Monday, September 10, 2018

تشخيص امراض وعلامات 34

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔تشخيص امراض وعلامات ۔۔۔۔۔۔قسط نمبر 34۔۔۔۔
کل تشریح کردی تھی مقدار نبض کی ایک حصہ """طویل"""" کی
آج ھم پہلے عریض سے شروع کرتے ھین
عریض ۔۔۔یہ وہ نبض ھے جس کی چوڑائی صحت مند شخص کی نبض سے زیادہ ھو آپ جانتے ھی ھونگے عریض کے لفظی معنی بھی چوڑائی کے ھین
اس نبض مین آپ کو رطوبت کی کثرت اور شدید اورام یعنی ورمون اور انتہاۓ تپ کی طرف اشارہ کرتی ھے اور آپ اسے نظریہ مفرداعضاء کے حساب سے اعصابی نبض کہتے ھین
اب نبض ضیق پہ آجاتے ھین
ضیق نبض۔۔۔۔ضیق بمعنی تنگ یا باریک ھوتے ھین
یہ وہ نبض ھے جو ایک تندرست شخص کی نبض کی نسبت چوڑائی مین کم ھوتی ھے جس سے رطوبت کی کمی پر استدلال کرتی ھے ایسی نبض تپ محرقہ ٹائیفائڈ ۔۔التہاب باریطون ذات الجنب کی علامات کو ظاھر کرتی ھے نظریہ مفرداعضاء کے حساب سے یہ نبض عضلاتی ھے
معتدل نبض ۔۔۔۔۔عریض اور ضیق کے درمیان والی نبض یعنی نہ ھی زیادہ موٹی یا چوڑی ھو اور نہ زیادہ باریک یعنی تنگ نبض ھو اب درمیان والی معتدل کہلاتی ھے اور اعتدال آپ صحت کو کہہ سکتے ھین
اب ھلکی سی تشریح
اب بات سمجھ لین جس طرح طویل نبض حرارت پر دلالت کرتی ھے اسی طرح عریض نبض رطوبت پہ دلالت کرتی ھے اب نبض دیکھنے کا طریقہ یہ ھو گا کہ طبیب چارون انگلیان عمودًا نبض یعنی شریانِ کلائی کھڑا کردے پھر انگلیون کے پورون سے نبض ک احساس کرے اگر نبض کی چوڑائی طبیب کی انگلی کے پورے کی نصف چوڑائی سے زیادہ ھو تو سمجھ لین یہ نبض عریض ھے اگر نصف پورے سے کم ھے تو نبض ضیق ھے اگر نصف پورے تک ھی ھے تو نبض معتدل ھے امید ھے بات آپ کی سمجھ مین آگئی ھو گی
نوٹ۔۔۔۔۔ایک اھم بات کی طرف نشاندھی کردون مین دیکھتا ھون کہ اکثر اطباء حضرات اور مریض حضرات بھی ایک نفسیاتی مسئلہ مین الجھے ھوۓ ھین یہان ھر شخص کی کوشش ھوتی ھے کہ امراض کے نام ایلوپیتھی طرز یعنی انگریزی مین لکھتے ھین یہ بات میری نظر مین خوداعتمادی اور طب پہ یقین مین کمی کی نشاندھی کرتی ھے ایس باتون سے پتہ چلتا ھے کہ بندہ انگریزی سے شدید متاثر ھے لیکن اسے انگریزی آتی بھی نہین ھوتی ایسا ھرشخص میری نظر مین ھمیشہ ادھورا رھتا ھے نہ یہ چیل بنے گا نہ ککڑ۔۔۔اپنی زبان پہ اعتماد کرین دنیا کا ھر شخص ھمیشہ اپنی ھی زبان مین اچھا مدعا بیان کرسکتا ھے مین آپ کو بیماریون کے نام طبی زبان مین ھی بتاؤن گا یہی نام یاد کرین انشاءاللہ مین سرسے لے کر پاؤن تک ھر مرض کی نبض لکھ دونگا لیکن امراض کے نام تو آپ نے ھی یادرکھنے ھین چلین ابھی تمام حکماء سے ایک سوال کا جواب مانگتا ھون پڑھتے ھی تیزی کے ساتھ جواب لکھ دینا ھے
سوال ۔۔۔۔۔۔۔ بتائین مرض زیق الکلیہ کس مرض کو کہتے ھین
اب آگے مضمون کی طرف چلتے ھین بات کرتے ھین تیسری نبض مشرف کی
نبض مشرف۔۔۔لفظ شرف کے معنی بلندی کے ھین لہذا ایسی نبض جو صحت مند شخص کی نبض سے زیادہ بلند ھو مشرف کہلاتی ھے نظریہ مفرداعضاء کے تحت یہ نبض عضلاتی کہلاتی ھے جو حرکت وریاح کی کثرت پہ دلالت کرتی ھے ایسی نبض مین ریاح شکم یعنی پیٹ مین گیس یا ھوا اور ذات الریہہ اور رعشہ اور انتہاۓ تپ مین یہ نبض ھوتی ھے
منخفض ۔۔۔۔ نبض منخفض یعنی پست نبض یعنی ایسی نبض جو نبض مشرف کے بالکل الٹ ھو یعنی پستی مین ھو یہ نبض منخفض کہلاتی ھے
