Monday, January 6, 2020

مردانہ امراض اوران کاعلاج-18 | Mardana kamzori ka ilag||men sexual problems

۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 
Mardana kamzori ka ilag||men sexual problems
۔۔۔۔۔ مردانہ امراض اوران کاعلاج ۔۔۔قسط 18۔۔۔ کثرت مباشرت کاعلاج سب سے پہلے غذا پہ توجہ دینی چاھیے اور ساتھ ھی ساتھ کثرت مباشرت سے بھی منع کرین بلکہ ایک دفعہ ایساعمل بندکردین اگر مریض کی طبیعت پھر بھی بے چین محسوس کرے کیونکہ کثرت مباشرت اس کی عادت ثانیہ بن چکی ھوتی ھے کیونکہ جسم کارجحان بھی ایک خاص انداز مین چل رھاھوتا ھے طبیعت اسے چھوڑنابرداشت نہین کرسکتی تکلیف محسوس ھوتی ھے تواب طبیعت بدلنے کےلئے روزانہ زندگی کے معمولات بدلین اپنے عقیدہ کے مطابق عبادت کاپابند کرین بوقت فجر اٹھائین سیر اورورزش کی ترغیب دین اچھا ماحول اور کمپنی دین بلکہ چند روز جگہ بھی تبدیل کردین رقص سرور عشقیہ نغمے فلمین مناظر سے دور رکھین غذا سادہ اور زودھضم کردین پراٹھے حلوہ کباب گوشت پلاؤ زردے سب بندکردین البتہ دودھ پی سکتاھے وہ بھی گاۓ یا بکری کا ھان زیادہ گھی مین تلی سبزیان بھی نہین دینی بلکہ سادہ انداز مین پکاکردین بھوک لگے توکھاناکھاۓ اگر بھوک نہ لگے توکھانانہ کھاۓ دوسرے وقت پہ کھانا کھاۓ بلکہ حکماء قدیم روزہ رکھنے کا مشورہ دیتے ھین تاکہ بدن کی درست اصلاح ھوسکے بے شک ایک دفعہ کمزوری آۓ گی لیکن بدن مقوی ھوگا ایک بات یہ بھی یادرکھین انسان کی طاقت کا مرکزخون ھی ھے یعنی غذا وہ دین جوجزو بدن بن کرخون صالح پیداکرسکے یہ بات بھی ذھن نشین کرلین کہ خون کبھی بھی کسی دوا سے نہین بنتا کیونکہ دوا کااصول ھے کہ وہ جزو بدن نہین بناکرتی یہ بات ھمیشہ دوا کی تعریف مین ھے دوا کہتے ھی اسے ھین جو اپنا عمل کرکے کچھ عرصہ بعد بدن سے خارج ھوجائے ھان غذا جزوبدن بناکرتی ھے وہ غذا غذا ھی نہین ھے جوجزوبدن نہ بن سکے دوا سے آپ یہ کرسکتے ھین کہ اعضاء کے افعال کوتیز کرکے غذا کودرست ھضم کرکے خون بنانے مین مددکرسکین اسی لئے قوت اورصحت کے قیام کے لئے غذا کواھمیت دی جاتی ھے یاد رکھین درست غذا کے بغیر کوئی دوا صحت اورطاقت قائم نہین کرسکتی اب ان تمام باتون سے یہ ثابت ھوتاھے کہ مقوی بدن صرف وہ شے ھے جوجزوبدن بن کرمولدخون ھو اب یہان یہ سوال بھی پیداھوتاھےکہ اگرغذاھی سب کچھ ھے توپھر دواکی ضرورت کیسے پڑتی ھے کیون دوا استعمال کروائی جاتی ھے یا آپ یون بھی سوال کرسکتے ھین کہ دواکھانے سے کیون بدن مین چستی پھرتی چہرے پہ رونق دماغ مین