Friday, March 18, 2022

چار بوٹیان فائدے بے شمار 1

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ چار بوٹیان فائدے بے شمار اور جدید انداز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت سون کے ذھن مین پہلا سوال یہی اٹھے گا کہ کونسی چار بوٹیان ھین پھر دوسرا سوال اٹھےگاکہ فائدے کیاھونگے پھرتیسرا لاشعوری طورسوال اٹھے گاکہ آیاان مین قوت باہ کوبھی فائدہ ھوگا اگر مین شروع مین ھی بتادون کہ قوت باہ کاکوئی عمل دخل نہین ھے ان بوٹیون مین تو بہت ھی مایوسی طاری ھوجائے گی چلو کوئی بات نہین مایوس ھونا انسان کوزیب ھی نہین دیتابلکہ موت کاراستہ ھے امید روشنی کاسفر ھے خیر آپ امید کادامن تھامے رھین میرے اس مضمون کامقصد درحقیقت چار بوٹیان نہین ھین بلکہ حکماء کوروشنی کی ایک نئی کرن دینا ھے یا یون سمجھ لین طب کوایک نئی جدت دینا ھے جس سے ایک طبی انقلاب برپاھوجاۓ یادرکھین کچھ محنت ضرور ھے اس مین لیکن اس محنت کے بعد آسانی اتنی بڑی ھے کہ آپ حیران بھی ھونگے اور خوش بھی ۔۔۔۔
چلین پہلے چار بوٹیون کاذکر کرتے ھین لیکن یاد رکھین مضمون ان چار بوٹیون تک محدود نہین ھے تمام بوٹیون پہ مشتمل ھے بس آج چار بوٹیان تجویز کی ھین جب ان کا ذکرختم ھوگاتوکچھ اور بوٹیان مضمون مین شامل کرلین گے بس ایک روشنی دینی ھے آپکو اور باقی کام توآپ خود کرلین گے
چار بوٹیان ۔۔۔کاسنی ۔۔۔ اونٹ کٹارا ۔۔۔ دھماسہ ۔۔۔ اکاس بیل
کاسنی جگر کی لازوال دوا مانی جاتی ھے اب جہان بھی امراض جگر کاذکرآۓ گا توکاسنی کے استعمال کوترجیح دی جاۓ گی کاسنی کےتمام اجزاء یعنی پتے بیج اور جڑتمام استعمال کےقابل ھین تازہ پتے استعمال کرنا نہایت ھی مفید سمجھاجاتاھے اور یادرھے تازہ پتے جو صبح کو شبنم سے لبریز ھون انہین استعمال کرنا نہایت اعلی ھے یہ بات بھی یادرکھین ان پتون کودھونے سے منع کیاجاتاھے کیونکہ حدیث کی روسے ان پتون پہ گری شبنم مین ایک قطرہ جنت کاپانی شامل ھوتاھے خیر سے اس بارے مین وضاحت کوئی عالم دین ھی دے سکتاھے مین تو یہ بتاسکتا ھون مزاجا ترسرد یعنی اعصابی عضلاتی ھے مشہورعام ھے پورے ملک مین ھرجگہ پائی جاتی ھے اس وقت موسم عروج پہ ھے جگر کےسدے پتہ وتلی وگردون کےسدے کھول دیتی ھے یرقان ھرقسم مین نہایت ھی اعلی ھے بدن چہرے یاپاؤن پہ سوج آجانے پر سب سے زیادہ مفیدھے کیونکہ پیشاب کھول کر سوجن اتاردیتی ھے اسکے پتون کاساگ بھی کھایاجاتاھے یادرھے گلے کےامراض مین خاص کر گلینڈ کےامراض مین نہایت ھی مفید ھے خیر یہان مختصر ذکرکرنا مقصود ھے
اسی طرح اونٹ کٹارا جسے ملک تھیسل انگریزی مین کہاجاتاھے پوری دنیا مین پیداھوتاھے یہ سرخ سفید نیلا پیلا رنگوں کے پھول مین ملتاھے یہ تمام رنگون مین ادویات مین استعمال ھوتاھے بعض نے اسے ایک دوسرانام بھی دےرکھاھے یعنی جگرکٹارا جسکی دلائل کےساتھ کوئی وضاحت نہین کہ کیون یہ نام رکھاگیاھے جبکہ جگر کےلیے تمام اقسام کااونٹ کٹارا مفید ھے ھاں یہ نام یعنی اونٹ کٹارا یااشترخار نام اسلیے مشہور ھین کہ باوجود اسکے کہ اس پہ بے شمارکانٹے ھوتےھین لیکن اونٹ کی مرغوب ترین خوراک ھے بلکہ اونٹ اس پودے کودیکھ کر پاگل سا ھوجاتاھے جب تک مکمل اسے کھا نہ لے اس جگہ سے ٹلتاھی نہین ھے یہان یہ بات بھی یادرکھین امراض جگر امراض گردہ و طحال مین سب سے اعلی ترین غذائی دوا اونٹنی کادودھ ھے خیر اونٹ کٹارا پہ بڑا تفصیلی میرا مضمون ھمارے اسی گروپ مطب کامل مین پہلے سے لکھاھواھے اسی سے ایلوپیتھی مشہور دوا سیلی مائرین نکالی جاتی ھے جو ھیپاٹائٹس مین استعمال کی جاتی ھے خیر اسی طرح دھماسہ پہ بھی مطب کامل مین مضمون موجود ھے اور کچھ ھی عرصہ پہلے اکاس بیل پہ بھی مضمون لکھ چکا ھون اب ان چارون نباتات کا موسم ھے ھرجگہ عام پائی بھی جاتی ھے انہین حاصل کرنا کچھ مشکل نہین ھے بس انہین محفوظ کرنا کچھ مشکل کام ھے خیر اکاس بیل جو بہترین وہ ھے جو برسیم پہ چڑھی ھوئی ملتی ھے اسے ھی حکماء طبی لحاظ سے بہتر سمجھتےھین بیر کیکریادیگردرختون پہ چڑھی اکاس بیل تاثیرکےلحاظ سےاتنی مفیدنہین ھے برسیم والی باریک اورسرخی مائل ھوتی ھے اسی کا بیج جسے ھم کثوث کہتےھین وہ بھی بے شمارادویات مین شامل ھوتاھے خیر خیبرپختون خواہ مین باقاعدہ اسےکاشت اور محفوظ کرکےبازارمین بیچاجاتاھے اکاس بیل کو محفوظ کرنا کچھ مشکل نہین ھے اسی طرح کاسنی کے بیج اور جڑ زیادہ استعمال ھوتی ھے اسے بھی آسانی سے محفوظ کیاجاسکتاھے لیکن دھماسہ اور اونٹ کٹارا محفوظ کرکےسٹورکرناکافی تکلیف دہ کام ھے کیونکہ کانٹے بہت ھوتےھین اب اگلی اور ضروری بات کہ نباتات خواہ کانٹے دارھون یا بغیرکانٹے کے ھون انہین محفوظ کرکےرکھنےکےلیے کافی جگہ ھونابھی ضروری ھے اگر ھم ایک ایسا طریقہ استعمال کرین کہ جہان ھمین ایک بوٹی رکھنےکےلیے کئی فٹ جگہ درکارھوتی ھے بوریان یاایسے بڑے ڈبے استعمال کرنے پڑتےھین جوکافی جگہ گھیرتےھین ان سب مسائل سے بھی بچ جائین اور بوٹی افادیت مین بھی زیادہ پراثرھو باقی گفتگواگلی قسط مین

No comments:

Post a Comment