Wednesday, January 16, 2019

انسولین اور ھارمون 1

۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ انسولین اور ھارمون ۔۔۔۔۔۔
کبھی کبھی دل کرتا ھے کہ آپ کو حقائق بتاۓ جائین بہت کچھ لکھنے کو دل کرتا ھے لیکن ھر کام مین جب اللہ تعالی کا حکم ھو گا تبھی ھو سکے گا اس ذات باری تعالی کی مرضی کے بغیر تو پتہ بھی حرکت نہین کرسکتا
میرا آج کا موضوع انسولین پہ ھے بہت ھی توجہ سے مضمون پڑھین بہت کچھ ایسا آپ کے علم مین آجاۓ گا جو آپ پہلے نہین جانتے مزے کی بات ھے بچے بڑے سب انسولین کے نام سے واقف ھین پھر ایک طبیب کو تو بہت کچھ علم ھونا چاھیے کبھی کبھی مین اپنے پاس آۓ طبیب پہ سوال کرلیتا ھون جواب ھمیشہ کی طرح نفی ھوتا ھے آئیے آج خود ھی سوال کرتے ھین تو خود ھی جواب دیتے ھین
لبلبہ کو انگریزی مین پین کریازpancreasکہتے ھین
لفظ پین کریاز ایک یونانی لفظ ھے جس کے معنی( مکمل گوشت) ھے ۔۔عام انسان کے جسم مین لبلبہ کا وزن ڈھائی اونس یعنی ستر گرام ھوتا ھے اسکی لمبائی سات انچ یعنی 17.8سینٹی میٹر اور چوڑائی ڈیڑھ انچ یعنی 3.8سینٹی میٹر ھوتی ھے اسکی رنگت پھیکی زرد ھوتی ھے معدہ کے نیچے واقع ھوتا ھے یاد رکھین مکمل طور پہ غدی انسجہ سے بنا ھوا عضو ھے ۔ لیکن اس مین تین قسم کے غدی سیلز پاۓ جاتے ھین انگریزی مین ان کو الفا سیلز ۔۔ بیٹا سیلز اور ڈیلٹا سیلز کہتے ھین ( کافی لوگون کے ذھن مین شعاعون کے نام الفا بیٹا گیماآگئے ھون گے لیکن یہان سیلز کا ذکر ھے)
خیر پہلی قسم کے سیلز یعنی الفا سیلز ایک خاص قسم کا بلغمی ھارمون تیار کرتے ھین جس کو گلیوکاگون glucagon کا نام دیا گیا ھے
جبکہ دوسری قسم کے سیلز یعنی بیٹا سیلز سوداوی ھارمون insulin تیار کرتے ھین
جبکہ تیسری قسم کا سیلز یعنی ڈیلٹا سیلز صفراوی ھارمون somatostatinتیار کرتے ھین
یہ تینون ھارمون بننے کے بعد خون مین شامل ھو جاتے ھین
یاد رکھین ان ھارمون کے علاوہ بھی لبلبہ مین ایک صفراوی محلول صاف شفاف تیار ھوتا ھے جسے pancreatic juice کہتے ھین یہ مادہ چھوٹی آنتون مین گرتا ھے اور خوراک ھضم کرنے مین معاون ھوتا ھے
ھارمون کی تشریح اور تفصیل کرنے سے پہلے لفظ ھارمونز کو جاننا بہت ھی ضروری ھے آج تک بہت سے دوستون کے ذھن مین یہ سوال ضرور رھتا ھو گا کہ یہ ھارمونز ھے کیا چیز ؟؟؟ چلیے آج لگے ھاتھون اس پہ بھی بحث مباحثہ کیے لیتے ھین یعنی ایک پردہ جو آپ کی آنکھون کے سامنے حائل ھے اسے اٹھا دیتے ھین یعنی آج ھم ایک تیر سے دو شکار کرنے لگے ھین
اخلاط کو تو آپ سمجھتے ھی ھین جن پہ ساری طب کا دارومدار ھم سمجھتے ھین لفظ اخلاط یعنی (بلغم سودا صفرا ) کو انگریزی مین ھیومر Humor کہتے ھین ھیومر دراصل لفظ humid سے بنا ھے جس کے لفظی معنی گیلا ھونا یا رطوبت کا حامل ھونا ھے اور لفظ ھارمونز حقیقت مین لفظ ھیومر سے لیا گیا ھے اور ھیومر کو آپ سمجھ گئے ھین اخلاط کو کہتے ھین یعنی اب ھم اس کی تشریح کچھ یون کرسکتے ھین کہ یورپی طب کے لفظ ھارمون کو طب مشرق مین خلط یا کسی خلط کی ذیلی حالت سے تطبیق دی جا سکتی ھے ۔۔ کیا خیال ھے بات کی سمجھ آگئی ھے یا نہین آئی ۔۔۔۔ انشاءاللہ گروپ مطب کامل مین ایسی تشریحات آتی رھین گی میرا کام طب کو پانی مین گھول کر آپ کو پلانا ھے سمجھنا آپ کا کام ھے مضمون بار بار پڑھا کرین دماغ مین بہت سے دریچے خود بخود کھلتے چلے جائین گے اس وقت نہایت ھی افسوس ھوتا ھے آجکل بڑی عرق ریزی سے آپ کے لئے ایک مضمون تشخيص امراض وعلامات شروع کررکھا تھا جس کی 72قسطین لکھ چکا ھون اب اس مضمون مین بہت کم لوگون کی دلچسپی رہ گئی ھے اندازہ ھوتا رھتا ھے دلچسپی شاید اس لئے کم ھو گئی ھے کہ اس مین قوت باہ کا کوئی انکشاف ابھی تک نہین ھوا حوصلہ رکھین اس پہ بھی کبھی نہ کبھی تشریح آ ہی جاۓ گی خیر آئیے اب ھم ان مادون کی تشریح کرین جو ھارمونز نے پیدا کیے تھے تو اول الاذکر گلیوکاگون آتا ھے
گلیوکاگون ۔۔۔ اس کا پہلا کام خون مین گلوکوز کو بڑھاتا ھے اور گلوکوز دماغ کو غذا مہیا کرتا ھے ٹشوز مین تروتازگی لاتا ھے
ٹشوز مین تروتازگی لانے کی مثال یون سمجھ لین جیسے سبزی فروش سبزی کو تازہ رکھنے کے لئے پانی چھڑکتا رھتا ھے اب ضرورت کے مطابق استعمال ھونے کے بعد باقی مانندہ بچنے والا گلوکوز کو محفوظ کرلیا جاتا ھے یاد رکھین نشاستہ دار اور میٹھی اشیاء کے علاوہ چاول اور دالین بھی گلیوکاکون بناتے بڑھاتے ھین جس کی وجہ سے خون مین گلوکوز کی مقدار بڑھ جاتی ھے یاد رکھین اکثر سیلز کا بیرونی غلاف اعصابی جھلی سے بنا ھوتا ھے ماڈرن سائینس اسے Receptor کہتی ھے اب اس کی بھی تشریح کردین ریسپٹر کے لفظی معنی پیغام وصول کرنے والا آلہ کے ھین
یاد رکھین سیلز کے گرد اعصابی غلاف یا پردہ اخلاط کی کمی بیشی محسوس کرتا ھے یعنی کیمیاوی پیغام وصول کرتے رھتے ھین اور سیلز کی کارکردگی پر بھی اثرانداز ھوتے رھتے ھین
اگر خون مین گلوکوز جسمانی ضرورت سے بڑھ جاۓ تو یہ اعصابی پردے الفا سیلز کو مذید گلوکوز بنانے سے روکتے ھین تاکہ کسی خلط کی پیدائش حد سے تجاوز نہ کرے اور اخلاط ھمیشہ اعتدال پہ رھین دوستو اب وقت ختم ھوا باقی مضمون انشاءاللہ کل لکھین گے اجازت چاھون گا اللہ حافظ دعا ھے جو جو لوگ اس موذی مرض مین مبتلا ھین اللہ تعالی انہین صحت وتندرستی عطاء فرمائے یقین جانین اس مرض کا مریض انتہائی مظلوم ھوتا ھے ھمیشہ افسردہ رھتا ھے اندر سے خوش نہین رھتا وہ سمجھتا ھے شاید اب چل چلاؤ والی زندگی باقی رہ گئی ھے دوستو حوصلہ رکھین مین مضمون کے آخر مین انشاءاللہ بہترین طریقہ علاج بھی لکھون گا اور ساتھ ساتھ یہ بھی ھدایت کردون ھر وہ شخص جو اس مرض کا شکار ھے وہ جتنا لمبی دواؤن سے دور رھے گا وہ اتنا ھی نارمل رھے گا شوگر کے مریض دوائین بہت کم استعمال کرین بلکہ نہ کرین اب اس سوال کو کل تک سوچین جینے کی امنگ پیدا کرین کیون اور کیسے کا جواب کل پہ چھوڑتے ھین اجازت محمود بھٹہ کے لئے فقط دعائین

No comments:

Post a Comment