Wednesday, December 12, 2018

اکسیر قلب و وھم ونسیان

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔اکسیر قلب و وھم ونسیان ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج سب سے پہلے مین ایک اھم بات کرنا چاھون گا ھر شخص کی آئی ڈی پر ھمیشہ ضلع کا نام لکھا ھوتا ھے اسی طرح میری بھی آئی ڈی پہ ضلع منڈی بہاوالدین ھی لکھا ھے اور بہت سے لوگ سمجھتے ھین کہ میری رھائش منڈی بہاوالدین شہر مین ھی ھے لیکن یہ بات درست نہین ھے آج آپ کو بتارھا ھون میری رھائش حقیقت مین منڈی بہاوالدین شہر سے جنوب مغرب مین پچیس کلو میٹر کے فاصلے پہ سرگودھا منڈی بہاوالدین روڈ سے آٹھ کلو میٹر ھٹ کے ایک چھوٹے شہر میانوال رانجھا مین ھے بہت سے لوگون کا یہ شکوہ تھا جو آج دور کردیا ھے باقی آپ کو اطلاع یہ بھی دے دون مین اکثر اپنے شہر موجود نہین ھوتا کبھی کہین تو کبھی کہین جاتا رھتا ھون کچھ مجبوریان ھین میرے ساتھ بھی جیسے ھر انسان کے ساتھ ھین خیر اب آگے چلتے ھین موضوع کی طرف تو دوستو یہ مرض بھی بہت ھی عام ھو گئی ھے چھوٹی چھوٹی بات بھی بھول جانا اور عام معمولی سی بات پہ وھم اور وسوسے پیدا ھوتے رھتے ھین بلکہ بندہ عجیب وغریب وھمون کا شکار ھوتا رھتا ھے خیر مین ان کی وضاحت اپنی تشخیص امراض وعلامات کی سلسلہ وار پوسٹون مین بھی اور اس سے پہلے بھی کچھ پوسٹون مین نسیان اور وھم کا تفصیل سے ذکر کرچکا ھون اب جن لوگون نے مسلسل میرے مضمون پڑھ رکھے ھین وہ لازما جانتے ھین اب آج جس دوا کا ذکر کرنے لگا ھون یہ دیکھنے مین تو انتہائی معمولی نظر آتی ھے لیکن فوائد مین بہت ھی اعلی دوا ھے
مغز کرنجوا 50گرام ۔۔۔آملہ خشک ۔۔ھلیلہ سیاہ ۔۔۔یشب یمانی ھر ایک 15گرام پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لین اور دن مین تین بار کھلائین پانی سے
اب یہ دوا دل کی غیر طبعی حرکات یعنی جب کبھی نبض انتہائی دھیمی اور کبھی تیز اور کبھی رک رک کر چلنے لگتی ھے اب ایسی حرکات کو منظم کرکے دل مین قوت پیدا کرتی ھے اب اس قوت سے قوت مدافعت بڑھا کر نسیان وھم اور وسوسون سے نجات دلاتی ھے اور یاد رھے اس دوا کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ یہ دل کے دورہ سے بچاتی ھے
بہت سے حکماء بہتر سے بہترین کی تلاش مین رھتے ھین تو مین آپ کو یہ بھی بتاۓ دیتا ھون اب نسیان کا آخری علاج کچھ یون ھے کہ آپ ترپھلہ کی کھار بنائین پاؤ کھار مین تولہ کشتہ چاندی خود ساختہ شامل کرین یا پھر تولہ بھر ورق چاندی اس مین باریک کھرل کرکے 250 ملی گرام کی کیپسول بھر لین اور دووقت ھمراہ دودھ بکری دین

No comments:

Post a Comment