Friday, November 23, 2018

تشخيص امراض وعلامات 57

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔قسط نمبر 57۔۔۔۔
الحمداللہ اب اللہ تعالی نے ھمت عطا فرمائی تو کچھ دن سے روزانہ کے حساب سے قسط لکھ رھا ھون اور مضمون بھی لمبا ھی ھوتا جارھا ھے ختم ھونے کے ابھی کوئی آثار نہین بہت سے دوست اس بارے روزانہ سوال کیے دیتے ھین کہ کب مضمون مکمل ھو تو ھم پی ڈی ایف فائل بنانا چاھتے ھین اور کچھ کا خیال ھے باقاعدہ کتابی شکل مین شائع کیا جائے دوستو سب کچھ کردین گے کتابی شکل مین بھی کردین گے خریدار کتنے ھین چند ایک باقی کہان لے جاؤن کتابین یہ بات مجھے بتائین اس مضمون سے چند ایک کو دلچسپی ھو سکتی ھے ھر کسی کو نہین ھو سکتی یہ کونسا قوت باہ کا نسخہ ھے کہ لوگون کو باری نہ آۓ کمنٹس دینے مین ۔۔۔۔۔ اس کے باوجود گروپ مطب کامل کے دوستو کا جو مشورہ ھو گا اس پہ عمل کیا جاۓ گا کیونکہ اس مضمون کےوارثان مین گروپ مطب کامل کا ھر وہ قاری ھے جس نے اسے مستقل طریقہ سے پڑھا ھے باقی چند ایک دوستون کو سابقہ اقساط نہین مل رھی تو میری تصویر پہ کلک کرین سابقہ فائل سب مل جاۓ گی مذید سر مد صاحب لازمی طور پہ ھر ضرورت مند کو سابقہ فائل لازما مہیا کرین جن کا کہنا یہ ھے ھم فائل نہین کھول سکتے دراصل ان کے پاس جو بھی نیٹ کا سسٹم ھے خواہ موبائل ھے وہ کمزور ھے جدید سسٹم سے سب کچھ ممکن ھوتا ھے باقی دوستو اقساط ابھی بہت ھی طویل ھین انتظار کرین اب چھوڑے ھوۓ مضمون کی طرف چلتے ھین
اگر افراط شہوت زنان مرغوبہ کی ھو تو سابقہ مفاسد پہ غور کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی مدنظر رکھین کہ ضعف بدن فساد عقل نقصان عمر اور تلف مال کا سب سے بڑا سبب عورتون کی طرف رغبت کرنا ھے
امام غزالیؒ نے اس شہوت کو ایک ظالم عالم سے تشبیہ دی ھے اگر بادشاہ اس قوت کو کھلا چھوڑ دے تو وہ رعایا کا تمام مال چھین کر قوم کو فقروفاقہ تک پہنچا دیا کرتا ھے مثالین آپ کے سامنے زندہ ھین مجھے تو کچھ سمجھانے کی ضرورت نہین ھے
اسی طرح اگر قوت شہوت عقل ونفس مطمئنہ کے مطیع یعنی تابع نہ ھو تو تمام مواد صالح اور اخلاط محمودہ کو اپنے تصرف مین لا کر تمام قوی اور اعضاء کو ضعیف کردے گی
کثرت مباشرت کی تباہ کاریون سے بچانے کے لئے علامہ جلال الدین دوانی یون فرماتے ھین کہ جس طرح تمام کھانے سد جوع مین یکسان ھین اسی طرح تمام عورتین اطفاء اور شہوت مین یکسان ھین یعنی ایک جیسی ھین اب مین بات سمجھاتا ھون اگر آپ کے گھر کے اندر آپ کی پسند کی پسند کا کھانا مثالا قورما پکا ھوا ھے پھر بھی آپ یون کرین کہ یہ گھر مین پکا ھوا نہین کھانا بلکہ یہی قورما باھر جا کر کسی اور کے ھان کھانا ھے کیا آپ اس فعل کو عقل وشرع کے مطابق سمجھین گے قطعی نہین تہذیب واخلاق کا تقاضا تو یہ تھا کہ آپ گھر والا کھانا ھی کھائین بالکل یہی بات ھے کہ آپ اپنی زوجہ کو چھوڑ کر باھر غیر عورتون کی طرف جائین گے تو بتائین آپ کا عقل کب درست ھے
حدیث شریف مین ھے زنا سے عمر اور رزق کی برکت جاتی رھتی ھے یاد رکھین زانی پہ جو سب سے کم ترین مصیبت آتی ھے یا مسلط ھوتی ھے وہ یہ ھے کہ اس کا رزق اور اس رزق کی برکت جاتی رھتی ھے اس پہ بے شمار مثالین دے سکتا ھون زانی ھمیشہ مسائل مین گھرا رھتا ھے صحت کے حوالے سے بھی اور مالی لحاظ سے بھی اور معاشرتی بلکہ معاشی مسائل بھی اسی کا گھر دیکھ لیتے ھین
اب یاد رکھین طبی لحاظ سے یہ سوداوی مادہ کی کثرت سے ھوتا ھے اور یہ کیفیت اس وقت ھوتی ھے جب عضلات کا ناطہ اعصاب سے ھو یعنی عضلاتی اعصابی کیفیت جو کہ کیمیائی تحریک ھے جس مین سوداوی مادہ بکثرت پیدا ھوتا ھے یاد رکھین اس تحریک مین اعصاب کی تری اس قدر کم یا کمزور ھوتی ھے کہ اسے خارج کرکے اعتدال پہ نہین لا سکتی کیونکہ خشکی کو ھمیشہ گرمی پیدا کرکے ھی دور کیا جا سکتا ھے اس لئے ایسے مریضون کو عضلاتی اعصابی کے بجاۓ عضلاتی غدی ادویات اور غذا دین پھر غدی عضلاتی اور اس کے بعد غدی اعصابی استعمال کرین تب بندہ صحت مند ھوگا انشاءاللہ باقی مضمون اگلی قسط مین اور اس مین قوت غضبی پہ بحث کرین گے

No comments:

Post a Comment