Thursday, December 10, 2020

ھاتھ پاؤن کی انگلیان سوج جانا اور ایڑیان پھٹ جانا-3

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قسط3۔

۔۔۔ھاتھ پاؤن کی انگلیان سوج جانا اور ایڑیان پھٹ جانا۔۔۔۔۔

آج ھم انگلیون کے سوج جانے کے بارے مین بات شروع کرین گے

سخت سردی کا بڑا اذیت ناک مرض ھے ھاتھ پاؤن کی انگلیاں سوجی ھوتی ھین خارش اور درد بھی ھوتاھے بعض کی توایڑیان تک متورم ھوچکی ھوتی ھین کئی ایک لوگ اوپر شاپر باندھ لیتے ھین بعض ایلوپیتھی ادویات کا سہارا لیتے ھین جن مین کچھ دوائین اینٹی الرجک اور ساتھ پین کلر دوا دے دی جاتی ھے وقتی سہارا مل جاتاھے لیکن ادویات کااثر ختم ھونے پہ دوبارہ تکلیف شروع ھوجاتی ھے جدید میڈیکل سائینس اسے چیل بلین CHILBLAIN مرض کہتی ھے 

اب جہان تک اس کی علامات کاتعلق ھے تویہ مرض گرمیون مین کیون نہین ھوتا تو جواب نفی مین ملتا ھے بس یہ علامت صرف سردی اور بعض اوقات تری کی زیادتی سے ھوجایاکرتی ھے تو دوستو ھم اسے گرمیون مین خود سے پیدا کرسکتے ھین آپ ایک برف کا ٹکڑا لین اور کچھ دیر دونون ھاتھون مین دبالین پہلے ھاتھ سن ھونگے پھر سرخ اور متورم ھوجائین گے زیادہ دیر عمل کرنے سے ھاتھ پھٹ بھی سکتے ھین اور ان سے خون بھی رس سکتاھے اب برف چھوڑنے سے ان پہ خارش ھوتی ھے اور پھر جب ھاتھ گرم ھونگے تودرست ھوجاتے ھین اب اس تجربہ سے ھمین اس مرض کی علامات اور علاج بھی سمجھ آجاتا ھے 

اگرآپ کو بات سمجھ نہین آئی توالگ بات ھے خیر بتاۓ دیتا ھون ایسے تمام لوگ جن کا مزاج اعصابی عضلاتی ھے یا پھر عضلاتی اعصابی ھے بس ان دو مزاج کے لوگ اس مرض کاشکار ھواکرتے ھین اب بھی بات سمجھ نہین آئی تو اگلی وضاحت کیے دیتاھون اعصابی عضلاتی تحریک مین خون کی کمی سے جسم مین حرارت غریزی کی کمی ھونے کے سبب یہ مرض پیدا ھوگئی تھی توعضلاتی اعصابی مزاج مین خون کے گاڑھا ھونے کے باعث گردش خون سست اور کمزور ھونے کے باعث یہ مرض پیدا ھوگئی تھی یہان ایک بات اور بھی یاد رکھین اعصابی عضلاتی مواد بہت جلد عضلاتی اعصابی مواد مین بدل جایا کرتاھے اور یہان ایک اور نکتہ بھی ذھن نشین کرلین اعصابی یعنی بلغمی مزاج تیزی سے بدلا جاسکتاھے صفراوی یعنی غدی مزاج بھی کچھ عرصہ مین بدلاجاسکتاھے لیکن عضلاتی مواد اتنا ڈھیٹ ھوتا ھے اتنا ڈھیٹ ھوتاھے کہ بس استغفار ھی پڑھاجاسکتاھے نئے نئے رنگ نکالتارھتاھے بیماریون کا ایک سمندر اسی مزاج مین غوطہ زن ھے باقی مزاجات مین امراض اس مزاج کے سامنے آدھی ھین خیر موضوع پہ چلتے ھین اب بات سمجھ لی ھوگی کہ کیون کر یہ مرض انگلیان سوج جانے والا پیدا ھوتاھے یعنی عضلاتی اعصابی مین مواد بدل کر مرض کا تعلق تو دل سے جوڑ لیتا ھے لیکن متاثرہ حصے دل سے بہت دور ھوتے ھین چنانچہ دوران خون کی سستی کی بنا پر آکسیجن سے بھرپور گرم تازہ خون یعنی حرارت سے بھرپور خون متاثرہ مقام تک صحیح مقدار مین نہین پہنچ پاتا اور کاربن مونوآکسائڈ کے اجتماع سے وھان تحریک کی صورت پیداھوجاتی ھے اور دوران خون کے رجوع سے وھان خارش سرخی وجلن درد ورم وغیرہ ظاھر ھوجاتے ھین اب کیا خیال ھے مرض کی حقیقت سمجھ آگئی یا اب بھی نہین آئی اگر نہین بھی سمجھ آئی تو اب مین اجازت چاھون گا باقی باتین کل کی پوسٹ مین ھونگی اس وقت تک دعاؤن کے ساتھ اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment