Wednesday, February 2, 2022

دماغ مین جما نزلہ اور سردرد

 ۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ دماغ مین جما نزلہ اور سردرد۔۔۔۔۔۔
آج کی پوسٹ نہایت مختصر لیکن فوائد مین انتہائی اعلی ھے
درد شقیقہ یا دماغ مین نزلہ جم جاۓ اور نکلنے کانام نہ لے یا ویسے ھی عام حالت مین سردرد یا پھر سر کاایسا درد جو روزانہ مستقل طور پہ ھورھا ھے ٹھیک ھونے کانام نہ لے کچھ کیفیات ایسی ھوتی ھین جب مریض سمجھتا ھے کہ مجھے دماغی کمزوری کی وجہ سے سردرد ھوتاھے یا پھر نظر کی کمزوری کی وجہ سے سردرد محسوس کرتا ھو ویسے عام طور پر 33وجوھات ھوتی ھین جن کی وجہ سے سردرد جیسی علامت ظاھر ھوتی ھے ان تمام حالات مین جب ایک ایسی دوا جب تک اصل مرض کی ابھی تک سمجھ نہ آئی ھو بلکہ اکثریت امراض مین مستقل طور پر علاج ثابت ھوگا قدیم وجدید طب مین دماغ کےلئے سب سے اعلی نباتات اسطخدوس سمجھی جاتی ھے اسکے بنے مرکبات بھی کافی ھین جن مین مشہورعام اطریفل اسطخدوس ھے لیکن میری بتائی گئی دوا ھردم تازہ استعمال کرنے سے فوائد مین اعلی ثابت ھوگی
اسے جوشاندہ کی شکل مین استعمال کرین یا حریرہ بناکر استعمال کرسکتےھین جبکہ طبیب حضرات اسی دوا کو پیس کر نخودی گولی کی شکل دے کر تین وقت تک استعمال کرسکتےھین اسطخدوس ماشہ
بسفائج ماشہ
کشنیز ماشہ
افتیمون ماشہ
مرچ سیاہ 8دانہ
دوکپ پانی مین ابال لین جب ایک کپ رہ جاۓ تو حسب ذائقہ چینی یاشکر ڈال کر قہوہ کی طرح چھان لین اور گرم گرم قہوے کی طرح پی لین چند منٹ مین سردرد انشااللہ ٹھیک ھوجائے گا اگر درد شقیقہ کی طرح ھے توصبح شام پی لین یہ مین نے ایک خوراک کاوزن لکھاھے اتنی ھی مقدار مین رات کو پینے والا صبح دوکپ پانی مین بھگودین اور صبح پینےکےلیے رات کودوکپ پانی مین بھگودین اور پیتے وقت جوش دے کرچھان کراستعمال کرلین
نوٹ۔۔۔ دوستو آج نہایت افسوناک خبر بھی ھے میرے انتہائی قریبی دوست پروفیسر حکیم عطاء الرحمن گوندل صاحب پرنسپل طبیہ کالج سرگودھا کل حرکت قلب بند ھوجانے سے وفات پاگئے کل دن دوبجے ان کانماز جنازہ ان کےآبائی شہر جلال پوربھٹیاں مین ادا ھوئی اللہ تعالی ان کوجنت الفردوس مین اعلی مقام عطافرمائے تیس سال ھم نے اکھٹے سفر کیا آپ مین سے بہت سے دوستون نے ھمین مختلف طبی سمینار مین اکھٹے دیکھاھوگا لیکن آج کے بعد یہ ممکن نہ ھوسکے گا کیونکہ میرا دوست مجھے چھوڑکےلمبے سفر پہ جاچکا ھے اللہ تعالی سے دعاھے کہ بغیر حساب کے جنت الفردوس مین اعلی مقام عطاء فرمائے آمین ثم آمین محمودبھٹہ

No comments:

Post a Comment