Wednesday, October 3, 2018

۔تشخيص امراض وعلامات 42

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات۔۔۔قسط نمبر 42۔۔۔۔۔
آج بات شروع کرتے ھین موجی نبض سے
موجی نبض ۔۔۔موجی نبض کے تحت شریان کہین سے عظیم اور کہین سے صغیر اور کہین سے بلند اور کہین سے پست کہین سے عریض اور کہین سے دقیق معلوم ھوتی ھے ایسا محسوس ھوتا ھے لہرین ھی لہرین ھین ایک لہر دوسری لہر کا تعاقب کر رھی ھوتی ھے کبھی آپ نے سمندر کی لہرون کو دیکھا ھے عجیب سا منظر ھوتا ھے ان لہرون کے تعاقب پہ غور کرلین بالکل یہی کیفیت نبض کی ھوتی ھے دوستو یہ نبض رطوبات کی کثرت کی وجہ سے ھوتی ھے صاف ظاھر ھے بلغمی مادہ یا اعصابی نبض ھوتی ھے یاد رھے کبھی کبھی کثرت تحلیل اور حرارت کی زیادتی سے بھی ایسی نبض ھو جایا کرتی ھے بہرحال یہ نبض عام طور پہ اعصابی ھی ھوا کرتی ھے استسقاء ۔۔فالج ۔۔ سکتہ وغیرہ کی نشاندھی کرتی ھے
دودی نبض۔۔۔ دود کے لفظی معنی کیڑے کو کہتے ھین یعنی دودی نبض ایسی نبض کو کہا جاتا ھے جس سے شریان کی حرکت بالکل کیڑے کی رفتار کی مانند ھو جیسے کیڑا غلاظت مین چلتا ھے بالکل وھی رفتار اور انداز نبض کا ھوتا ھے یہ نبض بلندی مین نبض موجی کی مانند مگر یہ عریض و امتلاء نہین ھوتی یعنی موجون کی تحریک مین ضعف ھوا کرتا ھے یہ جسم مین قوت کے ختم ھوجانے پہ دلالت کرتی ھے
نملی نبض۔۔۔نمل بھی کیڑی کو کہتے ھین جو گھرون مین پائی جاتی ھے اس نبض کی حرکت بالکل چھوٹی اور متواتر ھوتی ھے یہ عموما موت قریب آنے پہ ھوا کرتی ھے
منشاری نبض ۔۔منشار آری کی دندانون کو کہتے ھین یہ نبض بھی آری کے دندانون کی مانند ھوتی ھے یہ نبض بہت مشرف صلب متواتر اور سریع ھوا کرتی ھے اس کی بلندی اور ٹھوکر مین اختلاف ہایا جاتا ھے یعنی اوپر نیچے کبھی بہت سخت لگتی ھے کبھی تھوڑا نیچے لگتی ھے جیسے آری کے دندانے ھوا کرتے ھین عضو مین گرم ورم خاص کر پھیپھڑوں اور عضلات مین ورم کی نشاندھی کرتی ھے اور نبض عضلاتی ھوتی ھے
ذنب الفار نبض۔۔۔۔۔یعنی چوھے کی دم کی مانند ایک طرف سے موٹی اور دوسری طرف سے باریک ھوتی ھے اسے ذنب الفار نبض کہتے ھین اگر اس نبض مین فترہ پڑ جاۓ تو بہت ھی خطرناک ھوا کرتا ھے سمجھ لین موت آگئی ھے
اگر یہ نبض جڑ سے پتلی ھو اور بعد مین موٹی ھو یعنی ھاتھ کے انگوٹھے کی طرف سے پتلی ھو اور پھر آگے سے موٹی ھو جاۓ تو نبض عضلاتی غدی ھوتی ھے
اگر نبض جڑ سے موٹی ھو اور آگے پتلی ھو تو یہ نبض عضلاتی اعصابی ھوا کرتی ھے اس نقطہ کو یاد رکھین یہ اکثر مریضون کی آجکل یہی نبضین ھوا کرتی ھین
نبض مطرقی۔۔۔ مطرق ھتھوڑے کو کہتے ھین دوسرے لفظون آپ اسے نبض ھتھوڑا کہہ لین یعنی نباض کے پورون پہ ھتھوڑے کی طرح یکلخت دو ٹھوکرین لگاۓ کبھی آئرن پہ ھتھوڑا مارین اور ھاتھ ڈھیلا رکھین تو ایک ضرب تو آپ نے خود لگائی اور دوسری ضرب ذرا ھلکی ھتھوڑا خود ھی لگا جاتا ھے یہ نبض قوت مین زیادہ ھو چکی ھوتی ھے اس لئے یہ نبض قوت حیوانی اور عضلاتی غدی ھوا کرتی ھے اور ضعف پہ دلالت کرتی ھے
آج کے لئے بس اتنا ھی کافی ھے باقی انشاءاللہ کل کے مضمون مین

No comments:

Post a Comment