شگفتگی آجاتی ھے یا پھرآپ کا سوال یہ بنتاھے کہ خالی کشتہ فولاد کھانے سے کیون چہرے پہ خون دوڑنا اور بدن مین طاقت کاآجانا ممکن ھوتاھے یہ سوال بھی ھوسکتاھے کہ جیسے ھی کشتہ کچلہ یا اس کا کوئی مرکب کھایاجاتاھے توبھوک بڑھتی ھے ان سب سوالون کو سمجھنابڑاھی ضروری ھے ایک قانون ھے کہ ھم جوکچھ بھی کھاتے ھین اس کی تین صورتین ھین ١۔۔۔غذا ٢۔۔۔دوا ٣۔۔۔زھر پھرانکے مرکبات کی بھی تین صورتین ھی بنتی ھین ١۔۔غذاۓ دوائی یعنی جس مین غذا زیادہ ھواور دواکم ھو ٢۔۔دواۓ غذا۔۔جس مین دوازیادہ اورغذا کم ھو ٣۔۔۔دواۓ زھر۔۔ یعنی جس مین دواکے ساتھ زھرکابھی اثرھو اب ھزارون سال سےایک اصول مسلمہ ھے کہ صرف غذا جسم مین تحلیل ھوکرجزوبدن بن جاتی ھےاورصرف دواجسم کومتاثر کرکے بدن سے خارج ھوجاتی ھےاور صرف زھر جسم مین داخل ھوکربدن کوفناکردیتی ھے یااس مین فساد پیداکردیتی ھے اب ان تمام باتون کامفہوم یہ ھے کہ جس قدر کسی غذامین دواکےاجزا ھونگےاب یہان غذا توجزو بدن بن کرخون کی شکل مین بدل گئی اور دوائی اجزا بدن پہ اپنے اثرات چھوڑکربدن سےخارج ھوجائین گے یہ مثال وھی موٹرسائیکل والی ھی ھےکہ جتناپٹرول ڈالین گے اتناچلالین یاد رکھین دوا غذا زھرکے مفہوم کاعلم نہین ھوگاتو خواہ آپ دنیا کی سب سے بڑی اکسیر دوا جسے کشتہ ھیرا طلا سیماب نقرہ کستوری عنبرمرواریدزعفران اورارواحات شامل کرکےتیار کیاجاتاھے بےشک چاھے اسے استعمال کرتے رھین سب کچھ بیکار اورآپکی محنت رائیگان جاۓ گی اب کہین بھی بدن مین کوئی علامت پیداھوتی ھےجیسے سردرد ھے اسے درد کش گولی یاانجیکشن لگاکردرد بندکردیناقطعی علاج نہین ھے اب موٹی موٹی بھی گن لین توسردرد کی 33وجوھات ھین جب تک آپ متعلقہ وجہ کودور نہین کرین گےتوسمجھ لین آپ نے درد بند کرنے کی جودواکھلائی ھے درد توبندھوگیالیکن مرض وھی موجودرھی بلکہ بڑھتی رھی آپ نے تودیکھا سمجھا ھی نہین ھے کہ پیٹ گیس ھے نزلہ جم گیا یا دماغ مین ٹیومر بن چکاھے یا کسی شریان مین سدہ آگیاھے کوئی ضرب لگی ھے یعنی آپ کی اس ادا سے کسی کی زندگی تلف ھوسکتی ھے ممکن ھے آپ کی دی ھوئی سردردکی دوا درست تشخیص نہ ھونےکی بناپرمریض کےلئےزھرثابت ھواس لئےدوازھر غذاکوسمجھنا ضروری ھےمین اس موضوع پہ پہلے ھی گروپ مطب کامل مین مضمون لکھ چکاھون طلب گار حضرات سرچ کرکےپڑھ سکتےھین یہان مین پہلےتین مفرددواؤن یاغذا کاذکرکرون گا جن مین کچلہ جوزھراورتریاق بھی ھےپھر وٹامن ڈی اورفولادکاذکرھوگالیکن کل کی پوسٹ مین۔۔۔۔۔۔ محمودبھٹہ گروپ مطب کامل

No comments:

Post a Comment