Thursday, March 25, 2021

نمونیا کی حقیقت|pneumonia

 ۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

pneumonia 

۔۔۔۔۔نمونیا کی حقیقت ۔۔۔۔۔۔۔

نمونیا کے علاج مین ناکامی دراصل درست تشخيص نہ ھونے کی وجہ سے ھوتاھے نمونیا دراصل دوطرح کاھوتاھے یعنی ایک حقیقی نمونیا سمجھ لین توایک غیر حقیقی نمونیا سمجھ لین یہ آپ کی آسانی کےلئے لکھ رھا ھون ورنہ طب تو ان دونون مرضون کوالگ الگ نامون سے یادکرتی ھے ایک کوھم ذات الریہ تو دوسری قسم کو ذات العرض کے نام سےپکارتے ھین یہ حقیقت مین ایک درد کو کہتے ھین جو پھیپھڑوں کی پچھلی طرف مین ورم پیدا ھونے سے ھوتاھے 

پہلی قسم ذات الریہ درحقیقت عضلاتی مرض ھے اسے ھی نمونیا سمجھاجاتاھے یہ نمونیا حقیقت مین سینہ کے اندر کے احشاء اور جھلیون کاورم ھوتاھے اگر یہ ورم پھیپھڑوں مین ھے توعضلاتی مرض ھے ساری علامات نمونیہ پیدا ھوچکی ھوتی ھین مریض کے منہ کے سامنے ھاتھ کرین جب سانس لے گا توسانس ٹھنڈا محسوس ھوگا اس کا سیدھا سیدھا علاج غدی عضلاتی تاغدی اعصابی ادویہ سے کرین بعض اطباء نمونیا ھوتوبارہ سنگھا کشتہ کھلانا فرض عین سمجھتے ھین اب اس نمونیا مین بارہ سنگھا دیاجاسکتاھے مین پہلے بھی ایک دوا لکھ چکا ھون بے شمار اطباء اور عام لوگون نے تیار کررکھی ھے سینکڑوں لوگ فائدہ اٹھا چکے ھین گروپ کے پرانے قارئین سب شاید بناچکے ھین جب کوئی چارہ نہ ھو تواسے استعمال کرین انشااللہ شفایاب ھونگے  

مرمکی تولہ سہاگہ تولہ مصبر دوتولہ گڑپراناچارتولہ کوٹ کرملالین چھوٹے بچے کو دانہ باجرہ تاگندم دانہ تک کھلا سکتے ھین جبکہ جوان کو چنے برابر دی جاسکتی ھے دن مین تین دفعہ دین پہلی خوراک سے ھی آرام آنا شروع ھوجاتاھے 

اب دوسری قسم ذات العرض یہ غدی عضلاتی مرض ھے اسکا علاج غدی اعصابی تااعصابی غدی ادویہ سے کرین 

سونف ملٹھی گاؤزبان زیرہ سفید گوند کیکر برابروزن پیس کرماشہ ماشہ دن مین تین باردین مسہل پانچ استعمال کرین ملٹھی ابریشم مقرص ھرایک چھ ماشہ گاؤزبان چارماشہ خطمی چارماشہ گل سرخ چارماشہ برگ بانسہ تولہ کاجوشاندہ بناکر صبح شام پلائین یہ مقدار دووقت کی ھی لکھی ھے گوندکیکر گوندکتیرا ست ملٹھی گاؤزبان برابروزن پیس کرکیپسول بڑے سائز بھر لین یا نخودی گولیان بنالین دو دو گولی یاایک ایک کیپسول تین وقت دین پانی کے ساتھ کالی مرچ دوتولہ سہاگہ بریان دس تولہ سفوف بنالین اسے بھی مذکورہ جوشاندہ کے ھمراہ کھلادین 

اب ذرا تفصیل ذات الریہ اور ذات العرض کی علامات مین فرق

پہلے ذات الریہ کی خاص علامات۔۔۔

سانس لیتے وقت شدید درد ھوتاھے جبکہ سانس نکالتے وقت سکون ملتاھے

کھانسی شدید ھوتی ھے مگر بلغم خارج نہین ھوپاتی

بخار شدید ھوتاھے لیکن سانس کا لمس ٹھنڈا ھوتاھے

نبض سریع چلتی ھے اورعضلاتی ھوتی ھے

اندرون سینہ تشنج جیسی کیفیت ھوتی ھے

یہ سینہ کے اندر پہلے احشاء اور پھر جھلیون مین ورم ھونے سے ھوتاھے 

اب ذات العرض کی چند ایک مخصوص علامات

اس مین مریض کو سانس لیتے وقت کوئی تکلیف نہین ھوتی جبکہ سانس خارج کرتے وقت شدید درد ھوتاھے

یہ پھیپھڑوں کی اوپر والی جھلی کا ورم ھوتاھے

زیادہ کھانسی نہین ھوتی اور نہ ھی بلغمی رطوبات خارج ھوتی ھین 

سانس لیتے وقت پسلیون مین گڑھا پڑجاتاھے

بخارتیز ھوتاھے اور مسلسل رھتاھے

نوٹ۔۔اس نمونیا مین رطوبات پھیپھڑوں مین چپک جاتی ھین بعض اوقات طبیب بھی اور خاص کرایلوپیتھی مین شدید اینٹی بائیوٹک کھلاکررطوبات کو یہین پھیپھڑوں مین خشک کردیاجاتاھے اب اس لمبا اور کھٹن مرض شروع ھوجاتاھے جسے بعد مین ٹی بی کانام دےدیاجاتاھے ایلوپیتھی مین بھی اور طب مین بھی مخرج بلغم دوائین استعمال کرنی چاھیے جیسا کہ مین نے لکھ دی ھین تاکہ بلغم بذریعہ پاخانہ قے اور کھانسی کے ساتھ خارج ھو یاد رکھین ذات العرض مین رطوبات پہلے ھی گرمی خشکی سے جل رھی ھین اور پھیپھڑوں مین چپک رھی ھین اب یہان رطوبات کو پیدا کرنے اور پتلاکرکے خارج کرنے سے مرض سے شفایابی ھوتی ھے دوستو درست تشخيص اور پھر درست علاج شفاکاضامن ھے اللہ تعالی کوعافیت وامان مین رکھے بیمارون کو صحت عطافرمائے محمود بھٹہ گروپ مطب کامل کچھ باتین یاد آئی ھین 

گروپ مین شیئر شدہ اوراشتہاری طب کے علاوہ دیگر موضوعات پہ پوسٹین نہ بھیجا کرین یہ طبی گروپ ھے طب کے علاوہ اور کوئی پوسٹ نہین لگائی جاتی بعض نے چینلون کے لنک بھیج رکھے ھوتے ھین نہین لگاۓ جاتے 

نئے آنے والے ممبران گروپ پالیسی لازما پڑھ لین آخری بات

دوستو دنیا کے موجودہ حالات کے بارے مین سب کوآگاھی توھوگی ھی پہلے سے کروناوائرس کا حملہ اور اب ٹڈی دل کا حملہ ھوچکاھے ھمارے ملک مین بہت بڑے رقبہ مین کسانوں کی محنت برباد ھوچکی ھے  دعا کرین کہ اللہ تعالی اس عذاب مصیبت سے نجات دے بھکر سے میرے ایک دوست ماسٹر نگاہ حسین صاحب کی سب فصل ودرخت اس نے ختم کردئے ھین  جہان نہین ھے وھان لوگون کواندازہ نہین ھے جہان حملہ آور ھوچکی ھے وھان لوگ قحط کاشکار ھوچکےھین میلون مین کھڑی فصل منٹون مین چٹ کرجاتی ھے

No comments:

Post a Comment