Tuesday, June 5, 2018

شنگرف

 Shangraf complete all

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ شنگرف؟ ھے کیا

۔۔۔۔ کافی عرصہ پہلے وعدہ کیا تھا شنگرف پہ لکھون گا حقیقت مین شنگرف 2تا3 چیزون کا مرکب ھوتا ھے  1۔۔گندھک آملہ سار 2۔۔پارہ 3۔۔نوشادر یا کوئی اور چیز شنگرف کے بارے مین بہت سے طبیب حضرات کے ذھن مین ایک بات بیٹھی ھے کہ شنگرف ایک زھریلی چیز ھے  اب سب سے پہلے ان تین چیزون کا الگ الگ تجزیہ کرتے ھین پارہ ۔۔۔ زندگی کا دوسرا نام سیماب ھے اس کے بغیر حیات ممکن نہین ھے ایک ایسی دھات جو ھر لمحہ تھرکتی رھتی ھے ھر درند پرند چرند ھر نباتات کے بدن کا جزو ھےپارہ وہ دھات ھے یا تو ھر ایک کو پارہ پارہ کردے یا پھر سارا کردے ھر دو پہلو سے ھی فائدہ مند جہان کایا کلپ کا ذکر ھو تو پارہ لازمی جزو ھے اگر کیمیا کا ذکر ھو تو پارہ کے بغیر کچھ بھی ممکن نہین ھے ھزارون نسخے لاکھون تجربات کیمیاء کے لکھے اور کیے گئے اب چند اشیاء کے گرد ھی ھر نسخہ گھومتا ھے اس مین گندھک نوشادر شورہ سہاگہ یا سجی پھٹکڑی اور نمک و الماس اور دھاتون مین مس جست نقرہ پارہ قلعی ھین ان مین سب سے زیادہ افضلیت گندھک کو ھے اور پارہ کے بغیر کچھ بن ھی نہین سکتا یعنی یہ وہ چیز ھے جس کے بغیر کچھ بھی ممکن نہین ھے بس اسے پکڑنا ھی مشکل کام ھے جس نے پکڑ لیا وہ شہنشاہ کہلایا یہان پر مجھے سکھ دھرم کی مقدس کتاب گرنتھ کا ایک شعر یاد آیا ھے دھ مین بِند اگن مین پارہ ۔۔۔۔ جو رکھے سو گرو ھمارا یعنی جو مثانہ مین سے منی کو نہ نکلنے دے بوقت انزال اور جو آگ مین سے پارے کو نہ اُڑنے دے ۔۔۔ مین ایک زمانے کا گرو یعنی استاد ھون وہ میرا بھی استاد ھو گا اور اسے گرو مانتا ھون  اب بات کرتے ھین پھر یہ قابو کیسے کیا جاۓ اب حکماء نے اس کا ایک سادہ طریقہ ایجاد کیا پارہ ایک حصہ اور گندھک آملہ سار برابر وزن سے لے کر 7گناہ زیادہ تک لے کر کھرل کی اور کجلی بنا کر اسے انسانی بدن کا حصہ بھی بنا دیا یاد رکھین یہ دنیا کی ابتدائی اور آج بھی سب سے بہترین اینٹی بائیوٹک ھے اور یہ دوا بہت طاقتور بھی ھے یعنی ایک تیر سے دو شکار  اب اسی دوا یعنی گندھک اور پارہ کو مزید آکسائیڈ کرکے ایلوپیتھی کی بہترین اینٹی بائیوٹک سیپٹران کی شکل مین آگئی جو آج بھی مستعمل ھے اب ایک اور بات سنین وید طریقہ علاج جو ھندوستان کا سب سے قدیمی اپناطریقہ علاج ھے جس مین ادویات کی بنیاد رسائن سے ھوتی ھے اب وید طریقہ علاج کی سب سے بڑی رسائن یہی گندھک اور پارہ کی کجلی ھے یا سورن رس ھے اب جس بھی دوا کی طاقت بڑھانی ھو اسی رسائن کو استعمال کیا جاتا ھے یاد رکھین ھر طریقہ علاج مین آج بھی کئی طریقون سے پارہ کے مرکبات موجود ھین قدیم حکماء نے بے انتہا پارے کا استعمال کیا ھے اب پہلے جب سرجری عام نہین تھی اگر انتڑی مین گانٹھ پڑ جاتی جس کا آج بھی اپریشن کے بغیر کوئی حل چارہ نہین ھے قدیم حکماء بغیر اپریشن کیے اس مرض کو ایک پاؤ مصفی پارہ پلا کر جو انتڑیون کی گانٹھین کھولتا ھوا بغیر کوئی نقصان اور بغیر ھضم ھوۓ اسی وقت باھر خارج ھو جایا کرتا تھا یعنی پارہ کچا پاؤ بھر پلانے سے بھی بندہ مرتا نہین ھے بلکہ زندگی ضرور مل جاتی ھے یہ ھین پارہ کی وہ صفات جس کا آپ کو بتانا ضروری تھا  باقی مزاج اور فوائد سب طبیب جانتے بھی ھین اور کتابون مین عام موجود بھی ھین  اب بات کرتے ھین گندھک کی  یہ وہ دوا ھے جو طبی حلقون مین سب سے زیادہ مشہور ھے اسے پڑھے اورسمجھے بغیر کوئی بھی طبیب نہین بن سکتا یہ وہ رس ھے جس کے دونون پہلو مثبت اور منفی بہت ھی عجیب ھین اس رس سے زندگی بنتی بھی ھے اوراجڑتی بھی ھے  اس سے پہلے یہ بتادون بے شمار معدنیات زمین سے نکالی جاتی ھین لیکن زمین کا رس صرف گندھک ھے زمین کے بے شمار پرتون مین جہان تخلیق معدن ھوتی ھین ان کو حرارت دینا اور مقام عروج یا تکمیل تک پہنچانا اسی کے ذمہ ھے خود کبھی انتہائی گرم کبھی سرد ھوتی زمین سے باھر نکل آئی لیکن اپنی اصل گرمی کوکبھی بھی نہین بھولتی ھے وہ امراض جو خطرے سے خالی نہین ھوتین ان کے سامنے دیوار بننا بھی گندھک کاکام ھے اس کی کئی حالتین اور شکلین ھین بس کہین نہ کہین ھماری زندگی مین ھمارے بدن مین شامل ضرور ھوتی ھے  زندگی کو متحرک کرنااسی کاکام ھے  بدن مین کتنی مقدار مین شامل ھے آپ صرف بالون کا تجزیہ کر لین مین نے خود کیاھے دوحصہ گندھک کا تیل ایک حصہ نوشادرکاتیل پھر شورہ آتا ھے دواؤن مین ایک ھی مثال دون گا اکاس بیل جس مین وافرگندھک ھوتی ھے اورانتہائی اعلی کوالٹی مین ھوتی ھےاور آپ جانتے ھین جنون مالیخولیایا سوداوی مادہ کو خارج کرنے مین اکاس بیل یعنی افتیمون پیش پیش ھے اب ھر طریقہ علاج مین پہلی دوا گندھک سے ھی تیار کی جاتی ھے  یہ اینٹی بائیوٹک بھی ھے اور طاقت کا خزانہ بھی ھے امرت اس کے بغیر بنتا ھی نہین اب کیمیاء پہ بھی کیے گئے صدیون کے تجربات مین سب سے اعلی مقام آج بھی اسی گندھک کوحاصل ھے باقی آئیندہ بات کررھے تھے گندھک کی تو دوستو اس کے مثبت پہلو تو بہت ھی زیادہ ھین لیکن کچھ منفی پہلو بھی ھین عام مثال بارود کی ھے اس کے علاوہ بھی ھین جو انسانی جسم کو نقصان دیتے ھین اس کا اعتدال سے زیادہ استعمال اندورنی اور بیرونی طور پہ خراش پیدا کرتا ھے مذید آپ کتابون مین پڑھ سکتے ھین  ایک بات ھمیشہ یادرکھین ھر نباتات اور معدنیات کے دونون پہلو موجود ھین منفی اور مثبت ۔۔۔۔ لیکن بہت سی مفردات کی کتب مین بے شمار اشیاء یا ادویات کے صرف فوائد پہ نظررکھی گئی ھے سواۓ مخصوص زھرون کے کسی بھی دوا کے مضر اثرات پہ قطعی لکھا ھی نہین گیا جبکہ ھونا یہ چاھیے تھا ھردوپہلو پہ نظررکھی جاتی جبکہ بہت سی ادویات کو تبرک بنا دیا گیا  دوسری بات ۔۔ کم علمی کی وجہ سے بہت سے حکماء نے زھر اور شفا کا فلسفہ آج تک سمجھا ھی نہین اس لئے ھر تیز اثر دوا کو زھر مین شامل کردیا جبکہ مین آپ کو کہتا ھون پوٹاشیم سائینائیڈ دنیا کی وہ واحد زھر ھے جس کے ذائقے کا کسی کو علم نہین کہ آیا میٹھا ھے یا کڑوا ۔۔۔کیا آپ مین سے کوئی اسے کھانا پسند کرے گا جس کو زبان سے ٹکراتے ھی موت واقع ھو جاتی ھے قطعی نہین کبھی قریب بھی نہین جائین گے اگر مین یہ کہون کہ آپ مین سے تقریبا ھر شخص نے کسی نہ کسی وقت اس زھر کو کھایا ھے اور بڑے شوق سے کھایا ھے تو آپ قطعی یقین نہین کرین گے جبکہ آپ نے اخرورٹ کی گری اور خوبانی کی گری یا کبھی کڑوا بادام ھی ضرور کھاۓ ھونگے تو جناب نہایت ھی قلیل مقدار مین ان مین پوٹاشیم سائینائیڈ زھر شامل ھوتا ھے آپ اتنا بڑا زھر بھی کھا گئے اور زندہ بھی ھین اسی طرح اگر اعتدال سے بڑھ کر گندم کی روٹی بھی کھائین گے تو زھر بن جاتی ھے یہ مثال دینے کا مقصد آپ کو ادویات کے بارے مین ایک فلسفہ سمجھانا ھے تو دوستو کوئی بھی دوا جو بالمزاج آپ کو مناسب نہین ھے وہ دوا زھر ھوتی ھے جیسے ایک شخص کا جسم رطوبات سے پہلے ھی بھرا پڑا ھے اب اسے آپ دودھ مدار چند قطرے کھلا دین گے تو مذید رطوبت پیدا ھو کر اس شخص کے لئے زھر بن جاۓ گی جس کا جسم پہلے سے ھی رطوبات کا گڑھ ھے اگر ایک شخص شدید خشکی گرمی کا شکار ھے آپ اسے دودھ مدار استعمال کرین گے تو یقین جانین اس کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی دوا شفا والی نہ ھو گی اسی طرح ایک شخص پہلے سے گرمی خشکی کا شکار ھے آپ اسے شنگرف یا گندھک پارہ استعمال کرین گے تو یہ زھر بن جاتا ھے رطوبات مین یا سردی خشکی مین یہی شفائی اثرات دکھاۓ گا اب مضمون کو اپنے رخ لئے چلتے ھین اب بات کرتے ھین نوشادر کی ۔۔۔ نوشادر کا فعل یہان صرف امدادی ھے یہ صرف اتفاق پیدا کرنے کا کام سرانجام دیتا ھے اور یاد رھے سچ کا بھی ساتھ دیتا ھے ویسے اس کی طبی افادیت تو آپ سمجھتے ھی ھین مختلف روپون مین مختلف کام سرانجام دیتا ھے جگر کی اصلاح سے لے کر کولسٹرول کو خارج کرنے تک سانس کے نظام کی درستگی سے لے کر گردون کی مدد تک کرتا ھے اب آپ کے ذھن مین ایک سوال ضرور اٹھا ھو گا سچائی اور اتفاق والا سوال تو سمجھین شنگرف دو قسمون کا ذکر ھے نمبر1۔۔کانی تو یہ قسم ناپید یا بہت ھی مشکل سے ملتی ھے دوسری قسم شنگرف خود ساختہ یہی قسم صدیون سے مستعمل ھے اب اس خود ساختہ کی بھی بہت سی مذید قسمین ھین جو ھمارے ملک مین تین اقسام کی مل سکتی ھین ۔۔ اب خود ساختہ شنگرف جو انتہائی اعلی کوالٹی مین ھوتا ھے اسے ٹھوس شکل مین بنانے مین کردار نوشادر کا ھوتا ھے ورنہ شنگرف تو بن جاۓ گا لیکن سفوف کی شکل مین ھوتا ھے ٹھوس ٹکڑا بنانے کے لئے نوشادر کی مدد ضرور چاھیے یہ تو ھوا اتفاق اور سچائی یہ ھے اب اس شنگرف کچھ ایسی خوبی ھوتی ھے جو دنیا کے کسی بھی شنگرف مین نہین ھو سکتی یہ مین آگے چل کے بتاؤن گا نمبر1۔۔۔ یہ وہ شنگرف ھے جسے ھم عام طور پہ انڈیا کا شنگرف بولتے ھین اس مین سکہ گندھک اور سیماب تین چیزون کو ملا کر تیار کیا جاتا ھے انتہائی ٹھوس ھوتا ھے چمک ذرا کم ھوتی ھے کلیجی سیاھی مائل کلر مین ملتا ھے انتہائی ناقص ھے اسے آپ مکمل طور پہ زھر کہہ سکتے ھین اس مین سیماب کی نہایت ھی قلیل مقدار ھوتی ھے اب سیماب کی جگہ سکہ ملایا جاتا ھے آپ اسے جس حالت مین بھی استعمال کرین گے نقصان ھی ھو گا اب اسے سیماب 10 گرام سکہ100گرام کو چھلبند کرین پھر گندھک آملہ سار 100گرام ملا کر کھرل کرکے کسی کپ مین رکھ کر 5سیر اوپلون کی آگ دے دین ٹھنڈا ھونے پہ نکال لین شنگرف 120 گرام تیار ھے اب اس سے ذرا اچھی قسم بھی بازار مین ملتی ھے جسے بڑے فخریہ انداز مین پیش کیا جاتا کہ یہ نمبر1 کوالٹی ھے لیکن یہ بھی پہلی قسم کے شنگرف کا بھائی ھوتا ھے اب اس مین سیندور شامل کیا جاتا ھے آپ جانتے ھی ھونگے سیندور بھی سکہ ھی ھوتا ھے یہ ذرا سرخ رنگ مین دستیاب ھوتا ھے اب سیندور 100گرام باقی اگلی قسط  پچھلی قسط مین بات کررھا تھا کہ سیندور والا شنگرف  تو جناب سوگرام سیندور لین 50 گرام سیماب اور اور150گرام گندھک آملہ سار مکس کرکے کسی بڑے کپ مین بھر کر 5سیر اوپلون کی آگ دین پہلے والے سے بہترین شنگرف تیار ھو جاۓ گا  اب مارکیٹ مین جو سب سے اعلی نسل کا شنگرف ملتا ھے اسے چائینا کا شنگرف کہتے ھین یہ کپڑے کی تھیلی مین بند آدھ کلو کے قریب یعنی پونڈ ملتا ھے یہ کوالٹی مین بہت عمدہ ھوتا ھے اس مین سکہ کی آمیزش نہین ھوتی یا نہ ھونے کے برابر ھوتی ھے اس مین پارہ دس گرام شنگرف مین چھ گرام ھوتا ھے اور 4گرام گندھک برآمد ھوتی ھے یہ چار گرام گندھک بھی خالص نہین ھوتی  بلکہ اس مین کچھ دوسرے مادے بھی شامل ھوتے ھین  یہ مین آگے چل کے تجربہ سے ثابت کرون گا  یہ مادہ میٹل سے تیار ھوتا ھے  ھان اس شنگرف کی ایک خاصیت یہ بھی ھوتی ھے کہ انتہائی نرم ونازک ھوتا ھے ھاتھ سے ھی ٹوٹ جاتا ھے  جبکہ پہلی قسمون کے شنگرف کو ھتھوڑے سے توڑنا پڑتا ھے بہرحال باقی سب سے اعلی کوالٹی ھے  اب بات وہ شروع کرتے ھین جس کی وجہ سے مضمون لکھنا شروع کیا تھا  تو دوستو یہ تمام شنگرف سچ مین طبی اور کیمیاوی لحاظ سے ناقص ھین  مین روزانہ دیکھتا ھون بڑے بڑے مدبر اور کیمیا دان  اور ماھر طبیب حضرات نے  بہت کچھ لکھا ھوتا ھے لیکن کسی بھی دوا کے معیار کے بارے مین کچھ بھی نہین لکھا ھوتا  کیون نہین لکھا ھوتا؟؟ اس لئے کہ انہون نے بھی بس سن یا کہین سے پڑھ رکھا ھوتا ھے تجربہ انہون نے بھی زندگی بھی کبھی بھی نہین کیا ھوتا اب خود ھی انصاف کرین جس شخص کو پتہ شنگرف کا بھی نہ ھو کیمیاء گری کیا اس نے خاک کرنی ھے  اب جس نے بھی یہ شوق اپنانا ھے اسے پہلے یہ پتہ ھونا چاھیے قلمی شورہ کیا ھوتا ھے یہ کہان سے حاصل ھوتا ھے اسے کیسے تیار کیا جاتا ھے اس کو چیک کیسے کیا جاتا ھے کہ سوفیصد قلمی شورہ ھے یہ چند روز پہلے مین نے کسی دوکاندار سے قلمی شورہ کے بارے مین کہا اس نے مجھے دکھایا وہ قلمی شورہ نہین تھا اب اس نے مجھ سے کہا دو روز بعد آپ تک نمبر 1 کوالٹی قلمی شورہ پہنچ جاۓ گا یہ تین روز بعد پوڈر کی شکل مین میرے پاس پہنچا مین نے فون پہ پوچھا ارے بھائی یہ کیا ھے اس نے بتایا کہ چائینا کا نمبر1 قلمی شورہ ھے مین نے اس کا سیرشدہ محلول تیار کرکے جب لیب مین چیک کیا تو اس مین ایک فیصد بھی شورہ برآمد نہ ھوا  یہ دوستو 500 روپے کلووالا بہت قیمتی قلمی شورہ تھا 3کلو میرے پاس آیا تھا ھاتھ باندھ کے واپس کیا یہ حالت ھے مارکیٹ کی ۔۔۔ جی بات کررھے تھے شنگرف کی  تو میرے دوستو مین آپ کو اصل شنگرف کے بارے مین بتا بھی دیتا ھون اور تیار کرنے کا طریقہ بھی بتا دیتا ھون اب جس کی جو منزل ھے اس تک پہنچانا میرا کام نہین ھے مین تو راستہ دکھاؤن گا بات کو سمجھا دونگا   اب سب سے پہلے میری ایک بات سمجھین آپ جس شنگرف کو بھی چاندی پہ طرح کرتے ھین وہ سیاھی دیتا ھے یہ شنگرف ناقص ھے آپ بازار سے جس کوالٹی کا مرضی شنگرف لے لین وہ چاندی پہ طرح کرنے سے سیاھی دے گا اور آپ کا ھر عمل اس شنگرف سے ناقص ھو گا اور جتنے بھی آپ کیمیاء گری کے فارمولے بناتے ھین وہ سب ھی غلط ھین اگر ان مین شنگرف پڑتا ھے کیونکہ آپ تو بازار سے شنگرف لیتے ھین اور جو بھی طبیب نسخہ جات مین شنگرف استعمال کرتے ھین ھزار فیصد وہ دوا مزاجی اعتبار سے غلط اور ناقص ھے اگر آپ کا شنگرف ھی غلط ھے دوسری مین یہ گزارش کرون گا مجھے پاکستان کی حد تک علم ھے بہت کم لوگ ھین جن کو مزاج کے اعتبار سے شنگرف اصل بھی فٹ آتا ھے مین آپ کو ایک سراغ دے دیتا ھون بات کی سمجھ آجاۓ تو ٹھیک ھے آپ ایک گناہ سے بچ جائین گے جہان اور جس علاقہ مین ھیپاٹائٹس موجود ھے وھان لوگون کے مزاج اعتدال سے ھٹ چکے ھین مزاج بدل چکے ھین انہین شنگرف مت کھلائین ۔خیر بات کرتے ھین مین سب سے پہلے تو اطباء کے لئے ایک تحفہ شنگرف لکھون گا  پارہ مصفی 20گرام گندھک آملہ سار 20گرام ورق طلا1گرام کھرل کرکے ایک بڑی کھٹالی مین رکھ کر ساڑھے تین سیر اوپلون کی آگ دے دین بہترین شنگرف طلا والا تیار ھو گا اب اس شنگرف کا آپ کشتہ تیار کرین یا جیسے بھی استعمال کرنا ھو کرین افادیت مین بہت ھی اعلی ھو گا  اب وہ شنگرف جو قسیم حکماء تیار کرتے تھے اب اس کا سن لین  ایک ھانڈی گلی مین سیماب حسب ضرورت اور ساتھ نوشادر سیماب سے دسوان حصہ معمولی سا کھرل کرکے رکھ دیتے تھے اور برتن کے منہ پہ مضبوط کپڑا باندھ دیتے تھے اور اس کپڑے کے اوہر سیماب سے ڈبل وزن گندھک آملہ سار رکھ دیتے تھے اور پھر اس ھانڈی گلی کے اوپر ایک اور ھانڈی گلی اوندھی رکھ کر منہ مظبوطی سے دونون ھانڈیون کا بند کردیتے تھے اب آگ پہ چڑھا کر دوآتشہ پہر آگ دیتے تھے پھر آگ سے اتار کر ٹھنڈا ھونے پہ نچلی ھانڈی سے شنگرف برآمد کر لیتے تھے پچھلی قسط مین کچھ مذید سوال بھی سامنے آۓ کسی نے منسل پارہ اور گندھک سے شنگرف بنا رکھا تھا کئی کاطریقہ سوڈابائی کارب کے ساتھ ھے اب بہت سے لوگون کو تو شاید یہ بھی علم نہ ھو گا کہ جب سوڈابائی کارب کو آگ پہ گرم کیا جاتا ھے تو اس کی کیمیائی ساخت مین کیا تبدیلیان آتی ھین تو دوستو جب سوڈابائی کارب کو آگ پہ رکھ کر آپ پکائین گے تو تھوڑے وقت کے بعد وہ کاسٹک سوڈا مین بدل جاتا ھے اب کسی بھی دوا کو تیار کرنے مین اس مین جو جو تبدیلیان آتی ھین ان کے بارے مین علم ھونا بہت ضروری ھوتا ھے اس علم ھونے کے لئے تعلیم کا ھونا بہت ضروری ھے  جس مین آپ کم سے کم کسی بھی دوا کے فارمولے کی مساوات حل کر سکین اب ھڑتال سے شنگرف بنائین یا منسل سے لیکن قائدے اور کلیہ سے بن ضرور جاۓ گا لیکن بنے گا کس معیار کا اور فوائد کس لحاظ کے ھونگے یہ آپ کو علم نہین جبکہ اس کا علم ھونا بہت ضروری ھے میری کوشش ھوتی ھے کہ آپ کو آسان اور عام انداز مین بتاؤن تاکہ آپ کے اندر تعلیم حاصل کرنے کی لگن پیدا ھو اگر مین سائینسی انداز مین آپ کو بتاؤن گا تو شاید چند ایک ھی لوگ سمجھ سکین گے  اور اس بات کو بھی ذھن مین رکھین مین کوئی علمی لحاظ سے اتنا اھم آدمی نہین ھون اس دنیا مین اور اس گروپ مین ایک سے ایک قابل بندہ پڑا ھے جو بالکل خاموش رھتے ھین بس مجھے انباکس بحث مباحثہ کرتے ھین آپ کی سوچ سے بالا تر ھین وہ لوگ اس لئے جو بھی دوست یہان پوسٹین لکھتے ھین بعض دفعہ بہت ھی حقیقت سے دور ھوتا ھے سب کچھ  بس میری آپ سب سے درخواست ھے آپ لکھین ضرور لیکن حقیقت کے قریب تر ۔۔۔۔ انشاءاللہ آپ کی حوصلہ افزائی ھو گی بعض دفعہ اتنے غیر علمی اور حقائق سے دور مضمون ھوتے ھین میرے دوست انباکس آکر میرے خوب لتے لیتے ھین اور مجبورا مجھے پوسٹ ڈلیٹ کرنی پڑتی ھے  اور دوسری ضروری گزارش ۔۔۔ کچھ لوگ مجھے بہت پر غرور اور متکبر انسان سمجھتے ھین اللہ تعالی بے شمار طاقت دے رکھی ھے دنیاوی اور روحانی بدنی آپ کی سوچ سے بھی زیادہ لیکن جو لوگ میرے قریب رھتے ھین یا جن لوگون سے ملاقات رھتی ھین وہ جانتے ھین مین بہت زیادہ سادہ اور عام زندگی گزارنے والا بندہ ھون اب مجھ پہ ذمہ داریون کا اتنا بوجھ ھے جو آپ صرف سوچ ھی سکتے ھین بس مین خوش ھون کہ اللہ تعالی نے ھمت دے رکھی ھے سب کام نبھ رھے ھین  چلین اب بات شنگرف کی کرتے ھین تو دوستو ایک سوال شنگرف کانی کے بارے مین آیا تھا کہ مل سکتا ھے جی نہین آپ کو نہین ملے گا اس پہ ایک بہت بڑے ملک کا قبضہ ھے جہان سے بھی دنیا مین نکلتا ھے لیکن مین آپ کو اس بھی اعلی شنگرف تیار کرنے کا فارمولا بتا رھا ھون تو سنین اب سے پہلے آپ جست پاؤ اچھی کوالٹی کا لین اور نوشادر ٹھیکری اچھی کولٹی کا 500گرام لین پہلے جست کو آگ پہ پگھلائین اور تھوڑا تھوڑا نوشادر آپ اس جست پہ ڈالتےجائین جب سب نوشادر طرح کر چکین تو نیچے اتار لین اب اس مین انتہائی صاف شدہ پانی یعنی ڈسٹلڈ واٹر یعنی نمکیات سے پاک پانی ڈال لین جس کا وزن 4لٹر ھونا ضروری ھے 24 گھنٹہ بعد اسے باقائدہ فلٹر کرین اس فلٹر شدہ پانی کو کسی سٹیل کے برتن مین ڈالکر آگ پہ رکھ دین جب سب پانی جل جاۓ یا آپ کا پانی خشک ھونے کے قریب چلا جاۓ تو آگ سے نیچے اتار کر دھوپ مین باقی ماندہ پانی خشک کر لین اب نیچے نوشادر بیٹھا ھو گا اب اس کو رات مین کھلی ھوا مین رکھ دین 24تا48 گھنٹون مین آپ کو ھوائی تیل جو حقیقت مین فضا سے نمی لے کر سیر شدہ محلول بن جاۓ گا یہ تیل کسی شیشی مین محفوظ کر لین اب آگے دو طرح سے آپ نے اسے استعمال کرنا ھے  اب ایک ھمیشہ یاد رکھین جب بھی شنگرف تیار کرنا ھو تو سیماب اور گندھک برابر وزن مین کھرل کرین اگر 20گرام سیماب اور20گرام ھی گندھک کھرل کرین گے تو جب شنگرف کی شکل مین تیار ھو گا تو اس مین 19 حصہ پارہ ھوتا ھے اور گندھک ایک حصہ ھوتی ھے باقی آپ کی سب گندھک اڑ جاتی ھے یہ مقدار ھوتی ھے شنگرف مین گندھک اور پارہ کی اب اتنی مقدار مین پارہ اگر شنگرف مین رکھ کر تیار کیا جاۓ تو تیار کرنے والے کو کیا خاک نفع ھو گا اس لئے سکہ سیندور مینسل یا اسی قسم کے وہ اجزاء جن مین میٹل ھوتی ھے وہ شنگرف مین پارہ کی جگہ لے جاتے ھین اور آپ خوشی خوشی اسے شنگرف سمجھ کر استعمال کرتے ھین جو بجاۓ فائدہ کے سراسر نقصان کرتا ھے   اب آپ یون کرین سیماب مصفی دس گرام گندھک آملہ سار دس گرام دونون کو کھرل کرین ایک گھنٹہ کھرل کر کے اس مین چند قطرے نوشادر کا تیل ڈال دین اب اس سب دوا کو کسی چھوٹے کپ مین دبا کر رکھ دین یا پھر اسکروبل مین رکھ کر ساڑھے تین کلو اوپلو کی آگ دے دین ٹھنڈا ھونے پہ اندر سے شنگرف نکال لین انتہائی خوبصورت شنگرف آپ کا تیار ھو چکا ھے اب اس شنگرف کو آپ جس نسخہ مین بھی استعمال کرین گے باقی اگلی قسط مین جو آج ھی لگا دی جاۓ گی اب یہ شنگرف فوائد کے لحاظ سے کانی شنگرف سے بھی بہتر رھے گا کیون بہتر رھے گا؟؟؟ اس لئے کہ کانی شنگرف مکمل مصفی نہین ھوتا یہ مکمل مصفی صورت مین آپ کے پاس ھے کانی شنگرف کا بھی تجزیہ کرنے سے شنگرف کے اصل اجزاء جو سامنے آتے ھین وہ یہی ھین ھان اس شنگرف مین ایک اضافی خوبی جو اور کسی شنگرف مین نہین ھے وہ یہ ھے کہ اس شنگرف کو چاندی پہ طرح کرنے سے سیاھی نہین دے گا باقی ھر شنگرف چاندی پہ طرح کرنے سے سیاھی دیتا ھے دوستو یہ ایک بہت ھی بڑا بہت ھی بڑا راز ھے جو آج تک کسی نے بھی نہین بتایا ھو گا لوگون کی عمرین گزر جاتی ھین اس راز کو تلاش کرتے ھوۓ کہ شنگرف چاندی پہ طرح کرین تو سیاھی نہ دے یہ تھی شنگرف کی سچائی جو مین نے پہلی قسط مین لکھی تھی جس کا وعدہ کیا تھا  اب ایک پوسٹ مین نے پہلے بھی لکھی تھی جس مین پہلے گندھک آملہ سار کو نمک کے ساتھ مصفی کرنا ھے پھر شنگرف تیار کرنا ھے اس مین طریقہ آپ وھی اپنائین یعنی گندھک کو سفید نمک سے کرین پھر سیماب کھرل کرین اب اس کو بھی نوشادر کے تیل سے تر کرین پھر اسی طرح کپ مین رکھ کر ساڑھے تین س کلو آگ دین شنگرف بن جاۓ گا یہ شنگرف کیمیاء گرون کی جان ھے آگے وہ جانین اور ان کا کام جانے اب اس شنگرف کی بھی آخری اصلاح مین نے کردی ھے انشاءاللہ آج ھی قوت باہ اور شنگرف پہ ایک مضمون جس نسخہ کا کوئی جواب نہ ھو گا لکھ دونگا دعاؤن مین یاد رکھین آپکا ۔۔۔۔۔محمود بھٹہ ھان مضمون ختم کرنے سے پہلے ایک سوال کا جواب بہت سے لوگون نے ایک جیسا ھی سوال بارھا مجھ سے کیا ھے سیماب مصفی کہان سے ملے گا  پہلی بات یقینی ھے ایسے لوگ بالکل ھی لاعلم ھوتے ھین کہ سیماب مصفی کس کو کہتے ھین افسوس کا مقام یہ ھوتا ھے اب پوسٹ پڑھنے مین بہت سے قابل حکماء اور کیمیاء گر ھوتے ھین جن کا کام ھی سیماب سے ھوتا ھے لیکن وہ کمنٹس مین انہین بتاتے نہین سیماب مصفی کس کو کہتے ھین وہ شاید یا تو انسلٹ محسوس کرتے ھین کہ اجی ھمین کیا ضرورت ھے پرائی پوسٹ پہ کسی کو کچھ بتانے کی ۔۔۔۔ اب سوال بھٹہ صاحب کی پوسٹ پہ آیا ھے جواب بھی وھی دین میرے بھائی میری پوسٹ صرف میری نہین ھوتی آپ سب کی پوسٹ ھوتی ھے پورے پاکستان کی پوسٹ ھوتی ھے دوسرے ملکون مین بھی اسے پڑھا جاتا ھے اگر ھم یکجہتی کا مظاھرہ کرین گے تو لازما ایک مثبت تاثر ھو گا اچھے اخلاق ادب و آداب کا مظاھرہ ھمین مہذب قومون مین شمار کرے گا  اچھے اخلاق کا درس ھمارا دین بھی ھمین بہت سختی سے دیتا ھے جبکہ ابھی تک ھمارے اندر بہت ھی کمی ھے اب اچھے اخلاق کا مطلب یہ نہین یہ ھم حلوے کی طرح ھو جائین بلکہ کردار سے ثابت کیا کرین امید ھے اب سوالون کے جوابات طبیب حضرات دے دیا کرین گے  رھی بات سیماب کی تو دوستو سیماب مصفی کا مطلب یہ ھوتا ھے کہ پارہ کے اندر سیاھی مائل مادے سے بڑی حد تک صاف کردیا جاۓ اب اس کے مختلف طریقے ھین جن سے صاف کیا جاتا ھے یہ مین حکماءکرام پہ چھوڑتا ھون وہ آسان طریقون سے سب کو آگاہ کردین  اب آخری بات سن لین سیماب مختلف قسمون مین بازار مین دستیاب ھے جو سیماب عام طور پہ پنسار کی دوکانون سے ملتا ھے وہ 80تا100 روپے فی دس گرام مین ملتا ھے لیکن مین جو سیماب استعمال کرتا ھون وہ ای مرک کمپنی جرمنی کا ھوتا ھے اس مین بھی کچھ کوالٹیان ھوتی ھین  مین پرانے ریٹ لکھنے لگا ھون یہ 32ھزار سے لے کر 47ھزار روپے فی آدھ کلو آتا ھے دس گرام کا ریٹ نکال لین یعنی سب سے اچھی کوالٹی 950 روپے فی دس گرام آتا ھے اسے صاف کرنے کی ضرورت نہین ھوتی   اب ھردوا کی کوالٹی پہ بہت انحصار ھوتا ھے

No comments:

Post a Comment