشکل سے ٹھیک ھوتا ھے یاد رکھین جب خون مین فساد پیدا ھوکر غددناقلہ کے ضعف کے سبب خلط مین زھر پیدا ھوجائے تو یہ مادہ خلیات کے اندر داخل ھوجاتا ھے رطوبات اصلیہ فنا ھونا شروع ھوجاتی ھین بلکہ بالکل ختم ھوجاتی ھین اس لئے جسم کا دفاع یعنی غددناقلہ کا فعل متاثر یعنی کمزور ھوجاتا ھے آج کے مضمون مین تشریح اتنی ھی کافی ھے باقی کچھ تشریح کل کے مضمون مین کردی جائے گی لیکن علاج آج ھی لکھے دیتا ھون باقی تشریح کل پڑھ لین تین دوائین بہت ھی اھم ھین میری نظر مین
پہلی دوا۔۔عرق دھماسہ عرق شاھترہ عرق مکو پانی کی طرح مریض کو پلائین
دوسری دوا۔۔ غاریقون انتہائی باریک کھرل کرین جتنا کھرل کرین گے اتنا ھی زیادہ فائدہ اٹھا لین کم سے کم ھفتہ دس دن ضرور کھرل کرین بلکہ عرق دھماسہ مین ھی کھرل کرتے رھین اب دو چاول خوراک تین وقت عرق سے ھی کھلائین
تیسری دوا۔۔جونک چائینہ کی پنسار سے عام ملتی ھے اسے سنٹر سے کاٹ لین اور دم والی سائیڈ والا حصہ پیس لین ایک رتی روزانہ عرق دھماسہ اور مکو شاھترہ سے کھلا دین باقی ادویات اور تشریح کل کی پوسٹ مین اجازت دین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Monday, April 15, 2019

بواسیری نمک

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔بواسیری نمک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بکائن کے پھل کا نمک نکال لین اور یہ نمک چھ ماشہ ھلیلہ سیاہ بریان تولہ رسونت تولہ نمک مولی چھ ماشہ پیس کر رکھ لین ایک تا دو ماشہ یہ نمک ھمراہ عرق گاؤزبان دین
خون آنا اور مسون کا ورم بھی جاتا رھتا ھے بواسیر ھمیشہ کے لئے ٹھیک ھو جاتی ھے
اور ریح بواسیر مین ھیرا ھینگ چھ ماشہ فلفل سفید نو ماشہ سہاگہ بریان نو ماشہ نوشادر نو ماشہ نمک لاھوری نو ماشہ پیس کر کسی تام چینی کے برتن مین آب برگ سہانجنہ آب ادرک ادویات مین شامل کرکے دوا کو پھیلا دین پانی اتنا ڈالنا ھے کہ ادویات دو ھفتہ تک تر رھین اب اس برتن پہ کپڑا باندھ کر دھوپ مین برتن رکھ دین جب اس مین خمیر پیدا ھو کر گولی بنانے کے قابل ھو جائے تو دانہ مونگ برابر گولی بنا لین ایک گولی صبح دوپہر شام ھمراہ عرق بادیان دین
یاد رھے بادی اور خونی ھر دو اقسام بواسیر مین یہ دوا مفید ھے اس کے علاوہ بھی فوائد بے شمار ھین جیسے وجع المفاصل مین بھی بہت مفید ھے

Saturday, April 13, 2019

طب کی انڈی رال یعنی حرکات قلب کو منظم کرنے کی دوا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ طب کی انڈی رال یعنی حرکات قلب کو منظم کرنے کی دوا۔۔
انڈی رال ایلوپیتھک مین انتہائی بہترین دوا سمجھی جاتی ھے
آج آپ کو طب مین ایک ایسی ھی دوا متعارف کرواتا ھون جو کثیر الفوائد بھی ھے اس کی خوبیان نمبر وار آپ کو بتاتا ھون
1۔۔ مفرح قلب ھے
2۔۔ دل کی دھڑکن کو روکتی ھے نارمل حالت مین لے آتی ھے
3۔۔غم اور افسردگی کو دور کرتی ھے
4۔۔ھائی بلڈ پریشر مین اکسیر کا درجہ رکھتی ھے فورا کنٹرول ھوتا ھے
5۔۔پھیپھڑوں سے خون آنے کو بھی روکتی ھے اس لئے آپ مرض دق وسل مین بھی بہت فائدہ مند رھتی ھے
6۔۔قوت مدافعت بڑھاتی ھے وسوسون سے نجات دلاتی ھے
یہ تھین کچھ خاص خاص خوبیان
بظاھر آپ کو یہ دوا مہنگی نظر آرھی ھو گی لیکن اس مین سے کوئی بھی دوا کوئی خاص مہنگی نہین ھے
کشتہ مرجان ۔ کشتہ عقیق ۔ کشتہ سنگ یشب ۔ کشتہ زھر مہرہ خطائی ۔ کشتہ سنگ جراحت ۔۔ ھرایک چھ ماشہ ورق چاندی تین ماشہ عرق بید مشک 5تولہ عرق کیوڑہ5 تولہ
اب تمام کشتہ جات کو عرقیات مین کھرل کرین پہلے ورق کھرل کرلین اور خشک ھونے پہ محفوظ کرلین بس دوا تیار ھے
ایک رتی تک مقدار خوراک ھے صبح شام ھمراہ دودھ استعمال کرسکتے ھین

Friday, April 12, 2019

عرق موٹاپا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرق موٹاپا ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ عرق شاید مین پہلے بھی لکھ چکا ھون آج مذید اصلاح کے بعد دوبارہ لکھ رھا ھون دوائین لکھنے سے پہلے ایک ھدایت مین پہلے کردون مقررہ مقدار سے زیادہ کبھی بھی نہ پیئن بعض حضرات یہ سوچ کر کہ زیادہ مقدار مین پی لیتے ھین کہ جلد از جلد وزن کم ھو سکے گا اب زیادہ مقدار مین پینے سے وزن ضرور کم ھو گا لیکن ایک سائڈ ایفیکٹ بھی بعض لوگون مین پیدا ھو جاتا ھے یعنی پھر آپ اس تحریک کو روک نہین سکین گے مسلسل چربی جسم سے ختم ھونا شروع ھو جاتی ھے اب غیر ضروری چربی کے ساتھ ساتھ ضروری چربی بھی گھلنا شروع ھو جاتی ھے اور آپ سوکھ کر ھڈیون کا ڈھانچہ بن سکتے ھین اس لئے یہ بات ھمیشہ یاد رکھین کہ دوا کو مقررہ مقدار سے زیادہ استعمال ھرگز نہ کیا کرین اب ایک بات اور بھی آپ کو بتادون کہ بازار مین عرق دسمول کے نام سے ایک عرق عام ملتا ھے لیکن جو دوا مین بتانے لگا ھون یہ دوا رزلٹ مین زیادہ تیز ھے
تیز پات پودینہ اجوائن سوئے آملہ ھریڑ سبز ھر ایک پچاس گرام لے کر چھ کلو پانی مین بھگو کر بارہ گھنٹہ کے لئے رکھ دین اس کے بعد معروف طریقہ سے عرق تین بوتل کشید کر لین اب فی بوتل ٹاٹری ساڑھے بارہ گرام اور سوڈابائی کارب 25گرام شامل کر لین یعنی عرق750mlھو گا تویہ مقدار شامل کرنی ھے اب نوجوان آدمی چار چمچ (چاول کھانے والی )صبح شام پی لے یعنی یہ مقدار 20ml ھو گی بے شک دو تا تین ماہ لگ جائین لیکن موٹاپا ھمیشہ آھستہ روی سے دور کرنا چاھیے ایسی کوئی بھی دوا استعمال نہین کرنی چاھیے جس سے یکلخت موٹاپا دور ھوتا ھو اب اسی دوا مین مذید بہتری لانے کے لئے اور اس کے مذید مضر اثرات کم کرنے کے لئے بجائے ٹاٹری شامل کرنے کے آپ اس مین لیمن کارس سوگرام نکالین اور اسے فلٹر کرکے ابال لین اور فی بوتل سوگرام شامل کرلین اور ٹاٹری پھر نہ ڈالین یہ پہلے سے بھی زیادہ بہترین بنے گا اگر موٹاپا بہت ھی زیادہ ھے تو اس عرق کے استعمال کے ساتھ ساتھ حب صابر رات ایک تا دو گولی ساتھ کھا لیا کرین حب صابر کے ساتھ استعمال سے چند فائدے بڑھ جائین ایک تو موٹاپا کم زیادہ ھو گا دوسرا فائدہ مرد حضرات جب کھٹائی زیادہ استعمال کرین گے یعنی یا تو ٹاٹری یا پھر سیدھا سیدھا لیمن کا رس استعمال ھو گا تو اس سے جنسی خواھشات لازمی کم ھوتی ھین اب حب صابر کے ساتھ استعمال سے جنسی خواھشات کم نہین بلکہ بڑھ جائین گی اس کے علاوہ تحریک تیزی سے بھی لیکن اعتدال سے بڑھے گی اور مضر اثرات نہ ھونے کے برابر رہ جاتے ھین لیکن اس سے بھی اعلی دوا ایک اور بھی ھے جس مین ادرک کلو لیمن کلو لہسن کلو کا پانی نکال کر اس مین پاؤ سرکہ سیب خالص بلکہ خودساختہ ملا کر اسے روئی کی مدد سے باقاعدہ فلٹر کرین اور اس تمام حاصل شدہ پانی کے وزن کے برابر شہد ملائین اور دو تا چار چمچ صبح شام پیئن اب اس سے مذید فائدہ یہ بھی ھو گا کہ بدن کی فالتو چربی کے ساتھ ساتھ خون کی نالیون کے اندر سے بھی چربی وکولسٹرول کو ٹھیک کردیتا ھے
نوٹ۔۔ رطوبات کو نچوڑنے مین بے شمار انتہائی تیز ادویات طب مین موجود ھین جیسے بلادر کشتہ نیلا تھوتھا وغیرہ لیکن ان کا استعمال ایک ماھر طبیب کو ھی کرنا چاھیے عام آدمی اور مبتدی طبیب کو ان کے استعمال سے بچنا ھی چاھیے ورنہ نقصان کا احتمال ھوتا ھے والسلام محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Thursday, April 11, 2019

