Friday, January 1, 2021

کانجی ولایتی یا آبکامہ

 ۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ کانجی ولایتی یا آبکامہ ۔۔۔۔۔۔۔

یہ ایک گروپ ممبر ھین شاھد صاحب جو ھر دوسرے روز  بشکل پوسٹ لکھ کربھیج دیتے ھین کہ مجھے کانجی بنانے کا طریقہ بتادین 

اب مجھے یہ علم نہین کہ انہین اس موسم مین کانجی بنانے کا طریقہ کیون مطلوب ھے قدیم حکماء اسے بنایاکرتے تھے یہ مشہور عام دوا ھے لیکن موجودہ دور مین اسے بنانا اطباء کرام چھوڑ چکے ھین کیون چھوڑ چکے ھین ؟ یہ بعد مین بتاتا ھون 

لیجئے پہلےکانجی بنانے کا طریقہ سمجھ لین

جو کا آٹا  کلو                             🌈محمودبھٹہ🌈

پودینہ جنگلی سوگرام             🌈محمودبھٹہ🌈

نمک عام پچاس گرام                🌈محمودبھٹہ🌈

اجوائن پچاس گرام پیس کرسب ملا لین اورپانی سے گوند کرروٹی بنالین اور تنور مین پکالین پھر اسکے باریک ٹکڑے کرکے وزن کرلین اور چارگناپانی ڈال کربیس روز دھوپ مین رکھ دین یہان تک کہ اس مین خمیر اٹھ جاۓ اور اس مین پانی سرکہ کی مانند ترش ھوجائے تب اس پانی کو نتار کر کسی شیشہ کی بوتل مین محفوظ کرلین اسکا رنگ بھورا سا ھوتاھے بوتیز اور ترشی مائل اور ذائقہ بھی ترش ھی ھوتاھے 🌈محمودبھٹہ🌈

لین کانجی توتیار ھوگئی تو معروف فوائد بھی بتاۓ دیتا ھون

کانجی بلغمی رطوبات کوروکتی ھے یعنی بلغم کوچھانٹ کرباھر بھی نکالتی ھے اور بلغم کی پیدائش بھی بندھوجاتی ھے یعنی بلغم کوسودا مین بدل دیتی ھے یہی سب سے بڑی خوبی ھے اسی لئے اسے تنقیہ بلغم کےلئے بکثرت استعمال کیاجاتا تھا یعنی رطوبات خشک کردیتی ھے اسے مقوی معدہ سمجھاجاتاھے وہ اسلئے سمجھاجاتاھے کہ یہ آنتون مین رطوبات کی سکریشن بند کرکے دست وقے روک دیتی ھے اور اگر معدہ مین رطوبات کی کثرت کی وجہ سے بھوک بند ھوجاۓ توکانجی رطوبات کوخشک کرکے بھوک بڑھادیتی ھے اور غذاکوفوراھضم بھی کردیتی ھے اور خون بڑھانا شروع کردیتی ھے چندروز مین کمی خون دور ھوکر چہرہ سرخ کردیتی ھے یہ تھی خاص خاص خوبیان۔۔۔۔

لیکن موجودہ دور مین اس کا استعمال کیون نہین ھے اس کی وجہ یہ ھے کہ اکثریت لوگ رطوبات کی کمی کا شکار ھین اسکی مثال مین یہ دے سکتاھون تین دھائیان پہلے عموما ھیضہ یعنی کالرہ کی مرض وبائی شکل مین پھوٹا کرتی تھی اگر رطوبات کی کثرت ھو تو رطوبات مین تعفن پیداھوکر ھیضہ کاجراثیم پیداھوکر وبائی شکل پیداکرسکتاھے جبکہ موجودہ دور مین ھیضہ کے خال خال ھی مریض دیکھنے کوملتے ھین کیونکہ لوگون مین مزاجا رطوبت کے بجاۓ یبوست کثرت سے پیدا ھوچکی ھے 

قدیم حکماء اس کا مزاج گرم خشک مانتے ھین جبکہ ھر کھٹائی پیدا کرنے والی دوا سوداوی مادے کی حامل ھوتی ھے اور خالص سودا خشک سرد ھوا کرتی ھے اسلئے کانجی کا مزاج بھی خشک سرد ھے گرم خشک نہین ھے اور یاد رھے موجودہ موسم بھی خشک سرد ھے میراخیال ھے کہ اتناھی کافی ھے اب اجازت دین اور دعاؤن مین یاد رکھیے محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment