Friday, April 5, 2019

نمک کیا ھے 9|Salt|herbal salt

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔نمک کیا ھے۔۔۔قسط نمبر9۔۔۔آخری قسط۔۔۔
نمک کی کمی برقراررھےتودماغ کومستقل نقصان پہنچ سکتاھےاس مین نمایان علامات مندرجہ ذیل ھین
بےھوشی۔غنودگی۔پرمژدگی۔بےربط گفتگواورغلط الفاظ کابولنا
متلی۔قے
انتہائی سستی۔کمزوری
پٹھون کاکھنچاؤ
مرگی جیسےدورے
کوما
اب وجوھات
نمک جسم مین دووجوھات کی وجہ سےکم ھواکرتاھے
پانی کی مقدارکاجسم مین بڑھ جانا
سوڈیم کی کمی بوجہ نمک کم کھانااوراس سےمتعلقہ غذاومشروبات کاکم استعمال۔
مثال ۔۔فرض کرین آپ نمکین پانی کا محلول بناناچاھتےھین۔اس مقصدکےلئےایک لٹرپانی مین دس گرام نمک حل کیا۔اب یہ معیاراسی صورت برقراررہ سکتاھےجب نمک اورپانی کی یہی مقدار رکھی جائےاب اگر پانی لٹرکےبجائے زیادہ کردیاجائےیانمک دسگرام کےبجائےپانچ گرام کردیاجائےتوھردوصورت مین محلول مین نمک کی کمی محسوس ھوگی۔دوستوھمارےجسم مین بالکل اسی طریقےسےنمک کی کمی ھواکرتی ھے
اب پہلی صورت مین پانی زیادہ ھے یعنی آپ بھی باربارپانی پی رھےھین یاپھریون بھی ھوسکتا ھے گردےجگریاھارٹ فیل ھوکریاپھرگردون کی بیماری سےپورےجسم یاپھرپیٹ مین ھی پانی اکھٹاھوجاتاھے بعض اوقات خون مین ADHنامی ھارمون بڑھ جاتاھےجس سےگردےزائدپانی پیشاب کی شکل مین خارج کرنےکےبجائےاسےجذب کرتےرھتےھین اورخون مین اس کالیول بڑھادیتےھین اس مرض کو S I A D Hکانام دیاجاتا ھے یہ دونون اسباب جسم مین پانی کی مقداربڑھاکرنمک کی مقدارکوکم کرنےکاباعث بنتےھین
اب ان کاعلاج یہ ھے کہ جسم سے فالتو پانی کوباھرنکالاجائےاس مقصدکےلئےشدیدپیشاب آورادویات استعمال کی جائین اور مریض کوزیادہ پانی پینےسےمنع کیاجائے اب پانی کم ھوتےھی نمک کالیول معمول پرآناشروع ھوجائےگا
اب دوسری صورت مین پانی جسم مین توزیادہ نہین ھے بلکہ نمک کالیول ھی کم ھوگیاھے یہ اس صورت مین ھواکرتاھے جب پیشاب آوراو دویات کے بلاوجہ استعمال سےیاپھرخون مین مٹھاس ہروٹین یاچکنائیان بڑھ جانےسےھوتاھے یا پھر بعض ادویات کے استعمال سے بھی یہی کام ھواکرتاھےاب اس کا حل یہ ھےکہ خوردنوش اوربوقت ضرورت خواہ نمک کھلایاجائےیابذریعہ ورید بشکل بوتل دیاجائے اور پیشاب آور ادویات بند مٹھاس۔پروٹین اورچکنائیون کوخون مین کم کیاجائےھان یہ احتیاط ضرورکی جائےکہ یکلخت نمک کی مقدار بڑھا ھی نہ دینابہتر ھےساتھ پوٹاشیم بھی دین بذریعہ ورید صرف ایمبرجنسی کی حالت مین ھی دین یعنی جب لیول 115..110سےنیچےھوجائےتودماغ کو مستقل نقصان پہنچنےکاخطرہ ھوتا ھے اب اس صورت مین دین ورنہ بذریعہ منہ ھی دین
اب بات کرتے ھین جب جسم مین نمک کی مقدار بڑھ جائےیعنی خون مین نمک کی مقدار146سےزیادہ ھوچکی ھو جب مریض کو نقصان کا احتمال ھوتا ھے
اب اس مین مندرجہ ذیل علامات اکثر آتی ھین
گھبراھٹ
ھاتھون مین کپکپاھٹ
بازوؤں ٹانگون مین سختی
چال مین لڑکھڑاھٹ
منہ کا ذائقہ نمکین
ماحول سے بےخبری
اب دوھی سبب ھین جو نمک مین اضافہ کا باعث بنتے ھین
جسم مین پانی کا کم ھوجانا
نمک کی مقدارزیادہ ھوجانا
جسم مین پانی کی کمی کی وجہ پانی کاکم دستیاب ھونایاجس کی طرف طبیعت راغب ھی نہ ھویاپھرکمزوری بڑھاپاوغیرہ کی وجہ سےپانی پینے کی سکت ھی نہ ھویاپیاس کم ھوجائے یایہ بھی ھوسکتاھےکہ مریض کےپاس پانی پلانےوالاھی کوئی نہ ھو(اللہ اکبر )اب ان تمام مسائل کا حل تو یہی ھےکہ مریض کوپانی زیادہ پلایا جائےاوراس راستہ کےدرمیان مین حائل تمام رکاوٹوں کودردکیاجائے
اب نمک بڑھنے کی دوسری وجہ نمک اور اس سے متعلقہ غذائین اور مشروبات زیادہ استعمال کیے جائین یا پھر ذیابیطس سادہ کا مرض لاحق ھو جس مین ADHھارمون کی کمی سے گردے پانی جذب کرکے خون مین شامل نہین کرتے بلکہ اسے پیشاب کی شکل مین باھر نکال پھینکتے ھین اب خون مین پانی کی کمی ھی رھتی ھے جس سے نمک کا لیول بڑھ جاتا ھے اب بالکل سادہ سا اصول یاد رکھین پانی کم ھو اور نمک زیادہ ھو تو نمک کو کم کرین اور پانی زیادہ پیا کرین تو لازما نمک کی مقدار جسم مین کم ھو گی کچھ دیگر بیماریون مین بھی سوڈیم یعنی نمک خود بخود بڑھ جایا کرتا ھے
اب بات کرتے ھین بی پی کی
سب جانتے ھین کہ جسم مین نمک کی زیادتی بلڈ پریشر بڑھانے کا سبب بنتا ھے آپ کو ایک اصول یہ بھی بتایا ھے کہ اگر نمک جسم مین زیادہ ھے تو پانی بھی زیادہ پیا کرین اور نمک کا استعمال کم کردین اب اس حوالے سے یہ بات بھی یادرکھین کہ کچھ وجوھات مین جسم مین پانی کم ھونےکےساتھ بی پی بھی کم ھوجایاکرتا ھےاب اس کی پہچان یہ ھےکہ اگرپیشاب بھی کم ھی آرھاھے اورساتھ بی پی بھی کمزور ھے تویادرکھین یہ پانی کی کمی وجہ سے ھے ایسی حالت مین پہلےبلڈپریشرکابڑھانا ضروری ھوتاھے میٹھا اور نمکین پانی دین قہوہ پینے کودین یہ بات بھی یاد رکھین کبھی بڑھے ھوئے نمک کو یکلخت کم کرنے کی کوشش نہ کرین ورنہ اعصاب کو نقصان پہنچنے کااندیشہ ھوتا ھے دوستو اب بہت کچھ نمک کےموضوع پہ لکھ دیاھےانشااللہ پھرکبھی اس موضوع پہ قلم اٹھائین گے جس مین مختلف نمکیات بنانے اور کشتہ کرنے بلکہ بالمزاج نمکیات کیسے تیار ھوتے ھین اور امراض مین کیسے ان کا استعمال کیا جا سکتا ھے اور آپ کیسے ایلوپیتھک کے برابر ادویات تیار کرسکتے ھین دراصل یہ موضوع بہت علمی ھے اسے سادہ الفاظ مین پیش کرنا یعنی لکھنا بہت ھی مشکل کام ھے اب دیکھ لین ایک ھی مرض کا مخفف نام لکھا ھے یعنی S I A D Hاس کا پورا نام نہین لکھا تھا اسے اب لکھ دیتا ھون Syndrome of inapproprite ADH secretion
اسی کے ساتھ ھی اجازت محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
نوٹ۔۔یہ بات یاد رھے یہ سارا کھیل اساس تیزاب اور الکلی کا ھے کیا سمجھے؟

No comments:

Post a Comment