Thursday, October 5, 2017

شوگر 17|Sugar|Diabetes

,,,مطب کامل,,,,,,
#Sugar,#Diabetes
,,,,شوگر قسط نمبر 17,,,,,
شوگر کی مختلف حالتون مین علاج کس طرح کرنا ھے
اگر شوگر سوداوی مادہ کج وجہ سے ھو تو اس کا بہترین علاج ,,,گڑمار بوٹی دس گرام سنڈھ دس گرام گل نیم دس گرام پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لین دو,,دو کیپسول صبح شام ھمراہ پانی دین
اگر شوگر دماغی ھو تو ,,کیچوے اور تخم اسپند برابر وزن پیس کر نصف گرام دن مین تین تا چار بار دین ھمراہ ابلے ھوۓ انڈے کی زردی کے ساتھ اس کی علامت یاد رکھین پیشاب سفید رنگ کا بہت زیادہ آتا ھے کمزوری بھی بہت ھوتی ھے
جگری شوگر مین جسے ذیابیطس کبدی کہتے ھین ,,,کشتہ سیپ,,کشتہ بیضہ مرغ ھموزن ملا لین چھوتھائی گرام سے نصف گرام تک ھمراہ شہد دن مین تین بار دین قبض کا خیال ضرور رکھین اگر قبض ھو تو چھلکا اسبغول یا گلقند بھی استعمال کر سکتے ھین اس کی خاص علامت پیشاب جلن کے ساتھ اور زرد رنگ کا آتا ھے سچی بات یہ ھے کہ یہ شوگر ھے ھی نہین بلکہ گردے کی سوزش ھوتی ھے آپ مذکورہ دوا استعمال کرین رفتہ رفتہ پیشاب کی زیادتی اور گردے کی سوزش ختم ھو جاۓ گی اور مرض سے مکمل نجات مل جاۓ گی
اب آتے ھین ذیابیطس معدی کی طرف,,خولنجان اور تج برابر وزن پیس لین تین گنا شہد ملا کر معجون بنا لین تین تا چھ گرام دن مین تین بار ھمراہ پانی دین یہ بھی حقیقی شوگر نہین ھے بلکہ یہ سلسل بول کی بیماری ھے اس مین پیٹ مین گیس بنتی ھے جگر اور گردے پر سکون ھو جاتے ھین پیٹ مین ریاح کی زیادتی اور پیشاب سرخ رنگ کا آیا کرتا ھے آپ اس مین مذکورہ علاج کرین سو فیصد شفا ملے گی یہ سب قسمین مین نے اس لئے لکھی ھین تاکہ آپ کو اصل مرض کا صحیح طرح اندازہ ھو جاۓ اب شوگر حقیقی مین جوڑون مین درد ھوا کرتا ھے کافی ایسے مریض ھونگے بلکہ بعض کے جسم مین درد ھوا کرتا ھے آپ صرف برگ نیم اور کچور برابر وزن پیس کر بڑے سائز کے کیپسول بھر لین اس سے درد بھی کنٹرول ھو گا اور شوگر بھی کنٹرول ھو گی اب دیکھین شوگر کو کنٹرول کرنا روزمرہ کی کھانے والی اشیاء سے بھی با آسانی ھو سکتا ھے جب سمجھین اور کوئی چارہ نہین ھے تو ایک عدد کریلا کا جوس نکال کر پلا دین شوگر یک لخت دھڑام نیچے گر جاۓ گی جامن اور جامن کی گھٹلی بھی شوگر کو تیزی سے کنٹرول کرتی ھے پھلی کیکر اور تخم اسپند برابر وزن پیس لین بڑے سائز کے کیپسول بھر لین روزانہ صرف ایک کھلا دین انشاء اللہ شوگر مکمل کنٹرول ھو گی مزید آئندہ قسط مین

No comments:

Post a Comment