فالج 1| Falag|paralysis

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Falag|paralysis
۔۔۔۔۔۔ فالج ۔۔۔۔۔قسط نمبر1 ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ دماغ حیرت انگریز ایکسچینج ۔۔۔۔۔
سب سے پہلے اللہ ﷻ سے دعا ھے وہ مجھے لکھنے کی توفیق عطا فرماۓ اور آپ کو سمجھنے کی توفیق عطا فرماۓ مضمون بہت ھی گہرا ھے شاید مین کہین مشکل الفاظ بھی لکھ جاؤن لیکن کوشش ھو گی آسان تشریح ھی کرون
آپ دماغ کا محل وقوع اور کام اور اھمیت تو لازمی بات ھے کتابون مین ضرور پڑھ چکے ھونگے اب صرف دماغ تک ھی مضمون لکھنا شروع کردین تو سچ یہ ھے کئی سو پوسٹون مین شاید ھی مکمل کر سکون
مین سمجھتا ھون دماغ پہ آج بھی جدید سائینس مسلسل تحقیق کررھی ھے مین اس کی مختصر تعریف ضرور ھی کرون گا کیا آپ جانتے ھین کہ انسانی دماغ سے بڑا کمپوٹر کوئی ھے ھی نہین اس سے بڑی کوئی ٹیلی فون ایکسچینج نہین ھے اس سے بڑا کوئی نشریاتی ادارہ نہین ھے سب سے بڑی اور حیرت انگریز بات اس کی میموری لامحدود ھے کروڑون اربون جی بی سے بھی زیادہ شاید آپ پوری زندگی مین ان جی بی سے کروڑوان حصہ بھی استعمال نہ کر سکتے ھون اتنی بڑی خالی میموری آپ لے کر اس دنیا سے چلے جاتے ھین
دماغ انسانی جسم مین بھی حاکم اعلی کا کردار ادا کرتا ھے اللہ تعالی نے اسے رکھا بھی جسم مین سب سے افضل مقام پہ ھے انتہائی سخت قسم کی ھڈیان اس کی حفاظت کرتی ھین اور ان ھڈیون کے اندر انتہائی لچک دار ملائم جھلیان ھین جو حفاظت پہ معمور ھین بہت ھی نرم ونازک وجود کا مالک خود دماغ چار حصون مین تقسیم ھے یاد رھے جو سر کے اوپر بال تک اسی دماغ کی حفاظت پہ معمور ھین
یاد رکھین انسانی دماغ ھر جانور کے دماغ سے بڑا ھوتا ھے یہ بدن کا چالیسوان حصہ کے برابر ھوتا ھے
ھمارے بدن کے تمام حصے اپنا اپنا کام ٹھیک وقت پر باقاعدگی اور توازن کے ساتھ کرتے رھتے ھین کوئی حصہ کسی دوسرے کے کام مین خلل نہین ڈالتا۔۔بلکہ اس کی مدد کرتا ھے ۔۔بس اسی طرح بدن کی مشین بے روک ٹوک چلتی رھتی ھے ۔۔آپ سو رھے ھوتے ھین لیکن بدن کے حصے اپنا کام سرانجام دے رھے ھوتے ھین
بلکہ بے ھوشی تک مین یہ اپنا کام جاری رکھ کر زندگی کا چراغ جلاۓ رکھتے ھین ۔۔ اللہ اکبر
اور ھم غذا کی تلاش مین ٹانگون کو چل کر جانے کا حکم اور ھاتھون کو منہ تک نوالہ لے جانے کا حکم اور پھر جبڑون کو چبانے کا حکم اور پھر حلق کو نوالہ نگلنے کا حکم
ہھرمعدہ اور آنتون کو ھضم و جذب کرنے کا حکم ۔۔۔ یہ سب سلسلہ بہ سلسلہ فرض آپ کا دماغ ادا کرتا ھے
آپ کو رب کائینات نے ساتھ شعور عطاء فرما دیا تو آپ دسترخوان پہ چنے کھانے مین سے اپنی پسند کا کھانا بھی پسند ناپسند کا حکم بھی آپ کو دماغ ھی سمجھاتا ھے اگر غور کرین گے تو ایسی سینکڑوں چیزین ھین جن کو کرنے نہ کرنے کا حکم اپنے اعضاء کو دیتے ھین اور اعضاء ھماری تعمیل کرتے ھین
اب ان تمام دلائل وبحث سے اس بات کا پتہ چلتا ھے کہ ھمارے جسم کی سلطنت مین کچھ خاص ایسا ھے جو بدن کے دوسرے تمام اعضاء کا حاکم اعلی ھے یا خادم اعلی یا افسر کہہ لین جو ھر اعضاء کو حکم جاری کرتا ھے تم یہ کرو تم وہ کرو
اب ان تمام باتون سے ثابت ھے کہ یہ فرمانروا حاکم دراصل ھمارا دماغ ھے دماغ گویا مرکزی ٹیلی فون ھے یا نشریاتی ادارہ جس کے پاس بدن کے ھر گوشے یا روئین روئین سے پیغامات اور خبرین بھی پہنچتی ھین اور احکامات بھی پہنچتے ھین یعنی وہ پھر براہ راست یا اپنے ماتحت مرکزون یا وزیرون کے ذریعے مناسب احکام صادر کرتا ھے
یاد رھے ھم اسی کے حکم سے لکھتے پڑھتے بات چیت کرتے یہان تک کہ چھونے دیکھنے سننے سردی گرمی درد کی تکلیف یا پھر لذت آفرین لمحات کا احساس یعنی ھر اچھے برے تک کا احساس ھوتا ھے ماضی کی یادین حال کے مناظر و جذبات مستقبل کی پلاننگ یعنی تمام جذبات و احساس کا سرچشمہ و خزانہ یہی دماغ ھے
یاد رکھین اتنے اھم حصہ بدن کے بارے مین کبھی بھی لاپرواھی نہ برتین جو کہ ھم کرتے ھین اگر آپ اسے اچھی تربیت دین گے تو اچھے احکامات دے گا یعنی آپ نے اسے تربیت بداخلاقی کی دی تو لازما یہ بھی حکم گالی گلوچ والا ھی دے گا آپ کے منہ سے تو وھی پھول جھڑنے ھین جو آپ نے اسکی میمری مین محفوظ کیے ھین جو تربیت ھم بچپن مین بچے کو دے رھے ھوتے ھین وہ حقیقت مین ھم اس کے دماغ کی تربیت کررھے ھوتے ھین
اگر آپ اس کی میموری مین اخلاق اور ادب کا سبق ڈال دین گے اچھے عادت اطوار ڈال دین گے تو لاشعوری طور پہ انسان وھی حکم پہلے قبول کرے گا اگر صبح اخلاق کا درس شام بدکاری کا درس کسی بچے کو شروع کر دین تو وہ نہ شاھین بنے گانہ مرغا بلکہ شاید کوےکی شکل اختیار کرجاۓ یادرھے منفی اورمثبت سوچین یکمشت ڈالین گے تو دماغ تقسیم ھو کر رہ جاۓ گا اور نوجوان ھو کر ھمیشہ ناکامیون کا منہ دیکھنا مقدر بن جاۓ گا اس لئے تربیت مثبت کیا کرین
میرے خیال مین دماغ کی ابتدائی بحث کافی ھو گئی ھے دوسری قسط مین دماغ کی مختصر بناوٹ پہ بحث کرین گے یہ سب فالج مرض سمجھنے کے لئے ضروری ھے

پراسٹیٹ گلینڈ بڑھ جانا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔پراسٹیٹ گلینڈ بڑھ جانا۔۔۔۔۔۔۔
کافی پوسٹین پراسٹیٹ پہ مین لکھ چکا ھون لیکن اس کے باوجود روزانہ یہ سوال کردیا جاتا ھے اب نئے گروپ ممبران یہ نہین کرتے کہ کم سے کم سوال کرنے سے پہلے گروپ کو ھی سرچ کر لین گروپ بنے تو ڈیڑھ سال ھونے والا ھے لیکن آپ کوآج گروپ مطب کامل جوائن کررھے ھین ھر گروپ ممبر سوال کرنے سے پہلے گروپ کو سرچ کیا کرین اگر میری پوسٹین پڑھنی ھین تو کسی بھی پوسٹ پہ جو میری تصویر نظر آرھی ھوتی ھے اس پہ کلک کرین تو میری لکھی تمام پوسٹین آپ کے سامنے کھل جائین گی اب ان مین سے مطلوبہ مرض کی پوسٹ دیکھ لین خیر آج ایک اور بھی سوال اس پوسٹ مین ھے کل ایک صاحب جن کی عمر شاید بیس بائیس سال ھے ان صاحب نے انباکس لکھا کہ مجھے پراسٹیٹ پرابلم ھوگیا ھے ساتھ ھی لکھتے ھین کہ انہین ڈاکٹر نے کہا ھے کہ تیرا پراسٹیٹ غدود بڑھ چکا ھے
اب آپ مین سے کچھ کو ھنسی آگئی ھو گی کچھ سوچنے لگ گئے ھونگے کہ یہ کیسے ممکن ھے جبکہ آپ نے آج تک جتنا بھی پڑھا ھے جب بھی پراسٹیٹ کا ذکر ھوتا ھے تو ایک بات واضح ھوتی ھے کہ اس مرض مین انسان بڑھاپے مین شکار ھوتا ھے اب یہ بیس بائیس سال کی عمر مین تو یہ مرض ھو ھی نہین سکتی یا تو مریض جھوٹ بول رھا ھے یا پھر ڈاکٹر نے غلط تشخیص کی ھے دوستو ایسا کچھ بھی نہین ھوا سب سچ بول رھے ھین بس ذرا مریض نے پورا سچ نہین لکھا تھا ائیے اب اس پہ بحث کرتے ھین
پراسٹیٹ ایک گلٹی ھے جو وھان سے شروع ھوتی ھے جہان سے پیشاب کی نالی شروع ھوتی ھے اور پیشاب کی نالی اس کے تقریبا درمیان سے گزرتی ھے اس مین پندرہ بیس باریک باریک عروق ھوتی ھین جو پیشاب کی نالی مین کھلتی ھین ان عروق کے ذریعے سے اس غدے کے اندر بننے والی رطوبت پیشاب کی نالی مین آتی رھتی ھے یاد رکھین یہ رطوبت خالص الکلی ھوتی ھے اس کی شکل انڈے کی سفیدی جیسی ھوتی ھے
اب جنسی ھیجان کے وقت یہ رطوبت زیادہ نکلنے لگتی ھے جو انزال سے پہلے نائرہ کو تر کردیتی ھے تاکہ وہ منی کے تیز تیزابی بہاؤ کے اثر وضرر سے محفوظ رھے اس کے ساتھ ھی یہ منی کے ساتھ مل کر اس کی اصلاح بھی کرتی ھے
اس مرض کے پیدا ھونے کی وجہ یہ ھوتی ھے کہ یہ مرض عضلاتی تحریک اور غدی تسکین کا شاخسانہ ھے خشک گرم اشیاء خوردنوش کی کثرت تیز مرچ مصالحہ کا استعمال اور عضلاتی قبض اس کو پیدا کرنے کا سبب ھوتے ھین
اب دوسری وجہ بیان کرتا ھون جو مریض مین درحقیقت ھین جس کا ذکر ھورھا ھے یعنی بیس سال کی عمر مین یہ مرض کیسے آئی
جنسی ماحول۔ عورتوں کے ساتھ میل جول جس سے جنسی ھیجانات مسلسل پیدا ھوتے رھتے ھون جنسی خیالات اور جنسی پراگندگی ھر وقت جنسی اعضاء کو انگیخت کرتی رھتی ھین یہ سب حرکتین اعضائے جنس کے ضعف کا سبب بنتی ھین اب جب قوتین کمزور ھوتی ھین تو تمام جنسی اعضاء مین ایک سکیڑ سا پیدا ھوتا ھے اور غدد بڑھ جاتے ھین اب اس مرض کی ایک وجہ یہ بھی ھوا کرتی ھے کہ جب نوجوانوں مین احتلام ھونے لگتا ھے اور ان کی نیند کھل جائے تو وہ کپڑے خراب ھونے کے خوف سے عضو کو آگے سے دبالیتےھین اورمنی کوخارج نہین ھونےدیتے اس سے پراسٹیٹ پہ دباؤ پڑتا ھے اور وہ اپنے دفاع مین بڑھ جایا کرتے ھین اب ان وجوھات کی بنا پرعضم غدد ھوجایا کرتا ھے پہلے پیشاب کی دھار پتلی ھوتی ھے پھر جلن ھوتی ھے پیشاب تھوڑا تھوڑا خارج ھوتا ھے پھر بند ھوجاتا ھے پھولے ھوئے غدد کی رطوبات برانگخیت تو ھوتی ھین لیکن سوجن کی وجہ سے مجاری بند ھو جاتے ھین پیشاب تھوڑا تھوڑا خارج ھوتا ھے تو یہ رطوبات اندر ھی اندر جمع ھوتی رھتی ھین اور پھر وھان پہ تعفن پیدا ھو کرزھریلی شکل اختیار کرکے نوبت کینسر تک آجایا کرتی ھے جو ابتدائے غدے کو اور پھر حوالی کو اپنی لپیٹ مین لے لیتا ھے اب اس کا علاج یہی ھے کہ عضلاتی تحریک کو ختم کیا جائے اور غدی تسکین کو تحریک مین بدل دیا جائے اس مقصد کے لئے آپ مسہل نمبر پانچ ملین پانچ حب بندق محلل۔ تریاق غدد یا تریاق چھ دین چند دن ٹھوس خوراک بند کرکے صرف سبزیان کھلائین زیرہ سفید اور سونف کا قہوہ پلائین اگر کینسر ھو چکا ھے تو علاج الگ ھے اسے یہان لکھنے کا مقصد کوئی نہین ھے کیونکہ ھمارا موضوع صرف پراسٹیٹ بڑھ جانے تک ھی تھا تمام دواؤن کے نام لکھ دیے ھین اب ان مین ضرورت کے مطابق یعنی جتنی مرض پیدا ھو چکی ھے اس کے مطابق استعمال مین لائین نسخہ جات اس لئے نہین لکھے کہ تقریبا ان ادویات کو بارھا بار لکھ چکا ھون یہ سب نسخے گروپ مین لکھے جا چکے ھین گروپ مطب کامل محمود بھٹہ

Monday, April 8, 2019

جوھر خصیہ تشریح

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔جوھر خصیہ تشریح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مختلف نسخہ جات مین بھی اور اکیلی بطور دوا اسے کافی استعمال مین لایا جاتا ھے اور اس پہ نئے نئے طریقے بلکہ دلچسپ طریقے اور ھر طرح سے اسے جوھر ثابت کرنے کے دعوے اور اسے مکمل دوا ثابت کرنے کے لئے دعوے بلکہ قسمین تک اٹھائی جارھی ھین بلکہ اب یہ دواسینے کے رازون مین شامل ھو چکی ھے میری پچھلی پوسٹ مین کسی نے اس کی تشریح لکھنے کو بھی کہا تھا بلکہ دس بیس انباکس بھی یہی سوالات آچکے ھین دوستو سب سے پہلی بات مجھے اس کے نام سے ھی اختلاف ھے بے شک بڑا باوزن اور پرکشش نام ھے جوھر ھمیشہ اس دوا کو کہتے ھین جو انتہائی ھلکی ھو اور نیچے سے اوپر کی طرف اُڑے یعنی دوا کو بناتے وقت دو برتن استعمال ھوتے ھین نچلے برتن مین دوا رکھی جاتی ھے اور دوسرے برتن سے ڈھانپ کر اسے باقاعدہ گل حکمت کردیا جاتا ھے اب برتن آگ پہ رکھ دیا جاتا ھے اور اوپر والے برتن کو ٹھنڈا رکھنے کا انتظام کیا جاتا ھے اب دوا حرارت ملنے پر بخارات بن کے جب اوپر والے برتن کی طرف جا کر ٹکراتی ھے تو اوپر والے برتن کا درجہ حرارت کم ھونے کی بنا پر دوا کے لطیف اجزاء اوپر والے برتن سے چمٹ جاتے ھین اب اس اوپر والے برتن سے چمٹے ھوئے ان اجزاء کو جوھر کہتے ھین یہ کسی بھی دوا مین لطافت پیدا کرنے یا اسے انتہائی مصفی یا نفیس بنانے مین یہ طریقہ مستعمل ھے اب کافی دوستون نے جوھر خصیہ جات کی پوسٹین پڑھی ھونگی اس دوا مین جوھر والی کوئی خوبی نہین ھے اب ذرا خصیہ کی تشریح کرلیتے ھین خصیہ خواہ بکرے کا ھو یا بیل کا ھو یاانسانی ھو یہ منی جسے آپ انگریزی مین سیمن کہتے ھین وہ پیدا کرتے ھین خواہ ان مین سپرم ھین یعنی جرثومے ھین یا نہین یہ خمیر شدہ یعنی متعفن گندہ پانی ھوتا ھے جسے نطفہ بھی کہا جاتا ھے انسان انسانی نطفہ سے اور باقی جانور اپنے متعلقہ جانور کے نطفہ سے ھی تخلیق اللہ کے حکیم سے پاتے ھین اب اس خصیہ کو آپ عرف عام مین کپورے کہتے ھین بشرطیکہ جب یہ کسی ٹکا ٹک شاپ پہ پہنچ جاتے ھین اب اس گندے پانی سے بھرپور جس مین لاکھون کروڑون باریک کیڑے یعنی سپرم بھی شامل ھوتے ھین آپ ٹکاٹک شاپ پہ یا گھر مین بنواکر بڑے شوق سے کھاتے ھین پھر پوسٹ لگا کرپوچھتے پھرتے ھین کیا کپورے کھانے جائز ھین اب یہ سوال ھی درست نہین ھے خود ھی فیصلہ کر لین کہ کیا کھانا چاھیے یا نہین ؟اور مہربانی فرما کر اس پوسٹ پہ اس بحث کو کمنٹس مین مت چھیڑیے گا ایسا ھر کمنٹس ڈلیٹ کردیا جائے گا کیونکہ یہان مقصد صرف حقائق پہ طبی بحث کرنا ھے مذھبی حیثیت سے یہان بحث بند ھے
اب جو طریقہ کار جوھر خصیہ یا رب خصیہ بنانے کا لکھا جاتا ھے اب اس مین جوھر مقصود جل کر اپنی کیفیت اور ماھیت مکمل طور پہ بدل چکا ھوتا ھے کسی نے گرینڈ کرکے جوس نکالنے کا مشورہ دیا تو کسی نے کوئی اور طریقہ لکھا آج ایک طریقہ مین بھی لکھ رھا ھون امید ھے کچھ اجزاء آپ اس طریقہ سے درست پائین گے آپ چھ بکرون کے خصیے کانٹ چھانٹ کرصاف کرکے باریک قیمہ کر لین اب اس مین ایک پاؤ چینی شامل کردین اور کسی محفوظ جگہ پہ رکھ دین بعد از دودن یہ سب پانی کی شکل اختیار کرچکا ھو گا اب جتنا پانی بن چکا ھے اسے کسی موٹے کپڑے کی مدد سے چھان لین اب اس چھنے ھوئے پانی کو کسی سٹیل کے برتن مین ڈال لین اور پھر کسی بڑے برتن مین صاف شدہ ریت ڈال کر جس کا حجم دو کلو کے قریب ھو اسے برتن مین ڈالین اور اس ریت کے اوپر وہ خصیون والا پانی کا برتن رکھ دین اب یہ ریت والا برتن آپ نے دھیمی آنچ پہ رکھ دینا ھے یہ وہ عمل ھے جسے آپ بالو ریگ جنتر کہتے ھین
اب چند باتین اس سارے عمل مین یاد رکھین
آگ نہایت دھیمی ھونی چاھیے
دوا کو ابال کسی صورت نہ آئے
بلکہ اس عمل مین ایسے ھی لگے کہ صرف حرارت سے آھستہ آھستہ یہ سب مرکب سوکھے خواہ کتنا ھی وقت لگے تاکہ مرکب کسی صورت بھی جلنے نہ پائے
سوکھ جانے پہ نیچےاتارکر باریک پیس لین اب اس مرکب مین ایک تولہ زعفران شامل کرین جسے آپ نے پہلے سے ھی باریک پیس کر شامل کرنا ھے بعد مین بھی اچھی طرح ان دونون کو اچھی پیس لین تاکہ درست طور پہ زعفران شامل ھو جائے اب ایک تولہ مروارید خالص بھی عرق بید مشک مین کھرل کرین یا عرق گلاب مین کھرل کرین یہ مروارید بھی جب کھرل کرنے سے کشتہ ھوجائین تو اسے بھی شامل کردین اب دوا تیار ھے اب خواہ اسے اکیلا استعمال کرین تو پھر مقدار خوراک رتی تا دورتی ھونی چاھیے اگر کسی دوا مین شامل کرنا ھے تو آپکی مرضی ھے کسی نہ کسی حد تک نسبت سے سپرم کے نہ ھونے اور مقوی باہ ھونے کی صفات رکھتا ھے نام جوھر خصیہ سے بہتر جواھر خصیہ کسی حد تک درست ھے کیونکہ مروارید شامل کیا گیا ھے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Saturday, April 6, 2019

سفوف مغلظ وکمی سپرم

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔سفوف مغلظ وکمی سپرم ۔۔۔۔۔۔
مزاج اعصابی غدی
افعال واثرات۔۔مغلظ ۔مولدرطوبات۔۔مولد منی ۔ تغلیظ منی ۔ دافع سرعت۔ رقت منی ۔ افزائش سپرم سب کے لئے اعلی دوا ھے
مقدار خوراک۔۔ایک ایک چمچ صبح وشام ھمراہ دودھ
نسخہ۔۔ آردسنگھاڑا۔۔تخم اٹنگن ۔ بیخ بدھارا۔ مغز پنبہ دانہ
ھموزن دوائین لین اور ان سب دواؤن کے برابر وزن کے کوزہ مصری ملا کر سب کو پیس لین بس دوا تیار ھے

Friday, April 5, 2019

نمک کیا ھے 9|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔نمک کیا ھے۔۔۔قسط نمبر9۔۔۔آخری قسط۔۔۔
نمک کی کمی برقراررھےتودماغ کومستقل نقصان پہنچ سکتاھےاس مین نمایان علامات مندرجہ ذیل ھین
بےھوشی۔غنودگی۔پرمژدگی۔بےربط گفتگواورغلط الفاظ کابولنا
متلی۔قے
انتہائی سستی۔کمزوری
پٹھون کاکھنچاؤ
مرگی جیسےدورے
کوما
اب وجوھات
نمک جسم مین دووجوھات کی وجہ سےکم ھواکرتاھے
پانی کی مقدارکاجسم مین بڑھ جانا
سوڈیم کی کمی بوجہ نمک کم کھانااوراس سےمتعلقہ غذاومشروبات کاکم استعمال۔
مثال ۔۔فرض کرین آپ نمکین پانی کا محلول بناناچاھتےھین۔اس مقصدکےلئےایک لٹرپانی مین دس گرام نمک حل کیا۔اب یہ معیاراسی صورت برقراررہ سکتاھےجب نمک اورپانی کی یہی مقدار رکھی جائےاب اگر پانی لٹرکےبجائے زیادہ کردیاجائےیانمک دسگرام کےبجائےپانچ گرام کردیاجائےتوھردوصورت مین محلول مین نمک کی کمی محسوس ھوگی۔دوستوھمارےجسم مین بالکل اسی طریقےسےنمک کی کمی ھواکرتی ھے
اب پہلی صورت مین پانی زیادہ ھے یعنی آپ بھی باربارپانی پی رھےھین یاپھریون بھی ھوسکتا ھے گردےجگریاھارٹ فیل ھوکریاپھرگردون کی بیماری سےپورےجسم یاپھرپیٹ مین ھی پانی اکھٹاھوجاتاھے بعض اوقات خون مین ADHنامی ھارمون بڑھ جاتاھےجس سےگردےزائدپانی پیشاب کی شکل مین خارج کرنےکےبجائےاسےجذب کرتےرھتےھین اورخون مین اس کالیول بڑھادیتےھین اس مرض کو S I A D Hکانام دیاجاتا ھے یہ دونون اسباب جسم مین پانی کی مقداربڑھاکرنمک کی مقدارکوکم کرنےکاباعث بنتےھین
اب ان کاعلاج یہ ھے کہ جسم سے فالتو پانی کوباھرنکالاجائےاس مقصدکےلئےشدیدپیشاب آورادویات استعمال کی جائین اور مریض کوزیادہ پانی پینےسےمنع کیاجائے اب پانی کم ھوتےھی نمک کالیول معمول پرآناشروع ھوجائےگا
اب دوسری صورت مین پانی جسم مین توزیادہ نہین ھے بلکہ نمک کالیول ھی کم ھوگیاھے یہ اس صورت مین ھواکرتاھے جب پیشاب آوراو دویات کے بلاوجہ استعمال سےیاپھرخون مین مٹھاس ہروٹین یاچکنائیان بڑھ جانےسےھوتاھے یا پھر بعض ادویات کے استعمال سے بھی یہی کام ھواکرتاھےاب اس کا حل یہ ھےکہ خوردنوش اوربوقت ضرورت خواہ نمک کھلایاجائےیابذریعہ ورید بشکل بوتل دیاجائے اور پیشاب آور ادویات بند مٹھاس۔پروٹین اورچکنائیون کوخون مین کم کیاجائےھان یہ احتیاط ضرورکی جائےکہ یکلخت نمک کی مقدار بڑھا ھی نہ دینابہتر ھےساتھ پوٹاشیم بھی دین بذریعہ ورید صرف ایمبرجنسی کی حالت مین ھی دین یعنی جب لیول 115..110سےنیچےھوجائےتودماغ کو مستقل نقصان پہنچنےکاخطرہ ھوتا ھے اب اس صورت مین دین ورنہ بذریعہ منہ ھی دین
اب بات کرتے ھین جب جسم مین نمک کی مقدار بڑھ جائےیعنی خون مین نمک کی مقدار146سےزیادہ ھوچکی ھو جب مریض کو نقصان کا احتمال ھوتا ھے
اب اس مین مندرجہ ذیل علامات اکثر آتی ھین
گھبراھٹ
ھاتھون مین کپکپاھٹ
بازوؤں ٹانگون مین سختی
چال مین لڑکھڑاھٹ
منہ کا ذائقہ نمکین
ماحول سے بےخبری
اب دوھی سبب ھین جو نمک مین اضافہ کا باعث بنتے ھین
جسم مین پانی کا کم ھوجانا
نمک کی مقدارزیادہ ھوجانا
جسم مین پانی کی کمی کی وجہ پانی کاکم دستیاب ھونایاجس کی طرف طبیعت راغب ھی نہ ھویاپھرکمزوری بڑھاپاوغیرہ کی وجہ سےپانی پینے کی سکت ھی نہ ھویاپیاس کم ھوجائے یایہ بھی ھوسکتاھےکہ مریض کےپاس پانی پلانےوالاھی کوئی نہ ھو(اللہ اکبر )اب ان تمام مسائل کا حل تو یہی ھےکہ مریض کوپانی زیادہ پلایا جائےاوراس راستہ کےدرمیان مین حائل تمام رکاوٹوں کودردکیاجائے
اب نمک بڑھنے کی دوسری وجہ نمک اور اس سے متعلقہ غذائین اور مشروبات زیادہ استعمال کیے جائین یا پھر ذیابیطس سادہ کا مرض لاحق ھو جس مین ADHھارمون کی کمی سے گردے پانی جذب کرکے خون مین شامل نہین کرتے بلکہ اسے پیشاب کی شکل مین باھر نکال پھینکتے ھین اب خون مین پانی کی کمی ھی رھتی ھے جس سے نمک کا لیول بڑھ جاتا ھے اب بالکل سادہ سا اصول یاد رکھین پانی کم ھو اور نمک زیادہ ھو تو نمک کو کم کرین اور پانی زیادہ پیا کرین تو لازما نمک کی مقدار جسم مین کم ھو گی کچھ دیگر بیماریون مین بھی سوڈیم یعنی نمک خود بخود بڑھ جایا کرتا ھے
اب بات کرتے ھین بی پی کی
سب جانتے ھین کہ جسم مین نمک کی زیادتی بلڈ پریشر بڑھانے کا سبب بنتا ھے آپ کو ایک اصول یہ بھی بتایا ھے کہ اگر نمک جسم مین زیادہ ھے تو پانی بھی زیادہ پیا کرین اور نمک کا استعمال کم کردین اب اس حوالے سے یہ بات بھی یادرکھین کہ کچھ وجوھات مین جسم مین پانی کم ھونےکےساتھ بی پی بھی کم ھوجایاکرتا ھےاب اس کی پہچان یہ ھےکہ اگرپیشاب بھی کم ھی آرھاھے اورساتھ بی پی بھی کمزور ھے تویادرکھین یہ پانی کی کمی وجہ سے ھے ایسی حالت مین پہلےبلڈپریشرکابڑھانا ضروری ھوتاھے میٹھا اور نمکین پانی دین قہوہ پینے کودین یہ بات بھی یاد رکھین کبھی بڑھے ھوئے نمک کو یکلخت کم کرنے کی کوشش نہ کرین ورنہ اعصاب کو نقصان پہنچنے کااندیشہ ھوتا ھے دوستو اب بہت کچھ نمک کےموضوع پہ لکھ دیاھےانشااللہ پھرکبھی اس موضوع پہ قلم اٹھائین گے جس مین مختلف نمکیات بنانے اور کشتہ کرنے بلکہ بالمزاج نمکیات کیسے تیار ھوتے ھین اور امراض مین کیسے ان کا استعمال کیا جا سکتا ھے اور آپ کیسے ایلوپیتھک کے برابر ادویات تیار کرسکتے ھین دراصل یہ موضوع بہت علمی ھے اسے سادہ الفاظ مین پیش کرنا یعنی لکھنا بہت ھی مشکل کام ھے اب دیکھ لین ایک ھی مرض کا مخفف نام لکھا ھے یعنی S I A D Hاس کا پورا نام نہین لکھا تھا اسے اب لکھ دیتا ھون Syndrome of inapproprite ADH secretion
اسی کے ساتھ ھی اجازت محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
نوٹ۔۔یہ بات یاد رھے یہ سارا کھیل اساس تیزاب اور الکلی کا ھے کیا سمجھے؟

