Sunday, June 13, 2021

Cholestrol|کولسٹرول 4

Cholestrol

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔ کولسٹرول ۔۔۔۔۔قسط 4 ۔۔۔۔۔۔

جی ھان ریوندخطائی سے بڑھ کر کوئی بھی دوا نہین ھے جو کولسٹرول کو ٹھیک کرسکے ھے نا حیرت کی بات؟؟؟

اب اس سے بھی زیادہ حیران کن بات جس کی سمجھ شاید چند ایک کو ھی آئی ھوگی وہ ھے جگر پہ چربی چڑھنا جسے آپ فیٹی لیور بھی کہتے ھین اسکے لیے سب سے اعلی دوا ریوندخطائی ھی ھے مین نے آپ کو چربی پیدا ھونے کا فلسفہ بھی سمجھایا ھے شاید آپ کی توجہ محض کولسٹرول تک ھی محدود رھی ھے 

اب ذرا ریوندخطائی کی تعریف سمجھ لین کہ مین کیون اتنی کررھا ھون یہان مجھے ایک کل کا کمنٹس بھی یاد آگیا کل ایک دوست نے لفظ مجاری کے بارے مین پوچھ رکھا تھا یاد رکھین ایسے الفاظ بات کو انتہائی مختصر کرنےکےلئے استعمال کیے جاتے ھین اور یہ طبی اصطلاحات مین استعمال ھوتے ھین جس نے طب پڑھی ھوگی وہ فورا سمجھ جاتاھے بھئی آسان الفاظ جو ترجمہ اس پوسٹ مین کیا گیا ھے وہ یہ ھے کہ ایسے تمام راستے جہاں سے گندے فضلات خارج ھوتے ھون ان مین بول براز سے پسینہ آنے والے مسام تک ھین خیر بات ریوندخطائی کی کررھے ھین تو ریوندخطائی کی سب سے بڑی خوبی یہ ھے کہ یہ جسم مین حرارت طبعی پیدا کرتی ھے اس وجہ سے سب سے اعلی خوبی یہ ھے کہ اگر چکنائی حل پذیر ھے تو  بذریعہ پیشاب کی راہ بدن سے باھر خارج کرتی ھے اور اگر چکنائی ناحل پذیر ھے تو بذریعہ پاخانہ بدن سے باھر نکالتی ھے یعنی چھوڑتی کسی بھی صورت نہین ھے آپ اس کو مرکب دوا کی صورت مین استعمال کرین تاکہ افادیت زیادہ پیدا ھوجائے  جیسے مندرجہ ذیل دوا استعمال کرسکتے ھین 

ریوندخطائی ۔۔۔ سنڈھ۔ زیرہ سفید۔ ھرایک سوگرام کباب چینی تین سوگرام پیس کرسفوف بنالین  اور تین وقت ایک ایک گرام ھمراہ پانی دین غدی اعصابی ملین یا غدی اعصابی مسہل حسب ضرورت استعمال کرسکتے ھین یہ بھی انتہائی مفید دوائین ھین ایک بات ھمیشہ یاد رکھین مرض کے ازالہ کےلئے کوئی بھی دوا تجویز کرتے وقت ھمیشہ مریض کےدیگر معروضی حالات کومدنظر رکھا کرین تکہ بازی سے بھی کبھی بھی کام نہ لیا کرین جیسے آپ کو پتہ چل جاۓ کہ مریض کو اھم مسئلہ کولسٹرول ھی ھے توآپ کولسٹرول کی دوا دے کر مطمئن ھوجائین ایسا نہین ھونا چاھیے بلکہ مریض کے مسائل سارے سمجھ لین اب مرض کہان تک پھیل چکی ھے کیاکیا فساد بدن مین پیدا کرچکی ھے یہ سب حالات سمجھین اب اس کے مطابق علاج ھونا چاھیے جیسے مین بھی آپ کو مختصر یہ بتادون کہ جناب کولسٹرول تو محض عضلاتی اعصابی تحریک کی وجہ سے پیدا ھوتا ھے آپ حرارت پیدا کرکے نکال باھر پھینکین تو سیدھی دوا حرارت پیدا کرنے کےلئے آپ غدی عضلاتی مرکبات استعمال کرین جیسے  پودینہ پچاس گرام لین اجوائن دیسی بیس گرام لین نوشادر تیس گرام لین پیس کر سفوف بنالین آدھی چمچ دن مین تین بار دین واقعی کولسٹرول نکال پھینکے گی شک نہین ھے اس دوا ؟

لیکن اس کو استعمال کرنے کےلئے بہترین طبیب ھونا بھی ضروری ھے کیونکہ کولسٹرول تو اس سے خارج ھوجائے گا لیکن آپ نے ایک بات کو مدنگاہ نہین رکھا کہ کل کلان اس سے کیا سائیڈایفیکٹ پیدا ھونے والا ھے تو دوستو پتہ ھے اس کے استعمال سے کیا ھوگا اس کے استعمال سے حل پذیر چربیلے مادے جو خون مین مناسب اور موزون مقدار مین ھونے چاھیے یہ دوا ان کو بھی باھر خارج کردے گی جس سے جوڑون مین لچک پیدا کرنے والے اجزاء بھی بدن سے خارج ھوجائین گے تو اب مریض کے اٹھتے بیٹھتے جوڑ کڑکڑانا شروع ھوجائین گے یعنی ایسی دواؤن کا بکثرت استعمال یبوست یعنی اتنی خشکی اور خشونت پیدا ھوجاتی ھے کہ جوڑون کی حرکت سے آوازین آنے لگتی ھین یہان تک کہ دماغ کے پردون مین خشکی پیدا ھوکر دماغی اور نفسیاتی امراض تک جنم لےسکتی ھین اس غلط فہمی مین کبھی بھی نہ رھین کہ اجی دیسی دوا تو سائیڈایفیکٹ پیدا ھی نہین کرتی یہ کم علمی اور سراسر جاھلیت ھے بندہ خدا طب کو سمجھین اور خوب پڑھین تب بات سمجھ مین آۓ گی کہ زیادہ روٹی کھانے سے بھی بہت زیادہ سائیڈایفیکٹ پیدا ھوتے ھین یہان پوسٹین لگی ھوتی ھین کہ سم الفار تولہ شنگرف تولہ جوھر کچلہ تولہ کستوری چھ ماشہ زعفران چھ ماشہ عنبر چھ ماشہ وغیرہ وغیرہ قوت باہ کی اکسیری دوا ھے اور سینہ کا راز ھے بیر برابر گولی ھمراہ دودھ دین کمنٹس مین بڑی واہ واہ مچی ھوتی ھے ایسی پوسٹ پڑھ کر سر پیٹنا چاھیے خیر بس دعا ھی کرسکتے ھین کہ اللہ تعالی سب کو ھدایت دے 

بس معمولی سی دوائین ھوتی ھین جب قانون کی روسےدیکھین تو سمجھ سے بالا کام ھوتا ھے ایسے ھی چھلکا اسپغول کافلسفہ ھے کہ صرف چھلکا اسپغول کے استعمال سے کولسٹرول دور ھوتاھے اب آپ ھی بتائین کہ چھلکا ھو یا ثابت اسپغول ھودونون ھی قاطع صفراھین اپنےلعاب اور لزوجیت سے ھرقسم کی یبوست اور خشونت کو ختم کرتا ھے آنتوں مین پھسلن سی پیدا کرکے براز کو خارج کرتا ھے قاطع صفرا اور مزیل حرارت ھے باقی گفتگو اگلی پوسٹ مین جو شایداس موضوع کی آخری ھو محمودبھٹہ

No comments:

Post a Comment