Sunday, March 24, 2019

ھائی بلڈ پریشر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ ھائی بلڈ پریشر۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو دن پہلے مین نے ایک پوسٹ لو بلڈ پریشر پہ لکھی تھی تو اس کے کمنٹس مین فورا سے پہلے یہ لکھنا کئی نے اپنا فرض جانا کہ ھائی بلڈ پریشر پہ بھی لکھ دین اب یہ ھمت کسی کو بھی نہین ھوتی کہ کم سے کم محمود بھٹہ کی پچھلی پوسٹون پہ نظر ھی ڈال لین شاید اس پہ لکھا جا چکا ھو اور دوستو ھائی بلڈ پریشر پہ کافی ادویات مین پہلے لکھ چکا ھون جیسے ایک دوا میرا معمول مطب ھے چندن گل سرخ صندل سفید الائچی سفید کشنیز زیرہ سفید برابر وزن پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لین ھائی بلڈ پریشر مین بہت مفید دوا ھے نارمل کردیتی ھے خیر آج آپ کو ایک معجون سے آگاہ کرتا ھون جو بی پی کو لو کرتی ھے یہ ایک نئی دوا ھو گی آپ کے لئے
طباشیر نقرہ 40گرام
بہمن سفید40گرام
گل سرخ40گرام
صندل سفید60گرام
کشنیز 60گرام
گاؤزبان60گرام
مغز خیارین150گرام
مغز کدو200گرام
تخم خرفہ سیاہ500گرام
زرشک250گرام
عرق گلاب750ML
عرق کیوڑہ750ML
قند سفید تین گنا
تمام ادویات ادویات کا سفوف بنا کر عرقیات کی مدد سے قند ملا کر قوام بنا کر ادویات شامل کر لین بس معجون تیار ھے
چھ ماشہ تک مقدار خوراک صبح شام
دل کی صفراوی بافتون کی سوزش اتار کر صحت کی راہ پہ لے آتا ھے خفقان قلب اور ھائی بلڈ پریشر مین بہت ھی زیادہ مفید ھے
اس پوسٹ کو لکھتے وقت ایک خیال بار بار ذھن مین آرھا تھا (نمک۔۔۔۔ نمک)
جب بھی بلڈ پریشر ھائی کا ذکر آتا ھے تو ذھن مین ھر ایک کے ایک سوال آتا ھے کہ اب نمک سے پرھیز کرنا ھے کیون؟
یہ بات حکماء مین سے کسی نے بھی نہ سوچی ھو گی کہ آخر نمک مین ایسی کیا بات ھے کہ جو بلڈ پریشر بلند کردیتا ھے جبکہ نمک بذات خود زندگی ھے ایک اور سوال بازار مین ایک نمک بھی ملتا ھے جسے بلڈ پریشر والے مریض استعمال کرسکتے ھین جو مہنگے دامون بکتا ھے وہ کونسا نمک ھے اور اس کی کان کہان ھے پھر کیا کھیوڑہ کا نمک مضر صحت ھے
اب کچھ ایسی امراض بھی ھین جو نمک کی کمی سے واقع ھو جاتی ھین ۔۔۔کچھ خطرناک امراض جن سے موت واقع ھو جاتی ھے ؟بہت سے ایسے ھی سوالات ھین جن کی تشریح بہت ضروری سمجھی ھے اگر آپ جان لین تو آنکھین کھلی کی کھلی رہ جائین بس ایک بات یاد رکھین آب حیات نمک کے بغیر مکمل نہین ھوتا آپ کو یاد ھو گا ایک مضمون مین میں نے نسخہ آب حیات کا لکھنا شروع کیا تھا جس کی ابتدا کچھ یون لکھی تھی۔۔۔
کہ پیاز سفید جب چھوٹے ھون تو ان کے اندر پارہ ڈالنا ھے اور جب تیار ھو جائین تو ان کا پانی نکال کر شہد مین جلانا ھے بس اتنا ھی لکھا تھا کہ بڑے بڑے عالمون میدان مین اتر آئے کہ ھم اس نسخہ کو اچھی طرح جانتے ھین اور یہ کتابی نسخہ ھے فلاں فلاں کتاب مین لکھا ھے جبکہ مین پہلے ھی لکھ چکا تھا کہ کتابون مین صرف پیاز تیار کرنے اور اسے بطور سبزی ھی کھانے کا لکھا ھے آگے شہد والی بات بھی نہین لکھی اب ھر شخص نے شمع شبستان کے اس صفحہ کی تصویر لگانی بھی فرض سمجھی جہان پیاز تیار کرنے کا لکھا تھا اب اس دوا کا اگلا حصہ مین نے کبھی بھی نہین لکھا اور نہ ھی لکھنا ھے بس آج آپ کو اس کے ایک جزو کے بارے مین بتا دیا ھے کہ آب حیات بغیر نمک کے بن ھی نہین سکتا درحقیقت آب حیات وہ دوا تھی جس کے چند قطرے زندگی بھر کے لئے انسان کو طاقت کا ایک طوفان بنا دیتے ھین لازوال دوا ھے خیر یہ اب موضوع نہین
اگر نمک کو بھی آپ جانتے ھین تو بتا دین میرا وقت بچ جائے گا کیا خیال ھے؟ بتائیے گا ضرور۔۔۔
محمود بھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment