Tuesday, July 17, 2018

تشخيص مزاج وتشخیص امراض 3

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تشخيص مزاج وتشخیص امراض۔۔۔۔۔قسط نمبر3۔۔۔۔
کل پوسٹ نہین لکھ سکا تھا آپ بھی انتظار کرتے رھے ھون گے ھوا کچھ یون کہ مجھے کامونکی جانا مجبوری تھا صبح ناشتہ وھین کیا پھر لاھور شہر چھوٹے چھوٹے کام کرتے کرتے دوپہر کا کھانا لکشمی طباق مین سرمد اور مین نے اکھٹے کھایا پھر کھانا ھضم کرنے کے لئے ھم نے شاہ عالمی مارکیٹ کے باھر گاڑیان پارک کین پھر پیدل پوری شاہ عالمی پاپڑ منڈی اور رنگ محل جواھرات کی مارکیٹ تک گھومے پسینہ اور گرمی نے اچھی خاصی خیریت پوچھی خدا خدا کرکے شام کے قریب لاھور سے نکلا کچھ دیر گوجرانوالہ مین ٹھہر کے ھمارے دوست اسفند صاحب کے ھان دعوت مٹن کڑاھی سیخی کباب اور تکہ جات سے پرلطف دعوت اڑائی گیارہ بجے رات گھر پہنچ سکا آپ سوچ رھے ھون گے مین تو خود بیمار تھا پھر اتنا کھانا یقین جانین سب سرمد اور میرے چھوٹے بھائی نے کھایا مین صرف ساتھ تھا اب ویسے بھی صحت مند ھون۔۔گروپ کے سب دوستون نے میرے لئے خلوص دل سے دعائین کین تھین اللہ ﷻ نے صحت عطا فرمائی ویسے بھی صحت کی خرابی مسلسل لمبے سفر رات رات بھر سفر جگ رتے کافی کافی روز نیند کا پورا نہ ھونا صحت کی خرابی کا سبب بنا کل ست انشاء اللہ اس موضوع پہ حسب وعدہ تسلسل سے لکھین گے آج آپ کی دلچسپی کے لئے ناخنون سے کچھ امراض کی تشخيص لکھے دیتا ھون ویسے آپ کو ایک بات بتا دون ھاتھ کی لکیرون مین اعصابی لکیر عضلاتی اور غدی لکیر مزید جو آپ کے لئے سب سے دلچسپ لکیر ھو گی وہ ھے قوت مردانہ یا شہوت کی لکیر اور قوت مدافعت کی لکیر اور مذید دیگر امراض کے متعلق لکیرین ضرور بتاؤن گا لیکن یاد رکھین یہ سب آپ نے معلومات اور علم کے لئے پڑھنی ھین میرا اصل ارادہ پہلے کڑے کو سونگھنا اور نبض کی رفتار سے تشخیص کرنا اور پھر تھرمامیٹر سے ھر مزاج کی پہچان کرنا اور پھر نبض کے کلیات اور نبض سے تشخیص مزاج اور قارورہ سے تشخیص اور آخر مین لکیرون والے علم پہ لکھین گے وہ بھی صرف آپ کی دلچسپی کی وجہ سے ورنہ ایسے علوم کچھ سند نہین رکھتے تو آئیے اب موضوع ﷽زیر بحث لاتے ھین
ناخن سے بہت سی امراض کا پتہ چل سکتا ھے اس طریقہ کو اب ڈاکٹر حضرات بھی استعمال کرتے ھین ایک بات یہ بھی یاد رکھین ناخن صرف ان امراض کا ھی اظہار کرتے ھین جو بیماریان خاندانی وراثت مین ملی ھون جیسے دل پھیپھڑے اور گردون کے امراض۔۔اب ناخنون کو چار حصون مین تقسیم کیا جاتا ھے لمبے ناخن چوڑے ناخن چھوٹے ناخن اور تنگ ناخن
اب ان چارون کی تفصیل کر لیتے ھین پہلے لمبے ناخن
جب بھی کسی شخص کے ھاتھون کے ناخن زیادہ لمبے ھون اس کی صحت بھی زیادہ اچھی نہین ھوتی ایسے لوگ مندرجہ ذیل امراض مین مبتلا ھوتے ھین
لمبے ناخن عموما پھیپھڑوں کے مریضون کے ھوتے ھین
یہ لوگ چہرے پہ چھائیون کے شکار ھوتے ھین
لمبے ناخنون پہ اگر پسیلون کے نشان بھی ھون تو گلے کی بیماریون کے شکار ھوتے ھین
اگر لمبے ناخن نیلے نیلے بھی ھون تو سمجھ لین دوران خون قطعی درست نہین ھے اور مریض جسمانی لحاظ سے کمزور بھی ھوتا ھے
اب آتے ھین چھوٹے ناخن۔۔۔ اگر ناخن چھوٹے ھون اوپر چاند کا نشان بھی ھو یا نہ ھون ایسے شخص کے دل کی حرکت بہت کمزور ھوتی ھے
اگر ناخن چھوٹے بھی اور چوڑے بھی ھون اور سائیڈون سے جلد کے اندر دھنسے ھوۓ ھون تو ایسا مریض اعصابی امراض کا شکار ھے اگر ان ناخنون پہ پسلیون کی ھڈیون والے نشان ھون تو مذکورہ امراض مین شدت ھے
اب لمبے اور تنگ ناخن۔۔۔ناخن لمبے اور تنگ ھون تو دل کے امراض کا شکار ھے
اب چوڑے ناخن۔۔ناخن چوڑے بھی ھون اور درمیان سے ابھرے ھوۓ ھون تو یہ شخص کسی بھی وقت فالج کا شکار ھوسکتا ھے یہ خطرہ اس وقت اور بڑھ جاتا ھے جب آگے سے ناخن بندوق کی گولی کی طرح ھون یعنی آگے سے نوکدار ھون اگر ان پہ چاند کا بھی نشان ھون اور ان کا رنگ سفیدی مائل نیلا ھو تو فالج آچکا ھے اور بیماری پرانی ھو چکی ھے
چاند کے نشان اور ناخن۔
چاند کے نشان ھمیشہ تیز حرکت دل اور تیز دورہ خون کی علامت ھوتے ھین یہ عموما دل پہ بوجھ کی بھی نشاندھی کرتے ھین عموما ایسے لوگ زیادہ تر برین ھیمرج کا شکار ھوتے ھین
اگر چاند کے چھوٹے نشان ھون یہ خون کے سست دورے کی نشاندھی کرتے ھین اور کمزور حرکت قلب کی نشاندھی کرتے ھین یاد رکھین جب انسان مرنے کے قریب ھوتا ھے تو سب سے پہلے یہ چاند کا نشان نیلاھٹ کی شکل اختیار کرتے ھین اگر چاند کے نشان نیلے ھو جائین تو سمجھ لین بندہ کچھ ھی دیر مین مرنے والا ھے پھر بالکل ھی چند سانس باقی رہ گئے ھون تو بندے کے ناخن مکمل نیلے سیاھی مائل ھو جایا کرتے ھین آخری بات ناخنون پہ بے شمار ایسی تحقیقات لکھی جا چکی ھین جن مین کچھ صداقت ھے وہ مین نے آپ کو لکھ دین باقی مضمون آئیندہ قسط مین اللہ حافظ

No comments:

Post a Comment