Thursday, March 21, 2019

ریٹھا

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔خزائن المفردات۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ریٹھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فارسی ھندی نام ریٹھا سندھی نام اریٹھو جبکہ انگریزی نام سوپ نے ھے
تعارف
ایک پہاڑی درخت کا پھل ھے چھوٹی چھالیہ کے برابر ھوتا ھے پھل گچھوں کی شکل میں لگتا ھے اس کا باھر کا حصہ پتلے باریک چھلکے پہ قائم ھوتا ھے اب اس چھلکے کے اندر سیاہ رنگ کی گھٹلی ھوتی ھے اور گٹھلی کے اندر سفید رنگ کا مغز ھوتا ھے
رنگ زردی مائل سفید گٹھلی کا مغز بھی سفید جبکہ گٹھلی کا رنگ سیاہ ھے ذائقہ تلخ ھوتا ھے
مقام پیدائش۔۔ پنجاب میں کہیں کہیں درخت نظر آتے ھیں دراصل اس کی کاشت کا خیال کسی کو نہیں اگر کاشت کیا جائے تو امید ھے پنجاب سندھ اور خیبر پختونخوا میں ضرور پیدا ھو گا اور بلوچستان کے بھی زیادہ حصوں میں کاشت ھو سکتا ھے یہاں منڈی بہاوالدین ضلع میں کافی تعداد میں یہ درخت پائے جاتے ھیں
مزاج۔۔ اعصابی غدی ھے ترگرم
مقدار خوراک چار رتی تا ماشہ
خواص۔۔مولد ومخرج رطوبات۔۔۔مخرج صفراوحرارت، جالی لازع مخرش غشا مخاطی تریاق مارگزیدہ وعقرب معطس ۔ تریاق خناق
فائدے۔۔۔
تمام غدی اعصابی ادویہ میں سب سے تیز اثرات کا حامل ھے چند منٹ میں عصبی نظام کو ھیجان میں لے آتا ھے چونکہ مخرش  اور لازع ھے اس لئے برص چھائیں اور بہق پہ ضماد کرنے فایدہ دیتا ھے
ریٹھا شدید الکلی کے اثرات رکھتا ھے غدی عضلاتی تحریک سے گلے کی غشا مخاطی میں جب شدید ورم پیدا ھو تو اسے عرف عام میں خناق کا مرض کہتے ھیں اس کے لئے دوتین ریٹھوں کے چھلکا کا پاؤ بھر پانی میں ابال کر جوشاندہ سا بنا دیں اب اس سے غرارے کرانے سے مرض درست ھو جاتی ھے عام طور پہ ٹانسلز کا مرض عام ھے اس کے لئے حب بندق کا نسخہ بے شمار مرتبہ لکھ چکا ھوں اب پھر لکھے دیتا ھوں
گندھک آملہ سار۔۔رائی ۔۔۔ چھلکا ریٹھا برابر وزن پیس کر حب نخودی بنا کر ایک تا دو گولی صبح دوپہر شام ھمراہ پانی دیں یہی دوا آپ بواسیر جیسے مرض پہ استعمال کریں رزلٹ سوفیصد ملے گا اگر مندرجہ بالا ادویہ میں 5گرام قلمی شورہ کا اصافہ کرکے گولیاں بنا لیں تو پھر مندرجہ ذیل امراض میں مبتلا افراد کے لئے تیر بہدف دوا بن جائے گی
سوزاک۔۔خونی پیچش۔۔ چھوٹے پیشاب میں خون آنے کی شکایت تقطیرالبول یا عسرت الطمث ھو یہ سب درست ھو جاتی ھیں
مردہ جنین کو خارج کرنے کے لئے پیس کر فرزجہ بنا کر اندام نہانی میں رکھتے ھیں
مارگزیدہ وعقرب گزیدہ کے لئے تریاق صفت دوا ھے مارگزیدہ کو چھ ماشہ پیس کر پانی میں ملا کرپلانے سے دو دو گھنٹے بعد پلاتے رھیں تمام زھر قے اور اسہال کے ذریعے خارج ھو جاتی ھے مارگزیدہ مقام پہ بھی پیس کر لگائیں عقرب گزیدہ مقام پہ بھی پیس کر لگائیں فورا درد سے سکون ملے گا
بے شمار حکماء نے ریٹھا کا مزاج گرم خشک لکھا ھے لیکن جو فوائد لکھتے ھیں تو بالکل الٹ لکھتے ھیں اب گرم خشک دوا کا کام ھے کہ صفرا بڑھائے جبکہ تجربات سے اور ان کی تحاریر سے بھی یہ بات صاف عیاں ھے کہ ریٹھا ھر صفراوی مرض کو درست کردیتا ھے جیسے سوزاک یرقان اصفر جریان خون تقطیر البول چھپاکی درست ھوتے ھیں اور جو امراض رطوبت بڑھنے سے پیدا ھوتے ھیں مثلا سلسل بول زکام چھینکیں آنا دست و قے وغیرہ ریٹھا کے مسلسل استعمال سے بڑھ جایا کرتے ھیں اب ان دلائل سے ھی یہ بات ثابت ھو جاتی ھے مزاج تر گرم ھے اور جن کتابوں میں گرم خشک لکھا ھے وہ غلط لکھا ھے 






No comments:

Post a Comment