Wednesday, June 9, 2021

Cholestrol|کولسٹرول 2

Cholestrol

۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ کولسٹرول ۔۔۔۔قسط 2

بہت سے لوگون نے اپنے اپنے کمنٹس مین صرف نسخہ کی طلب کی ھے باقی تشریح سے انہین کوئی غرض نہین ھے تو دوستو کولسٹرول کا بہترین علاج مین پہلے بھی لکھ چکا ھون گروپ مطب کامل مین سرچ کرین گے تو مل جاۓ گا یا پھر تھوڑا انتظار کرلین انشاءاللہ آخر مین علاج ضرور لکھا جاۓ گا 

باقی جہان تک پچھلی پوسٹ چھوڑی تھی اس سے آگے بات شروع کرتے ھین 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔چربیلے غذائی مواد کا زیادہ استعمال یعنی جب آپ مسلسل اعتدال سے بڑھ کر چربیلی اشیاء کو اپنی غذا کا حصہ بناتے ھین تو آب خون جسے آپ PLASMA کہتے ھین اس پلازما کے اندر کولسٹرول کی مقدار بڑھاتاھے خون مین موجود معمور چکنائی SATURATED FATخون مین کولسٹرول کی موجودگی کو مسلسل زیادہ کرتی رھتی ھے اس لیے یہ بات ضروری ھے کہ کولسٹرول کی سطح کو محدود رکھنے کےلئے معمور چکنائی SATURATED FATکوبھی کنٹرول کرناچاھیے یعنی اگر عام چکنائی وافر مقدار مین مسلسل کھائی جاۓ تووہ غیر منہضم مواد کی صورت مین معمور چکنائی ھی کی شکل اختیار کرلیتی ھے اور یہ چکنائی آب خون سے الگ ھوکر جمتی جاتی ھے 

اگر انسان کسی غدوی بیماری مین مبتلا ھو یا پھر شوگر کا مرض لاحق ھوجائے یعنی ایسی مرض جس سے بدن مین کیمیائی رطوبات کا تناسب بگڑ جانے سے چربیلے مادے ھضم ھونے کے بجائے  خون مین جمع ھوتے جاتے ھین یا جمتے جاتے ھین یاد رھے عورتون کے ایسٹروجن ھارمونز کولسٹرول کوکم کرتے ھین جبکہ مردون کے اینڈروجن ھارمونز کولسٹرول کی سطح کوزیادہ کرتےھین  یادرھے بدن مین بننے والا اسّی فیصد کولسٹرول کولک ایسڈ مین تبدیل ھوجاتاھے اور یہ پھر صفرا مین بدلتاجاتاھے اور اسی کے ذریعے یہ چربی بدن کی ساختون مین پہنچ کر توانائی پہنچانے کی ذمہ دار ھوتی ھے

اب اگلا نکتہ سمجھ لین کہ چربی کی ایک بڑی مقدارجگر مین جمع رھتی ھے اور جگر کا سب سے بڑا کام ھی یہ ھے کہ وہ چربی کو انتہائی باریک بلکہ قابل ھضم اور انجذابی یعنی ھضم ھونے والے مواد مین تبدیل کرتارھتاھے تاکہ بدن کی قوت کےلئے کام آسکے یاد رکھین یہ جگر ھی ھے جوکاربوھائیڈریٹس یعنی نشاستہ دار مواد کو ٹرئی گلیسرائیڈز اور دیگر پروٹینزکاتجزیہ کرکے ان کو چربیلے تیزاب یعنی FATTY ACID مین بدل دیتاھے اور یہی عمل وہ کولسٹرول اور فاسفولیپڈ کے ساتھ بھی کرتا ھے دراصل ٹائی گلیسرائیڈز فاسفولیپڈزاور کولسٹرول کی ایک بہت بڑی مقدار جگر مین ھروقت تجزیہ ھوکر خون مین ملتی رھتی ھے جگر کی ساختین ھی وہ جگہ ومقام ھے جہان پر ھرطرح کی چکنائیاں کسر وانکسار کے بعد خون مین ملتی ھین اور پھر خلیات مین پہنچ کرتوانائی فراھم کرنے کے قابل ھوتی ھین 

ٹرائی گلیسرائیڈز مختلف استحالاتی عمل کے دوران بدن کو انرجی مہیاکرنے کےلئے استعمال ھوتےھین یاد رھے ان کی ضرورت زیادہ تر اس وقت ھوتی ھے جب جسم کواضافی توانائی کی ضرورت ھوتی ھے خیر سے نہ آپ نے اضافی توانائی لگانی ھے اور نہ ھی اضافی توانائی کا دور رھا ھے بس دبا کے کھایا اور بیڈ پہ پڑے اینٹھتے رھنا ھی کافی سمجھاجاتاھے اور بیماری جب گھیرتی ھے تو یہ سوچتے موت کے دروازے تک جا پہچتے ھین کہ مین نے کھانا ھمیشہ اچھا کھایا عام اشیاء بھی نہین کھاتا پھر پتہ نہین یہ کم بخت کولسٹرول کہان سے چمٹ گیا دوستو جو نظام قدرت نے آپ کے وجود بھی بنارکھا ھے اس نے تو اپنا فعل انجام دینا ھی ھے اب اس اضافی مادے کو زائل کرنے کےلئے شدید مشقت کی ضرورت ھے یہ انرجی دو ھی جگہون پہ کام آتی ھے جب بندہ شدید مشقت کرتا ھے یا پھر فاقے مین یہ کام آتی ھے اور یہ دونون کام آپ کے نصیب مین نہین ھین تو انتظار کرین کولسٹرول جیسی مرض آپ کی منتظر ھے اگر کوئی معمولی سابھی غدوی مرض آپ کے بدن مین پیدا ھوا تو یاد رکھین خون کی کیمیاوی ترکیب مین اسی وقت فرق آجایا کرتا ھے اور سیدھا کولسٹرول بنتے دیر نہین لگتی

یاد رکھین خون مین کیمیاوی چربی کی مقدار ایک مناسب حد تک رھتی ھے تو یہ بدن کو طاقت فراھم کرنے اور اعضاء کے افعال مین ایک سہولت کار کے فائض سرانجام دیتی ھے لیکن جب خون مین موجود چربی کے تناسب مین موزوں تناسب سے بڑھ جاۓ ؟توکیا ھوتاھے یہ اگلی قسط مین پڑھیے گا اس وقت تک اجازت محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment