Sunday, October 31, 2021

دواسازی-10

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔قسط 10۔۔۔۔

فن کشتہ سازی۔۔۔

کشتہ سازی دوا سازی کانہایت اھم حصہ ھے درحقیقت یہ فن طب یونانی کاحصہ نہین ھے نہ ھی قدیم یونانی کتب مین اس کاذکرملتاھے یونانی طب مین نباتات کاھی عمل دخل تھالیکن جب طب برصغیر مین داخل ھوتی ھے تویہان کشتہ سازی فن طب کےاھم حصہ کی شکل مین ملتی ھے اب مسلمان جب ھندوستان مین آۓ توساتھ طب یونانی لاۓ جبکہ ھندوستان کی قدیم تہذیبون کے پاس علاج معالجہ کی شکل مین آیورویدک تھی آیورویدک حقیقت مین ھندوؤن کی مذھبی کتابوں کاحصہ رھی ھے اور یہین سے فن کشتہ سازی کاانکشاف ھوا وید کی سب سے بڑی دوا جسے ھردوا کی قوت بڑھانے اور ھردواکواکسیربنانےکیلئےاستعمال کیاجاتاتھا اسے رس کہاجاتاتھااسے زندگی کانام دیاجاتاتھا یہ دواجزاء پہ مشتمل دواھے گندھک اورپارہ کی مختلف الوزن مین ملاکرکجلی تیارکرکے کسی بھی دوامین شامل کرنا اس دوا کی شفائی طاقت دس بیس گناہ بڑھ جانےکےبرابرسمجھاجاتاتھا پارہ جوپانی کی شکل مین ایک دھات ھے اسے ھندوامرت جل کی ایک شکل بھی سمجھتے تھے خیر جب مسلمان ھندوستان مین آۓ تووہ طب یونانی جو حقیقت مین طب یونانی نہین بلکہ طب عرب تھی کیونکہ یونان سے مسلمان چند کتب ساتھ لاۓ تھے یہ نامکمل فلسفہ طب تھا جسے مسلمان حکماء نے انتھک محنت جدید شکل دی فلاسفی کو ایک اٹل قانون کی شکل مین ترتیب دیا جسے آج بھی یورپ وایشاء اٹل حقیقت سمجھتاھے القانون کی شکل مین ایک لازوال کتاب ترتیب دی خیر دوستو تاریخ طب توبہت طویل ھے بس یہ بات یاد رکھین ھندوستان سے فن کشتہ سازی اور باقی پوری دنیا سے فن نباتات اور نباتات کے استعمالات کی جدید شکل مین بناکر پھر کشتہ جات کو نباتات کے ساتھ ملاکراستعمال کرنےکےفن کوجدید شکل سب مسلمانون کےکارنامےھین اگر مسلمان یہ محنت نہ کرتے تویقین جانین آج بھی نہ ھی ایلوپیتھی اور نہ ھی ھیوموپیتھی کا کوئی وجودھی نہ ھوتادنیاکوشعبہ طب مین مسلمانون کایہ احسان نہین بھولناچاھیے یہ مختصر تاریخ سے آپ کوآگاہ کرنا اسلیےبھی ضروری تھا کہ ایک طبیب کوسرجھکانا نہین بلکہ سراٹھاکرچلناچاھیےچلین اب کچھ فن کشتہ سازی کی تعریف مین بات کرتےھین

کشتہ سازی جسے ھم فن قلزات یعنی دھاتون اور ذوالارواح کوجلاکرآسانی سے پیسنے کے قابل بناسکتےھین اس عمل کوآپ عمل تکلیس بھی کہتےھین تکلیس یعنی چونا بنانا اور ھرچونا سفیدنہین بنتا مختلف رنگوں مین ھوتاھے

سوناچاندی تانبا لوھا جست قلعی اورسیسہ یہ سات دھاتین کہلاتی ھین پارہ گندھک ھڑتال سنکھیا شنگرف دارچکنا رسکپور کوذوی الارواح یعنی روح والی کہتےھین کیونکہ یہ چیزین تیزآگ پہ اڑتی ھین اسلیے انہین ذوی الارواح کہاجاتاھے بسد حجرالیہود زمرد سنگ جراحت صدف مرجان مروارید یاقوت نیلم فیروزہ لعل یا ھیرا یہ سب حجریات یعنی پتھرون مین شمارھوتےھین

فن کشتہ سازی نہایت ھی لطیف فن ھے اسکے بہت تجربہ اور مشاقی کی ضرورت ھوتی ھے معمولی بات کی ناواقفیت یا ذرا سی بھول چوک سےیہ عمل خراب ھوجاتاھے جسکی وجہ سے مذکورہ کشتہ کی طاقت جاتی رھتی ھے کسی بھی چیز کوراکھ کردینا کشتہ سازی نہین ھے یعنی کسی بھی چیز کوگلحکمت کرکےآگ دےکر جلاکربھسم کرکے پیس لیناکشتہ سازی نہین ھےکشہ تیارکرنےکی بہت سی ھدایات ھین جن پہ عمل کرناھی کشتہ بنانے کی منزل ھے صبرآزما طریقہ سے کشتہ سازی ممکن ھوتی ھے انشااللہ کل تمام اھم نکات جوکشتہ کرنےمین انتہائی ضروری ھین ان سےآگاہ کیاجاۓگا

No comments:

Post a Comment