Friday, January 18, 2019

پیشاب کی کثرت 1

۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔ پیشاب کی کثرت۔۔۔۔
کافی روز سے ایک سوال کاذب شوگر کے بارے مین ایک دوست گروپ مین کررھے ھین جواب تفصیل طلب تھا لکھ نہین پارھا تھا دو ہوسٹین مسلسل شوگر پہ لکھی ھین شوگر کیون اور کیسے کے دلائل سے اور تجربہ سےجواب بھی لکھے ھین اب بتا تو وھی سکتا ھون جو مجھے علم ھے دوستو حقیقت مین یہ موضوع بہت پیچیدہ اور لمبا بھی ھے اس پہ مین پہلے بھی کافی مضمون لکھ چکا ھون مذید وقت ملنے پہ ساتھ ساتھ لکھتے رھین گے لیجئے آج اسی سلسلے کی ایک اور کڑی لکھ رھا ھون
دوستو ایک تندرست بندہ عموما رات کو سونے کے بعد اور صبح بستر سے اٹھنے سے پہلے پیشاب کے لئے نہین جاگتا بندہ چوبیس گھنٹے کے اندر ایک تا ڈیڑھ لٹر پیشاب کرتا ھے لیکن اس مین موسمی حالات یا کسی دوا کا استعمال یا پیے جانے والے سیال یا پھر شراب کا کثرت استعمال جیسے آب جو کا بھی استعمال گرمی مین کرتے ھین ان سب مین معمولی کمی بیشی ھو سکتی ھے لیکن اگر اس کے باوجود بار بار پیشاب آئے اور مقدار مین بھی زیادہ ھو تو اسے کثرت پیشاب یعنی Polyuria کی مرض کہلاۓ گا
یاد رکھین ذیابیطس شکری Diabetees Mellitus ذیابیطس سادہDiabetees Insipidus کے مریض مین بھی پیشاب کی کثرت پائی جاتی ھے
اب اور کن کن وجوھات سے پیشاب کی کثرت ھوا کرتی ھے یہ مختصرا وضاحت کیے دیتا ھون
برائٹ کے مریض Bright Disease مین بھی پیشاب زیادہ آیا کرتا ھے
بعض اوقات بدھضمی ریاح کی کثرت یا دباؤ ھسٹیریا خوف یا پریشانی کئی قسم کے بخارون گردے کی سوزش مثانے کی سوزش مین بھی پیشاب معمول سے زیادہ آیا کرتا ھے
ر
پراسٹیٹ کے بڑھ جانے کی صورت مین بھی مریض کثرت پیشاب کی شکایت کرتا ھے جبکہ سچ یہ ھوتا ھے تھوڑا تھوڑا بار بار رک رک کر پیشاب آرھا ھوتا ھے جسے مریض کثرت پیشاب سمجھ بیٹھتا ھے
گردے اور مثانہ کی پتھری یا سوزش سے بھی پیشاب کی مقدار زیادہ ھوا کرتی ھے جبکہ سچ یہ ھے طبیعت بار بار مرض کی نشاندھی کررھی ھوتی ھے اس کی مثال یون سمجھ لین کہ جیسے آنکھ مین کوئی چیز پڑ جاۓ یا پھر دانت مین پھنس جاۓ تو اعضاءخوب پانی پیدا کرتے ھین اب کیون پانی پیدا کررھے ھین اس کی تین وجوھات سامنے آتی ھین نمبر ایک طبیعت خود سے علاج اعضاء کررھی ھے نمبر دو اعضاء کی حفاظت کے لئے طبیعت پانی پیدا کررھی ھے نمبر تین مرض کا یا تکلیف کا اظہار طبیعت کررھی ھے یہ تھی آنکھ مین پانی پیدا ھونے کی مثال امید ھے فلسفہ سمجھ گئے ھونگے
مثانے کی سوزش Cystitis پیشاب مین مختلف مادون کا کے جمع ھونے سے یا دیر تک رکے رھنے سے ھو سکتی ھے لیکن یہ سوزش زیادہ تر بیکٹریا کی انفیکشن سے ھوتی ھے عموما پیشاب مین بیکٹریا پاۓ نہین جاتے لیکن یہ بڑی آنت سے نکل کر مثانے اور حالبین نالی یعنی یوریٹر مین سوزش پیدا کردیتے ھین یوریٹر اور مثانے کے درمیان ایک والو ھوتا ھے جو مثانہ بھرنے کی صورت مین پیشاب کو واپس نہین جانے دیتا ۔ یہ مثانے مین سوزش کے پھیلاؤ کوبھی روکتا ھے ۔۔ مثانے کی سوزش کی صورت غدی عضلاتی تحریک سے پیدا ھوا کرتی ھے
پیشاب تکلیف سے آیا کرتا ھے اور مثانہ سوزش سے پیدا ھونے والی زودحساسیت کی وجہ سے اسے زیادہ دیر روک نہین سکتا چنانچہ ایسے مریض بار بار پیشاب کرتے ھین وہ عموما مثانہ مین بوجھ اور عجیب سی بے چینی یا دکھن محسوس کرتے ھین
اب بات کو سمجھین کثرت پیشاب کی دو ھی صورتین سامنے آئی ھین
نمبر ایک۔۔ پیشاب کا بار بار آنا جبکہ اس کی مقدار کا کم ھونا یہ غدی تحریک سے ھوتا ھے یاد رکھین برائٹ کا مرض بھی غدی عضلاتی تحریک کا ھی مرض ھے
اب نمبر دو صورت۔۔۔اس مین پیشاب بڑی مقدار مین یعنی وافر مقدار مین اور بار بار خارج ھوتا ھے مریض کو رات کو بھی بار بار اٹھ کے پیشاب کرنا پڑتا ھے اب ٹھنڈے موسم مین یہ تکلیف اور بھی بڑھ جاتی ھے اس مین یشاب کا رنگ بھی سفید ھوا کرتا ھے یہ سب صورتین اعصابی تحریک کا کمال ھین اور ذیا بیطس شکری جس کی کل وضاحت کر چکا ھون یہ بھی اعصابی تحریک کا ھی کمال ھوتا ھے آپ کو علاج مین محرک عضلات علاج کرنے کی ھدایت کی تھی اب آپ نے بات سمجھ لی ھو گی ھر دو صوت مین نشاستہ دار غذائین دور کرنی ھونگی وزن کم کرنا ھو گا خاص کر آلو شکرقندی کیلا چاول امرود دیسی گھی چینی دور کرین اور سخت ورزش لازمی ھے یا پیدل چلنا اب کل کی پوسٹ پہ ایک سوال یہ بھی تھا عمر اسی سال ھو بزرگ ھو اگر وہ یہ سب نہ کرسکے تو کیا حل ھے تو دوستو کچھ خود بھی سوچ لیا کرین اب ایسا مریض صرف دواؤن کے سہارے اپنے باقی مانندہ دن گزارے باقی سب کچھ اللہ کے سپرد معاملات کرنے چاھیے باقی مضمون کل

No comments:

Post a Comment