Tuesday, May 8, 2018

Appendicitis|اپنڈیکس اور علاج


Appendicitis
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ اپنڈیکس اور علاج ۔۔۔۔۔
مضمون بڑا ھی مختصر لکھنے کا ارادہ تھا لیکن پھر اس مین وسعت پیدا کرنے کا ارادہ کر لیا آجکل یہ مرض بہت ھی عام پایا جاتا ھے اسے صحیح طرح سے سمجھنا ھی اطباء اور عام لوگون کے لئے مفید ھے
اپنڈے سائیٹسAppendicitis کا محل وقوع۔۔۔
اپنڈیکس چھوٹی آنت اور بڑی آنت کے جوڑ کے ساتھ ایک چھوٹا سا لٹکتا ھوا گوشت کا لوتھڑا ھے
اپنڈیکس کی سوزش ھمیشہ حادثاتی طور خوراک کے کسی ٹکڑے کا اپنڈیکس کے اندر داخل ھو کر گلنا سڑنا شروع ھوجاتاھے
اپنڈیکس کےاندر والی نالی کو بند کردیتا ھے اور اپنڈیکس سوج جاتی ھے پھر اس کے اندر پیپ پڑجاتی ھے اور بعض دفعہ یہ پھٹ جایا کرتی ھے اور اپنڈیکس کا پیپ بھرا غلیظ مادہ پیٹ کے اندر پھیل جاتا ھے جس کی وجہ سے پیٹ کی جھلی بھی سوزش ناک ھو جاتی ھے اور اسے Reritonitisکہتے ھین یاد رکھین یہ ایک خطرناک صورت حال ھوتی ھے سمجھ لین پورے پیٹ مین زھر پھیل گیا ھے اس صورت حال مین اگر فورا اپریشن ھو جاۓ تو بچنے کا امکانات روشن ھین ورنہ مریض موت کے منہ مین چلا جاتا ھے یون تو اپنڈیکس ھر عمر مین ھو سکتی ھے لیکن زیادہ تر یہ مرض 10 تا30 سال کی عمر مین دیکھی جاتی ھے ۔۔ یہ تھا مختصر تعارف اپنڈیکس کا۔۔۔۔۔
اپنڈیکس کا درد کیسے ھوتا ھے؟؟؟
اپنڈیکس کا درد دائین سائیڈ ناف سے تھوڑا اوپر یا ناف سے تھوڑا نیچے شروع ھوا کرتا ھے پھر جب اس درد مین شدت آتی ھے تو ساتھ ساتھ قے کا بھی حملہ بھی یعنی الٹی شروع ھو جاتی ھے اور درد 2سے12 گھنٹون کے درمیان آھستہ آھستہ بالکل دائین طرف ھو جایا کرتا ھے کیونکہ اب اپنڈے سائیٹس یعنی زائد اعور مین مکمل سوجن بن چکی ھوتی ھے اور یہ درد خاص اسی ایک مقام پہ آجایا کرتا ھے اب درد کا انداز بالکل وھی ھوا کرتا ھے جیسے کسی بھی سوجی ھوئی جگہ پہ ھاتھ پھیرنے سے ھوا کرتا ھے یعنی آپ اسے میٹھا میٹھا سا درد کہہ سکتے ھین جو کہ چلنے پھرنے سے اور کھانسنے سے بڑھ جایا کرتا ھے
یاد رکھین اپنڈیکس کے درد کا شک مٹانے کے لئے یا تشخیص کے لئے ضروری ھے کہ مریض کو تیز تیز چلنے کو کہین اور زور زور سے کھانسنے کو کہین اس عمل سے اگر درد بڑھ گئی تو لازما اپنڈیکس ھے ورنہ کسی اور وجہ سے درد ھوا ھے ان وجوھات کا آگے ذکر کرون گا اب مین چند خاص علامات کا ذکر کرتا ھون جو اپنڈیکس مین ھوا کرتی ھین
اپنڈیکس مین بھوک ختم یا بہت ھی کم ھو جایا کرتی ھے
قبض کی شکایت اور ساتھ بخار ھو جایا کرتا ھے بشرطیکہ ورم شدید ھو چکا ھو تو
کبھی کبھار مریضون کو دست کی بھی شکایت ھوا کرتی ھے
اپنڈیکس والی جگہ سخت ھوا کرتی ھے
لیبارٹری ٹیسٹ مین خون کے سفید خلیون کی تعداد بڑھ جاتی ھے اور Cmm/ ۔10000 سے بڑھ کر Cmm/۔20000 پر پہنچ جاتے ھین
کبھی کبھار لیبارٹری پیشاب ٹیسٹ مین پیشاب کے اندر خون نظر آتا ھے ۔۔۔اس نقطہ کو ذھن مین رکھیے۔۔۔۔ اب آگے چلتے ھین اور آپ کو ان بیماریون کی نشاندھی کرتا ھون جن کی وجہ سے بالکل اپنڈیکس کی طرح یا ملتا جلتا درد ھوا کرتا ھے
1۔انتڑیون کی سوزش
2۔یہ بیماری عموما بچون کو ھوا کرتی ھے ۔۔Mesenteric Adenitis
3.Mackle.s Divertculitis
4. Regional. Entritis
5چھوٹی آنت کے السر کا پھٹ جانا
6۔دائین گردے کی نالی کی سوزش
7۔جگر کی سوزش
8۔۔دائین گردے مین درد بوجہ پتھری یا گردے کی سوزش یا گردے مین ھوا کا بھر جانا
9۔ عورتون مین بچہ دانی کی دائین طرف کی ٹیوب کی سوجن
10۔عورتون مین دائین انڈے پہ چھالے بن جانا
11۔۔ حاملہ خواتین مین بعض اوقات حمل کا بچہ دانی کی دائین ٹیوب مین پرورش پانا اور پھر پھٹ جانا
ایک بات یاد رکھین اگر ایک ایک بات کی وضاحت کرون تو بہت ھی طویل مضمون بن جاۓ گا ایک بات اور بھی یاد رکھین اس حصہ مین کینسر بھی ھو جایا کرتا ھے لیکن یہ بڑی عمر کے لوگون مین ھوا کرتا ھے
خیر طب مین بھی اس کی تشریح وسیع ھے یہ سوداوی اور صفراوی مزاج دونون مین ھوا کرتی ھے بعض دور حاضر کے حکماء نے اسے صرف صفراوی مرض لکھا ھے جوکہ اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے برابر ھے پھر علاج بھی صفراوی ھی لکھتے ھین حقیقت مین یہ مرض سوداوی اور صفراوی دونون مزاجون مین ھوتا ھے جو اپنڈیکس عام طور پہ ھوا کرتا ھے جس کی کثرت ھے اس کا علاج بہترین سبز مکو اور کاسنی کے پتون کا اگر پانی میسر ھو تو بہتر ھے 4تولہ لے لین دوسری صورت مین ان دونون کا عرق لین اور شربت دینار 4تولہ کے ساتھ ملا کر دو وقت پلائین ساتھ غدی اعصابی ملین 2۔۔2۔۔2گولی ھمراہ پانی دین ساتھ اکسیر بادیان ۔۔ھلدی ۔ سونف ۔ ملٹھ برابر وزن اور ان کے برابر ریوند خطائی ملا کر سفوف بنا لین ماشہ تک 3وقت ھمراہ پانی ھی دین یہ علاج آپ اپنڈیکس کا علم ھوتے ھی شروع کردین تو یقینی شفا حاصل ھو گی انتہائی شدت کی حالت مین یا پھٹ جانے کی صورت مین مریض کو فوری اپریشن کا مشورہ دین

No comments:

Post a Comment