Tuesday, September 19, 2017

شوگر 7|Sugar|Diabetes

,,,,,,,,,,,مطب کامل,,,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 7,,,,,,,
امید ھے کہ آپ کو یہ پتہ چل چکا ھو گا کہ غدد جاذبہ کے افعال جو اس نے انجام دینے ھین اس وقت ھی ممکن ھین کہ جب بھوک لگے اور غذا کو معدہ اور امعاء کے غدد,,گلینڈ ,, ھضم کرین اور پھر وہ خون کا حصہ بن سکے اب سوال ھے کہ بھوک اور پیاس لگتی کیسے ھے پیاس کے بارے مین تو کچھ نہ کچھ سمجھا چکا ھون لیکن یہ فعل آپ کو اور طریقہ سے دوبارہ سمجھاتا ھون
اس بات کو دھن مین بٹھا لین جب بدن کے تمام اعضاء کی غذا خون مین کم ھو جاتی ھے تو اس غذا کو پورا کرنے کے لئے طبیعت مدبرہ و امعاء مین غذا کی طلب کا احساس بھوک اور پیاس کی صورت مین پیدا کرتی ھے جس سے انسان ضرورت کے مطابق کھاتا پیتا ھے یہ بھی یاد رکھین بھوک غذا کی کمی اور پیاس پانی کی کمی پوری کرنے کے لئے لگتی ھے یہ بھی یاد رکھین کہ بھوک کا تعلق سوداوی مادہ سے ھے جب تک معدہ اور انتڑیون مین تیزی پیدا نہ ھو اس وقت تک غذا تحلیل اور ھضم نہین ھوتی جب آپ غذا جو نباتاتی حیوانی ثقیل یعنی ھر قسم کی چیزین شامل ھوتی. ھین جب بھی اس غذا کو منہ مین چبایا جاتا ھے تو لعاب دھن اس کے نشاستہ کو ایک قسم کی شکر ,,,مالٹوز,,مین تبدیل کر دیتا ھے اسی بنا پر کہا جاتا ھے کہ غذا کا پہلا ھضم منہ سے شروع ھوتا ھے غذا کے لئے یہی ضروری نہین ھے کہ وہ ھضم ھو جاۓ بلکہ ضروری یہ ھے کہ وہ جزو بدن بن جاۓ اب اس عمل کو یعنی غذا کو بدن کا حصہ بن جانے کے عمل کو. طب یونانی قوت جاذبہ کا فعل بتاتی ھے اس قوت سے غذا کے بہت سے جوھر اور کیمیائی عناصر بشکل محلول خون مین داخل ھوتے ھین یہ نظریہ طب یونانی کا آج کی جدید سائینس بھی من و عن تسلیم کرتی ھے معدہ اور آنتون کی ساخت مین چار طبق ھوتے ھین اس کے دو اندرونی طبقات مین بہت چھوٹے چھوٹے غدد,,,گلینڈ,, پاۓ جاتے ھین جن کی رطوبت صفراوی تراوش پا کر غذا کو ھضم کرتی ھے یہ منہضم غذا دو طریقہ سے جسم مین جذب ھوتی ھے ایک تو عروق دمویہ ,,,اور معدیہ و معویہ,,, شعبہ ھاۓ باب الکبد اور دوسرے عروق جاذبہ خون مین جذب کرتے ھین یاد رکھین جب غذائی جوس کیلوس بن کر جگر مین پہنچتے ھین تو وھان مزید پختہ ھو کر لطیف اور ھلکا سرخ ھو کر خون مین چلا جاتا ھے جب غذا کا یہ عمل ,,,جوس کیلوس کی صورت مین براہ جگر خون مین پہنچ جاتا ھے تو مختصر اس. عمل کو طب ھضم عروقی کے نام سے بتاتی ھے یہان غذا غدد کی رطوبت یعنی جگر کی رطوبت صفرا سے تحلیل و ھضم ھو کر اعضاۓ جسم کی غذا بن جاتا ھے اور باقی فضلہ براستہ پسینہ بول اور خارج ھو جاتا ھے محترم اب تک آپ کو غدد جاذبہ ,,,طحال لبلبہ کے طبعی افعال بھوک پیاس ھضم جذب اور خون کا بننا اور جزو بدن بننا کے بارے مین لکھا اور بتایا ھے یہ فطری عمل ھر جاندار جو غذا کھاتا ھے اس کے جسم مین ھوتا ھے باقی فضلہ خارج کرتا ھے اسی طرح ندگی کی گاڑی چلتی ھے صحت اور تندرستی قائم رھتے ھوۓ زندگی روان دوان رھتی ھے اگر یہ عمل الٹا ھو گیا تو پھر جو کچھ صحت کے ساتھ ھوتا ھے وہ ھر شخص سمجھ سکتا ھے اس کی بھی تفصیل لکھون گا باقی اگلی قسط مین محمود بھٹہ کو نیک دعاؤن مین یاد رکھیے گا اللہ حافظ

No comments:

Post a Comment