Monday, May 7, 2018

پسینہ اور اس کا علاج وتشخیص

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ پسینہ اور اس کا علاج وتشخیص ۔۔۔۔۔
چند روز پہلے مین نے وعدہ کیا تھا پسینہ پہ مضمون لکھنے کا ۔۔۔کسی نے سوال کیا تھا رانون اور بغلون پہ شدید پسینہ آتا ھے اور تکلیف دہ ھوتا ھے آج ذرا فرصت ملی تو مضمون شروع کرنے سے پہلے ایک خیال یہ بھی ذھن مین آیا تھوڑی مضمون مین وسعت پیدا کی جاۓ اور پسینہ آنے سے مرض کی تشخیص کا بھی بتایا جاۓ پسینہ ھر مزاج مین آسکتا ھے اب سمجھنے والی بات تو یہ ھے کہ بندے کو پسینہ تو آگیا لیکن کیسے پتہ چلے کہ اس کا کس مزاج سے تعلق ھے اور ھم نے اس کا کیا سدباب کرنا ھے کہ جس سے یہ رک جاۓ یا کم ھو جاۓ بہت سے لوگ حکماء سے یہ سوال کرتے ھین لیکن جواب دینے کو کوئی بھی تیار نہین ھوتا بس خاموشی اختیار کرتے ھین ۔۔۔ لیکن محمود بھٹہ آپ کو اس سوال کا جواب ضرور دے گا
ھون تو کم علم سا ھی انسان لیکن جتنا مجھے میرے اللہ نے علم دے رکھا ھے اسے آپ تک پہنچانا تو فرض ھے یہ میرے اللہ کا حکم ھے بھئی دوستو کچھ نہ کچھ آپ کی علمی پیاس ضرور بجھے گی ھان تو دوستو سمجھین
پسینہ کے بارے مین یہ بات ذھن مین رکھین کہ تحت الجلد یعنی جلد کے نیچے غدد ھین جو خون سے رقیق اجزاء کو جذب کرکے پسینہ کی صورت مین خارج کرتے ھین اب یاد رکھین جس طرح کا مواد خون مین ھو گا اسی طرح کا پسینہ جلد سے خارج ھو گا
مثلا اگر خون مین ترشی زیادہ ھو گی تو پسینہ۔بھی ترش بو والا ھو گا اگر خون مین نمکیات زیادہ ھونگے تو لازمی بات ھے پسینہ بھی نمکین ھو گا اب اگر مزاج ھی بلغمی ھے اور خون مین بلغمی مادے کی کثرت ھے تو لازم ھے پسینہ بھی کھاری ھی ھو گا اب یہ بات بھی یاد رکھین اگر کہین مواد متعفن ھو چکا ھے اور خون مین آمیزش بھی اسی کی ھو چکی ھے تو پسینہ بھی تعفن والا ھو گا یہ ھضم عروقی کا فضلہ ھوتا ھے یعنی جب غذائی مواد انتہائی باریک ھو کر عروق مین پہنچتا ھے تو سارے حل شدہ مادے رطوبت مین گھلے ھوۓ ھوتے ھین جب عضلات مین تحلیل ھوتی ھے تب جلد کے مسامات پھیل جاتے ھین تو متحرک غدد ناقلہ اپنی رطوبات نچوڑ دیتی ھین جو عروق کی دیوارون سے چھن کر مسامات کی راہ باھر آجاتی ھین اور غذائی مواد خلیات کے کام آجاتا ھے اور فضلہ پانی کی شکل مین خارج ھو جاتا ھے
پسینہ کی دو تکالیف ھوتی ھین
1۔۔پسینہ کی کثرت۔۔ جو عضلاتی تحلیل کے نتیجے مین خارج ھوتا ھے
2۔۔پسینہ کی بندش۔۔یہ عضلاتی تحریک مین بند ھوتا ھے
تیزی سے بودار رنگین پسینہ اس مین جو غدد پسینہ پیدا کرتے ھین ان مین فساد اور فتور پیدا ھوجاتا ھے اگر عفونت پیدا ھو جاۓ تو پسینہ کا پانی بھی متعفن ھو جاتا ھے۔۔ویسے عام حالات مین اعضاء کی مناسبت سے اس کی تین اقسام ھوتی ھین
لیکن اس سے پہلے مین آپ کو جلد کا مزاج بتا دون جلد پہ سب سے پہلی تہہ بلغمی مادے کی ھے اسے آپ اعصابی کہتے ھین دوسری تہہ صفراوی مادے کی ھے اسے آپ غدی کہتے ھین تیسری تہہ سوداوی مادے کی ھے اسے آپ عضلات کہتے ھین اب بمطابق تحریک پسینہ کو سمجھین۔
اعصابی پسینہ☜☜☜ وہ پسینہ جو حالت سکون مین بیٹھے بٹھاۓ یا لیٹے یا سوۓ ھوۓ خارج ھو
یا خوف ندامت کی حالت مین خارج ھو یہ رقیق ھوتا ھے
اس مین عام طور پہ بو نہین ھوتی ھان اگر اعصاب مین سوزش ھو جاۓ یا اعصابی رطوبات مین تعفن پیدا ھو جاۓ تب اس مین بو بھی پیدا ھو جاتی ھے
غدی پسینہ☜☜☜ وہ پسینہ جو گرمی دھوپ یا گرم حبس دار موسم مین آۓ اس مین بالعموم کافی نمکیات خارج ھوتے ھین جو سطح جلد پر نمایان ظاھر ھوتے ھین
غدی رطوبات اگر متعفن ھو کر براہ مسامات خارج ھون تو ان مین تلخ ناگوار بدبو بھی آتی ھے
عضلاتی پسینہ☜☜☜ وہ پسینہ جو کثرت حرکت و مشقت ریاضت و محنت سے مسامات جلد کی راہ خارج ھون اگر بدن مین سودا متعفن ھو جاۓ تو یہ پسینہ بھی بدبودارخارج ھوتا ھے
اب بعض اوقات یہ ھوتا ھے کہ صرف ھاتھون یا پاؤن پہ رانون پہ یا چہرے پہ یعنی ان بدن کے ان ھی حصون پہ زیادہ پسینہ آتا ھے بعض لوگ تو یہ بھی شکایت کرتے ھین کہ جب کھانا کھاتے ھین تو سر ماتھے اور چہرے پہ بے تحاشا پسینہ آتا ھے کھانا کھانا مشکل ھو جاتا ھے تو دوستو یہ سب مقامی غدد ناقلہ کی تحریک ھوتی ھے اس کا علاج یہ ھے کہ رطوبات کے اس بہاؤکا راستہ بدل کر طبعی مجاری سے اخراج کیا جاۓ یعنی تحریک کو بدل کر ادرار کرایا جاۓ ۔یہ تکلیف پیدا بھی اسی لئے ھوتی ھے کہ طبعی اخراج رطوبات کے عمل مین رکاوٹ آتی ھے خاص کر مادون کو روکنے والی ادویہ کے استعمال کی وجہ سےجو بخارون مین دی جاتی ھین کشتہ جست اور کشتہ مرجان ملا کر دین ساتھ مقوی دماغ ترپھلہ اسطوخودوس بسفائج وغیرہ دے لین پسینہ ٹھیک ھو جاتا ھے مزید تحریک دیکھین جس تحریک مین پسینہ آرھا ھو اس کواگلی تحریک مین بدل دین پسینہ فورا ٹھیک ھو جاتا ھے لیکن یہ نہ کرین کہ صفراوی مزاج ھو تو دوا سوداوی مزاج کی دین بلکہ بلغمی مزاج ھی پیدا کرین اگر بلغمی ھے توسوداوی مزاج مین بدل دین

No comments:

Post a Comment