Friday, December 3, 2021

دواسازی 18

 ۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ دواسازی کیسےکی جاۓ۔۔۔۔۔۔۔۔قسط 18۔۔۔۔۔
بازار مین آپ نے بعض شربت خریدے ھونگے جوبالکل سفید دودھ کی شکل مین ھوتے ھین یہ شربت زیادہ معدہ کےلئے یا پھر پہلے کبھی بخارکےلیےبھی آتاتھا ایسا شربت بنانے کےلئے باقی فارمولا وھی ھے جوپچھلی قسط مین سمجھا چکا ھون بس اس مین نہایت قلیل مقدار ٹیٹینم کی شامل کی جاۓ تو شربت دودھ کی طرح سفید ھوجاتاھے اب یہان مین آپ کو ایک نکتہ بھی سمجھاۓ دیتاھون کہ ھردوا کا سفید دودھ جیساشربت تیار نہین کیاجاتا صرف ان ادویات کا سفید شربت تیار کرین جو کھاری اثرات رکھتی ھون اور ان ادویات کے عرق نکال کر پھر ان کا شربت تیار کیاجائے تین خاندانون کے بارے مین آپکو مکمل علم ھونا چاھیے آپ نے سکول کالج کی درسی کتب مین الکلی تیزاب اور اساس کے بارے مین پڑھا ھوگا تمام نباتات انہی تین ھی ذائقوں کےاردگرد گھومتی ھین یہان مین آپکو مثال فروٹ کی دونگا کیونکہ آپ مین سے ھرکسی نے کم سے کم فروٹ ضرور کھاۓھین اب بات سمجھین کچھ فروٹ وہ ھین جو پہلے ترش ھوتےھین اور بعد مین میٹھے ھوتےھین اور کچھ فروٹ وہ ھین جو پہلے کسیلے ھوتےھین اور بعد مین میٹھے ھوتےھین اور کچھ فروٹ وہ ھین جو پہلے پھیکے یاھلکے نمکین ھوتے ھین اور بعد مین میٹھے ھوجاتے ھین یعنی فروٹ کچا ھونے کی صورت مین ترش تھا جیسے مالٹا انار انگور وغیرہ ھین یہ پہلے ترش تھے بعد مین میٹھے ھوگئے یادرھے ترشی ھونا تیزابی اثرات ھونے کی پہچان ھے اب فروٹ کتنا ترش ھے اور کب میٹھا ھوا اور کتنا میٹھا ھوا کیا مکمل میٹھا ھوگیایا ابھی کچھ کھٹائی باقی بھی رکھتاھے بعض فروٹ ایسے بھی جو مکمل پک جانے کی صورت مین مذید کھٹے ھوجاتےھین جیسے ھم لیمن کواگر فروٹ مین شمار کرلین توآپ کواندازہ ھوجائے گا خیر جو بھی فروٹ اپنی بنیاد کھٹائی سےرکھتاھے اسے ھم تیزابی کہین گے اب طبی زبان مین اسے ھم سوداوی یعنی عضلاتی مزاج سمجھین گے اب عضلاتی یا سوداوی مزاج کی مذید بھی تقسیم ھے اپنے اندر کھٹائی رکھنے کی وجہ سے ھمین یہ تو یقین ھوگیا کہ یہ فروٹ سوداوی یعنی عضلاتی مزاج رکھتا ھے اب سوداوی مزاج مذید دورخ بھی اپنے اندر رکھتاھے کہ آیا یہ گرمی کی طرف مائل ھے یا سردی کی طرف مائل ھے یعنی عضلاتی اعصابی(خشک سرد ) ھےیا پھر عضلاتی غدی ( خشک گرم)ھے یہان ایک نکتہ سے اور بھی آگاہ کردون جب مزاج سوداوی ھے خواہ وہ گرم ھے یا سرد ھے اپنے اندر خشکی ھرصورت رکھتا ھے اب جن لوگون کو یہ شکایت ھوتی ھے کہ غسل کے بعدبھی اگر جسم پہ ھلکی سی خارش کی جاۓ یا بعض لوگ خارش نہ بھی کرین تب بھی جسم پر خشکی بےشمار سفید رنگ مین نکل آتی ھے ایسے تمام لوگ سوداوی مزاج کے حامل ھوتے ھین اب انہین ایسے فروٹ کسی صورت نہین کھانے چاھیے جواپنے اندر کھٹائی رکھتے ھون اسی طرح حقیقی شوگر کامریض ھرکھٹائی کی پیدائش والا فروٹ کھاسکتاھے کیونکہ اصل شوگر بلغمی مزاج رکھتی ھے خیر مختصر کیے دیتاھون ھر وہ فروٹ جوپہلے پھیکا تھا بعد مین میٹھا ھوا یہ اعصابی مزاج رکھتا ھے جیسے خربوز تربوز وغیرہ ھین اور اعصابی مزاج الکلی کاحامل ھوتا ھے خیر نباتات کے مزاج کی پہچان الگ بحث اور مضمون ھے انشاءاللہ اس پہ الگ سے مضامین لکھین گے کہ نباتات کے مزاج کی درست پہچان کیسے کی جاتی ھے خیر آپ نے دوا تیار کرتے وقت ان باتون کاخیال ضرور کرنا ھے کہ مین کس مزاج سے متعلق دوا تیارکررھاھون اور مجھے کیسے دواتیار کرنی چاھیے یعنی ھردوا مین ٹیٹینم شامل کرکے سفید دودھ جیسا شربت تیار نہین کرنااور نہ ھی کبھی یہ کام کرنا ھے کہ زینتھیم گم جب منٹون مین پانی گاڑھاکردیتی ھے تو منی بھی گاڑھی کردیتی ھوگی کیونکہ بعض لوگون کی تان آخرکار منی پہ ھی آکرختم ھوتی ھے تو دوستو زینتھیم پانی کو ضرور جیلی کی شکل منٹون مین دےدےگی لیکن منی پہ کچھ بھی فائدہ نہین ھوگا خیر یہان مین ایک سوال کاجواب لکھنے لگا ھون پچھلی ایک پوسٹ پہ کمنٹس مین کسی دوست نے لکھ رکھا تھا کہ شہد کو آگ پر کسی صورت نہین ابالنا چاھیے شہد کوآگ پہ رکھنے سے کچھ اجزاء ضائع ھوجاتےھین اور حوالہ گوگل کادے رکھا تھا تو دوستو پہلی بات مین نے شہد مین کچھ مقدار پانی کی شامل کرکے ابالنےکا لکھ رکھا تھا ڈائرکٹ شہد آگ پہ رکھ کرجلانے کے بارے مین نہین لکھا تھا اب شہد بھاری وزن اور اجزاء رکھتی ھے جبکہ پانی ھلکی حالت مین ھوتاھے آگ پہ گرم ھونے کی صورت مین پانی جل جاۓ گا شہد کو کچھ بھی نہین ھوگا دوسری بات طب مین شہد کو سرد حالت مین بھی کھلانے کا حکم ھے یعنی جب پانی شامل کرکے شربت بناتےھین تو ٹھنڈا مشروب ھے اگر پانی ھی شامل کرکے ابال کرگرم گرم چاۓ کی طرح پیئن گے تو معتدل ھوجاتی ھے اسے ھی حقیقت مین ماء العسل کہاجاتاھے اگر خالص مین کھلادی جاۓ توگرم کیفیت اگر تھوڑاگرم کرکے خالص کھلادی جاۓ تونہایت شدید گرم کیفیت پیدا ھوگی باقی گوگل والی شہد ڈبوں مین تیارھوتی ھے اسے توشہد کہنے کوبھی دل نہین کرتا اسکے اجزاء ضائع ھوجاتے ھون توعین ممکن ھے بلکہ سارے اجزاء ضائع ھوجاتے ھون تو تب بھی ماناجاسکتاھے لیکن جو شہدفطرت مین رہ کر تیارھوتی ھے یعنی جنگلی شہد جوخود ھی مکھیان بناتی ھین اور آزاد مکھیان ھوتی ھین خواہ یہ شہد بڑی مکھی کاھو یا چھوٹی مکھی تیار کررھی ھو بس یہ شہد ھے اب جس شہد کی نہرین جنت مین بہہ رھی ھین وہ کتنی اعلی ھے اور کتنے ذائقے اپنے اندر رکھتی ھے یہ رب کائینات ھی جانتےھین ھاں جوشہد باھر درختون پہ قدرتی طور لگی ھمین ملتی ھے اسے بس مثال ھی دی جاسکتی ھے ھان یہ بات یادرکھین قرآن مجید مین جن کھانے والی اشیاء کاذکرھے انہین آپ ھلکے ھاتھون نہین لےسکتے ان مین ایک شہد بھی ھے باقی ڈبون مین تیار شدہ شہد جس کے نزدیک چینی یاگڑکاشیرہ رکھاجاتاھے یہ ایسے ھی ھے جیسے دیسی مرغ اور فارمی مرغ کاحساب ھے باقی گوگل سے معلومات ضرور لیاکرین لیکن اس پہ سوچنا بھی آپ پہ فرض ھے کہ کیا پانی کی کچھ مقدار شامل کرکے ابالنےسےبھی اجزاء خالص شہدکے ضائع ھونگے

No comments:

Post a Comment