Thursday, April 4, 2019

نمک کیا ھے 8|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔۔نمک کیا ھے ۔۔۔قسط نمبر 8۔۔۔
تین دن کی غیرحاضری کےبعد آج پھرآپ کےدرمیان موجودھون اللہ تعالی کالاکھ لاکھ شکرھےکچھ صحت کی بھی خرابی تھی لیکن ایک صدمہ ایساھوا کہ اپنی بیماری بھی یادنہین رھی دوستو بدنصیبی جب بندے کامقدربنتی ھےتوایک طوفان بلا خیز ساتھ لاتی ھےجو سب کچھ بہاکرساتھ ھی لےجاتا ھےمیری فیملی کے اندر ھی جائیداد کے تنازعے پہ دوقتل یکم اپریل کو ھو گئے ظلم یہ ھوا کہ قتل ھونے والے میان بیوی اپنے حصہ کی زمین مانگنے کے مطالبہ مین قتل ھوئے جو ھر لحاظ سے ان کا حق تھا تیرہ سال کا بیٹا بچ گیاسگے بھائی نے اپنےبھائی اور بھاوج کو قتل کیا افسوس کا مقام یہ تھا کہ قتل ھونے والا پہلے ھی مظلوم تھا پھر قتل کرکے اور ظلم کیا گیا اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس مین اعلی مقام عطافرمائے
آئیے اب اپنے چھوڑے ھوئے موضوع کی طرف چلتے ھین پچھلی قسط مین جو آخری بات مین نے لکھی تھی وہ یہ تھی کہ طب کی کتب مین ایک ھی اصول لکھا ھے کہ جب مرض کا تعین کسی بھی ایک تحریک مین ھوتا ھے تو اس سے اگلی تحریک پیدا کردین تو مرض سے چھٹکارا مل جاتا ھے اس سے آگے کوئی تشریح نہین لکھی جاتی دوستو آج محمود بھٹہ کی یہ بات بھی یاد رکھین اکثریت لوگون کو بس کتابین لکھنے کا شوق رھا ھے تاکہ ھمارا نام بھی رھے لوگ سمجھین کوئی بہت بڑا حکیم ھو گزرا ھے لیکن اکثریت نے صرف نقالی کی ھے اور مزے کی بات نقل مین بھی بے شمار غلطیان کررکھی ھین اب نظریہ مفرد اعضاءمین درست کتب صرف نظریہ لکھنے والی ھستی دوست محمد صاحب کی حقیقی کتب ھی ھین ان کتب کی درست تشریح شاید ھی کسی نے کی ھو جو میری نظر سے تو نہین گزری
مرض کی تحریک سے اگلی تحریک پیدا کرنا ھر مرض مین شفایاب نہین ھوتی
اب بات کو دھیان سے سمجھین تو بات سمجھ آجائے گی
یہ فارمولا ھر جگہ اور ھر مرض مین نہ ھی جائز ھے اور نہ ھی موثر ھے ۔۔۔ مزمن اور کیمیائی تحاریک کے امراض سے تو شفایابی اسی اصول پر عمل کرکے ھی ممکن ھے یعنی مرض کی تحریک کو اگلی تحریک مین بدل دین اگرچہ بعض صورتون اور بعض حالات یعنی بعض اوقات وقتی طور پر اس اصول کو بھی توڑنا پڑتا ھے جیسے درد دل یا قولنج کی درد کی صورت مین اول درد کو بند کرنے کے لئے اسی تحریک کی دوائی افیون یا برشعشا وغیرہ بھی استعمال کرنا پڑتا ھے لیکن مشینی تحریکون مین جن سے گھمبیر حالات پیدا ھو جائین آپکو کئی بار طے شدہ اصولون کو چھوڑنا پڑتا ھے لیکن آپ اسے اصول کا حصہ ھی سمجھین جیسا کہ ھیضہ کے بیان مین مین نے لکھا ھے تحریک کی تشخیص کے سوال پر آپ سے کہون گا کہ مشینی تحریک کبھی چھپ نہین سکتی یہ کیمیائی تحریک کے بعد فطری انداز مین بڑھے یا خود اسےمتحرک کیا جائے تو ھر آنے والے لمحہ مین آسودگی بخشتی ھے اور اگر بے اعتدالی سے جنم لے یا شدید رنگ اختیار کرلے تو مریض کو تیزی سے موت کے منہ کے قریب لے جارھی ھوتی ھے یاد رکھین حاد امراض مشینی تحریک کی پیداوار ھوتے ھین مزمن امراض کیمیائی تحریک سے ھوتی ھین اب کیمیائی تحریک کی علامات پرانی ھوتی ھین اس کئے انہین سمجھنا اور جاننا بھی مشکل نہین ھوتا مریض کا بیان ھی کافی ھوتا ھے البتہ تسلی ضرور کرین نبض اور قارورہ سے یا دیگر ٹیسٹون سے مدد لین
اب نمکیات بدن مین کم ھین یا زیادہ اس کا ٹیسٹ الیکٹرولائٹس ھے الیکٹرولائٹس سے مراد نمکیات ھین جو انسانی جسم کی رطوبات مین حل ھوتے ھین جسم مین ان نمکیات کااور پانی کا تناسب برقرار رھنا چاھیے اگر اس تناسب مین کمی بیشی ھو جائے تو کئی خرابیان پیدا ھو جاتی ھین بلکہ بعض اوقات کسی نمک کی شدید کمی سے فوری موت بھی واقع ھو جاتی ھے اسی لئے ایلوپیتھک مین الیکٹرولائٹس ٹیسٹ کی بہت اھمیت ھے
اب گردے وجگر کی کئی امراض اورجب جسم مین جھٹکےلگین مرگی کےدورےپڑین ھاتھ پاؤن مڑجائین تو اس ٹیسٹ کوضرور کرایا جاتا ھے اسی طرح کئی ادویات کے استعمال کے دوران بھی بارباریہ ٹیسٹ دھرایاجاتاھےتاکہ نمکیات کےعدم توازن کو درست رکھنےکا بندوبست کیاجاسکےاب الیکٹرولائٹس مین مندرجہ ذیل نمکیات شامل ھین
سوڈیم ۔پوٹاشیم بائی کاربونیٹ۔۔کیلشیم۔۔فاسفورس اورمیگنیشم۔۔اب اس مضمون مین ھم عام نمک یعنی سوڈیم کے اثرات کوھی ابھی تک دیکھ رھےھین آئیےاب سےپہلےنمک کی کمی سےپیداشدہ عوارض پہ نظرڈالتےھین
خون مین سوڈیم کی معیاری مقدار 145..135ملی ایکویلنٹ فی لٹر ھونی چاھیے جبکہ سیرم مین یہ مقدار 130سے نیچے آجائے تو سوڈیم کی کمی ظاھر ھو گی اب لیبارٹری ٹیسٹ سے باآسانی اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ھے یہ علامات اسوقت اور زیادہ واضح ھونگی جب سوڈیم کی مقدار خون مین 120سے بھی کم ھو جائے۔ اگر یہ مقدار تیزی یا یکلخت معیاری ویلیو سے نیچے گرے تو 130سے واضح علامات نمودار ھوجاتی ھین تو اس کے فوری اثرات دماغ پردیکھے جا سکتے ھین ۔یہ سب اگلی قسط مین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

Monday, April 1, 2019

نمک کیا ھے 7|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Salt|herbal salt
۔۔۔۔۔۔ نمک کیا ھے ۔۔۔۔قسط 7۔۔۔
کل کی پوسٹ پہ بہت سے دوستو نے جواب لکھے جزاک اللہ بڑی خوشی ھوئی کہ اب جواب لکھنے والے پیدا ھو چکے ھین جبکہ کچھ عرصہ پہلے اگر مین سوال لکھتا تھا تو جواب ندارد۔۔
خیر بات وھین سے شروع کرتے ھین کہ ھیضہ مین عضلاتی تحریک نے اعصابی تحریک کے اثرات کیون نہ مٹائے؟
اعصاب کی معمولی اور ابتدائی مشینی تحریک مین جبکہ قوت مدافعت مضبوط ھو عضلاتی علاج ھی درست ھے لیکن شدید حالتون اور کمزوری مین عضلاتی علاج ھیضے جیسی علامات کو مذید بڑھانے کا باعث بنتا ھے اس کی وجہ بیان کرچکا ھون لیکن اس مرحلہ مین رطوبات۔ نمک اور ٹمپریچر کی کمی سے عضلاتی ادویات ھضم وجذب کرنے کی مریض مین سکت ھی نہین ھوتی
جسم مر رھا ھوتا ھے اور کمزوری سے رطوبات چھوڑ رھا ھوتا ھے یا یون کہہ لین ردعمل مین غیر فطری انداز مین پیدا ھونے والی عضلات کی تحریک نچوڑ رھی ھوتی ھے رطوبات کی شدید قلت کی وجہ سے خلیے اور رگین پچکتی جاتی ھین بلڈ پریشر انتہائی کم ھو اور حرارت غریزیہ بالکل رھتی ھی نہین ۔ اب اس موقع پہ پانی اور نمک کی کمی اگر پوری کردی جائے تو مریض تیزی سے صحت یاب ھونا شروع ھو جاتا ھے اسی وجہ سے نمک کا محلول بذریعہ ورید دینا ایلوپیتھک مین معمول اور بہترین نتائج کا حامل ھوتا ھے اگرچہ وھان کچھ دیگر غلطیان مریض کو لے ڈوبتی ھین اب اتنی بوتلین چڑھائی جاتی ھین کہ سابقہ عمل شروع ھو جاتا ھے دراصل درجہ حرارت کی انتہائی کمی اور پانی کی زیادتی سے مریض مرجاتا ھے
اب نظریہ مفرداعضاء کے معالجین یہ بات اچھی طرح سمجھ لین کہ شدید ھیضہ مین عضلاتی ادویہ کا استعمال نہ صرف بیکار ھے بلکہ یہ ادویات جسم کا حصہ ھی نہین بن سکتی اب لیمون املی آلوبخارا اور دیگر اسی قبیل کی ادویات اس وقت قے تک بند نہین کرسکتی شاید اسی لئے حکیم دوست محمد صابر ملتانیؒ نے ھیضہ کا علاج غدی ادویات کو قرار دیا تھا لیکن ھوا یہ جب نظریہ عام لوگون کے ھتھے چڑھا جن کی اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحيت نہ ھونے کے برابر تھی انہون اپنی اپنی کتابون مین ھیضہ کا علاج عضلاتی ادویہ لکھا ھے تریاق نمبر چار اور تریاق معدہ ایسی علامات کا بہترین علاج ھے یاد رکھین چار اور پانچ نمبر ادویات یعنی غدی عضلاتی اور غدی اعصابی دوائین نمکین اور میٹھے قہوے سے دینا فوری نتائج کا حامل ھے یہ بات بھی یاد رھے آپ نے یہ عمل پانی کی شدید کمی کی صورت مین کرنا ھے اگر ھیضہ کی معمولی علامات ھین تو پھر آپ نے تین اور چار نمبر دوائین یعنی عضلاتی غدی سے غدی عضلاتی دوائیں استعمال کرانی ھین اس طرح پانی اور نمک کی کمی پوری ھو کر حرارت اور خون کا دباؤ جلد قائم ھو جاتا ھے ورنہ بصورت دیگر رگین پچکی رہ کر پیچیدہ صورت حال پیدا ھو سکتی ھے
ابھی ھاری بات یہ ھو رھی ھے کہ پانی اور نمک کی ھیضہ سے مرتے مریض کے لئے انتہائی ضروری ھے اس کمی کو دور کرنے کے لئے ایلوپیتھک مین نمکین پانی کی بوتل لگا دیتے ھین جس سے فوری کمی پوری ھونے لگتی ھے بلکہ بعض اوقات لو لگنے اور وہ مریض جن کا بلڈ پریشر کسی صدمے یا جریان خون یا زھر سے بہت حد تک گر جائے تو بھی یہ نمکین پانی کی بوتل انہین بچا لیتی ھے لیکن اگر آپ نے یہ کمی پوری کرنی ھو تو کیا کرنا چاھیے آپ کے پاس تو بوتل ھے ھی نہین ؟
آئیے آپ کو اس سے بھی بہتر علاج بتائے دیتا ھون ایک حل تو مین اکثر بچون کو بطور نمکول استعمال کرواتا رھتا ھون جس مین ایک لٹر پانی ابال کر ٹھنڈہ کرکے اس مین ایک انڈے کی سفیدی کچی شامل کرکے اچھی طرح مکس کر لین ذرا سا ست پودینہ شامل کرین اور دو چمچ میٹھا شامل کرین بہترین نمکول ھے عام کھانے والا نمک بھی آدھ چمچ ڈال سکتے ھین ورنہ ایسی کوئی خاص ضرورت نہین ھے لیکن بڑے آدمی مین پانی کی کمی دورکرنےکےلئےآپ مندرجہ ذیل پانی تیارکرین
ایک لٹر پانی مین دوعددثابت سرخ مرچ ڈال کراس پانی کوابالین لیکن مرچ پھٹنے نہ پائے ابلنے کے بعد اس پانی کو ٹھنڈہ کرین اس مین آدھا چمچ نمک آٹھ چمچ چینی اور ایک چٹکی میٹھا سوڈا ڈال لین اب اس پانی کو خواہ نیم گرم یا ٹھنڈہ کرکے چمچ چمچ یاگھونٹ گھونٹ مریض کوپلانا شروع کردین اگرآپ کے پاس ست پودینہ اورست اجوائن میسر ھےتوان کامحلول چند قطرے بھی شامل کردین جون جون پانی ھضم ھوتا جائے تو پانی کی مقداربڑھاتےجائین پھرقہوہ اورغدی عضلاتی ادویات محلول کی شکل مین اورغذابھی غدی عضلاتی محلول شکل مین مریض کو دین انشااللہ چند گھنٹون مین مریض مکمل شفا یاب ھو گا
اب ایک اور قانون علاج کی تشریح
اگرکسی انسان کوباؤلاپن جسےانگریزی مین ریبیزکہتےھین اس کاعلاج بھی عضلاتی غدی اورغدی عضلاتی ادویہ سےکرین لیکن اس مقصدکےلئےشدید ترین ادویہ استعمال کرین