اس نبض مین حرکت کی بھی کمی ھوتی ھے تو سمجھ لین ریاح مین بھی کمی ھوتی ھے ایسی نبض ھیضہ قے اسہال غشی اور اعصابی دردین اور محرقہ جیسی علامات وامراض کو ظاھر کرتی ھے نظریہ مفرداعضاء کے تحت یہ نبض اعصابی یعنی بلغمی مزاج کی ھوتی ھے
معتدل ۔۔۔۔۔ایسی نبض جو مشرف اور منخفض نبضون کے درمیان ھو معتدل کہلاتی ھے نظریہ کے تحت یہ نبض غدی ھوتی ھے
اب تھوڑی سی تشریح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چارون انگلیان مقام نبض پہ آھستگی سے رکھین
اگر انگلیان رکھنے کے ساتھ ھی نبض کی تڑپ یعنی ٹپکن محسوس ھونے لگے تو سمجھ لین یہ نبض مشرف ھے
اگر انگلیان رکھتے ھوۓ نبض کی ٹپکن محسوس نہ ھو تو آھستہ آھستہ دباؤ ڈالین اگر بالکل نیچے ھڈی کے ساتھ جاکر نبض اپنی ٹپکن کا احساس دلاۓ یعنی محسوس ھو تو یہ نبض منخفض ھے اگر نبض نہ تو ھڈی کے قریب نہ ھی بالکل اوپر بلکہ سنٹر یعنی درمیان مین محسوس ھو یا ٹپکن انگلیون کے ساتھ لگنا شروع ھوجاۓ تو یہ نبض معتدل ھے یا آپ اسے غدی نبض کہہ سکتے ھین
دوستو مقدار نبض کی تشریحات یہان ختم ھوئین لکھ کر یہی کچھ سمجھایا جا سکتا ھے باقی کام ماھر فن نبض پریکٹیکلی طور پہ ھی بتا سکتا ھے یا پھر یہ ھوسکتا ھے آپ کو سمجھ آگئی ھو تو خود تجربات کرین ایک بات بتاۓ دیتا ھون اپنے اندر اعتماد بہت زیادہ پیدا کرین ھان شروع شروع اعتماد بہت مشکل سے بنتا ھے پھر جب ماھر فن ھو جاتا ھے اور فن کے عروج پہ پہنچ جاتا ھے تواعتماد انتہا کو پہنچ چکا ھوتا ھے مین اپنے تجربے سے بھی آپ کو ایک بات یہ بھی بتا دون بہت سے معاملات مین مریض نفسیاتی مسائل مین مبتلا ھو چکا ھوتا ھے وہ اپنی مرض آپ سے چھپا رھا ھوتا ھے بلکہ اپنی رام کہانی سناتے ھوۓ مسلسل جھوٹ بول رھا ھوتا ھے جب کہ اسے علم بھی ھوتا ھے کہ مین مریض ھون اور مجھے ھی مرض کی اذیت یا تکلیف سہنی ھے اس کے باوجود وہ غلط بیانی سے کام لیتا ھے لیکن جب نبض دیکھی جاتی ھے تو ایک ماھر فن کو کہانی کچھ اور نظر آتی ھے وہ صاف مریض کے منہ پہ کہہ دیتا ھے کہ تم جھوٹ بول رھے ھو تمھاری مرض تو کچھ یون ھے اب وہ ڈرتا بھی ھے جھجھکتا بھی ھے اب معالج کا کردار یہ ھونا چاھیے کہ مریض کی طبیعت سمجھے یعنی نفسیات سمجھے بعض کو تو مین انتہائی پیار سے سچ بولنے پہ راضی کرلیتا ھون بعض کے ساتھ میرا رویہ یہ ھوتا ھے کہ مین انہین کہے دیتا ھون تو نے اپنی مرض کے بارے مین مجھے جھوٹی کہانی سنائی ھے لہذا مین تیرا علاج ھی نہین کرسکتا جا کسی ایسے شخص سےجاکر مل جو تیری مرض کو ھضم کرلے ۔۔۔۔اب یہ بات بھی آپ کے رویہ پہ منحصر ھوتی ھے زیادہ سخت لہجہ تھا تو بالکل مایوس کردیا آپ نے تو واقعی چلا جاۓ گا اب اسے روکین بھی نہین لیکن نوے فیصد فورا سچ بولنے پہ راضی ھوجاتے ھین اب ایک دوسری قسم کے مریضون سے بھی واسطہ پڑتا ھے وہ اپنی مرض مین پراسراریت جذبات دکھ یا خوفناکی شامل کرلیتے ھین یہ سراسر مبالغہ آمیزی ھوتی ھے وہ خود کو بڑے ھی بہادر منوانے پہ تلے ھوتے ھین ان کے آخری الفاظ عموما ایسے ھوتے ھین ۔۔۔۔ حکیم صاحب اب یہ میرا ھی حوصلہ یا جگرا ھے جو اس بیماری سے لڑ رھا ھون ورنہ مولو تیلی جیسے لوگ تو چند روز مین ھی قبر مین جا پڑتے ھین لیکن نبض دیکھنے سے مرض معمولی ھوتی ھے جسے مریض کئی سال تک ساتھ لیے پھرتا ھے لیکن زیادہ تر واسطہ ان ھی لوگون سے پڑتا ھے جو سچ سچ مرض بیان کرتے ھین جو انہین سمجھ یا پتہ ھوتی ھے
انشاءاللہ باقی اگلا مضمون قرع نبض کی تشریح سے شروع ھو گا

No comments:

Post a Comment