Wednesday, December 21, 2022

ھلدی ایک انوکھی نباتات

 ۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ ھلدی ایک انوکھی نباتات ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قسط 1
ایک نہایت ھی منفرد اور بے شمار فوائد کی حامل ایک پودے کی جڑھے عام کاشت ھوتی ھے اس موسم مین تازہ بھی بازارسےدستیاب ھوتی ھے بعض لوگ بازارسےتازہ خریدتےھین اور خشک کرکے پسوالیتےھین اور اپنےاستعمال مین لاتےھین ھرفیملی اپنے کھانون مین اسےاستعمال کرتےھین شایدھی کوئی گھرانہ اپنی ھانڈی مین اسے استعمال نہ کرتاھو کبھی انڈین یابنگالی کھانے نیٹ پہ تیارھوتےدیکھنےکااتفاق ھوتاھےتوانہین ھلدی کادرست اورمناسب مقداراستعمال کرتےدیکھتاھون جبکہ ھمارے ھان مختلف ڈشوں مین اسے محض چٹکی کےحساب سےاستعمال کیاجاتاھے جوکہ ایک نامناسب مقدارھے انڈیامین ھرسالن پکانے کےشروع مین تین چارچیزون کااستعمال لازماھوتاھے جس مین تیزپات سوکھی اورتازہ بھی اورسفیدزیرہ کشنیزاورھلدی میرے خیال مین جولوگ اپنےکھانون مین ان چیزون کااستعمال کرتےھین وہ بے شمارامراض سےبھی بچتےھین خیر آج ذکر صرف ھلدی کاھی ھوگا تودوستو ھلدی کے مختلف علاقون مین نام مختلف رکھےھین جیسے بنگالی مین اسے ہلٹ یاھلد توکشمیری ھلدر انگریزی مین ٹرمرک کہتےھین لیکن مشہورعام نام ھلدی ھی ھے بس علاقائی نام بگڑے ھوۓ ضرورھین جیسے مرھٹی زبان مین ھلدل کہتےھین سندھی زبان مین اسے تھوڑا الگ نام ھیڈ کہتےھین یہان ایک بات نوٹ کرلین کہ سندھی زبان مین ایک اور بھی نباتاتی جڑ کوھیڈالی کہتےھین یہ بھی ھلدی کے مشابہہ ھوتی ھے اور اسے اردومین ھلدیہ کہتےھین لیکن یادرکھین یہ زھریلی ھوتی ھے اسے باہ کےلئے مفیدسمجھاجاتاھے لیکن جتنی زھریلی ھے اسے کھانےسے ساری قوت باہ دھری کی دھری رہ جاتی ھے دوبارہ کھانے کی ھمت نہین رھتی کیونکہ بندہ سفرآخرت پہ روانہ ھوچکاھوتاھے یادرکھین اس ھیڈالی مین کثیرمقدارمین سم الفار موجودھوتاھے پاکستان مین بھی پیداھوتی ھے لیکن زیادہ آسام مین پیداھوتی ھے جانور اس بوٹی کوقطعی نہین کھاتے اللہ تعالی نےجانورون مین بھی ایک خاص حس رکھی ھوتی ھے زھریلے پودے کےقریب بھی نہین پھٹکتے چندروز پہلے ایک مشاھدہ میرے دیکھنےمین بھی آیا کہ بکریاں چر رھی تھین وھان بے شمارپودے جمالگوٹہ کےبھی تھے بس آس پاس گھاس کھارھی تھین جبکہ جمالگوٹہ کےپودے بڑے جوبن پہ تھے اور بکری کی عادت ھوتی ھے کہ ھرایک پودے کوکھاجاتی ھے مین بڑے غورسے دیکھتارھا مجال ھے کسی بھی بکری نے جمالگوٹہ کےپودے کوسونگھابھی ھو
خیربات ھلدی کی کرتےھین دوستو ھلدی کودوسرے لفظون مین آپ پودے کی شکل مین گندھک کہہ سکتےھین کسی کیمیاگر نے اشاروں مین ایک کہاوت مین کہی ۔۔ ھلدی لگے نہ پھٹکڑی رنگ چوکھا ھو۔۔۔ بعض نے اسے بگاڑکر ھلدی کی جگہ ھینگ کہناشروع کردیا جیسے ھینگ لگے نہ پھٹکڑی رنگ بھی چوکھا آۓ ۔۔ خیر درست لفظ ھلدی ھی تھا خیرکیمیاءگرون کےلیے اتناھی اشارہ کافی ھے کہ اس مین سےقائم گندھک کاتیل نکال لین یادوسرے لفظون مین جیسے جست قائم کو کلید کیمیاء کہاجاتاھے ایسے ھی ھلدی بھی کلیدکیمیاء ھے
اب بات انسانی صحت کے حوالےسے کہ ھلدی کتنی اھم دوا اور غذاھے یہان ایک اور کہاوت بتانےلگاھون کہ ۔۔۔چوھےکوملی ھلدی کی گانٹھ وہ بن گیاپنساری ۔۔۔۔۔اس کہاوت سے مراد یہ تھا کہ درحقیقت پنساری کےپاس سب سےاھم اور سب سےاعلی نباتات ھلدی ھی ھوتی ھے ویدک طب کاوہ علم ھےجوھزارون سال سےھندوستان مین رائج تھا یادرکھین قدیم طب دوتہذبون مین ملتی ھے ایک یونان دوسراھندوستان تھا مصریات کی قدیم تاریخوں مین طب کاعلم ملتاھےاورحیران کن ادویات سامنےآتی ھین لیکن ان کاعلم فقط کاھنون تک خفیہ رھا یادرکھین مصری ھزاروں سال پہلےبھی اینٹی بائیوٹک ادویات کےبارے مین علم رکھتےتھے وہ لوگ بڑے ھی مستقل مزاج تھے
ایک آج حیران کن بات آپکویہان بتاتاچلون ھم پاکستان انڈیا بنگلہ دیش نیپال بھوٹان افغانستان مین رھنے والے لوگ اصل مین وید کےوارث ھین اب ھم نے لیبل اپنی طب پہ یونانیون کالگارکھاھےیعنی اورساری طب ھم ویدک کی کرتےھین طب یونانی مین کہین بھی کشتہ جات نہین ھین اور ھی طب یونانی مین کشتہ جات تیارھوتےتھے کشتہ جات صرف ویدک کاکمال ھے ھلدی ایک دوابھی ھےاورایک غذابھی ھے
یہ صرف ھانڈی کوخوشنما رنگ دینے کےھی کام نہین آتی بلکہ دلہا اوردلہن کوخوبصورت بنانےکےلیے بطورابٹن اسکااستعمال کیاجاتاھے یہان تک کہ قدیم دورمین جب دوقبیلے ڈنڈے لےلڑائیان کرتے تب بھی سب کی ھمدرد ھلدی ھی ھوتی تھی یعنی زخمون سے خون روکنے کےلئے ملائی مین ھلدی شامل کرکےزخم پہ باندھ دینے ناصرف خون رک جاتا بلکہ انفیکشن بھی نہین ھوتی تھی خالی لگی ضربوں پہ ھلدی اور سرسون کاتیل گرم کرکے روئی پہ لگایاجاتا اور مضروب مقام پہ لگایاجاتا نہ صرف درد رک جاتا بلکہ سوجن بھی نہین ھوتی تھی آج بھی بیرونی ضربوں کےدرد مین اسے اعلی دواسمجھاجاتاھے آشوب چشم مین محض ھلدی کوپانی مین ابال کراس مین کپڑارنگ کرکےآنکھ پرباندھ دینےسے سرخی جاتی رھتی ھے باقی اگلی قسط مین

No comments:

Post a Comment